The Latest
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا سندھ کی تاریخ میں اہل تشیع کا عظیم الشان تاریخی سیاسی جلسہ آج حیدر آباد بائی پاس پر ہو رہاہے ، اسی سیاسی اجتماع میں مجلس وحدت مسلمین کا سیاسی منشور پیش کریں گے، اندرون سندھ سمیت کراچی سے مجلس وحدت کے کارکنان ہزاروں کے تعداد میں پہنچنا شروع ہو گئے، سندھ کی تاریخ میں پہلی بار شیعہ سیاسی پارٹی کا یہ اجتماع منعقد ہو رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے اس تاریخی اجتماع کے مقاصد کے حوالے ورکنگ کمیٹی کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ہر محاذ پر قربانی دی ہے، پاراچنار میں ہمیں چار سال کے لیے محصور کیا گیا، کوئٹہ میں سینکڑوں جوانون کی لاشیں اٹھائیں، گلگت بلتستان روڈ پر بسوں سے اتار کر شناخت کر کر کے مارا گیا،
مجلس وحدت مسلمین گذشتہ تین سالوں سے ملت کی سربلندی کے لیے اپنا کردار ادا کر رہی ہے، پوری شیعہ سنی قوم اس بات پر متفق ہے کہ مجلس وحدت مسلمین نے پاکستان اور مستضعفین کے لیے قابل قدر خدمات انجام دی ہیں۔ ان تین سالوں میں چاہے کوئٹہ کا مسئلہ ہو، چاہے گلگت بلتستان کا مسئلہ ہو، چاہے پاراچنار اور مستونگ کا مسئلہ ہو مکتب اہلبیت (ع) کے فرزندوں نے یہ ثابت کیا ہے کہ اگر کوئی لیڈر شپ میدان میں آ جائے تو قوم بھی پیچھے نہیں رہتی بلکہ لیڈر شپ سے آگے آگے ہوتی ہی۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے راولپنڈی میں ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام منعقدہ سیاسی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
راولپنڈی میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات نے کہا کہ آ ج سے پہلے تمام سیاسی جماعتوں نے شیعہ قوم کو فٹبال سمجھا ہوا تھا ایک پارٹی ٹھوکر مارتی تو دوسرے کے ہاں چلی جاتی اور جب دوسرا ٹھوکر مارتا تو آگے لیکن اب معاملہ ایسا نہیں ہے۔
اسلام آباد کی سیاسی ٹیم قابل تحسین ہے جنہوں نے شب وروز محنت کرکے راولپنڈی اسلام آباد کے خواص کو اکٹھا کیا۔ ہم پاکستان میں رہتے ہیں کسی جزیرے میں نہیں ، جو شخص دنیا کے معاملات اور حالات وواقعات پر نگاہ رکھتا ہے وہ اس بات سے بخوبی آگاہ ہے کہ پاکستان میں تشیع کیوں نشانہ بنایا جارہا ہے، آج جو سسٹم انسانیت اور مستضعفین کو ختم کرنے کی کوشش کررہا ہے اگر اُس کے مقابلے میں کوئی سینہ سپر ہے تو وہ ولایت کے پیرو ہیں اور امام کے سچے عاشق وسپاہی ہیں۔ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے راولپنڈی میں مجلس وحدت مسلمین (شعبہ سیاسیات)ضلع راولپنڈی کے زیراہتمام ’’قومی سیاست میں تشیع کاکردار ‘‘کے عنوان سے منعقد سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری، علامہ امین شہیدی، علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ محتار امامی، علامہ صادق رضا تقوی، علامہ حیدر عباس، علامہ علی انور، اصغر زیدی اور دیگر رہنماؤں نے پروفیسر سبط جعفر زیدی کی شہادت پر دلی افسوس اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عوام ایک محب وطن، مبلغ علم، شاعر اہلبیت (ع) اور ایک شفیق اور مہربان انسان سے محروم ہوگئے ہیں۔ یہ ملت جعفریہ کیلئے بہت بڑا نقصان ہے جس کا ازالہ شاید ہی کبھی ممکن ہو۔ شہید نے اپنی پوری زندگی مدح سرائی اہلبیت (ع) اور ملت جعفریہ کی سربلندی اور ترویج علم کیلئے وقف کر رکھی تھی۔ ان رہنماوں نے پشاور سیشن کورٹ کے سینئر وکیل ظہیر عباس نقوی کی دہشتگردوں کے ہاتھوں شہادت کی بھی شدید مذمت کی اور کہا کہ انکا قتل دراصل انصاف کا قتل ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے وحدت سیکریٹریٹ میں منعقدہ تعزیتی اجلاس کے بعد جاری اپنے مشترکہ مذمتی بیان میں کیا۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری وحدت ہاؤس حیدرآباد میں 24 مارچ کو حیدرآباد بائی پاس پر منعقد کی جانے والی ’’قرآن و اہلبیت (ع) کانفرنس‘‘ کی مناسبت سے پریس کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ مرکزی سیکریٹری امور خارجہ علامہ شفقت شیرازی، صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی اور ضلعی سیکریٹری جنرل علامہ امداد علی نسیمی بھی موجود ہیں۔
سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان جو کہ گذشتہ کئی دنوں سے وادی سندھ میں موجود ہیں نے سندھ میں مختلف علاقوں کے دورے کے ساتھ ساتھ وہاں پر چوبیس مارچ کو ہونے والی عظیم الشان کانفرنس کے حوالے سے کئے جانے والے انتظامات کو بھی قریب سے دیکھ رہے ہیں واضح رہے
مجلس وحدت مسلمین کے اعلٰی اختیارتی ادارے شوریٰ عالی نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کو اپنی شناخت کے ساتھ الیکشن میں بھرپور انداز میں حصہ لینے کا اختیار دیدیا ہے۔ کراچی میں ہونے والے شوریٰ عالی اور مرکزی کابینہ کے مشترکہ اجلاس میں سیاسی شعبے کو یہ اختیار دیدیا گیا ہے کہ وہ جہاں بھی تمام تقاضوں کو پورا ہوتے ہوئے دیکھے، وہاں پر اپنے انتخابی نشان کے ساتھ الیکشن کیلئے امیدوار کھڑے کرسکتا ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مجلس وحدت مسلمین کا سیاسی شعبہ ہر جہت سے اپنی سفارشات تیار کرنے اور اس پر عمل کرنے میں آزاد ہے، سیاسی شعبہ شوریٰ عالی اور مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے متعین کئے گئے سیاسی کردار کو پیش نظر رکھتے ہوئے جہاں جس حلقے میں چاہیے وہاں جماعت کے سیاسی کردار کو ادا کریگا۔ اجلاس میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دیدی گئی جو سیکرٹری سیاسیات کی معاونت کریگی اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں یہ کمیٹی شوریٰ عالی کے بی ہاف پر فیصلہ سازی میں سیاسی شعبہ کو گائیڈ لائن فراہم کرنے میں اپنا کردار ادا کریگی۔
مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سبیل حسن مظاہری نے کہا ہے کہ دشمن ہمیں امام علی (ع) کا شیعہ ہونے کے جرم میں قتل کر رہا ہے، پشاور میں جاری ٹارگٹ کلنگ پر قابو پانے کیلئے یہاں کے تشیع کو متحد ہونا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وحدت ہاوس پشاور میں تنظیمی کارکنوں کیساتھ ایک تربیتی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین تشیع میں بیداری اور وحدت کیلئے کوشاں ہے، اور اس حوالے سے روز بروز کامیابیاں مل رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دشمن ہمیں امام علی (ع) کا شیعہ ہونے کے جرم میں قتل کر رہا ہے، اس کو اس سے کوئی سروکار نہیں کہ قتل ہونے والا کسی تنظیم، انجمن یا ماتمی سنگت سے تعلق رکھتا ہے، بلکہ وہ صرف ہمیں لبیک یاحسین (ع) کا نعرہ لگانے کے جرم میں ہماری قتل و غارت گری کر رہا ہے۔ لہذا ہم ان وابستگیوں سے بالاتر ہوکر صرف وحدت اور بیداری کے ذریعے دشمن کی سازشوں کو ناکام بنا سکتے ہیں۔
علامہ سبیل حسن مظاہری نے نوجوانوں سے مخاطب ہوئے کہا کہ ملت کے جوان ہمارا سرمایہ ہیں، جوانوں کے کندھوں پر بہت اہم ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔ لہذا وہ بیدار رہیں۔ پشاور کے حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پشاور کے تشیع ٹارگٹ کلنگ کے آئے روز پیش آنے والے واقعات سے پریشان ہیں۔ تاہم دشمن جان لے کہ وہ شہادتوں سے ہمیں ڈرا نہیں سکتا، ہمارے جوانوں کے حوصلے ان شہادتوں سے بلند ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹارگٹ کلنگ پر قابو پانے کیلئے پشاور کے مومنین منظم اور ایک دوسرے کیساتھ رابطے میں رہیں۔ اس قتل و غارت گری پر اتحاد و وحدت سے ہی قابو پایا جاسکتا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے کہا ہے کہ ہر وہ منصوبہ جو پاکستان کی ترقی کے لیے ناگزیر ہوگا، غیر ملکی دبائو کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اُسے عملی شکل دینا ضروری ہے۔ گوادر پورٹ چائنہ کو دینا اور اُس کے ذریعے سے اُس کی آپریشنل صلاحیتوں کو بڑھانا یہ بلوچستان کی ترقی اور علاقے کے امن کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ جب کہ دوسری طرف پاک ایران گیس پائپ لائن پاکستان کے موجودہ توانائی کے بحران کے خاتمے کے لیے ناگزیر ہے۔ یہ بات انہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان سے آزاد اُمیدوار خادم حسین سے ملاقات کرتے ہوئے کہی۔
صوبائی سیکرٹریٹ لاہور سے جاری پریس ریلیز کے مطابق سید ناصر عباس شیرازی کا مزید کہنا تھا کہ وہ تمام قوتیں جو ان دونوں منصوبوں کی راہ میں رُکاوٹ بننے کی کوشش کر رہی ہیں، وہ دراصل امریکی مفاد کے لیے کام کر رہی ہیں۔
شیعہ علماء کونسل گلگت ڈویژن کے صوبائی سیکرٹریٹ گلگت میں ایس یو سی اور مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سینئر عہدیداران اور دیگر ملی تنظیموں آئی ایس او، جے ایس او، جعفریہ یوتھ، آئی او اور سبیل آرگنائزیشن کے کارکنان کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت علامہ شیخ مرزہ علی نگری صدر شیعہ علماء کونسل گلگت ڈویژن نے کی، جبکہ ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل مولانا شیخ نیئر عباس مصطفوی نے ایم ڈبلیو ایم کے وفد کی قیادت کی۔ اجلاس میں ملت جعفریہ گلگت بلتستان کو درپیش مشکلات اور مسائل پر سیر حاصل گفتگو کی گئی اور اس بات کی متفقہ طور پر تائید کی گئی کہ تمام تر ملی مسائل و مشکلات کا واحد حل ہمارے داخلی اتحاد میں مضمر ہے اور اب وقت آچکا ہے کہ ہم تمام تر شخصی، گروہی اور تنظیمی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر اپنے حقوق کیلئے ملکر عملی جدوجہد کا آغاز کریں اور ماضی کے تلخ تجربات سے سبق حاصل کرتے ہوئے’’ گذشتہ را صلوات آئندہ را احتیاط ‘‘ کے تحت ازسر نو متحد ہو کر کام کا آغاز کریں۔
اس موقع پر متفقہ طور پر شیعہ علماء کونسل اور مجلس وحدت مسلمین کے عہدیدران نے اپنے اپنے علیحدہ تشخص اور پالیسی کو برقرار رکھتے ہوئے قومی معاملات میں ایک ٹائٹل ’’امامیہ سپریم کونسل گلگت بلتستان‘‘ کی تاسیس کا اصولی فیصلہ کیا اور اعلان کیا گیا کہ دونوں جماعتیں دیگر ملی تنظیموں کے اشتراک سے اسی پلیٹ فارم کے تحت تشیع گلگت بلتستان کے حقوق کی جدوجہد کرینگی۔ اسلام ٹائمز نامی ویب سائیڈسے گفتگو کرتے ہوئے امامیہ سپریم کونسل گلگت بلتستان کے کوارڈینیٹر برادر شمشاد حسین نے بتایا کہ کونسل میں دو اراکین ایس یو سی، ایم ڈبلیو ایم، آئی ایس او، جے ایس او، جعفریہ یوتھ، سبیل رضاکار اسکاوٹس اور آئی او سے ہونگے اور یہ چودہ رکنی کمیٹی ہی کونسل کے معاملات علماء کرام کی زیر نگرانی چلائے گئی۔ دوسری جانب مختلف اہل تشیع کے زرائع ابلاغ اس مشترکہ کاوش کو ایک مبارک قدم کے طور پر لے رہے ہیں
ایم ڈ بلیو ایم بلوچستان کی صوبائی و ضلعی شوریٰ کا مشترکہ اجلاس. مختلف سیاسی امور پر تبادلہ خیال اور تنظیم سازی کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایات. مجلس وحدت المسلمین بلوچستان شعبہ خواتین کا صوبائی و ذیلی شوریٰ کا مشترکہ اجلاس امام بارگاہ خاتم النبیاء سولہ ایکڑ میں ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین کوئٹہ کی جنرل سیکرٹری خانم کنیز زہرا کی زیر صدارت منعقد ہوا۔جس میں ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری جنرل خانم سکینہ مہدوی،ایم ڈبلیو ایم سیکرٹری شعبہ تربیت و شعبہ خواتین جناب علامہ ابوزر مہدوی اور ایم ڈبلیو ایم سیکرٹری شعبہ خواتین جناب علامہ سید ہاشم موسوی نے خصوصی شرکت کی۔اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا۔اجلاس میں خصوصی طور پر تنظیم سازی کے عمل کو مزید تیز تر کرنے کیلئے ہدایات دی گئی اور مستقبل کیلئے لائحہ عمل تیار کیا گیا۔اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری جنرل خانم سکینہ مہدوی نے کہا ہمارے شہدائے کوئٹہ نے ہماری دیرینہ آرزو پوری کر دی۔کئی سالوں سے ہمارا خون ناحق بہایا جا رہا تھا کبھی میڈیا نے آواز نہیں اْٹھائی مگر شہداء کے خون نے اپنی تاثیردِکھائی ہر صاحب درد کے دل پر دستک دی اْن کو ایک علم کے تلے اِکھٹا کر دیاتمام مِلت تشیع کو ایک لڑی میں پِرو دیا۔یہ ایک عظیم کارنامہ ہے جس کیلئے علماء سالوں سے کوششیں کر رہے تھے۔شہداء نے آپ کو ثمر دے دیا،آپ نے اْس ثمر کا ذائقہ بھی چکھ لیا اور اْس کا بہترین نتیجہ بھی دیکھ لیا قوم کی یکجہتی کی صورت میں، اب جب تک ایک رہو گے دشمن سرنِگو رہے گاورنہ تسبیح کے دانوں کی طرح بِکھر کر اپنی بقاء تک کھو دوگے۔بعد ازیں ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے صوبائی جنرل سیکرٹری جناب سید ہاشم موسوی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ہمیں عرصہ دراز سے زیر کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں مگر ہم نے اپنی قوم کو غلام نہیں بنانا۔ہم نے پاکستان کے قیام میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ہم پاکستان کے مفید شہری ہیں اور رہے گے ہم حکومت کے خلاف نہیں مگر اپنے حقوق لینا جانتے ہیں۔ہماری بہنوں نے زینبی کردار ادا کیا ہے اور ہر مشکل گھڑی میں ہمارے شانہ بشانہ رہی ہیں۔ہم جس سفر پر گامزن ہوئے ہیں اْس میں بہت سی دشواریاں پیش آئے گی جس کیلئے صبر و استقامت کی ضرورت ہے۔تندروی اختیار ہرگز نہیں کرنا۔حکمت سے کام لینا ہے۔انشاء اللہ کامیابی ہمارے قدم چومے گی۔اس موقعے پر ایم ڈبلیو ایم سیکرٹری شعبہ تربیت و شعبہ خواتین جناب ابوزر مہدوی نے کہا۔زندگی کسی سوچ کے تابع ہونی چاہئے۔جس طرح ایک ماں بیٹی کی شادی کے وقت سوچتی ہے لائحہ عمل تیار کرتی ہے۔اْسی طرح دین کے بارے میں بھی سوچناہے مگر ہمارے اندر سوچ کا فقدان ہے۔معصومؑ فرماتے ہیں۔ایک گھڑی کی سوچ ۷۰ سال کی عبادت سے بہتر ہے۔میدان خالی نہیں رکھنا،بیداری کا ثبوت دینا ہے۔اختلاف کو اتحاد میں بدلنا ہے اِسی میں دہشتگردوں کی شکست ہے اور ہمیں نہ صرف دہشتگردوں کو شکست دینا ہے بلکہ دہشتگردی کا ساتھ دینے والوں کو بھی شکست دینا ہے۔رہبر کی آواز پر لبیک کہنا ہے اور سازشوں کو ناکام بنانا ہے۔