The Latest
مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی دفتر الحجت ہائوس کوئٹہ سے جاری بیان میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم موسوی نے بے گناہ، مخلص اور ذمہ دار ڈپٹی ڈائریکٹر اسکولز سید ابرار حسین اور انکے ساتھی علی اکبر پر دہشتگردوں کے قاتلانہ حملہ کی شدید مذمت کی ہے اور صوبائی و وفاقی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئٹہ شہر کو دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ لہذا دہشتگردانہ واقعات کی تمام تر ذمہ داری حکومت، انتظامیہ اور دیگر اداروں پر عائد ہوتی ہے، کیونکہ انہوں نے دہشتگردوں کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے، جس کا ثبوت آئے روز کوئٹہ شہر میں دہشتگردانہ واقعات کا رونما ہونا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت، انتظامیہ اور دیگر اداروں کو دہشتگردوں کے ٹھکانوں کے بارے میں مکمل آگاہی ہے، لیکن پھر بھی اسلام اور پاکستان دشمن قوتوں کے آلہ کار دہشتگردوں کے خلاف کسی بھی قسم کا آپریشن یا گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا رہی، جس کی وجہ سے دن بدن پاکستان اور خصوصا بلوچستان کا دارالحکومت کوئٹہ بدامنی کاشکار ہو کر تباہی کی طرف جا رہا ہے۔ علامہ سید ہاشم موسوی نے تمام سیاسی، مذہبی اور سماجی جماعتوں سے پرزور اپیل کی کہ کوئٹہ شہر میں امن و امان اور بھائی چارے کی فضا کو قائم رکھنے کیلئے نفرت انگیزی پھیلانے والے بدمعاش دہشتگرد ٹولہ کو مسترد کرکے اس کا بائیکاٹ کریں۔ تاکہ کوئٹہ شہر مزید تباہی سے محفوظ رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین حکومت سے پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ پاکستان کو بچانے کیلئے اسلام اور پاکستان دشمن دہشتگردوں کے خلاف فی الفور آپریشن کرکے ان کا خاتمہ کیا جائے۔
شیعہ مسلمانوں کے مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ علی حسینی سیستانی کے نمائندے نے کہا ہے کہ شام کے خلاف مغرب اور اسکے پیروکار ممالک کے دبا کا اصل ہدف صہیونی ریاست کے خلاف مزاحمت کو نقصان پہنچانا ہے.آیت اللہ سیستانی کے نمائندے حجت الاسلام "سید جواد شہرستانی" نے ایران کے شہرقم میں گذشتہ منگل کی رات کوشام کی صورتحال اور صہیونی ریاست مخالف مزاحمت کے خلاف مغرب کی تشہیراتی مہم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ،شام اور حزب اللہ صہیونی ریاست کے خلاف مزاحمت کے سبب مغرب اور اسکے اتحادیوں کے نشانے پرہیں انہوں نے کہا کہ شام میں بدامنی اوراس وقت جو حالات ہیں اس کا اصل ہدف صہیونی ریاست کے مخالف محاذ کے خاتمے کے مکروہ عزائم ہیں۔
منگل کی شام بعداجماعت نماز مغربین مولانا اسد عباس آہیر کی اقتدا میں ادا کی گئ.بعداز نماز مغربین برادر مجتبی مومنی نے دعائے توسل کی تلاوت کی۔ دعائے توسل کی نورانی محفل میں جوان ہاوس کے تمام برادران نے شرکت کی۔دعائے توسل کے اختتام پر جوان ہاوس کے برادران نے ماہ مبارک رمضان کی تمام مناسبات جس میں شب جمعہ دعائے کمیل،ولادت باسعادت حضرت امام حسن مجتبی علیہ السلام،شہادت امام علی علیہ السلام اور شبہائے قدرکے پروگرامز کو ترتیب دیاگیا۔
امریکی مخالفت کے باوجود ایران نے پاکستان کو خام تیل برآمد کرنے کی پیشکش کی ہے جسے صاف کرنے کیلئے گوادر میں آئل ریفائنری قائم کی جائیگی۔ڈیڑھ سال پہلے دو پاکستانی آئل ریفائنریز ایران سے تین ماہ کی موخر ادائیگی پر خام تیل خرید کر صاف کر رہی تھیں لیکن اقوام متحدہ کی پابندیوں کے باعث بینکوں نے ایران کیلئے لیٹر آف کریڈٹ کھولنا بند کر دیئے جس کے نتیجے میں ایران سے ادھار تیل کی خریداری بند ہوگئی۔ تاہم پاکستان سے تجارتی تعلقات میں اضافے کیلئے ایران نے پاکستان کو ایک بار پھر خام تیل برآمد کرنے کی پیشکش کی ہے۔ایران گیس پائپ لائن کی تعمیر کیلئے بھی پاکستان کو تکنیکی اور مالی تعاون کی پیشکش کرچکا ہے۔
امریکی وزارت دفاع کے ایک سابق عہدے دار مائیکل مالوف نے زور دے کر کہا ہے کہ وائٹ ہاس نے بحرین اور سعودی عرب کے بارے میں خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔مائیکل مالوف نے پریس ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ نے نہ صرف بحرین کی صورتحال بلکہ سعودی عرب کی صورتحال کے بارے میں بھی چپ سادھ رکھی ہے۔ مائیکل مالوف نے مزید کہا ہے کہ سعودی عرب کے صوبے الشرقیہ اور بحرین کے عوام شدید ظلم و ستم کا شکار ہیں۔مائیکل مالوف نے مزید کہا ہے کہ سعودی حکام وائٹ ہاس کے ایک اہم اتحاد حسنی مبارک کی سرنگونی کی وجہ سے سلامتی کی ضمانت کے سلسلے میں اب امریکہ پر مکمل طور پر اعتماد نہیں کرتے ہیں۔ مائیکل مالوف نے سعودی عرب کے سیاسی ڈھانچے میں اصلاحات کو ضروری قرار دیا ہے۔واضح رہے کہ سعودی عرب میں مظاہرین اس ملک کی سیکورٹی فورسز کے تشدد آمیز اقدامات کے باوجود ریاض کی پرتشدد پالیسیوں کے خلاف اپنے مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
دنیا کے ایک ارب سے زائد مسلمان اسلامی و قرآنی احکام کی روشنی میں روزہ رکھتے ہیں تاہم روحانی تسکین کے ساتھ ساتھ روزہ رکھنے سے جسمانی صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔دنیا بھر کے طبی ماہرین اور جدید سائنس نے ہزاروں کلینیکل ٹرائلز سے تسلیم کیا ہے روزہ شوگر لیول، کولیسٹرول اور بلڈ پریشر میں اعتدال لاتا ہے۔ سٹریس و اعصابی اور ذہنی تنائو ختم کرکے بیشتر نفسیاتی امراض سے چھٹکارا دلاتا ہے۔ روزہ رکھنے سے جسم میں خون بننے کا عمل تیز ہوجاتا ہے اور جسم کی تطہیر ہوجاتی ہے۔ روزہ انسانی جسم سے فضلات اور تیزابی مادوں کا اخراج کرتا ہے۔ روزہ رکھنے سے دماغی خلیات بھی فاضل مادوں سے نجات پاتے ہیں جس سے نہ صرف نفسیاتی و روحانی امراض کا خاتمہ ہوتا ہے بلکہ اس سے دماغی صلاحیتوں کو جلا مل کر انسانی صلاحیتیں بھی اجاگر ہوتی ہیں۔
شہید عارف حسین الحسینی سرزمین وطن پر رہبر کبیر بانی انقلاب امام خمینی رہ کے سپاہی اور مبلغ انقلاب تھے۔ عارف حسین الحسینی شخص نہیں شخصیت اور فکرکا نام ہے جو آج بھی ملت جعفریہ میں حسینی عزم کے پیکر جوان معاشرے کو فراہم کر رہی ہے۔ یہ الفاظ تھے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی کے جو اپنے شہید قائد کو ان کی ملی و اسلامی خدمات پر خراج تحسین پیش کرنے کے لئے اسلام آباد سے اورکزئی ایجنسی شہید کی برسی میں شرکت کے لئے آئے تھے۔ علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ شہید عارف حسین الحسینی رہ کو پاکستان و اسلام کے دشمن اپنے مکروہ عزائم کی تکمیل میں ایک بڑی رکاوٹ تصور کرتے تھے اور یہی وجہ تھی کہ فرزند خمینی عارف حسین کو استعماری و استکباری ایجنٹوں نے شہید کر کے ملت جعفریہ کو اپنے جہاندیدہ و زیرک ،شفیق اور ہمدرد قائد سے محروم کر دیا۔ برسی کے اس پروگرام میں ان کے علاوہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی شوریٰ عالی کے رکن علامہ اقبال بہشتی اور ایم ڈبلیو ایم خیبر پختونخواہ کے سیکرٹری جنرل سبیل حسن نے شپہید کی قومی و ملی خدمات اور فکر پر روشنی ڈالی ۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری کوخپلو ضلع گانچھے کے علمائ، عمائدین شہر اور مقامی مومنین کی طرف سے اجتماعی نمازجمعہ سے خطاب کی دعوت دی گئی۔جسے قبول کرتے ہوئے ناصر ملت علامہ ناصرعباس جعفری جمعہ کی صبح سکردو سے ضلع گانچھے کے شہر خپلو قافلے کی صورت میں روانہ ہوئے۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل کا کاروان وحدت ، امن و بقائے باہمی کا علم تھامے اپنی منزل خپلو کی طرف چل پڑا۔ جب یہ کاروان حسین آباد پہنچا تو وہاں پر مقامی آبادی کے مومنین نے ناصر ملت کا والہانہ اور پرتپاک استقبال کیا ۔ حسین آباد کی فضاؤں میں بس ایک ہی آواز بازگشت کی طرح خودکو دہرا رہی تھی حق کا ناصر سچ کا ناصر راجہ ناصر راجہ ناصر ۔ عزاداران حسین علیہ السلام کی محبت اور خلوص کو دیکھتے ہوئے راہ حق کے سپاہی نے کچھ دیر وہاں قیام کیا اور ااستقبال کرنے والے مومنین سے خطاب کیا۔ کاروان وحدت اپنی منزل کی طرف روانہ ہوا حسین آباد کے مومنین ناصر ملت کے ہمراہ چلے۔ راستے میں لبیک یا حسین لبیک یا حسین کہتے ہوئے کربلا کے راہی منزل کی طرف رواں دواں تھے۔ ملی وحدت ،ایثار،محبت اور اخلاق کے اس ضرب المثل مظاہرے کو دیکھ کر جواں جذبوں سے معمور فرزندان ملت جعفریہ میں سے کئی ایسے تھے کہ جن کی آنکھوںمیں آنسو تھے جو خود سے کہہ رہے تھے کاش ہم کربلا ہوتے ہم لبیک یا حسین علیہ السلام کانعرہ بلند کرتے ہوئے اپنے مولا حسین علیہ السلام پر قربان ہو جاتے ۔ تھوڑی دیر میں قافلہ تھورگو پہنچتا ہے وہاں کے لوگ ناصر ملت کو دیکھنے کے مشتاق تھے۔ کوئی اپنے گھروںمیں نہیں تھا بوڑھے بچے اور جوان سب ہی ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری کے خطاب کے لئے سٹرکوںپر تھے۔ ناصر ملت کے قافلے کا تھورگو میں ریلی کی شکل میں ملت جعفریہ کے سپوتوں نے پرجوش استقبال کیا۔ تھورگو سے مومنین کی ریلی بھی اس کاروان وحدت میںشامل ہو گئی اور قافلہ گول کو روانہ ہو گیا۔برہ کے مقام پر پہنچنے کے بعد مقامی لوگ علامہ ناصر عباس جعفری کے کاروان وحدت کے انتظار میں تھے ۔ لوگوںکا جذبہ احساس اور وحدت کی بلندیوںکو چھو رہا تھا۔ فضائیں لبیک یاحسین اورلبیک یاعلی علیہ السلام کے فلک شگاف نعروں سے گونج رہی تھیں۔ برہ کے مقام سے بھی عوامی ریلی نے خود کو قافلہ وحدت میں ضم کر دیا۔ قافلے کی اگلی منزل خپلو شہر تھی۔ جبکہ خپلو کے علمائ، عمائدین علاقہ، سیاسی و سماجی شخصیات سمیت عوامی جمع غفیر شہر سے باہر ناصر ملت اور اس کاروان وحدت کا استقبال کرنے کے لئے خپلو پل پر پہنچے ہوئے تھے۔ جوان، بوڑھے اور بچے سبھی حق کا ناصر سچ کا ناصر راجہ ناصر راجہ ناصرکے طاغوت شکن نعروں لگا رہے تھے۔ خپلو پر قافلہ پہنچا تو فکر حسینی کا وارث، اپنے شہید قائد کو اپنا رہبر و رہنماء تصور کرنے والا شہید حسینی کا سپاہی عوام میں عوام کا حصہ بن گیا اور وہاں بھی یہی کہتا سنائی دیا۔ نعرے زیب ہی شہید قائد کے نام کے دیتے ہیں۔ میں تو بس اسی راہ کا سپاہی ہوں۔ میرا دل چاہتا ہے کہ میں آپ کے ساتھ مل کر اپنے شہید قائد کے نام کے نعرے بلند کروں۔ اب عوام نے اپنے جذبات عقیدت کا رخ شہید کی طرف موڑتے ہوئے زندہ ہے حسینی زندہ ہے، فکر حسینی زندہ ہے۔ اس مقام پر دسیوں ہزار مومنین اپنے محبوب رہنماء و لیڈر کا پرتپاک استقبال کرنے کے لئے یہاں جمع تھے ۔ لبیک یا حسین لبیک یا علی اور زندہ ہے حسینی زندہ ہے کہ نعروں کی گونج میں عوامی جم غفیر کے ہمراہ یہ قافلہ خپلو پل سے شہر کی جانب رواں دواں ہوا۔خپلو شہر پہنچنے تک نما ز جمعہ کا وقت ہو چکا تھا۔جب نماز ادا کر لی گئی تو علامہ ناصر عباس جعفری قوم سے خطاب کے لئے سٹیج پر تشریف لائے تو مومنین نے لبیک یا حسین کے فلک شگاف نعروںسے ان کا کھڑے ہو کر تقریر کے لئے استقبال کیا۔ ناصر ملت کے خطاب کا محور کرپشن، ناانصافی، ملی وحدت کی ضرورت، بے حیائی اور فحاشی کی حالیہ لہر اور امریکی سفیر کے دورہ گلگت بلتستان اور بالخصوص ملکی معاملات میں بیرونی مداخلت تھی۔ انہوں نے مقامی حکومت کو بالخصوص اور مرکزی حکومت کو بالعموم اپنی غیر جمہوری اور عوامی مسائل سے بے بہرہ پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ملک بھر میں کرپشن کے خلاف عملی اقدامات کرنے کے ارادے کا اظہار کیا۔ممبر قومی اسمبلی کے خاتون کو تھپڑ مارنے پر سوموٹو ایکشن لینے والی عدالت عالیہ کی کوہستان وچلاس سمیت ملک بھر میں جاری نسل کشی پر مجرمانہ خاموشی پر نتقید بھی ان کے خطاب کا نمایاں عنصر تھی۔انہوں نے ملک بھر میں مغربی تہذیب کی یلغار اور خطے میں امریکی دلچسپی بالخصوص گلگت بلتستان میں غیر ملکی اور پاکستان دشمن عناصر کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوںپر اظہا ر تشویش کرتے ہوئے علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ہمیں تعلیمات اہل بیت علیھم السلام پر عمل پیرا ہو کر غیر ملکی عناصر کے غیر اسلامی ایجنڈے کے سامنے رکاوٹ بننا ہو گا۔ ہم امریکہ کو پاکستان کو کمزور اور امت مسلمہ کی صفوںمیں دراڑیں پیدا کرنے کی اجازت ہرگز نہیں دیں گے ۔ ہم امریکی پالیسیوں کی مخالفت منطقی بنیادوں پر کرتے ہیں کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ سراپا شرسے خیر کی امید عبث ہے۔ اپنے خطاب کے آخر میں ناصر ملت نے بلتستان کے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کو اپنی قوم پر فخر ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سکردو کے کامیاب دورے کے بعد اسلام آباد واپس پہنچ گئے۔ علامہ ناصر عباس جعفری جب بینظیر انٹرنیشنل ائیر پورٹ اترے تو ان کا مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی شوریٰ عالی کے رکن علامہ اقبال بہشتی، پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری، اسلام آباد راولپنڈی کے سیکرٹری جنرل مولانا فخر علوی، آغا عابد بہشتی، سرور عالم نقوی، مختار حسین، احسان حیدرسمیت مومنین کی کثیر تعداد نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ شمالی علاقہ جات کی غیور اور باغیرت مومنین نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ساتھ جس محبت اخلاص کا اظہار کیا اور ایم ڈبلیو ایم کے پیغام وحدت و وطن دوستی پر جس انداز میں لبیک کہا ہے اس پر وہ مبارکباد اور تشکر کی مستحق ہے۔
بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ العظمی صافی گلپائگانی نے میانمار میں مسلمانوں کے بہیمانہ قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی ملکوں کو چاہئے کہ وہ ان وحشیانہ اقدامات کو روکوانے کے لئے فوری طور پر ٹھوس فیصلے کریں -انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے قتل عام کے سلسلے میں مغربی ملکوں اور انسانی حقوق کے دعویدار اداروں کی مجرمانہ خاموشی کی قابل مذمت کی -یاد رہے کہ شیعہ مرجع اور بزرگ عالم دین سے پہلے اسلامی دنیا کے عظیم پیشوا رہبر معظم سید علی خامنہ ای نے بھی میانمار کے مسلمانوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کیا تھا کہ یہ واقعہ مغربی ملکوں کے دعوؤں کے جھوٹے ہونے کامنہ بولتا ثبوت ہے -مزید یہ کہ ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر لاریجانی نے بھی اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ میانمار کے مسلمانوں کے قتل عام کو روکوانے کے لئے وہاں امن محافظ فوج روانہ کرے۔واضح رہے کہ میانمار کے مغربی علاقوں میں مسلمانوں کے خلاف انتہا پسند بودیسٹ اور پولیس کے وحشیانہ حملوں میں مسلمانوں کا بڑے پیمانے پر قتل عام جاری ہے جس میں اب تک دوہزار سے زائد برمی مسلمان مارے جاچکے ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی بڑی تعداد میں شامل ہیں نسلی صفائی کی اس بے رحمانہ کاروائی میں نوے ہزار سے زائد افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔