The Latest
مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ سیاسیات نے ملک کے مختلف اضلاع میں اپنے سیاسی دفاتر کے قیام کا آغاز کر دیا، جس کے تحت گذشتہ روز ایم ڈبلیو ایم ضلع جھنگ کے پولیٹیکل پبلک سیکرٹریٹ کی افتتاحی تقریب ابراہیم ہوٹل جھنگ میں منعقد ہوئی۔ تقریب کی صدارت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی اور ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے کی جبکہ تقریب میں ایم ڈبلیو ایم ضلع جھنگ کے سیکرٹری جنرل علامہ اظہر حسین کاظمی، امیدوار برائے صوبائی اسمبلی سید اختر عباس شیرازی، سابق ایم این اے نواب امان اللہ سیال، علاقہ بھر کی اہم سیاسی، سماجی اور مذہبی شخصیات، ایم ڈبلیو ایم کے سو سے زائد یونٹس اور چاروں تحصیلوں کے سابق ناظم، نائب ناظم، کونسلز سمیت بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
پی ٹی آئی اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وفود نے باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کے بعد ایک اہم پریس کانفرنس کی
پریس کانفرنس سے خطاب میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے اپنی مشاورت کمیٹی میں فیصلہ کیا ہے کہ ہم ان طاقتوں کو ساتھ لیکر چلیں گے جو ملک کو بیرونی طاقتوں کے چنگل سے آزاد اور وطن عزیز کو مضبوط دیکھنا چاہتی ہیں، وہ قوتیں جو ملک کو بحرانوں سے نکالنا چاہتی ہیں۔ الحمد اللہ ہم نے ایم ڈبلیو ایم کی لیڈر شپ کے مؤقف کو اپنے قریب پایا ہے۔ ہماری خواہش ہے کہ ان کے ساتھ مل کر آگے بڑھا جائے، کچھ نکات ایم ڈبلیو ایم کی قیادت نے بیان کیے ہیں اور کچھ ہم نے بیان کیے ہیں، جو آگے تنظیمی اداروں میں ڈسکس ہونگے۔ ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بہت سارے لوگ جو گذشتہ پانچ برسوں میں اس حکومت کا حصہ رہے اور اس ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا ان سے اتحاد ممکن نہیں ہے۔
دشمن چاہتا تھا کہ ہمیں ڈرا دھمکا کر میدان چھوڑنے پر مجبور کر دے، لیکن قوم کی ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں نے کربلا سے درس لیتے ہوئے میدان میں حاضر رہ کر دشمن کے اس خیال کو خاک میں ملا دیا۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی نے کراچی کے علاقے انچولی سوسائٹی کے امروہہ گراؤنڈ میں منعقدہ یوم شہدائے ملت جعفریہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے۔ تقریب کا انعقاد پیام ولایت فاؤنڈیشن اور ناصران امام (ع) فاؤنڈیشن کی جانب سے کیا گیا تھا۔ تقریب میں شہدائے ملت جعفریہ کے خانوادوں میں نشان حیدر (ع) کی طرز پر بنائے گئے نشان علمدار (ع) پیش کئے گئے۔ اس موقع پر شرکاء نے لبیک یاحسین (ع) کے پرجوش نعروں سے شہدائے ملت جعفریہ کو خراج عقیدت پیش کیا۔
تقریب میں خصوصی شرکت شہید ناموس رسالت (ص) سید علی رضا تقوی (رہ) کے بھائی اور ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ صادق رضا تقوی، شہید علی رضا تقوی (رہ) کے فرزندوں، شہید علامہ آغا آفتاب حیدر جعفری کی والدہ محترمہ نے کی۔ اس موقع پر امامیہ اسکاؤٹس اوپن گروپ، پیام اسکاؤٹس اور جے ڈی سی اسکاؤٹس کے ممبران نے شہداء کے خانوادوں کو اسکاؤٹ سلامی بھی پیش کی۔ تقریب میں علامہ فرقان حیدر عابدی اور علامہ نثار احمد قلندری سمیت دیگر علمائے کرام، ذاکرین عظام اور عوام کی بڑی تعداد شریک تھی۔
اپنے خطاب میں علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ شہداء ہمارے لئے وہ چراغ ہیں جو قوموں کو گمراہی سے بچاتے ہوئے راستہ دکھاتے ہیں اور راہ راست پر گامزن رکھتے ہیں، آج اگر ہم سرخرو ہیں تو فقط اپنے شہداء کی قربانیوں کی بدولت ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دشمن کی کوشش تھی کہ ہمیں منتشر کر دے، ہمارے درمیاں اختلافات کو ہوا دے، مگر شہداء کے پاک و پاکیزہ لہو نے ہمیں منتشر ہونے سے بچائے رکھا ہے اور ہمیں طاقتور قوم بننے میں مدد فراہم کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کربلا کے ماننے والے کل بھی میدان میں حاضر تھے اور آج بھی شیطان بزرگ امریکہ و اسرائیل کے خلاف پوری دنیا میں برسرپیکار ہیں۔
ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ترجمان کا کہنا تھا کہ سردار شہدائے پاکستان علامہ سید عارف حسین الحسینی (رہ) نے کہا تھا کہ امریکی بحری بیڑوں کو ہم اپنے خون کے سمندر میں ڈبو دیں گے، دشمن یاد رکھے کہ ہم نے شہید عارف حسینی (رہ) کی پیغام کو آج بھی یاد رکھا ہوا ہے اور اسے فراموش نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے جوانوں کو شہید کرکے دشمن یہ سمجھتا ہے کہ ہم ڈر جائیں گے یا ہم ختم ہوجائیں گے، ہم دشمن کو یہ بتا دینا چاہتے ہیں کہ جس قوم کی مائیں کربلا کی ماؤں کی راہ پر چلتی ہوں اور اپنے ایک جوان کی شہادت کے بعد مزید بیٹے راہ شہادت میں پیش کر دیتی ہوں، اسے ڈرانے دھمکانے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔
مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے سنجیدگی سے اقدامات کئے جائیں، دہشت گرد طاقتیں نہیں چاہتی ہیں کہ مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل مولانا مختار امامی نے 5 فروری یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کرتے اپنے ایک بیان میں ہوئے کیا۔ مولانا مختار امامی کا کہنا تھا کہ کشمیر صرف اور صرف کشمیریوں کا ہے اور مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیا جائے۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے سنجیدگی سے اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کشمیری عوام کے ساتھ ہے۔
ایم ڈبلیو ایم سندھ کے سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ دہشت گرد طاقتیں نہیں چاہتی ہیں کہ مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت دیا جائے اور قراردادوں کی خلاف ورزی کرنے پر بھارت کے خلاف کاروائی کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں ڈھائے جانے والے انسانیت سوز مظالم سے انسانیت کی توہین کے مترادف ہیں جسے کسی صورت معاف نہیں کیا جا سکتا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہمارے دل کشمیری عوام کے ساتھ دھڑکتے ہیں اور دنیا بھر میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنا ہر پاکستانی اور مسلمان کا شرعی فریضہ ہے۔
مجلس وحدت مسلمین کی شوریٰ عالی کے رکن اور ممتاز عالم دین علامہ سید حسنین عباس گردیزی نے کہا ہے کہ ملک میں شیعہ سنی کوئی مسئلہ نہیں، آنحضرت (ص) کی ذات اقدس تمام مسلمانوں کیلئے وحدت کا مرکز ہے۔ آج ملک میں جاری قتل و غارت کی اصل وجہ سیرت رسول خدا (ص) سے دوری ہے، اگر ہم آپ (ص) کی سیرت اور سنت پر عمل پیرا ہو جائیں تو ہماری تمام مشکلات خود بخود حل ہوجائیں گی۔ تمام مکاتب فکر کے علماء کو چاہیے کہ وہ وحدت اسلامی کی خاطر اپنا رول ادا کریں، آج پاکستان کا وجود خطرے سے دوچار ہے، آج لوگ دین سے دور ہوتے جا رہے ہیں، جس کے باعث ہماری مشکلات بھی بڑھتی جا رہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعتہ الرضا کے زیراہتمام میلاد النبی (ص) کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ اس موقع پر تحریک اسلام کے سربراہ علامہ حیدر علوی، جماعت اسلامی بہارکہوہ کے رہنماء سمیت مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی بھی شریک تھے۔
پاکستان تحریک انصاف کا ایک اعلی سطحی وفد نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی آفس میں مجلس وحدت مسلمین کے رہنماووں سے ملاقات کی وفد میں شاہ محمود قریشی، مخدوم جاوید ہاشمی اور عارف علوی شامل تھے، ملکی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت
ملاقات کے دوران علامہ محمد اقبال بہشتی، علامہ اعجاز بہشتی ، علامہ اصغر عسکری ، ملک اقرار حسین اور نثار فیضی بھی موجود تھے
اسلام آباد ( پ ر) پاکستان تحریک انصاف کے ایک اعلیٰ سطح کے وفد نے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹریت اسلام آباد میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی اور دیگر راہنمائوں سے ملاقات کی ، وفد میں سابق وز یرخارجہ شاہ محمود قریشی اور پی ٹی آئی کے دیگر راہنما مخدوم جاوید ہاشمی اور عارف علوی شامل تھے ، ملاقات کے دوران ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال اور عام انتخابات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا اور باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت ہوئی ، وفد نے سانحہ علمدار روڈ کے خلاف موثر انداز میں صدائے احتجاج بلند کرنے پر ایم ڈبلیو ایم کے قائدین و کارکنوں کو خراج تحسین پیش کیا اور مجلس وحدت مسلمین کی سیاسی فعالیت کو سرزمین وطن پر ایک بڑی تبدیلی قرار دیا ۔
یوم یکجہتی کشمیر بھرپور جوش و جذبے کے ساتھ منایا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل مولانا مختار امامی نے 5فروری یوم یکجہتی کشمیر کے عنوان سے کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کیا۔مولانا مختار امامی کاکہنا تھا کہ کشمیر صرف اور صرف کشمیریوں کا ہے اورمسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیا جائے۔انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے سنجیدگی سے اقدامات کئے جائیں۔انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کشمیری عوام کے ساتھ ہے۔انہوں نے کارکنوں کو ہدایت کی ہے کہ سندھ بھر میں کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے ریلیاں اور مشعل بردار جلوس نکالے جائیں۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستا ن کے رہنما کاکہنا تھا کہ دہشت گرد طاقتیں نہیں چاہتی ہیں کہ مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قرار دادو ں کے مطابق کشمیری عوا م کو ان کا حق خود ارادیت دیا جائے اور قرار دادوں کی خلاف ورزی کرنے پر بھارت کے خلاف کاروائی کی جائے۔ان کاکہنا تھا کہ کشمیر میں ڈھائے جانے والے انسانیت سوز مظالم سے انسانیت کیتوہین کے مترادف ہیں جسے کسی صورت معاف نہیں کیا جا سکتا۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہمارے دل کشمیری عوام کے ساتھ دھڑکتے ہیں اور دنیا بھر میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنا ہر پاکستانی اور مسلمان کا شرعی فریضہ ہے
آئین آئین کی رٹ لگانی والی حکومت کا خود غیر آئینی کام کرنا افسوسناک فعل ہے، جس خطے کو موجودہ حکومت آئینی طور پر صوبے میں شامل کرنے کے تیار نہیں، اسی خطے کے غریب ملازمین پر ٹیکس کا نفاذ عوام کے حقوق پر شب خون مارنے کے مترادف ہے۔ اس زیادتی پر کبھی خاموش نہیں رہیں گے، ٹیکس کے نفاذ کے خلاف لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے غریب اور حقوق سے محروم عوام پر ٹیکس کے نفاذ سے موجودہ حکومت کی غریب پروری اور عوام دوستی کے نعروں کا جنازہ نکل گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت کس آئین کے تحت گلگت بلتستان پر ٹیکس نافذ کر رہی ہے۔ وفاق ہمیں نمائندگی اور آئینی حقوق دینے کے بعد ٹیکس کی باتیں کرے۔
علامہ آغا علی رضوی نے کہا کہ وفاقی حکومت کو اگر گلگت بلتستان کے حکومتی بجٹ کی فکر ہے تو یہاں کی عوام جنرل سیلز ٹیکس کے مد میں سالانہ کھربوں روپے حکومت پاکستان کو ادا کرتی ہے، اس کے علاوہ وفاق سست بارڈر سے سالانہ اربوں روپے کسٹم کی مد میں وصول کرتا ہے اور سیاحت کی مد میں گلگت بلتستان آنے والے سیاحوں سے کروڑوں روپے جبکہ معدنیات بالخصوص سونے اور تانبے کی ایکسپلورنگ کے ذریعے جو رقوم حاصل کی جاتی ہیں، اگر ان کو گلگت بلتستان حکومت کو بخش دیا جائے تو کسی قسم کی مالی پریشانی نہیں ہوسکتی۔ علامہ علی رضوی نے کہا کہ وفاق کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ وہ گلگت بلتستان کی آمدنیوں کو ہتھیا لے۔ وفاقی حکومت کو دریائے سندھ کی رائیلٹی سمیت گلگت بلتستان سے حاصل ہونے والی وصولیوں کا حساب چکانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب گلگت بلتستان کے نمائندوں کی کارستانی ہے، جن کی ناہلی اور عاقبت نااندیشی سے ٹیکس نافذ ہوا۔
پاک فوج نے ہیومن رائٹس واچ کی پاکستان میں امن و امان کی صورتحال سے متعلق حالیہ رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے بے بنیاد اور جھوٹ کا پلندہ قرار دیا ہے۔
آئی ایس پی آر سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ترجمان آئی ایس پی آر نے ہیومن رائٹس واچ کی حالیہ رپورٹ تعصب پر مبنی اور پاکستان کے خلاف پراپیگنڈہ قرار دیا۔
ترجمان کے مطابق رپورٹ پاکستان اور اس کے اداروں کو بدنام کرنے کی کوشش ہے جس کے ذریعے پاکستان دشمن ایجنڈے کو سپورٹ کیا گیا ہے اور اس سے پاکستان میں پرتشدد فرقہ وارانہ فسادات میں اضافے کا خدشہ ہے۔
آئی ایس پی آڑ کے مطابق پاکستان میں بدامنی اور انتشار پیدا کرنے کا باعث بنے گی، ہیومن رائٹس واچ قابل اعتماد ادارہ نہیں اور اس کی رپورٹ اس سے قبل متعدد ممالک مسترد کر چکے ہیں۔
یاد رہے کہ ہیومن رائٹس واچ نے اپنی رپورٹ میں حکومت پر الزام لگایا تھا کہ وہ سیکیورٹی اور انٹیلی جنس اداروں کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر کارروائی کرنے میں ناکام ہو چکی ہے جو انتہاپسندوں گروہوں کو مذہبی اقلیتوں پر حملہ کرنے دے رہی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ حکام صحافیوں اور انسانی حقوق کا دفاع کرنے والوں پر حملہ کرنے والوں سے نمٹنے کیلیے کوئی کام نہیں کر رہے اور انسداد دہشت گردی کیخلاف آپریشن میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں۔
ہیومن رئٹس واچ کے پاکستان میں ڈائریکٹر علی دیان حسن نے کہا تھا کہ سال 2012 میں پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال مزید بدتر ہو گئی جہاں مذہبی اقلیتوں کو ہلاک کیا گیا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ فوج بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرتی رہی، دہشت گرد اہل تشیع کو نشانہ بناتے اور اسی کے ساتھ ساتھ طالبان نے اسکول، طلبا اور اساتذہ کو نشانہ بنایا۔ شکریہ ڈان نیوز
مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان ملتان کے زیراہتمام گزشتہ روز ہنگو میں جمعہ کی نماز کے بعد ہونے والے دھماکے کے خلاف جعفریہ بازار سورج میانی ملتان میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے کی قیادت مجلس وحدت مسلمین ملتان کے سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ملتان کے ڈویژنل صدر تہور حیدری، محمد عباس صدیقی، جواد رضاجعفری اورثقلین نقوی نے کی۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھے جن پر دہشت گردی، فرقہ واریت اور امریکہ و اسرائیل کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ہنگو میں خودکش دھماکہ انتظامیہ کی نااہلی اور ملی بھگت کا نتیجہ ہے۔ ملک میں ایک مخصوص مسلک کے لوگوں کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ جس کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم جنازے اٹھا اٹھا کر تھک چکے ہیں۔ اب مزید جنازے اٹھانے کی طاقت نہیں رہی۔ اگر یہ سلسلہ بند نہ کیا گیا تو ہم بھی انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت وقت کو یہ بتا دینا چاہتے ہیں کہ اب قتل عام کا یہ سلسلہ رکنا چاہئے ورنہ مجبورا ہمیں کہیں اپنے دفاع میں ہتھیار اٹھانا نہ پڑجائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آج کے اس دلخراش واقعہ کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہیں۔ مقررین کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں گورنر راج کا خاتمہ کیا گیا تو اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کریں گے، گورنر راج کی مخالفت کرنے والے مظلوم انسانوں کے بہنے والے خون کی تذلیل کررہے ہیں۔ ملک بھرمیں جاری بم دھماکے اور ٹارگٹ کلنگ ملک دشمن اسلام دشمن عناصر کی ملک خداد پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازش کر رہے ہیں جس کو شیعہ و سنی پیروی رسول اکرم ﷺ پر چلتے ہوئے ناکام بنا دیں گے۔ اگر تمام مکاتب فکر کے علما متحد ہوجائیں تو آج بھی ہمارے اختلافات ختم ہوسکتے ہیں۔ آج معاشرے میں زمانہ جاہلیت کی نفرتیں پروان چڑھ رہی ہیں خون پانی کی طرح بہایا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ استعماری طاقتیں ہماری ہمارے معمولی اختلافات کو ہوا دینے کیلئے دین فروشوں اور ضمیر فروشوں کو استعمال کر رہی ہیں اگر ہم نے سیرت نبویؓ کا دامن نہ تھا ما تو روز حشر ہم آقائے دو جہاں (ص) کی بارگاہ میں منہ دکھانے کے قابل نہیں ہونگے، کراچی سے خیبر تک اپنے آپ کو امت محمدی (ص) کہنے والے لوگ ایک دوسرے کا خون بہا کر کسی اور کی نہیں صرف اسلام دشمن طاقتوں کی خدمت کر رہے ہیں