وحدت نیوز(اسلام آباد) جنگ گروپ اور جیو ٹی وی کے اسلام دشمن رویہ نیا نہیں ،شعائر اسلامی اور محب وطن اداروں کے خلاف سازشیں ۱۹۷۰ء ؁کی دہائی سے میر خلیل الرحمٰن اور اس کے کارندوں کا وتیرا رہا ہے، جیوٹی وی کی جانب سے مولائے کائنات حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام اور جناب سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شان مبارک میں گستاخی کی پر روز مذمت کرتے ہیں ، وزارت داخلہ اور پیمرا اس واقعے کو غیر سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں، سنی اتحاد وکونسل کے مفتیان کرام کے فتویٰ کی مکمل تائید کر تے ہیں ، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ سید حسن ظفر نقوی نے مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے بیان میں کیا ۔

 


ان کا کہنا تھا کہ بیرونی ایجنسیوں اور ملک دشمن طاقتوں کی ایماء پر میڈیا انڈسٹری پر قابض فرعونی جنگ گروپ ہمیشہ شعائر اسلامی اور قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف ہر زہ سرائی کی مضموم کوششیں کر تا رہا ہے،ملک دشمن قوتوں اور دہشت گرد عناصر کو جیو ٹی وی کے ہوتے ہو ئے اپنی پبلسٹی کی کبھی فکر لاحق نہیں ہو ئی ،جیوٹی وی نے دہشت گردوں کی ہمیشہ کھل کران کی ترجمانی کی اور ابھی کچھ روز قبل ہی پاکستان کی مسلح افواج اور اس کے خاص قومی اداروں کے خلاف اسی چینل نے بھر پور پروپگنڈہ مہم چلائی،کبھی اس چینل پر دہشت گردوں کو شہید قرار دیا جا تا رہا ، خصوصاً مکتب تشیع کے حوالے سے جنگ گروپ کا متعصبانہ رویہ تاریخی ہے،ستر کی دھائی میں اسی جنگ گروپ نے شہزادی سکینہ سلام اللہ علیہا کی شان اقدس میں بھی جسارت کی تھی جس پر پوری شیعہ قوم نے اس اخبار کا مکمل بائیکاٹ کیا تھا ، نہ ہی کوئی اہل تشیع اشتہار دیتا اور نہ ہی اخبار خریدتا، معافی تلافی کے بعد معاملہ رفع دفع ہوا،لیکن یہ سلسلہ رکا نہیں اور آج ایک مرتبہ پھر جنگ گروپ کا جیوٹی وی توہین اہل بیت علیہم السلام کا مرتکب ہو ا ہے، آج امت مسلمہ کو تہیہ کر نا ہو گا کہ اس یہودی ایجنٹ چینل سے وطن عزیز کو نجات دلائی جائے ۔ اہل بیت اطہار علیہم السلام کی محبت سے سرشار تمام اہل سنت اور اہل تشیع عوام کو جنگ گروپ اور جیو ٹی وی کا مکمل بائیکاٹ کرنا ہو گا۔


انہوں نے سنی اتحاد کونسل پاکستان کے مفتیان کرام کی جانب سے اہل بیت اطہار علیہم السلام کی شان میں گستاخی کے خلاف جیوٹی وی سے متعلق تمام فتووں کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے اور تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام اور عوا م سے اپیل کی ہے کہ وہ سب اکھٹا ہو کرجیواور جنگ کا مکمل بائیکاٹ کریں ، پوری مسلم امہ اس ادارے کو اشتہار نہ دینے ا ،اخبار نہ خریدنے اور چینل نہ دیکھنے کا تہیہ کرلے، تمام امت مسلمہ اتحاد وحدت کا مظاہرہ کر تے ہوئے اس خارجی ایجنٹ ٹولے کونشان عبرت بنائے اور اس ناصور سے مملکت خداداد پاکستان کو نجات دلائے۔

وحدت نیوز(اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے اسکردو میں منعقد ہونے والی "بیداری ملت و استحکام پاکستان کانفرنس" سے قبل ڈویژنل سیکرٹریٹ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا، جس میں پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا کے نمائندوں نے شرکت کی۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ریاست اور ریاستی ادارے ہر معاشرے کی بنیادی ضرورت ہے، تاکہ معاشرے کے اندر قانون کا نفاذ ہو، معاشرے میں قانون، نظم و ضبط اور اصول پروان چڑھیں۔ جس معاشرے میں ہم رہ رہے ہیں اس میں ہمارے حکمران اس ریاست کو ریاست بننے نہیں دے رہے ہیں۔ پورے پاکستان میں بالعموم اور گلگت بلتستان میں بالخصوص ظالم حکمرانوں نے ریاستی اداروں اور ریاستی وسائل کو اپنے لئے دولت بنانے کا ذریعہ قرار دیا ہے۔ ایک شخص کے حکومت میں آنے کے بعد معاشرے اور عوام کی حالت نہیں بدلتی بلکہ ان سیاستدانوں کی حالت ضرور بدلتی ہے۔ آج ہم گلگت بلتستان میں اپنے اردگرد نگاہ کریں تو ہماری سڑکیں ناپختہ، ہسپتالوں میں سہولیات نہ ہونے کے برابر، تعلیمی ادارے مفلوج، اقربا پروری، کرپشن، لوٹ مار اور بدعنوانی سر چڑھ کے بول رہی ہے، جبکہ عوام کا معیار زندگی پست ہے، لوگ مجبور ہیں، لوگوں کی آمدنی قلیل ہے۔ قدرتی وسائل سے مالا مال ہونے کے باوجود اس خطے کے لوگ غربت کا شکار ہیں۔ اس خطے میں ترقی و خوشحالی کا نہ ہونا، عوام کا معیار زندگی پست ہونا اور حقوق نہ ملنا دراصل اس خطے کے نمائندوں اور ظالم حکومت کی غلط پالیسیوں اور نااہلی کا نتیجہ ہے۔

 

ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ معاشرے میں لوگوں کو آپس میں لڑایا جا رہا ہے، ان کو تقسیم کر دیا جاتا ہے، تاکہ آپس میں متحد نہ ہوسکیں اور اپنے حقوق کے لئے جدوجہد کرنے کے قابل نہ رہ سکیں۔ ان حالات میں نظام و ریاست کو بہتر بنانے کے لئے تمام تر اختلافات کو پس پست ڈال کر متحد ہونا ہوگا۔ گلگت بلتستان کے عوام 67 سالوں سے اپنے بنیادی حقوق مانگ رہے ہیں اور یہ ظالم حکمران اور استحصالی نظام عوام کو ان کا حق نہیں دے رہا، لیکن خوش آئند پہلو یہ ہے کہ یہاں کی عوام باشعور ہونے لگی ہے۔ جس کی مثال گلگت بلتستان کی ظالم حکومت نے حالیہ دنوں میں عوام کی دولت کو لوٹ کھانے کے بعد ان کو دی جانے والی گندم سبسڈی کا خاتمہ کیا، گندم سبسڈی کا خاتمہ صوبائی اور وفاقی حکومت کی ملی بھگت کا نتیجہ تھا، جسے اس خطے کے غیور اور صابر عوام نے کامیاب نہیں ہونے دیا۔ آج یہ خطہ شعور کی طرف گامزن ہے۔ گلگت بلتستان وطن عزیز پاکستان کی فطری دفاعی لائن ہے۔ اس خطے میں بدامنی پورے ملک کے امن میں بدامنی کے مترادف ہے۔ جغرافیائی نقطہ نگاہ سے اس خطے کو پوری دنیا بالخصوص جنوبی ایشیاء میں بڑی اہمیت حاصل ہے۔ دنیا کی تین عظیم طاقتوں کا یہ خطہ معاشی حب ہے۔ اگر یہ خطہ متاثر ہو جائے تو پورے ملک کی معیشت متاثر ہوجاتی ہے، لیکن افسوس کا مقام ہے کہ ظالم حکمرانوں اور استحصالی حکومتوں نے گلگت بلتستان میں لوگوں کو تقسیم کرکے، علاقائی، لسانی، مسلکی نفرتوں کے ذریعے اس خطے کو پسماندہ رکھا ہوا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان اس خطے میں امن، محبت، رواددی، الفت، بھائی چارگی، خوشحالی اور دیگر الہی اقدار کو زندہ اور اتحاد و اتفاق کی فضا کو قائم کرنے کے لیے بھ پور جدوجہد کرے گی۔


 
انہوں  نے کہا کہ 18 مئی کو یادگار شہداء اسکردو پر منعقدہ بیداری ملت و استحکام پاکستان کانفرنس حب الوطنی، وحدت و بھائی چارگی کی عظیم مثال قائم کرے گی۔ یہ کانفرنس استحصالی نظام کے خلاف عوامی ریفرنڈم ثابت ہوگی، جس میں گلگت بلتستان کی تاریخ کا عظیم الشان اور انقلاب آفرین اجتماع ہوگا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ آج 16 مئی کو دنیا بھر میں "یوم مردہ باد امریکہ" کی مناسبت سے منایا جا رہا ہے۔ امریکہ سرغنہ مجرمین جہاں ہے اور دنیا کی استحصالی طاقتوں کا سربراہ ہے۔ امریکہ کی غیر معمولی مداخلت کے نتیجے میں ملک میں بدامنی اور عدم استحکام کی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔ ملکی استحکام کے لیے خود مختار، آزاد اور ملک دوست خارجہ پالیسی کو مرتب کرنا ناگزیر ہے۔ ملک کو ترقی و استحکام کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے امریکی مداخلت کا سدباب ضروری ہے۔

وحدت نیوز(حیدرآباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری تبلیغات علامہ اعجاز حسین بہشتی نے کراچی میں جاری معصوم شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ کو عالمی صیہونزم کی سازشوں کا جال قرار دیتے ہوئے ملک میں بد امنی اور دہشت گردی کے واقعات میں امریکی اور اسرائیلی مقامی ایجنٹوں کی کاروائی قرار دیا اور کہا کہ امریکی اور اسرائیلی مقامی ایجنٹ پاکستا ن کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں تا کہ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں تک غاصب اسرائیل کی رسائی ممکن ہو سکے۔گنجان مہاجر آبادیوں میں شیعہ پروفیشنلز اور تاجروں کا قتل لمحہ فکریہ ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ مرکزی سیکریٹری تنظیم سازی یعقوب حسینی، صوبائی رہنما عالم کربلائی، ندیم جعفری سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

 

علامہ اعجاز بہشتی کا کہناتھا کہ کراچی میں معصوم انسانوں کا مسلسل قتل عام سندھ حکومت کی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ریاستی ادارے کالعدم دہشت گرد گروہوں کی سرپرستی کرنے کی بجائے ان کے خلاف کریک ڈاؤن کریں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کو امن کا گہوارہ بنانے کے لئے مشترکہ جد وجہد جاری رہے گی، حکمرا ن عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہو چکے ہیں گذشتہ کئی برس سے شہر میں بے گناہ انسانوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا۔ ان کاکہنا تھا کہ کسی بھی ملک کو کمزور کرنے اور جڑوں کو کھوکھلا کرنے کے لئے اس ملک کے عظیم سرمایے پروفیسر، اساتذہ، ڈاکٹرز، انجیئنرز، وکلاء ، شعراء اور علمائے کرام سمات خطباء کو ختم کر دیا جاتا ہے اور یہ سب کچھ بد قسمتی سے پاکستان کی سر زمین پر ہو رہا ہے اور شہر کراچی میں اس قسم کے واقعات زیادہ رونما ہو رہے ہیں۔ علامہ اعجاز بہشتی نے مزید کہا کہ ملک کے عظیم سرمایہ پروفیسر، اساتذہ، ڈاکٹرز، انجیئنرز، وکلاء، شعراء اور علمائے کرام سمیت خطباء کو چن چن کر نشانہ بنایا گیا، پاکستان کو عالمی صیہونزم کی سازشوں کا گڑھ بنا دیا گیا ، امریکی اور اسرائیلی ایجنٹ دن دیہاڑے معصوم انسانوں کی جانوں سے کھیل رہے ہیں۔

 

انہوں نے سندھ حکومت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کالعدم دہشت گرد گروہوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرے اورصوبے بھر میں کھلے عام کالعدم تنظیموں کے لگائے گئے بینرز اور جھنڈوں سمیت ان کے دفاتر کو بند کروا کر خطر ناک دہشت گردوں کے قانون کے شکنجے میں لیا جائے۔ ان کاکہنا تھا کہ شہر کراچی دہشت گردوں کی آماجگاہ بن چکا ہے اور آپریشن کے باوجود بھی کوئی خاطر خواہ نتائج برآمد نہیں ہو رہے ہیں، ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ کالعدم دہشت گرد گروہوں کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے تا کہ وہ پورے شہر پر قابض ہو جائیں اور سیاسی و مذہبی قوتوں کو تہس نہس کر دیں۔ ان کاکہنا تھا کہ ایک طرف حکومت نے دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کا ڈرامہ رچا رکھا ہے جبکہ اس کے نتیجے میں ملک کے عوام کو بم دھماکوں کے تحفے دئیے جا رہے ہیں جس کے نتیجے میں پولیس افسران سمیت عام شہری نشانہ بن رہے ہیں۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ تحریک انصاف کی طالبان مذاکراتی پالیسی پرسخت تحفظات اور اختلاف ہے ، انہوں نے کہا کہ طالبان نے ملک بھر میں قتل عام کیا ہے اور دہشت گردی کے واقعات کی ذمہ داری قبول کی ہے، خود تحریک انصاف کے رہنماؤں اور اراکین اسمبلی کو بھی دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا ہے ، انکاکہنا تھا کہ طالبان دہشتگردی کا صرف شیعہ مسلمان ہی شکار نہیں ہیں بلکہ پوری پاکستانی قوم طالبان دہشت گردوں کی ظالمانہ کاروائیوں کا نشانہ بن رہی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی عوام کو تحریک انصاف سے توقع تھی کہ وہ کوئی تبدیلی لائے گی تاہم یہ تحریک انصاف کی جماعت کا فیصلہ ہے ، انہوں نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا واضح موقف ہے کہ کہ طالبان دہشتگرد قاتلوں کے ساتھ مذاکرات نہیں ہو ں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی وحدت سیکریٹریٹ میں ملاقات کے لیئے آنے والے تحریک انصاف کے مرکزی رہنما ؤں جہانگیر ترین ، مخدوم جاوید ہاشمی اور شاہ محمود قریشی سے گفتگو کر تے ہوئے کیا ۔اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی پولیٹیکل سیکریٹری ناصر شیرازی ایڈووکیٹ اور چیئرمین وحدت یوتھ فضل نقوی ایڈووکیٹ بھی موجود تھے۔

 

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کاکہنا تھا کہ تحریک انصاف کی قیادت کی طرف سے ایسا تاثر ملتا ہے کہ وہ مذاکرات کے ذریعے امن لانا چاہتی ہے، لیکن اللہ کا قانون ہے کہ دہشت گردوں کے لئے صرف اور صرف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے اور یہی واحد راستہ ہے، انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ تحریک انصاف بھی آئین اور قانون کے تحت طالبان دہشت گردوں سے مذاکرات کے موقف میں تبدیلی لائے گی ۔راجہ ناصر عباس کاکہنا تھا کہ خیبر پختونخواہ میں تحریک انصاف کی صوبائی حکومت ہے اور وہاں شیعہ اکابرین کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ، جیلیں توڑی جا رہی ہیں، اور کھلے عام دہشت گردی ہو رہی ہے لیکن تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کی اس پر کوئی توجہ نہیں ہے ، امید ہے کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لئے کے پی کے حکومت عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے عملی اور مثبت اقدامات انجام دے گی اور دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس اقدامات کئے جائیں گے۔

وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک) اپنی بیداراورعظیم ملت کو سلام پیش کرتا ہوں، جنہوں نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری کی کال پر میدان عمل میں حاضر ہو کر قومی بیداری کا ثبوت دیا اور اسی طرح تمام غیور اور محب وطن پاکستانی لیڈرشپ اور زندہ و بیدار عوام کو بھی سلام پیش کرتا ہوں۔ آج فرزندان وطن کا تمام شہروں میں بھرپور احتجاج کرنا اور پرجوش ریلیاں نکالنا وطن عزیز پاکستان کو تمام بحرانوں سے نجات دلانے کی طرف پہلا قدم ہے۔ امریکی غلامی، سعودی مداخلت، تارگٹ کلنگ، غیر قانونی عسکری فورسز، تکفیری دہشت گردی اور ملک کی اکثریتی عوام کیخلاف گذشتہ 35 سال سے قائم تعصب پر مبنی حکومتی پالیسیوں اور ظلم و ناانصافی کے خلاف گذشتہ تقریبا 5 سال سے جب سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے صدائے احتجاج بلند کرنا شروع کی اور یکسر خاموشی کے طلسم کو توڑ ڈالا اور خوف کو قتل کیا، کیونکہ ہماری نداء غیرتمند اور بہادر پاکستانیوں کے دل کی آواز تھی، اس لئے آج ہمیں اس کی بازگشت پورے ملک کے کونے کونے سے سنائی دے رہی ہے۔

 

جس طرح گلگت اور بلتستان کے عوام نے اپنے احتجاج اور دھرنوں کے دوران حقیقی اخوت اسلامی کا عملی مظاہرہ پیش کیا اور تکفیریت اور مذہبی تعصب کے تابوت مین آخری کیل ٹھونک دی، اسی طرح سب ہم وطن بہن بھائی اپنی عملی وحدت سے تکفیریت کا جنازہ اٹھا کر اسے دفن کر دیں گے۔ اس کا عملی مظاہرہ 11 مئی 2014ء کو ہمیں بلاتفریق دین و مذہب مظاہروں اور ریلیوں میں نظر آیا۔ ادھر خبریں آ رہی ہیں کہ سعودی عرب اپنے خونخوار پنجے مضبوط کرنے کیلئے، دہشت گردوں کے سرپرست اور تکفیریت کے روح رواں، پاکستان میں سابق سعودی سفیر علی عواد العسيری کو لبنان سے دوبارہ پاکستان لایا جا رہا ہے، لیکن اسے معلوم ہونا چاہیے کہ اب حالات تبدیل ہوچکے ہیں، جس طرح لبنانی عوام اور وہاں کی شیعہ و سنی حکیمانہ لیڈر شپ  نے سعودی سفیر کو مایوس کیا، اور شیعہ سنی جنگ کروانے کی اسکی خواہش پوری نہ ہوسکی، سعودی عرب اور اسکے تمام پارٹنرز کو شام میں بری طرح شکست ہوئی اور لبنان میں رسوا ہونا پڑا، انشاءاللہ اسی طرح اب پاکستانی عوام اور مخلص شیعہ و سنی لیڈرشپ بھی اپنی وحدت اور بیداری سے اسے مایوس اور رسوا کریں گے۔

 

جماعت اسلامی کے امیر جناب سراج الحق صاحب اگر مسلح دہشت گردوں کی حمایت نہیں کرتے تو پھر جماعت اسلامی کے ذمہ داران انکی وکالت كرنا چھوڑ دیں اور انكے جرائم اور دہشت گردی کی کارروائیوں کی مذمت كريں، انکی سرکوبی اور انکے نجس قبضے سے سرزمین وطن کی آزادی اور پورے وطن پر سبز ہلالی پاکستانی کے لہرانے کے لئے فوجی آپریشن کی حمایت کرنی چاہیے، اور جن دہشت گردوں کے بھیانک جرائم کے سبب حکومت پاکستان انکے سروں کی قیمت لگا چکی ہے، اب انکے ساتھ مذاکرت کا ڈرامہ مکمل طور پر بند ہونا چاہیے، وہ مفرور جو حکومت پاکستان کو مطلوب ہیں، انہیں گرفتار کرکے عدالت کے کٹہرے میں لا کر قرار واقعی سزا دلوانی چاہیے۔

 

تحریر: سید شفقت حسین شیرازی

وحدت نیوز(اسلام آباد ) سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہا ہے کہ معاشرے میں بے تفاودگی ، انتشار ، عدم تحفظ عدل کی منصفانہ فراہمی نہ ہو نے کے سبب ہے، انسانی معاشرہ انہطاط اور پستی سے نکل کر بشریت کے عوج کمال تک سفر کر نے کے لئے سیرت امیر المومنین علیہ السلام کو مشعل راہ بنائے ، حکمران سیرت امیر المومنین علیہ السلام کی عملی اتباء کے زریعے معاشرے کو توازن فراہم کر سکتے ہیں ، دہشت گردی ، انتہاپسندی اور معاشری ناہمواریوں سے نجات عدل علوی کے نفاذ سے ہی ممکن ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوم ولادت با سعادت امیرالمومنین حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کے موقع پر مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے تہنیتی پیغام میں کیا۔

 

انہوں نے تمام عالم بشریت کو امیر المومنین ، امام المتقین ، خلیفتہ المسلمین ، وصیِ رسولِ رب العالمین (ص) حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی ولادت با سعادت کے پر مسرت موقع پر ہدیہ تبریک و تہنیت پیش کر تے ہو ئے کہا کہ جشن مولود کعبہ مسلمین جہان کے لئے کسی عید سے کم نہیں ، آج کے دن خدا نے عالم بشریت پر عظیم نعمت کا نزول کیا ، حضرت علی علیہ السلام کی شخصیت میں موجود کمالات اپنی جگہ لیکن محافظ نبوت اور ہمسر بتول ہونا انتہائی با فضیلت مراتب ہیں ، انہوں نے کہا کہ آج انسانی معاشرہ تشکیل کائنات کے بعد تاریخ کے سنگین ترین دور سے گذر رہا ہے، ہر سو افرا تفری ، خوف اور سراسیمگی کی کیفیت ہے، مسلم معاشرے میں حکام عوا م کو ان کے جائز اور بنیادی حقوق فراہم کر نے میں قاصر ہیں ، عدل و انصاف کی فراہمی ایک خواب بن چکا ہے، حق و باطل میں تمیز مٹ چکی ہے، سیاست کو منافقت کی نام سے پہچانا جانے لگا ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ عالم انسانیت میں اگر کسی شخصیت میں ہمیں تمام بلند اوصاف کرداروں کو بیک وقت ملاحظہ کرنا ہے تو ہمیں چاہیے کہ سیرت امام علی علیہ السلام کا بغور جائزہ لیں ، ایک غریب پرور مگر خود غریب حاکم،ایک عادل حاکم مگر خود شدت عدل کی بنیاد پر قتل کیا جانے والا، محافظ دین اسلام و نبوت لیکن حالات سجدہ میں جان دینے والا، غرض ہر جگہ ہرپہلو سے مکمل اور جامع شخصیت ہمیں فقط حضرت علی کی دکھائی دیتی ہے، آج کا مسلم معاشرہ ایسے ہی حاکم کی تلاش میں سرگرداں ہے، جو عوام کے دکھ درد میں ان کا ساتھی ہو، جو رات کے اندھیرے میں کسی بیوا کے بھوکے بچوں کو روٹی پہنچانے میں فکر مند ہو،جس کے انصاف کا بول بالا تاقیامت تاریخ کے اوراق میں جلی حروف سے تحریر ہو، جس کا ہر عمل فقط اور فقط خوشنودی خدا وندی کے لئے ہو۔ اگر آج ہمیں اپنے معاشرے سے دہشت گردی ، جہالت ، نا انصافی ، غربت جیسی لعنتوں سے چھٹکارہ حاصل کرناہے تو ہمیں اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگی میں سیرت امیر المومنین علیہ السلام کو عملی کر نا ہو گا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree