The Latest

بھوک ہڑتال کیوں ۔۔۔ ؟؟؟؟؟

وحدت نیوز(آرٹیکل) عالمی استکباری صہیونی ایجنڈے کے مطابق یہ نااہل کرپٹ اور ظالم حکمران اور بعض اداروں میں موجود کالی بھیڑیں مملکت خدادادِ پاکستان کو ناامنی ، تباہی و بربادی کی آخری حد تک پہنچا چکے ہیں۔ جس کے چند نمونے مندرجہ ذیل ہیں۔

۱۔پاکستان میں کراچی سے پارا چنارتک شیعہ ،سنی ،عیسائی،ہندواور مختلف مذاہب کے پیروکاروں کے عدم تحفظ اور مسلسل ٹارگٹ کلنگ پر ریاستی اداروں کی مجرمانہ خاموشی۔
۲۔تکفیریوں کا نام بدل بدل کر بھارت و اسرائیلی پلان کے مطابق ملک دشمن و اسلام دشمن سرگرمیوں کی ،ریاستی سرپرستی و حوصلہ آفزائی جبکہ دوسری طرف مسلمانوں کے مذہبی رسومات  جیسے جشن میلاد،اذان میں درود و سلام ،  عزاداری کی مجالس اورجلوسوں میں حکومت کی طرف سے ناروا رکاوٹیں۔
۳۔ملک کے بعض علاقوں مثلاً پاراچنار و گلگت میں لوگوں کے ہزاروں ایکڑ رقبہ پر حکومت کے قبضے اورآبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی حکومتی سازش۔
۴۔اسرائیلی و استکباری اشاروں پر بننے والے نام نہاد اسلامی فوجی اتحاد کے بعد، مسلکی بنیادوں پر پاکستان کی تقسیم کی سازش ۔
۵۔کراچی ، کوئٹہ ، ڈی آئی خان، پشاور اور پارا چنار میں بے گناہ لوگوں(سیاسی و مذہبی شخصیات ، ڈاکٹرز، انجینئرز،ججز،وکلاء ، پروفیسرز، نمازیوں اور عزاداروں ) کے قتل عام روکنے میں حکومتی عسکری اداروں کی ناکامی، اور فورسسز میں موجود بعض کالی بھیڑوں( جیسے پارا چنار میں کمانڈنٹ ملک عمر) کے حکم پر بے گناہ عوام پر فائرنگ و قتل عام ریاستی و عسکری اداروں کو خواب غفلت سے بیدار کرنے اور ان کو متوجہ کرنے کے لئے سینکڑوں پریس کانفرسوں ، احتجاجوں، دھرنوں اور لانگ مارچوں کے بعدہم نے بھوک ہڑتال کا فیصلہ کیا۔
    
قارئین محترم ؛آپ گواہ ہیں کہ ہم کئی برسوں سے یہ کہہ رہے ہیں کہ تعصب کی اندھی آگ میں یہ ملک جل کے راکھ ہو سکتا ہے،اگر حکمرانوں اور ملکی سلامتی کے ذمہ داروں نے اپنا کردار ادا نہ کیا تو ہر سو دہشت و وحشت راج کرے گی،بد قسمتی سے ایسا ہی ہو رہا ہے ،ڈیرہ اسماعل خان میں جہاں کچھ عرصہ سے ٹارگٹ کلنگ رک گئی تھی ایک بار پھر اس فتنے نے پورے زور کیساتھ سر اٹھا لیا ہے،اور اب دن دیہاڑے ،کھلے عام ،بھرے بازاروں اور پولیس چیک پوسٹس کے سامنے اہل تشیع کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے،انہیں چن چن کے مارا جاتا ہے 19مارچ کے دن ایک شیعہ پولیس کانسٹیبل اظہر حسین کو شہید کیا گیا،اس کے بعد 22مارچ کو ایک امام بارگاہ کے متولی ایڈووکیٹ سید رضی الحسن کو دن دیہاڑے بھرے بازار میں راہ چلتے موٹر سائیکل سواروں نے سر میں گولیاں مارکے شہید کیا گیا،جس کی سی سی کیمرہ فوٹیج میں نمایاں طور پہ دیکھاجا سکتا ہے،معلوم ہوا ہے کہ اس واردات کے مرتکب قاتلوں کو شہر میں لگے ہوئے چالیس کیمروں میں دیکھا گیا ہے پھر بھی کسی نے زحمت نہیں کی کہ دہشت گردوں کی تصویریں جاری کرتے تاکہ ان کو پہچان کے نشاندہی کی جا سکتی،اس کے بعد ہم نے دیکھا کہ 5 مئی کو ڈیرہ اسماعیل خان میں ہی دو مختلف وارداتوں میں ایک پروفیسر اختر علی،ایک ٹیچر مختیار بلوچ اور دو ایڈووکیٹس عاطف علی اور علی مرتجز کو سرکلر روڈ پر نشانہ بنایا گیا یہ دونوں وارداتیں چند منٹوں کے وقفے سے ہوئیں،ایک ہی دن چار پروفیشنلز کا قتل کسی قومی سانحہ سے کم نہیں تھا،اسی طرح ہم دیکھتے ہیں کہ سندھ بالخصوص کراچی میں 3اپریل کو جامعہ کراچی سے فزکس میں گولڈ میڈل حاصل کرنے والے ہاشم رضوی کو نشانہ بنایا گیا،8  اپریل کو دو مومنین شاہد حسین اور علی سجاد کو ٹارگٹ کیا گیا،8 اپریل کو ہی سول سوسائٹی کے معروف قومی کارکن خرم ذکی کو نشانہ بنایا گیا خرم ذکی نے تکفیری قوتوں کو نتھ ڈالی ہوئی تھی اور ان کے خلاف توانا آواز بن چکے تھے،انہیں شدید جانی خطرہ تھا مگر سند ھ کی نااہل حکومت نے انہیں کسی قسم کی سیکیورٹی نا دی جس کا فائدہ دہشت گرد گروہ نے اٹھایا آخر انہیں ہم سے چھین لیا،خرم ذکی کو جن لوگوں سے خطرہ تھا وہ بہت ہی واضح تھے لہذا ن کیخلاف ہی ایف آئی آر کٹوائی گئی مگر نہایت افسوس کہ حکمران ان قاتلوں کو لگام ڈالنے کے بجائے انہیں کھلا چھوڑ رہے ہیں ، قاتل سرکاری گارڈز کی معیت میں پورے ملک میں گھومتے پھرتے ہیں ،جلسے جلوس کرتے ہیں،للکارتے ہیں،روزانہ نیشنل ایکشن پلان کا جنازہ نکالتے ہیں اور اسے پائوں میں روندتے ہیں مگر انہیں کوئی نہیںپوچھتا،خرم ذکی کا غم اور دکھ ابھی تازہ تھا کہ پاراچنار میں معصوم اور بے گناہ مومنین کو نشانہ بنایا جاتا ہے ،امام حسین ؑ کے جشن ولادت کے عنوان سے جانے والے علما ء کو کرم گیٹ پر روک کر بری طرح ضدوکوب کیا جاتا ہے اس پر جب قبائلی احتجاج کرتے ہیں تو ایف سی کے متعصب اہلکار سڑک پر پرامن طور پہ بیٹھے عوام کو گولیوں سے بھون دیتے ہیں ،تین مومنین شہید اور دس سے زائد زخمی ہوتے ہیںجنہیں ایف آئی آرز میں نامزد کیا جاتا ہے،یہ ظلم اور تشدد کسی بھی قوم و معاشرے کی تباہی کیلئے اور لوگوں کو بغاوت کیلئے تیار کرنے کیلئے کافی ہے مگر اس کے باوجود ہم نے امن کا راستہ اختیار کیا ہے اور اپنی آواز ایوانوں تک پہنچانے کیلئے کسی کو نقصان نہیں پہنچایا بلکہ بھوک ہڑتال کر کے اپنے آپ کو زحمت اور سختی کا شکار کیا ہے ، اگر ہم اس ملک کے وفادار نا ہوتے تو تخریب کا راستہ اختیار کرتے ،اس ملک کے دشمنوں کی طرح خود کش دھماکے کرتے،بم چلاتے،فورسز کو نشانہ بناتے ،ملک کی اینٹ سے اینٹ بجاتے مگر مکتب تشیع جو آئمہ کا مکتب ہے جو اہلبیت کا مکتب ہے جو کربلا کا مکتب ہے ہمیں اس کا درس نہیں دیتا ہم نے دنیا تک اپنے آواز پہنچانے کیلئے باوقار تہذیب یافتہ اقوام کا راستہ منتخب کیا ہے،ہم اس سے قبل جلوس نکال چکے،ریلیاں نکال چکے،دھرنے دے چکے،حتیٰ کہ لانگ مارچ کا تجربہ بھی کر چکے ،اب یہ طریقہ اختیار کیا ہے تاکہ دنیا ہماری آواز کو دبانہ سکے،ہمیں نظر اندازنہ کر سکے۔


تحریر۔۔۔۔۔۔ظہیرالحسن کربلائی

وحدت نیوز(ٹھٹھہ) مجلس وحدت مسلمین ضلع ٹھٹھہ کی شوری کا اجلاس حسینی مسجد میں ضلعی سیکریٹری جنرل سید اسداللہ شاہ کی صدارت میں ہوا۔ جس میں قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری صاحب کے 41 دن سے جاری بھوک ہڑتال پر انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا اور ان کی صحت و سلامتی اور توفیقات میں اضافے کے لئے دعا کی گی، جس کے بعد اجلاس کا باقاعدہ کاروائی شروع کی گئی۔

ضلعی سیکریٹری جنرل سید اسداللہ شاہ نے گذشتہ روز صوبائی اجلاس کی کاروائی سے کابینا کو آگاہ کیا۔ اور اپنی باقی کابینہ کا بھی اعلان کیا جس میں سیکریٹری شعبہ نشر واشاعت کے لئے برادرخلیل الرحمان کھتری اور شعبہ تعلیم کے لئے برادر سجاد حسین رند کو منتخب کیا۔ پوری کابینہ نے انہیں مبارکباد پیش کی۔ ضلعی سیکریٹری جنرل سید اسداللہ شاہ  نے کہا کہ عام پاکستانی کے لئے دو وقت کی روٹی مسئلہ بن گئی ہے پانی کا بحران سرچڑھ رہا ہے انرجی نام کی چیز ملک سے رخصت ہورہی ہے ایک مخصوص سوچ کو پاکستانیوں پر مسلط کرنے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں ہم اس صورتحال میں خاموش نہیں رہ سکتے ہم علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی قیادت میں ملکی سلامتی کے لئے سڑکوں پر آنے کے لئے تیار ہیں ہماری پر امن تحریک کو پوری دنیا میں سراہا جارہا ہے ہم اپنی مظلومیت سے ظلم کا مقابلہ کریں گے اورمخصوص فرقہ اور مخصوص سوچ کے ہاتھوں قائداعظم اور علامہ اقبال کے پاکستان کو یرغمال نہیں ہونے دیں گے۔

صوبائی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ دوست علی سعیدی نے بھی ضلعی اجلاس میں خصوصی شرکت کی اور انہوں نے کہا کہ یہ ٹھٹھہ کی خوش قسمتی کہ اچانک میری آمد ہوئی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستاب وہ واحد جماعت ہے جو بلاتخصیص مذہب ومسلک ، رنگ ونسل وطن عزیزکے محروموں کے حقوق کی جدوجہد میں مصروف عمل ہے، علامہ راجہ ناصرعباس جعفری جیسا شجاع اور نڈرلیڈر ملت جعفریہ کیلئے کسی نعمت سے کم نہیں، پاکستان کے اہل تشیع نہ صرف دہشت گردی کا شکار ہیں بلکہ حکومتی مظالم نے بھی ان کے لیے زندگی اجیرن کر رکھی ہے۔شہریوں کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانا ریاست کی اولین ذمہ داری ہے اس دوران انہوں نے امام حسن مجتبیٰ کی ولادت کی مبارکباد دی اور کچھ منٹ جشن محفل خطاب کیا۔ بعد ازاں ضلعی کابینہ کی طرف سے صوبائی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ دوست علی سعیدی کو ضلعی سیکریٹری جنرل سید اسداللہ شاہ نےاجرک کا تحفہ پیش کیا گیا آخر میں دعائے خیر ادا کی گئی۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین اور شیعہ ایکشن کمیٹی کے زیراہتمام اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب کے سامنے احتجاجی ریلی نکالی گئی جس کا مقصد علامہ ناصر عباس جعفری کی حمایت اور کراچی میں معروف قوال امجد صابری کے بیہمانہ قتل کی مذمت کرنا تھا۔ ریلی میں خواتین اور بچوں نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر امجد صابری کی یاد میں شمعیں روشن کی گئی اور ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں میں مشعلیں اٹھا رکھیں تھی۔ ریلی کی قیادت علامہ حسن ظفرنقوی نے کی۔ شرکاء سے خطاب میں علامہ سید حسن ظفر کا کہنا تھا کہ ہماری پرامن جدوجہد مثالی ہے اور تاریخ میں ہم نے نام رقم کردیا ہے کہ ملت تشیع ایک پرامن قوم ہے، کوئٹہ میں 150 سو جنازے پڑے تھے تب بھی ہم نے ایک پتہ تک نہیں توڑا تھا اور آج بیالیس روز سے بھوک ہڑتال پر ہیں تو کوئی امن و امان کی صورتحال کا مسئلہ نہیں بننے دیا۔

وحدت نیوز (کراچی) عالمی شہرت یافتہ پاکستانی قوال امجد صابری کی ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی پر قابو پانے میں حکومتی ناکامی کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کی جانب سے مسجد شاہ خراسان سے نمائش چورنگی تک احتجاجی ریلی نکالی گئی اور علامتی دھرنہ دیا گیا۔ اس موقع پر علماء کرام، عہدداران اور کارکنان کی بڑی تعداد شریک تھی۔ شرکاء نے امجد صابری کے مظلومانہ قتل اور حکومتی نااہلی کے خلاف بینر اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرے کی قیادت ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی، علامہ عقیل موسیٰ، علامہ نشان حیدر، صغیر عابد رضوی، سہیل عباس، ناصر حسینی سمیت دیگر نے کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ امجد صابری کو حب اہلبیت اطہار علیہم السلام کی سزا دی گئی ہے، دہشت گردوں نے اس ملک کو تختہ مشق بنا رکھا ہے، آئے دن بے گناہ مظلوم شہریوں کو دن دیہاڑے قتل کر دیا جاتا ہے، حکومت اور قومی سلامتی کے ذمہ دار ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، کراچی جیسے پررونق شہر کو دہشت گردوں نے اپنی محفوظ پناہ گاہ بنایا ہوا ہے، اسی طرح پنجاب بھر میں لشکر جھنگوی سمیت دیگر دہشت گرد تنظیمیں آزادانہ طور پر اپنی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کو حکومت اپنے مخالفین کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے، حاکمیت کے شوقین حکمران عوامی مشکلات سے انجان بنے بیٹھے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں حکومت بدنیتی کا مظاہرہ کر رہی ہے، اگر کالعدم مذہبی تنظیموں کے خلاف ملک بھر میں بھرپور کارروائی کی جاتی تو آج وطن عزیز میں کافی حد تک امن قائم ہو جاتا، یہ حقیقت روز روشن کی طرح آشکار ہے کہ ملک میں دہشت گردی کی مسلح کارروائیوں کی پیچھے کالعدم مذہبی تنظیموں کا ہاتھ ہے، جب تک یہ ہاتھ نہیں کاٹے جاتے، تب تک بے گناہ لاشیں گرتی رہیں گی۔ انہوں نے کہا کراچی میں جسٹس سجاد علی شاہ کے صاحبزادے اویس شاہ کا اغوا اور امجد صابری کا قتل قانون نافذ کرنے والے اداروں کے منہ پر طمانچہ ہے، دہشت گرد عناصر نے حکومت پر واضح کر دیا ہے کہ وہ اپنی کارروائیوں میں مکمل طور پر آزاد ہیں۔ صوبائی رہنما ایم ڈبلو ایم نے مطالبہ کیا کہ کراچی سمیت ملک بھر میں کالعدم مذہبی تنظیموں کی سرگرمیوں پر مکمل پابندی لگائی جائے، ان مدارس کو بند کیا جائے، جہاں تکفیر کا درس اور وطن عزیز کے خلاف نفرت کا سبق پڑھایا جاتا ہے۔ مظاہرین نے امجد صابری کے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سربراہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک مذمتی بیان میں کہا ہے کہ ملک کے نامور نعت خواں، منقبت خواں اور قوال امجد صابری کی شہادت دہشتگردوں، کلعدم جماعتوں کو کھلی چھوٹ دینے اور ان تکفیری دہشتگردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن نہ کرنے کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماہ مبارک رمضان میں کراچی جیسے اہم شہر میں اس شخصیت کا قتل ہونا سکیورٹی اداروں کی ناکامی اور دہشتگردوں کے خلاف جاری آپریشن پر کی کامیابی پر سوالیہ نشان ہے۔ امجد صابری جو کہ عاشق رسولؐ اور محب اہلبیتؑ تھے ان کی شہادت تکفیری دہشتگردوں کی سیاہ کاریوں کا تسلسل ہے، جو ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچانے پر تلے ہوئے ہیں۔

آغا علی رضوی کہا کہ سکیورٹی ادارے کب بے گناہوں کے قاتلوں اور تکفیری دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کریں گے۔ ملک بھر میں دہشتگردی میں ملوث کلعدم جماعتوں کی پشت پناہی کا سلسلہ حکومت کی جانب سے کب ختم ہوگا۔ کب دہشتگردوں کے لیے پاکستان کی زمین تنگ کی جائے گی اور کب ان کے خلاف ملک گیر آپریشن کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ امجد صابری کو شہید کر کے مدحت محمد و آل کو روکنے کی یزیدی کوشش ہے جو کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔ امجد صابری نے نہ صرف نعت گوئی، منقبت خوانی اور قوالی کو معراج عطا کی بلکہ وہ میڈیا پر عملی طور پر امن و محبت کی پرچار کرتے رہے اور تکفیری نظریات کی بیخ کنی کرتے رہے۔ انہوں نے ہمیشہ دہشتگردوں اور تکفیریوں کے نظریات کی مخالفت کرتے رہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ انکے قاتلوں کو تختہ دار پر لٹکایا جائے۔

وحدت نیوز(کراچی)شہر قائد کے علاقے لیاقت آباد میں گاڑی پر موٹر سائیکل سوارتکفیری  دہشتگردوں کی فائرنگ سے عالمی شہرت یافتہ قوال امجد صابری شہید  ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق لیاقت آباد نمبر 10 میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے امجد صابری کی گاڑی پر فائرنگ کر دی۔ فائرنگ کے نتیجے میں امجد صابری زخمی ہوئے، جنہیں تشویشناک حالت میں عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا، مگر وہ جانبر نہ ہو سکے۔ امجد صابری کو چہرے اور سینے پر گولیاں لگی ہیں، تاہم سینے پر لگنے والی گولی انکے لیے جان لیوا ثابت ہوئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قوال امجد صابری ٹی وی پروگرام میں شرکت کیلئے جا رہے تھے کہ گھات میں بیٹھے نامعلوم حملہ آوروں نے انکی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی۔

فائرنگ کے بعد پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور سرچ آپریشن جاری ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ امجد صابری کی رہائش بھی اسی علاقے میں واقع ہے اور وہ ایک ٹی وی پروگرام میں شرکت کیلئے ڈرائیور کے ہمراہ جا رہے تھے کہ گھر سے 2 کلو میٹر دور ہی فائرنگ کا نشانہ بن گئے۔ گاڑی میں امجد صابری کے ہمراہ انکے بیٹے اور بھتیجے بھی موجود تھے، تاہم وہ فائرنگ سے محفوظ رہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ امجد صابری کی گاڑی پر 11 گولیاں فائر کی گئیں، جبکہ ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ امجد صابری کو 6 گولیاں لگی ہیں۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے نامور قوال امجد صابری کی ٹارگٹ کلنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے کالعدم جماعتوں کی کارستانی قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات حکومت کی دہشت گردوں کے خلاف کاروائی میں تساہل پسندی کا نتیجہ ہیں۔ کراچی میں قانون نافذ کرنے والے ادارے مکمل طور پر بے بس دکھائی دے رہے ہیں۔حکومتی صفوں میں دہشت گردوں کے لیے نرم گوشہ رکھنے والوں کی موجودگی ایسے واقعات کا باعث ہے جب تک ریاستی اداروں میں موجود کالی بھیڑوں کا صفایا نہیں ہوتا تب تک دہشت گرد اسی طرح معصوم جانوں کو نشانہ بناتے رہیں گے۔انہوں نے کہا امجد صابری کو محب اہلبیت ہونے کی سزا دی گئی ہے۔ایک مصروف شاہراہ پر قتل کی یہ واردات قانون نافذ کرنے والوں کی نا اہلی اور لاپرواہی کی بدترین مثال ہے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ امجد صابری کے قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کر کے عبرت ناک سزا دی جائے۔علامہ ناصر عباس نے مرحوم کی بلندی درجات اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس سجاد علی شاہ کے صاحبزادے ایڈوکیٹ اویس سجاد کی پرسرار گمشدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ماضی میں اس طرح کے واقعات میں کالعدم مذہبی جماعتیں ملوث رہی ہیں۔جب تک ان کالعدم جماعتوں کا مکمل صفایا نہیں ہوتا تب تک قانون و انصاف کی بجائے ظلم و بربریت کا راج رہے گا۔ملک دشمن عناصر نے ہائی کورٹ کے جسٹس کے بیٹے کو اغوا کر کے عدلیہ پر حملہ کیا اور یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ ان کی گرفت تاحال مضبوط ہے اور انہیں کسی بھی شخصیت تک بآسانی رسائی حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر سندھ حکومت دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کرتی اور کالعدم جماعتوں کو پنپنے کا موقعہ فراہم نہ ہوتا تو آج صورتحال مختلف ہوتی۔ ملک میں امن و امان کی ناگفتہ بہ صورتحال کے باعث ہر شخص عدم تحفظ کا شکار ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اپنی ذمہ داریاں مزید چوکس رہ کر ادا کرنا ہو گئیں۔ اویس سجاد کی بازیابی کے لیے سندھ حکومت کی طرف سے فوری اقدامات انتہائی ضروری ہیں۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) پاکستان مسلم لیگ (ق) کے مرکزی رہنما چوہدری پرویز الہی اور سابق صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے اپنے اعلی سطح کے وفد کے ہمراہ ایم ڈبلیو ایم کے احتجاجی کیمپ میں مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ چوہدری پرویز الہی نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک ملک گیر سیاسی و مذہبی جماعت کے سربراہ گزشتہ 40 روز سے بھوک ہڑتال پر ہیں اور حکومت ان کے مطالبات پر کان نہیں دھر رہی جو سراسر زیادتی ہے۔ انہیں انصاف دینا وفاقی حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے مگر حکومت کی جانب سے تاحال کسی بھی قسم کی پیش رفت نہ ہونا انتہائی افسوسناک ہے۔ انہیں خوامخواہ دیوار کے ساتھ لگایا جا رہا ہے۔ ہم اس پرامن احتجاج کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور حکومت کو یہ باور کرانے آئے ہیں کہ ان کے مطالبات تسلیم کیے جائیں بصورت دیگر حالات کی ذمہ داری حکومت پر ہو گی۔

علامہ ناصر عباس جعفری نے کہ احتجاجی کیمپ میں آمد پر دونوں سیاسی رہنماوں اور ان کے وفد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سفاک اور بےحس ہو چکی ہے۔ اس وقت احتجاج کا یہ سلسلہ یورپ سمیت دنیا بھر کے تمام ممالک میں پھیل چکا ہے لیکن یہاں سے دو کلومیٹر سے بھی کم مسافت پر وزیر اعظم ہاوس، پریزیڈنسی، پارلیمنٹ، سپریم کورٹ اور دیگر وزارتیں موجود ہیں لیکن کسی میں اتنی اخلاقی جرات نہیں کہ وہ آکر ہماری بات کو سن سکے۔ ان جابر حکمرانوں سے جمہوریت کا ڈھونگ رچایا ہوا ہے۔ انہیں عوام کی بالکل پرواہ نہیں۔ حکومت اس پرامن احتجاج کو مشتعل کرنے کی دانستہ کوشش میں مصروف ہے۔ ہم ایک مہذب اور پُرامن قوم ہیں۔ حکومت اپنے شاطرانہ ہتھکنڈوں سے ہمیں پُر تشدد راستے پر نہیں لے جا سکتی۔ ہم نے پرامن انداز میں اپنے احتجاج کے سلسلے کو آگے بڑھانا ہے۔ نیوز بریفنگ میں علامہ ظفر حسن نقوی، علامہ اصغر عسکری اور نثار فیضی سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

وحدت نیوز (جامشورو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندہ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی نے اصغریہ کے مرکزی سیکریٹریٹ المہدی سینٹر جامشورو پہنچ کر اصغریہ آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر برادر فضل حسین اصغری اور اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی صدر سے ملاقات کی علامہ مقصودڈومکی نے دونوں رہنماؤں کو گذشتہ ایک ماہ سے جاری قائد وحدت علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی بھوک ہڑتال اوراحتجاجی تحریک کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی،اصغریہ آرگنائزیشن اور اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنایزیشن کے مرکزی قائدین نے ریاستی جبروتشدد کے خلاف جاری قائد وحدت علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی پر امن جمہوری جدوجہد کی مکمل حمایت کا اعلان کیااور اپنے بھر پور تعاون کا یقین دلایا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree