The Latest

وحدت نیوز (پشاور) سانحہ جامعہ شہید عارف حسین الحسینی کیخلاف پشاور میں مختلف شیعہ تنظیموں کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی، ریلی کے شرکاء مین جی ٹی روڈ پر پہنچے اور وہاں احتجاجی دھرنا دیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے راولپنڈی پشاور شاہراہ کو ایک گھنٹہ تک بلاک رکھا۔ جامعہ شہید عارف الحسینی سے برآمد ہونے والی ریلی میں مدرسہ منتظمین کے علاوہ امامیہ رابطہ کونسل، مجلس وحدت مسلمین، شیعہ علماء کونسل، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور امامیہ جرگہ کے کارکنوں کے علاوہ صوبہ کے مختلف اضلاع سے آئے ہوئے علمائے کرام نے نمائندہ شرکت کی۔ قبل ازیں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد مدرسہ عارف حسین الحسینی کے پرنسپل اور  مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رکن مرکزی شوریٰ علامہ سید جواد حسین ہادی نے اجتماع سے خطاب کیا۔ جبکہ دھرنے سے مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے علامہ جہانزیب حسین جعفری، امامیہ علماء کونسل کی جانب سے علامہ خورشید انور جوادی، علماء و مشائخ کونسل کی طرف سے مولانا محمد شعیب، ہنگو کے تشیع کی نمائندگی کرتے ہوئے علامہ سید حسین الاصغر، اور امامیہ رابطہ کونسل کی طرف سے میجر (ر) حسنین حیدر کاظمی نے خطاب کیا۔

 

اس موقع پر مقررین کا کہنا تھا کہ نئے حکمران بھی امن و امان کے قیام میں ناکام ہوچکے ہیں، ہماری انٹیلی جنس ایجنسیاں یا تو انتہائی نااہل ہوچکی ہیں یا پھر دہشتگردوں کیساتھ ملی ہوئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر دہشتگردی کا سلسلہ نہ رکا تو پورے خیبر پختونخوا سے اہل تشیع کو پشاور میں جمع کیا جائے اور پھر ہم حکومت کو بتائیں گے کہ احتجاج کسے کہتے ہیں۔ دہشتگردوں کے ہاتھوں نہ مساجد محفوظ ہیں، نہ بازار، اہلسنت بھائیوں کی بھی نشانہ بنایا جاتا ہے اور اہل تشیع تو دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔ مقررین نے مزید کہا کہ اگر حکومت عوام کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتی تو بتا دے، ہم اپنا تحفظ خود کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ آخر میں قرار دادوں کے ذریعے مطالبہ کیا گیا کہ پشاور اور اس کے گردو نواح میں دہشتگردوں کیخلاف ٹارگٹڈ آپریشن کیا جائے۔ سانحہ میں شہید اور زخمی ہونے والوں کو 3 دن کے اندر معاوضہ ادا کیا جائے، پشاور میں ٹارگٹ کلنگ اور سانحہ امامیہ کالونی کے متاثرین کو فوری طور پر معاوضہ ادا کیا جائے اور ان کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے۔ اسسٹنٹ کمشنر پشاور کی مطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانی پر مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہوگئے۔

وحدت نیوز (پشاور) جامعہ شہید عارف حسین الحسینی پشاور میں گذشتہ جمعتہ المبارک کو نماز سے قبل ہونے والا خودکش حملہ پشاور کے شیعان حیدر کرار (ع) کو خوفزدہ نہ کرسکا۔ آج جامعہ شہید عارف حسین الحسینی میں ہونے والی نماز جمعہ میں شہر بھر سے بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور دشمن اسلام پر ثابت کردیا کہ وہ دھماکوں کے ذریعے اس ملت کو خوفزدہ نہیں کرسکتا۔ آج ادا کی جانے والی نماز جمعہ میں شیعیان حیدر کرار (ع) کی تاریخی شرکت نے یزید وقت کے ارادوں کو شکست سے دوچار کر دیا۔ دھماکے سے متاثرہ مسجد کا ہال نمازیوں سے کچھا کھچ بھرا ہوا تھا۔ اس کے علاوہ باہر صحن اور پھر لان میں بھی نمازی موجود تھے۔ اس موقع پر سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے تھے۔ پولیس اور ایف سی اہلکاروں کے علاوہ امامیہ اور وحدت اسکاوٹس کے جوانوں نے بھی سکیورٹی کے فرائض سرانجام دیئے۔ نماز جمعہ کے خطبہ کے دوران انتہائی رقت آمیز مناظر دیکھنے کو ملے۔ علامہ عابد حسین شاکری نے خطبہ جمعہ میں شہداء کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔ نماز جمعہ کے اجتماع میں صوبہ کے مختلف اضلاع سے علمائے کرام نے نمائندہ شرکت کی۔

وحدت نیوز (حیدرآباد) مجلس وحدت مسلمین ضلع حیدرآباد کی جانب سے پشاور سانحہ کے قاتلوں کے عدم گرفتاری اور خیبرپختونخواہ حکومت کی بے حسی کے خلاف آج بروز جمعہ قدم گاہ مولا علی (ع) سے کوہِ نور چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کی قیادت ایم ڈبلیو ایم حیدرآباد کے سیکریٹری جنرل علامہ امداد علی نسیمی، مولانا گل حسن مرتضوی، مولانا رحمت علی، مولانا نور حسن، مولانا انور علی نے کی۔ اس موقع پر شرکاء کی بڑی تعداد نے ریلی میں شرکت کرکے سانحہ پشاور میں خیبرپختونخواہ کی حکومت کی بے حسی کی شدید مذمت کی۔ ریلی کے شرکاء نے بینر اور پرچم اٹھائے ہوئے تھے، ریلی کے شرکاء نے خیبرپختونخواہ حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔

 

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ امداد علی نسیمی نے کہا کہ سانحہ پشاور طالبان سے مذاکرات کی بات کرنے والوں کے منہ پر طمانچہ ہے، خیبرپختونخواہ کی حکومت اگر دہشت گردی کا راستہ نہیں روک سکتی تو کم از کم شہداء کے خون کے ساتھ عہد وفا کرتے ہوئے طالبان سے مذاکرات کے عمل سے دور رہے۔ علامہ امداد علی نسیمی نے مزید کہا کہ نواز شریف کی حکومت سعودی ایجنڈے کی تکمیل میں ملک کو فرقہ واریت کی طرف دھکیل رہی ہے، جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر سانحہ پشاور کے ملزمان کی عدم گرفتاری کیخلاف ملک بھر میں آج یوم احتجاج منایا گیا۔ اسی سلسلے میں لاہور میں نماز جمعہ کے بعد جامع مسجد سمن آباد سے مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین لاہورکے رہنماؤں نے کی۔ ریلی میں شہریوں کی کثیر تعداد موجودتھی۔ ریلی کے شرکاء نے مجلس وحدت مسلمین کے پرچم اور پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین نے اس موقع پر خیبرپختونخواہ اور وفاقی حکومت کے خلاف بھرپور نعرے بازی کی اور سانحہ پشاور کے ذمہ داران کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت ناکام ہوچکی ہے ، سانحہ پشاور، دیامر اور کراچی میں جسٹس مقبول پر حملہ سیکیورٹی اداروں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ آج پورے ملک میں علامہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر مظاہرے ہورہے ہیں اگر وفاقی اور صوبائی حکومت نے اس واقعے میں ملوث افراد کو گرفتار نہ کیا تو پھر یہ قوم ایک بار پھر سڑکوں پہ آجائے گی۔

 

رہنماؤں نے کہا کہ آج طالبان سے مذاکرات کی باتیں ہورہی ہیں یہ وہی طالبان ہیں کہ جنہوں نے ملالہ یوسفزئی پر حملہ کیا، سکولوں پر حملے کر کے تباہ کردیے، قائداعظم بانی پاکستان کی رہائش گاہ پر حملہ کیا، مہمان سری لنکن ٹیم پر حملہ کیا، چند روز قبل سیاحوں پر حملہ کیا،مساجد پر حملہ کیا، مندروں پر حملے کیے، عیسائیوں کے چرچوں پر حملے کیے، اولیاء کے مزارات پر حملے کیے، داتا دربار پر حملہ کیا، عبداللہ شاہ غازی پہ حملہ کیا، مساجد کو نشانہ بنایا، امام بارگاہوں پر حملے کیے حتی کی یونیورسٹیوں پر بھی حملے کیے۔ اُنہوں نے کہا کہ آج ان طالبان کی وجہ سے پاکستان کی دنیا بھر میں جگ ہنسائی ہورہی ہے، اگر پاکستانی حکمرانوں کو ملکی سلامتی عزیز ہے تو ان ناسور طالبان کے خلاف فوجی آپریشن کرنا ہوگا۔ اُنہوں نے کہا کہ طالبان امریکہ کی پیداوار ہیں اور ملک میں دہشت گردی پھیلا کر امریکہ کو پاکستان میں لانا چاہتے ہیں، اگر ان کا قلع قمع نہ کیا گیا تو مادروطن کی سلامتی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ ریلی کے شرکا میں قرارداد منظور کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کی ملک میں دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کیا جائے اور جیلوں میں قیددہشت گردوں کو فوری طور پر سزائیں دی جائیں تاکہ دوسرے عبرت حاصل کریں۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان یوتھ ونگ کے مرکزی مسؤل سید فضل عباس نقوی ایڈوکیٹ کراچی کا دو روزہ تنظیمی دورہ مکمل کرنے کے بعد لاہور پہنچ گئے ہیں۔ لاہور پہنچنے کے بعد برادر فضل عباس نقوی نے ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے صوبائی سیکریٹری جنرل سے ملاقات کی اور پنجاب بھر میں یوتھ ونگ کی تنظیم سازی پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر یوتھ ونگ پنجاب کی تنظیم سازی کے لئے مشاورت کی گئی۔ بعدازاں مشاورت کے بعد پہلے مرحلے میں برادر نقی مہدی کو ایم ڈبلیو ایم لاہور ڈویژن کا آرگنائزر مقرر کردیا گیا جبکہ پنجاب کے مسؤل کے لئے مشاورت جاری ہے۔ برادر فضل عباس نقوی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی الٰہی تنظیم میں جوانوں کی ذمہ داری ہے کہ مکتب آل محمد (ع) کی تعلیمات کو عام کرنے لئے علمائے کرام کا دست بازو بنیں تاکہ ایک الٰہی معاشرہ کی تکمیل کے لئے منظم طریقے سے فعالیت کی جاسکے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے جمعہ کو ملک بھر سمیت سندھ کے چھوٹے بڑے شہروں میں سانحہ مدرسہ حسینی پشاور اور کراچی میں جسٹس مقبول باقر پر دھماکوں کے خلاف یوم احتجاج منایا گیا جبکہ ایم ڈبلیوایم کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام کراچی میں جامع مسجد خوجہ اثنا عشری کھارادر اورجامع مسجد دربار حسینی ملیر برف خانہ کے باہر مظاہرے کئے گئے۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے زیر اہتمام مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مختار امامی، علامہ علی انور جعفری،علامہ مبشر حسن، علامہ فرخ عباس رضوی (قم )، برادر حسن ہاشمی اور برادر سجاد اکبر نے کراچی میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ اور بم دھماکوں کی سنگین واردات اورپشاور میں جامع مسجد مدرسہ حسینی اور گلگت دیامرمیں سیاحوں پر دہشت گردی پر شدید غم و غصہ کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ملت جعفریہ لاشوں پر لاشیں اٹھانے کے باوجود ملکی سلامتی و استحکام کے لیے صبر و تحمل سے کام لے رہی ہے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے رہنماوں کا کہنا تھا کہ ملک کے کونے کونے میں بے گناہ مسلمانوں اور سیاحوں کو خون میں نہلایا جا رہا ہے لیکن حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے خاموش اختیارکر رکھی ہے۔

 

علمائے کرام کا کہنا تھا کہ ستم ظریفی یہ ہے کہ ہماری آزاد عدالتوں کو ایک تھپڑ تو نظر آ جاتا ہے لیکن سینکڑوں بے گناہ انسانوں کا خون نظر نہیں آتا، اب وہ کم از کم سندھ ہائی کورٹ کے سینیئر جج جسٹس مقبول باقر ہی کو انصاف فراہم کردیں کہ جنہیں کالعدم تکفیری دہشت گردوں نے بم دھماکے کے ذریعے عوام کو انصاف فراہم کرنے کی سزا دینے کی سازش کی اور اس قاتلانہ حملے میں نو افراد شہید ہوئے، عدلیہ دیگر شہید ججوں اور وکلاء کے لواحقین ہی کو انصاف فراہم کردے ۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ شیعان حیدر کرار ع کے قتل عام پر خاموشی اختیار کر لیتی ہیں، افسوس کا مقام تو یہ ہے کہ ملک کی تمام سیاسی اور مذہبی جماعتیں بھی مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ مولانا مختار امامی نے خطاب کرتے ہو کہا کہ کراچی سے خیبر تک دہشت گردوں کی عملی حکمرانی ہے اور اس حکمرانی کے آگے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی کوئی رٹ نہیں، حکومت خاموش تماشائی بنی ہے اور اگر لب کشائی بھی کرتی ہے تو دہشت گردوں سے مذاکرات کی باتیں کرتی ہے جو دہشت گردوں کے آگے سرنگوں ہونے کے مترادف ہے۔

وحدت نیوز (ملتان) قائد وحدت وناصر ملت مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر سانحہ پشاور کے ملزمان کی عدم گرفتاری کے خلاف ملک بھر میں آج یوم احتجاج منایا گیا۔ اسی سلسلے میں ملتان میں نماز جمعہ کے جامع مسجد احسین نیوملتان سے گلشن مارکیٹ تک مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین ملتان کے ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی نے کی۔ ریلی میں نوجوانوں کی کثیر تعداد موجودتھی۔ ریلی کے شرکاء نے مجلس وحدت مسلمین کے پرچم اور پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین نے اس موقع پر خیبرپختونخواہ اور وفاقی حکومت کے خلاف بھرپور نعرے بازی کی اور سانحہ پشاور کے ذمہ داران کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔


ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ضلعی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین ملتان علامہ سید اقتدار حسین نقوی نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت ناکام ہوچکی ہے ۔ سانحہ پشاور، دیامر اور کراچی میں جسٹس مقبول پر حملہ سیکیورٹی اداروں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ آج پورے ملک میں علامہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر مظاہرے ہورہے ہیں اگر وفاقی اور صوبائی حکومت نے اس واقعے میں ملوث افراد کو گرفتار نہ کیا تو پھر یہ قوم ایک بار پھر سڑکوں پہ آجائے گی۔ علامہ اقتدار حسین نقوی نے کہا کہ آج طالبان سے مذاکرات کی باتیں ہورہی ہیں یہ وہی طالبان ہیں کہ جنہوں نے ملالہ یوسفزئی پر حملہ کیا، سکولوں پر حملے کر کے تباہ کردیے، قائداعظم بانی پاکستان کی رہائش گاہ پر حملہ کیا، مہمان سری لنکن ٹیم پر حملہ کیا۔ چند روز قبل سیاحوں پر حملہ کیا۔ مساجد پر حملہ کیا، مندروں پر حملے کیے، عیسائیوں کے چرچوں پر حملے کیے، مقدس اولیاء کے مزارات پر حملے کیے، سخی سرور پر حملہ ہوا، لاہور میں داتا دربار پر حملہ کیا۔ عبداللہ شاہ غازی پہ حملہ کیا۔ مساجد کو نشانہ بنایا ، امام بارگاہوں پر حملے کیے حتی کی یونیورسٹیوں پر بھی حملے کیے ۔


اُنہوں نے کہا کہ آج ان طالبان کی وجہ سے پاکستان کی دنیا بھر میں جگ ہنسائی ہورہی ہے۔ اگر پاکستانی حکمرانوں کو ملکی سلامتی عزیز ہے تو ان ناسور طالبان کے خلاف فوجی اپریشن کرنا ہوگا۔ اُنہوں نے کہا کہ طالبان امریکہ کی پیداوار ہیں اور ملک میں دہشت گردی پھیلا کر امریکہ کو پاکستان میں لانا چاہتے ہیں۔ اگر ان کا قلع قمع نہ کیا گیا تو مادروطن کی سلامتی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ ریلی سے مولانا عمران ظفر، علامہ قاضی نادرحسین علوی، قمر عباس زیدی اور ثقلین نقوی نے خطاب کیا۔

وحدت نیوز (جوہی) ملک بھر میں شیعہ نسل کشی اور ٹارگٹ کلنگ اور پشاور سانحہ کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان سٹی جوہی کی جانب سے مسجد امام رضا (ع) سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ اس موقع پر پریس کلب کے سامنے احتجاجی ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے رہنما اعجاز حسینی اور محمد حنیف جعفری نے کہا کہ پشاور مدرسہ میں حملہ کرنے والے دہشت گرد وں کو فوری گرفتار کیا جائے اور ملک میں شیعہ آفیسروں اور کارکنوں کو حکومت فوری تحفظ فراہم کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی میں سندھ ہائی کورٹ کے سینیئر جج جسٹس مقبول باقر پر دہشت گردی کرنے والوں کو گرفتار کرنے میں حکومت ناکام رہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی میں امریکی پشت پناہی پر بے گناہ گرفتار شیعہ جوانوں کو فوری رہا کیا جائے ۔

وحدت نیوز (فارن ڈیسک) فارس نیوز ایجنسی کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے ممتاز عالم دین اور تہران کے امام جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی نے کہا ہے کہ مصر میں پیروان مکتب اہلبیت علیھم السلام کے خلاف شدت کی تازہ لہر کا اصل سبب وہابی مفتیوں کے تکفیری فتوے اور اسرائیل کی غاصب صیہونیستی رژیم ہے۔ وہ شہر مقدس قم میں گذشتہ ہفتے مصر میں جام شہادت نوش کرنے والے شہید شیخ حسن شحاتہ اور انکے ھمراہ شہید ہونے والے تین دوسرے ساتھیوں کے ایصال ثواب کیلئے برگزار کی گئی مجلس ترحیم سے خطاب کر رہے تھے۔ یاد رہے گذشتہ ہفتے شب ولادت حضرت امام زمان عج اللہ تعالی فرجہ الشریف کی مناسبت سے مصر کے دارالحکومت قاہرہ کے قریب واقع گاوں الجیزہ میں ایک گھر میں شیعیان اہلبیت علیھم السلام ایک جشن کی تقریب میں شریک تھے جس پر ہزاروں وہابی اور سلفی دہشت گردوں نے دھاوا بول دیا اور معروف شیعہ عالم دین شیخ حسن شحاتہ کو انکے تین دوسرے ساتھیوں سمیت انتہائی بے دردی سے شہید کرنے کے بعد انکے جسد خاکی کو گاوں کی گلیوں میں گھماتے ہوئے اپنے یزیدی آباء و اجداد کی یاد تازہ کر دی۔

 

آیت اللہ سید احمد خاتمی نے کہا کہ مصر کے علاوہ عراق اور دوسرے اسلامی ممالک سے بھی سلفی تکفیری دہشت گردوں کے ہاتھوں بیگناہ شیعہ مسلمانوں کی شہادت کی خبریں سننے کو ملتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مصر کے گاوں الجیزہ میں انجام پانے والا مجرمانہ فعل تاریخ میں ہمیشہ سے دیکھنے کو ملتا ہے اور آئندہ بھی ملتا رہے گا لیکن آج ہم ایسے مجرمانہ افعال سے روبرو ہیں جو اسلام کے نام پر انجام پاتے ہیں، وہابی تکفیری دہشت گرد گروہ اسلام سے خیانت کرتے ہوئے اسلام کے نام پر بیگناہ مسلمانوں کے قتل عام میں مصروف ہیں۔  تہران کے خطیب نماز جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی نے یہ تاکید کرتے ہوئے کہ ان وہابی تکفیری دہشت گرد گروہوں کا مقصد حقیقی محمدی ص اسلام کے چہرے کو مخدوش کرنا ہے کہا: ہم اہلسنت کو وہابیت سے جدا سمجھتے ہیں، اہلسنت علماء کی جانب سے وہابیت کے خلاف تقریبا 30 کتابیں لکھی جا چکی ہیں۔

 

آیت اللہ سید احمد خاتمی نے کہا کہ وہابیت کا آغاز پہلے دن سے ہی مجرمانہ افعال اور بیگناہ انسانوں کے قتل سے ہوا اور اس میں کوئی شک نہیں کہ وہابیت عالمی استعماری قوتوں بالخصوص برطانیہ کا بویا ہوا بیج ہے۔ امام جمعہ تہران نے 1216 ہجری قمری میں انجام پانے والے دہشت گردانہ منصوبے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سال 12 ہزار افراد پر مشتمل وہابی تکفیری لشکر نے شہر مقدس کربلا پر حملہ کیا اور وہاں بسنے والے تمام بیگناہ افراد کا قتل عام کر دیا جس میں ہزاروں بچے، بوڑھے اور خواتین بھی شامل تھے۔ اس المناک واقعے میں شہید ہونے والے افراد کی تعداد 3 ہزار سے لے کر 20 ہزار تک بیان کی گئی ہے۔  آیت اللہ سید احمد خاتمی نے کہا کہ وہابی شیعہ مسلمانوں کو مشرک اور کافر کہتے ہیں جس کی بنیاد پر وہابی دہشت گرد گروہ شام سمیت کئی مسلم ممالک میں شیعیان اہلبیت علیھم السلام کے خلاف ایسے جانسوز غیرانسانی افعال انجام دے رہے ہیں جن کے تصور سے انسان کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان مجرمانہ افعال کی چند مثالیں ہمیں شام میں نظر آئی ہیں جہاں ایک تکفیری دہشت گرد نے شامی فوجی کو قتل کرنے کے بعد اس کا دل نکال کر دانتوں سے کاٹ لیا یا ایک گاوں میں صرف شیعہ ہونے کے جرم میں ایک معصوم بیگناہ بچی کو زنجیروں سے باندھ کر اس کی آنکھوں کے سامنے انتہائی بے دردی سے اس کے ماں باپ کو قتل کر دیا گیا۔

 

امام جمعہ تہران نے کہا کہ شیعہ مسلمانوں کے خلاف دہشت گردی کی اس لہر کے تین بڑے اسباب ہیں۔ ایک وہ دہشت گرد افراد جو یہ دہشت گردانہ افعال انجام دے رہے ہیں، یہ وہ افراد ہیں جن کی برین واشنگ کر دی گئی ہے اور وہ عبادت سمجھتے ہوئے بیگناہ انسانوں کا خون بہانے میں مصروف ہیں۔ مثال کے طور پر وہ دہشت گرد جو کربلا میں خودکش حملہ انجام دینا چاہتا تھا لیکن پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہو گیا۔ اس نے اپنے اعترافات میں کہا کہ مجھے ایک بیابان میں جا کر خود کو بم سے اڑانے کی اجازت دیں کیونکہ میں آج رات پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا مہمان ہوں۔ یہ خودکش بمبار اور سلفی دہشت گرد اس طرح برین واشنگ کا نشانہ بنتے ہیں۔  آیت اللہ سید احمد خاتمی نے کہا کہ اس فرقہ وارانہ دہشت گردی کا دوسرا بڑا سبب تکفیری وہابی مفتی ہیں جو اپنے بے بنیاد اور غلط فتووں کے ذریعے شیعہ مسلمانوں کے قتل کو جایز قرار دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ مفتی دراصل انہیں مفتیوں کی نسل سے ہیں جو نواسہ رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم حضرت امام حسین علیہ السلام کے قتل کو جایز قرار دیتے تھے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ قرآن مجید کی واضح آیات کی روشنی میں جو شخص بھی "لا الہ الا اللہ" پڑھتا ہے اور کلمہ گو کہلاتا ہے اسے کافر قرار نہیں دیا جا سکتا۔

 

استاد حوزہ علمیہ قم اور امام جمعہ تہران نے کہا کہ اسلامی تاریخ میں ابن تیمیہ اور اس کے بعد عبدالوہاب وہ پہلے افراد تھے جنہوں نے شیعہ مسلمانوں کے کفر اور انکے قتل کو جایز قرار دینے پر مبنی فتوے جاری کئے۔ انہوں نے یہ تاکید کرتے ہوئے کہ وہابیوں کا راستہ قرآنی آیات اور احادیث نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے بالکل مختلف ہے کہا: پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی احادیث کی روشنی میں ہر وہ شخص جو دوسرے مسلمانوں پر کفر کا فتوا لگاتا ہے خود کفر سے زیادہ نزدیک ہے۔ اسی طرح ایک اور حدیث نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم میں آیا ہے کہ جو مسلمان دوسرے مسلمانوں کو کافر کہے وہ خود کافر ہے۔  آیت اللہ سید احمد خاتمی نے کہا کہ یہ تکفیری مفتی درحقیقت اسلام کے ساتھ خیانت کر رہے ہیں اور مسلمان ہر گز ان کی خیانت کو نہیں بھولیں گے اور انہیں قیامت کے دن بھی خدا کے حضور جواب دینا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ شیعہ مسلمانوں کے خلاف اس دہشت گردانہ لہر کا تیسرا بڑا سبب اسرائیل کی غاصب صیہونیستی رژیم ہے، اسرائیل وہابی دہشت گرد گروہوں کی مدد اور ان کی ترویج کے ذریعے اسلام کے خوبصورت چہرے کو مخدوش کرنے کے درپے ہے اور اسلام کو ایک دہشت گرد مذہب کے طور پر متعارف کروانا چاہتا ہے۔ اسرائیل چاہتا ہے کہ ان فرقہ وارانہ دہشت گرد گروہوں کے ذریعے عالم اسلام میں مذہبی فرقہ واریت کو ہوا دے اور مسلمانوں کو آپس میں لڑا کر اتنا کمزور کر دے کہ اس کیلئے کوئی خطرہ ثابت نہ ہو سکیں۔

00 amin jamaatوحدت نیوز (گلگت) جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے امیر عبدالرشید ترابی نے وفد کے ہمراہ مجلس وحدت مسلمین کے قائم مقام سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی سے ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ گلگت میں ہونے والی ملاقات میں طرفین کے علمائے کرام اور عہدیداران بھی موجود تھے۔ ملاقات میں دونوں طرف سے گلگت بلتستان میں امن، بھائی چارے کے قیام، دہشتگردی کے خاتمے اور علاقہ میں امت کے تصور کو اجاگر کرنے کیلئے مل کر کام کرنے پر اتفاق ہوا۔ دونوں طرف سے آئندہ بھی میٹنگز جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ ملاقات میں جماعت اسلامی گلگت بلتستان کے صوبائی امیر، نائب امیر جبکہ ایم ڈبلیو ایم کی طرف سے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ شیخ نیئر عباس مصطفوی، صوبائی ترجمان، شعبہ سیاست کے مسئول غلام عباس اور دیگر موجود تھے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree