The Latest

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل سید میثم رضا عابدی و دیگر رہنماوں نے کہا ہے کہ سندھ حکومت اور سیاسی جماعتیں سیاسی و جماعتی مفادات سے بالاتر ہو کر کراچی سمیت صوبے بھر کی عوام کو درپیش بحرانوں اور مسائل کو حل کرنے کیلئے جدوجہد کریں، صرف بیان بازی اور پوائنٹ اسکورنگ کے ذریعے بے حال عوام کے زخموں پر نمک پاشی سے پرہیز کریں، ان خیالات کا اظہار رہنماوں نے وحدت ہاو س کراچی میں کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں ڈویژنل سیکریٹری جنرل میثم عابدی، علامہ مبشر حسن، علامہ صادق جعفری، علامہ علی انور،علامہ اظہر نقوی، علامہ سجاد شبیر رضوی، علامہ احسان دانش، تقی ظفر و دیگر رہنماءبھی موجود تھے۔

اس موقع پر رہنماوں نے کہا کہ کراچی سمیت صوبے کو اس وقت دہشتگردی، پانی، لوڈشیڈنگ، بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی، صحت و صفائی ستھرائی کی تباہ کن صورتحال، بے روزگاری سمیت کئی بحرانوں اور مسائل کا سامنا ہے، پیپلز پارٹی اور اسکی سندھ حکومت سے لیکر تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں بحرانوں اور مسائل کو حل کرنے کے بجائے صرف سیاست کرتی نظر آ رہی ہیں، جبکہ ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں کراچی سمیت سندھ بھر کے عوام کے مسائل کے حل کیلئے تمام تر سیاسی ،مسلکی ،لسانی، علاقائی تعصبات اور ذاتی مفادات سے بالا تر ہو کر مل کر جدوجہد کرتے، مگر حکمران جماعت سے لیکر اس کی مخالف جماعتوں نے مسائل کے حل کے بجائے ایک دوسرے کو نیچا دکھا کر ذاتی و سیاسی مفادات کے حصول پر توجہ مرکوز رکھی ہوئی ہے، لیکن کوئی مسائل کے حل کرنے میں سنجیدہ نہیں۔

رہنماو ں نے کہا کہ کراچی سمیت سندھ بھر کی عوام بنیادی انسانی ضروریات تک سے محروم ہیں، کراچی کی سڑکیں مونجوداڑو کا منظر پیش کر رہی ہیں، جگہ جگہ کوڑے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں، عوام بجلی اور پانی کے مسائل کا شکار ہے، کے الیکٹرک کی اووربلنگ اور جعلی بلنگ کی وجہ سے ہر شہری اور تاجر پریشان ہے، لہٰذا اگر سیاسی و مذہبی جماعتیں عوام سے مخلص ہونے کا دعویٰ کرتی ہیں تو انہیں عوام کو مسائل سے چھٹکارہ دلا کر اس دعوے کی صداقت کا ثبوت دینا ہوگا، ورنہ عوامی مسائل پر سیاست کرنے والی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو آئندہ عام انتخابات میں عوام بری طرح مسترد کر دیں گے۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری سیاسیات سید حسن کاظمی نے صوبائی سیکرٹریٹ لاہور میں مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کا سپریم کورٹ فیصلے کے بعد اقتدار پر رہنے کا کوئی اخلاقی جواز باقی نہیں رہا، (ن) لیگی حکومت نے 4 سالوں میں ملک کا دیوالیہ کیا، عوام مہنگائی اور لوڈشیڈنگ سے تنگ آ چکے ہیں، دہشتگردوں کے ہمدرد اب بھی (ن) لیگ کی صفوں میں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم لاہور ہائیکورٹ بار کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں کہ جس میں وزیر اعظم کو فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا گیا، ملک کو ایسے کرپٹ سیاستدانوں سے نجات دلانے کیلئے وکلاء، سول سوسائٹی اور محب وطن جماعتوں کو میدان میں نکلنا ہوگا۔ انہوں نے کہا ہم مظلوموں کو ساتھ ملا کر ملک دشمن کرپٹ حکمرانوں کا پیچھا کرتے رہیں گے، پنجاب میں ملت جعفریہ کو انتقامی کارروائیوں کا سامنا ہے، لیکن ہم ان شاء اللہ ان ظالموں کے اوچھے ہتھکنڈوں سے مرعوب نہیں ہونگے اور اس کا بدلہ آنیوالے الیکشن میں ووٹ کی طاقت سے لے کر ان ملک دشمنوں کو رسوا کریں گے۔

وحدت نیوز(آرٹیکل)1- خود پرستی اور انانیت (( افمن کان علی بینۃ من ربہ کمن زین لہ سوء عملہ واتبعوا اھواءھم)) القران / محمد /14
جب انسان اپنی ذات کو ہی جامع الصفات سمجھنا شروع کر دیتا ہے اور اس کے لا شعور میں یہ بات داخل ہو جاتی ہے کہ وہ ہی تجربہ کار ، مخلص ، صحیح ادراک کرنے والا اور درست معلومات رکھنے والا شخص ہے اور وہ نہ کبھی خطا کا ارتکاب کر سکتا ہے اور نہ منحرف ہو سکتا ہے.  تو درحقیقت اسکا معبود ہوا نفس اور اسکی ذات بن جاتی ہے.اور اسے احساس تک نہیں ہوتا کہ شیطان نے اسے مکمل طور پر ورغلا لیا ہے اور وہ اس کے نرغے میں پھنس چکا ہے. اس مرض میں مبتلا فعال لوگ بھی ہو جاتے ہیں اور غیر فعال بھی. اور اسی طرح اسکا شکار بڑے مسؤولین اور زمہ دار افراد بھی ہوتے ہیں اور نچلے اور متوسط درجے کے مسؤولین اور زمہ دار بھی.  اور ہر ایک آیات کریمہ ، احادیث شریفہ ، اقوال عظماء ومعصومین اور ضرب المثل کو اپنی قناعت اور سوچ کی تقویت کے لئے استعمال کرتا ہے۔

مثال کے طور پر عبداللہ بن عمر نے کربلا اور حضرت امام حسین علیہ السلام سے اس لئے دوری اختیار کی کہ یہ  سلاطین کی جنگ ہے. اور شریح القاضی نے امام حسین علیہ السلام کے قیام کو زمانے کے امام کےخلاف خروج قرار دیا. کیونکہ وہ یزید اور ابن زیاد کو شرعی اور قانون لحاظ سے زمانے کا امام سمجھتا تھا۔

انفرادی انانیت  سے آغاز  ہوتا ہے جو کہ بعد میں اجتماعی انانیت کی صورت اختیار کر جاتا ہے۔

البتہ دشمن کے مقابلے میں اپنے حسب ونسب ،ایمان وعمل اور بہادری اور اچھے اقدامات پر افتخار کرنے کی مثال ہمیں سیرت معصومین میں ملتی ہیں. جو ہدف کے حصول میں مددگار  اور تقویت کا باعث ہوتی ہیں. جیسے دربارِ یزید میں امام سجاد علیہ السلام کا خطبہ اور امیر المؤمنین علیہ السلام کے بعض خطبے۔
حدیث شریف میں آیا ہے کہ

(( لابد للمؤمن من حمیۃ یدافع بھا عن دینہ ))
"ضروری ہے کہ ایک مومن کے اندر اپنے دین کے دفاع کا جذبہ ہونا چاہیئے "
اور مومن کو عزیز النفس ہونا چاہیئے۔

نتیجہ:
فقط کریم ،شریف ، بہادر اور عزیز النفس لوگ ہی قوموں کی آبرو ، عزت ، شرف وکرامت کے امین ہو سکتے ہیں.
اور ہمیشہ ذلیل ، پست، بزدل اور خود غرض افراد قوموں کو ذلت اور رسوائی کا سبب بنتے ہیں.

2:  خود غرضی اور مفاد.پرستی:  

مذکورہ صفات کے لوگ:
1- ایسے افراد پر  اصلی ھدف اور مشن واضح نہیں ہوتا۔
2- اور یہ لوگ اپنے موقف پر ثابت قدم نہیں رہتے۔
3- نفسیاتی مسائل اور امراض میں مبتلا ہوتے ہیں۔
اور ان صفات کے پائے جانے کا اصل سبب یہ ہے کہ انکا  الہی تنظیم اور اس اسلامی مشن کے ساتھ تعلق سچائی اور صداقت کی بنیاد پر نہیں ہوتا. اس لئے جب بھی واضح موقف اختیار کرنے کا مرحلہ آتا ہے وہ کنارہ کشی اختیار کرتے ہیں. اور جہاں انہیں فائدہ نظر آئے وہاں پیش پیش ہوتے ہیں. اور اختلافات کا موجب بنتے ہیں.  جب طاغوتی طاقتوں کے خلاف قیام کی بات ہوگی یہ لوگ سرے سے غائب ہونگے. بلکہ ایسا موقف اختیار کریں گے کہ نہ پتہ چلے کہ وہ حق کے ساتھ ہیں یا باطل کے طرفدار ہیں۔

ایسے لوگ اندر سے کھوکھلے ہوتے ہیں. اور ہمیشہ دھوکہ دینے کی کوشش کرتے ہیں.  ہر محفل اور مجلس کے مطابق رنگ اختیار کر لیتے ہیں. خدا وند تعالی نے قران مجید میں اس طرح انہیں پیش کیا ہے.

(( يخادعون الله والذين امنوا وما يخدعون الا انفسهم )) القران / البقرة / 9
" اللہ تعالیٰ کو دھوکہ دیتے ہیں اور ایمان والوں کو دھوکہ دیتے ہیں.  حقیقت میں وہ فقط اپنے آپ کو دھوکہ دیتے ہیں. "

حضرت امام جعفر صادق فرماتے ہیں ۔
(( اعلموا ان الله يبغض من خلقه المتلون فلا تزولوا عن الحق واهله ))
" جان لو الله تعالى اپنی مخلوق میں مختلف رنگ اختیار کرنے والے سے نفرت کرتا ہے. حق اور اہل حق کا ساتھ کبھی نہ چھوڑو. "

3- شکست خوردہ ، منفی سوچ کے حامل اور ناکام لوگ:

جب فعالیت ہوتی ہے تو اسکے مثبت اور منفی دونوں نتائج سامنے آتے ہیں. اور جتنا فعالیت کا دائرہ کار وسیع ہو گا اتنے ہی رواسب اور منفی اثار بھی نمودار ہونگے۔

جب بعض افراد کے پاس فعالیت اور کارکردگی کے تقاضے پورے کرنے کی اہلیت وصلاحیت اور کام کرنے کا ارادہ نہیں ہو گا تو وہ منفی سوچ والے ناکام اور شکست خوردہ لوگ اپنی اس حقیقت کو چھپائیں گے. تو یہیں سے اختلافات اور دوریوں کا آغاز ہو گا۔

1- وہ الزام تراشی کا راستہ اختیار کریں گے. لوگوں کی نیت اور اخلاص کو مشکوک انداز میں پیش کریں گے۔

2- حوصلہ شکنی کریں اور فقط کمزوریوں اور خامیوں کو بڑھا چڑھا کر بیان کریں گے۔

3- فعال اور میدان میں حاضر افراد کی کردار کشی کریں گے۔

4- اپنی ذات کی تعریف کرتے ہوئے اپنے موقف کو مخلصانہ ، عاقلانہ ، دانشمندانہ ، متوازن ، اجتماعی مصلحت اور جذبہ دفاع جیسی صفات کے طور پر بیان کریں گے۔

5- فعالیت کے سبب پیدا ہونے والی بعض سلبیات کو دوسروں کے سر تھونپیں گے. اور انھیں تمام تر آفات، پریشانیوں اور ناکامیوں کا موجب قرار دیں گے۔
امیر المومنین علیہ السلام فرماتے ہیں۔

(( ومن عشق شيئاً اعشى بصره وامرض قلبه... فهو ينظر بعين غير صحيحة ،ويسمع باذن غير سمعية ، قد خرقت الشهوات عقله ، واماتت الدنيا قلبه... ))
"اور جب انسان کسی سے عشق کرتا ہے تو پھر اسے اور کچھ دکھائی نہیں دیتا. اسکا دل بیمار ہو جاتا ہے ، اور صحیح آنکھ سے نہیں دیکھتا ، اور سننے والے کان سے نہیں سنتا ، شہوت اسکے دماغ میں گھس جاتی ہے ، اور دنیا اسکے دل کو مردہ کر دیتی ہے."

جاری ہے۔

تحریر۔۔۔علامہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی

وحدت نیوز(ہنگو) مجلس وحدت مسلمین صوبہ خیبر پختونخوا کے سیکریٹری جنرل علامہ اقبال بہشتی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سینکڑوں سال سےہنگوشہر کے شیعہ سنی میں باہمی محبت واخوت، بلکہ رشتہ داریاں تھیں،جیسا کہ افغان پالیسی اورسعودی ریال سے پورا ملک متاثر ہوا، یہ علاقہ بھی  شدیدامتاثرہوا،نتیجتاً بارہا لشکرکشیاں،جنگیں، ٹارگٹ کلنگز، اوردل آزاروناروا، شورشرابوں کا ایک طویل سلسلہ چل پڑا،یہاں "آل پاکستان پولیس ٹرننگ کالج ،ایف سی ہیڈکوارٹر، لیویز فورس ھیڈکوارٹر، پولٹیکل انتظامیہ ہیڈکوارٹر موجود ہے،ان سب کے ہوتے ہوئے ، طالبان دہشتگردوں نے یہاں بڑے بڑے مراکز بنائے،اپنی کارروائیوں کیلئے پختہ سڑکیں بنائیں ،شہر  کے قریب ہی شیعہ گاؤں شاہوخیل کو مسمار کیا،شہرکے اندر ایک ایک ہفتہ تک جنگیں جاری رکھیں اور آج بھی یہ سلسلہ جاری ہےجسکو مقامی رکن صوبائی اسمبلی کی مکمل حمایت بھی حاصل ہے۔کیونکہ اس نے تکفیریوں سے ووٹ لینا ہے،آخری ظالمانہ کارروائی،ضلعی امن کمیٹی کے رکن جناب ظہیرحسین پر قاتلانہ حملہ تھا  جسمیں وہ شدید زخمی ہوئے تھےاور ٹارگٹ کلر رفیع اللہ پولیس وگارڈز کے ہاتھوں واصل جہنم ہوا اور سائلنسر پستول اور ہینڈ گرنیڈ بھی اس سے برآمد ہوا۔جس پر پولیس ایف آئی آراور پولیس  کی میڈیا بریفنگ رپورٹ گواہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب ان بلیک میلرقاتل دہشتگردوں نے واویلا شروع کیاکہ رفیع اللہ(قاتل)توبیگناہ ماراگیااور تین روزہ سوگ کا اعلان کر کے ہڑتالیں شروع کیں، انتظامیہ کو پریشرائز کرنا شروع کیا،بلکہ یہاں تک کہ ایم پی اےکے اثرورسوخ کے ذریعے مارے گئے دہشتگرد کی ایف آئی آر معزز شہریوں پر درج کرنے کی کوشش کی اور امن و امان کی کوشش کرنے والے شخصیات جیسے مقامی تحصیل نائب  ناظم وقاص پر بھی جھوٹے مقدمات  درج کرنے کی تک و دو کی تاکہ کوئی امن قائم کرنے  کی کوشش بھی نہ کر سکے،جوکہ ڈھٹائی،بےشرمی اورظلم کی انتہا ہے۔

جبکہ مجلس وحدت مسلمین، وحدت کونسل کا تمام امن پسند شہریوں کیطرف سے حکومت سے پرزور مطالبہ ہےکہ دہشتگرداور انکے دوست،رشتہ دار،اورٹھکانے کی شناخت جب ہوگئی ہےتو ان سہولت کاروں منجملہ ایم پی اے  کو فےالفور گرفتار کرکے سزا دی جائےاور ہنگو کو مزید تباہی سے بچایا جائے وگرنہ مندرجہ بالافورسز کے بڑے بڑے ہیڈکوارٹرز سوالیہ نشان سے بچ نہیں سکتے۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع لاہوریوتھ کونسل کا اجلاس سیکرٹری یوتھ سید سجاد نقوی کی صدارت میں وحدت ہاؤس پنجاب میں ہوا۔جس میں ضلعی لاہور کے ڈپٹی سیکرٹری علامہ عباس شرازی نے شرکت کی اور جوانوں سے مختصر خطاب کرتے ہوئے تزکیہ نفس کی تاکید کی اور امام موسی کاظم علیہ السلام کی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر تزکیہ نفس نہ ہو تو انسان وقت کے امام اور اولاد رسول اللہ صلی علیہ والہ وسلم کو بھی قتل کر دیتا ہے اور اگر تزکیہ نفس انسان میں موجود ہو تو پھر حضرت سلمان رضی اللہ تعالی بھی اہلیت بیت علیہ السلام میں شامل ہو جاتے ہے،اجلاس میں وحدت یوتھ کے پلیٹ فارم سے 15 روزہ دعائیہ پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا،11شعبان کو حضرت شہزادہ علی اکبر علیہ السلام کی ولادت کی مناسبت سے یوم جوان بھرپور طریقے سے منانے کا فیصلہ کیا جس میں مرکزی و صوبائی قائدین اور ضلع بھر سے نوجوان شرکت کریں گے۔

وحدت نیوز(لاہور)وزیر اعظم صادق اور امین نہیں رہے،فوری مستعفی ہوکر خود کو اور اہل خانہ کو احتساب کے لئے پیش کریں ،سپریم کورٹ نے واضح طور پر کہا ہے کہ ہم نواز شریف اور اسکی فیملی کے منی ٹریل اورعدالت میں پیش کیے ثبوت سے مطمعن نہیں،اس کے باوجود ن لیگیوں کا جشن سمجھ سے بالاتر ہے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر افتخارحسین  نقوی نے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کرپشن کیخلاف ہر مہم کا انشااللہ ہر اول دستہ بنیں گے،انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ن لیگ نے اپنے سیاسی مخالفین کو انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنایا،اب انشااللہ آنے والے الیکشن میں ووٹ کی طاقت کے ذریعے سود سمیت اس کا قرض چکا دینگے۔

وحدت نیوز(ڈیرہ غازی خان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری روابط خواہر لبانہ کاظمی نےڈیرہ غازی خان میں خواتین کی جانب سےحضرت امام موسی کاظم علیہ السلام کے یوم شہادت کی مناسبت سے منعقدہ مجلس عزاء سےخطاب کرتے ہوئے کہاکہ دنیا و آخرت کی بدترین سزا رسوائی اور ندامت ہے ۔ انسان جتنا اس مادی دور میں ترقی کی جانب گامزن ہے اتنا ہی دنیا پرست اور لالچی ہوتا جا رہا ہے ۔ اسی لئے تو اس کو آئے دن ایک نہ ایک رسوائی کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے ۔ یہ تو اس دنیا کی سزا ہے ۔جس سے ہمیں سبق حاصل کرنا ہے ۔ آخرت میں تو ہمیشہ کی رسوائی اور ندامت ہو گی جو کبھی ختم نہ ہو گی ۔ اگر انسان آج بھی سیرت پیغمبر اسلام ﷺ اور آل بیت اطہار ؑپر عمل کر لے تو نہ صرف اس دنیا میں سرخرو ہو سکتا ہے بلکہ آخرت میں بلند مرتبہ حاصل کر سکتا ہے ۔ مگر کیا کرے! شیطان کے ہاتھوں گرفتار ہے ۔ جب پیٹ میں لقمہ حرام ہو گا تو اسے یہ کیسے توفیق نصیب ہو سکتی ہے کہ وہ ان پاکیزہ ہستیوں کے فرامین پر عمل کر سکے ۔
    
جب انسان کے پاس اقتدار ہوتا ہے تو اسے زیادہ پاکیزہ ، صادق ا ور امین ہونے کی ضرورت ہوتی ہے ۔ اسے تو ضرورت ہی پیش نہ آئے کہ عدالت اسے سرٹیفکیٹ دے کہ تم صادق اور امین ہو لیکن حیف کہ ایسا نہیں ہے ۔ اب جبکہ عدالت عالیہ نے بھی یہ کہہ دیا ہے کہ فلاں شخص صادق اور امین نہیں اور تین محترم ججز نے تو ملزم ٹھرا دیا ہے کہ اس کی جے آئی ٹی بننی چاہئے ۔ یہ ایسا کیوں ہوا!! صرف اور صرف سیرت طیبہ سے دوری کا نتیجہ ہے ۔ یہ ہمارے لئے بھی ایک عبرت کا مقام ہے ۔ کہ اگر آج ہم بھی قرآن و اہبیت ؑ کے بتائے ہوئے فرامین سے دور ہو گئے تو اس کا نتیجہ سوائے رسوائی اور ندامت کے کچھ نہیں ۔ آج کائنات کی جس ہستی کا یوم شہادت ہے ۔ہمارے ساتویں مظلوم امام حضرت موسی ٰ کاظم علیہ السلام کا دنیا کے سامنے یہی تو قصور تھا کہ امام قرآن اور سیرت طیبہ پر صحیح معنوں میں عمل پیرا تھے ۔ مگر اس وقت کے حکمران اقتدار کے نشے میں مست تھے ۔ان کو امام کی اس روش سے اختلاف تھا ۔حضرت امام موسیٰ کاظم ؑ نے مدینہ طیبہ کو چھوڑنا گواراکیا مگر حکومت سے سے سمجھوتہ نہ کیا اور دنیا والوں کو بتا دیا کہ حق اور صداقت کی بنیاد یہ ہے کہ حق کبھی بھی باطل کے سامنے نہیں جھک سکتا ۔حق کی ہمیشہ جیت ہے اور باطل ذلت و رسوائی کا نام ہے ۔

جس دن حق اور صداقت نے باطل سے سمجھوتہ کرلیا سمجھ لینا ذلت اور رسوائی اس قوم کا مقدر بن گیاہے ۔ یہ کوئی مذاق نہیں ہے ۔ یہ دین سے دوری اور ایمان سے غداری ہے ۔ انسان چاہئے عام آدمی ہو، عالم یا حکمران اسے دیندار اور باایمان ہونا چاہئے ۔ ورنہ آئے دن عذاب الہی کا مستحق ٹھرے گا ۔ ہمیں خوش نہیں ہونا چاہئے کہ فیصلہ آ گیا اور ہم بری الذمہ ہو گئے ۔ نہیں! ہماری ذمہ داری اور بڑھ گئی ہے ۔ ہمیں اپنی اصلاح کے ساتھ ساتھ عوام کو بھی آگاہی دلانا ہے ۔ کہ اگر ہم اس ذلت و رسوائی پر خاموش رہے تو ہم بھی اس جرم میں شریک ہو جائیں گے ۔ اگر شراکت جرم سے بچناہے تو متحد ہو کر اپنے برادران کے ساتھ ہم آواز ہو کر میدان میں حاضر رہنا پڑے گا ۔ اس کے لئے سختیاں بھی جھیلنا پڑیں تو حاضر رہیں ۔اپنے بچوں کو آگاہ کریں ۔اپنی قریبی عزیز رشتہ دار اور حلقہ احباب خواتین کو آگاہی دیں ۔ مرکز سے رابطے میں رہیں ۔ حالات حاضرہ سے باخبر رہیں ۔ اس ساری صورتحال میں آپ نے کسی سرکاری املاک کو نقصان نہیں پہنچانا ۔ کسی مکتب فکر کے خلاف نعرہ بازی نہیں کرنی ۔ اتحاد بین المسلمین کے ساتھ ساتھ اتحاد بین المومنین پر بھی توجہ دینی ہے ۔ ہمیں صحیح معنوں میں اپنے فرزندان کی تربیت کرنی ہے اور اس وطن عزیز کے لئے محب وطن ،جانثار سپاہی تیار کرنے ہیں جو ہمار ی پاک افواج کا دست وبازو بن سکیں ۔ ہمیں نفرت ،تشدد اور فتنہ و فساد سے دوری اختیار کرنی ہے ۔ اور ہمیں اپنے قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس کا ساتھ دینا ہے ۔ یہ ہماری ذمہ داریوں میں سے ہے ۔ آج سوشل میڈیا کا دور ہے ۔ہم گھر پر رہیں فضولیات کی بجائے ہم اپنے قائد وحدت کے اخلاقی ،سیاسی اور بابصیرت خطابات سنیں تاکہ ہم صحیح معنوں میں آگاہ اور بیدار ہو سکیں ۔ سنی سنائی باتوں کا دور گزر گیا ۔ امید ہے خواہران جس جذبے کے ساتھ کام کررہی ہیں۔اپنے کام کو جاری و ساری رکھیں گی ۔

 آخر میں میں اپنی عزیز خواہر لیلیٰ رباب صاحبہ(ڈی جی خان شعبہ خواتین کی سیکرٹری جنرل ) کا تہہ دل سےشکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں جنہوں نے اتنی بابرکت اور پرفضیلت محفل کا انعقاد کیا اور ہمیں موقع دیا کہ ہم آپ جیسی عظیم خواہران کی خدمت میں حاضر ہو سکیں ۔میں خواہر لیلیٰ رباب کی خدمت میں سلام پیش کرتی ہوں جنہیں کچھ عرصہ پہلے یہاں کی سی ٹی ڈی نے ان کےگھرآ کر ہراساں کیا کہ آپ کیوں خطاب کررہی ہیں جس پرتنظیمی برادران نے قائد وحدت تک اس واقعہ کی اطلاع دی اور علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے بروقت نوٹس لینےسے انتظامیہ انہیں گرفتار نہ کر سکی۔ وہ انتظامیہ کے پریشر سےگبھرائی نہیں بلکہ انہوں نے یہی کہا کہ خدا کا شکر ہے کہ ہم حق پر ہیں ۔ ڈیرہ غازی خان کےاس سفر میں خواہر فاطمہ زیدی چنیوٹ سےخواہر لبانہ کاظمی کے ہمراہ تھیں ۔

وحدت نیوز(لاہور) سابق وزیر اعظم چودھری شجاعت حسین کی سربراہی میں مسلم لیگ قاف،مجلس وحدت مسلمین، سنی اتحاد کونسل اور پاکستان عوامی تحریک کا اجلاس لاہور میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے بعد جاری مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کو دی جانے والی جے آئی ٹی کی 15 روزہ رپورٹ کو پبلک کیا جائے، اجلاس میں پاناما ایشو پر گرینڈ الائنس بنانے کی منظوری بھی دی گئی۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاناما فیصلے کی روح کے مطابق وزیراعظم ایک ملزم کی حیثیت اختیار کر چکے ہیں، انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لئے وزیراعظم فوری طور پر مستعفی ہوں۔ سیاسی اتحاد کے رہنماؤں نے جے آئی ٹی کی رپورٹ پندرہ دن میں پبلک کرنے کا مطالبہ کیا اور گرینڈ الائنس بنانے کی منظوری دینے کے ساتھ ساتھ اس حوالے سے رابطوں کیلئے کمیٹی بھی قائم کی۔اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی اور مرکزی سیکریٹری سیاسیات اسد عباس شاہ بھی موجود تھے جنہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ کرپٹ حکمرانوں کے احتساب تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے،پانامہ کیس کے فیصلے کے بعد وزیر اعظم اخلاقی طور پر حق حکمرانی کھو چکے ہیں، ایم ڈبلیوایم کرپشن کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی بھی ممکنہ تحریک کا ہر اول دستہ ثابت ہو گی،  چودھری شجاعت حسین نے جے آئی ٹی سے پہلے نواز شریف کے مستعفی ہونے کی پیشگوئی بھی کی۔ اس موقع پر چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ حکومت اور کرپشن کے خلاف اتحاد بننا چاہئے، حکومت نے فیصلہ پڑھے بغیر مٹھائیاں تقسیم کیں۔ دریں اثناء، امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے بھی مسلم لیگ قاف کی قیادت سے ملاقات کی۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے وزیراعظم کو صادق اور امین کی بجائے ملزم ٹھرایا، نواز شریف کو پانامہ کیس کے فیصلے کے داغ کے ساتھ وزیراعظم نہیں رہنا چاہئے۔ واضح رہے کہ اتحاد کے معاملات کو آگے بڑھانے کے لئے چار جماعتی اتحاد کی قیادت پیر کو منصورہ جائے گی۔

وحدت نیوز (گلگت)  حکمران اقتدار کے نشے میں اخلاقیات سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں،ملک میں انتشارکی سب سے بڑی وجہ انصاف کا فقدان ہے۔عدل وانصاف پر مبنی معاشرے کا قیام ہماری اولین ترجیح ہے،خواتین حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی عملی پیروی کرکے معاشرے کی اصلاح میں اپنا کردار ادا کریں۔

مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی کوارڈینیٹر خواہر سائرہ ابراہیم نے غلمت اور مناپن میں خواتین اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پستی میں گھرے ہوئے معاشرے کی اصلاح کی ذمہ داری صرف مرد حضرات پر ہی عائد نہیں ہوتی بلکہ انقلابی معاشروں میں خواتین کا کردار بہت ہی اہم ہوتا ہے جس کیلئے ہمیں اپنے آپ کو تیار کرنا ہوگا۔آج ملک عزیز میں تمام طبقات حکومت کی ناانصافیوں سے نالاں ہیں ،عوام کے حقوق غصب کئے جارہے ہیں،کرپشن ،اقربا پروری ،لوٹ کھسوٹ اور جبر و زیادتی کے مارے عوام حکمرانوں کو بددعائیں دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نواز شریف کا اقتدار میں رہنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہا ہے لیکن بجائے استعفی دیکر اپنے آپ کو اقتدار سے علیٰحدہ کرنے کی بجائے نااہل حکمران اقتدار کی کرسی سے چمٹے ہوئے ہیں۔ایسے حکمران جو سچ کو جھوٹ اور جھوٹ کو سچ میں بدلنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتے ان سے کیا توقع کی جاسکتی ہے کہ وہ ہمارے ساتھ انصاف کریں۔آج گلگت بلتستان میں سینکڑوں سالوں سے ان علاقوں کا دفاع کرنے والوں کو اپنی زمینوں سے بیدخل کیا جارہا ہے،اس خطے اور پاکستان کے سرحدات کا دفاع کرنے والوںکی اولادوں کے حصے میں شیڈول فور اور قید و بند حصے میں ملا ہے۔ترقی او رخوشحالی کے نام پر معاشرے کو انتشار کی طرف دھکیلا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ راحیل شریف کو سعودی فوجی الائنس کا سربراہ بننے کی اجازت دیکر حکومت نے بہت بڑی غلطی ہے۔سعودی اتحاد اصل میں امریکہ اسرائیل اتحاد ہے جو صر ف اور صرف سعودی شہنشاہوں کے اقتدار کو طول دینے اور اسلامی ممالک میں اتحاد و وحدت کو پارہ پارہ کرنے کیلئے بنایا گیا ہے۔پڑوسی ملک افغانستان میں مداخلت کے بھیانک نتائج سے نجات حاصل نہیں ہوئی ہے اور اب سعودی اتحاد میں شامل ہوکر حکومت نے ایک اور بڑی غلطی کی ہے۔انہوں نے خطاب کے آخر میں خواتین کے بنیادی حقوق اور معاشرے میں ان کے مقام پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت خاموش رہنے کا نہیں بلکہ اپنے حصے کا کردار ادا کرنے کا وقت ہے اور ہم جتنی دیر سے ظلم کے خلاف قیام کرینگے اسی حساب سے زیادہ قربانی دینی پڑی گی۔

وحدت نیوز (لاہور) پنجاب میں ن لیگی حکومت ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت شیعہ دشمنی پر اتر آئی ہے،عزاداری کو محدود کرنے کے لئے شہریوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ مبارک موسوی نے یوم شہادت حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام کے موقع پر مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ پنجاب بھر میں ہمارے درجنوں بے گناہ علماء و نوجوانوں کو بلا جواز غائب کیا ہوا ہے،آخر کیا وجہ ہے،ہمارے ساتھ دہشتگردوں سے بدتر سلوک کیا جا رہا ہے،یہ ایجنڈا حکمرانوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو کہا ں سے ملاہے؟ہمیں حب الوطنی اور پرامن رہنے کا یہ صلہ دیا جارہا ہے؟انہوں نے کہا ملکی سلامتی کے دشمن مودی کے یار اور کرپٹ حکمران ہمیں اس طرح مرعوب نہیں کرسکتے،حالات ایسے رہے تو ہم اپنا آئینی و قانونی حق استعمال کرتے ہوئے ملک بھر میں احتجاجی تحریک چلانے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree