The Latest
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی تین اگست کو ٹوبہ ٹیک سنگھ میں پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی میڈیا سیل سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل تین اگست کو ٹوبہ ٹیک سنگھ کا ایک روزہ دورہ کریں گے۔ اپنے اس دورے میں وہ پریس کانفرنس کے علاوہ وہ کمالیہ بھی جائیں گے جہاں مقامی سیاسی و مذہبی شخصیات سے ان کی ملاقات شیڈول میں شامل ہے۔ بیان میںمزید بتایا گیا ہے کہ علامہ امین شہیدی کی تین اگست کوکمالیہ میں دیگر مصروفیات میں ان کا سالانہ مجلس عزا سے خطاب بھی شامل ہے۔ ایم ڈبلیو ایم ٹی ٹی ایس کی جانب سے ان کے اعزاز میں افطار ڈنر کا اہتمام بھی کیا جائے گا جس میں مقامی مومنین، عزادار اور شہر کے عمائدین شریک ہوں گے
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی کابینہ کا اجلاس ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری کی زیر صدارت مرکزی سیکرٹریٹ اسلام آباد میں میں پیر اور منگل کی درمیانی شب منعقد ہوا جس میں مینار پاکستان لاہور پر ہونے والی قرآن و سنت کانفرنس میں اعلان کیے گئے سیاسی روڈ میپ اور آئندہ کے لائحہ عمل سمیت کئی اہم فیصلے کیے گئے۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی کابینہ کے تمام اراکین نے اپنے اپنے شعبہ کی کارکردگی رپورٹ پیش کی ۔ ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری خارجہ امور علامہ شفقت شیرازی نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی خارجہ پالیسی پر شرکاء کو بریفنگ دی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان عالم اسلام کی سربلندی اور وطن عزیز کے استحکام کے لئے میدان میں اتری ہے۔ ایم ڈبلیو ایم امت مسلمہ کی صفوں میں اتحاد کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ پاکستانیت کے فروغ کے لئے کوشاں ہے۔ ان کاکہنا تھا کہ ہمارے شہید قائد نے فرمایا تھا کہ ہماری تین حیثیتوں سے تین ذمہ داریاں ہیں۔ اول ہم مسلمان ہیں لہٰذا عالم اسلام کے مسائل سے غفلت نہیں برت سکتے، ثانیاً ہم پاکستانی ہیں اپنے ملک کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت اس کی سا لمیت اور خودمختاری کو یقینی بناتے ہوئے اسے ایک اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لئے کوشاں رہنا ہماری ذمہ داری ہے اور تیسرا ہمارا تعلق مکتب اہل بیت سے ہے۔ ملت جعفریہ کے مسائل و مشکلات سے غافل رہنا ہمارے لئے ممکن نہیں ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان اپنے قائد شہید کی فکر اور ادھورے خوابوں کی تکمیل کے لئے کوشاں ہے۔ اجلاس کے اختتام پر مادر وطن کی سا لمیت، استحکام اور عالم اسلام کی سربلندی کے لئے دعا کی گئی۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے مطالبہ کیا ہے کہ کالعدم تنظیموں کو ملنے والی بیرونی امداد پر حکومت کی طرف سے ایکشن نہ لیے جانے پر چیف جسٹس آف پاکستان سوموٹو ایکشن لیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں کوئٹہ میں امن و امان کیس کی سماعت کے دوران دیے گئے چیف جسٹس آف پاکستان کے ریمارکس کا حوالہ دیتے ہوئے کیا جس
امریکی فوج کے ایک مسلمان افسر کی جانب سے فائرنگ کے واقعے کے بعد سے امریکی فوج میں شامل مسلمان اہلکاروں کے بارے میں تفتیشی عمل کے بعد معلوم ہوا کہ ایک سو کے قریب فوجیوں پر انتہا پسندی کا شبہ ہے۔ امریکی فوج کے جن سو اہلکاروں پر شبہ کیا جا رہا ہے وہ سب 2009ء میں امریکی ریاست ٹیکساس کے ایک فوجی مرکز فورڈ میں فائرنگ کرنے والا میجر ندال حسن سے متاثر ہیں۔ میجر ندال حسن فائرنگ کے اس واقعے میں جوابی فائرنگ سے زخمی ہوگیا تھا۔ وہ اس وقت اپنے کورٹ مارشل کا منتظر ہے۔ فوجی عدالت کی جانب سے میجر حسن کو سزا تیس اگست سے شروع ہونے والے فوجی مقدمے کے مکمل ہونے پر سنائی جائے گی۔میجر ندال حسن فوج میں القاعدہ کا ایک ہمدرد خیال کیا جاتا ہے۔ امریکی فوج میں مشتبہ افراد کے بارے میں تفتیشی عمل ایف بی آئی کے ایجنٹوں نے شروع کر رکھا ہے۔ ان ایجنٹوں کی رپورٹوں کے مطابق ایک درجن کے قریب افراد حقیقت میں فوج کے اندر ایک بڑے خطرے کے مساوی ہیں۔ ایف بی آئی نے ان مشتبہ فوجیوں کو باقاعدہ خطرہ قرار دیا ہے، کیونکہ یہ امریکی فوج پر حملے کی سوچ رکھنے کے علاوہ خطرناک انتہا پسندوں کے ساتھ رابطوں میں بھی دلچسپی رکھتے ہیں۔ایف بی آئی کی تفتیش کو امریکہ کے ریڈیو پر عام کیا گیا ہے۔ ایف بی آئی نے اپنے تفتیشی عمل کے بعد مرتب ہونے والی خفیہ رپورٹوں کو ایوان نمائندگان اور سینیٹ کی مشترکہ کمیٹی کے سامنے بھی پیش کیا۔ امریکی کانگریس کے ایوانوں کی اس مشترکہ کمیٹی میں اس رپورٹ پر بحث بھی کی گئی۔ ایف بی آئی کے مطابق خطرے کا زیادہ احساس ان حاضر سروس فوجیوں سے ہے، جن کو اسلحے تک رسائی حاصل ہے۔ امریکی فوج کے صدر دفتر پینٹاگون نے اس رپورٹ کے مندرجات پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ امریکی فوج کے بارے میں مکمل ہونے والی ایف بی آئی کی رپورٹ میں اِن فوجیوں سے بھی خطرہ ظاہر کیا گیا ہے جو انتہا پسندانہ عقائد کے مالک ہیں اور ایکٹیو فوج کی بجائے صرف جزوقتی طور پر فوج کے لیے خدمات سرانجام دیتے ہیں۔ امریکی خفیہ ادارے کے مطابق فوج کے ساتھ رابطے میں وہ سویلین بھی باعث خطرہ ہیں، جن کے انتہا پسندوں کے ساتھ رابطے ہیں یا وہ القاعدہ کے نظریات سے متاثر ہیں۔ امریکی کانگریس کی جس مشترکہ کمیٹی کے سامنے فوج سے متعلق یہ رپورٹ پیش کی گئی تھی، اس کے سربراہ سینیٹر جوزف لیبرمین ہیں۔
سینیٹر جوزف لیبر مین کا کہنا ہے کہ لاکھوں میں یہ ایک بہت ہی قلیل تعداد ہے جو فوج میں شامل ہوتی ہے اور ان میں بھی یہ ایک مختصر تعداد ہے جو فوج کے ساتھ براہ راست یا فوج کے کنٹریکٹر کے ساتھ شریک ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ ان سب میں حملہ صرف ایک میجر ندال حسن نے کیا تھا اور اس کے حملے میں تیرہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ میجر ندال حسن کے بارے میں جو تفتیشی رپورٹ مکمل کی گئی ہے، اس کے مطابق وہ یمن کے مقتول بنیاد پرست مبلغ انور العولقی سے متاثر تھا۔ العولقی ستمبر 2011ء کے دوران ایک فضائی کارروائی میں قتل کر دیا گیا تھا۔
ایران میں تعینات انڈنیشیا کے سابق سفیر نے کہا ہے کہ ایران کے خلاف پابندیوں سے بحران کا شکار عالمی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ بدھ کے روزاسلامی جمہوریہ ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پابندیاں لگانے سے ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے کوئی حل نہیں نکل سکے گا کیوں کہ پابندیاں ایک غیر انسانی فعل ہے جو عام انسان کی زندگی کو متاثر کرتاہے،انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایران اب تک تمام پابندیوں کا مقابلہ کرتا رہا ہے اورکہا کہ اس بار بھی ایران اس مسئلے سے خوش اسلوبی کے ساتھ نمٹ لے گا۔انڈنیشیا کے سابق سفیر نے مزید کہا کہ صرف یورپی ممالک کی ایران سے تیل نہیں خریدتے بلکہ بھارت اور چین جیسے بڑی معیشت رکھنے والے ملک بھی ایران سے تیل خریدتے ہیں اور وہ ایران کو کبھی نظر انداز نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ دوسرے ممالک کی تجارتی سرگرمیوں کو پابندیوں سے حدود کرنے کا مقصد مغرب کی عالمی منڈی میں اپنی اجارہ داری برقرار رکھنا ہے،عالمی منڈی میں تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے حوالے سے انہوں نے بڑی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ کشیدگی بڑھا کر دنیا کی معیشت کو مزید کمزور نہ کریں۔
مرکزی سیکرٹری روابط اور مسئول مرکزی آفس مجلس وحدت مسلمین ملک اقرارحسین اورمرکز ی سیکرٹری فلاح و بہبود برادر نثار فیضی نے آج جوانان ہائوس اسلام آباد کا دورہ کیا، وہاں پر انہوں نے جوانان ہائوس کے کارکنوں سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شعبہ جوانان ملت تشیع کی ریڑھ کی ہڈی کی طرح ہےاگر یہ مضبوط ہو تو پوری ملت کے مسائل حل ہوجائیں گے ۔انہوں نے جوانوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا شہید عارف حسین الحسینی (رح)اور شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کو آئیڈیل تصور کریںاور کہا جوانوں کو چاہیے کہ وہ دن رات زحمت اور محنت ومشقت سے کام کریں تا کہ مستقبل روشن ہو،انہوں نے یکم جولائی کو مینارپاکستان میں ہونے والی قرآن و سنت کانفرنس میں شعبہ جوان کی محنت اور خلوص کو سراہا اورشعبہ جوان کی جانب سے بنائی گئی ویب سائٹ کی تعریف کی جو کم عرصہ میں چار مختلف زبانوںاردو، عربی، فارسی اور انگلش میں نشر کی جا چکی ہے۔
ماسکو روس کے نیشنل گلوری سینٹر کے سربراہ ولادیمر یاکونین نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران عالمی سطح پر ایک تعمیری اور اہم کردار ادا کر رہا ہے،روسی عہدے دار نے یہ بات جمعے کے روز عالمی تقریب بین المذاھب کے سیکرٹری جنرل آیت اللہ محمد علی تسخیری کی سربراہی میں ایک ایرانی وفد کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے کہی ۔یاکونین نے مزید کہا کہ ایران نے ہمیشہ عالمی سطح پر مذاہب اور تہذیبوں کے درمیان مذاکرات میں اہم کردار ادا کیا ہے۔تہران اور ماسکو کے درمیان ثقافتی اور سیاسی خوشگوار تعلقات کا حوالہ دیتے ہویے انہوں نے تمام شعبوں باہمی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے زور دیا،آیت اللہ تسخیری نے ماسکو میں روسی آرتھوڈوکس چرچ کے لیڈر پیٹرآرک کرل سے ملاقات بھی کی،ایرانی وفد ماسکو میں ایران اور آرتھوڈوکس چرچ کے درمیان مذہب اور انسانی حقوق کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات کے آٹھویں راؤنڈ میں شرکت کرنے کے لیے آیا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین بلتستان کے ترجمان فدا حسین کا کہنا ہے کہ یو ایس ایڈ فتنوں کی جڑ ہے، جہاں جہاں یہ تنظیم پہنچتی ہے وہاں بدامنی، فسادات، قتل و غارت، جنسی بے راہ روی اور دیگر اخلاقی مسائل جنم لیتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسکردو میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انکا کہنا تھا کہ سانحہ چلاس جیسے افسوسناک واقعات کی کڑیاں بھی یو ایس ایڈ سے ہی ملتی ہیں۔ سانحہ چلاس، امریکہ کی بلاواسطہ اور بلواسطہ ایجنسیوں کی کارستانی ہے۔ ان واقعات میں حکومت کا رویہ افسوسناک رہا ہے، اور حکومت کا دست شفقت قاتلوں کے سر پر ہی رہا ہے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا آج سے کئی سال پہلے AKRSP جیسی مغربی ثقافت کی نمائندہ تنظیم نے جب یو ایس ایڈ کے سامنے اپنی جھولی پھیلائی تو انہوں نے امداد دینے سے انکار کر دیا تھا۔ اس وقت یہ تنظیم خیبر پختونخوا میں عوام کی خدمات میں مصروف تھی اور انہیں ترقی کی راہ پر گامزن کر رہی تھی۔ آپ دیکھتے ہیں کہ انہیں تباہ و برباد کرنے کے بعد آج اس تنظیم نے گلگت بلتستان کا رخ کیا ہے۔ یہاں پر ہونیوالے فرقہ وارانہ فسادات میں امریکہ سرمایہ گزاری کر رہا ہے۔ سانحہ چلاس امریکہ کی ہی کارستانی ہے۔ اس جیسے واقعات کو رونما کراکے امریکہ، پاکستانی ایجنسیوں اور چائنہ کو خبردار کرنا چاہتا ہے کہ خیبر پختونخوا سمیت دیگر قبائلی علاقوں میں ہمارا غیر معمولی کنٹرول ہے اور ہم جب چاہیں ملکی سالمیت پر حملے کراسکتے ہیں۔ ایم ڈبلیو ایم کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ یو ایس ایڈ کی چھتری تلے گلگت بلتستان سے گراس روٹ لیول پر معلومات اکھٹا کرنا چاہتا ہے۔ یہاں کے قدرتی اور معدنی وسائل کے بارے میں معلومات حاصل کرنا چاہتا ہے۔ جیو اسٹریٹیجک اہمیت کے حامل اس خطے میں ٹھوس بنیادوں پر عوام میں اثر نفوس چاہتا ہے۔ تاکہ اس خطے پر قابض ہو کر پاکستان، اسلام اور چائینہ کو آسانی سے کونٹر کرسکے، اور ظاہر ہے اس سلسلے میں آنے والی مشکلات سے نبرد آما ہونے کے لیے ڈالرز، دھمکی اور قتل تک کا سہارا لے سکتا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ میں تو یہ سمجھتا ہوں امریکہ نے اپنے خلاف اٹھنے والی آوازوں کو پہلے ہی ڈالروں کے بل بوتے خاموش کرایا ہے۔ جہاں تک ہماری تنظیم کا موقف ہے ہم اپنا شرعی اور اخلاقی فریضہ سمجھتے ہوئے شیطان بزرگ کے اس آلہ کار کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے، اور مشکلات تو حق والوں کو ہی پیش آتی ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبد الخا لق اسدی نے صوبائی آفس میں میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور دنیا بھر میں سامراجیوں اور ظالموں کے خلاف اٹھنے والی ہر تحریک کی حمایت کرتے ہیں کیونکہ ہمارا منشور ہے کہ ظالموں اور جابروں کے خلاف صدائے حق بلند کریں اورمظلوموں کا ہمیشہ حامی و مددگار بنیں انہوں نے نیٹو سپلائی اور ڈرون حملوں پر شدیدتحفضات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی با غیرت پاکستانی ان سامراج کے لے پالک حکمرانوں کا ساتھ دینے کو تیار نہیںیہ سامراجی قوتیںبھیڑے کی مانند ہیںان کو معمر قذافی ، حسنی مبارک ، صدام کے انجام سے سبق سیکھنا چاہیے ۔ جیسا کہ قرآن میں بھی ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ یہود و نصریٰ کبھی تمھارے خیر خواہ نہیں ہو سکتے ۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع لاہور کی جانب سے کامیاب قرآن و سنت کانفرنس کے انعقاد میں معاونت کرنے والے کارکنوں اور اہم شخصیات کے اعزاز میں 7جولائی کو قومی مرکز خواجگان شاہ جمال میں ایک عظیم الشان عشائیہ دیا گیا جس کے مہمان خصوصی مرکزی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم علامہ ناصر عباس جعفری اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی تھے۔ شرکائے عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا تفصیلی تعارف کروایا اور بتایا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا قیام کیوں عمل میں لایا گیا اور مستقبل میں اس کے کیا مقاصد ہیں۔ شرکائے عشائیہ کو ولادت منجی بشریت کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اب وہ زمانہ دور نہیں کہ جب عدل کی حکومت ہوگی اور دنیائے انسانیت اپنی حقیقی تشنگی کو جام ولایت و معرفت خدا سے بجھائے گی، انہوں نے کہا کہ نظام ولایت فقیہ ہمارے لئے اس دور میں سب سے بڑی نعمت اور دیگر اقوام کے مقابلے میں ہمارا طرئہ امتیاز ہےاور یہی وہ نظام ہے جو غیبت امام عصر (عج) میں انسانوں کو امام وقت سے متصل کرتا ہے۔ عشائیہ سے صوبائی سیکرٹری جنرل پنجاب علامہ عبدالخالق اسدی نے خطاب کرتے ہوئے تمام کارکنان اور ذمہ داران کی شبانہ روز محنتوں کا ذکر کرتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ پروگرام میں ضلعی سیکرٹری جنرل لاہور مولانا محمد اقبال کامرانی، ضلعی سیکرٹری جنرل ضلع شیخوپورہ مولانا سید حسن رضا ہمدانی، مرکزی و صوبائی کابینہ کے اراکین،لاہور سے متعدد علمائے کرام ، سیاسی اور مذہبی رہنمائوں اور کارکنوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔آخر میں قرآن و سنت کانفر نس کے میزبان ضلع لاہور کے سیکرٹری جنرل علامہ محمد اقبال کامرانی نے کانفرنس کی کامیابی اور انتظامات میں معاونت کرنے پر تمام ماتمی سنگتوں ، انجمنوں اور تنظیموں اور اہلیان لاہور کا شکریہ ادا کیا۔