وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ کی ایم ڈبلیوایم اور شیعہ علماءکونسل کے قائدین سے ملاقات، کل تک کی مہلت مانگ لی

01 اگست 2025

وحدت نیوز(اسلام آباد) وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری اور شیعہ قائدین کے درمیان مذاکرات اختتام پذیر ہوگئے۔ حکومتی مذاکراتی ٹیم نے شیعہ قائدین کے مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے کل تک کی مہلت مانگ لی، بلوچستان حکومت کو اعتماد میں لے کر اعلان کیا جائےگا۔ 

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے مجلس وحدت مسلمین اور شیعہ علماء کونسل کے قائدین سے مذاکرات مکمل ہوگئے ہیں۔ 

ایم ڈبلیوایم کے وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی ، مرکزی پولیٹیکل سیکریٹری اسدعباس نقوی ، شیعہ علماء کونسل کے مرکزی جنرل سیکریٹری علامہ شبیر حسن میثمی ، نائب صدر علامہ عارف واحدی اور سیکریٹری اطلاعات زاہدعلی اخونزادہ مذاکرات میں شامل تھے۔ 

مذاکرات کے اختتام پر مشترکہ ویڈیو پیغام میں علامہ سید احمد اقبال رضوی اور علامہ شبیر میثمی نے کہا کہ زائرین کے بنیادی مسائل پرتفصیلی بات چیت ہوئی ہے، قوم کا موقف حکومت کےسامنے رکھا ہے، یہ آئینی اور شہری آزادی کا مسئلہ ہے،شیعہ قائدین نے کہا کہ ہم نے حکومتی وفد کے سامنے واضح اور دوٹوک الفاظ میں کہا کہ راستے کھلنے چاہیں، راستوں کی بندش پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ 


 طلال چوہدری صاحب نے مشاورت کے بعد کل تک حتمی جواب دینے کا یقین دلایا ہے۔ 

مومنین امید رکھیں انشاءاللہ مذاکرات کا اچھا نتیجہ سامنے آئے گااور قوم اچھی خبر سنے گی۔ اگر مثبت جواب نہ ملا تو قوم کے پاس احتجاج کا راستہ کھلا ہوا ہے ، قوم کسی بھی صورت حال کیلئے مکمل آمادہ و تیار رہے ۔ 

دوسری جانب سوشل میڈیا پر ریمدان بارڈر کے کھلنے کی جعلی خبریں بھی تیزی سے وائرل ہورہی ہیں جبکہ درحقیقت ابھی تک اربعین کے بائی روڈ سفر پر عائد پابندی بدستور برقرار ہے، اور تاحال کسی قسم کی خوشخبری موصول نہیں ہوئی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی رہنماؤں نے وزارتِ داخلہ کے وزیرِ مملکت جناب طلال چوہدری سے ملاقات ضرور کی ہے، اور ملت جعفریہ کا موقف بھرپور انداز میں رکھا ہیں۔تاہم اس وقت تک کوئی عملی پیش رفت سامنے نہیں آ سکی۔ 

حکومت نے اس معاملے پر غور کے لیے مہلت طلب کی ہے، اور توقع ہے کہ کل یا آج رات تک صورتحال واضح ہو جائے گی۔اس پس منظر میں واضح رہے کہ کراچی سے رِمدان بارڈر تک اعلان کردہ احتجاجی مارچ بدستور برقرار ہے۔

تمام مومنین، کارکنان اور ذمہ داران سے مؤدبانہ گزارش ہے کہ غیر مصدقہ اطلاعات پر کان نہ دھریں، اور کسی بھی غیر ذمہ دارانہ یا غیر مناسب خبر کو ہرگز عام نہ کریں۔ترجمانان اور تنظیمی ذرائع سے جاری کردہ اعلانات پر ہی انحصار کریں۔

واضح رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی جانب سے زائرین کے زمینی سفر پر پابندی کے اعلان کے بعد حکومتی وزراء نے شیعہ قائدین سے رابطہ منقطق کرلیا تھا، محسن نقوی بیرون ملک چلے گئے اور کہا کہ میں 7 اگست تک دستیاب نہیں ہوں، جبکہ ملک میں موجود حکومتی شخصیات بھی فون اٹھانے کی روادار نہیں تھیں لیکن گذشتہ روز سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے زائرین کے قافلوں کے ہمراہ ریمدان بارڈر کی جانب لانگ مارچ کے اعلان کے بعد حکومت حرکت میں آئی آدھی رات کو شیعہ قائدین سے رابطہ کرکے مذاکرات کی دعوت دی ۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree