وحدت نیوز(گلگت) کراچی میں بیگناہ عزاداروں پر پے درپے حملے صوبائی حکومت کی ناکامی کا بین ثبوت ہے پیپلز پارٹی کی قیادت دیگر صوبوں میں دہشت گردی کے شکار ہونے والوں سے زیادہ ہمدردی کررہی ہے جبکہ ان کے اپنے صوبے میں دہشت گردی کے شکار ہونے والوں کا کوئی پرسان حال نہیں۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے رہنما محمد الیاس صدیقی نے گزشتہ روز کراچی میں عزاداروں پر دوران مجلس فائرنگ پانچ عزاداروں کے شہید ہونے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے حکومت کی بے حسی اور سیکورٹی اداروں کی نااہلی قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں عزاداری کے دوران اس نوعیت کا یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ اس سے قبل عزاداروں پر کئی حملے ہوچکے ہیں ۔حیرت اس بات پر ہے کہ حکومت سندھ کی جانب سے صرف نوٹس لئے جانے کی خبریں چھپتی ہیںلیکن عملی طور پر دہشت گردوں کے خلاف کوئی کاروائی انجام نہیں دی جاتی ہے اور عزاداری کو محدود کرنے کیلئے کراچی میں مسلسل حملے ہورہے ہیں اور کئی بیگناہ شہید ہوچکے ہیں۔تکفیری عناصر کھلے عام ان حملوں کی ذمہ داریاں بھی قبول کرلیتی ہیں لیکن حکومت ان دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کرنے سے کترارہی ہے جو حکومت کی بزدلی کی نشاندہی کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں قانون اور انصاف کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں اور آئے روز ملت تشیع کے خلاف نت نیء سازشوں کا جھال بچھایا جارہا ہے اور مظلوم و بیگناہ جوانوں اور باوفا شخصیات کے خلاف مقدمات درج کئے جاتے ہیں ایسے میں ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہوتا جارہا ہے ۔ملکی سلامتی و استحکام کی خاطر ملت تشیع پرامن احتجاج کا راستہ اپنائے ہوئے ہے۔ملک کے تمام شہریوں کے جان و مال کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے اگر ریاست اپنی ذمہ داری سے عہدہ برآں ہونے کیلئے تیار نہ ہو تو پھر ملکی امن خطے میں پڑسکتا ہے۔

وحدت نیوز (کراچی) سانحہ ناظم آباد حکومت و سیکورٹی اداروں کی نا اہلی ہے ماہ محرم کے آغاز سے عزاداروں پر ہونے والی دہشتگردی میں ملوث کسی دہشتگردکی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی وزیر اعلیٰ کے ایکشن اور آئی جی سندھ کی نااہلی واضح ہے ۔سندھ حکومت کالعدم جماعتوں کی حمایت ترک کرے شہر میں دہشتگرد کالعدم جماعتوں کی پولیس پروٹیکشن ریلیاں دہشتگردوں کے حوصلوں کو مزید بلند کر رہی ہے ،محض واقع کا نوٹس لینے سے کام نہیں چلایاجائے قاتلوں کو گرفتار کر کے تختہ دار پر لٹکایا جائے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال نے جلوس جنازہ کے بعد شرکاء سے خطاب میں کیا ۔

انہوں نے حکومت کی طرف سے محض نوٹس لیے جانے کے بیانات جاری کر کے ذمہ داری ادا کر دی جاتی ہے جو ملت تشیع کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔ دہشت گردی کے خاتمے میں حکومت کی سنجیدگی شکوک و شبہات کا شکار ہو چکی ہے۔کالعدم جماعتوں کے خلاف کاروائی میں تساہل اس امر کا ثبوت ہے کہ حکمران ملک میں امن و امان کے قیام میں مخلص نہیں۔دہشت گردی کے حالیہ چار واقعات کے ذمہ داران کو فوری طور پر گرفتارکرنے کے لیے تمام سیکورٹی ادارے مربوط لائحہ عمل طے کریں تاکہ مجرمان کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔ دریں اثناء فائرنگ کا نشانہ بنے چچا محمد زکی خان سمیت ان کے تین بھتیجے باقر عباس زیدی، نیئر مہدی، ناصر عباس زیدی کی نماز  جنازہ انچولی امام بارگاہ میں ادا کی گئی جس میں علامہ عباس کمیلی،علامہ باقر زیدی،فاروق ستار،علامہ ناظر عباس تقوی،علامہ علی انور،علامہ مبشر حسن دیگر مکاتب فکر کے علما و اکابرین سمیت عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور چاروں شہدا کی تدفین وادی حسین قبرستان میں سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی کر دی گئی اس موقع پرکافی رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔

واضح رہے سانحہ ناظم آباد دوران مجلس عزاء ایک ہی خاندان کے ساتھ عزادار سفاک دہشتگروں کی فائرنگ کا نشانہ بنے جن میں چچا محمد زکی خان سمیت ان کے تین بھتیجے باقر عباس زیدی، نیئر مہدی، ناصر عباس زیدی موقع پر ہی شہید ہوگئے. جبکہ دہشتگردی کے واقع میں زخمی دیگر بھائی نادر عباس زیدی، طاہر عباس زیدی اور شہید باقر عباس زیدی کا پندرہ سالا بیٹا مرتضٰ علی زیدی سمیت شہید طاہر عباس زیدی کا آفس اسسٹنٹ چھبیس سالہ اسد ابھی مقامی اسپتال میں زیر علاج ہیں واضح رہے ناظم آباد 4 نمبر میں شہید ہونے والے اور زخمی ہونے والے کوئی عام لوگ نہیں تھے.ان بھائیوں میں سے ایک بھائی ورلڈ بینک میں اور ایک UN میں اعلیٰ عہدوں پر فائز رہے ہیں۔کئی سالوں بعد یہ بھائی محرم کیلئے پاکستان میں ایک ساتھ جمع ہوئے تھے محمد زکی خان (زکّن بھائی) شہید محفل حیدری والے محمد وصی خان اور کے ایم ندیم ایڈووکیٹ سپریم کورٹ کے چھوٹے بھائی تھے.مزید تفصیلات کے مطابق ناظم آباد واقع میں شہید اہلسنت ڈرائیور ندیم لودھی کی نماز جنازہ نارتھ ناظم آباد کوثر نیازی کالونی کی مسجد میں گزشتہ روز ادا کر دی گئی اور واقع میں شہید خاتون کی نماز جنازہ ناظم آباد کے ادا کر دی گئی تھی۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے جموریت کے نام پر برسر اقتدار آنے والے حکمرانوں کا عوام سے احتجاج کا آئینی حق چھیننا اختیارات کے ناجائز استعمال کی بدترین مثال ہے۔پاکستانی قوم یہ سمجھنے سے قاصر ہے کہ پاکستان میں جمہوری نظام ہے یا کہ شخصی آمریت کے بل بوتے پر اقتدار پر قابض رہنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں سعودی بادشاہت سے متاثر ہیں اور پاکستان میں بھی اسی طرز حکمرانی کے خواہاں ہیں۔وفاقی دارالحکومت میں پُرامن احتجاج کو ناکام بنانے کے لیے پورے ملک کو خانہ جنگی کی طرف دھکیل دینا سیاسی بصیرت سے عاری اقدام ہے۔ملک کے مختلف شہروں میں پُرامن شہریوں پر آنسو گیس کا استعمال اور سیاسی کارکنوں کی گرفتاریاں نہ صرف جمہوری اقدار کی پامالی ہے بلکہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں قانون و انصاف کی بجائے طاقت کی حکمرانی کو فروغ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔عوام اور اداروں کو ایک دوسرے کے مدمقابل لا کر ایک طرف عوام کے بنیادی حقوق کو سلب کیا جا رہا ہے اور دوسری طرف اداروں کی ساکھ بھی تباہ کی جا رہی ہے۔۔وطن عزیز کو سالمیت و بقا کے لیے ایسے حکمرانوں سے چھٹکارا حاصل کرنا ضروری ہے جو قومی خزانے کی لوٹ مار سمیت وطن عزیز کے مفادات کے منافی سرگرمیوں میں بھی ملوث ہیں۔حقیقی جمہوریت کی پاسداری اور کرپشن کے خاتمے کے لیے تمام محب وطن سیاسی قوتوں کو مشترکہ طور پر میدان عمل میں آنے کی ضرورت ہے۔جب تک ذاتی مفادات پر ملک و قوم کو ترجیح نہیں دی جائے گی تب تک ملک اسی طرح بحرانوں کا شکار رہے گا۔

وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے ناظم آباد کراچی میں دوران مجلس فائرنگ سے پانچ افراد کی شہادت پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے حکومت کی بے حسی اور سیکورٹی اداروں کی نااہلی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے سندھ میں عزاداری کے دوران اس نوعیت کایہ چوتھا واقعہ ہے۔ حکومت کی طرف سے محض نوٹس لیے جانے کے بیانات جاری کر کے ذمہ داری ادا کر دی جاتی ہے جو ملت تشیع کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔ دہشت گردی کے خاتمے میں حکومت کی سنجیدگی شکوک و شبہات کا شکار ہو چکی ہے۔ کالعدم جماعتوں کے خلاف کاروائی میں تساہل اس امر کا ثبوت ہے کہ حکمران ملک میں امن و امان کے قیام میں مخلص نہیں۔ بیرونی ڈکٹیشن ملکی سلامتی کی راہ میں حائل میں ہے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ملتان میں مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد عباس صدیقی، محمد اصغر تقی، سید عدیل عباس زیدی، علی رضا طوری، مہر سخاوت اور صوبائی ترجمان ثقلین نقوی موجود تھے۔ علامہ اقتدار نقوی نے مزید کہا کہ ایک طرف نیشنل ایکشن پلان پر عملداری کے بلند و بانگ دعوے کی جاتے ہیں جبکہ دوسری طرف وزرا اور حکومتوں کی طرف سے اس قانون کی سرعام دھجیاں بکھیری جاتیں ہیں جو قانون و انصاف اور قوم کے ساتھ بھیانک مذاق ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم یہ سوال پوچھنے میں حق بجانب ہے کہ ملک کی کالعدم جماعتوں کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں جلسہ کرنے کی کھلی چھوٹ کس کی ایما پر دی جاتی ہے۔ اعلی عدلیہ سمیت مقتدر ادارے اس لاقانونیت کا آخر نوٹس کیوں نہیں لیتے۔ ملت تشیع کے خلاف حکومت اور دہشت گرد گروہوں کی مشترکہ کاروائیاں جاری ہیں۔ دہشت گردی کا کاروائیاں بھی ہمارے خلاف ہو رہی ہیں اور حکومتی ادارے بھی ہمارے لوگوں کو گھروں سے اٹھا کر غائب کر رہے ہیں۔ ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہوتا جا رہا ہے۔ احتجاج کے آئینی و قانونی حق کو ہر سطح پر استعمال کرنے کا مکمل اختیار رکھتے ہیں۔ ملکی سلامتی و استحکام کے لیے ضروری ہے کہ ملک میں بسنے والے تمام طبقات کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں رینجرز کی موجودگی میں دہشت گردی کے واقعات اس ادارے کی ساکھ کے لیے سخت نقصان دہ ہیں۔ رینجرز کو اپنی کارکردگی مزید موثر بنانا ہوگا۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ دہشت گردی کے حالیہ چار واقعات کے ذمہ داران کو فوری طور پر گرفتار کرنے کے لیے تمام سیکورٹی ادارے مربوط لائحہ عمل طے کریں تاکہ مجرمان کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔

وحدت نیوز(لاہور) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے حکومت کی طرف سے قومی سلامتی کیخلاف خبریں شائع کرانے کے معاملے پراپنے ردعمل میں کہا ہے کہ پرویز رشید کے خلاف کوئی ایکشن نہیں ہوگا، کارروائی دکھاوا اور دھوکہ ہے، خبر ڈرافٹ کرانیوالا چند ماہ بعد پرویز رشید کو آب زم زم سے پاک صاف کرکے دوبارہ وزارت پر بحال کر دے گا۔ طاہر القادری نے کہا کہ رانا ثنااللہ کو بھی سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں وزارت سے ہٹانے کا ڈرامہ کیا گیا تھا اور پھر بحال کردیا گیا، مشاہد اللہ کو بھی فوج کیخلاف ایک انٹرنیشنل نیوز ایجنسی کو انتہائی توہین آمیز الزام تراشی پر مبنی سازشی انٹرویو دینے کے بعد وزارت سے ہٹایا گیا تھا جو آج نوازشریف کے ترجمان ہیں۔ سربراہ عوامی تحریک نے کہاکہ سوال یہ ہے کہ سلامتی پر حملے کرنیوالے ماسٹر مائنڈ کو کٹہرے میں کھڑا کیوں نہیں کیا جاتا۔ طاہر القادری نے کراچی میں مجلس پر ہونیوالی فائرنگ کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے فرقہ واریت کو ہوا دینے کی سازش قرار دیا ہے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) پاکستان کے سابق صدر مملکت اور آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ شہریوں کو مذہبی رسومات کی آزادی کی فراہمی اور دوران عبادت ان کی بھرپور حفاظت یقینی بنانا ریاست کا فرض ہے، بدعنوانی میں ملوث اور داخلی بحرانوں سے دوچار حکومت نے شہریوں کو شرپسند عناصر کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا، پولیس اور ایف سی سے سیاسی کارکنان کے خلاف کریک ڈاؤن کی بجائے امن و امان برقرار رکھنے کا کام لیا جاتا تو شاید یہ سانحہ رونما نہ ہوتا، پولیس کو سیاسی مقاصد اور مفادات کیلئے استعمال کرنا ماورائے آئین اقدام ہے، حکومت کی اس مجرمانہ روش نے شہریوں اور شہروں کو غیر محفوظ کر دیا ہے، ہم غمزدہ خاندانوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے سانحہ کراچی پر اپنے شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا کہ شرپسند عناصر کو فوری کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ وہ اے پی ایم ایل کے قائدین اور کارکنان سے فون پر گفتگو کر رہے تھے۔ پرویز مشرف نے مزید کہا کہ شہر قائد میں مجلس عزا پر شرپسند عناصر کی شدید فائرنگ کے نتیجہ میں چار قریبی عزیزوں سمیت پانچ قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ایک بڑا سانحہ ہے، امن و امان کی بحالی وفاقی اور سندھ کی صوبائی حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست کیوں نہیں، حکمرانوں کا شرپسندوں کی سرکوبی پر فوکس کرنے کی بجائے سیاسی قوتوں کے ساتھ محاذ کھولنا ناقابل فہم ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree