وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کوئٹہ کے میڈیا سیل سے جاری شدہ بیان میں ڈویژنل سیکریٹری سیاسیات کامران حسین نے کہا ہے کہ پی بی ٹو سے منتخب مجلس وحدت مسلمین کے نمائندے آغا رضا کا انتخاب خود پی بی ٹو کے پاکستانی عوام نے اپنی مرضی سے کیا ہے اور با شعور عوام خوب واقف ہے کہ انکا دوست کون ہے اور اپنے ذاتی مفادات کیلئے عوام کے آنکھوں میں دھول جھونکنے والے کون، اخباری بیانات کے زریعے پروپیگنڈے پھیلانا مخالفین کی ناکام کوشش ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ ترکی کے وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات میں افغانستان کی نمائندگی کرنے والے کی پاکستانی عوام سے ووٹ کی امید قابل حیرت ہے، سب اس بات سے واقف ہیں کہ قوم کے نام پر کس طرح ایک ٹولہ اپنی دکان سجھانے میں مصروف ہے۔جو دوسروں کی خدمت کو بار بار تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں انہیں اپنے گریبان میں جھانکنے کی ضرورت ہیں جب ان کے پاس نائب ناظم کی کرسی تھی تو انہوں نے اپنے اختیارات کا استعمال کر کے عوام کو فائدہ کیوں نہیں پہنچایا اس وقت تو وہ اپنے جیبوں اور خوابوں کی تعبیر میں مصروف تھے اور آج جب قوم نے انہیں پہچان لیا ہے اور بار بار مسترد کر رہے ہیں تو وہ دوسرے موقع کی امید کر رہے ہیں۔ اس دور کے نائب ناظم کے پاس خدمت کے بے شمار مواقع تھے مگر پھر بھی اس نے عوام کو سوائے مایوسی کے سوا کیا دیا۔ کروڑوں روپے ہڈپ کرنے کے بعد انہوں نے ایک ڈھکار بھی نہیں لی۔
انہوں نے مزید کہاکہ الیکشن کو ڈھائی سال گذر گئے مگر پھر بھی ہار نے والوں کا زخم ابھی تک تازہ ہے۔ دھاندلی کا شور مچانے والوں کا الیکشن جوڈیشل کمیشن، ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں منہ تو کالا ہو گیا مگر پھر بھی انکا دل نہیں بھرا اور ابھی تک اخبارات میں دھاندلی کا واویلا اور عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ عوام با شعور ہو چکی ہے اور یہ جان چکے ہے کہ انکا دوست کون ہے اور اپنے مفادات کو دوست رکھنے والے کون ہیں۔ اس بات کا ثبوب عوام نے اپنے ووٹ کا صحیح استعمال کرکے ساری دنیا کو بتا دیا ہے بیان میں مزید کہا گیا کہ بے شرمی کی انتہا ہے کہ ایک جماعت مسلسل تین بار عام انتخابات میں مسترد کئے جانے کے باوجود خود کو نمائندہ تصور کریں۔
انہوں نے آخرمیں کہا کہ عوام کے ووٹوں کی بدولت پی بی 2 سے منتخب نمائندے نے پچھلے دو سالوں میں اپنے علاقے کیلئے بہت سے ترقیاتی کاموں کا آغاز کر دیا ہے جس میں بلوچستان یونیورسٹی سب کمپس پروجیکٹ ، ریزیڈینشل سکول ، کمیونٹی حال پروجیکٹ، سکوش کورٹ پروجیکٹ اورکنسٹرکشن آف واٹر ٹینک چند بڑے پروجیکٹس ہیں۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلسِ وحدتِ مسلِمین پاکِستان کراچی ڈویژن ضلع وسطی کے سیکریٹری جنرل برادر ذین رضا نے تنظیمی برادران کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوےُ کہا کہ ہم انسدادِ دہشت گردی عدالت راولپنڈی کی جانب سے مفتی امان اللّہ قتل کے جھوٹے کیس میں معروف عالمِ دین, اتحادِ بین المسلِمین کے علمبردار اور مجلسِ وحدتِ مسلِمین پاکِستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شھیدی کی عبوری ضمانت منسوخ کیےُ جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں, مفتی امان اللّہ قتل میں اسی مفتی کے قریبی عزیزوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے,اور یہ بات روزِ روشن کیطرح عیاں ہے کہ سانحہ راجہ بازار کے بعد جسطرح علامہ امین شھیدی نے قوم و ملت کا دفاع کیا اور تشیع کے خلاف سوچے سمجھے میڈیا ٹرائل کا سامنا کیا اور پوری دنیا میں تشیع اور پاکِستان کا حقیقی تشخص اجاگر کیا تو یہ آلِ سعود کی پالتو حکومت اور عدلیہ کو ہضم نھیں ہوا, جس کی بناء پر باقاعدہ پلاننگ کے تحت مفتی امان اللّہ کا قتل ہوا اور اسکا الزام ملتِ تشیع پر ڈال کر سینکڑون بیگناہ جوانوں کو گرفتار کیا گیا مگر جب وہ تمام جوان عدمِ ثبوت کی بناء پر رہا کردیےُ گےُ تو ایک بار پھر اسی تاریک قتل کو علامہ امین شھیدی کے سر پر ڈال دیا گیا،برادر دین رضا نے مذید کہا کہ نواز حکومت علامہ امین شھیدی اور دیگر رہنماؤں کو گرفتار کرنے سے باز رہے اور گلگت بلتستان اور پنجاب میں گرفتار کیےُ گےُ ہمارے رہنماؤں اور کارکنان کو فی الفور رہا کرے اور مستقبل میں ان اوچھے ہتھکنڈوں سے باز رہے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) پاکستان میں موجود کچھ نادیدہ طاقتیں وطن میں امن و امان کے قیام اور فرقہ واریت کے خاتمے کی کوششوں کوسبوتاژ کرناچا ہتی ہیں۔مٹھی بھر عناصر ارض پاک پر ملک دشمن ایجنڈے کی تکمیل کی راہ ہموار کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری، ملی یکجہتی کونسل کے رہنما اور اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن علامہ امین شہیدی کے خلاف بے بنیاد مقدمہ بھی انہی کوششوں کا حصہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی قائدین نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ ایک جھوٹی ایف آئی آر پر انسداد دہشت گردی کی عدالت کی طرف سے ملک کی ایک معتبر شخصیت کی عبوری ضمانت کی منسوخی افسوسناک ہے۔ عدالت کی طرف سے اس ایف آئی آر کی انکوائری کا حکم دیا جانا چاہیے تھا تاکہ حقائق کھل کر سامنے آتے لیکن ایسانہ کیا ۔بہرحال ہم عدالت کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں اوراپنی قانونی حق استعمال کرتے ہوئے ہائی کورٹ سے رجوع کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم ہمیشہ طالبانی قوتوں کی مخالفت کرتے ہوئے ان کے خلاف بھرپور آپریشن کا مطالبہ کرتی رہی۔علامہ امین شہیدی نے مجلس وحدت مسلمین کے اس موقف کا ہرپلیٹ فارم پر انتہائی مدلل انداز میں دفاع کیا۔ہماری جماعت نے طالبان کے خلاف آپریشن کا مطالبہ اس وقت کیا جب ملک کی بیشتر سیاسی جماعتیں ان سے مذاکرات کی حامی تھیں۔ان ملک دشمنوں قوتوں کے خلاف جاری آپریشن نے یہ ثابت کر دیا کہ ایم ڈبلیو ایم کا مطالبہ حالات کے عین متقاضی تھا۔علامہ امین شہیدی نے میڈیا کے ہر فورم پر ان شخصیات کو آشکار کیا جو حکومتی صفوں میں بیٹھ کرکالعدم تنظیموں کی حمایت کے نعرے بلند کرتی رہیں۔ آج انہی قوتوں کی ایما پر علامہ امین شہیدی کو انتقامی کاروائی کانشانہ بنایا جا رہا ہے۔ملک کی وہ تمام سیاسی مذہبی قوتیں جو اتحاد و امن کی داعی ہیں اس فیصلے کے خلاف ہمارے ساتھ کھڑی ہیں۔انہوں نے کہا علامہ امین شہیدی کی فرقہ واریت کے خلاف کی جانے والی کوششیں کسی سے پوشیدہ نہیں۔ ان کے خلاف راولپنڈی انتظامیہ کی طرف سے بے بنیاد مقدمے کا اندراج افسوسناک ہے۔انسداد دہشت گردی کی عدالت سے علامہ امین شہیدی کی ضمانت کی منسوخی کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔ہم اس ملک کے محب وطن اور امن پسند قوم ہیں۔ ہماری یہ کوشش ہے کہ ہم آئینی و قانون دائرہ کار میں رہتے ہوئے اپنا دفاع کریں لیکن اس سلسلے میں حکومت کو بھی ذمہ دارانہ کردار ادا کرنا ہوگا۔کالعدم جماعتوں کے سیاسی ونگز کی ڈکٹیشن پر اگر ہمارے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ بند نہ ہوا تو پھر ہم ملک گیر احتجاج پر مجبور ہو جائیں گے۔کانفرنس میں مرکزی رہنما علامہ اصغر عسکری، علامہ اعجاز حسین بہشتی، علامہ اقبال بہشتی، علامہ علی شیر انصاری اور صوبہ سندھ کے سیکرٹری سیاسیات علی حسین موجود تھے۔
وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے شعبہ فلاح و بہبود نے بلتستان میں موجود 381 مستحق یتیموں میں 20 لاکھ روپے سے زائد رقوم کے سکالرشپ کا اجراء کیا۔ مالی طور پر کمزور اور مستحق یتیموں میں رقوم کی تقسیم کا مقصد ان کی کفالت کرنا، تعلیمی اور دیگر اخراجات کو پورا کرنا ہے۔ واضح رہے کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے شعبہ فلاح و بہبود خیرالعمل فاونڈیشن نے پورے ملک میں مستحق طالب علموں کی کفالت کے سلسلے میں ایک پروجیکٹ کا آغاز کیا ہے، یہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ اس پروجیکٹ کے ذریعے ہر تین ماہ بعد مالی طور پر کمزرو مستحق طلبہ کی مالی معاونت کی جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق ایم ڈبلیو ایم ابتک چھ قسطیں اسی مد میں ایتام کے لئے تقسیم کرچکی ہے۔ ایم ڈبلیو ایم بلتستان کے شعبہ فلاح و بہبود کے مسئول نے وحدت نیوز سے گفتگو میں کہا ہے کہ ایم ڈبلیو ایم بلتستان ڈویژن بلتستان میں تعلیم، صحت اور فلاح و بہبود کے میدان میں سرگرم عمل ہے اور اس سلسلے میں بلتستان کے حوالے سے جامع منصوبہ رکھتی ہے، جس پر بتدریج کام کیا جا رہا ہے۔
وحدت نیوز(پشاور) شہید قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید عارف حسین الحسینی کی صاحبزادی کی پشاور میں منعقد ہونے والی تقریب عروسی میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی اوردیگر قائدین کے ہمراہ شرکت کی،تقریب میں آمد کے موقع پر فرزند شہید قائد علامہ سید علی حسینی نے معزز مہمانان گرامی کو خوش آمدید کہا،اس موقع پرمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری اور شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجدعلی نقوی کے مابین ملاقات ہوئی، خوشگوار ماحول میں ہونے والی اس ملاقات میں احوال پرسی کے علاوہ بعض ملی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے صوبائی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں منظم انداز میں ملت جعفریہ کے سینکڑوں افراد کو مختلف اضلاع میں بیلنس پالیسی کے تحت پابند سلاسل کیے جا رہے ہیں،جو سراسر نا انصافی، ظلم اور دہشت گردوں کو خوش کرنے کے مترادف ہیں،پریس کانفرنس میں سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین لاہور علامہ امتیاز کاظمی،ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد اقبال کامرانی،رائے ناصر علی،سید عدنان بخاری ایڈوکیٹ سمیت دیگر رہنما بھی شریک تھے ۔
علامہ اسدی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ملت جعفریہ کو یہ امتیاز اور فخر حاصل ہے کہ اس قوم نے کبھی بھی قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لیا،ہمارا یہ ایمان ہے کہ پاکستان کو ہم نے بنایا ہے اور انشااللہ اس کی سلامتی وبقا کے لئے ہم نے قربانیان دی ہے اور دیتے بھی رہیں گے،پنجاب حکومت کے ایک وزیر جو خود دہشت گردوں کے سہولت کار اور سرپرست ہے اسی کے ایما پر ہمارے خلاف یی بربریت جاری ہے پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں ہم نے دی،یہ نااہل حکمران ہمارے قاتلوں کو پکڑنے کے بجائے ہمیں تختہ مشق بنایا جا رہا ہے،ہمیں یہ بخوبی اندازہ ہے کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ اپنے منطقی انجام کو پہنچنے کو ہے،دہشت گردوں کے بعد اب ان کے سرپرست اور سہولت کاروں کی باری ہے ،ملت جعفریہ کو ہرساں کرکے دہشت گردوں کے سرپرست ملکی سلامتی و بقا کی اس جنگ کو سبوتاژ کرنے کے درپے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم سو سے زائد اپنے پیاروں کی سر بریدہ لاشوں کو لئے دس دن تک پورے پاکستان میں سڑکوں پر جوان،بوڑھے،بچے اور خواتین سمیت بیٹھے رہے،پوراملک دسترس میں ہونے کے باوجود ایک پتہ تک نہیں ہلنے دیا ،یوں اس مہذب اور پرامن ملت کو پنجاب حکومت آخر کس چیز کی سزا دے رہی ہے،انہوں نے کہا کہ ہم اس ظلم کو برداشت نہیں کریں گے کہ ظالم اور مظلوم دونوں کو ایک لاٹھی سے ہانکا جائے،ہم پاکستان کے اعلیٰ عدلیہ ،سکیورٹی فورسسز اور مقتدر اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں خدارا دہشت گردی کیخلاف ملکی سلامتی کی اس جنگ کو متاثر کرنے والوں کے مذموم مقاصد کو جانیں اور ان کے خلاف ایکشن لیں،اگر پنجاب حکومت کی جانب سے یہ سلسلہ جاری رہا تو ہم ملک گیر احتجاج پر مجبور ہونگے۔