The Latest

mwm.mashhadسیکریٹری جنرل عقیل حسین خان کی خصوصی دعوت پر پاکستان سے آےَ وکلاء نے دفتر مجلس وحدت مسلمین شعبہ مشھد مقدس کا دورہ کیا۔جھان وکلاء کو مجلس وحد ت مسلمین کے اغراض و مقاصد اور اھداف کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
حجۃالاسلام عقیل حسین خان نے وکلاء کو پاکستان میں اور دوسرے ممالک میں مجلس وحدت مسلمین کی فعالیت کے بارے میں آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ الحمدللہ اس وقت مشھد مقدس کے ساتھ ساتھ قم المقدسہ ،سوریہ لبنان اور نجف اشرف کے علاوہ یورپ میں بھی مجلس وحدت مسلمین کے شعبہ جات فعالیت انجام دے رہے ہیں۔اور بیرون ملک مقیم پاکستانی شیعہ حضرات سے مسلسل رابطہ میں ہیں اور ان کے مسائل اور انکے حل کے لئے کوشاں ہیں۔اسکے علاوہ محبت اور اخوت کے فروغ کے لئے سیمینار اور پروگرامز کا انعقاد کیا جاتا ہے۔
وکلاء سے بات چیت کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین شعبہ مشھد کے ترجمان حجۃالاسلام۔۔۔۔عارف حسین تھہیم نے کہا ہمارا راستہ اہلبیت علیہم السلام کا راستہ ہے اور جب انسان اہلبیت کے راستہ پر آتا ہے تو اسے کامیابی ملتی ھے۔ آپ امام رضا علیہ السلام کی بارگاہ میں آئے ہیں ۔یہاں خوش نصیب ہی آ سکتا ھے۔ ہم کو یہاں معرفت سے زیارت کرنی چاہیے اور معرفت یہ ہے کہ امام کی زیارت واجب الاطاعہ معصوم امام سمجھ کر کرنی چاہیے ۔انہوں نے کہا امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں مومن میں تین خصلت ہونی چاہیں ۔ا۔اللہ ستارالعیوب ہے اور مومن میں بھی یہ خصلت ہونی چاہیے2۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اخلاق حسنہ والی خصلت ہونی چاہیے ۔3۔مومن میں امام معصوم والی خصلت ۔کہ تمام مشکلات اور سختیوں میں صبر کرنا چاہیے کیونکہ کبھی سختیاں امتحان ہوتی ہیں جن سے گزر کر انسان کامیاب و کامران ہو سکتا ہے۔
پاکستان سے آئے ہوئے مہمان آقائی عقیل عباس صاحب نے پاکستان میں مجلس وحدت مسلمین کی فعالیت اور پاکستان کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔
وکلاء نے اپنے ایران اسلامی کے اس دورہ کو بڑا مفید قرار دیا اور کہا اس سے پہلے ہمیں اسلامی جمہوریہ ایران سے اتنی واقفیت نہیں تھی لیکن اب ہم مطمئن ہیں کہ دنیا کی کوئی طاقت ایران اسلامی کا بال بھی بیکا نہیں کر سکتی۔اس کے علاوہ وکلاء نے یہ عہد کیا کہ آیندہ ہم سےجتنا ممکن ہو سکا قوم و ملت کی خدمت کرینگے۔

روس کے وزیر خارجہ سرگے وکٹورووچ لاروف دو طرفہ مشاورت کے لیے بدھ کو پاکستان کے دو روزہ دورے پر یہاں پہنچ رہے ہیں۔

پاکستانی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر کی دعوت پر وکٹورووچ تین اور چار اکتوبر کو اسلام آباد کا دورہ کریں گے۔

ان کے دورے کا اعلان ایسے موقع پر کیا گیا ہے جب حال ہی میں روسی صدر نے دو اور تین اکتوبر کا اپنا پاکستان کا دورہ منسوخ کیا ہے اور پاکستان فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی بھی جلد ماسکو جانے والے ہیں۔

وزارت خارجہ کے ترجمان معظم خان نے اس تاثر کو رد کیا ہے کہ لاروف کے دورے کا مقصد پیوٹن کے نہ آنے سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو خراب ہونے سے بچانا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ حنا ربانی کھر نے اپنے روسی ہم منصب کو فروری میں اپنے ماسکو کے دورے کے موقع پر پاکستان آنے کی دعوت دی تھی۔

تاہم سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ صدر پیوٹن کے دورے کی منسوخی کے بعد لاروف کے پاکستان آنے کا مقصد اس تاثر کو زائل کرنا ہو سکتا ہے کہ پاکستان اور روس کے درمیان ازسر نو بحال ہونے والے تعلقات خطرے میں پڑ سکتے ہیں۔

محکہ خارجہ کے ترجمان کے مطابق روس کے وزیر خارجہ کے دورے سے دونوں ملکوں کے درمیان پہلے سے موجود باہمی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کا ایک موقع فراہم ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک خطے میں امن اور استحکام کا مشترکہ مفاد رکھتے ہیں۔

دو طرفہ مشاورت کے ساتھ ساتھ لاروف صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

یاد رہے کہ روسی صدر کے افغانستان اور پاکستان کے لیے خاص نمائندے ظمیرکابلوو نے صدر پیوٹن کے دورہ منسوخ کرنے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ حالیہ برسوں میں روس اور پاکستان کے تعلقات میں بہتری آئی ہے لیکن یہ بہتری صرف سیاسی اور جزباتی نوعیت کی ہے اور معاشی تعلاقات کہیں پیچھے رہ گئے ہیں۔

لاروف کے دورے میں پاکستان اسٹیل کی توسیع، پاکستان ریلوے اور پانی و بجلی کے منصوبوں میں تعاون کے لیے مفاہمت کی تین یاد داشتوں پر بھی دستخط ہوں گے۔

mwm.00اوباما نے گستاخانہ فلم پر پابندی کا مطالبہ مسترد کرکے امت مسلمہ کے زخموں پر نمک پاشی کی علامہ اصغر عسکری،ناموس رسالتۖ کی ریلیوں کو سبوتاژ کرنیوالے بھی توہین رسالتۖ کے مجرم ہیں علامہ اعجاز بہشتی
امریکی صدر اپنے ملک کا جھنڈا نذر آ تش ہونے پرسیخ پا ہے لیکن اسے دنیا بھر کے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے جذبات احساس نہیں
توہین رسالتۖ کے حوالے سے بین الا قوامی سطح پر قانون سازی کیے بغیر دشمن کی سازشوں کا راستہ نہیں روکا جا سکتا

مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری نے کہا ہے کہ امریکی صدر اوبامہ نے گستاخانہ فلم پر پابندی لگانے کا مطالبہ مسترد کر امت مسلمہ کے زخموں پر نمک پاشی کی ، امریکی صدر کو اپنے ملک کا دو گز جھنڈا جلنے کا تو احساس ہے لیکن لیکن دنیا کے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے جذبات مجروح ہونے کا قطعی احساس نہیں ، اس صورتحال ک میں مسلم حکمرانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ مل بیٹھ کر مشترکہ لائحہ عمل طے کریں ۔ایک تحریری بیان میں ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ جب تک توہین رسالتۖ کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر قانون سازی نہیں ہوتی ، اسلام اور عالم اسلام کے خلاف ہونے والی سازشوں کا راستہ نہیں رک سکتا ، مسلم ممالک اس ضمن میں مل کر عالم سطح پر آواز اٹھائیں اور اقوام متحدہ کو قانون سازی پر مجبور کریں ، علامہ اصغر عسکری نے کہا کہ امریکہ میں گستاخانہ فلم کی تیاری توہین
رسالتۖ کا پہلا واقعہ نہیں ، اگر اسلام دشمنوں کا راستہ نہ روکا گیا تو یہ مذموم سلسلہ مزید آگے بڑھ سکتا ہے ۔
ادھر دوسری جانب مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ جوان کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ
ناموس رسالتۖ کی ریلیوں کو سبوتاژ کرنیوالے بھی توہین رسالتۖ کے مجرم ہیں،
چالاک دشمن نے کالعدم تنظیموں کے کارکنوں کو باقاعدہ ٹاسک دے کر منظم ریلیوں کر پر تشدد بنانے کی مذموم سازش کی
حکومت کی ذمہ داری ہے کہ اسلام کے لبادے میں چھپے ہوئے امریکی ایجنٹوں کو بے نقاب کر کے کیفر کردار تک پہنچائے

مجلس وحدت مسلمین شعبہ جوانان کے مرکزی سیکرٹری علامہ شیخ اعجاز حسین بہشتی نے کہا ہے تحریک تحفظ ناموس رسالتۖ کے دوران نکالی جانے والی پر امن ریلیوں کوسبوتاژ کرنے والے بھی توہین رسالتۖ کے مجرم ہیں ، ان کا محاسبہ کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ، جوان ہائوس سے جاری ہونے والے ایک پریس ریلیز میں انہوں نے کہا کہ چالاک دشمن نے پاکستان میں ناموس رسالتۖ کی خاطر نکالی جا نے والی پر امن ریلیوں کو پر تشدد بنانے بناے کے لیے کالعدم تنظیموں کو باقاعدہ ٹاسک دیا تھا جس کے نتیجے میں سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچا، انہوں نے کہ کالعد م دہشت گرد تنظیموں می منفی سرگرمیوں کا اقرار خو د وزیر داخلہ رحمان ملک کر چکے ہیں ، اس لیے حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اسلام کے لبادے میں چھپے ہوئے دہشت گردوں کے بے نقاب کر کے کیفر کردار تک پہنچائے

raja.majlisاٹھارہ ہزاری میں مجلس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کا قیام ایک ایسے وقت میں عمل میں آیا جب ملک بھر میں ایک ایسی جماعت کی شدت سے احساس کیا جارہا تھا اور قوم مسلسل مایوسی اور بے سرپرستی کا احساس کر رہی تھی 
مخلتف مسائل میں آواز اٹھانے والا کوئی نہ تھا ۔

mwmjawan.khmirاس اجلاس میں مرکزی سیکرٹری شعبہ جوان علامہ اعجاز بہشتی رکن شوری عالی علامہ اقبال بہشتی سیکرٹری فلاح و بہبودنثار علی فیضی اور سیکرٹری جنرل  ریاست آزاد جمو و کشمیر علامہ تصور جوادی اپنے ریاستی عہداداران کے ہمراہ اجلاس میں موجود تھے۔
شعبہ جوان کشمیر کے سیکرٹریز سے خطاب کرتے ہوئے علامہ شیخ اعجاز حسین بہشتی نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے قیام کے مقاصد پر روشنی ڈالی۔انہوں نے اپنی گفتگو میں پاکستان کو درپیش مسائل کا ذکر کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں آج انسانیت استعماری سازشوں کا شکار ہے۔ آج امریکہ اور اس کے حواریوں کی وجہ سے جہاں عالم مشکلات اور فسادات کا شکار ہے۔ کہیں اقتصادی فساد ہے کہیں امریکہ کےآلہ کاروں کے ہاتھوں جاری نسلی ، لسانی اور علاقائی فسادات معاشروں کو تباہ کر رہے ہیں۔ اس دور میں اسلام ہی طاغوت کا مقابلہ کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔ مسقبل میں انسانیت ،اسلام اور پاکستان کے دشمنوں کو شکست دینے کےلیے ہماری امیدوں کا مرکز جوان ہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ملت تشیع پاکستان کو مضبوطی دے کر پاکستان کو مستحکم کرنےکی غرض سے میدان میں وارد ہوئے ہیں۔ ہمارا مقصد پا کستان کی عوام کو طاقتوار کرنا ہے۔ ہم کسی کی تذلیل کرنا حرام سمجھتے ہیں۔
مرکزی سیکرٹری شعبہ جوان نے ریاستی سیکرٹری شعبہ جوان کو ہدایت کی کہ ڈویژن اور ضلعی سطح پر شعبہ جوان کے سیٹ اپ کومنظم کریں۔ ریاستی سطح پر جوانوں کے لیے دیئے گئے پروگرام کو عملی بنائیں

flood sarvy reportmwمجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع نوشہرو فیروز کے سیکریٹری جنرل اعجاز علی ممنائی نے صوبہ سندھ کے شعبہ فلاح و بہبود کی صوبائی کمیٹی کے رکن کی حیثیت سے ضلع دادو اور ضلع نوشہرو فیروز کے سیلاب متاثر علاقوں کا دورہ کیا اور متاثرین کے مسائل کا جائزہ لیا اور انہیں یقین دلایا کہ ایم ڈبلیو ایم ان کے بحالی کے لیے ممکنہ اقدامات اٹھاے گی ان کے ہمراہ یونٹ مورو کے سیکریٹری جنرل منظور علی رند اور اعجاز حسیں چانڈیو بھی تھے - سیکریٹری جنرل نے دادو سٹی ،جوہی ، فیض محمد لغاری ، علی نواز لغاری ، بہارو خان لغاری، گل حسن لغاری ، حاجی ڈٹل کھوسو ،عثمان رستمانی ،بخشل رستمانی ،میاں خان چانڈیو ،تیمو خان چانڈیو ،میہن چانڈیو،مبارک گوپانگ ،گہرام خان گوپانگ ، مرید  خان گوپانگ ،بڈھل گوپانگ کا دورہ کیا جبکہ نوشہرو فیروز میں ابران، علی بخش لاشاری ، سنیاری ، پڈعیدن، بھریا روڈ، چانھیں سلیمان ، کھاہی ممن ، چھٹل شاہ ، ٹھارو شاہ ، مٹھیانی ، کنڈیارو ، امام بخش منگریو ، مہنی دیرو ، خانوآہن، لاکھارود اور دیگر چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں کا دورہ کیا

PakistanFloodگندھاخاتحصیل جعفر آبادسیلاب سے متاثر ہوا ہے اور آبادی نقل مکانی پر مجبور ہوچکی ہے بلوچستان سے سیکرٹری جنرل مجلس وحدت بلوچستان علامہ مقصود علی ڈومکی کی فراہم کردہ معلومات کے مطابق اس وقت جعفر آباد سے نقل مکانی کرنے والے لوگ سخت حالات سے دوچار ہیں یہاں تک کہ ان کے پاس سر چھپانے کے لئے ٹینٹ تک نہیں

saudiسعودی عرب میں نوجوان لڑکیاں عمر ڈھلنے کے خوف سے کنواری رہنے کے بجائے شادی شدہ مردوں کی دوسری بیویاں بننے کو ترجیح دے رہی ہیں اور یہ معاملہ معاشرے میں ایک قابل قبول صورت اختیار کرتا جارہا ہے۔

سماجیات کے پروفیسر ابراہیم العنزی کا کہنا ہے کہ ''سعودی مرد حضرات لمبے عرصے کے لیے بیرون ملک کا سفر کرتے اور وہاں مقیم رہتے ہیں۔اس وجہ سے ان میں سے اکثر شادی کو تو یکسر بھلا ہی دیتے ہیں''۔

ان کا کہنا ہے کہ مغربی ممالک میں رہنے والے مرد وہ کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں جو سعودی عرب کی قدامت پرست روایات کے مطابق ہوں۔اس لیے ان کے لیے یہ سوچنا بھی مشکل ہے کہ وہاں ان کی شادی ہو اور خاندان بھی ہو۔

پروفیسر ابراہیم کے بہ قول اس صورت حال میں سعودی عرب میں لڑکیاں مردوں کی دوسری بیویاں بننے کو سماجی طور پرقبول کررہی ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں ایک لڑکی کی عمر جب تیس سال کو پہنچ جاتی ہے تو وہ خود بخود ہی یہ سوچنا شروع کردیتی ہے کہ اس کی عمر اب ڈھل رہی ہے۔اس مرحلے پر وہ ایک ایسے مرد کے ساتھ بھی شادی پر آمادہ ہوجاتی ہے جو پہلے سے شادی شدہ ہو اور وہ اس کو مکمل توجہ نہ سہی لیکن اس کے حصے کا وقت دے سکے''۔

ان کا کہنا تھا کہ مردوں کی ایک سے زائد شادی سے نہ صرف ڈھلتی عمر کی لڑکیوں کے اکلاپے کا مسئلہ ہوسکتا ہے بلکہ اس سے بغیر نکاح کے ناجائز جنسی تعلقات کی بھی بیخ کنی کی جاسکتی ہے۔

انھوں نے سعودی روزنامے الشرق کو بتایا کہ سعودی عرب میں غیرمنکوحہ جوڑوں کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں کی دیکھ بھال کے لیے مراکز قائم ہوچکے ہیں لیکن ہمارے ملک میں پہلے کبھی اس طرح کی صورت حال پیدا نہیں ہوئی تھی کہ کثیر تعداد میں ولدالزنا بچے ہوں۔اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ مردوں کی دوسری شادیوں پر اعتراض کیے جاتے ہیں۔

دوسری جانب ایک سعودی خاتون فاطمہ ابراہیم اس بات کی وجہ بیان کی ہے کہ بعض خواتین پہلے سے شادی شدہ مرد کی بیوی بننے پر کیوں آمادہ نہیں ہوتی ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ ایک مرد اپنی دونوں بیویوں کے ساتھ مساوی سلوک نہیں کر سکتا۔

انھوں نے بتایا کہ بعض مرد حضرات دوسری شادیاں رچا تو لیتے ہیں مگر اپنی پہلی بیوی اور بچوں کو مکمل طور پر نظرانداز کردیتے یا انھیں بھول جاتے ہیں۔وہ ان کا نان و نفقہ دیتے ہیں اور نہ بچوں کی تعلیم وتربیت کی ذمے داری اٹھاتے ہیں۔

ایک اور خاتون فوزیہ عبدالہادی نے فاطمہ ابراہیم کے اس موقف کی حمایت کی۔ان کا کہنا تھا کہ ''مرد حضرات بالعموم اپنی دوسری بیوی کا زیادہ خیال کرتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ میں کسی بھی صورت میں اپنے خاوند کو دوسری شادی کرنے کی اجازت دینے کو تیار نہیں ہوں''۔

رشتوں کا کام کرنے والی ایک خاتون اُم رکن کا کہنا تھا کہ مرد اور خواتین دونوں ہی اپنی اپنی ذمے داریوں کو قبول کرنے کو تیار نہیں جس کی وجہ سے بہت سے نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کی شادی کے بغیر ہی عمریں ڈھل رہے ہیں۔وہ بہتر مستقبل کی تلاش میں شادی کے بغیر زندگی گزارنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ''بہت سے نوجوان دوسرے مسائل کا بھی شکار ہیں۔بہت سے مرد حضرات کی یہ خواہش بلکہ ترجیح ہوتی ہے کہ ان کو تعلیم کے بعد اچھی ملازمت ملے،اگر وہ کاروبار کررہے ہیں تو وہ بہت اچھا ہو۔ان کا خوبصورت گھر ہو اور پھر وہ اپنے لیے دلھن لے کر آئیں گے''۔

اس طرح بہت سے نوجوان اپنے یہ خواب شرمندۂ تعبیر ہوئے بغیر ہی ادھیڑ عمری کی دہلیز پر قدم رکھ دیتے ہیں اور تب تک انھیں جوڑ کا رشتہ نہیں ملتا۔لڑکیوں کے ساتھ بھی یہی معاملہ پیش آتا ہے۔ان کے والدین ان کے لیے اچھے اور خوشحال گھرانے کے لڑکے کی تلاش میں سالہا سال گزار دیتے ہیں۔ان کے لیے مناسب رشتہ ملتا نہیں اور گھر پر ہی ان کی جوانی ڈھل جاتی اور بالوں میں چاندی اتر آتی ہے۔ ماخوز از عربیہ ٹی وی

جمعیت علماء اسلام کے رکن قومی اسمبلی اور سابق وفاقی وزیر مولانا عطاء الرحمان کا کہنا ہے کہ فرقہ وارانہ بنیاد پر ہونے والی قتل و غارت گری میں خفیہ ہاتھ ملوث ہیں، اور وہ لوگ استعمال ہوتے ہیں جن کے صرف ذاتی مقاصد ہوتے ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’اسلام ٹائمز‘‘ کیساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کیا، جب ان سے پوچھا گیا کہ ’’آپ کا آبائی علاقہ ڈیرہ اسماعیل خان دہشتگردی کا شدید شکار رہا، ساڑھے چار سو سے زائد اہل تشیع کو قتل کیا گیا، ڈیرہ سمیت ملک بھر میں فرقہ وارانہ بنیاد پر ہونے والی اس قتل و غارت گری کا ذمہ دار کون ہے۔؟‘‘ تو مولانا عطاء الرحمان کا کہنا تھا کہ ایک ڈیرہ اسماعیل خان ہی نہیں پورے ملک میں فرقہ وارانہ بنیاد پر جو قتل و غارت گری ہوتی رہی ہے یا ہو رہی ہے، اس کے بنیادی ذمہ دار وہ لوگ ہیں جو یہ چاہتے ہیں کہ اس ملک میں افراتفری رہے۔

انہوں نے کہا کہ اس میں یقیناً خفیہ ہاتھ ملوث ہیں، وہ نوجوان اور لوگ استعمال ہوتے ہیں جو ملک کے حالات پر نظر نہیں رکھتے، ان کے صرف اپنے ذاتی مقاصد ہوتے ہیں، ان کی نظر اسی پر ہوتی ہے، انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں جمعیت علماء اسلام نے سپاہ صحابہ اور سپاہ محمد کے درمیان ہمیشہ ایک پل کا رول ادا کیا، اور کوشش کی ہے کہ دین کے نام پر جو نفرت پھیلائی جا رہی ہے اس کا کوئی سدباب کیا جا سکے، انہوں نے کہا کہ یقیناً نقصان ہوا ہے، اس میں کوئی شک نہیں ہے، لیکن جمعیت علماء اسلام کی جانب سے فیصلہ کرانے بعد گزشتہ کئی ماہ سے اب وہ صورتحال نہیں ہے، ہاں اکا دکا واقعات تو اب پورے ملک میں ہی ہو رہے ہیں۔

اب سوال یہ ہے کہ یہ خفیہ ہاتھ ہے کیا؟شاید مولانا صاحب اس کو بیان نہ کرسکیں کیونکہ خفیہ ہاتھ کی اصطلاح کا شمار بھی ان اصطلاحوں میں ہوتا ہے جو کئی کئی معنی اپنے رکھتیں ہیں جیسے جمہوریت اب س کو ہی لیجیے یہ جمہوریت عرب ممالک کی بادشاہت میں بھی صادق آرہا ہے تو پاکستان میں بھی جہاں جیسے چاہو اس کے معنی کرو تو خفیہ ہاتھ کے معنی بھی جگہ علاقے کے اعتبار سے ہی کرنے ہونگے بلوچ کچھ تو ہم شیعہ کچھ تو کالعدم جماعتیں کچھ ۔۔۔۔۔۔

mwm.lo10مجلس وحدت مسلمین لاہور کے ضلعی شوریٰ کا اجلاس العارف ہاؤس اقبال ٹاؤن میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں اراکین ضلعی شوریٰ لاہور بھر کے یونٹ مسؤلین شریک ہوئے۔اجلاس میں 7اکتوبر کو منعقدہ اجتماع امت رسول اللہ ؐ کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجتماع کے انتظامی کمیٹی وسطی پنجاب کے سربراہ رائے ناصر علی نے انتظامات کے حوالے سے بریفنگ دی اور کہا کہ اس وقت وسطی پنجاب کے تمام اضلاع میں رابطے جاری ہیں اور ہزاروں کی تعداد میں لوگ اجتماع شریک ہو ں گے۔ تشہیری مہم کے حوالے سے کمیٹی کے سر براہ رائے ناصر علی کا کہنا تھا کہ تشہیر ی مہم جاری ہے اور اشتہارات ، وال چاکنگ کے ذریعے پر ضلع میں اس اجتماع سے متعلق لوگوں کو آگاہی دے رہے تھے۔ 
ضلعی شوریٰ نے تمام یونٹس مسؤلین کو تاکید کی کہ یہ اجتماع امت محمد ی کے لئے ہے اور ہر مکتب فکر لوگوں کو دعوت دیں۔ اور پروگرام کی کامیابی کو یقینی بنائی

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree