The Latest

وحدت نیوز (شکارپور) مجلس وحدت مسلمین ضلع شکارپور کا پیام وحدت کنونشن برائے انتخاب ضلعی سیکریٹری جنرل سال 19-2016،مسجد وامام بارگاہ کربلائے معلیٰ لکھی درمیں منعقد ہوا، اجلاس کی صدارت صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصودڈومکی نے کی جبکہ صوبائی سیکریٹری امور تنظیم سازی آغامنور جعفری سمیت اراکین ضلعی شوریٰ اجلاس میں شریک تھے، اراکین شوریٰ نے حق رائے استعمال کرتے ہوئےآئندہ تین سال کیلئے برادر فداعباس لارک کو ایم ڈبلیوایم ضلع شکارپور کا سیکریٹری جنرل منتخب کرلیا، صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصودڈومکی نے نومنتخب ضلعی سیکریٹری جنرل سے ان کے عہدے کا حلف لیا، جبکہ علامہ مقصودڈومکی اور علامہ عبدالمجید بہشتی نے سیرت امام خمینی ؒ پر خطاب بھی کیا۔

(وحدت نیوز) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امور خارجہ حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ سید شفقت حسین شیرازی نے اپنے معاون کے طور پر فاضل قم حجۃ الاسلام والمسلمین سید ظہیرالحسن نقوی ( ڈائریکٹر ولایت چینل) کو منتخب کیاہے ۔موصوف مجلس وحدت مسلمین کے تاسیس سے اب تک مختلف حوالوں سے مجلس سے مربوط ہونے کےساتھ فکری،سیاسی اور ثقافتی میدانوں میں فعال ہیں ۔اسی طرح مجلس وحدت کے اعلی دینی اہداف کی نشرواشاعت کے لئے برادار وجاہت حسین حسنی کو یورپ میں  مجلس وحدت مسلمین کے نمائندے کے طور پر انتخاب کیا ۔ موصوف سابقہ آئی ایس او میں فعال رہنے کیساتھ عرصہ دراز سے مجلس وحدت سے مربوط تھے۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی صوبائی جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہ وفاقی حکومت کی طرف سے پیش کیے جانے والے بجٹ کوعداد وشمار کا ہیرپھیر اور ملک کے متوسط طبقے کی مشکلات میں ناقابل برداشت اضافہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ بجٹ انتہائی مایوس کن ہے۔بے تحاشہ ٹیکسز کے اجراء سے عام استعمال کی بیشتر اشیا مہنگی ہو جائیں گی۔ مصنوعات پر ٹیکسز کے اثرات سے ہر شخص براہ راست متاثر ہو گا۔مہنگائی کے موجودہ تناسب سے مطابقت نہ رکھنے والا یہ بجٹ ظاہر کرتا ہے کہ حکومت کی داخلی اور خارجی پالیسیوں کی طرح اقتصادی معاملات بھی صلاحیتوں کے فقدان کی نذر ہو رہے ہیں ۔تعلیم اور صحت کے لیے بجٹ میں مختص کی جانے والی انتہائی کم رقم پاکستان کے مستقبل کے بارے حکومت کی غیر سنجیدگی اور عدم دلچسپی کا اظہار ہے ۔پاکستان ایک زرخیز ملک ہے لیکن زراعت کے میدان میں حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث بھرپور استفادہ کرنے سے قاصر رہے ہیں۔حکومت کی ناکام تجارتی پالیسیوں اور وطن عزیز میں عدم استحکام کی صورتحال نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان سے دور کرنے میں اہم کردار ادا کیا ۔پاکستان کا کثیر سرمایہ غیر قانونی طریقہ سے ملک سے باہر منتقل کیا گیا جس سے ملکی ترقی پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔موجودہ حکومت نئی صنعتوں کے قیام میں بُری طرح ناکام رہی۔کسی بھی ملک کی ترقی میں انڈسٹری کو اقتصادی ڈھانچے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہوتی ہے۔ صنعتوں کے قیام میں نواز لیگ حکومت کی دانستہ عدم دلچسپی ایک مجرمانہ فعل اور قوم سے خیانت ہے۔پڑھے لکھے نوجوان طبقے کو ملازمتوں کی فراہمی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔جس سے عام شہریوں کی مایوسی میں اضافہ ہو ا ہے۔انہوں نے کہا کہ پورے بجٹ کا انحصار سی پیک منصوبے پر کرنے کی بجائے ملکی ترقی و استحکام کے لیے زرعی خوشحالی اور صنعتوں کے فروغ کی طرف توجہ دی جانے کی اشد ضرورت ہے۔ کسی بھی ملک کے نوجوان وہاں کا اثاثہ اور قیمتی سرمایہ ہوتے ہیں۔ نوجوانوں کو بہترین مستقبل دینے کے لیے جاندار پالیسیوں کا اجرا وقت کی اہم ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ مزدور کی تنخواہ میں محض ایک ہزار روپے اضافہ موجودہ مہنگائی کے تناسب سے اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہے۔نواز لیگ کا حالیہ بجٹ بھی سابقہ ادوار کی طرف مزدور کُش ہے۔ائیر کنڈیشنڈ کمروں میں بیٹھ کر بجٹ تیار کرنے والوں کوعام آدمی کے رہن سہن کا اندازہ نہیں ہے۔

ماہ رمضان المبارک اور بھوک ہڑتال

وحدت نیوز (آرٹیکل) ماہ مبارک کا آغاز ہوا اور ہر مسلمان نے اس بابرکت مہینے کا استقبال کیا، دعائیں مانگیں، یہ مہینہ اولیاء خدا کی تمناؤں اور حسرتوں کا مہینہ ہے، اس مہینہ کے حصول کے لئے اہل بیت اطہار علیہم السلام دعا و مناجات کرتے تھے اور اس کے لئے ماہ رجب و شعبان كو مقدمہ قرار ديتے تھے، بہت سے لوگ ماہ رمضان کے آنے سے پہلے گھروں کا ماحول بناتے ہیں، بہت سے مساجد کو سجاتے ہیں اور کچھ مومنین خرید و فرخت کرکے اپنے بچوں کے لئے اچھے سے اچھے کھانے خریدتے ہیں، تاکہ ان کے بچے شوق سے روزے رکھ سکیں، کچھ لوگ دوسروں کو افطاریاں دینے کے لئے اہتمام کرتے ہیں، علماء اعلام اس مہینے میں قلوب مومنین کی آمادگی کے باعث اسے تبلیغ اور وعظ و نصیحت کا بہترین مہینہ سمجھتے ہیں۔ لہذا مسجدیں، مدارس اور امامبارگاہیں آباد ہو جاتی ہیں، لیکن پاکستان کی سرزمین اسلام آباد نے ایک عجیب انداز میں ماہ مبارک رمضان کا اسقبال کیا ہے، جسے نہ اپنے بچوں کی فکر ہے اور نہ ہی اپنے گھر کی خرید و فروخت کی، نہ اس نے کسی مسجد و مدرسہ کو انتخاب کیا اور نہ ہی اس نے افطاریوں کے لئے دستر خوان بچھائے، بلکہ اس نے بھوک کے ساتھ گھر سے باہر ایک کھلے میدان میں ایک کیمپ کے سائے میں 13 مئی سے سختیاں برداشت کرکے اپنے جسم کا کئی گنا وزن مظلوموں کی نجات کے لئے قربان کرکے اپنے نحیف جسم کے ساتھ ماہ خدا، ماہ رحمت و برکت اور مغفرت کا آغاز کیا ہے۔

اس مرد مجاہد نے کئی سال پہلے یوم القدس کے دن فلسطینی مظلوموں کی حمایت کے جلوس پر پتھر اور اینٹ سے کئے گئے حملے میں اپنی ایک آنکھ کی قربانی دی اور اس عالم مجاہد نے گذشتہ ایک دھائی اپنی قوم کی کچھ اس طرح خدمت کی کہ کوچہ کوچہ، قریہ قریہ، دور افتادہ علاقوں میں سفر کیا، کبھی گلگت اور کبھی بلتستان، کبھی سندھ کے پسماندہ علاقوں میں مومنین کے پاس جاکر اور کبھی کوئٹہ میں شہداء کے جنازوں کے ساتھ کئی دنوں تک کھلے آسمان تلے بیٹھ کر اور کبھی شہداء کے خانوادوں کی دلداری کرکے مسلسل خدمت کی۔ میں نے ذاتی طور پر انہیں گذشتہ سالوں میں کبھی آرام سے بیٹھے نہیں دیکھا، آج کچھ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ملک میں ہر روز گرنے والی لاشوں اور ہمارے جوانوں کے گرنے والے جنازوں نے اس غیور، بہادر اور شجاع عالم باعمل کے دل کو چھلنی کر دیا اور اس نے اپنے اوپر بھوک مسلط کرکے اپنی جان پر کھیل کر، اپنے سکون و آرام کو چھوڑ کر، اپنے گھر بار، اپنے اہل خانہ کو چھوڑ کر، مسجد و مدرسہ کو چھوڑ کر، آرام و سکون سے سونے والے عمامہ بہ سر لوگوں کو چھوڑ کر، جو اپنے اپنے مدرسوں اور تقریروں پہ بڑا فخر کرتے ہیں اور اپنی ہی تقاریر کو دنیا میں نشر کرنے میں مصروف ہیں، ان سب کو خیر باد کہہ کر، سراپا مجسم درد ملت بن کر قوم و ملت کی بیداری کا امتحان بن بیٹھا ہے۔

میرا سلام ہو تجھ پہ اے فرزند قرآن و عترت، اے فرزند کربلا و عاشورا، اے امام خمینی کے حقیقی فرزند، اے یادگار شہید علامہ عارف حسین الحسینی، اے فخر شہید علامہ عباس موسوی اور شہید آیت اللہ باقرالصدر، اے صبر و استقامت کے پہاڑ، ہمارا تجھ پر سلام ہو، ہمارا سلام تیرے صبر و حوصلے پر اور ہمارا سلام اس جسم پہ جو آج مظلوم کی حمایت میں اور ظالم کے خلاف ایک سیسہ پلائی ہوئی چٹان کی طرح ڈٹا ہوا ہے، آج میں اپنے ملک کے دینی مدارس، علماء کرام، ذاکرین و خطباء سے سوال کرتا ہوں کہ کیا ابھی تک ہمارے ملک میں مسلسل بہنے والے شہداء کے خون نے ہمارے لئے حجت تمام نہیں کی؟ کیا ہر روز اٹھنے والے جنازوں نے ہمارے ضمیر کو نہیں جھنجوڑا؟ کیا آئے دن یتیموں کی آہ و فریاد نے ہماری آنکھیں نہیں کھولیں؟ کیا ہزاروں بیواوں کا در بہ در فریاد کرنا اور لوگوں کے گھروں میں کنیزوں کی طرح کام کرنا ہمارے لئے کافی نہیں ہوا؟

کیا مختلف علاقوں سے لوگوں کا ہجرت کر جانا اور آبادیوں کا خالی ہو جانا، ہماری آنکھیں کھولنے کے لئے کافی نہیں؟ کیا کئی لوگوں کا خوف کی وجہ سے مذہب چھوڑ دینا کافی نہیں؟ اور آج جب ہمارے خلاف ہمارے ملک میں بڑی بڑی سازشوں کا احساس کرکے اس مرد مجاہد علامہ راجہ ناصر عباس نے اپنی قوم میں دفاع اور اپنی ملت کے حقوق کی بازیابی کے لئے ایک عظیم تحریک کا آغاز کیا ہے اور آج کئی دنوں سے اپنی صداقت کو ہر عام و خاص سے منوا لیا، اپنے مسلسل مشقت کے اس سفر کو ماہ مبارک کے مہینے میں بھی جاری رکھا ہوا ہے، تو کیا اس عالم باعمل اور مجاہد خستگی ناپذیر کے اس جہاد نے ہمارے لئے حجت تمام نہیں کر دی؟
نکل کر خانقاہوں سے ادا کر رسمِ شبیری
کہ فقرِ خانقاہی ہے فقط اندوہ و دلگیری
تیرے دین و ادب سے آ رہی ہے بوئے رُہبانی
یہی ہے مرنے والی امتوں کا عالمِ پیری

میں اپنی قوم کے علماء ربانی، اساتید محترم، خطباء و ذاکرین، ملت کے عمائدین، ذمہ دار افراد اور جوانوں سے درخواست کرتا ہوں کہ آیئے ہم سب اپنے اپنے فریضے کو ادا کریں اور اس مرد مجاہد کی اس مجاہدت میں اس کا ساتھ دیں، آیئے سب اٹھیں اور اپنی قوم کو ظلم و ستم سے نجات دلا دیں، اٹھیں اور اپنی قوم کی سربلندی اور عظمت کے لئے اپنے قدم کے ساتھ قدم ملائیں اور اس ماہ مبارک رمضان کو اپنی ملت کے مقدر کو بدلنے کا مہینہ قرار دیں۔ آیئے اس مہینہ میں اپنی قومی بیداری کے ساتھ اپنا مستقبل رقم کریں، یہ ایک ماہ رمضان ہمارے قومی مقدر کی تقدیر کو بدل سکتا ہے۔ خدایا اس مرد مجاہد کو ہمت، قوت اور جرات عطا کر اور اپنی ملت کی رہبری کے لئے بصیرت عطا فرما۔
اٹھو! مری دنیا کے غریبوں کو جگا دو
کاخ امرا کے در و دیوار ہلا دو
گرماؤ غلاموں کا لہو سوز یقیں سے
کنجشک فرومایہ کو شاہیں سے لڑا دو
 

تحریر۔۔۔۔۔علامہ غلام حر شبیری(لندن)

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل یعقوب حسینی نے کہا ہے کہ قیادت کی طرف سے لانگ مارچ کے اعلان کے بعد ملک بھر کی طرح سندھ بھر میں رابطہ مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے، دہشت گردی، حکمرانوں کی رعونت اور لاقانونیت کے خلاف یہ لانگ مارچ وطن عزیز میں ایک نئی تاریخ رقم کرے گا۔ ملک میں بسنے والے دیگر مذاہب اور مسالک کے لوگ بھی اس لانگ مارچ کا حصہ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی 24 بڑی شیعہ تنظیموں کی طرف سے لانگ مارچ کے اعلان کے بعد بیشتر دیگر مذہبی و سیاسی تنظیموں نے بھی ہم سے رابطہ کیا ہے، تاکہ لانگ مارچ کی تیاری مؤثر اور بھرپور انداز سے کی جائے، مجلس وحدت مسلمین کے احتجاجی کیمپ اسلام آباد میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی سربراہی میں ہونے والی آل شیعہ کانفرنس میں کراچی، لاہور، آزاد کشمیر، خیبر پختونخوا، بلوچستان، پارا چنار، گلت بلتستان سمیت ملک کے مختلف علاقوں سے کثیر تعداد میں علماء، شیعہ رہنماوں اور عمائدین کی شرکت نے یہ ثابت کیا ہے کہ شیعہ قوم متحد اور یک زبان ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں جاری دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، ریاستی جبر اور ظلم و بربریت کے خلاف علامہ ناصر عباس جعفری کے پرامن احتجاج پر حکومت کی طرف سے مکمل بے حسی کے بعد ہمارے پاس لانگ مارچ کے علاوہ کوئی آپشن موجود نہیں تھا، اس وقت ملک بھر میں حکومتی ایماء پر ملت تشیع کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے، دہشت گردوں کی سرکوبی کے لئے بنائے جانے والے نیشنل ایکشن پلان کو ملت تشیع کے بے گناہ افراد کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے، ہمارے علماء و ذاکرین پر پابندیاں لگا کر عزاداری کو محدود کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، ان مظالم اور ریاستی ظلم و جبر کو ہم کسی بھی صورت تسلیم کرنے کو تیار نہیں۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس کی فرقہ وارانہ دہشتگردی کے خلاف بھوک ہڑتال ستائیسویں روز بھی جاری رہی۔ کہتے ہیں کہ آخری دم تک مطالبات کی منظوری کیلئے بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے۔ نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے ستائیس روز سے جاری بھوک ہڑتالی کیمپ میں مختلف شخصیات اور ایم ڈبلیو ایم کے کارکنوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ ترجمان ایم ڈبلیو ایم کے مطابق بھوک ہڑتالی کیمپ میں مولانا حسن ظفر، مولانا احمد اقبال، اعجاز بہشتی سمیت دیگر رہنما موجود ہیں، اس کے علاوہ ملک بھر میں 30 سے زائد مقامات پر علامتی احتجاجی بھوک ہڑتالی کیمپ بھی جاری ہیں۔ رہنما مجلس وحدت مسلمین علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا ہے کہ پنجاب اور وفاقی حکومت کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف بنایا جانے والا نیشنل ایکشن پلان عام شہریوں کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے۔ گلگت اور پارا چنار میں اہل تشیع کی زمینوں پر زبردستی قبضے کئے جا رہے ہیں، مطالبات کی منظوری تک بھوک ہڑتالی کیمپ جاری رہے گا۔ علامہ حسن ظفر کا کہنا تھا کہ حکومت کو عید تک کی مہلت دی گئی ہے، جس کے بعد لانگ مارچ کی تیاری کر رہے ہیں۔

وحدت نیوز(کوہاٹ) مجلس وحدت مسلمین کے اعلی سطحی صوبائی وفد کے ساتھ خیبرپختون خواہ حکومت کے مذاکرات کا دوسرا دورکوہاٹ میں بخوبی انجام پایا۔وفد میں چیف جسٹس(ر)سیدابن علی،سید حسین علی الحسینی ،ایڈوکیٹ حاجی فداحسین،سید قاسم رضا،حاجی علی دادخان،مولانا سیدین،مولاناعبدلحسین،مولانا اقبال بہشتی۔جبکہ حکومت کی جانب  سےکمشنر کوھاٹ سیدمسرت حسین،ڈی آئی جی  اخترحیات گنڈاپور،ڈی پی اوکوہاٹ صہیب اختر،ڈی پی او ہنگوشاہ نذر،ڈی سی ظاہرشاہ،ڈی سی  احسان،اے سی  فضل قادر اور رکن صوبائی اسمبلی  ضیاءاللہ شامل تھے ،اجلاس میں پانچ نکاتی ایجنڈے پر تفصیلی گفتگو ہوئی، حکومتی اراکین نے ایم ڈبلیوایم وفدکو تمام مطالبات پر جلد عملدرآمد کی یقین دہانی کروائی ہے، واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ، زمینوں پر قبضے اور عزاداری سید الشہداءپر بلاجواز پابندیوں کے خلاف گذشتہ ایک ماہ سے اسلام آباد پریس کلب پر جاری علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی بھوک ہڑتال اور تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی بھوک ہڑتالی کیمپ میں قائد وحدت کی جانب سے پیش کردہ مطالبات کو تسلیم کرنے کے اعلان کے بعد صوبائی حکومت کے ساتھ مسائل کے حل اور مشترکہ حکمت عملی کی ترتیب کے لئے مذاکراتی عمل کا یہ دوسرا دور تھا ، اس حوالے سے آئندہ بھی ملاقاتیں جاری رہیں گی۔

وحدت نیوز(تہران) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری امور خارجہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی کی سربراہی میں ایم ڈبلیو ایم کے ایک نمائندہ وفد نے سفارت پاکستان تہران کے قونصلر اور کمیونٹی امور کے مسئول سے ملاقات کی۔ یہ وفد معاون سیکرٹری امور خارجہ علامہ سید ظہیر الحسن نقوی، شعبہ قم کے مسئول ڈاکٹر گلزار احمد جعفری، انکی کابینہ و معاونین اور شعبہ مشہد و اصفہان کے مسئولین پر مشتمل تھا۔ اس نمائندہ وفد نے حکومت پاکستان کی بے حسی اور آئینی ذمہ داریوں سے روگردانی پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کی 26 روز سے اسلام آباد میں جاری بھوک ہڑتال اور 80 ہزار پاکستانی مظلوم شہداء کا پرامن طریقے سے مقدمہ لڑنے، حکمرانوں کے مردہ ضمیر کو جگانے کی جدوجہد اور اس راہ میں صعوبتیں برداشت کرنے کا تذکرہ کیا۔ وفد نے دہشتگردی اور تکفیریت کی لعنت سے وطن عزیز کو پاک کرنے کا مطالبہ کیا اور واضح کیا کہ پوری قوم ناصر ملت کے ساتھ ہے، اس کی دلیل ملک بھر میں انکی حمایت میں ہونے والے مظاہرے اور علامتی بھوک ہڑتال کیمپ ہیں۔

پاکستان کی نون لیگ کے علاوہ سب سیاسی پارٹیوں کی حمایت اور اظہار یکجہتی شیعہ وسنی اور لیبرل و نیشنل پارٹیوں کی تائید اور اسی طرح پوری دنیا میں پاکستانی سفارتخانوں اور کونسل خانوں کے سامنے ہونے والے تائیدی مظاہرے ہیں۔ پاکستانیوں کے علاوہ پوری امت مسلمہ میں بھی بے چینی پائی جاتی ہے، میڈیا کے ذریعہ یہ آواز ہر جگہ پہنچ چکی ہے، جس کا اظہار مراجع عظام اور کئی ایک اسلامی اور عرب ممالک کی شخصیات اور تنظیموں و تحریکوں کے سربراہان کے علاوہ انسانی حقوق کے اداروں کے بیانات میں ہوچکا ہے، اگر حکومت فی الفور ہمارے سب مطالبات قبول نہیں کرتی تو آنے والے جمعہ کے بعد اقوام متحدہ کے سامنے بھی علامتی بھوک ہڑتال بھی کریں گے۔ چونکہ اس نااہل حکومت کے متکبرانہ اور معاندانہ رویہ سے پاکستان کا ایمیج دنیا بھر میں پہلے بھی خراب ہے اور مزید متاثر ہوگا۔

وفد نے مزید کہا کہ ابھی تک ہماری موومنٹ پرامن ہے، لیکن اگر ہمارے قائد کی صحت بے حال ہوئی تو پھر حالات قابو میں نہیں رہیں گے، ملک اور دنیا بھر سے ہماری غیرت مند قوم سڑکوں پر آئے گی اور پھر حالات نے جو رخ بھی اختیار کیا، اس کی تمام تر ذمہ داری حکرانوں پر عاید ہوگی۔ ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے امور خارجہ کے سربراہ اور وفد نے تقریباً 5 میٹر سے لمبے کپڑے کا طومار جناب عبدالعزیز صاحب قونصلر سفارت پاکستان تہران کو پیش کیا، اس پر تقریباً 500 سے زیادہ پاکستانی اور مختلف ممالک کے طلاب و شخصیات کے تائیدی دستخط تھے، جو کہ مظلوموں کے حقوق کے لئے مجلس وحدت کے سربراہ، ناصر ملت کی جدوجہد کی مکمل حمایت اور تائید پر مشتمل تھا۔ جناب کونسلر صاحب نے وعدہ کیا کہ وہ اس وفد کی آواز اور جذبات اور تمام تر مطالبات کو حکومت کے سربراہان تک منتقل کریں گے۔

وحدت نیوز (قم) پاکستان کے بعض علماء، یونیورسٹیوں کے بعض سربراہوں اور اسلامی مراکز کے عہدیداروں نے آیت اللہ العظمیٰ نوری ہمدانی سے ملاقات اور گفتگو کی۔مرجع تقلید نے اس ملاقات میں دشمن کو پہچاننے کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا: صدیوں س دشمن اسلامی ممالک پر قبضہ جمانے کی سعی ناتمام کر رہا ہے تاکہ مسلمانوں کی سیاست، ان کے کلچر اور اقتصاد کو اپنے قبضے میں لے۔ ایران میں بھی اسلامی نظام کے چراغ کو بجھانے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے اسلامی ممالک میں دشمن کے ناجائز منصوبوں کے نفاذ کی طرف اشارہ کیا اور کہا: میں نے انقلاب سے پہلے اور بعد پاکستان کے سفر کئے اور اس نتیجہ تک پہنچا کہ یہ ملک استکباری طاقتوں کے نیچے دبا ہوا ہے۔ پاکستان کا سعودی عرب سے گہرا تعلق ہے اور سعودی عرب امریکہ اور صیہونی ریاست کا پکا نوکر ہے۔

آیت اللہ نوری ہمدانی نے یمن اور بحرین میں جاری سعودی سازشوں سے پردہ ہٹاتے ہوئے کہا: پاکستانی حکومت نے یمن پر جارحیت میں سعودی عرب کو گرین سگنل دکھایا، اگر پارلیمنٹ کی مخالفت نہ ہوتی تو یہ ملک یمن کی جارحیت میں شریک ہوتا۔ افسوس کی بات ہے کہ نواز شریف ہو یا پرویز مشرف ہو سب امریکہ اور سعودیہ کے نیچے دبے ہوئے ہیں اور امریکہ کی جانب سے پاکستان میں جاری ڈرون حملوں کے سامنے بالکل خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔

علمائے پاکستان کو چاہیے کہ قیام کریں اور تحریک وجود میں لائیں،انہوں نے عالم اسلام کی مشکلات کا علاج آپسی اتحاد میں قرار دیا اور کہا حکومت پاکستان اس ملک میں شیعوں کے قتل عام کے مقابلے میں کوئی اقدام انجام نہیں دے رہی ہے۔ علمائے پاکستان کو چاہیے کہ قیام کریں اور تحریک وجود میں لائیں تاکہ ان کا ملک صحیح راستے پر آئے۔ عالمی استکبار برطانیہ، امریکہ، فرانس، جرمنی، صیہونی ریاست سب آپس میں متحد ہیں ہمیں بھی ان کے مقابلے میں ایک ہونا چاہیے۔

انہوں نے اسلامی ممالک جیسے سعودی عرب، قطر، عرب امارات اور کویت کو امریکہ اور صیہونی ریاست کی کٹھپتلیاں قرار دیتے ہوئے کہا: سعودی عرب تیل اور گیس کے بجٹ کو تکفیری گروہوں اور دھشتگردوں کے حوالے کرتا ہے اور اسے مذہبی حمایت کا رنگ دیتا ہے یہ ایسے حال میں کہ آل سعود شیعہ مسلمانوں کو یہود و نصاریٰ سے بھی برا سمجھتے ہیں ایسی صورتحال میں عالم اسلام کے حالات بہتر ہونے کی امید نہیں کی جا سکتی۔

جہان تشیع کے مرجع تقلید نے کہا: سعودی عرب ہر سال لاکھوں قرآن چھپوا کر دنیا کے کونے کونے میں بھیجتا ہے لیکن خود اس پر عمل کرنے سے قاصر ہے، قرآن کا فرمان ہے کہ ایک بے گناہ شخص کا قتل گویا تمام انسانیت کے قتل کے برابر ہے لیکن ہم دیکھ رہے ہیں کہ قرآن کریم کے لاکھوں نسخے چھپانے والا سعودی عرب یمن میں کس طرح بے گناہ عورتوں اور بچوں کو خاک و خون میں یکساں کر رہا ہے۔

آیت اللہ نوری ہمدانی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا: پاکستان میں شیعہ سنی متحد ہیں لیکن شرپسند افراد حکومت کے اندر موجود ہیں۔ پاکستان میں شیعوں نے بھوک ہڑتال کی ہے اس لیے کہ اس ملک کی حکومت سعودیہ، امریکہ اور اسرائیل کے ہاتھوں کا کھلونا بن چکی ہے جب تک حکومت میں تبدیلی نہیں آئے گی ملک کی صورتحال نہیں بدل سکتی۔

انہوں نے امام خمینی کی کتابوں کو اردو میں ترجمہ کئے جانے پر تاکید کرتے ہوئے کہا: امام خمینی(رہ) نے ایک عالمی انقلاب برپا کیا جو صرف ایران سے مخصوص نہیں، امام کی کتابوں کا اردو میں ترجمہ اور عوام الناس کے ذریعے ان کا مطالعہ ملک میں بیداری کا باعث بن سکتا ہے۔

وحدت نیوز(لاڑکانہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع لاڑکانہ کے نئے سیکریٹری جنرل کے انتخاب کے لئے مرکزی امام بارگاہ جعفریہ لاڑکانہ میں پیام وحدت کنونشن منعقد کیا گیا. کنونشن میں صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی اور صوبائی سیکریٹری تنظیم سازی برادر منور جعفری نے خصوصی شرکت کی. خطیب نماز جمعہ علامہ سیّد قمر عباس نقوی بھی اس موقعہ پر مدعو کیئے گئے. پروگرام کا آغاز بعد نماز ظہرین تلاوت کلام پاک سے ہوا. جس کے بعد سابق سیکریٹری جنرل جناب طارق حسین بدوی نے اپنی مکمل کابینہ سمیت مستعفی ہونے کا اعلان کیا. انتخاب کے مرحلے میں ضلعی کابینہ سے دو نام محترم ممتاز علی کھیڑو اور برادر طارق رسول سامنے آئے جبکہ ضلعی شوریٰ سے ایک نام مولانا محمد علی شر کا عیاں ہوا. تینوں سابق ضلعی کابینہ کے مسئولین کے مابین ووٹنگ ہوئی اور آئندہ تین سالوں کے لئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع لاڑکانہ کے لئے مولانہ محمد علی شر واضح اکثریت سے ضلعی سیکریٹری جنرل منتخب ہوئے. علامہ مقصود ڈومکی نے ان سے حلف لیا.

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree