The Latest

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکریٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے عید الفطر کے پُرمسرت موقعہ پرمرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے ایک پیغام میں دنیا بھر کے مسلمانوں کو عید کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ عید کادن اللہ تعالیٰ کی طرف سے ماہ صیام کی برکتوں پر امت مسلمہ کے لیے خصوصی انعام ہے ۔رمضان المبارک کے مہینہ میں دنیا کے مسلمان وحدت و اخوت کا فقید المثال مظاہرہ کرتے ہیں اور رب کائنات کے ہر حکم کی بجا آوری کی جاتی ہے۔ آج کے دن بھی ہمیں یہ عہد کرنا ہو گا کہ ہم اپنے اس عمل میں استقامت کا مظاہرہ کریں گے اور اپنے شب و روز کو اطاعت خداوندی،رواداری اور اتحاد و یگانگت میں بسر کریں گے۔انہوں نے کہا کہ خوشیوں کے اس موقعہ پرمادر وطن کے شہدا ء اور قوم کے لیے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے افراد کو ہم خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کی بلندی درجات کے لیے دعاگو ہیں۔عید کے موقع پر خاندانوں ،ہمسایوں اور نادار گھرانوں کو بھی اپنے ساتھ شامل رکھتے ہوئے ان کی ضروریات کو بھی پورا کرنے کی حتی الوسع کو شش کی جانی چاہیے۔

علامہ ناصر عباس نے بھارت کی طرف سے گولہ باری کے نتیجہ میں پانچ افراد کی شہادت پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اس کھلی جارحیت اور دخل اندازی قراد دیا ۔انہوں نے کہا کہ کوتلیہ چانکیہ کے پیروکارکی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھنا خود کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے۔انڈیاکسی غلط فہمی کا شکار نہ رہے افواج پاک داخلی معاملات سے نبر د آزما ہونے کے ساتھ ساتھ ملکی دفاع کے لیے بھی پوری طرح سے چوکس اور تیار کھڑی ہے اور پاکستان کی اٹھارہ کروڑ عوام پاک فوج کے شانہ بشانہ ہیں۔جسم کے کسی بھی حصے کو نقصان پہنچے تکلیٖف سارے بدن کو ہوتی ہے۔ ہمیں اسی تکلیف کا ادراک کرنا ہے۔ پوری دنیا میں اس وقت امت مسلمہ کو سب سے زیادہ مسائل کا سامنا ہے۔ برما، یمن، عراق، شام ،فلسطین،مقبوضہ کشمیر، سمیت دنیا کے بیشتر ممالک میں رسول کریم ﷺ کے پیروکاروں کو وحشیانہ مظالم کا سامنا ہے۔ خوشی کے اس موقع پر ان افراد کی تکالیف کو فراموش نہ کیا جائے۔ عالم اسلام اپنی وحدت و اخوت سے عالم استکبار کو عبرت ناک شکست سے دوچار کر سکتا ہے ۔روزعید کے اس مذہبی تہوارکو امت مسلمہ روزِ عہد کے طور پر منائے اور اس پیمان پر یکجا ہو ہم اسلام دشمن یہودی و نصرانی قوتوں کو اپنے اتحاد اور قوت ایمانی سے شکست دیں گے۔ہمیں اپنے عمل سے یہ ثابت کرنا ہو گا کہ سپر پاور کے زعم میں مبتلا ہم کسی ریاست کے احکامات کو دین اسلام کی سربلندی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دیا جائے گا۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین،جماعت اسلامی، مرکزی جماعت اہلحدیث، منہاج القرآن، جماعت الدعوۃ کے رہنماوُں کا کہنا تھا کہ مسلم امہ کے اتحاد اور وحدت سے ہی اسلام دشمنوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملائے جاسکتے ہیں، آج سٹی 42 والے مبارکباد کے مستحق ہیں کہ تمام مکاتب فکر کو ایک جگہ جمع کرکے جس اتحاد یکجہتی کا مظاہرہ کیا ہے تمام جماعتوں اور مدارس سمیت ہر ایک کو اس عمل کی تقلید کرتے ہوئے اتحاد وحدت کے پیغام کو قریہ قریہ تک پہنچانا ہوگا۔
 
سعودی عرب اور کویت میں دہشت گردی کے واقعات کے بعد اہل تشیع اور اہل سنت نے دشمن کے عزائم خاک میں ملانے کے لئے مشترکہ نماز کا اہتمام کرکے اسلام دشمنوں کے منہ پر وہ طمانچہ رسید کیا جس کی مثال نہیں ملتی۔ سعودی عرب اور کویت کے بعد شیعہ سنی اتحاد کا مظاہرہ پاکستان کے دل لاہور میں دیکھنے کو ملا، جب ایک ٹی وی چینل نے ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام محمودوں اور ایازوں کو لا کر ایک صف میں کھڑا کر دیا۔ لاہور کے معروف ٹی وی چینل سٹی 42 نے پنجاب یونیورسٹی کے جامع مسجد میں "نماز اخوت" کا اہتمام کیا، جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماوُں علامہ سید مبارک علی موسوی، علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ محمد اقبال کامرانی، علامہ ابوذر مہدوی، علامہ ناظم رضا عترتی، ایگزیکٹیو ممبر عزاداری سیل ایم ڈبلیو ایم لاہور سید خرم نقوی، مظاہر شگری سیکرٹری اطلاعات ایم ڈبلیو ایم پنجاب اور مدارس جعفریہ پاکستان کے سربراہ علامہ سید حسین نجفی، مولانا حسنین عارف،  شیعہ علماء کونسل پنجاب کے نائب صدر علامہ حافظ سید کاظم رضا نقوی، جامعۃ المنتظر سے علامہ محمد مہدی، جماعت اسلامی کے قائم مقام امیر لیاقت بلوچ، جماعت الدعوۃ کے یحییٰ مجاہد، بادشاہی مسجد کے خطیب عبدالخیر آزاد، داتا دربار مسجد کے خطیب رمضان سیالوی، سمیت تاجروں، صنعت کاروں، سیاست دانوں، حکومتی اور اپوزیشن ارکان اسمبلی نے خصوصی شرکت کی۔ نماز میں مشیر وزیراعلٰی پنجاب خواجہ احمد حسان، پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت خواجہ عمران نذیر، اپوزیشن لیڈر ان پنجاب اسمبلی میاں محمود الرشید، تحریک انصاف پنجاب کے رہنما اعجاز چودھری، پیپلز پارٹی پنجاب کے رہنما شوکت بسرا،سی سی پی او لاہور امین وینس، ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف، ڈی سی او لاہور کیپٹن (ر) محمد عثمان، وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر مجاہد کامران سمیت شہریوں کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔

نماز کے بعد تمام مسالک کے علمائے کرام اور دیگر نمازی آپس میں بغل گیر ہوئے اور رقت آمیز مناظر دیکھنے کو ملے، جماعت اسلامی، مرکزی جماعت اہلحدیث، منہاج القرآن، جماعت الدعوۃ اورمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ احمد اقبال رضوی کا کہنا تھا کہ اسلام اور مسلمانوں کے دشمن فرقہ واریت کو ہوا دے کر اپنے مذموم مقاصد حاصل کرتے ہیں، ہمیں قرآن و سنت کے پرچم تلے جمع ہونا ہوگا،لاہور میں شیعہ سنی کی نماز اخوت، اسلام دشمنوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔ مدارس جعفریہ پاکستان کے سربراہ علامہ حسین نجفی نے کہا کہ شیعہ سنی اسلام کے دو بازو ہیں، ان کے درمیان اختلاف پیدا کرنے والے درحقیقت استعمار کے ایجنٹ ہے۔مسلم امہ کے اتحاد اور وحدت سے ہی اسلام دشمنوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملائے جاسکتے ہیں، آج سٹی 42 والے مبارکباد کے مستحق ہیں کہ تمام مکاتب فکر کو ایک جگہ جمع کرکے جس اتحاد یکجہتی کا مظاہرہ کیا ہے، تمام جماعتوں اور مدارس سمیت ہر ایک کو اس عمل کی تقلید کرتے ہوئے اتحاد وحدت کے پیغام کو قریہ قریہ تک پہنچانا ہوگا۔ وطن عزیز کی سلامتی و بقا کے لئے ضروری ہے کہ ہم ایک دوسرے کے ہاتھ میں ہاتھ ڈال کر آگے بڑھیں، تاکہ دشمن کے ناپاک ادرادوں کو خاک میں ملایا جاسکے۔

جماعت اسلامی کے قائم مقام سربراہ لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ آج شیعہ اور سنی کا یہ اجتماع دشمن اسلام کے لئے بہت بڑا پیغام ہے کہ تو نے جس قوم کا شیرازہ بکھیرنے کے لئے کروڑوں ڈالر صرف کر دیئے، آج وہی قوم ایک امام کے پیچھے اللہ اکبر کے نعرے لگا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دشمن کی یہ بھول ہے کہ وہ شیعہ اور سنی کو لڑا سکے گا، شیعہ اور سنی اسلام کے دو بازو ہیں، انہیں جدا نہیں کیا جاسکتا، دشمن جان لے کہ پوری امت مسلمہ یک جان ہے اور اسلام کی سربلندی کے لئے اپنا تن من دھن قربان کرنے کے لئے تیار ہے۔ جماعت الدعوۃ کے رہنما یحیٰی مجاہد نے کہا کہ اسلام کو اس وقت تکفیریت کے آسیب کا سامنا ہے اور تکفیریت کی حوصلہ شکنی کے لئے ایسے اجتماعات سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کے دشمنوں کے لئے آج پنجاب یونیورسٹی کی جامع مسجد سے بہت بڑا پیغام گیا ہے کہ امت مسلمہ متحد ہے اور دشمن کی سازشیں ناکام ہوچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کی بقا کے لئے ضروری ہے کہ تمام امت متحد ہو جائے، تکفیریت کی حوصلہ شکنی کرے اور تمام مکاتب فکر اپنی اپنی صفوں میں موجود کالی بھیڑوں کو محاسبہ کریں۔

لاہور کی تاریخ میں اتحاد امت کے بہترین مظاہرے پر عوامی حلقوں نے اظہار مسرت کیا، شہریوں کا کہنا تھا کہ ایسے اجتماعات سے ایک دوسرے کو برداشت کرنے کا جذبہ ملتا ہے، لہذا حکومتی سرپرستی میں ایسے اجتماعات کا انعقاد کیا جانا چاہیے تھا۔ شہریوں نے ٹی وی چینل سٹی 42 کی انتظامیہ کو خراج تحسین پیش کیا، جنہوں نے اس عظیم اجتماع کا اہتمام کیا۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ امت مسلمہ متحد ہے، بیرونی اور اسلام دشمنوں کی سازشوں کے باعث ماضی میں شیعہ اور سنی اختلافات کو ہوا دے کر امت کو کمزور کرنے کی سازش کی گئی، مگر اب حالات اور سوچ بدل چکی ہے، اب امت جان چکی ہے کہ شیعہ اور سنی کا کوئی اختلاف نہیں، بلکہ دونوں شجر اسلام کی دو خوبصورت شاخیں ہیں۔ شہریوں نے ملک میں امن و امان کی بہتر ہوتی صورت حال پر اطمینان کا اظہار کیا اور پنجاب حکومت سے دہشت گردوں کے خلاف مزید کارروائیوں کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی، اتحاد امت کے لئے کسی ٹی وی چینل کی بجائے پنجاب حکومت کی جانب سے ایسی "نماز اخوت" کا اہتمام کیا جاتا تو زیادہ بہتر ہوتا۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) ترقیاتی پروجیکٹس میں سب سے پہلے بلوچستان یونیورسٹی کے ذیلی کیمپس کی تعمیر قابل ذکر ہے، جسکے لئے ابتدائی طور پر 15 کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ اس منصوبے کے تحت 288 آسامیاں پیدا ہونگی، جنکا تعلق بھی شیعہ ہزارہ قوم سے ہوگا۔ مذکورہ یونیورسٹی میں بی ایس اور ایم ایس تک کی اعلٰی تعلیمی کلاسوں کا انعقاد ہوگا، جبکہ وعدے کے مطابق تعمیراتی کام مکمل ہونے کے بعد یونیورسٹی کی انتظامی کارروائی کی تمام ذمہ داری خود ایچ ای سی کے پاس ہوگی، یعنی مذکورہ پروجیکٹ کی رقم مستقبل میں تین ارب روپے سے بھی تجاویز کرسکتی ہے۔
 
بلوچستان اسمبلی میں ہر ایم پی اے یعنی رکن اسمبلی کو دو اقسام کے فنڈز دیئے جاتے ہیں، جن میں سے ایک ترقیاتی فنڈ اور دوسرا صوابدیدی فنڈ کے نام سے پہچانا جاتا ہے۔ ترقیاتی فنڈز کی مد میں ہر ایم پی اے کیلئے سالانہ بیس کروڈ روپے سے زائد کی رقم مختص کی جاتی ہے۔ یہ ترقیاتی فنڈز کسی بھی رکن اسمبلی کے اکاؤنٹس میں براہ راست نہیں بھیجے جاتے، بلکہ انہیں صرف بلاواسطہ طریقے سے ہر سال اسمبلی میں مختلف ترقیاتی اسکیمز یا پروجیکٹز کی شکل میں پیش کیا جاتا ہیں، جو بعدازاں ایک قانونی طریقہ کار سے ہوتا ہوا سول اداروں کیجانب سے تکمیل کے مراحل میں پہنچتا ہے۔ اسکے برعکس صوابدیدی فنڈز کے استعمال کا حق کسی بھی رکن بلوچستان اسمبلی کو ایک حدتک براہ راست ہوتا ہیں، البتہ اسکے لئے بھی بعض قانونی پیچیدگیاں‌ وجود رکھتی ہے۔ گزشتہ حکومت کے دور میں ہر ایم پی اے کیلئے مذکورہ صوابدیدی فنڈز کی کل رقم سالانہ پانچ کروڈ روپے رکھی گئی تھی، جس سے متعلق وسیع پیمانے پر کرپشن کی خبریں بھی گردش کرتی رہی اور خدشہ ہے کہ شاید نیب (قومی احتساب بیورو) کیجانب سے سابقہ ایم پی ایز کیخلاف قانونی کاروائی بھی عمل میں لائی جائے۔ بہرحال 2013ء میں عام انتخابات کے انعقاد کے بعد ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے چیف ایگزیکٹو یعنی وزیراعلٰی بلوچستان کا عہدہ سنبھالتے ہی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کرپشن کیخلاف اعلان جنگ کرتے ہوئے صوابدیدی فنڈز کے مکمل خاتمے کا اعلان کیا۔ اس اعلان پر میڈیا میں ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ صاحب کی تعریفیں بھی ہوئی۔ لیکن اتحادی جماعتوں کے دباؤ کیوجہ سے صوابدیدی فنڈز کو چھے مہینے کے عرصے کے بعد نومنتخب ایم پی ایز کیلئے دوبارہ ریلیز کردیا گیا۔ صوابدیدی فنڈز کے حوالے سے سب سے پہلے تو یہ مسئلہ زیر بحث رہا کہ کس مد میں کتنے پیسے مختص کئے جائے، کیونکہ گزشتہ ادوار کی برعکس موجودہ حکومت نے صوابدیدی فنڈز کی کل رقم کو سالانہ پانچ کروڈ سے کم کرکے تین کروڈ روپے کردیئے۔ یعنی اگر ایک ایم پی اے ایمانداری سے فنڈز کو خرچ کرنا چاہے، تو سالانہ تین کروڈ روپے ایک حلقے کے مسائل کو حل کرنے کیلئے انتہائی ناکافی ہوتے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے پہلے نومنتخب رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا بھی گزشتہ دو سالوں سے اپنے حلقے کے عوام کی بھرپور نمائندگی کیلئے سرتوڑ کوششیں کر رہے ہیں۔ چاہے دہشتگردی کا معاملہ ہو یا ملکی سطح پر اپنی ملت کی آواز کو پہنچانے کا معاملہ، سید محمد رضا آغا ہمیشہ اپنی ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے ادا کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔ اسی طرح ایک ایم پی اے ہونے کی حیثیت سے بھی سید محمد رضا آغا اپنے فنڈز کو انصاف کیساتھ استعمال کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔ جسکا اندازہ درج ذیل دیئے گئے انکی دو سالہ کارکردگی رپورٹ کو دیکھ کر لگایا جاسکتا ہے۔

سید محمد رضا کی گزشتہ دو سالہ ترقیاتی فنڈز کی تفصیلات

ترقیاتی پروجیکٹز میں سب سے پہلے بلوچستان یونیورسٹی کی زیلی کیمپ کی تعمیر قابل ذکر ہے، جسکے لئے ابتدائی طور پر 15 کروڈ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ اس منصوبے کے تحت 288 آسامیاں پیدا ہونگی، جنکا تعلق بھی شیعہ ہزارہ قوم سے ہوگا۔ مذکورہ یونیورسٹی میں بی ایس اور ایم ایس تک کی اعلٰی تعلیمی کلاسوں کا انعقاد ہوگا۔ جبکہ وعدے کے مطابق تعمیراتی کام مکمل ہونے کے بعد یونیورسٹی کی انتظامی کاروائی کی تمام ذمہ داری خود ایچ ای سی کے پاس ہوگی۔ یعنی مذکورہ پروجیکٹ کی رقم مستقبل میں تین ارب روپے سے بھی تجاویز کرسکتی ہے۔

یونیورسٹی کے مدمقابل ہی ایک ریزیڈینشل اسکول بھی تعمیر کی جارہی ہے۔ جسکا مقصد چھوٹے طالبعلموں کو تعلیم کیساتھ ساتھ مکمل تربیتی ماحول فراہم کرنے ہے۔ مذکورہ پروجیکٹ کیلئے ابتدائی طور پر 4 کروڈ 30 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہے۔

گزشتہ سال حلقہ پی بی 2 میں انتہائی خستہ حال سڑکوں کی تعمیر کیلئے مبلغ 10 کروڈ روپے خرچ کئے گئے۔

چونکہ علمدارروڈ کے علاقے مری آباد کے مکین زیادہ تر پہاڑوں پر آباد ہے، جو کم وسائل ہونے کی وجہ سے زمین پر گھر نہیں بناسکتے۔ مری آباد کے رہائشوں کو پانی کی ترسیل کیلئے انتہائی مشکلات کا سامنا تھا، جسکے مدنظر آغا رضا کیجانب سے مکانوں کے اوپر واٹر اسٹوریج کی تعمیر کا فیصلہ کیا گیا۔ مذکورہ پروجیکٹ کیلئے 8 کروڈ 50 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں اور اسکی تعمیر کا کام شروع ہے۔

اسی طرح حلقہ پی بی 2 میں نیچاری کیمپ اور دیگر ملحقہ علاقوں میں بھی عوام کو پانی کی قلت کا سامنا تھا۔ جسے مدنظر رکھتے ہوئے 1 کروڈ 70 لاکھ روپے کی لاگت سے دو ٹیوب ویلز کی تعمیر کا کام مکمل کرلیا گیا ہے۔ جبکہ ان ٹیوب ویلز کو چلانے کیلئے مزید 2 کروڈ 61 لاکھ کی لاگت سے بوسٹر مشین کی خریداری بھی عمل میں لائی گئی۔

مری آباد کے رہائشیوں کی درخواست پر علاقہ مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک کمیونٹی ہال بھی بنائی جا رہی ہے، جسکی تعمیر کے لئے 1 کروڈ 35 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔

ایم ڈبلیو ایم کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا نے اپنے الیکشن مہم کے مطابق پچاس ہزار فٹ زمین مستحق شُہداء کے پسماندگان کیلئے خریدی ہے، جس پر بہت جلد رہائشی پلاٹس تعمیر کرکے اسے شُہداء کے لواحقین میں تقسیم کیا جائے گا۔

ایم پی اے فنڈز سے مالی معاونت کی تفصیلات

ایم ڈبلیو ایم کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا نے پہلے سال یعنی 2013-14ء کے صوابدیدی فنڈز کے ذریعے بھی 416 طلبعلموں کو ایک کروڈ کے اسکالرشپ چیکس تقسیم کئے۔ لیکن پہلی مرتبہ اس اسکالرشپ کی رقم کو ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ سیکرٹریٹ کے دفتر میں ہی تقسیم کئے گئے۔ اس حوالے سے شکوک وشبہات کو عوام کے زہنوں میں ڈالنے کی کوشش کی گئی کہ اسکالرشپ میں ایک طالبعلم کو تین ہزار جبکہ ایک کو دو لاکھ روپے دیئے گئے ہیں۔ جبکہ قانون کے مطابق کسی بھی طالبعلم کے کالج یا یونیورسٹی کی فیس کی رقم کو ہی اسکالرشپ کی مد میں دی جاسکتی ہے۔ یعنی اگر کسی کی فیس تین ہزار ہوگی، تو اسے اتنی ہی دی جائے گی۔ اور اگر کسی طالبعلم کی فیس دو لاکھ ہوگی تو اسے دو لاکھ روپے کا چیک دیا جائے گا۔

اسکے علاوہ سال اول میں آغا رضا کیجانب سے 45 لاکھ روپے 65 مختلف مریضوں کے اعلاج معالجے کیلئے تقسیم کئے گئے، جن میں صرف ایسے مریض شامل ہے جن کے پاس دستاویزات موجود ہیں۔ جبکہ چار لاکھ چھیاسی ہزار ایسے مستحق مریضوں کو بھی نقد پیسے دیئے گئے ہیں، جن کے پاس کوئی قانونی دستاویزات موجود نہیں‌ تھے اور انہیں اس لسٹ میں شامل نہیں کیا گیا۔

مختلف اسپورٹس کلبوں کو کل مبلغ 15 لاکھ روپے گزشتہ سال امدادی رقوم دیئے گئے۔

جبکہ گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی کل 426 طالبعلموں میں ایک کروڈ روپے کی اسکالرشپ رقم تقسیم کئے گئے۔

ان تمام پروجیکٹز سے متعلق ہر قسم کی دستاویزات ثبوت ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ سیکرٹریٹ میں موجود ہے۔ بلوچستان کی مخدوش صورتحال اور تاریخ کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی بھی ایم پی اے کو کام کرنے میں انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لیکن ڈپٹی کمشنر کوئٹہ میں حلقہ پی بی 2 سے متعلق جمع کئے گئے قانونی دستاویزات کو دیکھ کر انکے تاثرات بھی یہی تھے کہ صوبے کی تاریخ میں اس قدر صاف وشفاف فنڈز کی تقسیم وترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کا کام پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا، جسکے لئے سید محمد رضا انتہائی تعریف کے مستحق ہے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ کچھی کینال بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی کی علامت ہے۔ اس منصوبے میں غیر ضروری تاخیر افسوسناک ہے۔ منصوبے کا آغاز 2003 میں ہوا مگر تیرہ سال گزر جانے کے باوجود اسے مکمل نہیں کیا گیا۔ اس منصوبے کی تکمیل سے علاقے میں زرعی ترقی ہوگی اور خوشحالی آئے گی۔ جب کہ اس وقت لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔ سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کے شیڈول کا جلد اعلان کیا جائے۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ کی حکومتیں اب تلک بلدیاتی الیکشن میں تاخیری حربے استعمال کرکے غیر جمہوری روئیے کی مرتکب ہوئی ہیں۔ بلدیاتی الیکشن جمہوریت کا حسن اور نرسری ہیں،جمہوری جماعتیں خود جمہوری اصولوں کو پامال نہ کریں۔ نیب کی جانب سے کرپشن سے متعلق 150 میگا اسکینڈلز کی فوری تحقیقات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ نیب کا ادارہ کرپشن کے ناسور سے قوم کو نجات نہیں دے سکا۔ جب کہ نیب ادارے کی افادیت بھی سوالیہ نشان بن کررہ گئی ہے۔ بدقسمتی سے ملک میں کرپشن کلچر اس قدر عام ہوگیا ہے کہ اسے منہدم کرنا آسان نہیں۔ تفتیشی ادارے حکومتی دباؤ سے آزاد ہوکر مگرمچھوں کی کرپشن اور بدعنوانیوں کی تحقیقات کریں۔ احتساب کے عمل کو سیاسی مفادات اور مقاصد کے لئے استعمال نہ کیا جائے اور اسے جانبداری اور بددیانتی سے پاک رکھا جائے۔

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع ملتان (شعبہ وحدت یوتھ) کے زیراہتمام روزہ داروں کے اعتکاف کے لیے جامع مسجد الحسین نیو ملتان میں اہتمام کیا گیا، محفل اعتکاف میں کثیر تعداد میں نمازیوں نے شرکت کی۔ اعتکاف کا آغاز 27 ماہ رمضان المبارک سے کیا گیا جو کل (تیسرے روز) اختتام پذیر ہوگا، محفل اعتکاف میں شریک مومنین سے مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، ملتان کے ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ نادر حسین علوی، علامہ قاضی فیاض حسین علوی اور بزرگ عالم دین علامہ قاضی شبیر حسین علوی سمیت دیگر علماء نے شرکت کی اور معتکفین سے خطاب کیا۔ معتکفین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اقتدار حسین نقوی کا کہنا تھا کہ ماہ مبارک رمضان میں اعتکاف مومنین کے لیے خدا کا عظیم تحفہ ہے، اعتکاف کے ذریعے انسان دنیا و مافیا سے بے خبر ہو کر اپنے خدا کو یاد کر کے قرب الہی حاصل کر سکتا ہے، اعتکاف میں بیٹھنے والے مومنین خدا کے قرب میں ہیں کیونکہ خدا اُس انسان کو زیادہ چاہتا ہے جو دنیاوی اُمور کو ترک کرتے ہوئے خدا کے ساتھ راز و نیاز کرتا ہے۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین شعبہ یوتھ کے سیکرٹری جنرل مرزا وجاہت علی نے کہا کہ اس سال پہلی بار ملتان میں محفل اعتکاف کا اہتمام کیا گیا ہے انشاء اللہ آئندہ سالوں میں اس سے روحانی محفل کو پورے شہر میں پھیلایا جائے گا۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ شیخ زاہد حسین زاہدی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ رات گلگت میں اور شاہراہ قراقرم پر پیش آنے والا گلگت بلتستان کے لیے خطرہ کی گھنٹی ہے، گلگت بلتستان انتظامیہ کو مزید ہشیاری دکھانے اور سکیورٹی انتظامات میں مزید سختی کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ رات میں انتظامیہ کی بروقت کاروائی سے دہشتگردی کا جو منصوبہ تھا اس کا ناکام ہونا سکیورٹی اداروں کا احسن اقدام ہے انہیں اس معاملے میں زیادہ ہشیاری دکھانے کی ضرورت ہے۔ علامہ شیخ زاہد حسین زاہدی نے کہا کہ جب سے اکنامک کوریڈور کا قیام عمل میں لانے کا فیصلہ ہوا ہے منفی طاقتوں اور پاکستان دشمن طاقتوں کے لیے پریشانی شروع ہو گئی ہے۔ پاکستان دشمن طاقتوں کے لیے اکنامک کوریڈور کسی صورت قابل قبول نہیں اس لیے انکی طرف سے اس اہم منصوبے کو ناکام بنانے کے لیے ہر طرح کے حربے ہونگے اس میں ایک دہشتگردانہ حملے اور فرقہ وارانہ فسادات ہیں۔ اس وقت تمام مکاتب فکر کو پاکستان کی فلاح و بہبود اور جس دور سے وطن عزیز گزر رہا ہے اس کو مدنظر رکھتے ہوئے اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ کسی صورت خطے کے دشمنوں کو پنپنے کا موقع نہ ملے۔ انہوں نے کہا کہ اکنامک کوریڈور کا منصوبہ پورے خطے اور سکیورٹی اداروں کے لیے ایک عظیم امتحان ہے اس کے ثمرات ملک کو وسیع پیمانے پر ملیں گے چنانچہ ملکی مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے خطے کے تمام لوگوں کو ہشیار رہنے کی ضرورت ہے۔

وحدت نیوز  (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین نے شہید قائد علامہ عارف الحسینی کی ستائیسویں برسی کے سلسلے میں بیداری امت کانفرنس کی تیاریاں تیز کر دیں۔ 9 اگست کو وفاقی دارالحکومت میں فضل حق روڈ پر ہونے والی اس کانفرنس میں ایک لاکھ سے زائد افراد کی شرکت متوقع ہے۔ تقریب میں ملک کے نامور علماء کے علاوہ مذہبی، سیاسی و سماجی شخصیات بھی شرکت کریں گی۔ بیداری امت کے حوالے سے یہ ایک تاریخی اور شاندار پروگرام ثابت ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ اصغر عسکری نے ایم ڈبلیو ایم راولپنڈی اسلام آباد کابینہ کے ایک مشترکہ اجلاس میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ برسی کے انتظامات تقریباً حتمی مراحل میں داخل ہوچکے ہیں۔ دونوں ضلعی کابینہ کو چاہیے کہ وہ اپنی رابطہ مہم کو زیادہ سے زیادہ فعال کریں اور اپنے اپنے علاقوں کے مومنین کرام کو برسی میں شرکت کے لئے مدعو کریں۔ تنظیم سازی جیسے بنیادی مسائل پر خصوصی توجہ دی جائے، تاکہ تنظیمی سیٹ اپ مضبوط افرادی قوت کے ساتھ اپنی سرگرمیاں جاری رکھ سکے۔

انکا کہنا تھا کہ برسی کے سلسلے میں پنجاب کے مختلف اضلاع کے دورہ جات کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور حوصلہ افزا نتائج حاصل ہوئے ہیں۔ چکوال کے دورے کے دوران عمائدین کی بڑی تعداد سے خطاب کرتے ہوئے علامہ عسکری نے کہا کہ قائد شہید کے افکار ہمارے لئے مشعل راہ ہیں۔ شہید نے ہمیشہ امت مسلمہ میں اتحاد و رواداری پر زور دیا اور فرقہ وارانہ تعصب کی حوصلہ شکنی کی۔ ان کی تعلیمات پر عمل کرکے امت مسلمہ تنزلی و محکومی سے نجات حاصل کرسکتی ہے۔ مشترکہ اجلاس میں مرکزی رہنماوں ملک اقرار حسین، نثار فیضی، ایم ڈبلیو ایم راولپنڈی کے سیکرٹری جنرل مولانا علی اکبر کاظمی اور اسلام آباد کے سیکرٹری جنرل ظہیر حسین کے علاوہ دیگر افراد نے بھی شرکت کی۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین نے شہید قائدعارف حسینی کی ستائیسویں برسی کے سلسلے میں بیداری امت کانفرنس کی تیاریاں تیز کر دیں ہیں۔ نواگست کو وفاقی دارالحکومت فضل حق روڈ پر ہونے والی اس کانفرنس میں ایک لاکھ سے زائد افراد کی شرکت متوقع ہے۔تقریب میں ملک کے نامور علما کے علاوہ مذہبی ،سیاسی و سماجی شخصیات بھی شرکت کریں گی۔بیداری امت کے حوالے سے یہ ایک تاریخی اور شاندار پروگرام ثابت ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ اصغر عسکری نے ایم ڈبلیو ایم راولپنڈی اسلام آباد کابینہ کے ایک مشترکہ اجلاس میں کیا۔انہوں نے کہا کہ برسی کے انتظامات حتمی مراحل میں تقریباََ داخل ہو چکے ہیں۔دونوں ضلعی کابینہ کو چاہیے کہ وہ اپنی رابطہ مہم کو زیادہ سے زیادہ فعال کریں اور اپنے اپنے علاقوں کے مومنین کرام کو برسی میں شرکت کے لیے مدعو کریں۔تنظیم سازی جیسے بنیادی مسائل پر خصوصی توجہ دی جائے تاکہ تنظیمی سیٹ اپ مضبوط افرادی قوت کے ساتھ اپنی سرگرمیاں جاری رکھ سکے ۔ برسی کے سلسلے میں پنجاب کے مختلف اضلاع کے دورہ جات کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اورحوصلہ افزا نتائج حاصل ہوئے ہیں۔چکوال کے دورے کے دوران عمائدین کی بڑی تعداد سے خطاب کرتے ہوئے علامہ عسکری نے کہا کہ قائد شہید کے افکار ہمارے لیے مشعل راہ ہیں۔شہید نے ہمیشہ امت مسلمہ میں اتحاد و رواداری پر زور دیا اور فرقہ وارانہ تعصب کی حوصلہ شکنی کی۔ان کی تعلیمات پر عمل کر کے امت مسلمہ تنزلی ومحکومی سے نجات حاصل کر سکتی ہے۔ مشترکہ اجلاس میں مرکزی رہنماوں ملک اقرار حسین ، نثا ر فیضی ، ایم ڈبلیو ایم راولپنڈی کے سیکریٹری جنرل مولانا علی اکبر کاظمی اور اسلام آباد کے جنرل سیکریٹری ظہیرحسین کے علاوہ دیگر افراد نے بھی شرکت کی۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین ضلع ملیر کے فلاحی شعبے خیرالعمل فاونڈیشن کی جانب سے سالہائے گزشتہ کی طرح اسل سال بھی مختلف کچی آبادیوں ، گوٹھوں میں رہائش پزیر 135سے زائد مستحق خانوادگان میں راشن تقسیم کیا گیا، سادہ مگرپروقارتقریب تقسیم راشن ضلعی سیکریٹریٹ جعفرطیار سوسائٹی میں منعقد ہوئی جس میں مہمان خصوصی علامہ نسیم حیدر زیدی اورعلامہ محمد علی فاضل تھے،جبکہ ضلعی سیکریٹری جنرل احسن عباس سمیت ثمرزیدی، سعید رضا، اسد علی زیدی ، عارف زیدی  ، رضا علی اور دیگر بھی اس موقع پرموجود تھے، علاوہ ازیں خیر العمل فائونڈیشن کےچیئر مین نثارعلی فیضی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایم ڈبلیوایم ضلع ملیر کے سیکریٹری جنرل احسن عباس کو مسلسل چا ربرس سے جاری رمضان راشن پروجیکٹ کے اس برس بھی مکمل کرنے پر مبارک باد پیش کی اور نیک تماوں کا اظہا رکیا۔

وحدت نیوز (کراچی) وزیراعلی سندھ ،وزیرپانی و بلدیات ،کمشنر کراچی ملیر کی عوام کو دھوکا دے رہے ہیں ۔فلائی اوور کی تعمیرات بجٹ کھپانے کے علاوہ دیگر بلدیاتی مسائل میں حکومتی مشینری کی کوئی دلچسپی نہیں ۔کمشنرکراچی کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات کاسمیٹک ہیں سوریج کا پانی مسجدوں کے باہر جمع ہیں۔ملیر کی عوام سوریج کے پانی سے پریشان ہیں صفائی کے انتظامات کو یقینی بنایا جائے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کراچی کے سیکر ٹری سیاسیات علی حسین نقوی نے ایم ڈبلیو ایم ڈسٹرک ملیر کے دفتر میں ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب میں کیا ۔ اس موقع پر ایم ڈبلیوایم ضلع ملیر کے سیکریٹری جنرل اور فوکل پرسن احسن عباس رضوی ، ایم ڈبلیوایم کے دیگر رہنما ثمر عباس ،آصف نقوی، اسدزیدی، عارف زیدی ودیگر موجود تھے، علی حسین نقوی کا کہنا تھا کہ کمشنر کراچی کوضلع ملیر میں درپیش صفائی ستہرائی اور سیوریج کے ناقص انتظامات کے حوالے سے آگاہ کیاتھا مگر ان کے حواریوں نے سب اچھے کی کھانی سنا کر ان سے اپنی نا اہلی چھپا لی ہے جبکہ ملیرجعفرطیار سوسائٹی سمیت ملیر کی مختلف آبادیاں سیوریج کے گندے پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں ، ماہ مبارک رمضان میں نمازی حضرات کو سیوریج کے گندے پانی کے سبب مساجد آنے جانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، انہوں نے کہا کہ ایام شہادت حضرت علی علیہ السلام روز ہنگامی بینادوں پر کا سمیٹک انتظامات کئے گئے جس کے بعد مزید سیوریج کا پانی کھڑا ہو گیا ہے اور اس کی صفائی کیلئے اب کوئی انتظامات نہیں کئے جارہے ہیں ۔ علاقہ مکین روزانہ احتجاج کرتے ہیں مگر ملیر میں موجود ایڈ منسٹیٹران معالات کی درستگی کی گیند اعلیٰ حکام کی جانب اچھال دیتے ہیں ایسے حالات میں صفائی ستہرائی کے انتظامات بالکل ناقص ہیں ، ملیر کے گلی کوچوں میں سیوریج کا گندا پانی کھڑا ہے، شیش محل تا ملیر پندرہ کھڑ ے سیوریج کے گندے پانی کے باعث مقامی تاجر کاروبار بند کرکے جانے پر مجبور ہوگئے ہیں ۔دوسری جانب واٹر بورڈ انتظامیہ ملیر کے علاقے جعفرطیار میں رہنے والے افراد کو پاکستان کا شہری ہی تسلیم نہیں کرتی،پچاس ہزار سے زائد نفوس پر مشتمل آبادی کے سیوریج کے پانی کی نکاسی کیلئے تین ماہ میں ایک بار واٹر بورڈ انتطامیہ سیکشن وراڈنگ مشین کا ایک پیئرپھیج کراحسان جتاتی ہے۔ملیر میں موجودعوامی نمائندگان صوبائی و قومی اسمبلی کے ممبران بھی گزشتہ 22سالوں سے علاقہ مکینوں کو پانی آنے کے جھوٹے خواب دیکھا رہے ہیں جس پر عوام ان نمائندگان و سیاسی جماعتوں کو یکسر مسترد کر چکی ہیں ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہاکہ الیکٹرک ،واٹر بورڈ، ڈی ایم سی اور کے ایم سی کی جانب سے ملیر کے مخصوص علاقوں میں بنیادی مسائل گھڑے کئے جا رہے ہیں جس سے عوام میں یہ تاثر قائم ہو رہا ہے کہ کے علاقہ مکینوں کو علاقہ چھوڑنے پر مجبور کیا جارہا ہے ۔ان تمام مسائل و مشکلات کے باعث اہلیان جعفرطیار اپنے گھر بار چھوڑ کر نہیں جائیں گے۔ انہوں نے کے الیکٹرک ،واٹر بورڈ، ڈی ایم سی اور کے ایم سی کے علاقائی ذمہ داران اپنا قبلہ درست کر لیں اہل علاقہ کو درپیش مشکلات کیلئے فوری وموثراقدامات کیئے جائیں۔ اور سیوریج کے پانی کی نکاسی کا مستقل حل تلاش کرکے کام کا آغا زکیا جائے ۔ سندھ حکومت ملیر کے بلدیاتی انتظامات درست کرے ورنہ عوام کمشنر ہاؤس و وزیر اعلیٰ ہاؤس کا گھراؤں کرنے پر مجبور ہو نگے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree