وحدت نیوز (گلگت) ملک بھر میں فورتھ شیڈول کی آڑ میں مفسر قرآن شیخ محسن علی نجفی، علامہ امین شہیدی،علامہ مقصود ڈومکی، شیخ نیئر عباس،شیخ مرزا علی اور دیگر شیعہ اکابرین کی شہریت منسوخ کرنے اور گلگت بلتستان کے تعلیمی اداروں میں یوم حسین ؑ پر پابندی کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے امامیہ مسجد گلگت سے احتجاجی ریلی نکالی گئی جو بینظیر چوک سے ہوتے ہوئے خزانہ روڈ پہنچ کر جلسے کی شکل اختیار کرگئی۔احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے رہنما و رکن قانون ساز اسمبلی حاجی رضوان علی نے کہا کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں اپنے مذموم مقاصد کو عملی جامہ پہنانے کے درپے ہے اور علاقے کے امن کو مکدر کرنے کیلئے تعلیمی اداروں میں یوم حسین پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت  نے گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت واضح کرنے کی بجائے علاقے کے عوام کو تقسیم کرنے کی غرض سے فرقہ واریت کو ہوا دے رہی ہے تاکہ اس علاقے کے حقیقی عوامی مسائل سے رخ موڑدیا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ ہم کسی ایسی سازش کا حصہ نہیں بنیں گے اور اس خطے کے عوام کے خلاف ہو اور نقص امن کا خطرہ ہو۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے مفسر قرآن شیخ محسن علی نجفی جو ملک عزیز میں بیوائوں، یتیموں اور غریب و محتاج خاندانوں کی کفالت کررہے ہیں اور پورے ملک میں فلاحی کاموں کا جال بچھایاہے کو فورتھ شیڈول میں ڈالنا سمجھ سے بالاتر ہے جبکہ ملک دشمن عناصر کی اخلاقی سپورٹ فراہم کرنے والوں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جارہی ہے۔امامیہ کونسل کے رہنما سید یعسوب الدین نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے جان بوجھ کر ملت تشیع کو نشانہ بنایا ہے اور اس ملک کے وفادار بیٹوں کو دہشت گردوں کی لسٹ میں شامل کردیا ہے جو وطن عزیز کے خلاف سوچی سمجھی سازش ہے۔گلگت بلتستان کے تعلیمی اداروں میں یوم حسین کے انعقاد پر پابندی کا مطلب یزید کی حمایت ہے جو کہ ارض گلگت بلتستان کے عوام کو ہرگز قبول نہیں۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں کوئی ایسا شخص موجود نہیں جسے یوم حسین کے انعقاد پر اعتراض ہے،حکومت خطے کے مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے فرقہ واریت کو ہوا دے رہی ہے حالانکہ ایسی کوئی بات نہیں۔مجلس وحدت مسلمی کے رہنما شیخ علی حیدر اور عارف قنبری نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت ہماری شرافت کا امتحان نہ لے ،عزاداری اور یوم حسین پر پابندی ہمارے عقائد پر حملہ ہے جسے کسی طور قبول نہیں کیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ حکومت ملت تشیع کے جید علمائے کرام اور اکابرین کو شیڈول فور میں ڈال کر بیلنس پالیسی پر گامزن ہے حکومت کی یہ  بیلنس پالیسی ہرگز قبول نہیں ۔انہوں نے کہا کہ حکومت ایسی سازشوں سے باز نہ آئی تو گلگت بلتستان کے عوام اپنی وحدت سے ظالم حکمرانوں کا اینٹ سے اینٹ بجادیں گے ۔

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام علمائے کرام کے نام شیڈول فورتھ میں ڈالنے، عزاداروں کو گرفتار،ناجائز مقدمات اور خانیوال انتظامیہ کے خلاف ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا۔ جنوبی پنجاب کے دس اضلاع میں یوم احتجاج منایا گیا، احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں، مظاہرین نے وفاقی اور صوبائی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور علمائے کرام، مومنین کے خلاف ناجائز مقدمات ختم کرنے اور گرفتار افراد کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ تفصیل کے مطابق ملتان میں نماز جمعہ کے بعد امام بارگاہ ابوالفضل العباس سے چوک کمہاراں والا تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، ریلی کی قیادت صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی ، علامہ قاضی نادر حسین علوی، علامہ ناصر عباس جعفری، علامہ غلام جعفر انصاری،سید اسد عباس بخاری، سید ندیم عباس کاظمی، محمد عباس صدیقی، اور ثقلین نقوی نے کی۔ ریلی کے شرکاء نے بینرز اور جھنڈے اُٹھا رکھے تھے، مظاہرین نے حکومت کی جانب سے علمائے کرام کے نام شیڈول فورتھ میں ڈالنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے ڈی پی او خانیوال کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

 چوک کمہاراں والا پر ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید اقتدار حسین نقوی نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت ہمارے خلاف انتقامی کاروائیوں سے اجتناب کرے، ہم اس ملک کے پُرامن شہری ہیں، دہشت گردوں کی بجائے پُرامن علمائے کرام کے خلاف کاروائیاں حکومتی انتقامی کاروائیاں ہیں، علامہ شیخ محسن نجفی، علامہ محمد امین شہیدی، علامہ مقصودعلی ڈومکی، علامہ نیر عباس سمیت دیگر علماء کے خلاف کاروائیاں قابل مذمت ہیں، ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں خانیوال اور سیالکوٹ میں بے گناہ افراد پر درج مقدمات واپس لیے جائیں اور گرفتار افراد کو فوری رہا کیا جائے، اگر حکومت نے ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے تو لانگ مارچ کریں گے۔ خانیوال میں بعض ٹائوٹ افراد کی مرضی پر بے گناہ مومنین پر مقدمات درج کیے گئے ہیں ہم ان ٹائوٹ افراد کو قوم کے سامنے بے نقاب کریں گے۔

شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سید اسد عباس بخاری نے کہا کہ حکومت ملک دشمن عناصر کی سرپرستی کرتی ہے اور ان کا قانون محب وطن اور شرفاء کے لیے ہے ، ہم حکومت کے اس دوہرے معیار کی شدید مذمت کرتے ہیں اور میں اعلان کرتا ہوں اگر علامہ اقتدار حسین نقوی نے ہمیں ملتان بند کرنے کا حکم دیا تو ہم ملتان بند کرکے دکھائیں گے، پنجاب پولیس ہوش کے ناخن لے ریاست کی نمک خواری کی بجائے نواز شریف کی نمک خواری کرنا چھوڑ دے۔ بہاولپور میں فرید گیٹ پر مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے ریلی نکالی گئی، ریلی کی قیادت سید اظہر عباس نقوی نے کی۔ ریلی کے شرکاء نے خانیوال انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی اور مطالبات کے حق میں قرارداد منظور کی۔

 لیہ میں پریس کلب کے سامنے مجلس وحدت مسلمین کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ، مظاہرے میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی اور حکومت کے اقدامات پر شدید نعرے بازی کی۔ ڈیرہ غازیخان میں نماز جمعہ کے بعد مرکزی جامع مسجد کے باہر احتجاجی مظاہر کیا گیا، علی پور میں نماز جمعہ کے امام بارگاہ مہاجرین کے باہر احتجاجی مظاہر ہ کیا گیا۔ رحیم یار خان میں پریس کلب کے سامنے مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ، مظاہرے کی قیادت صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد اصغر تقی اور دیگر نے کی۔

وحدت نیوز(کراچی) ملت تشیع کے علما و اکابرین کی شہریت کی معطلی اور بے جا گرفتاریوں کے خلاف مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے زیر اہتمام بعد از نماز جمعہ کراچی حیدر آباد ،قاضی احمد ،نواب شاہ ،خیرپور، ٹھٹہ سجاول گمبٹ سہون، قمبر شہداد کوٹ ،ماتلی ،بدین،خیرپور ناتھن شاہ،سکھر،شکارپور،جیکب آباد،رانی پور،مورو،دادو،تلہار، لاڑکانہ سمیت صوبہ سندھ کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہرے منعقد کیے گئے  ۔جن کی قیادت مرکزی و صوبائی قائدین نے کی ۔احتجاجی مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے ،مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی ، مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی ،صوبائی سیکرٹری  جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی ،صوبائی پولٹیکل سیکرٹری علی حسین نقوی ،صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا دوست علی سعیدی ،مولانا علی انور،یعقوب حسینی، الفت عالم کربلائی ،آفتاب میرانی ،حیدر زیدی ودیگر رہنماوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کے ملت تشیع کے خلاف مختلف حکومتی اداروں کے غیر معمولی اقدامات تشویش کا باعث ہیں۔ حکومت ملک  کے پُرامن اور محب وطن طبقے کے خلاف محض اس لیے سرگرم ہے کہ وہ حکومت کے غیر آئینی اقدامات کے خلاف اپنی آواز مسلسل بلند کیے ہوئے ہے۔ حکومت کا یہ متعصبانہ طرز عمل جمہوری روایات کے برعکس ہے۔حکومت کے اس غیر جمہوری رویے اور انتقامی حربوں کے خلاف  آئینی جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔ اس ملک کی سالمیت و بقا کے لیے ملت تشیع اپنے ذمہ دارانہ کردار کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔

انہوں نے کہا سماجی خدمات کے لیے متحرک افراد اور اتحاد و اخوت کے داعی  اہل تشیع علما کی گرفتاریاں اور شہریت کی معطلی ان تکفیری گروہوں کو خوشنودی کے لیے کی جا رہی ہیں جو ملت تشیع کو اپنے ملک دشمن عزائم کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ سمجھتے ہیں۔مادر وطن کے دشمنوں سے ہماری جنگ کبھی ختم نہیں ہو گی۔بے جا گرفتاریوں اور حکومتی جبر کو راہ کی رکاوٹ نہیں بننے  دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ضرب عضب کے آغاز سے بھی قبل مجلس وحدت مسلمین وہ واحد جماعت تھی جس نے دہشت گردوں کے خلاف بھرپور آپریشن کا مطالبہ کر رکھا تھا۔ہم نے نیشنل ایکشن پلان کی ہمیشہ مکمل حمایت کی ہے لیکن بدقسمتی سے نیپ کا رُخ دہشت گردوں کی طرف موڑنے کی بجائے محب وطن شخصیات کی طرف موڑ دیا گیا تاکہ بے یقینی اور مایوسی کو تقویت دی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ عزاداری کی بقا اور قوم کے ایک ایک فرد کے حقوق کا دفاع ہمارا اصولی موقف ہے جس سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹا جا سکتا۔حکومت ملت تشیع کو دیوار سے لگانے کی بے سود کوشش کر رہی ہے ۔اپنے آئینی حقوق کے لیے ہم ہمیشہ آواز بلند کرتے رہیں گے

وحدت نیوز(کراچی) ملت تشیع کے علما و اکابرین کی شہریت کی معطلی اور بے جا گرفتاریوں کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر ملک بھرکی طرح شہر قائد میں جامع مسجد حسینی ملیر اور جامع مسجد خوجہ اثنا عشری کھارادر میںاحتجاجی مظاہرہ کیا گیا احتجاجی مظاہرے سے مرکزی رہنما مولانا باقر زیدی ،علامہ مبشر حسن ،غلام محمدفاضلی، احسن عباس رضوی ،مولانا نشان حیدر ،میثم عابدی تقی ظٖفر و دیگر رہنما وں نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ کوئٹہ نے ایک بار پھر پوری قوم کو سوگوار کر دیا ہے۔یہ المناک واقعہ حکومت اور ریاستی اداروں کی ناکامی کو ظاہر کررہا ہے۔دہشت گرد مختلف چیک پوسٹوں سے گزر کر اپنے ہدف تک پہنچے ہیں ۔بالکل اسی طرح ڈیرہ اسماعیل خان جیل میں بھی دہشت گردوں نے کاروائی کی تھی۔جب تک حکومت دوغلی پالیسی کو ترک نہیں کرتی تب تک دہشت گردی کے عفریت سے چھٹکارا ممکن نہیں۔سانحہ اے پی ایس کے بعد قوم پُر امید تھی کہ اب دہشت گردی کی بیخ کنی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی اور نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر مکمل طور پر عمل درآمد ہو گا لیکن بدقسمتی سے نیپ کا رُخ دہشت گرد عناصر کی طرف کرنے کی بجائے محب وطن افراد کی طرف موڑ دیا گیا۔کالعدم جماعتوں کے خلا ف فیصلہ کن اقدامات کرنے کی بجائے ان کو لچک دی جا رہی ہے۔دہشت گرد تنظیموں کے سربراہاں کی کھلے عام حکومتی وزراء سے ملاقاتیں نیشنل ایکشن پلان کی دھجیاں اڑانے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔حکومت کی طرف سے ان ملک دشمن عناصر کا نام شیڈول فور سے نکالے جانے کی یقین دہانی کونیشنل ایکشن پلان کی ناکامی کے علاوہ کوئی دوسرا نام نہیں دیا جا سکتا۔انہوں نے کہا ہمارے لوگوں کو انتقام کانشانہ بنایا جا رہا ہے۔حکومتی ادارے ان افراد کی پکڑ دھکڑ میں مصروف ہیں جن کا ماضی حال بالکل شفاف ہے۔وہ کسی غیر قانونی سرگرمی میں کبھی ملوث نہیں رہے۔اگر وہ مجرم ہیں تو انہیں طویل عرصہ تک ٹارچر سیلوں میں غائب رکھنے کے غیر قانونی  اقدام کی بجائے عدالتوں میں کیوں پیش نہیں کیا جاتا۔ایک  طرف ہمیں دہشت گردی کا نشانہ بنایا جاتا ہے تو دوسری طرف حکومت کی بیلنسنگ پالیسی کے ذریعے ملت جعفریہ  پر ستم توڑے جا رہے ہیں۔ریاستی اداروں کی یہ نا انصافیاں قابل مذمت ہیں۔ہم ان حکومتی مظالم کے خلاف جمعہ کے روز ملک بھر میں احتجاج کریں گے۔ہم ایک بار پھر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ مکتب تشیع کا کبھی دہشتگردی سے کوئی تعلق نہیں رہا ہے، ہمارا کوئی بندہ آج تک اپنی مادر وطن کے خلاف استعمال نہیں ہوا، لیکن افسوس کہ حکومت ہمارے پرامن لوگوں کو گرفتار کررہی ہے جن کا دہشتگردی سے دور دور تک کوئی واسطہ نہیں ہے، ہمارے بزرگ علماء تک کو شیڈول فور میں ڈال دیا گیا ہے اور ان کے شہریت منسوخ کرکے اکاونٹس تک منجمد کردئیے گئے ہیں حکومت کے ان اقدام کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین کی شوریٰ عالی کے رکن علامہ امین شہیدی جو اس وقت ملی یکجہتی کونسل کے نائب صدر بھی ہیں ، اسی طرح علامہ مقصود ڈومکی جو مجلس وحدت سندھ کے سیکرٹری جنرل اور بلوچستان میں ملی یکجہتی کونسل کے صوبائی سیکرٹری جنرل ہیں ان کے نام بھی بیلنس پالیسی کے تحت شیڈول فور میں ڈال گیا ہے۔اسی طرح مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے رہنما علامہ شیخ نئیر عباس، بزرگ عالم دین شیخ محسن علی نجفی جن کی ملت کیلئے بے پناہ خدمات ہیں اور سماجی شخصیت ہیں، ان سمیت دو سو زائد بیگناہ افراد کو شیڈول فور میںڈال گیا ہے۔عزاداری ہمارا آئینی و قانونی حق ہے۔ہم تحفظ فراہم کرنا

حکومت کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ ہم پاکستان کے اندر آئین کی عملداری پر یقین رکھتے ہیں۔کبھی کسی مارشل لاکا ساتھ نہیں دیا جائے گا۔کسی بھی غیر آئینی و غیر قانونی اقدام کے مقابلے میں ہم کھڑے رہیں گے۔سپریم کورٹ،ایف بی آر،نیب،الیکشن کمیشن اور ایف آئی اے سمیت دیگر مقتدر اداروں کو بھی اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی تاکہ ملک بحرانوں کا شکار نہ ہو۔نا اہل حکمرانوں کی بدولت اس ملک میں اختیارات کی جنگ جاری ہے۔طاقتور سیاسی حکومت ہی ملک کے حالات کو ٹھیک کر سکتی ہے۔مارشل لا سے ملک برباد ہوا ہے ٹھیک نہیں ہوا۔ہم آئینی ،سیاسی اور جمہوری حکومت کے حامی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنی ہم خیال جماعتوں سے بھی رابطے میں ہیں۔ حکومت  اپنا قبلہ درست کرلے۔ ہم کرپشن کے خلاف عمران خان کے احتجاج کو جائز سمجھتے ہیں، آئینی و قانونی حق سے کسی کو محروم نہیں کیا جاسکتا،حکمران کسی احتجاج کو طاقت کے زور پر کچلنے کی پالیسی سے گریز کریں۔ حکمرانوں نے کرپشن کے ریکارڈز قائم ہیں جن سے پوچھنے والا کوئی نہیں۔ اگر وزیر اعظم بے گناہ ہیں تو پانامہ لیکس کی تحقیقات سے کیوں گھبرا رہے ہیں کئی ماہ گزر گئے ہیں لیکن تحقیقات کرنے کے بجائے مٹی پاو کی پالیسی اپنائی جارہی ہے۔ایک واضح کرتے ہیں کہ مجلس وحدت مسلمین کسی غیرآئینی اقدام کا حصہ نہیں بنے گی بلکہ اس کی مخالف کرے گی۔ہم تمام اپوزیشن جماعتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ کرپشن کے ناسو کے خاتمے کیلئے یک نکاتی ایجنڈے پر ایک ہوں تاکہ اس ملک کو کرپشن سے محفوظ بنایا جاسکے۔ دہشتگردی کی ایک وجہ کرپشن بھی ہے۔ ریاستی اداروں کو حکومت کے تابع ہونے کے بجائے آزاد کام کرنا چاہیئے۔

وحدت نیوز(رحیم یار خان) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس کی کال پر جنوبی پنجاب کے دیگر علاقوں کی طرح ضلع رحیم یار خان میں بھی  ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی سیکرٹری جنرل سید حسنین رضا کی قیادت میں ڈسٹرکٹ پریس کلب کے سامنے  سانحه کوئٹہ ، بزرگ شیعہ علما کرام کو شیڈول  4 میں ڈالنے ، بیلنس پالیسی کے تحت شیعہ نوجوانوں کو گرفتار کرنے ، عزاداری کو محدود کرنے جیسے حکومتی اقدامات کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ، جس میں ضلع بھر کے مختلف علاقوں سے لوگوں نے شرکت کی ۔

وحدت نیوز(ٹھٹھہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجا ناصر عباس جعفری کے حکم پر شاہ نجف امام بارگاھ سے پریس کلب ٹھٹھہ پر احتجاجی ریلی نکالی گئی جس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین سیکریٹری جنرل ضلع ٹھٹھہ سید اسداللہ شاہ اور سیکریٹری سیاسیات ڈاکٹر عبدالحسین شاہ نے کہا کہ ملت تشیع کے علما و اکابرین کے خلاف بے جا حکومتی اقدامات میں اچانک اضافہ ملک میں انتشار پیدا کرنے کی دانستہ کوشش ہے۔حکومت کے متعصب طرز عمل کے پس پردہ قوتیں ملک کو تباہی کے دہانے پر لے جانا چاہتی ہیں۔اس ملک کی سالمیت و بقا کے لیے ملت تشیع اپنے ذمہ دارانہ کردار کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔ بزرگ عالم دین مفسر قرآن علامہ شیخ محسن نجفی، امین ملت علامہ محمد امین شہیدی، سندہ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی سمیت ملت جعفریہ کے سیکڑوں معصوم اور شریف شہریوں کو فقط بیلنس پالیسی کے تحت امریکہ اور آل سعود کو خوش کرنے کے لئے شیڈول فور میں ڈالا گیا۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندہ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی کی سیکیورٹی واپس لینے پر حکومت سندھ کی شدید مزمت کرتے ہین۔اگر علامہ کے ساتھ کچھ بھی ہوا اس سب کیلئے ذمے دار حکومت سندھ ہوگی کوئٹہ میں پولیس ٹرنینگ سنٹر پر دہشتگردوں کے حملہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلو چستان اکثر دہشتگردی کا شکار رہتاہے لگتا ہے ہماری حکومت غافل اور لاغرض ہوچکی ہے ہمارے حکمران اپنی عیاشیوں سے فارغ نہیں، جبکہ عوام کی حفاظت کرنے والی فورسز بھی دہشت گردوں کے حملوں سے محفوظ نہیں۔ احتجاج میں ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید قاسم شاہ، راجا شاہ، نواز شاہ، سیکریٹری میڈیا برادر حفیظ شاہ اورارشاد کھتری، خلیل کھتری بھی موجود تھے آخر میں دعایا کلمات ادا کئے گئے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree