The Latest
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری امور خارجہ علامہ سید شفقت شیرازی کے والد محترم قضائے الہی سے دار فانی کو وداع کر گئے ہیں
مرحوم سید غوث محمد شیرازی اپنے علاقے کی معزز شخصیت اور سماجی خدمتگار تھے ،مرحوم علاقے میں علمائے دین کی خدمت میں مشہور تھے اور علاقے کی عوام مرحوم کو ایک باایمان تہجدگذارشخص کے طور پر جانتے تھے ۔
سید محمد غوث شیرازی کی وفات پرمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس شیرازی ،ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی مرکزی ترجمان علامہ سید حسن ظفرنقوی سمیت مرکزی آفس اور مجلس وحدت کے تمام عہدہ داران و کارکنان نے دلی گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے علامہ سید شفقت شیرازی اور مرحوم کے بازماندگان کو تعزیت پیش کرتے ہوئے دعا کی ہے خداوند متعال مرحوم کو جنت الفردوس میں جوار آئمہ میں جگہ عنایت کرے اور بازماندگان کو صبر جمیل عنایت کرے۔
شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی برسی کی مناسبت سے امامیہ اسٹوڈینس آرگنائزیشن کی جانب سے لاہور میں منعقدہ اہم اجتماع میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی قیادت سمیت ایک اعلی سطحی وفد شریک ہوا وفدمیں سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ،ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہید،سیکرٹری،سیکرٹری تنظیم سازی علامہ شبیر بخاری سیاسیات ناصر عباس شیرازی،سکرٹری پنجاب علامہ عبد الخالق اسدی،ڈپٹی سیکرٹری پنجاب علامہ اصغرعسکری،سیکرٹری جنرل لاہور علامہ اقبال کامرانی سمیت کالاہور کی پوری کابینہ شامل تھی وفد کی آمد پر پنڈال استقبالیہ نعروں سے گونج اٹھااور امامیہ اسٹوڈینس کے جوانوں نے وفد کا انتہائی پرتپاک استقبال کیا۔
علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے خطاب کرتے ہوئے موجودہ اہم سیاسی مسائل خاص کر اہل تشیع پاکستان کی سیاسی میدان میں شمولیت کے حوالےسے گفتگو کرتے ہوئے فرمایا
سید حسن نصر فرماتے ہیں ، جس قوم کی سیاسی طاقت نہ ہو وہ اپنے حقوق کی بھیک مانگتی ہے ، الیکشن کا بائکاٹ کر کے ایسا ممکن نہیں ، یہ احمقانہ سوچ ہے ،
میں نے آیت اللہ استاد جوادی آملی سے پوچھا کہ ہمارے ملک کا دستور نسبتا اسلامی ہے مگر نظام فاسد ہے ، ہمارے دوست کہتے ہیں کہ الیکشن میں حصہ
حوزہ علمیہ قم میں نکلنے والی احتجاجی مرکزی ریلی مجلس وحدت مسلمین، ادارہ امید طلاب پاکستان اور مدرسہ امام خمینی (رہ) کی جانب سے جہاد چوک سے حرم مطہر تک نکالی گئی، جس میں دینی طلاب، بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شریک تھی۔
آج ہفتہ کے روز مراجع عظام تقلید کے فرمان کے مطابق ایران کے تمام دینی تعلیمی مراکز، پاکستان میں ہونے والے شیعہ مسلمانوں کے قتل عام کے سوگ میں بند رہے۔ قم میں مرکزی احتجاجی اجتماع حضرت معصومہ (س) قم کے حرم میں مسجد اعظم میں منعقد ہوا، جس میں مراجع عظام سمیت مختلف شہروں کے امام جمعہ، درس خارج کے اساتید، حوزہ علمیہ قم کے مختلف شعبوں کے مسئول اور دینی طلاب اور طالبات کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ احتجاجی جلسہ سے پہلے شہر کے مختلف حصوں سے احتجاجی ریلیاں نکالی گئی جو مسجد اعظم میں اختتام پذیر ہوئیں۔ مرکزی ریلی مجلس وحدت مسلمین، ادارہ امید طلاب پاکستان اور مدرسہ امام خمینی کی جانب سے جہاد چوک سے حرم مطہر تک نکالی گئی، جس میں دینی طلاب، بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شریک تھی۔ ریلی میں شریک مختلف ممالک کے دینی طلاب نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن میں پاکستان میں ہونے والی شیعہ نسل کشی کی شدید مذمت کی گئی تھی۔ ریلی کے شرکا مردہ باد امریکہ، مردہ باد اسرائیل، مردہ بادشدت پسندی جیسے نعرے لگا رہے تھے۔ یہ ریلی احتجاجی جلسہ کی جگہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگئی۔ احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے علمائے کرام نے خطے میں امریکی پالیسیز کو کڑی تنقید کے نشانہ بنایا اور اسے امت مسلمہ کے درمیان وحدت اور بھائی چارگی کے خاتمے کی اصلی سازش سے تعبیر کیا مقررین اتحاد بین المسلمین پر زور دیتے ہوئے تفرقہ کو شرعا حرام قراردیا
سانحہ عباس ٹاؤن دہشتگردی اور سفاکیت کا اندہولناک واقعہ ہے ۔ انسانی جانوں کے زیاع اور حکمرانوں کی بے حسی پر پاکستان کے 17کڑوڑ محب وطن شہری نوحہ کناں ہیں ۔ سانحہ عباس ٹاؤن پر سیاسی اداکاروں کی فنکاریاں شہداء کے خون کا تمسخر اڑانے کے مترادف ہے ۔ وقت آگیا ہے کہ اب تمام محب وطن پاکستانی کو دہشتگردی انتہاپسندی کے خلاف اٹھ کھڑے ہو نا ہو گا۔ پشاور میں بریلوی اہل سنت برادران کی مسجد میں اسلام دشمن قوتوں کے حملے کی پر زور مذمت کر تے ہیں ۔ ایک غیر مسلم کی جانب سے توہیں رسالت کے جرم کی سزا دیگر غیر مسلموں کو دینا غیر شرعی و غیر اخلاقی فعل ہے ۔ان خیالات کا اظہار مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ محمد امین شہیدی نے و حدت سیکرٹریٹ کراچی میں جاری اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔ اس موقع پرناصر عباس شیرازی ،محمد مہدی علامہ مختار احمد امامی ،علامہ صادق رضا تقوی ،علامہ محمد حسین کریمی آصف صفوی،آغامبشر اور اصغر عباس زیدی بھی موجود تھے ۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر ملک کےدیگر شہروں کی طرح کوہاٹ میں بھی یوم وفا کی مناسبت سے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ جس میں ایم ڈبلیو ایم، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، وحدت کونسل اور دیگر مقامی تنظیموں کے رہنماوں اور کارکنوں نے بھرپور شرکت کی۔ ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سبیل حسن مظاہری، مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری شعبہ جوانان علامہ سید مجتبیٰ حسین الحسینی اور دیگر علمائے کرام نے کی۔ ریلی کوہاٹ کی مرکزی امام بارگاہ سے شروع ہو کر تحصیل گیٹ پر پہنچ کر جلسہ کی صورت اختیار کرگئی
صدر پاکستان آصف علی زرداری نے ہدایات دی ہیں کہ سانحہ عباس ٹاون میں تباہ ہونے والے مکانات کے بدلے میں حکومت نئے مکانات دے گی۔ ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی وفد سے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ہونے والی ایک ملاقات میں کیا۔
وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت سانحہ عباس ٹاون کے لواحقین کے غم میں برابر کی شریک ہے، یہ تاثر غلط ہے کہ
حکومت نے انہیں تنہا چھوڑ دیا ہے ،حکومت متاثرین کی مکمل بحالی اور قاتلوں کی گرفتاری کے لیے ہر ممکنہ اقدامات کرے گی ، مجلس وحدت مسلمین کے وفد علامہ امین شہیدی ، علامہ صادق رضا تقوی ، ناصرعباس شیرازی ، اصغرعباس زیدی اور صابر کربلائی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خلاف پوری قوم کو مل کر لڑنا ہوگا ،
مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن گلگت ڈویژن کے زیر اہتمام ملک گیر یوم وفا کے سلسلے میں پاکستان بھر کی طرح گلگت میں بھی بعد از نماز جمعہ مرکزی امامیہ جامع مسجد گلگت سے خزانہ روڈ تک سانحہ عباس ٹاون کیخلاف ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ جس میں ایم ڈبلیو ایم اور آئی ایس او کے رہنماوں اور کارکنان کے علاوہ کثیر تعداد میں عوام بھی شریک ہوئے۔ ریلی کی قیادت ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کی شوریٰ عالی کے رکن شیخ عاشق حسین قمی نے کی۔ خزانہ روڈ پر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے شیخ عاشق حسین قمی، ڈویژنل صدر آئی ایس او گلگت ڈویژن ایوب انصاری اور شیخ نذیر حسین نے سانحہ عباس ٹاون کراچی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے سیکورٹی اہلکاروں اور وفاقی و صوبائی حکومتوں کی ناکامی سے تعبیر کیا۔
اس موقع پر مقررین نے ملک بھر میں جاری شیعہ نسل کشی کو بین الاقوامی سازش قرار دیتے ہوئے حکومت پاکستان سے عالمی استعماری طاقتوں کے مقامی آلہ کار اور نئے ناموں سے سرگرم عمل کالعدم دہشت گرد اور تکفیری گروہوں کیخلاف عملی کریک ڈاون کرکے انکے سرپرستوں کو بے نقاب کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ مقررین نے پنجاب حکومت کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا جبکہ کراچی میں ایک سیاسی تنظیم کی جانب سے کی جانے والے سیاسی بازی گریوں کی بھی مذمت کی۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر سانحہ عباس ٹاون کے شہداء اور زخمیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے ملک گیر یوم وفا اور دہشت گردی کے خلاف یوم احتجاج منایا گیا۔ جمعرات کو بعد از نماز مغرب و عشاء جائے وقوعہ پر شہداء کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں اور شہداء کی تصاویر پر گل پاشی بھی کی گئی۔ اس موقع پر رقت آمیز مناظر بھی دیکھے گئے، ہر آنکھ اشکبار تھی۔
یوم وفا اور یوم احتجاج پر ملک بھر میں نماز جمعہ کے اجتماعات میں خطباء جمعہ نے ملک میں جاری دہشتگردی اور انتہاء پسندی کی پر زور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں اور افراطی عناصر کو تنہا کرنے کے لئے ان کا سماجی بائیکاٹ کیا جائے۔ مملکت خداداد پاکستان خالص اسلامی افکار و نظریات کی بنیاد پر حاصل کیا گیا الہیٰ تحفہ تھا، جسے ہمارے نااہل، کرپٹ، خائن حکمرانوں نے قتل و غارت، کشت و خون، ظلم و بربریت کی آماجگاہ بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکمران اپنی نااہلی اور خیانت چھپانے کے لئے دہشت گردی کا الزام ایک دوسرے پر ڈالتے نظر آتے ہیں۔ دہشتگردوں اور دہشتگردی کے سدِباب کے لئے کوئی عملی اقدام ہوتا نظر نہیں آتا۔ سانحہ عباس ٹاون شیعیان حیدر کرار اور عاشقان رسول ﴿ص﴾ کی مقتل گاہ بنا ہے۔
ملک بھر کی طرح جوہی سندھ میں بھی سانحہ عباس ٹاون اور سانحہ کوئٹہ کیخلاف جمعہ وحدت اور شہدا و سرزمین وطن کے ساتھ وفا کے عنوان سے ریلی برآمد کی گئی جس میں عوام نے ایک بڑی تعداد میں شرکت کی شرکاریلی نے دہشگردوں کیخلاف ٹارگٹڈ آپریشن کا مطالبہ کیا اور سانحہ عباس ٹاون کے متاثرین کی فوری مدد کا مطالبہ کیا ریلی مولانا علی نواز لغاری اور سیکرٹری مجلس وحدت ایازحسین نے خطاب کرتے ہوئے حکومت کی بے حسی پر کڑی تنقید کی اور سانحہ عباس ٹاون کے بعد حکومتی مجرمانہ غفلت کو بے حسی سے تعبیر کیا جوہی کے علاوہ سندھ بھر کے دیگر شہروں میں ریلیاں اور احتجاج کیا گیا جس تفصیلی خبریں بعد میں نشر کی جاینگی
مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیراہتمام ملتان میں سانحہ عباس ٹاون کے خلاف جمعہ وحدت و یوم وفاکے عنوان سے امام بارگاہ حسین آباد (دولت گیٹ) سے چوک گھنٹہ گھر تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین ملتان کے سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی، جامعہ شہید مطہری ملتان کے پرنسپل علامہ قاضی نادر حسین علوی، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان ملتان کے صدر تہورحیدری ودیگر نے کی۔ ریلی کے شرکاء نے علم حضرت عباس(ع)، آئی ایس او اور ایم ڈبلیو ایم کے پرچم اُٹھار کھے تھے۔ شرکاء نے دوارن ریلی دہشت گردی فرقہ واریت اور امریکہ واسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اقتدار حسین نقوی کا کہنا تھا کہ سانحہ عباس ٹائون کراچی میں فسادات کے عمل کو فروغ دینے کے لیے کرایا گیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ دہشگردوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن وقت کی اہم ضرورت بن چکی ہے اور پاک آرمی کو آپریشن کرنا چاہیے انہوں نے کہا مجلس وحدت مسلمین اس وقت شہداء کراچی کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ ریلی سے علامہ قاضی نادر حسین علوی، تہور حیدری، سخاوت علی اور دیگر نے خطاب کیا۔ ریلی کے آخر میں ماتم داری بھی کی گئی