گلگت جیل سے قاتلوں کی فرار میں ملوث سرکاری اہلکاروں کو گرفتارکرکے فوجی عدالت میں پیش کیا جائے، علامہ نیئرعباس

28 فروری 2015

وحدت نیوز (گلگت) ڈسٹرکٹ جیل گلگت سے خطرناک دہشت گردوں کو فرار کروانا انتہائی تشویشناک امر ہے۔یہ دہشت گرد فرار نہیں ہوئے بلکہ ان کو ملی بھگت سے فرار کروایا گیا ہے۔ اگر شہید ضیاء الدین کے قتل میں ملوث مجرموں کو چیتا جیل گلگت سے فرار کروانے والوں کے خلاف موثر کاروائی ہوتی تو آج یہ واقعہ پیش نہ آتا۔دہشت گردوں کو جیل سے فرار کروانے میں ملوث سرکاری اہلکاروں اور انہیں سپورٹ فراہم کرنے والوں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات فوجی عدالتوں میں چلاکر سخت سے سخت سزائیں دی جائیں تاکہ آئندہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام ہوسکے۔

 

ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ نیئر عباس مصطفوی نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ واقعے کو چیتا جیل سے دہشت گردوں کی فراری کے واقعے کی طرح دبایا گیا تو ایسے واقعات معمول بن جائیں گے اور عوام کا قانون پر سے اعتماد اٹھ جائیگا۔سانحہ ننگا پربت کے مجرموں کو دانستہ طور پر فرار کروایا گیا ہے جس کی بنیادی وجہ دہشت گردوں سے ہمدردی رکھنے والے اور انہی کے ہم خیال افراد کو پہرے پر بٹھادیا گیا جن کے ملی بھگت سے دہشت گرد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ جیل گلگت میں انتظامیہ سے زیادہ قیدیوں کی رٹ قائم ہے جہاں بین الاقوامی دہشت گرد تنظیم داعش کی حمایت میں دیواروں پر چاکنگ کی گئی ہے اور انتظامیہ کی ہمت نہیں ہوئی کہ وہ داعش کی حمایت میں کی گئی چاکنگ کو مٹاسکے ، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ قیدی جیل انتظامیہ سے زیادہ طاقتور ہے یا پھر جیل انتظامیہ دہشت گردوں کی حمایتی ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے جیل سے فرار ہونے کے دو دن گزرنے کے باوجود ان کا سراغ نہ ملنا انتظامیہ کی نااہلی ہے،چند دہشت گردوں نے سیکورٹی فورسز کی بڑی تعداد کو مصروف رکھا اور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ قیام امن اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے لازم ہے کہ فورسز میں موجود دہشت گرد تنظیموں کے حامیوں اور ان کیلئے نرم گوشہ رکھنے والوں کے خلاف بھرپورایکشن کیا جائے اور فورسز کو دہشت گردوں کے حامیوں سے پاک کیا جائے۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ پر امن شہریوں اور اپنے بنیادی حقوق کی پرامن جدوجہد کرنے والوں کے خلاف تو بڑی پھرتیاں دکھارہی ہے جبکہ دہشت گردوں اور ان کے حامیوں کے خلاف ایکشن کرنے کو تیار ہی نہیں۔ہم بارہا حکومت کو اپنے خدشات سے آگاہ کرتے رہے ہیں کہ وزیرستان آپریشن کے شروع ہوتے ہی طالبان دہشت گردوں نے گلگت بلتستان میں پناہ لے رکھی ہے جو کسی بھی وقت دہشت گردانہ کاروائی کے مرتکب ہوسکتے ہیں لیکن حکومت نے ہمارے ان خدشات کا کوئی نوٹس نہیں لیا ،حکومت اب بھی اپنا قبلہ سیدھا کرے اور علاقے میں بد امنی اور شر پھیلانے والوں کے خلاف بھرپور کاروائی کرے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree