روز اربعین پاکستان کی تاریخ میں انمٹ نقوش چھوڑ گیا، علامہ تصور جوادی

27 دسمبر 2013

وحدت نیوز(مظفر آباد) اربعین نواسہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر جس عشق وولا ء کا اظہار کیا گیا وہ تاریخ پاکستان میں ایک انمٹ نقش رہے گا۔حسینیت کے پروانوں نے یہ ثابت کر دیا استعمار وطاغوت کے ایجنٹ جتنے حربے مرضی استعمال کر لیں عزادار ی رکی ہے نہ رکے گی بلکہ عشق ومعرفت کا یہ کارواں بڑھتا ہی رہے گا ظلم وجبر کی آندھیاں اور طوفان اس شجرہ طیبہ کو جنبش نہیں دے سکتے جبکہ یزیدیت کا شجرہ ملعونہ ہمیشہ تنزلی کا شکار رہا ہے اور رہے گا ،جس طرح عزاء وماتم معرفت سے مشروط ہیں اسی طرح جشن میلاد کا تعلق بھی عشق ومعرفت سے ہے جو لوگ عقل ودانش سے عاری ہیں وہ کبھی عزاداری کی مجالس وجلوسوں پہ فتوے لگاتے ہیں کبھی جشن وجلوس میلاد پہ لیکن اس ملک کے باشعور شیعہ وسنی مسلمان عزاداری میں نواسہ رسول کا غم منانے اورایام ولادت میں جشن میلاد منانے میں ہمیشہ اکٹھے تھے ہیں اور رہیں گے ان خیالات کا اظہارMWMآزادکشمیر کے سیکرٹری جنرل مولانا سید تصور حسین جوادی النقوی نے ایک ویب سائیٹ سے انٹرویو میں کیا ،انہوں نے کہا کہ پاکستان کے چاروں صوبوں ریاست جموں وکشمیر ،گلگت بلتستان میں کہیں بھی شیعہ سنی کی کوئی جنگ ہے نہ کوئی مسئلہ ہے اصل مسئلہ ان لوگوں کا پیدا کردہ ہے جو اہل تشیع اور اہل تسنن کے مشترکہ دشمن اور صیہونی طاقتوں کے آلہ کار ہیں پاکستان شیعہ سنی بزرگان کی مشترکہ کاوشوں کا ثمر شیریں ہے لیکن تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ قیام پاکستان کی مخالفت کرنے والا ایک ایسا گروہ تھا جو نہ صرف پاکستان کو کفرستان کہتا تھا بلکہ بانی پاکستان بابائے قوم حضرت قائد اعظم محمد علی جناح کو کافر اعظم کہتا تھا آج وہی گروہ نام بدل کر کام کو جاری رکھے ہوئے شیعہ وسنی اختلافات کے نام پر ملک دشمنی میں طاغوت واستعمار کے لئے کام کر رہا ہے ۔



علامہ تصور نقوی نے کہا کہ آج پوری قوم علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی ولولہ انگیز قیادت پر فخر کر رہی ہے کہ انہوں نے شبانہ روز محنت سے پاکستان میں جہاں ملت تشیع کی عزت وسرفرازی کے لئے کام کیا وہیں شیعہ سنی مسلمانوں کے وحدت کے قیام کے لئے بھرپور اور مثالی کردار ادا کر کے تکفیریوں کو تنہا کردیا ہے انشاء اللہ اس اتحاد ووحدت کا تسلسل ہر سطح پر قائم رہے گا ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نہ تو محرم اور صفر المظفر کی مجالس وعزاداری صرف شیعہ سے مخصوص ہے اور نہ ہی ربیع الاول میں جشن میلاد اور جلوس وریلیاں اہل تسنن کے ساتھ مخصوص ہیں جس طرح رسول معظم سب کے رسول اور بانی اسلام ومحسن انسانیت ہیں اسی طرح فرزند رسول حضرت امام حسین علیہ السلام بھی امام کائنات اور محسن اسلام ہیں لہذا یہ غم بھی مشترک ہے اور میلاد کی خوشی بھی مشترک ہے ،مجلس وحدت مسلمین نے فیصلہ کیا ہے کہ پورے ملک اور آزادکشمیر بھر میں میلاد کے جلسے جلوس مشترکہ طور پر منائے جائیں گے اہل تشیع ماضی کی روایات کے عین مطابق بلکہ پہلے سے بڑھ چڑھ کر ان جلوسوں میں شریک ہوں گے ۔آزادکشمیر کے تمام اضلاع کو اس اسلسلہ میں باضابطہ ہدایات جاری کردی گئی ہیں کہیں چھوٹی سے چھوٹی سطح پر منعقدہ محفل نعت وجشن میلاد سے لیکر بارہ ربیع الاول کی ریلیوں تک ہر سطح پر اہل تشیع بھی اہل تسنن کے ساتھ نہ صرف شریک رہیں گے بلکہ مجلس وحدت مسلمین کے کارکنان ہر سطح پر رجاکارانہ خدمات بھی سر انجام دیں گے اور انشاء اللہ ان جلوسوں کے ذریعے ہم تکفیری ٹولے کو یہ میسج دیں گے کہ شیعہ سنی مسلمان متحد ہیں اور کوئی طاقت ان میں اختلاف وتفرقہ ایجاد کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکتی ہے ۔ علامہ تصور نقوی نے مزید کہا کہ اس صدی کے مجدد اور بانی انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خمینی قدس سرہ کے حکم کے مطابق ۱۲تا ۱۷ ربیع الاول ہفتہ وحدت نہایت عقیدت واحترام سے منایا جائے گا اس سلسلہ میں تمام مساجد امام بارگاہوں اور دینی مراکز پر اجتماعات منعقد کئیے جائیں گے جن میں شیعہ وسنی علامء کے خطابات ومواعظ اور نعت وقصیدہ خوانی کی محفلوں کا انعقاد ہوگا اس سلسلہ میں مرکزی پروگرام مظفرآباد میں منعقد ہوگا جس میں انشاء اللہ نامور علماء خطاب فرمائیں گے ۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree