رسول اسلام نے جو پرچم بلند کیا وہ پرچم عزت وآبرو انسانیت کا پرچم ہے،علامہ تصور جوادی

14 مارچ 2014

وحدت نیوز(مظفرآباد) پیغمبر اسلام کی زندگی انسانیت کی فلاح وبقا کے لئے وقف تھی آپ کی بعثت جس معاشرے میں ہوئی اسے قرآن نے ضلال مبین سے یاد کیا لیکن آپ نے تلاوت آیات،تزکیہ نفس اور تعلیم کتاب وحکمت سے معاشرے کی اس انداز سے تعمیر کی کہ وہ معاشرہ رشک ارم بن گیا آپ نے زندگی میں اپنے لئے جس کام کو باعث فخر گردانہ وہ معلم انسانیت ہونا ہے چنانچہ خود فرماتے ہیں ’’مجھے معلم بنا کر بھیجا گیاہے‘‘آپ کی زریں تعلیمات کا اثر تھا کہ لوگ کل تک ہاتھ کے بنائے ہوؤں کو بوجتے تھے وہ اب خدائے وحدہ لاشریک کی بندگی کو باعث فخر سمجھتے ہیں۔ان خیالات کا اظہارسیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں وکشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے جامعہ کشمیر میں منعقدہ ’’یوم مصطفے ‘‘ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔


انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں درپیش مشکلات کا حل بھی سیرت وتعلیمات پیغمبراسلام میں مضمر ہے پیغمبر اسلام نے تعلیم دی کہ جھکنے کے بجائے ایک ایسے کریم رب کے در پہ جھکا جائے کہ جہاں جھک کہ انسان سر بلند ہوجاتا ہے جس در پہ جھکنے بعد انسان جرات واستقامت کا پیکر بن جاتا ہے پھر بولہبیت ،بو جہلیت اور کسی طرح کے ظالمانہ وکافرانہ حربے انسان کا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتے بلکہ مثل خلیل آتش نمرود مین کود کر اسے گلزار بنا دیاتا ہے مقررین نے کہا کہ رسول اسلام نے جو پرچم بلند کیا وہ پرچم عزت وآبرو انسانیت کا پرچم ہے کہ جو اس کے سائے تلے آ جاتا ہے وہ کائنات پر حکمرانی کا فن جان لیتا ہے ،حقیقت تو یہ ہے کہ دین بھی اسی کا دنیا بھی اسی کی ہوتی ہے جو اپنا ناطہ حبیب کبریا سے جوڑ لیتا ہے بقول اقبال دین صرف اس کا ہے جس کا ناطہ حضور سے ہے جو حضور سے کٹ گے وہ بولہبی ہوکر رہ جاتے ہیں ۔


علامہ سید تصور جوادی نے طلاب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کے طلاب ہونے کے ناطے آپ مستقبل کے معمار ہیں آج جو کچھ آپ اس مادر علمی سے سیکھیں گے کل وہی آپ معاشرے کے افراد کو سکھائیں گے لہذا یہ طے کرنا ہوگا کہ ہم کس طرح کے معاشرے کی بنیاد رکھنے جا رہے ہیں کیا ہم نے وہ معاشرے تشکیل دینا ہے جس کی بنیاد رسول اللہ نے رکھی اور یقیناً ہر ایک کی کواہش اسی معاشرے کی تشکیل ہے تو پھر ہمیں تعمیر سیرت پہ توجہ دینی ہوگی اور اس روش کو اپنانا ہوگا جو روش اہلبیت رسول ہے جو روش اصھاب رسول ہے لیکن آج بدقسمتی سے مسلمان ٹکروں اور گروہوں میں تقسیم کردئیے گے ہیں فقھی اختلافات کی موجودگی کو بری چیز نہیں ہے لیکن اختلافات کو ہوا دے کر فسادات مین بدلنا معاشرے کے لئے زہر قاتل ہے لہذا ہمیں چاہیے کہ ہم مشترکات کے فروغ کی بات کریں ،معاشرے کی تعمیروترقی میں مثالی کردار ادا کرنے کے لئے اپنی صلاحیات کو بروئے کار لار معاشرے سے فرقہ واریت دہشتگردی لسانیت جیسے جھگڑوں کو ختم کرنے مین ایک دوسرے کے دست وبازو بن کراپنے اپنے حصہ کے کردار کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ اجتماعی کردار ادا کریں ۔آج جب کہ وطن عزیز اندرونہ وبیرونی خطرات میں اٹا ہوا ہے ان حالات میں پہلے سے کہیں زیادہ امت مسلمہ کے اتحاد ووحدت کی ضرورت ہے اور ہم میں سے ہر آدمی اس سلسلہ مین جوابدہ ہوگا ۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree