
Ahsan Mashadi
وحدت نیوز(مشھدمقدس)شہادت حضرت امام محمد باقر علیہ السلام اور رہبر کبیر انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی کی 36 ویں برسی کی مناسبت سے دفتر مجلس وحدت مسلمین مشہد مقدس میں ایک پروگرام کا انعقاد ہوا ۔پروگرام کا آغاز تلاوت کلام مجید سے کیا گیا. منقبت ننھے منقبت خواں سادات کاظمی برادران نے بہترین اور دلنشین آواز میں پڑھی. پروگرام خصوصی خطاب جناب حجہ الاسلام مولانا سید جان علی کاظمی صاحب نے فرمایا۔
انہوں نے اپنے خطاب میں حضرت امام محمد باقر علیہ السلام کی علمی شخصیت پرروشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آپ نے اپنے تاسیس کردہ حوزہ علمیہ میں بڑے بڑے مجتہدین تربیت کرکے دنیائے اسلام کے مختلف علاقوں میں بھیجے ۔آج کے حوزات علمیہ اسی حوزہ علمیہ کا تسلسل ہیں جس کی بنیاد امام محمد باقر علیہ السلام نے مدینہ میں رکھی تھی۔حوزہ علمیہ سے ہی امام خمینی جیسی شخصیات نکلی ہیں ۔امام خمینی نے مادیت اور انحراف میں جکڑی انسانیت کو انقلاب اسلامی کی شمع روشن کرکے بشریت کو خدا ،قرآن اور دین کی طرف بلایا ہے ۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں امن و امان کی ابتر صورتحال نے عام شہریوں کو شدید ذہنی اور جسمانی اذیت میں مبتلا کر دیا ہے۔ بلوچستان میں نظام زندگی مکمل طور پر مفلوج ہو چکا ہے۔ شام پانچ بجے کے بعد بلوچستان کے اکثر علاقوں میں سڑکیں ویران ہو جاتی ہیں، اور ایف سی، لیویز و پولیس شہریوں کو روک کر کہتی ہے کہ اس وقت سفر کی اجازت نہیں، جس کے نتیجے میں مسافروں کو اپنا سفر جاری رکھنے کے لئے شام پانچ بجے سے صبح پانچ بجے تک 12 گھنٹے تک صبح کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بم دھماکے روز کا معمول بن چکے ہیں، دہشت گردی اور قتل و غارت نے عوام کا سکون چھین لیا ہے، جبکہ حکومت اور وزیر داخلہ کے بلند و بانگ دعوے محض زبانی جمع خرچ ثابت ہو چکے ہیں۔ بلوچستان میں حکومتی رٹ اور ریاستی کنٹرول مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔ آئے روز سرمچار مین روڈ پر قبضہ کر کے لوگوں کی تلاشی لیتے ہیں۔ کچھ عرصہ قبل حکومتی جماعت کے ایم پی اے کی تلاشی لے کر اس کے مسلح محافظوں سے سرعام اسلحہ چھینا۔
علامہ ڈومکی نے کہا کہ بلوچستان کے عوام اپنا پیٹ کاٹ کر اربوں روپے سیکیورٹی اداروں کو دیتے ہیں، لیکن اس کے باوجود آج بھی عوام کا مقدر بدامنی، دھماکے اور دہشت گردی ہے۔ ریاستی ادارے صرف دعوے کرتے ہیں، مگر بلوچستان میں عملاً امن نام کی کوئی چیز باقی نہیں۔ کوئلہ کان کے مالکان اپنا کاروبار جاری رکھنے کے لئے بہ یک وقت ایف سی اور بی ایل اے کو پیسے دیتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک کے نام پر بہت دعوے کیے گئے، لیکن زمینی حقیقت یہ ہے کہ بلوچستان میں آج بھی کوئی شاہراہ دو رویہ یا موٹروے نہیں ہے۔ آئے روز کے ٹریفک حادثات، دہشت گردی سے زیادہ انسانی جانیں نگل رہے ہیں۔ مگر کسی کو فکر نہیں۔
علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ بلوچستان کے حالات کو سنوارنے کے بجائے انہیں مزید خراب کیا جا رہا ہے۔ وقت کا تقاضا ہے کہ بلوچ عوام کے ساتھ مفاہمت کی جائے اور ناراض بلوچوں سے سنجیدہ مذاکرات کیے جائیں۔
انہوں نے جنرل مشرف کے دور کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت جنرل مشرف اور ریاستی ادارے کہتے تھے کہ پورا بلوچستان ہمارے کنٹرول میں ہے سوائے تین سرداروں کے۔ آج وہ تین سردار بھی دنیا سے رخصت ہو چکے ہیں، مگر آج بلوچستان کے حالات پہلے سے زیادہ بدتر ہیں۔ تو اب مقتدر ادارے جواب دیں کہ آخر بلوچستان میں امن کیوں بحال نہیں ہو پا رہا؟
علامہ ڈومکی نے کہا کہ جب عوام کے ووٹ پر ڈاکہ ڈالا جائے، مقبول عوامی رہنماؤں کو جیل میں بند کیا جائے اور جعلی مینڈیٹ کے حامل خوشامدیوں کو اقتدار میں لایا جائے تو پھر ملک خصوصاً بلوچستان کے حالات کبھی بھی بہتر نہیں ہو سکتے۔
انہوں نے حکومت اور مقتدر اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کریں، عوامی رائے کا احترام کریں، امن و انصاف کو یقینی بنائیں اور بلوچستان کو مزید محرومیوں کی طرف دھکیلنے سے گریز کریں۔
وحدت نیوز(سکردو)عالم مبارز شیخ عیسیٰ نجفی کی رحلت پر مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی صدر آغا علی رضوی ،رکن جی بی کونسل شیخ احمد علی نوری ،نائب صدر مجلس وحدت مسلمین شیخ نیئر عباس مصطفوی ،جنرل سیکرٹری مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان ڈاکٹر مشتاق حکیمی ،اپوزیشن لیڈر کاظم میثم ،رکن اسمبلی شیخ اکبر رجائی،رکن اسمبلی کنیز فاطمہ،سابق معاون خصوصی الیاس صدیقی،صوبائی ترجمان ایم ڈبلیو ایم حاجی غلام عباس،سابق رکن اسمبلی حاجی رضوان اور دیگر صوبائی رہنماؤں نے تعزیتی پیغام میں کہا کہ مرحوم کی رحلت سے علم و معرفت کا عظیم باب بند ہوگیا۔ انکی پوری زندگی ترویج و تبلیغ دین میں صرف ہوئی بلخصوص مدینہ علم کے باب کے مقدس کلام نہج البلاغہ پر قدرت حاصل تھی اور نہج البلاغہ از بر تھا۔
انہوں نے کہا کہ امام المتقین ع کے کلمات کے تشنگان ہر آن انہیں یاد کریں گے۔ سکردو کی فضا آج مغموم ہے۔ باب العلم کے ارشادات کے شارح و مبلغ نے دنیا سے رخ موڑا ہے۔ ریاضت، تدین، زہد، تقوی' اور تواضع و انکساری میں عالم بے بدل تھے۔ انکی رحلت پر پوری ملت، انکے تمام فرزندان بلخصوص عالم مبارز شیخ فدا ذیشان اور تمام لواحقین کو تسلیت و تعزیت پیش کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مرحوم کے درجات کی بلندی اور لواحقین کے صبر کے لیے دعا گو ہیں ۔
وحدت نیوز(کراچی) قونصل جنرل جمہوری اسلامی ایران (کراچی ) اور خانہء فرہنگ جمہوری اسلامی ایران کے اشتراک سے قونصل خانہ جمہوری اسلامی میں امام خمینی کی برسی کی مناسبت سے جلسہ منعقد ہوا۔ جس کثیر تعداد میں مختلف مکاتب فکر کے علماء، دانشور، سیاسی اور ادبی شخصیات نے شرکت کی۔ اس جلسہ میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سکریٹری جنرل علامہ حسن ظفر نقوی نے خصوصی خطاب کیا اور امام خمینی کی انقلابی شخصیت کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔
پروگرام کے آخر میں قونصل جنرل جمہوری اسلامی ایران آقائے واحد اصغری اور خانہء فرہنگ کے ڈائرکٹر جنرل آقائے سعید طالبی نیا کی جانب سے علامہ حسن ظفر نقوی کی خدمات کے اعتراف کے طور پر نشان اعزاز (اعزازی شیلڈ ) سے نوازا گیا۔اس جلسے میں آقائے سعید طالبی نیا اور قونصل جنرل آقائے واحد اصغری کے علاوہ جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر معراج الھدی'، جمیعت العلماء پاکستان کے علامہ محمود الحسینی، پروفیسر شازیہ امام نے بھی خطاب کیا۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صوبائی صدر نے ناصر باغ لاہور میں نماز عید کے اجتماع کے لیے این او سی جاری ہونے پر حکومت اور ضلعی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ:
> "ہم حکومت اور انتظامیہ کے ہر مثبت اقدام کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔"
نماز عید کے تاریخی اور عوامی اجتماع کے لیے این او سی جناب خرم عباس نقوی (معاون خصوصی وزیر اطلاعات و نشریات، حکومت پاکستان) کی خصوصی دلچسپی، حاجی امیر عباس مرزا کی مسلسل کاوشوں، ڈپٹی کمشنر لاہور اور ڈی آئی جی آپریشن لاہور کی ہدایات کے نتیجے میں جاری کیا گیا۔
صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین نے کہا کہ:
> "ہم حکومت اور اداروں پر کبھی بے جا تنقید نہیں کرتے بلکہ ان کے مثبت اقدامات کو سراہتے ہیں۔ ناصر باغ میں نمازِ عید کا اجتماع کسی جماعت کا نہیں بلکہ عوامی اجتماع ہوتا ہے جس میں سبھی افراد شریک ہوتے ہیں۔"
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 50 سال سے یہ اجتماع ایک خوبصورت روایت کے طور پر قائم ہے، اور کچھ افراد کی غلط فہمی کے باعث اسے روکنے کی جو کوشش کی گئی تھی، وہ افہام و تفہیم اور تعاون کے ذریعے حل ہو گئی۔
> "ہم جناب خرم عباس نقوی، حاجی امیر عباس مرزا، ڈپٹی کمشنر لاہور اور ڈی آئی جی آپریشن کے شکر گزار ہیں جنہوں نے اس مسئلے کو بروقت حل کر کے این او سی جاری کروایا۔"
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین ضلع لاہور کی جانب سے ہر سال کی طرح اس سال بھی بی بی پاکدامنؑ کے حرم مقدس کے قریب زائرین کی خدمت کے لیے سبیل اور مشروبات کی فراہمی کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔ سخت گرمی کے موسم میں دور دراز سے آنے والے زائرین جب حرم بی بی پاکدامنؑ پر حاضری کے لیے پہنچتے ہیں، تو سب سے پہلے انہیں ٹھنڈے پانی اور پسندیدہ مشروبات سے تواضع کی جاتی ہے۔
یہ سبیل مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی صدر جناب نجم عباس خان اور صوبائی سیکرٹری سیاسیات جناب سید حسین زیدی کی قیادت میں مخلص کارکنان کی ایک ٹیم کے ذریعے قائم کی گئی ہے۔ سبیل کا باقاعدہ آغاز دعائے خیر سے ہوا، جس کی سعادت معروف عالم دین ظہیر کربلائی نے حاصل کی۔
زائرین کا کہنا ہے کہ یہ خدمت ایک عظیم سعادت ہے اور وہ ان تمام افراد کے لیے دعائیں کرتے نظر آتے ہیں جو اس کارِ خیر میں حصہ لیتے ہیں۔
سندھ اور بلوچستان سے آنے والے قافلوں کے لیے بھی جگہ جگہ سبیلیں اور نذر و نیاز کا خصوصی انتظام کیا گیا ہے، تاکہ جناب بی بی پاکدامنؑ — جو حضرت امام علیؑ کی صاحبزادی، حضرت امیر مسلمؑ کی زوجہ، اور حضرت محمد و ابراہیمؑ کی والدہ محترمہ ہیں — کی زیارت پر آنے والے زائرین کو کسی بھی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
مجلس وحدت مسلمین کی اس کاوش کو زائرین کی جانب سے بھرپور سراہا جا رہا ہے، اور ہر سال ہزاروں عاشقانِ اہل بیتؑ اس سبیل سے فیضیاب ہوتے ہیں۔