The Latest

مٹھاس

وحدت نیوز(آرٹیکل) کچھ سال پہلے کی بات ہے۔گاڑی چھانگامانگا سے گزررہی تھی۔  میری ساتھ والی سیٹ پر  کوئی اونگھ رہاتھا۔ اچانک اونگھتے ہوئے شخص نے  مجھے چٹکی کاٹی۔

ہوں ! میں چونک گیا۔

ابے صاحب ڈر گئے،اجنبی مسکراتے ہوئے بولا۔

نہیں تو!میں نے قدرے تکلف سے کام لیا۔

مجھے ۱۹۷۱کی ایک  بات یاد آئی ہے۔سوچا آپ کو بھی سنا دوں۔اجنبی نے یہ کہتے ہوئے کسی قسم کا تکلف نہیں کیا۔اس نے بغیر کسی وقفے کے بات شروع کردی:

اس نے بتایاکہ  میری جوانی کے دن تھے۔ایک مرتبہ  کچھ دوستوں کے ساتھ مجھےچھانگامانگا  آنا پڑا۔گھنے جنگل کے نزدیک  کچھ لوگ ایک چھپر ہوٹل میں چائے پی رہے تھے۔ہم دوست بھی ایک چارپائی پر بیٹھ گئے۔

موسم بھی گرم تھا اور موضوع بھی لسانی اور مذہبی فسادات کا چل رہاتھا،اخباروں کی طرح چائے کے کپ میں بھی گھٹن تھی اور گھٹن سے دھواں اُٹھ رہا تھا۔اتنے میں ایک ملنگ  پر ہماری نظر پڑی،لمبے لمبے بال،پھٹاہوا اور پرانا کرتا،گندھا اور بدبودار جسم،سوکھے ہوئے ہونٹ اور گردن میں خالی کشکول۔

 ہم نے اسے بھی  اپنے پاس بٹھالیا۔ملنگ خاموشی سے بیٹھ گیا،وہ  ہماری باتیں ایسے سن رہاتھاجیسے بالکل نہیں سن رہا۔وہ چائے دانی سے کپ میں مسلسل چائے پہ چائے ڈال کر پیتا جا رہے تھااور بس۔۔۔

ہم بھی فسادات اور خون خرابے پر آنسو بہائے جارہے تھے۔انسانی ہمدردی اور بھائی چارے کے لئے کئی مرتبہ ٹھندی آہیں ہمارے سینے سے ابھریں اور عرش اعظم سے ٹکرائیں۔

]اس دوران کئی مرتبہ چائے میں چینی گھولتے ہوئے ملنگ کے چمچ  کی ٹھن ٹھن سے ہم تھوڑے سے بیزار بھی ہوئے۔کچھ دیر بعد ہمیں احساس ہوا کہ ملنگ صاحب ہمیں تنگ کرنے کے لئے چمچ سے ٹھن ٹھن کر رہے ہیں۔[

ایک دوست نے قدرے ناراحتی کے ساتھ ملنگ کو مخاطب کیا،باباجی آپ کچھ فرمانا چاہتے ہیں!؟

ملنگ نے چائے کی چسکی لی اور پھر بولا دیکھو بچو! انسان جب چھوٹا ہوتا ہے تو اس کی خواہشیں بھی چھوٹی ہوتی ہیں اور اس کے غم بھی چھوٹے ہوتے ہیں۔وہ جلدی راضی ہوتا ہے اور  جلدی ناراض لیکن جیسے جیسے بڑا ہوتا جاتا ہے  اس کی خواہشیں طولانی ،ناراضگیاں لمبی ، دوستیاں کم اور انانیت زیادہ ہو جاتی ہے۔

یہ کہہ کر ملنگ نے ایک مرتبہ  پھرچینی کی چمچ کپ میں ڈالی اور ہلانی شروع کر دی اور پھر کہنے لگا  کہ اگر میں ساری دنیا کی چینی خرید کر بھی پی جاوں تو کیا میں میٹھا ہو سکتا ہوں۔جب تک میرا دل داغدار ہے تب تک میری زبان کڑوی ہے۔

اس نے اپنے سامنے بیٹھے ہوئے ایک شخص کے کے کاندھے تھپتھپا کر کہا تم ابھی جوان ہو  !کوشش کرکےاندر کے کڑوے پن کو ختم کرو ، یہ ہمارے اندر اور باطن کا ذہر اور کڑوا پن ہے  جو باہر کے ماحول کو مسموم کرتاہے۔

یہ کہہ کر ملنگ نے قریب کھڑے ٹرک کی طرف اشارہ کیا جس کے پیچھے بہت بڑا لکھا تھا:

آپ اچھے  جگ اچھا۔

ملنگ اشارہ کر کے ہم سے دور چلاگیا،ہم نے بہت منتیں کیں،مزید چائے پلانے کے جھانسے دیے لیکن اس نے پھر زبان نہیں کھولی۔اور ہم اپنی زبانوں پر یہ جملہ لئے واپس آگئے:

"آپ اچھے  جگ اچھا"

یہ کہہ کر  میرے ساتھ والے اجنبی نے اخبار میرے سامنے لہرایا،جس پر یہ خبر لگی تھی کہ  مشہور قوال قاری سعید چشتی کو قتل کردیا گیا۔

میں ٹھٹھک کر بولا جو قوم ،سائنسدانوں،دانشوروں،قوالوں،ذاکروں،شاعروں اور ادیبوں کو بھی قتل کردے ،کیا اُس کی اصلاح پولیس کرسکتی ہے!؟

کیا اس کا ذہر مقدموں اور جیلوں سے ختم ہوسکتاہے!؟

کیا اس کے کڑوے پن کو عدالتیں ختم کرسکتی ہیں؟

اجنبی بولا نہیں ہر گز نہیں،یہ کہہ کر اس نے گاڑی سے باہر اشارہ کیا:

باہر تیل کا ایک ٹینکر کھڑا تھا،جس کے پیچھے جلی حروف میں لکھا تھا:

آپ اچھے ۔۔۔جگ اچھا

ہم دونوں نے یہ دیکھا اور مسکرا دئیے۔

جی ہاں! آپ اچھے تو جگ اچھا ورنہ اگر ہم ساری دنیا کی چینی خرید کر بھی پی جائیں تو میٹھے نہیں ہوسکتے۔


تحریر۔۔۔۔۔نذرحافی

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کو چور کہہ رہی ہیں، چور ہونے پہ سب کا اتفاق ہے۔ پانامہ لیکس کے معاملے پر عوام کے پیسے سے اشتہارات چھپوا کر صفائیاں دی جا رہی ہیں۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ میاں صاحب حق حکمرانی کا اخلاقی جواز کھو بیٹھے ہیں، پانامہ لیکس کے معاملے پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں کیوں نہیں لیا جا ریا۔ نواز شریف کو مانسہرہ کے بجانے لیہ جانا چاہیئے تھا۔ لیہ میں زیریلی مٹھائی سے متاثرہ افراد اسپتالوں میں تڑپ رہے ہیں اور حکمرانوں کے ہسپتال لندن میں ہیں۔ علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ مانسہرہ میں ترقیاتی منصوبے کا افتتاح پانامہ ایشو سے توجہ ہٹانے کیلئے ہے۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ اس ملک میں جمہوریت نہیں بلکہ مخصوص سرمایہ دار ٹولے کی بادشاہت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب قومی اسمبلی کی ایک نشست کا الیکشن لڑنے کے لیے جو امیدوار ایک ارب روپے خرچ کرتا ہے، اس کا مقصد عوام کی خدمت کرنا نہیں بلکہ حکومتی نظام کا حصہ بن کر اپنے سرمایہ میں اضافہ کرنا ہے۔ یہی عناصر بعد میں آف شور کمپنیوں، ٹیکس چوری اور دیگر غیر قانونی ذرائع سے مال سمیٹنے میں مصروف ہو جاتے ہیں۔ اپنی اہلیت کی بجائے سرمایہ خرچ کرکے پارلیمنٹ تک پہنچنا آئین پاکستان سے انحراف ہے۔ اسی عمل نے نیک و صالح قیادت کو پارلیمنٹ سے دور کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت خوف اور لالچ کا شکار ہے، جس کے باعث اس سے حماقتیں سرزد ہو رہی ہیں اور یہی موجودہ حکومت کے زوال کی علامت ہے۔

علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ لیہ میں طبی سہولتوں کے ناپید ہونے کے باعث کتنی معصوم جانیں موت کے منہ میں چلی گئیں۔ اس وقت ضروری تھا کہ وزیراعظم لیہ میں جا کر دکھی خاندانوں سے اظہار ہمدردی کرتے، لیکن وہ ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنے مانسہرہ پہنچ گئے۔ ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ نے کہا کہ پانامہ لیکس پر حکومت کی طرف سے آئیں بائیں شائیں جرم کا واضح اقرار ہے۔ یہ امر مضحکہ خیز ہے کہ جس پر الزامات لگائے گئے ہیں، وہی ٹی او آرز طے کرنے جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ ملک کا ایک مضبوط اور بااختیار ادارہ ہے۔ وزیراعظم کو چاہیے کہ پانامہ لیکس کے حوالے سے وہ اپنے آپ کو پارلیمنٹ کے سامنے پش کریں۔ ترقیاتی کاموں کی آڑ میں حکومت جرائم پر پردہ ڈالنے کی کوششیں کر رہی ہے، جو بے سود ثابت ہے۔ قوم کرپٹ حکومت سے جان چھڑانے کا تہیہ کرچکی ہے۔ بدعنوان عناصر کا احتساب ہر حال میں ہو کر رہے گا۔

وحدت نیوز(قم) مجلس وحدت مسلمین قم کے زیر اہتمام ایم ڈبلیو ایم قم کے آفس میں مبلغین اسلام کی ذمہ داریوں کے عنوان سے ایک نشست منعقد ہوئی۔نشست سے حجۃ الاسلام سید نعیم الحسن نقوی اور ایم دبلیو ایم قم کے سیکرٹری جنرل حجۃ الاسلام گلزار احمد جعفری نے خصوصی گفتگو کی جبکہ نظامت کے فرائض آفس سیکرٹری مختار مطہری نے انجام دئیے۔نشست میں کثیر تعداد میں علمائے کرام نے شرکت کی۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس و حدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری شدہ بیان علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا ہے کہ اگر حکومت کرپشن کا خاتمہ کرنا چاہتی ہے تو اس کیلئے میرٹ کو یقینی بنائے۔ سرکاری اداروں میں با ایمان ملازمین کی آمد سے نظام میں تبدیلی آسکتی ہے۔ حکومت اور نیب مل کر ان افسران سے جواب طلب کرے جونوکریوں کا سودا کرتے ہیں یا کرسیوں کو اپنے رشتہ داروں میں بھانٹ کر دوسروں کی حق تلفی میں پیش پیش رہتے ہیں۔ حکومت سخت اقدامات سے اس نا انصافی و ظلم کیلئے ایک دیوار کھڑی کر دے تاکہ میرٹ کی بحالی سے ملکی نظام میں تبدیلیاں رونماء ہو۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ وطن عزیز کی بقاء، سلامتی، ترقی اور خوشحالی کیلئے ہمیں کرپٹ نظام کو جڑ سے اکھاڑ کر پھینکنا ہوگا۔ کرپٹ نظام کی وجہ سے ملک باہنر اور قابل لوگوں کی ایک بڑی تعداد سے محروم ہے، جو اپنی قابلیت اور محنت سے ملک میں تبدیلیاں لا سکتے ہیں اورجو کسی طور سرکاری اداروں میں کوئی خاص سفارش یا رشوت نہ ہونے کی وجہ سے، نوکری نہیں پا تے ۔ کرپشن کے خاتمے کے بغیر ملک میں ترقی کی راہ ہموار نہیں کی جاسکتی ، کیونکہ جوں جوں ہمیں ترقی کے مواقع ملیں گے یوں یوں اس نظام سے وابسطہ کرپٹ افراد کو بدعنوانی کے مواقع فراہم ہونگے اورنتیجتاً ملک اپنے مفاد کیلئے کئے گئے منصوبوں سے بھی فائدہ نہیں اٹھا سکے گا۔

انہوں نے مزید کہاکہ صوبے کے زیادہ تر سرکاری ادارے کرپٹ افراد کا ٹھکانہ بن گئے ہیں اور وہاں عوام کیلئے کام نہیں کیا جاتابلکہ کئی اداروں میں تو صرف عوام کو تنگ ہی کیا جاتا ہے۔کرپشن کے نقصانات کو مدنظر رکھتے ہوئے جہاں اس چیز کا گلا گھوٹ دینا چاہئے وہی اس کے بر عکس یہ تیزی سے پھیل کر دوسروں کو اپنا نشانہ بنا رہا ہے اور دوسری طرف اس کے روک تھام پر حکومت بے بس نظر آتی ہے۔ بیان کے آخر میں کرپشن کو ملک کی بربادی کی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ اگر ہمارا نظام ٹھیک ہوگا تو ہمارے ملک سے وابسطہ افراد کو نوکریوں کی تلاش میں دیگر ممالک کے ٹھوکر کھانے کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی اور اس کی روک تھام سے عوام کا پیسہ عوام پر ہی خرچ ہوگا۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری بیان میں ڈویژنل سیکریٹری جنرل سید عباس موسوی نے کہاہے کہ حکمرانوں نے عوام کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا، جس کی وجہ سے آج پورا ملک بدامنی اور انتشار کا شکار ہے۔ ملک اربوں ڈالر کا مقروض ہو چکا ہے۔ ملکی ترقی کے راستے میں عوام نہیں حکمرانوں کی نیت اور کردار رکاوٹ ہے۔ یہاں قانون امیر کے لئے الگ ہے اور غریب کے لئے الگ ہے۔ کرپشن اور حکمرانوں کی لوٹ مار نے ملک کے معیشت کو کھو کھلا کردیا ہے۔ بدعنوانی اور کرپشن ملک کی ترقی اور خوشحالی کی راہ میں حائل بڑی رکاوٹ ہے۔ بدعنوانی سے ناانصافی، غربت اور میرٹ کی خلاف ورزیاں ہوتی ہیں اور مستحق کو اس کا حق نہیں ملتا۔ کرپشن ملک کو کینسر کی طرح متاثر کر رہی ہے، ملک میں تمام خرابیوں کا بنیادی سبب مخلص اور دیانت دار قومی قیادت کا فقدان ہے۔ سیاست دانوں اور حکمرانوں نے کبھی بھی اپنے ذات سے باہر نکل کر ملک و قوم کے مفادات کو فوقیت نہیں دی۔ ان کی تمام سرگرمیاں اقتدار کے حصول اورکرپشن کے ذریعے دولت کمانا ہے۔

اُنھوں نے سیاست کو سماجی خدمت کا ذریعہ بنانے کی بجائے ذاتی مفادات کے حصول کے لئے استعمال کیا اور عوامی مسائل سے لاتعلق رہے۔ یہی وجہ ہے کہ 68 سال گزرنے کے باوجود عوامی مسائل جوں کے توں ہیں۔ عوام جمہوریت میں گڈگورننس دیکھنا چاہتے ہیں۔ مگر المیہ یہ ہے کہ ہمارے حکمران یہ سمجھتے ہیں کہ وہ حکومت میں آنے کے بعد سیاہ وسفید کے مالک ہو گئے ہیں اور وہ کسی کے سامنے جواب دہ نہیں ہیں۔ دہشت گردی کرپشن اور بیڈگورننس کے خاتمے سے لے کر علاقائی سیاست تک ہماری قیادت نے بہترکارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا ہے۔ پاکستان کے عوام یہ سمجھتے ہیں کہ دہشت گردی کے ساتھ ساتھ کرپشن کا خاتمہ ہونا چاہئے کیونکہ کرپشن ختم کئے بغیر نہ جمہوریت مضبوط ہو سکتی ہے اور نہ ہی پاکستان داخلی طور پر مضبوط ہو سکتا ہے۔

وحدت نیوز (ملتان) جنوبی پنجاب کو مجلس وحدت مسلمین کے علیحدہ تنظیمی صوبے کا درجہ ملنے کی ایم ڈبلیوایم کی شوریٰ عالی کی منظوری کے بعد مجلس وحدت مسلمین صوبہ جنوبی پنجاب کا پہلا  اجلاس صوبائی شوریٰ  (جنوبی پنجاب) مورخہ یکم مئی 2016 بمقام: جامع مسجد الحسین نیو ملتان(گلشن مارکیٹ) میں منعقد ہو گاجس میں خصوصی شرکت سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کریں گے، جنوبی پنجاب صوبے میں شامل ضلع ملتان،خانیوال،وہاڑی،لودھراں،بہاولپور،بھاولنگر، رحیم یارخان،ڈیرہ غازیخان،راجن پور،لیہ،مظفرگڑھ،علی پور،میانوالی اور بھکرکے سیکریٹری اور ڈپٹی سیکریٹری جنرل صاحبان نئے صوبائی سیکریٹری جنرل جنوبی پنجاب کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعے عمل میں لائیں گے، کامیاب ہونے والے صوبائی سیکریٹری جنرل سے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری آئندہ تین سال کیلئے ان کے عہدے کا حلف لیں گے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کی جانب سے آج بروزہفتہ بعد نماز مغربین جشن مرتضوی صوبائی سیکرٹریٹ سولجر بازار میں منعقد ہوگا جس سے مرکزی رہنما علامہ امین شہیدی سمیت دیگر علما کرام اور مشہور معروف شعراء اور منقبت خواں نذرانہ عقیدت پیش کریں گے جب کے خصوصی شرکت مقدس شاہ کاظمی (گدی نشین دربار بری امام سرکار) کریں گے۔

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے میڈیا کوارڈینیٹر ثقلین نقوی نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے آئی سی آئی جے کے بیان کو غلط رنگ دیا گیا، بعدازاں آئی سی آئی کے سربراہ کے وضاحتی بیان کے بعد حکومتی ''جھوٹوں'' کی قلعی کھل گئی ہے۔ لیکن شریف خاندان اور حکومت کی جانب سے کسی قسم کی شرمندگی کا کوئی اظہار نہیں کیا گیا۔ ملتان میں ہونے والے تنظیمی کنونشن کی انتظامی کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری بیان میں ثقلین نقوی کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کے 14اضلاع پر مشتمل نئے صوبے کا پہلا تنظیمی کنونشن یکم مئی کو (جامع مسجد الحسین )ملتان میں ہوگا، جس کی تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں۔ کنونشن میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری خصوصی شرکت کریں گے۔ اس کے علاوہ مرکزی کابینہ کے دیگر اراکین سید مہدی عابدی، یعقوب حسینی، علامہ عبدالخالق اسدی اور سنٹرل پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری شرکت کریں گے۔ کنونشن میں جنوبی پنجاب کے اضلاع کی جانب سے نئے سیکرٹری جنرل کا انتخاب کیا جائے گا اور نئے سیکرٹری جنرل کا اعلان شام چار بجے کیا جائے گا۔ جس کے بعد مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری دیگر رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے  سیکرٹری جنرل علامہ مختارامامی  نے ایم ڈبلیو ایم حیدر آباد کے سیکرٹری فلاح و بہبور امداد جعفری کے قتل پر گہرے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخواہ اور اور حید ر آباد میں دہشت گردی کی یکے بعد دیگرکاروائیاں ظاہر کر رہی ہیں کہ ملک دشمن عناصر پر حکومت کی گرفت پھر کمزور ہوتی جا رہی ہے۔حکومت اپنا سارا زور کرپشن کے عالمی الزامات کو رد کرنے پر لگانے میں مصروف ہے جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سیاسی انتقام کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔عدم تحفظ کی اس فضا کے باعث حکومت اپنا اعتماد کھو چکی ہے۔آئے روز قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع حکومتی بے حسی نا اہلی ہے۔خیبر پختونخواہ میں پی ٹی آئی کی حکومت نے ٹارگٹ کلنگ کی روک تھام کے لیے موثر لائحہ عمل کا اعلان نہ کیا تو پھر ہمیں نئی سیاسی حکمت عملی پر غور کرنا پڑے گا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران دہشت گردی کی بھینٹ چڑھنے والی بے گناہوں کے قتل میں ملوث مجرمان کو فوری گرفتار کیا جائے۔وحدت مسلمین حیدر آباد کے فعال عہدیدار کو تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کیے جانے کے پس پردہ محرکات کو جلد از جلد منظر عام پر لایا جائے۔دریں اثناء ایم ڈبلیو ایم صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی سمیت دیگر رہنماؤں نے ایم ڈبلیو ایم حیدرآباد کے سیکریٹری فلاح و بہبود برادر امداد جعفری کی گھر سے تشدد زدہ نعش ملنے پر تشویش کا اظہار کر تے ہوئے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔رہنماؤں کا کہناتھا کہ امداد جعفری تنظیم کے مخلص و فعال رہنما تھے دہشتگردی کے اس واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔علامہ مختارا مامی نے امداد جعفری کے قتل میں ملوث سفاک دہشتگردوں کی فوری گرفتاری اوروفاقی و صوبائی حکومت سمیت ریاستی اداروں سے امداد جعفری کے قتل کے خلاف اعلیٰ تحقیقات اور ملزمان کی جلد از گرفتاری کامطالبہ کیا۔

وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ صوبائی اور وفاقی حکومت گلگت بلتستان کے عوام کی زمینیں ہتھیانے کا سلسلہ بند کرے، گلگت بلتستان کو دوسرا فلسطین بنایا جا رہا ہے جسے کسی صورت کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔ گلگت بلتستان کو اس خطے کے عوام نے آزاد کرایا ہے، اس کی آزادی میں کسی بیرونی قوت کا عمل دخل نہیں ہے اور اسلامی نظریئے کی وجہ سے اجداد نے اس خطے کو پاکستان کی جھولی میں ڈال دیا ہے تاکہ یہ خطے دشمن کے شر سے محفوظ رہے اور خطہ عوام کا رہے۔ صوبائی اور وفاقی حکومت خطے میں جس انداز میں زمینوں کی بندر بانٹ میں مصروف ہے، وہ انسانی حقوق کی پامالی کی بدترین مثال ہے۔ جب حقوق مانگے جاتے ہیں تو اس خطے کو متنازعہ قرار دیا جاتا ہے اور زمینوں پر قابض ہوتے وقت انہیں یہ خطہ متنازعہ نظر نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ چھومک اسکردو میں عوام کی زمینوں کو ہتھیانے کے لیے ایک طویل عرصے سے جدوجہد جاری ہے، حکومت عوام کو گھروں سے نکال باہر کرنے کی کوشش نہ کرے، چھومک اسکردو میں عوام کیساتھ جاری ناانصافی کا سلسلہ بند کیا جائے۔

آغا علی رضوی نے کہا کہ پاکستان آرمی کے سربراہ نے خود احتسابی کا جو عمل شروع کیا ہوا ہے وہ انتہائی مستحسن اور باعث فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آرمی میں موجود مجرموں کو سزا دے کر عظیم مثال قائم کی گئی ہے۔ گلگت بلتستان میں ستر سالوں سے خطے کو پاکستان کا آئینہ حصہ بنانے کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے اور خطے کی زمینوں پر ناجائز قبضہ کرنے والوں کے حوالے سے آرمی چیف کی توجہ کو مبذول کرنے کیلئے باقاعدہ خط لکھا جائے گا، کیونکہ گلگت بلتستان کو آئینی حصہ بنانے میں وفاقی حکومت تیار نہیں جو کہ وزیراعظم پاکستان کے حریت کانفرنس کو لکھے گئے خط سے واضح ہے۔ دوسری طرف سیاسی جماعتوں نے ستر سالوں سے اس خطے کو دھوکے کے سواء کچھ نہیں دیا۔ موجودہ پاکستان آرمی کے سربراہ کا کردار پاکستان کی حفاظت اور استحکام کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان کی ترقی و استحکام کے لیے اہم ثابت ہوسکتا ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree