وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین کی ’’وحدت کانفرنس‘‘ میں گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نےاپنی اہلیہ محترمہ بیگم پروین سرور کے ہمراہ خصوصی شرکت کی ۔اپنےخطاب میں گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا ہے کہ برصغیر میں دین اسلام پھیلنے کا کریڈٹ صوفیاء اور اولیاء کرام کو جاتا ہے، جنہوں نے محبت اور اتحاد کا پیغام عام کیا، آج مسلم امہ کو جتنے بھی چیلنجز کا سامنا ہے ان کو حل کرنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ مسلمان اتفاق کرلیں، آج جو قیامت صغریٰ کشمیریوں پر گزر رہی ہے اس کا بھی علاج ہو سکتا ہے، فلسطین میں جو بھائی ظلم و بربریت کا شکار ہو رہے ہیں، بیت المقدس کی آزادی کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں، بیت المقدس کی آزادی کیلئے ہر مسلمان اور مذہبی آزادی پر یقین رکھنے والوں کو جدوجہد کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پوری امت حضور(ص) کی تعلیمات پر عمل کرکے متحد اور کامیاب ہو سکتی ہے، اگر ہم حضور (ص) اور صحابہ کرام کے راستے پر چلنا شروع کریں تو ہماری شان و شوکت ہمیں واپس مل سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے نبی(ص) سے سیکھنا ہے ان کی خوبیاں سیکھنی ہیں جن کی وجہ سے پوری دنیا ان کو لیڈر مانتی ہے، میں افواج پاکستان، علماء کرام، سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی کو مبارکباد دیتا ہوں کہ انہوں نے پاکستان سے دہشت گردی اور فرقہ واریت کو شکست دیدی ہے، جس طرح آج علماء ایک پلیٹ فارم پر جمع ہیں جب ملک گیر سطح پر جمع ہو جائیں گے، ہمارا ملک ریاست مدینہ جیسا بن جائے گا، اب غیر ملکی کھلاڑی پاکستان آ رہے ہیں، بدھسٹ آئے ہوئے ہیں، انڈیا میں اقلیتوں پر ظلم ہوتا ہے لیکن پاکستان کرتارپور سکھوں کیلئے کھول رہا ہے، جتنی مذہبی آزادی اقلیتوں کو پاکستان میں ہے دنیا میں شاید کہیں بھی نہیں۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ ہم اقلیتوں کو وہ حقوق دے رہے ہیں جو ریاست مدینہ میں حاصل تھے۔ میرے دل میں علماء کیلئے بے حد احترام ہے، میں نے ہمیشہ علماء کو عزت دی ہے۔ میں خوش قسمت ہوں کہ صاحبزادہ فضل کریم سمیت دیگر علماء میرے دوست تھے، میں مجالس عزاء میں بھی شرکت کرتا رہا ہوں کیونکہ میں یقین رکھتا ہوں کہ اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد۔
وحدت نیوز (لاہور) ایوان اقبال لاہور میں مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام بسلسلہ عید میلاد النبی(ص) ہونیوالی وحدت کانفرنس میں تمام مذاہب، تمام مسالک اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات سمیت ملک بھر سے آئے مشائخ عظام نے بہت بڑی تعداد میں شرکت کی۔ سربراہ مجلس وحدت مسلمین راجہ ناصر عباس نے یہاں اپنے خطاب میں کہا کہ ہمارے لئے میلاد نبی(ص) عید بھی ہے، اگر آسمان سے آخری نبی(ص) آئے تو وہ کیوں عید کا دن نہیں ہوگا اس لئے ہمارے لئے ربیع الاؤل کا مہینہ برکتوں، جشن کا مہینہ اور یہ ایام ہیں اسی طرح ان کی نسل سے تعلق رکھنے والے حضرت امام جعفر علیہ اسلام کی تشریف آوری بھی اسی مہینے میں ہوئی ہے۔ دنیا میں سات کروڑ سے زائد سادات ہیں، تعلیمات اہلبیت(ع) کو دنیا میں پہنچانے میں انکا مرکزی کردار، عزت اور اہمیت اور شرف ہے، اس لئے ہم خوش قسمت ہیں کہ ہمارا تعلق رسول(ص) اور اہلبیت سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس دور میں ہم ہیں اس کو سمجھنے کی ضرورت ہے یہ فتنوں کا دور ہے، دشمن کھل کر سامنے آ چکا ہے، نفاق کے چہرے سے پردہ ہٹ چکا ہے، حملہ آور چاہتا ہے کہ اپنے تسلط کو پوری امت مسلمہ پر نافذ رکھے لیکن قرآن کہتا ہے کہ دنیا کے فرعونوں کو تسلط پیدا نہیں کرنے دینا خواہ وہ کسی بھی قسم کا تسلط ہو، ان انسان دشمن درندوں، انسانیت کے قاتلوں کو اپنے اوپر مسلط نہیں ہونے دینا، حضرت علی علیہ السلام کی آخری وصیت تھی کہ ظالم کے دشمن اور مظلوم کے مدد گار بننا، اس دنیا میں ظالموں کا ایک گروہ ہے جس کا سربراہ امریکہ ہے، اس کے ساتھی مسلمانوں کی صفوں میں گھس بیٹھے ہیں جو اثر انداز ہوتا ہے، ہمارے درمیان تفرقہ پیدا کرتا ہے تاکہ ہم بٹ جائیں اور فاصلے پیدا ہو جائیں پھر یہ کہتا ہے کہ آپ امریکہ کو قبول کرلو، اس شیطان کے شیلٹر تلے آ جاؤ اسی میں فائدہ ہے۔
علامہ راجہ ناصرعباس نے کہا کہ امام خمینی خود سید زادہ ہیں جو دشمن کی سازشوں کو دیکھتے ہیں انہوں نے ہفتہ وحدت کا اعلان کرکے دشمن کو مایوس اور امت مسلمہ کو ایک کیا، ہماری عبادت گاہوں پر خون کی ہولی کھیلی گئی، یہ دشمن کے آلہ کار تھے، جو وطن کو کمزور اور کھوکھلا کر رہے تھے اس کا مقابلہ ہم نے وحدت سے کیا، آج وہ گلدستہ موجود ہے، جس نے تکفیر اور دہشتگردی کو شکست دیکر امت کو اتحاد کی لڑی میں پرویا، ہمارا ظاہر اور باطن ایک ہے، ہم پاکستان بنانے والوں کی نسل سے تعلق رکھتے ہیں، ہمارے اسلاف نے پاکستان بنایا تھا، ہم ملے تھے پاکستان بن گیا، ہم نے اکٹھے ہوکر دشمنوں کو شکست دے ڈالی، ہم سب یہاں موجود ہیں ہم سب آگے بڑھیں گے، ہم میں کسی کے ہاتھ مظلوموں کے خون سے نہیں رنگے بلکہ ان کے ہم مخالف ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں لیکن جہاں قانون کی عملداری نہ ہو وہاں انصاف نہیں ملتا، کرپٹ کے گریبان پر ہاتھ ڈالنا آسان نہیں۔
علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ عمران خان نے کرپٹ لوگوں کو پکڑنا شروع کیا تو ان پر یہودیوں کے ایجنٹ جیسے الزامات لگنا شروع ہو گئے، لیکن الزامات لگتے ہیں اور لگیں گے، دنیا میں ایک ہی فرعون، جلاد اور شمر ہے یہ سارے جلاد ہمارے لئے شمر ہیں، سارے لوٹنے والے شمر ہیں، سارے سیاسی فرعون جو مسلمانوں میں تفرقہ پیدا کرنا چاہتے ہیں، سارے ہی فرعون ہیں، لیکن ہم نے اکٹھے رہ کر آگے بڑھنا ہے ایک دوسرے کی توانائیوں سے استفادہ کرنا ہے، مسلمانوں کی وحدت کا پہلا مرحلہ یہ ہے کہ ہم دشمن کے مقابلے میں اکٹھے ہوکر اسے شکست دیں اور آخری مرحلہ یہ ہے کہ اسلامی تعلیمات اپنا کر پوری دنیا پر غالب آ سکتے ہیں، ان شاء اللہ یہاں ایسی شخصیات اور ان کی اولادیں موجود ہیں، ہم اس تمام سرمائے کو اکٹھا کرکے اس وطن کو ریاست مدینہ بنائیں گے، یہ سبز ہلالی پرچم والا پاکستان ہے یا قائداعظمؒ کا پاکستان ہے، جس کے پاس سبز پاسپورٹ ہے وہ ہمارا بھائی ہے، یہ ہمارا رشتہ اللہ کے آخری نبیﷺ کی سنت کا رشتہ ہے یہ ہمیشہ مضبوط ہوگا اور اس ملک کی تقدیر بدل ڈالے گا۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات و فوکل پرسن برائے مذہبی ہم آہنگی پنجاب سید اسد عباس نقوی نے کہا ہے کہ جشن عید میلاد النبی (ص) کے سلسلے میں 17 نومبر کو ایوان اقبال لاہور میں ہونیوالی عظیم الشان وحدت کانفرنس کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ کانفرنس میں ملک بھر سے مختلف مکاتب فکر کے علماء و مشائخ، اکابرین اور نامور شخصیات مدعو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس کا مقصد اتحاد بین المسلمین کا عملی اظہار کرکے اقوام عالم پر یہ آشکار کرنا ہے کہ شیعہ سنی اتحاد غیر متزلزل اور ناقابل شکست ہے۔ انہوں نے کہا کہ رسول کریم (ص) کی ذات ساری امت کیلئے اتحاد کا مرکز و محور ہے۔
انہوں نے کہا کہ رسول کریم (ص) کی تعلیمات پر عمل کرکے عالم اسلام باہمی تنازعات سے چھٹکارا حاصل کرسکتا ہے، خاتم النبیین وہ ذات مقدسہ ہیں جنہوں نے جانی دشمنوں کو بھائی بھائی کے مثالی رشتے میں بدلا اور ایک فلاحی ریاست کا قیام کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پُرامن معاشرے کے قیام اور رواداری کا فروغ تعلیمات نبوی (ص) پر عمل کے بغیر ممکن نہیں۔ اسد نقوی نے کہا کہ کانفرنس سے وحدت کا پیغام جائے گا جو تمام علمائے کرام کی خواہش بھی ہے اور مقصد بھی، اس سلسلہ میں ایم ڈبلیو ایم نے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔
وحدت نیوز(کراچی) پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت وہ واحد حکومت ہے جس کے نذدیک انسانی جانوں سے زیادہ کتوں کی جانیں قیمتی ہیں ۔ اگر انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ایک سزا یافتہ مجرم کو بیرون ملک علاج کی سہولت فراہم کی جاسکتی ہے تو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر حکومت سرکاری خرچ پر معصوم حسنین کو علاج کے لئے باہر بھیجے جہاں اس کے چہرے کی سرجری ہوسکے۔ان خیالات کا اظہا ر مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے ترجمان سید احسن عباس رضوی نے میڈیا سیل سے جاری بیان میں کیا۔
انہوں نے کہاکہ ملک بھر خصوصاسندھ میں آوارہ اور پاگل کتوں نے شہریوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال رکھی ہیں ۔ایک اندازے کے مطابق اسوقت سندھ میں 20 لاکھ سے زائد آوارہ کتے موجود ہیں۔سندھ کے مختلف علاقوں سے سگ گزیدگی کے واقعات میں مسلسل اضافے کی خبریں آرہی ہیں لیکن حکومت کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔ لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والے معصوم حسنین کو آوارہ کتے نے جس بے دردی سے نوچاہاہے اس کی مثال نہیں ملتی ۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ایک سال کے دوران 92 ہزار سے زائد کتے کے کاٹے جانے کیس رپورٹ ہوئے کئی درجنوں افراد اذیت ناک موت کا شکار ہوئے۔سندھ حکومت صوبے کو پیرس بنانے کے دعوے تو کرتی ہے لیکن سرکاری اسپتالوں میں (ریبیزوائرس )کتے کے کاٹے کے بعد کی ویکسین بھی دستیاب نہیں ۔ سندھ حکومت آوارہ اور پاگل کتوں کے خاتمے کے خلاف مہم چلانےکیلئے بہانے بازی سے کام لے رہی ہے ۔ اگر سندھ حکومت آوارہ اور پاگل کتوں کے خلاف کوئی کاروائی انجام نہیں دے سکتی توان کتوں کے خاتمے کیلئےاقدامات کی سیاسی ، سماجی اور فلاحی تنظیموں کو اجازت دے ۔
احسن عباس رضوی نے کہاکہ ایم ڈبلیوایم سندھ بھر میں سگ گزیدگی کے بڑھتے واقعات پر شدید تشویش کا اظہار کرتی ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ ریبیز ویکسین کی اسپتالوں کو فراہمی یقینی بنائے اور کتے سے کاٹنے سے شدید زخمی معصوم حسنین کے سرکاری خرچ پر بیرون ملک علاج کا فوری انتظام کرے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے برداشت کے عالمی دن کے موقع پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ شدت پسندی اور تکفیریت کے بڑھتے ہوئے رجحان کا بنیادی سبب برداشت، تحمل اور رواداری کا فقدان ہے۔عدم برداشت کے باعث معاشرتی انتشار میں تیزی آ رہی ہے جو اسلامی تعلیمات کے سراسرمنافی ہے۔چودہ سو سال قبل برداشت کا جو درس دین اسلام نے سکھایا آج پوری دنیا میں اسی کا پرچار کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتہا پسندانہ سوچ دراصل عدم برداشت ہی کا دوسرا نام ہے۔وہ عناصر جو اپنے علاوہ سب کے عقائد کو گمراہی قرار دے کر معاشرے میں جنگ و جدل کی دعوت دیتے ہیں وہ امن کے دشمن اور ساری دنیا کے لیے خطرہ ہے۔دہشت گردی اور انتہاپسندی کا تعلق کسی مذہب سے نہیں بلکہ عدم برداشت اور عالمی سازشوں سے ہے۔
انہوںنے مزیدکہاکہ برداشت کو اپنی زندگی کا حصہ بنا کر بہت ساری مشکلات سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے۔برداشت کا جذبہ مختلف خاندانوں کو جوڑے رکھتا ہے۔ برداشت ہی وہ طاقت ہے جو مختلف مکاتب فکر و مذاہب کو دست وگریباں ہونےسے روک کر دلیل اور علمی مباحث کی طرف رہنمائی کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک فلاحی اور پُرامن ریاست کے لیے برداشت کا عنصر ناگزیر ہے۔ بقائے باہمی ،تنازعات سے چھٹکارے اور امن عالم کے لیے برداشت کو فروغ دینا ہو گا۔
وحدت نیوز(کراچی) ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی نے غریب عوام کا جینا محال کردیا ہے، ان خیالات کا اظہار پاکستان فلاح پارٹی کے سربراہ قاضی عتیق الرحمن نے صوبائی سیکرٹریٹ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ آمد کے موقع پر صوبائی رہنما ناصر الحسینی ، کراچی ڈویژن کے علامہ صادق جعفری ، علامہ مبشر حسن ، میر تقی ظفر ، رضوان علی و دیگر ارکین سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔
قاضی عتیق الرحمن نے کہا کہ ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے میں مجلس وحدت مسلمین کا اہم کردار ہے اور شہید علامہ عارف الحسینی کی امت مسلمہ کو یکجا کرنے کی جدوجہد تاریخ میںہمیشہ زندہ رہے گی ۔
ایم ڈبلیو ایم کراچی کے سیکرٹری جنرل مولانا صادق جعفری نے پاکستان فلاح پارٹی کے مرکزی صدر قاضی عتیق الرحمن سے سیاسی صورتحال اور بلدیاتی الیکشن کی تیاریوں کے حوالے سے گفتگو کی۔
مرکزی صدر نے مزید کہا کہ مجلس وحدت مسلمین اور پاکستان فلاح پارٹی میں سیاسی و مذہبی طور پر کافی باتیں مشترک ہیں انشاءاللہ مستقبل میں بھی ملکی سیاست میں PFP اور MWM اپنا اہم کردار ادا کریں گی۔
اس موقع پاکستان فلاح پارٹی کے وفد میں صوبائی صدر سندھ رمضان مغل ایڈووکیٹ ، کراچی کے صدر شکیل الدين صدیقی اور جنرل سیکرٹری جیند منشی شامل تھے آخر میں شہدائے پاکستان ، کشمیر ، فلسطین کیلئے دعا کی گئی۔