The Latest

rehbarرہبر مسلمین حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے کل شام یونیورسٹیوں کے ایک ہزار کے قریب ذہین اور سرگرم طلباءکی ملاقات میں انصاف پسندی پر مبنی اقتصاد اور سرمایہ دارانہ نظام کے موضوع پر اسلام کے نقطہ نظرکے بارے میں فرمایا کہ ایران کے اقتصاد پر انصاف پسندی پر مبنی نگاہ کی ضرورت ہے اوریہ بنیادی آیین کی 44ویں شق سے کوئی اختلاف نہیں رکھتا-
رہبر مسلمین نے اس بات پر تاکید کی کہ یورپ اور مغربی ممالک میں دن بدن بڑھتے ہوئے موجودہ اقتصادی مشکلات کا اصل سبب سرمایہ دارانہ نظام کی فطرت یعنی فﺅدالیزم ہے –
حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے "مزاحمتی اقتصاد" کو جارحیت پر مبنی اقتصاد سے مختلف قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ "مزاحمتی اقتصاد" کا مطلب ،اقتصادی میدان میں اپنے دفاع کےلئے بلند دیوار کھڑی کرنا نہیں ہے بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ دباو¿ اور پابندیوں کے باوجود ملک کی ترقی وپیشرفت کے راستے کھلے رہیں -
آپ نے ایک اسٹوڈنٹ کے بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی بیداری کی تحریک میں سرگرم اسٹوڈنٹس تنظیموں کے ساتھ تعلقات دوسری اسٹوڈنٹس تنظیموں کے لئے ضروری ہے
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سافٹ جنگ میں دشمن کےاہداف کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا کہ مجھے مکمل یقین ہے کہ آپ طلباءکوسافٹ جنگ میں کمانڈروں کی حیثیت حاصل ہے اور اسی لئے میری تاکید ہے کہ آپ طلباءسافٹ جنگ میں دشمن کے اصل اہداف یعنی ایرانی عوام اور حکام کی سوچ میں تبدیلی کی بابت ہوشیار رہیں –
آپ نے سافٹ جنگ میں عوام کے دل ودماغ اور سوچ وارادے کو دشمن کے نشانے پر قراردیتے ہوئے فرمایا کہ دشمن کو آشکارا طور پر اس بات پر تاکید ہے کہ ہمیں ایرانیوں کی سوچ میں تبدیلی لانی چاہیئے یعنی عوام یہ سوچ لیں کہ سامراج اور عالمی طاقتوں کے مقابلے میں مزاحمت ہمارے مفاد میں نہیں ہے اور
آپ طلباءکوسافٹ جنگ میں ہوشیار کمانڈروں کی طرح دشمن کے اصل اہداف کا ادراک کرکے اس کا صحیح مقابلہ کرنا چاہیئے -

sayedفارس نیوز ایجنسی کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے تاکید کی ہے کہ مغربی ممالک اور امریکہ شام کی نابودی کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غرب شام کے مسئلے پر کسی قسم کے مذاکرات انجام پانے نہیں دیتا اور اسکی راہ میں جان بوجھ کر رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ شام میں رخ پانے والے واقعات انتہائی افسوسناک اور دل کو دہلا دینے والے ہیں اور اگر شام کے مسئلے کا کوئی پرامن حل نکالنے کی کوشش نہ کی گئی اور اسے فوجی طریقے سے ہینڈل کیا گیا تو مستقبل میں مزید انسان سوز اور بھیانک واقعات سامنے آئیں گے۔
اسرائیل اور تکفیری سوچ خطے کیلئے دو بڑے خطرے ہیں:
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے کہا کہ خطہ دو بڑے خطرات سے مواجہ ہے، ایک اسرائیل اور دوسرا تکفیری سوچ۔ انہوں نے کہا کہ تکفیری سوچ کا اسلام، دین، مذہب اور قرآن کریم سے کوئی تعلق نہیں۔
سید حسن نصراللہ نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت عالم اسلام اور عرب دنیا میں تکفیری سوچ پھیلائی جا رہی ہے اور بعض عرب ممالک اپنی تیل کی آمدنی سے اس تکفیری سوچ کی حمایت کرنے میں مصروف ہیں۔
شکست کا خوف لبنان پر اسرائیلی حملے میں رکاوٹ ہے:
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے لبنان میں اسلامی مزاحمت کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ مخصوصا 2000ء کے بعد اس مزاحمت نے علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر انتہائی گہرے اثرات مرتب کئے ہیں۔ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ لبنان کی اسلامی مزاحمت اسرائیلی منصوبوں اور سازشوں کے مقابلے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل جب بھی لبنان پر حملہ کرنے کا ارادہ کرتا ہے اسلامی مزاحمت کے مقابلے میں شکست کا خوف اسے اس اقدام سے باز رکھتا ہے۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ اس وقت لبنان کی اسلامی مزاحمت اسرائیل کیلئے سب سے بڑی پریشانی میں تبدیل ہو چکی ہے اور یہ 2000ء اور 2006ء میں حزب اللہ لبنان کے ہاتھوں اسرائیل کی ذلت آمیز شکستوں کا قدرتی نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی وجہ سے اسرائیل آج خطے کے حالات سے سوء استفادہ کرتے ہوئے لبنان پر حملہ ور ہونے سے ہچکچا رہا ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ اسرائیل کو عرب ممالک کی عظیم افواج سے کوئی خطرہ نہیں کیونکہ وہ اچھی طرح جانتا ہے کہ ان افواج کا کنٹرول امریکہ کے ہاتھ میں ہے اور اسکی مرضی سے وہ کوئی فیصلہ نہیں کر سکتیں، اسرائیل لبنان پر حملہ ور ہونے کا قوی انگیزہ رکھتا ہے لیکن جو چیز اسکے سامنے بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہے وہ اسلامی مزاحمت کے ہاتھوں ایک اور شکست کا خوف ہے، چونکہ حزب اللہ لبنان ایک ایسی عوامی تنظیم ہے جو انتہائی طاقتور اور شکست ناپذیر ہو چکی ہے۔

emamali7
ماہ رمضان المبارک کو نماز فجر میں سجدہ معبود میں امیرالمومنین حضرت علی (ع) کی پیشانی جس وقت خون میں غلطاں ہوئی اور پیغمبر اسلام (ص)کے وضی و جانشین ، یتیموں اور بےکسوں کے حامی کا سر مبارک شمشیر ظلم سےشگافتہ ہوا تو مشکلکشا ، شیر خدا ، شاہ لافتی کے شاگرد جبرائیل امین نے تڑپ کر آواز دی " ان تَہَدّمَت و اَللہ اَرکان الہُدیٰ" خدا کی قسم ارکان ہدایت منہدم ہوگئے،

سن40 ھ ق حضرت علی علیہ السلام مسجد کوفہ میں عبد االرحمن بن ملجم کےقاتلانہ حملہ سے شدید زخمی ہوۓ ۔

حضرت علی علیہ السلام انیسویں رمضان کے شب اپنی بیٹی ام کلثوم کے ہاں مہمان تھے .

روایت میں آیا ہے کہ آپ اس رات بیدار تھے اور کئی بار کمرے سے باہر آ کر آسمان کی طرف دیکھ کر فرماتے تھے :خدا کی قسم ، میں جھوٹ نہیں کہتا اور نہ ہی مجھے جھوٹ کہا گيا ہے ۔ یہی وہ رات ہے جس میں مجھے شھادت کا وعدہ دیا گيا ہے ۔ حضرت علی (ع) نماز صبح کیلۓ مسجد کوفہ کی طرف روانہ ہوئے مسجد میں داخل ہوئے اور سوۓ ہوے افراد کو نماز کیلۓ بیدار کیا، عبد الرحمن بن ملجم مرادی کوبھی بیدار کیا جو پیٹ کے بل سویا ہوا تھا اور اسے نماز پڑھنے کوکہا ۔

جب حضرت محراب میں پہنچے اور نماز فجر کا آغاز کیا تو پہلے سجدے سے ابھی سر اٹھا ہی رہے تھے کہ عبد الرحمن بن ملجم مرادی نے زہر آلودہ تلوار سے آپ کے سر پر وار کیا اور آنحضرت کا سر زخمی ہوگیا .

حضرت علی علیہ السلام محراب میں گر پڑے اسی حالت میں فرمایا : بسم اللہ و بااللہ و علی ملّۃ رسول اللہ ، فزت و ربّ الکعبہ ؛ خدای کعبہ کی قسم ، میں کامیاب ہو گيا ۔

بعض نمازگذار ا بن ملجم کو پکڑنے کیلئےباہر کی طرف دوڑ پڑے اور بعض حضرت علی (ع) کی طرف بڑھے اور کچھ سر و صورت پیٹنے اور ماتم کرنے لگے ۔

حضرت علی (ع) کے سر مبارک سے خون جاری تھا آپ نے فرمایا: ھذا وعدنا اللہ و رسولہ ؛یہ وہی وعدہ ہے جو خدا اور اسکے رسول (ص)نے میرے ساتھ کیا تھا ۔

حضرت علی (ع) نے اپنےفرزند امام حسن مجتبی (ع) سے نماز جماعت کو جاری رکھنے کو کہا اور خود بیٹھ کر نماز ادا کی ۔اس کے بعد حضرت کو مسجد سے گھر لایا گیا اصحاب آپ کے ہمراہ تھے آپ نے گھر پہنچنے کے بعد امام حسن مجتبی سے فرمایا: اصحاب سے کہہ دیجئے چلے جائيں کیوں کہ مجھ سے زینب و ام کلثوم ملنے کے لئے آرہی ہیں۔ 20 رمضان کو حضرت علی(ع) نے بڑے درد و غم میں بسر کیا طبیب نے کہا زہر کا اثر پورے بدن میں پہنچ گیا ہے اب علاج ممکن نہیں ہے اور کائنات کے امیر21 رمضان کواپنے معبود حقیقی سے جا ملے ۔

روایت میں وارد ہوا ہے کہ جب عبدالرحمن بن ملجم نے حضرت علی (ع) کےسرمبارک پر شمشیر ماری تو زمین لرز گئی ، مسجد کوفہ کے دروازے لرز گئے غیب سےہاتف نے پکارا " قد قتل وصی مصطفی (ص) " محمد مصطفی کے جانشین کو قتل کردیا گیا ہے جبرئيل امین نے آواز دی: تھدمت و اللہ اركان الھدي، و انطمست اعلام التّقي، و انفصمت العروۃ الوثقي، قُتل ابن عمّ المصطفي، قُتل الوصيّ المجتبي، قُتل عليّ المرتضي، قَتَلہ اشقي الْاشقياء؛ خدا کی قسم ارکان ھدایت منہدم ہوگئے علم نبوت کے درخشاں ستارے کو خاموش کیا گيا اور تقوی و پرہیزگاری کی علامت کو مٹایا گيا اور عروۃ الوثقی کو کاٹا گيا کیونکہ رسول خدا(ص) کے ابن عم کو شھید کیا گيا۔ سید الاوصیاء ، علی مرتضی کو شھید کیا گيا، انہیں شقی ترین شقی ابن ملجم نے شھید کیا۔اس طرح خدا کے ولی اور پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفے (ص) کے جانشین، کو روی زمین پر سب سے شقی انسان نے قتل کرڈالا، اور امام حسن(ع) و امام حسین(ع) اور حضرت زینب (س)و حضرت ام کلثوم (س)کے سر سے ان کے باپ کا سایہ ختم کردیا اور سیدا شباب اہل الجنۃ کو یتیم بنادیا۔

indiaآج کل یوں تو پوراعالم اسلام امریکی وصیہونی سازشوں کےچنگل میں نظرآرہاہے لیکن دنیاکی سب سےبڑی جمہوریت کادعوی کرنےوالے ہندوستانی سیاستداں بھی مسلمانوں کوہراساں کرنے اور انھیں طرح طرح سے خوف و وحشت میں مبتلا کرنےکی سازشیں رچتےرہتےہيں۔
اوریوں ہندوستان کےعوام اور اس کےاندر پائي جانےوالی سب سےبڑی اقلیت فی الحال بےشمارمسائل کاشکار ہے۔اوراس کاسب سےبڑا ثبوت ہندوستان میں ہرسطح پر مسلمانوں کوہراساں کئےجانےکےلئےکھیلاجانےوالا کھیل ہے۔
ریاست یوپی کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی بھاری شکست کےفورا بعد، مسلمانوں سےاپنی ہار کابدلہ لینےاور مسلمانوں کوسبق سکھانےنیزساتھ ہی صیہونی حکومت کوخوش کرنےکےلئےبالعموم مسلمانوں اوربالخصوص فلسطینیوں کےحق میں آواز بلند کرنےوالے بےباک صحافی سیدمحمداحمد کاظمی کی چارج شیٹ کےبغیرحراست اورپھرسعودی عرب سےانجینئرفصیح محمود کااغواء ، جامعہ الفلاح کے دوطلباء کی علی گڑہ ریلوےاسٹیشن سےغیرقانونی گرفتاری ، قتیل صدیقی کی پوناجیل میں موت ،پھرڈرامائی اندازمیں ابوجندال کاظاہر ہونا، ریاست اترپردیش کےضلع رائےبریلی میں مسلمانوں کےپورےگاؤں کونذرآتش کردیاجانااورانتہاپسند ہندولیڈرتوگڑیاکادس ہزار افراد کےساتھ پورےگاؤں کودوبارہ گھیرکرمسلمانوں کےخلاف اشتعال انگيزنعرےبازي اورانھیں خوف زدہ کرنا، بریلی میں ہندومسلم فساد کرانا، اورپھرآسام ميں مسلمانوں کی نسل کشی کوئی اتفاق نہيں ہے گذشتہ تین مہینےکےدوران مسلمانوں کےخلاف ہونےوالےان واقعات کوشایدکوئی بھولا بھالاانسان ہی اتفاقی واقعہ یاسنگھ پریوار کی سازش سمجہ سکتاہے کیونکہ سعودی عرب سے فصیح محمود کواغواکرنا یا ابوجندال کوحاصل کرنا مرکزی حکومت کےعلاوہ کسی کےبس کی بات نہيں جامعہ الفلاح کےطلبہ کوکشمیرمیں ان کےوالدین کوپولیس اسٹیشن میں بلاکریوپی حکومت کےاہلکار رہا نہيں کراسکتے ، اس وقت دہلی کی ریاستی اور مرکزی حکومتوں پرکانگریس کاقبضہ ہے ۔ ریاست مہاراشٹر میں ہائی سیکورٹی جیل کےاندرقتیل صدیقی کاقتل فی الحال بی جےپی اورشیوسیناکےبس کاروگ نہيں جبکہ یوپی میں بی جےپی کےاندروہ دم خم نہيں کہ وہ فساد پرفساد کرواسکے۔اورجہاں تک ریاست آسام میں مسلمانوں کی نسل کشی کامعاملہ ہے تو بی جےپی یاکسی دوسری فرقہ پرست پارٹی کی وہاں کوئی پکڑ نہیں ہے یہ ریاست کانگریس کامضبوط گڑہ ہے البتہ ہمارا مقصد صرف کانگریس پارٹی کوموردالزام ٹھرانایا بی جےپی کوکلین چٹ دینا یایہ ثابت کرنانہيں کہ بی جےپی یہ سب کچہ کرنانہيں چاہتی بلکہ برس ہابرس سےمسلمانوں کےخلاف کانگریس کی گھناؤنی سازش سےپردہ اٹھانا اور آسام ميں پانچ ہزار مسلمانوں کوخاک وخون میں غلطاں کردیئےجانےکےدلخراش واقعےکی جانب رائےعامہ کومتوجہ کرنا ہے اوریہ بتاناہے کہ ہندوستان میں آئےدن اس طرح کی حرکتوں کااصلی ذمہ دار کون ہے؟آسام کےفسادہ زدہ علاقے سے ملنےوالی رپورٹوں سےپتہ چلتاہےکہ اس علاقےمیں تقریباپانچ ہزارمسلمانوں کاقتل عام ہوا ہے جبکہ لاکھوں افراد کےگھربارجلادیئےگئےہيں اورانھیں آوارہ وطن ہونےپرمجبورکردیاگیاہے۔جبکہ پچیس سےزیادہ مسجدوں میں آگ لگادی گئی اور انھیں شہید کردیاگیااورمسلمانوں کےگھروں پربلڈوزر چلادیئےگئےہیں اورڈرےسہمےباقی بچےمسلمان تین سوسےزیادہ ریلیف کیمپوں میں زندگی گذارنےپرمجبورہیں۔سرکاری سطح پر صرف پچھترافراد کےمارےجانےکی خبرہے لیکن فسادزدہ علاقےکھوکھراجھار کادورہ کرنےوالےایک صحافی کےمطابق یہ سرکاری رپورٹ حقیقت سےکافی دور ہےاوربی ٹی سی کی طرف سےجورپورٹیں پیش کی جارہی ہیں اسی کوصحیح ماناجارہاہے ۔ رپورٹ کےمطابق فساد زدہ علاقےسے روز بروز مزید لاشیں برآمد ہورہی ہیں اور اس سےبڑی بات یہ ہے کہ جہاں لوگ مارےگئےہيں وہاں توکوئی جاہی نہيں پارہا ہے وہاں تواب بھی مسلمانوں کےگھروں کوبلڈوزروں سےمسمارکیاجارہا ہے اوربوڈو قبائل کی جانب سےدھمکی دی جارہی ہےکہ انھیں دوبارہ بوڈولینڈ میں داخل نہیں ہونےدیاجائےگا۔ریلیف کیمپ میں پناہ لینےوالےعزيزعلی کاکہنا ہے کہ پولیس بھی مسلمانوں پرہی گولیاں برساتی ہے اورآر پی ایف کےجوان کھڑےتماشہ دیکھتےرہتےہیں۔

augمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری سیاسیات کی جانب سے جاری کردہ ایک پیغام میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر ایم ڈبلیوایم کے کارکن مختلف اضلاع میں مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی ہدایت پر جشن آزادی کو بھر انداز سے منائی گی ۔

سیکرٹری سیاسیات علی اوسط کی جانب سے جاری شدہ اس پیغام میں مزید کہا گیا ہے کہ تحصیل اور ضلع کی سطح پر ایم ڈبلیو ایم جشن آزادی کی مناسبت سے ریلیاں اور جلسے منعقد کرے گی 

shamشام کے وزیر اعظم کو صدر بشار الاسد کی جانب سے برطرف کئے جانے کے بعد وہ دلبرداشتہ ہوکر اردن چلے گئے جہاں پناہ نہ ملنے کے بعد اب انہوں نے قطر کا رخ کیا ہے 
شام کی حکومت نے عمر غلونجی کو ان کی جگہ عبوری وزیر اعظم کے طور پر تعین کیا جو ایک عبوری کابینہ کو چلاینگے 
قطر جوکہ اس وقت شام مخالف افراد کی پناہ گاہ میں بدل چکا ہے اس سے قبل لیبیا مخالف افراد کو پناہ دیتا رہا ہے 
ادھر شامی حکومت کا کہنا ہے کہ شددت پسند گروہ اغواشدہ ایرانی زائرین کو جنگی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں اور یہ بھی خبریں آرہی ہیں کہ فورسز اور شدت پسندوں کی مڈبھیڑ میں اب تک تین زائرین شہید ہوچکے ہیں

syriaالعالم نیوز چینل کے مطابق شامی فورسز نے ترکی اور سعودی سات ایسے ایجنسیوں کے آفیسروں کو گرفتار کیا جو شام میں مسلح گروپوں کی سرپرستی کر رہے تھے 
نامہ نگاروں کے مطابق سعودی اور ترکی کی خفیہ ایجنسیوں کے آفیسر زکو ایک خاص خفیہ آپریشن کے بعد حلب شہر کے ٹی وی اسٹیشن کے قریب سے گرفتار کیا گیا 
ترکی کی خفیہ ایجنسی کے لوگوں کے نام بتاتے ہوئے انہوں نے بتایا سلطان اولدو،طاہر آمنیتووغیرہ شامل ہیں جبکہ سعودی عرب کے گرفتار شدہ افراد میں عبدالواحد ثانی، عبدلعزیز المطری،احمد الہادی،موسی زہرانی،فراس زہرانی،شامل ہیں 
ادھر دوسری جانب شام کی افواج نے حلب شہر کے صلاح الدین علاقے سے شدت پسندوں کا صفایا کرنے کے بعد سیف الدولۃ علاقے کی جانب پیشقدمی کی ہے 
واضح رہے کہ شام میں جاری بد امنی میں امریکہ اسرائیل سعودی عرب اردن اور ترکی مکمل طور پر شدت پسندوں کی حمایت کر رہے ہیں شام میں اب تک کئی بار القاعدہ سمیت متعدد شدت پسندوں کو گرفتار کیا ہے جن کے اعترافات سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ ان شدت پسندوں کو ان ممالک کابھرتعاون حاصل ہ

hashim
مسلم ممالک کی ذمہ داری ہے کہ عالمی برادری پر انحصار کرنے کی بجائے خود سامنے آئیں اور اپنا موثر کرداد ا کریں
مسلمانوں کے مابین اتحاد واتفاق عصر حاضر کی اولین ضرورت ہے، کوئٹہ میں نماز جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب

کوئٹہ ( وحدت نیوز) ایم ڈبلیو ایم کی شوریٰ عالی کے رکن اور امام جمعہ کوئٹہ سید ہاشم موسوی نے کہا ہے کہ برما میں مسلمانوں کے عام پر اوقام عالم کی خاموشی افسوسناک ہے، مسلم ممالک کی ذمہ داری ہے کہ وہ عالمی برادری پر انحصار کرنے کی بجائے خود سامنے آئیں اور اپنا موثر کردار ادا کریں ، انہوں نے ان خیالات کا اظہار کوئٹہ میں نماز جمعہ کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کے دوران کیا ۔ انہوں نے کہا مسلمانوں کے مابین اتحاد و اتفاق عصر حاضر کی اولیں ضرورت ہے ۔ ملت اسلامیہ کو طاقتور بنانے کے لیے ہمیں آس کے اختلافات ختم کرنا ہوں گے، علامہ ہاشم موسوی نے کہا کہ دومسلمانوں کے درمیان ناراضگی کو ختم کرنا خدا کے نزدیک انتہائی پسندہدہ عمل ہے انہوں نے مسلمانوں اور مومنین کے درمیان اتحاد واتفاق کی ضرورت پر زور د دیتے ہوئے اختلافات کے ہوا دینے والے افراد کونا دشمنوں کے ایجنٹ قراردیا۔ انہوں نے کہا کہ علما دین کے خلاف پروپیگنڈہ دشمن کی جانب سے اسلام کے خلاف کی جانے والی ایک سنگین سازش ہے ، دشمن چاہتا ہے کہ ہماری نسلیں دینی تعلیمات سے دور رہیں ہمیں دشمن کی ان مذموم سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا ۔



mqmqمسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت حسین مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری کے اعزاز میں منگل کو افطار ڈنر دیں گے۔ مسلم لیگ ق کی طرف سے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری اور علامہ امین شہیدی سمیت بارہ افراد کو افطار ڈنر پر مدعا کیا گیا ہے۔ افطار ڈنر کے موقع پر دونوں جماعتوں کے رہنما ملکی سیاسی صورتحال، ملک کو درپیش چیلنجز اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کریں گے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں دونوں جماعتوں کے قائدین آئندہ انتخابات پر بھی گفتگو کریں گے۔ واضح رہے کہ یکم جولائی قرآن و سنت کانفرنس کے بڑے پروگرام کے بعد ایم ڈبلیو ایم ملک کی بڑی سیاسی جماعتوں کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے اور ثابت کیا ہے کہ وہ شیعیوں کی ایک بڑی سیاسی و مذہبی جماعت ہے۔ اس سے پہلے مسلم لیگ ہم خیال، ایم کیو ایم اور اب مسلم لیگ ق کی ملاقات ہونے جا رہی ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے ترجمان فدا حسین نے گلگت میں نہتے مسافرین کی گاڑی پر ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ

کرتے ہیں کہ دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں۔ اگر کوہستان اور چلاس کے دہشت گردوں کو سزا ہوتی تو آج یہ سانحہ پیش نہ آتا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اب تو خواب غفلت سے بیدار ہوجاو اور حکومتی رٹ قائم کرو۔ عجیب حکومت ہے اگر لوگ ظلم کے خلاف احتجاج بلند کریں اور سڑکوں پہ نکل آتے ہیں تو ان کے خلاف کاروائی کرتی ہے، ان کو نوکریوں سے معطل کرتی ہے۔ اس کے برعکس کچھ منظور نظر سرکاری ملازمین اسلحوں کی نمائش کریں، برسر بازار ہوائی فائرنگ کرتا پھرے یا مسافر وین پر حملہ کرکے خواتین تک کو شہید کریں ان کے خلاف کسی قسم کی قانونی کاروائی کی جراءت نہیں ہوتی۔ مہدی شاہ حکومت یاد رکھو حکومت کفر سے تو قائم رہ سکتی ہے ظلم سے نہیں۔

اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کی طرف اس واقعے کی شدید مذمت اور سوگواران سے اظہار یکجہتی کی

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree