The Latest
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر سانحہ ء بابوسر، سانحہء یوم القدس کراچی اور کوئٹہ کے خلاف ملک گیر یوم احتجاج منایا گیا ۔اس سلسلے میں ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کی جانب سے مرکزی احتجاجی مظاہرہ جامع مسجد نور ایمان ناظم آباد کے باہر منعقد کیا گیا جسمیں مولانا مرزا یوسف حسین ، مولانا صادق ر ضا تقوی نے خطاب کیا۔ اس علاوہ ایم ڈبلیو ایم ڈسٹرکٹ ایسٹ کی جانب سیجامع مسجد امامیہ ٹرسٹ ڈرگ روڈ سے بھی ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی جسمیں مولانا محمد عباس مواحدی نے خطاب کیا۔ ایم ڈبلیو ایم ڈسٹرکٹ ملیر کی جانب سے ضلع کے تین مقامات پر احتجاج منعقد ہوا۔ جامع مسجد حسینیؑ ماروی گوٹھ قائد آباد کے باہر احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیاجسمیں مولانا رحمت علی سولنگی نے خطاب کیا۔ حسینیؑ جامع مسجد برف خانہ ملیر کے باہر احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا جسمیں مولانا غلام محمد فاضلی اور برادر احسن عباس رضوی نے مظاہرین سے خطاب کیا۔عزاخانہ ء صغریٰ کورنگی 31/2 نمبر پر بھی احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا جسمیں مولانا محمد رضا ثمائری نے خطاب کیا۔اسلام آباد میں مرکزی امام بارگاہ G-6/2 تا چائنہ چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی جسمیں مولانا شیخ شفاء نجفی، مولانا اصغر عسکری اور مولاناسخاوت قمی نے خطاب کیا۔ لاھور میں مرکزی احتجاجی ریلی جامع مسجدامامیہ ثمن آباد سے نکالی گئی جسمیں مولانا احمد اقبال رضوی نے خطاب کیا۔ اس کے علاوہ پاکستان کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں یوم احتجاج کے سلسلے میں اجتماعات منعقد کیئے گئے اور مومنین کی بڑی تعداد نے ان اجتماعات میں شرکت کی۔
جمعہ کو ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا جس میں احتجاجی مظاہر ے کئے گئے اور متفقہ طور پر قرار دادیں منظور کی گئیں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے
سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر ملک بھر میں جمعہ کے دن کو یوم احتجاج کے طور پر منایا گیا چھوٹے بڑے شہروں میں ریلیاں برآمد ہوئیں اور مظاہرے کئے گئے جن میں مطالبہ کیا گیا کہ سانحہ بابو سر /سانحہ چلاس، کوہستان پر ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ستمبر سے پہلے ان سانحات کے پس پردہ حقائق بے نقاب اور قاتلوں کو گرفتار کیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر ملک بھر میں یوم جمعہ کو یوم احتجاج کے طور پر منایا گیا، پاکستان بھر کی تمام مساجد میں آئمہ جمعہ نے ملک میں جاری شیعہ کلنگ کی مذمت اور حکمرانوں سمیت اعلیٰ عدلیہ کی بے حسی پر احتجاج کیا گیا۔
اسلام آبادمیں جی سکس ٹو سے ریلی برآمد ہوئی اور چائنہ چوک میں شرکاء نے دھرنا لگایا جہاں علمائے کرام نے تقاریر کیں پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغرعسکری اور اسلام آباد کے سیکرٹری علامہ فخر علوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتہ گذرنے کے باوجود بھی اب تک حکومت نے اس سانحے کے حوالے سے کسی قسم کا عملی قدم نہیں اٹھایا انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کی یہی پالیسی ہے تو پھر کسی بھی قسم کی احتجاجی تحریک کامکمل حق رکھتے ہیں۔
لاہور۔۔۔۔۔
لاہور میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں رہنما مجلس وحدت مسلمین علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ سانحہ بابوسر اور یوم القدس کراچی کے ملزموں کی عدم گرفتاری نے شیعہ قوم کے غم غصے میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکمران فقط میڈیا پر بیان بازی کے سوا کچھ نہیں کر رہے، حکمرانوں کی اس بے حسی سے کربلا کے راہیوں کو راست اقدام اٹھانے پر مجبور نہ کیا جائے ورنہ یہ قوم دنیا میں واحد قوم ہے جو بڑیہ سے بڑے شیطان کو زیر کر چکی ہے اور وطن عزیز کی سالمیت کے درپے ان مٹھی بھر دہشت گردوں کو سبق سکھانا بھی جانتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ آئین پاکستان اور قانون کے خلاف کوئی بھی قدم نہیں اٹھایا
کراچی۔۔۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر سانحہ ء بابوسر، سانحہء یوم القدس کراچی اور کوئٹہ کے خلاف ملک گیر یوم احتجاج منایا گیا ۔اس سلسلے میں ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کی جانب سے مرکزی احتجاجی مظاہرہ جامع مسجد نور ایمان ناظم آباد کے باہر منعقد کیا گیا جسمیں مولانا مرزا یوسف حسین ، مولانا صادق ر ضا تقوی نے خطاب کیا۔ اس علاوہ ایم ڈبلیو ایم ڈسٹرکٹ ایسٹ کی جانب سیجامع مسجد امامیہ ٹرسٹ ڈرگ روڈ سے بھی ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی جسمیں مولانا محمد عباس مواحدی نے خطاب کیا۔ ایم ڈبلیو ایم ڈسٹرکٹ ملیر کی جانب سے ضلع کے تین مقامات پر احتجاج منعقد ہوا۔ جامع مسجد حسینیؑ ماروی گوٹھ قائد آباد کے باہر احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیاجسمیں مولانا رحمت علی سولنگی نے خطاب کیا۔ حسینیؑ جامع مسجد برف خانہ ملیر کے باہر احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا جسمیں مولانا غلام محمد فاضلی اور برادر احسن عباس رضوی نے مظاہرین سے خطاب کیا۔عزاخانہ ء صغریٰ کورنگی 31/2 نمبر پر بھی احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا جسمیں مولانا محمد رضا ثمائری نے خطاب کیا۔اسلام آباد میں مرکزی امام بارگاہ G-6/2 تا چائنہ چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی جسمیں مولانا شیخ شفاء نجفی، مولانا اصغر عسکری اور مولاناسخاوت قمی نے خطاب کیا۔ لاھور میں مرکزی احتجاجی ریلی جامع مسجدامامیہ ثمن آباد سے نکالی گئی جسمیں مولانا احمد اقبال رضوی نے خطاب کیا۔ اس کے علاوہ پاکستان کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں یوم احتجاج کے سلسلے میں اجتماعات منعقد کیئے گئے اور مومنین کی بڑی تعداد نے ان اجتماعات میں شرکت کی۔
ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود سانحہ بابو سر میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار نہیں کیا گیا اور نہ ہی اس ضمن میں کوئی قابل ذکر قدم اٹھایا گیا ، حکومت
کو شاید حالات کی سنگینی کا احساس ہی نہیں ، ملک بھر میں اہل تشیع میں سخت بے چینی، تشویش اور اضطراب پایا جاتاہے اور ریاستی اداروں سے ان کا اعتماد اٹھتا جا رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری نے ایم ڈبلیو ایم اسلام آباد راولپنڈی کی جانب سے سانحہ بابوسر کے خلاف نکالی جانے والی احتجاجی ریلی کے اختتام پر چائنہ چوک میں مظاہرین سے خطاب کے دوران کیا، علامہ اصغر عسکری نے کہا کہ یہ امر انتہائی افسوسناک ہے کہ حکومت قاتلوں کو پکڑنے کی بجائے گلگت بلتستان میں پر امن احتجاج کا راستہ روکنے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے ،کیا اہل تشیع کا خون اس قدر ارزاں ہے کہ جنگلی موروں کے مرنے پر پوری ریاست حرکت میں آ جاتی ہے ، جبکہ کوئٹہ سے لے کر گلگت بلتستان تک سینکڑوں افراد کے قتل عام پر جنبش بھی نہیں ہوتی ، انہوں نے کہا کہ اخباری بیانات میں بڑے بڑے وعدے کیے جاتے ہیں لیکن عملی طور پر ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا جاتا ، اس کی واضح مثال یہ ہے کہ سی ون تھرٹی سروس کو دو روز بعد ہی بند کر دیا گیا ، سینکڑوں طلبہ اور مریض ، گلگت اور راولپنڈی میں پھنسے ہوئے ہیں اور وہ سفر نہیں کر سکتے، علامہ اصغر عسکری نے کہا کہ ہم حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ آنے والے دنوں میں اگر کوئی قدم اٹھتا نظر نہ آیا تو ملک گیر احتجاجی تحریک چلائی جائے گی جو احتجاجی دھرنے اور اسلام آباد کی جانب ملین مارچ سمیت کوئی بھی شکل اختیار کر سکتی ہے ، مظاہرین سے ایم ڈبلیو ایم اسلام آباد کے ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ فخر علوی اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا ، قبل ازیں مرکزی امام بارگاہ اثنا عشری جی سکس ٹو سے سانحہ بابو سر کے خلاف ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی ، شرکائے ریلی نے بڑے بڑے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر دہشت گردی کے خلاف نعرے درج تھے ،مظاہرین قاتلوںکی فوری گرفتار ی اور شاہراہ ریشم کو سفر کے لیے محفوظ بنانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکریٹری جنرل حجۃ الاسلام والمسلمین راجہ ناصر عباس جعفری نے وائس چانسلر
المصطفی انٹرنیشنل یونیورسٹی آیۃ اللہ علی رضا اعرافی سے ملاقات کی اورپاکستان سمیت عالم اسلام کے مختلف حالات پر تبادلہ خیال کیا۔آقائے اعرافی نے اس ملاقات میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین جس خط پر گامزن ہے یہی خط امام خمینی و شہید حسینی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ہر شعبہ میں مجلس وحدت مسلمین کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں انہوں نے پاکستانی طلاب میں پوشیدہ صلاحیتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے علما ء پاکستان سے گزارش کی کہ وہ ان با صلاحیت و با استعداد طلاب کی، نشر و اشاعتِ دینِ اسلام میں راہنمایی کریں۔ملاقات میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سکیرٹری امور خارجہ حج? الاسلام سید شفقت شیرازی، مرکزی ویلفئر سیکرٹری برادر نثار علی فیضی، شعبہ قم کے مسؤل علامہ تقی شیرازی و دیگرعلماءھی موجود تھے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکریٹری جنرل حجۃ الاسلام ولمسلمین راجہ ناصر عباس جعفری نے قم میں مسؤلین مدرسہ امام علی علیہ السلام سے بھی ملاقات کی اور پاکستان کی موجود? صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقعہ پر حجۃ الالسلام سید سلمان نقوی ، حجۃ الالسلام سید احتشام زیدی، حجۃ الالسلام امان اللہ جعفری اور رحمت اللعالمین فاونڈیشن کے حجۃ الالسلام ملک اشرف صاحب اور دیگر علما ءبھی موجود تھے
تمام تر حکومتی دعوئے کے باوجود گلگت میں اس وقت تعلیمی ادارے سمیت سب کچھ بند ہے اور شہر میں غیر اعلانیہ کرفیو کی کیفیت ہے غذر اور بعض دیگر مقامات پراشیاء خوردنوش کی شدید قلت پائی جاتی ہے جبکہ خوف کی فضاء اپنی جگہ قائم ہے گذشتہ ایک ہفتے سے گلگت بلتستان کا زمینی راستہ بند ہونے کے سبب طلبہ سمیت سیکنڑوں مسافرین راوالپنڈی اور گلگت بلتستان میں پھنس کر رہ گئے ہیں جبکہ دو دن پی آئی اے کی پرواز بھی نہیں ہوئی ۔
ادھر سکردو میں آج ساتھویں روز بھی احتجاج جاری ہے ایم ڈبلیو ایم بلتستان آج سکردو میں پریس کانفرنس کرے گی جبکہ شگر میں خانوادہ شہدا سے بھی اظہار یکجہتی کے لئے وفد چلاجائے گا پورے بلتستان میں ملک گیر احتجاج جمعہ کی تیاریاں بھی شروع ہوچکیں ،عوام کے غم و غصے میں اس وقت مزید اضافہ ہوا کہ جب حکومت شہداء کے گھرانوں کو خوفزدہ کرنے کے لئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے تاکہ عوام کسی قسم کا احتجاج نہ کرسک
سرگودھا میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا کہ پاکستان کے فطری دفاع پر حملہ اس بات کی غمازی ہے کہ ملک دشمن طاقتیں وطن عزیز کو غیر مستحکم کرنے کے درپے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کو مطالبات کے مطابق حقوق اور تحفظ نہ دیا گیا تو سخت اقدام اٹھانے پر مجبور ہونگے اور حالات کی ذمہ دار اعلیٰ عدلیہ اور ریاستی ادارے ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گلگت میں غیر اعلانیہ کرفیو لگایا گیا ہے جبکہ سکردو میں شہدا کے ورثا کو ہراساں کیا جارہا ہے عوامی احتجاج کو درست سمیت سے ہٹانے کے لئے ہھتکنڈے استعمال کئے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ تین بڑے سانحوں کے بعد اب کسی چوتھے سانحے کا انتظار ہے کہ حکومت پھر اخباری بیانات اور ایسے حالات پیدا کرے کہ ساری توجہ اصل موضوع سے ہٹ جائے تو یہ اس کی خام خیالی ہے عوام اب سب کچھ جان چکی ہے کہ سازشیں کہاں ہوتیں ہیں اور کون پلان پر عمل کرتا ہے
وزیر داخلہ رحمان ملک کی جانب سے آج شام گئے مختلف مسالک کے علمائے کرام کو ایک بریفنگ کے لئے دعوت دی گئی جس میں مجلس وحدت کی جانب سے دارالحکومت اسلام آباد کے سیکرٹری جنرل مولانا فخر عباس علوی نے شرکت کی اس ملاقات میں وزیر داخلہ سے گفتگو کرتے ہوئے دارالحکومت کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ملت تشیع میں اس وقت سخت قسم کی بے چینی پائی جاتی ہے اور عدم تحفظ کا احساس بڑھتا جارہا ہے اس وقت بروقت عملی اقدام کیا جانا چاہیے ،وزیرداخلہ نے جوابا کہا کہ ہم تمام ضروری اقدامات کرنا چاہتے ہیں گلگت بلتستان سڑک کو ہر حال میں محفوظ بنایا جائے گا
وزیرداخلہ نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ سانحہ بابوسر ٹاپ اور کوئٹہ سمیت دہشت گردی میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے جس پر سیکرٹری جنرل اسلام آباد مولانا فخر علوی نے کہا کہ آپ ان کو بے نقاب کیوں نہیں کرتے جس کے جواب میں وزیرداخلہ رحمان ملک نے کہا کہ آپ مجھے کچھ وقت دیں میں جلد ہی انہیں بے نقاب کرونگاواضح رہے کہ اس سے قبل سانحہ کوہستان اور چلاس میں بھی بالکل اسی قسم کے دعوئے کئے گئے تھے جن میں سے کسی پر بھی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا ابھی یہ خبریں بھی آرہی ہیں کہ سی ون تھرٹی پروازوں دو پرواز کے بعد منسوخ کیا گیاہے
اسکے علاوہ وزیر داخلہ نے اپنی بریفینگ میں کہا کہ سانحہ بابوسر کوئی شیعہ سنی مسئلہ نہیں بلکہ یہ صرف دہشت گردی ہے ،ہم نے گلگت بلتستان شاہراہ قرارم کو محفوظ بنانے کا تہیہ کرلیاہے آئندہ مسافر گاڑیوں کے ساتھ اسکاٹ دینگے ،وزیر داخلہ نے ایک بین المذاہب کونسل بنانے کی بھی بات کی
کراچی میں یوم القدس کے موقع پر ریلی میں شریک ہونے والے افراد کی بس پر بم دھماکہ کی ایف آئی آر کے لئے درخواست کراچی کے گلشن اقبال تھانہ میں جمع کرا دی گئی۔ درخواست میں کراچی میں متعین امریکی قونصل جنرل مچل ڈوڈمین (Michael Dodman) کو مرکزی ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے رہنما مولانا صادق رضا تقوی، مولانا منور علی نقوی اور آئی ایس او کراچی ڈویژن کے رکن ذیلی نظارت مولانا عقیل موسیٰ، ڈویژنل رہنما قاسم نقوی، اسد عباس و دیگر بھی موجود تھے۔ تفصیلات کے مطابق بم دھماکہ میں شہید ہونے والے امتیاز علی کے چچا زاد بھائی نواز علی کی مدعیت میں ایف آئی آر کے لئے درخواست جمع کرائی گئی ہے، جس میں امریکی قونصل جنرل مچل ڈوڈمین (Michael Dodman) سمیت دیگر مقامی افراد کو ملزم نامزد کیا ہے۔
جب تمام رہنما مدعی سمیت درخواست جمع کرانے کے لئے گلشن تھانہ پہنچے تو ڈیوٹی پر موجود ایس ایچ او نے ایف آئی آر درج کرنے میں تردد سے کام لیا اور فی الفور اعلٰی حکام سے رابطہ قائم کیا۔ بعد ازاں ڈی ایس پی الطاف کی موجودگی میں رہنماؤں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ملکی سلامتی اور پاکستان میں امن و امان کے قیام کے لئے آج ہم نے دہشت گردوں کے اصل مرکز کے خلاف ایف آئی آر کی درخواست جمع کرائی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کو ہر قسم کی دہشت گردی سے آزاد کرائیں اور اس کے لئے ہمیں پہلے امریکی سفیروں کے خلاف اقدامات کی ضرورت ہے۔ رہنماؤں کے احتجاج کے بعد ڈی ایس پی الطاف نے ایف آئی آر کی درخواست جمع کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ملک کے سفیر کے خلاف ایف آئی آر کاٹنے میں قانونی سکم موجود ہے، تاہم مشاورت کے بعد اس پر مزید کارروائی کریں گے
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا صادق رضا تقوی نے کہا کہ آج ہم نے اس دھماکے میں کراچی میں موجود امریکی قونصل جنرل کو نامزد کرکے یہ ثابت کیا ہے کہ اگر اس ملک سے ہمیں دہشت گردی کا خاتمہ کرنا ہے تو ہمیں پورے پاکستان میں موجود امریکی سفیروں کو اپنی سرزمین سے باہر نکالنا ہوگا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عالمی یوم القدس کی ریلی پر دھماکہ کرنے والے عناصر نے یہ ثابت کیا ہے کہ یہ لوگ یقیناً امریکہ کے دشمن نہیں بلکہ اس کے ہی آلہ کار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈی ایس پی نے ایف آئی آر تو درج نہیں کی، لیکن قانونی مشاورت کے لئے وقت مانگا ہے، اگر یہ لوگ درخواست پر کوئی کارروائی نہیں کرتے ہیں تو ہم کورٹ سے ایف آئی آر کاٹنے کے لئے رابطہ کریں گے۔ اس سلسلے میں ہماری ٹیم ایڈووکیٹ تصور حسین کی سربراہی میں کام کر رہی ہے، انشاءاللہ اس کیس کو اس کی منزل تک پہنچائیں گے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے قوم سے اپیل کی ہے کہ تمام تر وابستگیوں سے بالاتر ہوکر آنے والے جمعے کوملت سانحہ بابوسرٹاپ،کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ اورکراچی القدس ریلی کی بس پر دھماکے کے خلاف یوم احتجاج کے طور پر منائے اور اس روز احتجاج پرامن ریلیاں اور مظاہرے کرکے حکمرانوں کاضمیر جھنجھوڑیں اور اپنی ملی غیرت و حمیت کا ثبوت دیں
اپنے بیان میں علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ آج جبکہ سانحہ بابوسر ٹاپ کو ایک ہفتہ ہونے کو ہے لیکن ابھی تک اس پورے سانحے کی تفتیش کے حوالے سے سوائے اخباری بیانات کے کوئی پیش رفت نہیں کی گئی جبکہ کئی ماہ گذرنے کے بعد بھی سانحہ چلاس و کوہستان کے حوالے سے بھی کسی قسم کی پیشرفت نظر نہیں آتی اور نہ ہی گلگت بلتستان کی عوام کی جانب سے کئے گئے مطالبات کو پورا کرنے کی کوئی کوشش نظر آتی ہے
سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین نے کہا کہ ملک بھر میں اہل تشیع کے قتل عام پر ریاستی اور سیکوریٹی کے اداروں کی چشم پوشی نے عدم تحفظ کا احساس پیدا کیا ہے اور یہ احساس عوام کو کسی بھی ناخوش گوار حالات سے دوچار کراسکتا ہے
انہوں نے مزید کہا کہ اگر صورت حال ایسی رہی تو ہم ایک جامع احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہونگے
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی نے کراچی میں القدس کے شرکاء کی بس پر ہونے والے بم دھماکے میں شہید ہونے والے امتیاز علی، مولانا منظور حسین، سانحہ بابوسر میں شہید ہونے والے جامعہ کراچی کے طالب علم اجلال حسین اور کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہونے والے مزمل حسین کے گھر جاکر ان کے خانوادگان سے تعزیت کی اور ان کی شہادت پر خاندان کو ملنے والی سعادت پر مبارکباد بھی پیش کی۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ ایم ڈبلیو ایم کراچی کے رہنما مبشر حسن، عقیل عباس، احسن عباس، ظہیر حیدر زیدی و دیگر بھی موجود تھے۔
علامہ حسن ظفر نقوی نے شہیدوں کے خانوادگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہید ہونے والے افراد نے اپنا وظیفہ انجام دے دیا ہے اب شہید کے خانوادہ کے ساتھ ساتھ معاشرے کے ہر باشعور فرد کی ذمہ داری ہے کہ ملت کو منظم کرنے کے لئے اپنی کوششوں کو مزید تیز کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ہمیں شدت سے منظم ہونے کی ضرورت ہے، ہم نے اس راہ میں کوششیں شروع کی ہیں، خدا سے دعا کرتے ہیں ہمیں ان کوششوں میں کامیاب فرمائے۔ انہوں نے خانوادہ شہداء کو صبر کی تلقین کی دعا کی کہ خداوند متعال شہداء کو چہاردہ معصومین (ع) کے قرب میں جگہ عطا فرمائے۔