وحدت نیوز(سکردو) عاشورائے محرم کے موقع پر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن بلتستان ڈویژن کے زیر اہتمام منعقدہ مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے کہا ہے کہ محرم تلوار پر خون کی فتح کا مہینہ ہے۔ محرم الحرام مظلومین جہاں کی طاقت کا سرچشمہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عراق و شام میں داعش اور دہشتگردوں کی عبرتناک شکست دراصل کربلائی عزم رکھنے والے جوانوں کی ہمت و حوصلے کا نتیجہ ہے۔ پاکستان میں بھی دہشتگردوں کے خلاف آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کی ہمت کرسکتا ہے اور اپنا واضح موقوف رکھتا ہے تو وہ مکتب عاشورا سے تربیت پانے والے ہیں۔ ہم ہی پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کے امین اور محافظ ہیں۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ جی بی کی صوبائی حکومت بدمعاشی پر اتری ہوئی ہے اور یزیدی ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ پرامن علماء کے خلاف گلگت میں داخلے پر پابندی اور شیخ مرزا علی سمیت متعدد بے گناہوں کو شیڈول فور میں ڈالنا انکی ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔ آغا علی رضوی نے کہا کہ گلگت میں شیخ نیئر مصطفوی کو کئی ماہ سے حراست میں لے رکھا ہے، انکا جرم یمن کے مظلومین کی حمایت کرنا ہے۔ صوبائی حکومت مکمل طور جانبدار اور ظالم و جابر حکومت بن چکی ہے۔ بلتستان میں زمینوں پر قبضے کی کوشش ہو رہی ہے۔ ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ ہم بلتستان کی زمین پر کسی کو ناجائز قبضہ کرنے نہیں دیں گے۔

اپنے خطاب میں انہوں نے مزید کہا کہ قانون خالصہ سرکار کی آڑ میں حکومت یہاں کی زمینوں کو اپنے من پسند افراد میں بانٹنا چاہتی ہے۔ خالصہ سرکار کے قانون کی آڑ میں اسماعیلی جماعت خانہ کے لیے مختص زمین اور عوام کی ملکیتی اراضی پر قبضے کی کوشش ظلم و انصافی ہے اور ہم کسی صورت خاموش نہیں رہیں گے۔ بلتستان کے علماء ہشیاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے حفیظ حکومت کی خطہ دشمن پالیسی کے خلاف کھڑے ہو جائیں۔ حفیظ الرحمان کو وزارت علماء کی وجہ سے ملی تھی لیکن اب وہ حد سے آگے نکل چکے ہیں، انکو لگام دینے کی ضرورت ہے۔ گلگت بلتستان میں اگر امن قائم ہے تو یہاں کے عوام اور علماء کی وجہ سے ہے۔ حکومت اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ انہوں نے امن قائم رکھا ہے۔ اگر ایسا ہے تو ملک کے دیگر خطوں میں امن قائم کرکے دکھائیں۔ حفیظ کی حکومت نواز شریف سے سبق لیتے ہوئے اپنا قبلہ درست کرے۔ سربراہ ایم ڈبلیو ایم جی بی نے کہا کہ فوج اور عدلیہ سے اپیل کرتے ہیں کہ انڈیا سے مراسم رکھنے والی طاقتوں اور مودی کے تجارتی شراکت داروں کو عبرتناک سزا دیں۔ اسی طرح ہم سکیورٹی اداروں سے بھی جی بی میں مطالبہ کرتے ہیں کہ ایکشن پلان کی حرمت کو پائمال نہ ہونے دیں اور اسے کلعدم جماعتوں سے رابطہ رکھنے، انکے ایجنڈے کو آگے بڑھانے والوں کے استعمال نہ ہونے دیں۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے روز عاشور پر جاری اپنے پیغام میں کہا ہے کہ سر تاج انبیاء،خاتم النبین حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ نے اپنی رسالت کا کوئی اجر اپنی امت سے طلب نہ کیا مگر یہ کہ امت انکی آل پاکؑ سے مودت اور محبت کریں۔بلا شبہ نواسہ رسول ﷺ،سیدالشہداء امام حسین علیہ السلام،حضرت رسول پاک ﷺکے قرابت دار بھی ہیں اور آل عباء کے ایک اہم رکن اور فرزند رسول ﷺ بھی ہے لہذا ہر کلمہ گو مسلمان پرامام حسین ؑ کی محبت اور ان کے دشمنوں سے نفرت فرض ہے۔ماہ محرم کا مہینہ اور روز عاشور وہ دن ہے جس میں نواسہ رسول ﷺ حضرت امام حسین ؑ نے یزید جیسے فاسق و فاجر اور بد عقیدہ انسان کی بیعت سے اس لئے انکار کیا چونکہ وہ جس مسند پر براجمان ہوا تھا،وہ انبیاء اور انکے معصوم اوصیائکا منصب تھا۔امام حسین ؑ جو وارث خاتم الانبیاء ہیں وہ کیسے اتنے بڑے انحراف اور غصب کو برداشت کرتے کہ جسکی بنا پر پورے اسلامی معاشرے کی بنیادیں متزلزل ہو رہی تھیں اور جسکا اثر صرف اس زمانے تک محدود نہ تھا بلکہ تا قیامت بشر، دین مبین اسلام جیسی ابدی نعمت سے محروم ہو جاتا۔اسی لئے امام حسین ؑ نے یزید کی بیعت کو ٹھکرا تے ہوئے فرمایا کہ اسلام پر فاتحہ پڑھ لینی چاہئے اگر یزید جیسا پلید انسان اس امت کا خلیفہ بن بیٹھے۔پس ماہ محرم الحرام اور روز عاشورہ ،محمدی اسلام کے خلاف بر سر پیکار قوتوں کی بیعت کے انکار کا نام ہے۔ہر دور کی یزیدیت کے خلاف حسینیت کے قیام کا مہینہ ہے۔عزاداری سید الشہداء امام حسین ؑ سے تجدید عہد،مودت،محبت اور اظہار وفاداری کا مہینہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ مادر وطن کے تمام مسلم اور غیر مسلم بھی ماہ محرم اور عاشورہ کا احترام کرتے ہیں۔یہ مہینہ امن اور آشتی کا مہینہ ہے۔یہ مہینہ مادر وطن کے تمام بیٹوں کے درمیان ہم آہنگی،محبت اور بھائی چارے کا مہینہ ہے۔لہذا امید ہے کہ تمام شیعہ اور سنی بھائی ملکر نواسہ رسول ﷺ کا غم پوری عقیدت و احترام سے منائیں گے۔ محرم الحرام کے اس مقدس مہینے میں ایک جانب ہندوستان کی طرف سے نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں۔ ہمارے بارڈر پر مسلسل جارحیت اور جنگی جنون کے اظہارکے ساتھ ساتھ گولہ باری اور فائرنگ کا سلسلہ دشمن کی طرف سے جاری ہے اور دشمن کی یہ کوشش ہے کہ امام حسین ؑ کی ماننے والی پاکستانی قوم کو اپنی بزدلانہ کاروائیوں سے ڈرادے،لیکن ہمارا جواب دشمن کو وہی ہے جو امام حسین ؑ کا جواب یزید کو تھا کہ '' ھیھات منا الذلۃ ''ذلت و رسوائی ہم سے دور ہے،ہم جان تو دے سکتے ہیں لیکن اپنے ملک کی سالمیت پر کو ئی سمجھوتا نہیں کر سکتے۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مزید کہا کہ دوسری جانب ملک دشمن تکفیری دہشت گرد اور کالعدم جماعتیں اس ملک کو اندرونی طور پر کمزور کرنے کی اپنی مذموم کو ششوں میں مصروف ہیں اور یہ منحوس یزیدی قوتیں ملک کی سالمیت سے کھیل رہی ہیں لیکن پاکستان کا ہر محب وطن شہری ان تکفیری دہشت گردوں سے نفرت کرتا رہا ہے۔اس ملک میں شدت پسندوں اور کالعدم تکفیری جماعتوں کی کوئی جگہ نہیں ہے۔قوم باہمی وحدت سے دشمنوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملائیں،کشمیر، فلسطین، یمن،شام،لبنان،عراق،نائجیریا اور دیگر اسلامی ممالک میں استکباری طاقتوں کا جو کھیل کھیلا جا رہا ہے وہ حسینی جوانوں کی شجاعت اور بہادری کے نتیجے میں دم توڑ چکا ہے اور انکے مذموم مقاصد ناکام ہو چکے ہیں اور جب تک کربلائی جوان اور با بصیرت رہبریت موجود ہے،استکباری یزیدی طاقتیں اپنے شیطانی مقاصد میں کھبی کامیاب نہیں ہو پائیں گی،اللہ تعالیٰ ہم سب کو معرفت کربلا اور پیروی امام حسین ؑ نصیب فرمائے اور آخری حجت کا جلد ظہور فرمائے۔ تاکہ ظلم کی سیاہ راتیں تمام ہوں اور عدل و معنویت کا سورج طلوع ہو۔

وحدت نیوز(کراچی ) کراچی میں ریاستی اداروں کے ہاتھوں جبری طور پر لاپتہ کئے گئے شیعہ مسنگ پرسنز کے اہل خانہ نے آج پانچویں روز بھی احتجاج جاری رکھا، نو محرم الحرام کے مرکزی جلوس کو روک کر مسجد و امام بارگاہ علی رضا کے سامنے ایم اے جناح روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے پیاروں کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔ احتجاجی مظاہرین سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ سید صادق رضا تقوی، راشد رضوی، خالد راو اور لاپتہ ثمر عباس کے والد نے خطاب کیا۔ احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ شیعہ لاپتہ افراد حکمرانوں و ریاستی اداروں کے منہ پر طمانچہ ہیں، دہشتگردوں کی عدالتوں سے رہائی اور بے گناہ شیعہ جوانوں کو لاپتہ کرنا انتہائی تشویش ناک ہے، کسی شیعہ جوان پر کوئی الزام ہے تو اسے لاپتہ کرنے کے بجائے ثبوت کے ساتھ عدالتوں میں پیش کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں عناصر اور محب وطن ملت تشیع کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکنا بند کیا جائے، ملت تشیع اپنے بے گناہ لاپتہ و اسیر جوانوں اور ان کے خاندانوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی، ملت تشیع کو دیوار سے لگانے کا سلسلہ بند کیا جائے، ورنہ سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور ہونگے۔ مقررین نے حکمرانوں، آرمی چیف، ریاستی اداروں اور مقتدر حلقوں سے سوال کیا کہ آخر کس جرم میں سینکڑوں شیعہ جوانوں اور علمائے کرام کو لاپتہ و گمشدہ کیا گیا ہے، ہمیں بتایا جائے کہ ایک طرف تو ملک بھر میں ہماری نسل کشی جاری ہے تو دوسری جانب بھی کیوں ہمیں ہی لاپتہ کیا جا رہا ہے، آخر ریاستی اداروں کو کس نے یہ حق دیا ہے کہ محب وطن شیعہ علمائے کرام اور جوانوں کو بے گناہ و بلاجواز کئی کئی ماہ اور کئی کئی سالوں سے لاپتہ اور گمشدہ کیا ہوا ہے۔

مقررین نے کہا کہ شیعہ افراد کی اغوا کاری غیر قانونی اور غیر آئینی ہے، 2 سال سے لاپتہ شیعہ افراد کا کیا جرم ہے، 100 سے زیادہ شیعہ افراد شبہ کی بنیاد پر آج تک لاپتہ ہیں، شیعہ عزاداران پر جھوٹے مقدمات قائم کئے جارہے ہیں، تکفیری جماعتوں کی ایما پر حکومتی بیلنس پالیسی کی مذمت کرتے ہیں، ملت جعفریہ اپنے جوانوں کی بازیابی کیلئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی، لاپتہ شیعہ افراد کے اہل خانہ ان کیلئے انتہائی شدید پریشان ہیں۔ اس موقع پر لاپتہ شیعہ افراد کے اہل خانہ نے وزیراعظم، چیف جسٹس، آرمی چیف، مقتدر حلقوں سے مطالبہ کیا کہ لاپتہ شیعہ افراد کو بازیاب کرایا جائے، لاپتہ شیعہ افراد کی بازیابی کیلئے وفاقی و صوبائی وزارت داخلہ ایکشن لیں، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ لاپتہ شیعہ نوجوانوں و علماءکرام کی بازیابی کیلئے از خود نوٹس لیں، لاپتہ شیعہ افراد کو بازیاب نہیں کیا تو ملک گیر تحریک چلائیں گے، پر امن تحریک کو روکنے کی کوشش کی گئی تو اقوام متحدہ اور عالمی عدالت انصاف میں جائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگرلاپتہ شیعہ افراد نے کسی بھی قسم کی قانون کی خلاف ورزی کی ہے، تو انہیں غیر قانونی حراست میں رکھنے کے بجائے عدالتوں میں پیش کیا جائے، اگر ان پر الزام ثابت نہیں ہوتے تو انہیں رہا کیا جائے۔ واضح رہے کہ گمشدہ شیعہ جوانوں کے اہل خانہ گزشتہ پانچ روز سے کراچی کی مرکزی مجالس کے بعد احتجاج کر رہے ہیں، مظاہرین میں لاپتہ جوانوں کے معصوم بچے ، اہلیہ اور بوڑھے ماں باپ شامل ہیں۔

وحدت نیوز(مظفرآباد) سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین مظفرآبادسید غفران علی کاظمی نے کہا ہے کہ کرکٹ سٹیڈیم مظفرآباد میں ساؤنڈ سسٹم کا بے دریغ استعمال، اونچی آواز میں گانوں کی بھرمار سے محرم الحرام کی حرمت کو پامال کیاجا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کیا نیشنل ایکشن پلان مساجد ، امام بارگاہوں ، میلاد ا ور مجا لس کے لیے رہ گیا ہے ، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ آفسیران کی موجودگی میں تماشا لگایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ ہوش کے ناخن لے، محرم الحرام کے تقدس کو پامال کرنے کی بھر پور مذمت کرتے ہیں ۔قانون نافذ کرنے والے ادارے ہی اگر قانون کی پاسداری نہیں کریں گے تو عوام سے کوئی امید نہ رکھی جائے ۔

وحدت نیوز(کراچی) پاکستانی شیعہ مسلمانوں کی غیر اعلانیہ و غیر قانونی گرفتاریاں و حبس بے جا میں رکھنے کے خلاف ان لاپتہ افراد کے اہل خانہ نے گذشتہ روز عائشہ منزل پر بعد ختم مجلس عزا احتجاجی مظاہر ہ کیا اور اپنے پیاروں کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔اس موقع پر سیکڑوں مومنین جمع تھے اور انہوں نے بھی ریاستی اداروں کی جانب سے اس غیر قانونی اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے لاپتہ افراد کو پیش کرنے کا مطالبہ کیا، اس موقع پر انکا کہنا تھا کہ شیعہ پاکستانیوں کی غیر اعلانیہ و غیر قانونی گرفتاریاں و حبس بے جا میں رکھنا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے معروف شیعہ عالم دین اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ سید حسن ظفر نقوی نے کہا کہ اس وقت پورے پاکستان میں ہلچل مچی ہے اور سب سے پہلے شیعہ لاپتہ عزاداروں کا مسئلہ ہی اٹھا ہوا ہے اور انشاللہ عاشورہ سے پہلے رہائی ملے گی اور اگر نہیں ملتی تو میں یہ اعلان کرچکا ہو کہ عاشور کے بعد پہلے جمعہ کو میں علما کے ساتھ گرفتاری دونگا انہوں نےکہا کہ کمیٹی کام کررہی ہے امید رکھیں  وہ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے اور کہا کہ میں نے نہ آپ کو کل اکیلا چھوڑا ہے اور نہ آج اپ لوگ تنہا نہیں پورا پاکستان آپ کے ساتھ ہے۔

واضح رہے کہ ملک بھر سے سیکڑوں شیعہ جوانوں اور علمائے کرام کو ریاستی اداروں نے بلا کسی جرم و خظا گھروں سے غائب کیا ہو اہے، لہذا اب ملت جعفریہ کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ہے، جبکہ ریاستی و حکومتی اداروں کی بے حسی بھی کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے، لہذا قومی امید کی جارہی ہے کہ روز عاشورہ ملک بھر میں جلوس ہائے عزا کو روک کراپنے پیاروں کی بازیابی کا مطالبہ کیا جائے گا۔

وحدت نیوز(کراچی) امام حسین ؑ کی قربانی آج بھی ہمارے لئے تر و تازہ ہے، ہر سال ماہ محرم میں عزادار ایک نئے جوش و جذبے کے ساتھ امام ؑ کا غم مناتے ہیں، کیونکہ یہ امام حسینؑ کا مقدس خون ہے جو لوگوں میں ایک حرارت پیدا کرتا ہے، چودہ سو سال سے یہ ہی امام ؑ کا پاکیزہ خون انسانیت کو نجات دلاتا آیا ہے، ہر دور میں جب بھی کسی ظالم و جابر انسان نے مقدسات دین کو پامال کرنے یا معصوموں پر ظلم برپا کرنے کے لئے سر اُٹھانے کی کوشش کی تو حسینت نے اُس کا سر دبا دیا، یہی وجہ ہے کہ ہر دور کے ظالم نے عزاداری سید الشہدءؑ پر پابندی لگانے کی کوشش کی مگر وہ کبھی اپنے اس مکروہ عزائم میں کامیاب نہیں ہوسکا، کیونکہ عزاداری امام حسین ؑ ہمشہ اسلام کی بقاء اور دشمن اسلام کے خلاف بغاوت کرنے کے ساتھ موت سے لڑنے اور حریت کا درس دیتی ہے، کربلا ایک حادثہ نہیں ہے بلکہ آئین زندگی ہے، انسان فطرتاً آزاد پیدا ہوا ہے اور غلامی سے دور بھاگتا ہے، امام حسین ؑ نے کربلا میں اپنا اور اپنے انصار و اقرباء کا سر کٹوا کر انسان کو آزادی دلائی اور ساتھ ہی غلامی سے نجات حاصل کرنے کا راستہ بھی واضع کردیا۔

ان خیالات کا اظہار آئی ایس او جامعہ اردو یونٹ کی جانب سے منعقدہ سالانہ یوم حسین ؑ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کیا۔ مقررین میں ڈپٹی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم علامہ احمد اقبال رضوی، حجتہ الاسلام علامہ غلام عباس رئیسی، علامہ مرزا یوسف حسین، مولانا عقیل انجم اور وائس چانسلر وفاقی اردو یونیورسٹی ظفر اقبال شامل تھے۔

یوم حسین ؑ سے خطاب کرتے ہوئے علامہ احمد اقبال رضوی کا کہنا تھا کہ امام حسین نے ظلم کے نظام کیخلاف قیام کرکے ہر دور کے یزیدوں سے اظہار برات کیا، ہم اگر اپنے آپ کو امام حسین کا پیروکار کہتے ہیں تو ہمیں ظالموں کے خلاف میدان عمل میں آنا ہوگا، عالم اسلام کو اس وقت کئی چیلنجز کا سامنا ہے، امام خمینی نے ہمارے لئے راستہ فراہم کردیا ہے، اب ہماری ذمہ داری ہے کہ کربلا کے حقیقی پیغام پر عمل کرنے کیلئے رہبر معظم سید علی خامنہ ای کی ہر آواز پر لبیک کہیں اور دشمن کو یہ پیغام دیں کہ ہم اس دور کے مسلم بن عقیل کے ساتھ ہر وقت کھڑے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree