وحدت نیوز (کراچی) گزشتہ 63روز سے دہشتگردی،لاقانونیت اورکرپشن کے خلاف علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہڑتال ملک و قوم کے دشمنوں کے خلاف عملی احتجاج جاری ہے جو پوری قوم کی آواز ہے۔قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ،تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سمیت پاکستان کی تمام بڑی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے مرکزی رہنماوں نے احتجاجی کیمپ میں جا کر مجلس وحدت مسلمین کے مطالبات کو اصولی اور وطن عزیز کے استحکام کے لیے اہم قرار دیتے ہوئے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔اس کے باوجود وفاقی حکومت کی طرف سے مسلسل سرد مہری برتی جا رہی ہے جو پاکستان کے پانچ کروڑ سے زائد ملت تشیع کی تضحیک ہے۔ حکومت ایک طرف دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بلند و بانگ دعووں میں مصروف ہے جبکہ دوسری طرف کالعدم مذہبی جماعتوں کو ان قومی اداروں کی سرپرستی حاصل ہے جو ملک میں قیام امن کے ذمہ دار ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کراچی جیسے شہر میں رمضان المبارک کے دوران انتظامیہ کی موجودگی میں جہاد فی سبیل اللہ کے نام پر چندے اکھٹے کیے گئے ہیں جو نیشنل ایکشن پلان اور دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کی حیثیت کو مشکوک بنارہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود عکی ڈومکی نے صوبائی دفتروحدت ہاؤس میں جاری پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا انہوں نے کہاکہ ملک دشمن عناصر پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کی عالمی سازش کو تقویت دے رہے ہیں۔ پاکستان کے ہر محب و طن کو قائد و اقبال کے اس پاکستان کی تلاش ہے جو نفرتوں اور تفرقہ بازی سے پاک ہو۔جہاں ہر مذہب و مسلک اپنے عقیدے کے مطابق آزادانہ زندگی بسر کرسکے۔مختلف سیاسی رہنما اس حقیقت کا برملا اظہار کرچکے ہیں کہ پاکستان میں جاری دہشت گردی میں موجودہ حکمران فریق کا کردار ادا کر رہے ہیں موجودہ حکومت دہشت گردوں کو وسائل اور معاونت فراہم کرتی ہے پاکستان میں موجود ایک مخصوص مسلک کے باصلاحیت افراد کی صرف اس لیے مسلسل ٹارگٹ کلنگ کی جار ہی ہے کہ حکمرانوں کو ان سے اختلاف ہے پاکستان کے حکمران فرعونیت، قارونیت اور یزیدیت جیسی تین صفات کا مجموعہ ہیں پاکستان میں عدل و انصاف کے پرخچے اڑائیں جا رہے ہیں ملک کے با اختیار اداروں کو چاہیے کہ وہ عوام پر ہونے والی اس حکومتی ظلم و بربریت کا نوٹس لیں اگر پاکستان کے مظلوموں کی آواز نہ سنی گئی تو وطن عزیز کی بقا و سالمیت خطرے میں پڑ جائے گی ۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں مجلس وحدت مسلمین سے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ 17 جولائی کو پاکستان کے مختلف شہروں میں ایم ڈبلیو ایم کی خواتین احتجاج کریں گی۔22 جولائی کو ملک کی تمام اہم شاہراوں پر اپنے مطالبات کے حق میں دھرنے دیے جائیں گے۔7اگست کو اتحاد بین المسلمین کے داعی شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی برسی کے موقع پر اسلام آباد میں جلسہ کیا جائے گا۔رہنماؤں نے مقبوضہ کشمیر میں نہتے شہریوں پر بھارتی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں تیس سے زائد قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پر زور مذمت کی مظلوم کشمیریوں پر بھارت کی جارحانہ کاروائی انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کشمیر پر بھارت کا غاصبانہ تسلط ختم کرانے کے لیے اقوام متحدہ سمیت عالمی قوتوں اور بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا کہ انسانی حقوق کی پامالی کے سنگین ترین واقعات کا فوری نوٹس لیں۔کانفرنس میں مولانا احسان دانش،علی حسین نقوی،ناصر حسینی،آصف صفوی سمیت دیگر رہنما موجود تھے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) آل سعود ہمیشہ ہی سے امریکہ اور دیگر استعماری طاقتوں کا آلہ کار رہا ہے، سعودی عرب پر قابض حکمران مسلم دشمن عناصر کے حکم پرقدم اٹھاتے ہیں۔ انہدام جنت البقیع آل سعود کے سیاہ کارناموں میں سے ایک ہے، اسلام کے نام پر اسلام دشمنی کی تمام حدیں آل سعود کے ہاتھوں پار ہو گئی ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری شدہ بیان میں یوم انہدام جنت البقیع کے موقع پر کہا گیا کہ آل سعود حرمین شرفین اورسر زمین حجاز پر قابض ہوئے ہیں اور دنیا بھر کے مسلمانوں پر مختلف طریقوں سے ظلم کرتے ہیں۔ اسلام دشمنی میں پیش پیش رہنے والے امریکہ اور اسرائیل سے یاری اور انکی تابع داری آل سعود کی حقیقت کی عکاسی کرتی ہے۔

مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ ولایت حسین جعفری نے انہدام جنت البقیع کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جنت البقیع مدینہ منورہ میں واقع ہے ،وہ قبرستان ہے جس میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے اجداد، اہل بیت علیھم السلام ،امہات المومنین، جلیل القدر اصحاب، تابعین اور دوسرے اہم افراد کی قبریں ہیں کہ جنہیں آٹھ شوال 1344 ہجری قمری میں آل سعود نے منہدم کردیا اور افسوس کا مقام ہے کہ یہ سب کچھ اسلامی تعلیمات کے نام پر کیاگیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ عالم اسلام خصوصاً شیعہ و سنی مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علماء ، دانشور اوراہل قلم کی ذمہ داری ہے کہ ان قبور کی تعمیر نو کے لئے ایک بین الاقوامی تحریک کی داغ بیل ڈالیں تاکہ یہ روحانی اور معنوی اور آثار قدیمہ سے تعلق رکھنے والے اس عظیم نوعیت کے قبرستان کی کہ جس کی فضیلت میں روایات موجود ہیں، حفاظت اور تعمیر نو کے ساتھ یہاں مدفون شخصیات اورہستیوں کی خدمات کا ادنیٰ سا حق ادا کیا جاسکے۔

انہوں نے سعودی پالیسیوں کو ناقص قرار دیتے ہوئے کہا کہ 8 شوال تاریخ جہان اسلام کا وہ غم انگیز دن ہے جب 1344 ہجری قمری کو امریکی تابع دار افراد نے جنت البقیع کے تاریخی قبرستان کو منہدم و مسمار کردیا تھا۔ یہ دن تاریخ اسلام میں یوم الہدم کے نام سے معروف ہے، وہ دن کہ جب بقیع نامی تاریخی اور اسلامی شخصیات کے مدفن اور مزاروں کو ڈھا کر اسے خاک کے ساتھ یکساں کر دیا گیا۔

وحدت نیوز(ملتان) عالمی یوم انہدام جنت البقیع کے موقع پر ملتان میں مجلس وحدت مسلمین اور تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے زیراہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ قاضی نادر حسین علوی، علامہ غلام مصطفی انصاری، مخدوم عباس رضا مشہدی اور دیگر رہنمائوں نے ملتان میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آل سعود کے ہاتھوں جنت البقیع کی مسماری تاریخ اسلام کا سیاہ باب ہے۔ اہل بیت اطہار علیہم السلام، ازواج رسول کریم ۖ اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہا کے مرقد مبارک عالم اسلام کے لیے مقامات مقدسہ ہیں۔ ان کی حفاظت امت مسلمہ پر واجب ہے۔ عالم استکبار اپنے آلہ کاروں کے ذریعے شعائر اللہ کی توہین کر کے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کر رہے ہیں۔ داعش، النصرہ اور دیگر دہشت گرد تنظیمیں اسلام کے نام پر صیہونی طاقتوں کے ایجنڈے کو تقویت دینے میں مصروف ہیں تاکہ اسلام کے روشن چہرے کو اقوام عالم کے سامنے بدنما بنا کر پیش کیا جا سکے۔ اس سازش کے پس پردہ سعود و یہود گٹھ جوڑ کار فرما ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحفظ حرمین شریفین کے نام پر واویلا کرنے والوں کی جنت البقیع کے معاملے پر خاموشی منافقانہ طرز عمل ہے۔ اہلبیت رسول ۖ اور صحابہ کرام کی 1400 سو سالوں سے موجود قبروں کو بلڈوز کیا جانا اسلام کی مقتدر شخصیات کی سخت ترین توہین ہے۔ جس پر تمام مسلمانوں کو بلا تخصیص مسلک آواز بلند کر کے رسول کریم ۖ سے محبت کا ثبوت دینا چاہیے۔ علامہ اقتدار نقوی نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ جنت البقیع کی دوبارہ تعمیر کے لیے سعودی حکومت پر دباؤ ڈالے۔ انہوں نے کہا دختر رسول کریم ۖ حضرت فاطم الزہرا سلام اللہ علیہا کے روضہ مبارک کو اپنی اصلی حالت میں لائے جانے کے لیے تمام مسلمان ممالک کو سعودی عرب پر دباؤ ڈالنا ہو گا کیونکہ یہ عالم اسلام کی غیرت ایمانی کا مطالبہ ہے۔ ریلی سے تحریک نفاذ جعفریہ کے رہنمائوں نے بھی خطاب کیا۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان میں وکیل شاہد شیرازی کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر ملک گیر احتجاج کیا گیا اور عید کے دوسرے روز جمعرات کی شب خراسان سے نمائش چورنگی احتجاجی مظاہرہ اور علامتی دھرنا دیا گیا۔ جس میں ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں بشمول علامہ احمد اقبال رضوی، میثم عابدی، علامہ مبشر حسن اور رضا نقوی سمیت عوام کی بڑی تعداد موجود تھی۔ مظاہرین نے ڈی آئی خان میں ہونے والے شیعہ پروفیشنل کے قتل عام کی شدید مذمت کی اور خیبر پختونخوا سمیت وفاقی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ علامتی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی کا کہنا تھا کہ شیعہ ٹارگٹ کلنگ پر پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت ہمیں تحفظ دینے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے، ہمارے ہونہاروں کو چن چن کر قتل کیا جا رہا ہے، ایک ماہ میں اب تک پانچ شیعہ پروفیشنلز کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا، جن میں تین وکلاء، دو اساتذہ اور ایک تاجر شامل ہیں، دہشت گردی کے ان واقعات میں شہید ہونے والوں سے قومی نقصان ہوا، مگر صوبائی حکومت کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔

وحدت نیوز(آرٹیکل) اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان میں شیعہ قتل عام کوئی نئی بات نہیں ،یہ گذشتہ پینتیس برسوں سے وقفے وقفے اور تسلسل سے جاری ہے،اس کے مختلف فیزز ہم نے دیکھے ہیں،اور اس کی کئی اقسام سامنے آئی ہیں،کبھی تو یہ اہدافی قاتلوں کے ذریعے کسی شخصیت ،کسی عزادار،کسی نامی گرامی شیعہ رہنما،کسی ڈاکٹر،کسی استاد ،کسی پروفیسر یا ایجوکیشنسٹ،کسی شاعر،کسی مذہبی رہنما،کسی سیاسی شخصیت،کسی متولی،کسی نوحہ خوان،کسی ذاکر،کسی عالم دین کو نشانہ بناتے ہیں اور کبھی ان قاتلوں کے ذریعے اجتماعی قتل عام کا خونی کھیل کھیلا جاتا ہے اور کسی بڑے اجتماع،کسی مجلس،کسی جلسے،کسی جلوس،کسی ریلی،کسی نماز باجماعت،کسی درگاہ،کسی دربار،کسی امام بارگاہ کو بیگناہوں کے خون سے رنگین کیا جاتا ہے، اگر ہم ملت تشیع کے مجموعی رویہ اور ری ایکشن کو دیکھیں تو بلا شک و شبہ یہ ایک پرامن قوم کے طور پہ سامنے آئے گی،سینکڑوں جنازے سامنے رکھ کے چار دن انتہائی بے ضرر احتجاج و دھرنے کی مثال کسی اور کے پاس نہیں ہماری ہی ہے جبکہ ہمارے مخالفوں کی تاریخ اور کارنامے اٹھائیں تو ایسا لگتا ہے کہ ملک پاکستان ان کا وطن نہیں بلکہ یہ ہندوستان یا اسرائیل کے شہری ہیں جو پاکستان  کے ساتھ دشمنی کر رہے ہیں،آپ خود اندازہ لگائیں کہ اگر امریکہ نے کسی قبائلی ایریا میں کسی دہشت گرد گروپ کو کسی ڈرون کا شکار کیا ہے تو اس کا رد عمل پاکستان کو دیا جاتا ہے،پاکستانی عوام اور اس کے اثاثوں کو نقصان پہنچا کر فخریہ اس کی ذمہ داری لی جاتی ہے،مزے کی بات یہ ہے کہ اس کیلئے ہمارے وہ مہربان مذہبی جغادری بھی قائل نظر آتے ہیں جو بظاہر سیاسی جماعتیں ہیں مگر ان کی اصل طالبانائزیشن ہی ہے۔

لہذا یہ پاکستان افواج کو شہید کہنے سے کتراتے ہیں جبکہ دہشت گردوں کا کوئی سرغنہ مارا جائے تو اس کی غائبانہ نماز جنازہ پڑھاتے ہیں جو اس ملک کے ّآئین سے روگردانی اور انحراف کے مترادف سمجھا جانا چاہیئے،کہنے کا مقصد یہ ہے کہ ہم نے آج تک کبھی بھی کہیں بھی برے سے برے حالات میں بھی پاکستان کی سیکیورٹی اداروں اور فورسز کو نشانہ نہیں بنایا،جبکہ ہمارے مقابل دہشت گرد گروہ نے اس ملک کے ہزاروں قیمتی فوجیوں و افسران کو نشانہ بنا کر فخریہ اس کو تسلیم کیا ہے اس کے باوجود ہم دیکھتے ہیںکہ سیکیورٹی اداروں اور متعصب حکمرانوں کا رویہ مکتب تشیع کے پیروان کے ساتھ انتہائی جانبدارانہ اور متعصبانہ رہتا ہے،کئی ایک واقعات و حادثات نے ثابت کیا ہے کہ ہمیں خواہ مخواہ رگڑا جاتا ہے،ہم سے تعصب برتا جاتاہے،ہمیں توہین آمیز سلوک کا شکار کیا جاتا ہے،ہمیں دوسرے درجے کے شہری سمجھا جاتا ہے، کبھی کبھی ایسا لگتا ہے کہ ہمیں اقلیتی شہریوں جیسے حقوق بھی حاصل نہیں ان کیلئے تو آواز بلند کرنے والے بہت زیادہ ہوتے ہیں،عالمی ادارے و میڈیا بھی ان کی زبان بن جاتا ہے مگر ہمارے ساتھ ہونے والی زیادتیوں پر کسی کے کان پہ جوں تک نہیں رینگتی۔
    
اتنے سارے واقعات اور حادثات کے باوجود ہم کیا کریں کہاں جائیں ۔کیا اس کے بعد بھی ہم خاموش ہو کر گھروں میں بیٹھ جائیں اور اپنے آپ کو اہل کوفہ کی پیروی میں لگا دیں ۔کیا مختلف علاقوں سے لوگوں کا ہجرت کر جانا اور آبادیوں کا خالی ہو جانا، ہماری آنکھیں کھولنے کے لئے کافی نہیں؟ کیا کئی لوگوں کا خوف کی وجہ سے مذہب چھوڑ دینا کافی نہیں؟عزاداری اباعبداللہ الحسین علیہ السلام پر قدغنیں شیعہ نسل کشی اور ٹارگٹ کلنگ کاجو بازار گرم ہے ۔کیا ہم اس پر بھی خاموش رہیں ؟۔نیشل ایکش پلان کو تبدیل کر کے شیعہ اور سنی (بریلوی) کی جانب موڑنے اور انہی دومکتب فکر کے خلاف آئے دن مقدمات کے اندراج ،خطباء و واعظین پر پابندی ،جلوس عزاء اور ماتم داری کے سامنے رکاوٹوں پر بھی ہم خواب غفلت میں پڑے رہیں ؟۔تو کب اور کہاں سے اس ظلم کے خلاف قیام کریں گے ؟کیا اب بھی کو ئی عذر باقی ہے ؟ اگر آج جب ہمارے خلاف ہمارے ملک میں بڑی بڑی سازشوں کا احساس کرکے ناصر ملت حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ ناصر عباس جعفری نے اپنی قوم کے دفاع اور اپنی ملت کے حقوق کی بازیابی کے لئے ایک عظیم اور خاموش احتجاجی تحریک کا آغاز کیا ہے اور آج کئی دنوں سے اپنی صداقت کو ہر عام و خاص سے منوا لیا ہے اوراپنےپر مشقت اس سفر کو ماہ مبارک کے مہینے میں بھی جاری رکھا ہوا ہے، تو کیا اس مجاہد عالم باعمل کے اس جہاد نے کیا ہمارے لئے حجت تمام نہیں کر دی؟
     
ظلم کے خلاف جدوجہد کا درس ہمیں دین اسلام سے ملتا ہے۔ ظلم کے خلاف خاموش رہنا غیر اسلامی اور دین محمدی ﷺسے متصادم ہے۔ اس وقت دنیا میں دو طاقتیں برسرپیکار ہیں۔ ایک طاقت ظالموں کی اور دوسری مظلوموں کی ہے۔ ہم نے ظالم کے خلاف ہمیشہ سینہ سپر رہنا ہے۔ دنیا بھر میں جو جو حکومتیں ظالمین کی تائید کرتی ہیں، وہ ظلم کی حکومتیں ہیں، ان کے خلاف قیام کرنا واجب ہے۔ وطن عزیز کو گذشتہ تین دہائیوں سے قاتلوں، ظالموں اور لٹیروں نے یرغمال بنایا ہوا ہے۔ اس مادر وطن کو ان کے شکنجے سے چھڑانا ہے۔

آئیے !   
اپنے آئینی حقوق کی باز یابی کےلئے عید کے بعد اپنے آپ کو ایک عظیم اور تاریخی لانگ مارچ کے لئے آمادہ کریں جس کا رخ ظالم حکومت کے ایوانوں کی طرف ہو گا اوراس پیغام کو گھر گھر تک پہنچائیں ۔                                                                   


تحریر۔۔۔۔۔۔ظہیرالحسن کربلائی

وحدت نیوز(لاڑکانہ) رمضان المبارک کے جمعۃ الوداع پہ رہبر انقلاب امام روح الله الموسوی الخمینی علیہ الرحمہ کے حکم پر ملک بھر کی طرح لاڑکانہ میں بھی مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے یوم القدس بھرپور انداز سے منایا جائیگا. اس سلسلے میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبۂ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے آج پریس کلب لاڑکانہ میں پریس کانفرس کی اور اسرائیل کی جانب سے مسلمانوں کے قبلۂ اول بیت المقدس پہ ناجائز قبضے اور نہتے فلسطینیوں پہ ایک عرصے سے ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف 25 رمضان المبارک جمعہ نماز کے بعد القدس ریلی کے انعقاد کا اعلان کیا. اس موقعہ پر دیگر مذہبی و سیاسی جماعتوں کے سربراہان، جماعتِ اسلامی پاکستان صوبۂ سندھ کے ڈپٹي جنرل سیکریٹری کاشف سعید شیخ، سنی اتحاد کونسل اور جمیعت علماء پاکستان کے ضلعی سربراہ مولانا حافظ روشن انقلابی، پاکستان عوامی تحریک ضلع لاڑکانہ کے صدر عبدالعزیز نے بھی جمعۃ الوداع کو مجلس وحدت مسلمین کے ساتھ یوم القدس منانے اور قدس ریلی میں شرکت کا اعلان کیا.پریس کانفرنس میں مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی سیکریٹری جنرل مولانا محمد علی شر سمیت دیگر ضلعی مسؤلین ممتاز علی کھیڑو، عبدالرزاق جلبانی، مشتاق علی میمن، جاوید فاضل حسینی، اعجاز علی سولنگی اور طارق رسول انڑ نے بھی شرکت کی.

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree