وحدت نیوز(اسلام آباد) وحدت یوتھ اسلام آباد کی یوتھ کونسل کا اجلاس مرکزی سیکریٹری یوتھ ڈاکٹر یونس حیدری اورڈپٹی سیکریٹری یوتھ برادر وفا عباس  کے زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس سےخطاب کرتے ہوئے  ڈاکٹر یونس حیدری کا کہنا تھا کہ 6 اگست کو اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں  قائد شہید علامہ عارف الحسینی کی 29 برسی کی مناسبت سےمہدی برحق کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں پاکستان بھر سے شیعہ سنی حضرات شرکت کریں گے۔ڈاکٹر یونس کا کہنا تھا کہ شہید کے افکار کو زندہ رکھنا ہمارا اہم فریضہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت کے قیام سے لے کر آج تک ہم نے شہید حسینی ؒ کی فکر کو دنیا بھر میں پہنچایا ہے اور پہنچاتے رہیں گے۔ اس موقع پر ڈپٹی سیکریڑی یوتھ برادر وفا عباس نے کہا کہ اسلام آباد کے جوانوں کے لئے مرکزی اجتماع کی میزبانی باعث افتخار ہے۔ برادر وفا نے کہا کہ برسی کی تشہیری مہم اپنے عروج پر پہنچ رہی ہے اور اس کو مزید ابھارنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جوان عوامی رابطہ  مہم شروع کرکے اس عظیم اجتماع میں عوام الناس کو دعوت دیں اور ان کی شرکت کو یقینی بنائیں۔اس موقع پہ  ضلع اسلام آباد  کے سیکرٹری یوتھ برادر علی رضا بھی موجود تھے۔

وحدت نیوز(ٹھٹھہ) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری امور سیاسیات علی حسین نقوی نے  مرکزی ایگزیکٹیو پولٹیکل کونسل کے رکن محسن شہریار زیدی کے ہمراہ ضلع ٹھٹھہ و سجاول کا دورہ کیا ، اس موقع پر ٹھٹھہ جیم خانہ میں ضلع ٹھٹھہ اور سجاول کے تنظیمی ذمہ داران کے مشترکہ اجلاس میں آئندہ قومی انتخابات میں جماعتی حکمت عملی سمیت ملکی و بین الاقوامی سیاسی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے علی حسین نقوی نے کہا کہ ملکی اور بین الاقوامی سیاسی صورت حال تیزی سے تبدیلی کی جانب گامزن ہے، مغربی قوتیں اپنی ناکام اور متعصبانہ پالیسیوں کے باعث عالمی سطح پر مسلسل تنہائی کاشکار ہیں ، عرب اور خلیجی ریاستیں اپنے اقتدار کی ڈوبتی نائوکو بچانے کی خاطر امریکہ کے ڈولتی نائوکا سہارا لینی کی بے سود کوششوں میں مصروف ہیں ، پاکستان میں اس وقت سنگین داخلی اور خارجی مشکلات درپیش ہیں ، بین الاقوامی سطح پر رونما ہوتی تبدیلیاں اور اندرون ِ خانہ پانامہ کیس میں جگڑے حکمران دونوں وطن عزیز کیلئے مصیبت کا باعث بنے ہوئے ہیں، عوام کی تمام تر توجہ اس وقت اعلیٰ عدلیہ کی جانب مرکوز ہیں جنہیں قومی سلامتی اور استحکام کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی خیر پر مبنی فیصلے کی توقع ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ الیکشن کے حوالے سے ایم ڈبلیوایم کی تیاریاں تیزی سے جاری ہیں ، ملک بھر کی طرح سندھ بھر سے آئندہ انتخابات میں پوری قوت کے ساتھ شریک ہوں گے اور کرپٹ اشرافیہ کیلئے سیاسی میدان خالی نہیں چھوڑیں گے۔اجلاس  میں مجلس وحدت مسلمین ضلع سجاول کے سیکریٹری جنرل مظفر علی لغاری، ضلع ٹھٹھہ کے سیکریٹری جنرل سید اسد اللہ شاہ کاظمی اور دونوں اضلاع کی کابینہ کے دیگر اراکین بھی شریک تھے، میزبان رہنماوں کی جانب سے مہمان قائدین کی خدمت میں سندھ کی ثقافتی اجرک بھی تحفے میں پیش کی گئیں ۔

وحدت نیوز (گلگت) مستونگ میں محب وطن شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا بلوچستان حکومت کی نا اہلی اور سیکورٹی اداروں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔پورے ملک میں کالعدم جماعتوں کو لگام دینے میں حکومت کی کوئی دلچسپی نظر نہیں آرہی ہے،کالعدم جماعتوں کو ملک کی بڑی سیاسی و مذہبی جماعتوں کی آشیرباد حاصل ہے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر علی گوہر نے کہا ہے نیشنل ایکشن پلان کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا جارہا ہے جبکہ دہشت گرد پورے ملک میں دندناتے پھر رہے ہیں۔حکومت سے عوام کا اعتماد روزبروز ختم ہوتا جارہا ہے،عوام کو انصاف اور تحفظ فراہم کرنے میں وفاقی اور صوبائی حکومتیں ناکام ہوچکی ہیں۔گزشتہ کئی سالوں سے منظم سازش کے تحت ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے ،قاتل معلوم ہونے کے باوجود حکومت انہیں لگام دینے سے احتراز کررہی ہے۔نواز حکومت شروع دن سے ہی تکفیری دہشت گردوں کی پشت پناہی کرتی آئی ہے ، کوئٹہ، پاراچنار اور کراچی میں شہید کئے جانیوالے شہداء سے لواحقین سے حکومت نے اظہار ہمدردی کرنا بھی گوارا نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت دہشت گرد عناصر کو گرفتار کرنے کی بجائے محب وطن شہریوں اور علمائے کرام کو حب الوطنی کی سزا دے رہی ہے۔ہمارے علمائے کرام پنجاب سے اغوا ہورہے ہیںاور پنجاب حکومت کی بے حسی بتارہی ہے کہ ان کے دل میں کینہ اور بغض بھرا ہواہے۔کراچی سے گلگت بلتستان تک وطن عزیز کے وفادار بیٹوں کو دیوار سے لگادیا گیا ہے ،حکومت بد نیتی ،کینہ اور بغض کیساتھ زیادہ دیر نہیں چل سکتی۔ظالم حکمران ابھی تو پانامہ کے قہر و غضب کا شکار ہوئے ہیںجس دن مظلوم کی آہ وپکار کا قہر نازل ہوگا تو اس دن سب کچھ خاکستر ہوجائے گا۔  انہوں نے شہداء کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے افواج پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ ہمیں انصاف دلوانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے زیر اہتمام مستونگ میں کار پر تکفیری دہشت گردوں کی فائرنگ سے چار ہزارہ شیعہ شہریوں کے بہیمانہ قتل کے خلاف مسجدِ ولی عصر علمدار روڈ سے چوکِ شہداء تک ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی، ریلی کی قیادت ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما اور امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی نے کی اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا رضا، علامہ ولایت جعفری اور عباس علی سمیت خواتین سمیت مردوں کی بڑی تعداد شریک تھی جنہوں نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر دہشت گردی کے خلاف اور شیعہ نسل کشی میں ملوث دہشت گردوں کی سزاکے حق میں نعرے درج تھے ۔

احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیوایم کے رہنماوں نے کہا کہ مستونگ میں شیعہ نسل کشی کا یہ سانحہ ہمارے مقتتدر حلقوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور وفاقی اور صوبائی حکومت پر ایک ایسا سوالیہ نشان ہے،  تواتر کیساتھ کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگر اضلاع میں پولیس کو نشانہ بنائے جانے کا ایک نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوچکا ہے جس سے نمٹنے کیلئے کوئی واضح پالیسی نظر نہیں آتی ، گذشتہ 18 سالوں میں جس طرح ایک منظم سازش کے تحت کوئٹہ اور اسکے گردنواں میں ہماری ٹارگٹ کلنگ اور پھر منظم طور پر ہماری نسل کشی کا منصوبہ بنایا گیا اس میں بعض خلیجی ممالک خصوصا سعودی عرب کے اسرائیل پرست اور امریکہ پرست افکار کا بڑا عمل دخل رہا ہے۔

رہنماوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت امن قائم کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہیں،دہشتگردوں کے نرسری کالعدم شدت پسند گروہ کو بلوچستان میں مکمل آزادی دینا دہشتگردی کیخلاف جنگ کو ناکام بنانے کی سازش ہے، ان دہشتگردوں گروہوں نے نام بدل کر پورے پاکستان کو یرغمال بنایا ہوا ہے اور اب یہ سارے دہشتگرد گروہ داعش کے کے تلے جھنڈے منظم ہوکر پاکستان کو اپنی آماجگاہ بنانے میں کوشاں ہےاور ہر سانحے کے بعد باقاعدہ طورپر داعش واقعے کی ذمہ داری نہ صرف قبول کرتی ہے بلکہ آئندہ بھی اسی طرح کے حملوں کی دھمکیاں دیتی ہے  ،وزیر داخلہ سرفراز بگٹی اگر عوام کی جان و مال کی حفاظت نہیں کر سکتے یا پھر وزیر داخلہ کے پاس اختیارات نہیں ہے  تو اپنے عہدہ سے مستفی ہوجائیں ۔ رہنماوں نے آرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ فاٹا کی طرز پر کوئٹہ ، مستونگ اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں قائم داعش، طالبان اور لشکر جھنگوی کی محفوظ پناہ گاہوں کے خلاف آپریشن خیبر فور کی طرز کا ٹھوس آپریشن جلد از شروع کیا جائے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مستونگ  میں تکفیری دہشت گردوں کی کار پر فائرنگ سے ایک شیعہ ہزارہ خاتون سمیت چار افراد شہید جبکہ مجلس وحدت مسلمین ضلع جامشوروکے سیکریٹری جنرل مولانا عبدالستار بوذری شدید زخمی ہو گئے ہیں ،مولانا عبدالستار بوذری کوئٹہ سے کراچی آرہے تھے کہ مستونگ کے مقام پر اسپیڈ بریکر پر گاڑی کی رفتار کم ہونے پر پہلے سے گھات لگائے نامعلوم موٹر سائیکل سوار تین مسلح تکفیری دہشت گردوں نے کلاشنکوفوں سے ان کی کار پراندھا دھند  فائرنگ کردی ،  تمام شہداء اور زخمیوں کو پہلے ابتدائی طبی امدادکیلئے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں سے شہداء اور زخمیوں کو  سول اسپتال کوئٹہ منتقل کیا گیا ، بعد ازاں ایم ڈبلیوایم کے صوبائی رہنما کیپٹن حسرت اللہ نے وفدکے ہمراہ سول اسپتال کا دورہ کیا اور شہداء کے جسد ہائے خاکی کی ورثاءکو حوالگی اور ایم ڈبلیوایم کے رہنمامولانا  عبدالستار بوذری کی خیریت دریافت کی اور سی ایم ایچ کوئٹہ منتقلی کی نگرانی کی اور ڈاکٹرز سے مولاناعبدالستار بوذری کو مکمل طبی سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے بلوچستان کے ضلع مستونگ میں شیعہ ہزارہ برادری کے چار افراد کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنانے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے سیکورٹی اداروں کی مجرمانہ غفلت کا نتیجہ قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جس جگہ یہ سانحہ رونما ہوا وہاں سے چند منٹ کی مسافت پر ایف سی کی چیک پوسٹ موجود تھی لیکن دہشت گرد اپنی کاروائی کر کے باآسانی فرار ہو گئے جو باعث تشویش ہے۔دہشت گردی کے پہ در پہ واقعات بلوچستان حکومت کی ناکامی کا منہ بولتاثبوت ہیں۔گزشتہ چند دنوں میں کوئٹہ ،چمن اور مستونگ میں اعلی پولیس افسران سمیت محب وطن افراد کی ٹارگٹ کلنگ پر حکومت کی کارگزاری محض اخباری بیانات جاری کرنے تک محدود ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی کالعدم مذہبی جماعتیں اس سانحہ کی ذمہ دار ہیں جو بھارت کے پے رول پر ہیں اور صوبے کے امن و استحکام کی دشمن ہیں۔داعش ،جماعت الاحرار اور لشکر جھنگوی اپنی مذموم کاروائیوں کے بعد علی الاعلان ذمہ داری قبول کرتی ہیں لیکن حکومت کی طرف سے ذمہ داران سے مصلحت پسندانہ رویہ اختیار کیا جاتا ہے ۔بلوچستان میں ٹارگٹ کلنگ کا یہ پہلا واقعہ نہیں۔شیعہ ہزارہ برادری کے معصوم افراد کے قتل کے واقعات کا تسلسل عدم تحفظ کے احساس میں اضافے کے ساتھ ساتھ دہشت گرد عناصر کے حوصلوں کی تقویت کا بھی باعث ہے۔مستونگ دہشت گردوں کی آماجگاہ بن چکا ہے جہاں ملک دشمن عناصر نے محفوظ پناہ گاہیں بنا رکھی ہیں۔ملک کو عدم استحکام کو شکار بنانے کے لیے یہاں سازشیں تیار کی جاتیں ہیں۔اس علاقے میں ہماری سینکڑوں بے گناہ لاشیں گرائی گئیں ہیں ۔مجلس وحدت مسلمین نے بارہا مطالبہ کیا ہے کہ مستونگ میں دہشت گردوں کے خلاف کومبنگ آپریشن کیا جائے۔جب تک اس علاقے کو مذموم عناصر سے پاک نہیں کیا جاتا تب تک بلوچستان سمیت پورے ملک میں امن کا قیام ممکن نہیں۔گزشتہ دس سالوں سے ہزارہ قبیلے کو مسلسل ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ عوام کے جان و مال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے جسے ادا نہیں کیا جا رہا ۔ہزارہ برادری کو ان کے علاقے میں محصور کر کے رکھ دیا گیا ہے۔ایک خود مختار ریاست کے آزاداور محب وطن شہریوں کے ساتھ یہ امتیازی سلوک بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں بسنے والے افراد سے قوموں اور قبیلوں کی بنیاد پر کسی بھی قسم کا غیر مساوی سلوک ان میں احساس محرومی کا باعث بنتا ہے اور محرومی بغاوت کو جنم دیتی ہے۔ قوم کے محب وطن افراد کے دلوں سے وطن کی محبت نکالنے کی دانستہ کوشش کبھی کامیاب نہیں ہو گی۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ مستونگ سمیت پورے بلوچستان میں وزیر ستان طرز کا فوری فوجی آپریشن شروع کیا جائے اور کالعدم مذہبی جماعتوں اور لشکروں کے سربراہوں پر ہاتھ ڈالے جائیں اور آخری دہشت گرد کے خاتمے تک یہ جنگ جاری رکھی جائے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree