وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل شیخ ولایت حسین جعفری کی جانب سے جاری شدہ بیان میں صوبہ بلوچستان میں غربت زدہ افراد کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ غربت کے باعث عوام کا معاشرے میں زندگی گزارنا مشکل ہو رہا ہے، مہنگائی کے خلاف حکومت کے اقدامات صرف کاغذی کاروائیوں تک ہی محدود ہیں۔صوبے میں اکثر و بیشتر افراد خط غربت سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں، روزگار کے مواقع نہیں اور حکومت اس معاملے پر ساکن ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ صوبے میں لاکھوں بلکہ کروڈوں افراد زندگی بسر کرتے ہیں ، ہر فرد کو اسی معاشرے میں زندگی گزارنا ہے اور غربت عوام کی زندگی مشکل بنا رہی ہے۔ گزشتہ کہی سالوں سے سطح غربت میں کوئی خاص کمی نظر نہیں آئی، یوں لگتا ہے جیسے اس مسئلے کے حل کیلئے کوئی کام کیا ہی نہیں گیا ہو۔ غربت سے دوچار افراد کو صرف پیسے فراہم کرنے سے غربت کا خاتمہ ممکن ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مختلف حکومتی اور غیر حکومتی اداروں کی جانب سے دیئے گئے چند روپیوں کی بدولت غریب افراد صرف چند مہینے یا چند دن ہی سکون سے گزار سکتے ہیں، اس کے بعد انہیں پھر اسی غربت اور اسی پریشانی کا سامنا ہوگا۔صوبے میں ٹیکسس اور کرپشن کی وجہ سے اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں بھی آسمانوں کا سفر طے کر رہی ہے۔ حکومت اعلان کرتی ہے کہ ان اشیاء کے قیمتوں میں کمی کی جائے تاکہ یہ سب عوام کے دسترس تک پہنچ سکے مگر افسوس کی بات ہے کہ یہ اقدامات کاغذ کے ٹکڑوں سے شروع ہوکر وہی ختم ہو جاتے ہیں اور کوئی عملی اقدام نہیں اٹھایا جاتا۔ مہنگائی کے اعتبار سے حکومت کے اقدامات کاغذی کاروائیوں تک ہی محدود ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ صوبے میں اکثر عوام خط غربت سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں ۔ بچوں کی ایک بڑی تعداد چائلڈ لیبر کا شکار ہے،ان بچوں کو جس عمر میں اسکول میں تعلیم حاصل کرنا چاہئے اور دیگر سرگرمیوں میں مبتلاء ہونا چاہئے اس عمر میں ہمارے بعض بچے مختلف وسائل سے پیسے کمانے کے چکر میں لگے ہوتے ہیں ۔ یہ نہ صرف قوم کے مستقبل کے ساتھ ایک مذاق ہے بلکہ ہمارے ملک کی ترقی کیلئے ایک بڑے خطرے کی علامت ہے۔حکومت کو چاہئے کہ صوبے میں ان تمام افراد کی مدد کرے جو خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔مختلف اقدامات کے توسط سے ان لوگوں کی زندگی بہتر بنائی جا سکتی ہے ۔ بیان کے آخر میں مزید کہا گیا کہ بعض اطلاعات اور دعووں کے مطابق حکومت غربت کے لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والے افراد کو مہینہ وار پیسہ ادا کرتی ہے اور اس طرح انکی مدد کرتی ہے، اس سے زیادہ بہتر طریقہ یہ ہے کہ حکومت ان لوگوں کیلئے کمائی کا وسیلہ بنائے اور انہیں اس قابل بنائے کہ وہ خود دوسروں کے مدد کے بغیر ہی اپنے اخراجات آپ برداشت کرے۔ روزگار کے مواقع پیدا کرنے سے ملک سے غربت کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری شدہ بیان میں کونسلر رجب علی نے کوئٹہ شہر میں جاری صفائی مہم کے بارے میں کہا ہے کہ صفائی کسی شہر کی خوبصورتی اور خوشنمائی میں اضافے کا سبب بنتی ہے، ہمارا شہر آپ ہی قدرت کے رحمتوں کی بدولت خوبصورت ہے مگر بعض جگہوں پر صفائی کا نظام ٹھیک نہ ہونے کے باعث شہر کی خوبصورتی کہی کھو کر رہ گئی ہے۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم شہر کی خوبصورتی کو دوبارہ نکھارنے میں اپنا کردار ادا کرے۔ شہر میں صفائی کا نظام اچھا ہوگا تو ہمیں بہت سے فوائد حاصل ہونگے، جہاں آلودگی اور دیگر مضر صحت عناصر سے چھٹکارا ملے گا وہی شہر کی خوبصورتی دوبالا ہو جائے گی۔ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے اور یہ ہمیں صفائی اپنانے کی تلقین کرتا ہے۔ ہمارے پیارے نبی ؐاور بزرگانِ دین نے صفائی پر بہت زور دیا ہے اور ہمیں مختلف واقعات کے توسط سے صاف رہنے اور صفائی اپنانے کی تلقین کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا شہر صفائی کے اعتبار سے بے حد خستہ حال ہے ، مختلف علاقوں میں نالیاں گندگی پھیلانے کا باعث بن رہی ہے، جس سے شہریوں کو بیماریاں لاحق ہوتی ہیں اور اس طرح کی مختلف دیگر مسائل کا بھی سامنا ہوتا ہے۔ ان مسائل سے نجات کا راستہ واضح ہے اور وہ ہے صفائی، اسکے ساتھ ساتھ ایک اہم مسئلہ جو ہمیں گلی کوچوں میں نظر آتا ہے وہ کچروں کے ڈھیر کا جمع ہونا ہے۔ بعض غیر ذمہ دار افراد ان کچروں کی جمع ہونے کے سلسلے کی ابتداء کرتے ہیں، وہ لا شعوری میں کچرہ اپنی رہائشگاہ سے تو دور کر دیتے ہیں مگر اس بات کے بارے میں نہیں سوچھتے کہ باقی جگہوں کا کیا ہوگا۔ میٹرو پولیٹن کے نمائندیں اپنے اپنے علاقوں میں ان باتوں کا خیال رکھیں اور ہر شخص اپنے حصے کا کام ایمانداری سے پورا کرے تو ہمیں ان دو مسائل سے بھی نجات مل سکتی ہے۔

ان کا مزیدکہناتھاکہ حکومت کی جانب سے میٹروپولیٹن کو صفائی مہم کیلئے فنڈ جاری کر دیا گیا ہے اور یہ ہدایت کی گئی ہے کہ میٹروپولیٹن شہر میں صفائی کے ذریعے ماضی کی خوبصورتی کو دوبارہ اجاگر کرے۔ حکومت شہر اور عوام کی خوشحالی پر اپنی دلچسپی کا اظہار کررہی ہے جو کہ ایک اچھی بات ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ حکومت اس بات کا دھیان بھی رکھے گی کہ یہ اقدامات کرپشن کے مواقع فراہم نہیں کریں گے۔ میٹروپولیٹن کارپوریشن کو اپنی کارکردگی دکھانے اور فرائض کی انجام دہی کا ایک اچھا موقع ملا ہے لہٰذا کونسلرز اس موقع سے قوم کو فائدہ دلا کر اپنے علاقوں میں بہترین کام کروائے اور ایسے نتائج پیش کرے کہ کسی کو بھی میٹروپولیٹن کی کارکردگی پر نکتہ چینی کا موقع نہ ملے۔ حکومتی ادارے جو کام کر رہے ہیں وہ عوام کی بلائی کیلئے ہیں اور ان اقدامات میں عوام کی فلاح کو مد نظر رکھا گیا ہے میٹرو پولیٹن کا کام شہر سے گندگی کا خاتمہ اور شہر کو صاف کرنا ہے ، صفائی کے بعد شہر کو صاف رکھنا عوام کی ذمہ داری ہے ہر شخص کے اپنے علاقے کو صاف رکھنے سے پورا شہر صاف رہے گا۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کے سیکریٹری جنرل عباس علی نے کہاہے کہ پاکستان بالخصوص کوئٹہ شہر کو تعلیم کے شعبے میں ترقی دینا ہمارا شعار ہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ،انہوں نے کہا کہ ہر عام و خاص بالخصوص نوجوان نسل کی ترقی کیلئے ہم شروع ہی سے کوشاں ہیں۔ ہم صوبے بھر میں تعلیم کو عوام الناس کیلئے عام کرنا چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ اچھی اور معیاری تعلیم ہر ایک کے دسترس میں ہو۔ ہمارے نوجوانوں میں تعلیم کے حصول کا ایک غیر معمولی جذبہ دیکھنے کو ملتا ہے موجودہ نوجوان نسل تعلیم کی طرف زیادہ توجہ دے رہے ہیں جو ہمارے مستقبل اور قوم کی ترقی کیلئے ایک نیک شگن ہے۔

انہوں نے وفد سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ غیر معیاری تعلیم کے فروغ کی وجہ سے جو افراد قابلیت رکھتے ہیں انہیں انکے حق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ یہ صوبے کی ترقی کو روکھنے والا عمل ہے جس سے صوبے میں ترقی کی شرح میں کمی واقع ہوتی ہے اور اسی طرح سرکاری دفاتر میں نا اہل افراد جگہ پاتے ہیں اور سارا نظام خراب ہو جاتا ہے۔ سرکاری نظام کے خرابی سے صوبے میں کرپشن، بدعنوانی، رشوت ستانی اور دیگر برے افعال میں اضافہ ہوگا، آئیندہ اگر ہم ان چیزوں پر قابو پا لے تو شاید بلوچستان ، پاکستان کا اہم ترین صوبہ بن جائے گا اور وطن عزیز پاکستان کے لئے ترقی کی ایسی راہ ہموار ہوگا جسکی پورے تاریخ میں شاید ہی کوئی مثال ملے۔

آخرمیں ان کا کہناتھاکہ یہ صوبہ بلوچستان میں میرٹ کی پامالی کا منہ بولتا ثبوت ہے اور حقدار کی حق تلفی سے ادارے میں مزید خرابیوں کا آغاز ہوگا اور یہی بات کل کو صوبے کی پسماندگی کا باعث بنی گی۔ ایسے اسکولز کے رپورٹ بھی سامنے آئے جن میں تین ،چار اور درجن کے قریب اساتذہ ریٹائرمنٹ لے چکے ہیں اور ابھی تک ان کی جگہ نئے اساتذہ بھرتی نہیں کیے گئے ہیں۔علاوہ ازیں اسکولز میں معلم قرآن کا نہ ہونا یا تعینات نہ کیاجانا قابل تشویش ہے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ راجن پور میں سات ضلعوں کی پولیس فورس کی ڈیرھ سو کے لگ بھگ قانون شکنوں کے ہاتھوں شکست پنجاب حکومت کے لیے نہ صرف ذلت کا باعث ہے بلکہ شہباز شریف کی نام نہاد گڈ گورننس کو سمجھنے کے لیے بھی کافی ہے۔انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹائون میں نہتی خواتین پر گولیاں برسانے والی پنجاب پولیس چھوٹوگینگ کے آگے ڈھیر ہوگئی، پنجاب کی کچھ سیاسی شخصیات نے دوسروں کو ڈسوانے لیے جو سانپ پال رکھے تھے ان سانپوں نے اب اپنے مالکوں کی طرف پھن سیدھے کر لیے ہیں۔ پنجاب پولیس کے ذریعے ان کو کچلنے کی کوشش کی جا رہی تھی تاکہ ان سہولت کاروں کے ناموں کوراز ہی رہنے دیا جائے جو بدامنی اور قتل و غارت کے لیے اس گینگ کو گزشتہ دو دہائیوں سے استعمال کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ اگر بروقت ملٹری آپریشن کافیصلہ نہ ہوتا تو ان جرائم پیشہ عناصر کو یا تو محفوظ راستہ دے کر فرار کر ا دیا جاتا یا پھر یہ جعلی پولیس مقابلے کی نذر ہو جاتے۔سربراہ ایم ڈبلیو ایم نے راجن پور میں قیام امن کے لیے فوج کی کوششوں کو سراہتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ پنجاب بھر میں دہشت گردوں کی بہت ساری پناہ گاہیں موجود ہیں۔ان ملک دشمن عناصر کی بیخ کنی کے لیے پورے پنجاب میں بھرپور فوجی آپریشن کی اشد ضرورت ہے۔پنجاب بھر میں سرچ آپریشن کیا جانا چاہییے اور ملک دشمن عناصر کو ان کی کمین گاہوں سے نکال کر کیفر کردار تک پہنچایا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں امن کا قیام کا واحد حل بھرپور فوجی آپریشن ہے۔ مسلم لیگ نون کی موجودہ حکومت دہشت گردوں کے خلاف کاروائی میں مصلحت اور دباو کا شکار ہوتی آئی ہے۔ان سیاسی حکمرانوں میں ملک دشمن عناصر کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کی اخلاقی جرائت سرے سے موجود نہیں۔ایسی صورتحال میں بیس کروڑعوام دہشت گردوں کی سرکوبی کے لیے فوج کی طرف دیکھ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ گرفتار دہشت گردوں سے ملنے والی معلومات کی بنیاد پر ان تمام سہولت کاروں کو بھی حراست میں لیا جائے جنہوں نے پاکستان دشمن قوتوں کے حوصلے بلند کیے ہوئے تھے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے ایم ڈبلیو ایم مرکزی سیکرٹریٹ میں مشترکہ میڈیا بریفنگ کے دوران پانامہ لیکس کی شفاف تحقیقات کامطالبہ کیا ہے۔ملک کی اہم بڑی سیاسی جماعتوں کی طرف سے بدعنوانی کے خاتمے کے لیے پُرعزم طور پرباہمی جدوجہدکا اعلان کیا گیا۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ناصر عباس نے کہا ہے کہ موجودہ حکمران اخلاقی تنزلی ا ور کرپشن کے عالمی الزامات کے باعث حق اقتدار کھو بیٹھے ہیں۔نواز شریف کا اقتدار میں رہنا کسی ایک سیاسی جماعت کے لیے مسئلہ نہیں ۔ پاکستان میں بسنے والے ہر باشعور کا یہ مطالبہ ہے کہ وزیر اعظم کے اس منصب کوکسی بدعنوان شخص کی جاگیر نہ بننے دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہم جمہوری عمل پر یقین رکھتے ہیں اور آئین سے متصادم کسی بھی کوشش کے حامی نہیں ہیں ۔وطن عزیز کے استحکام وسالمیت کے لیے آئین کے مطابق تبدیلی حالات کے عین متقاضی ہے۔ہمارے ہاں قانون مختلف معیارات میں تقسیم ہو چکا ہے۔قانون کی بالادستی کے بغیر عدل و انصاف کانفاذممکن نہیں ۔ قانون کا اطلاق جب تک سب پر یکساں نہیں ہو گا معاشرے میں امن و سکون نہیں لایا جا سکتا۔عوامی حقوق کے حصول کے لیے مشترکہ جدوجہد کے قائل ہیں اور حوالے سے تحریک انصاف سے بہترین ہم آہنگی موجود ہے۔

علامہ ناصر عباس نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کے دھرنے میں ساتھ دینے کے بعد ملک بھر میں بالعموم اور پنجاب میں بالخصوص ہمارے کارکنوں کو نیشنل ایکشن پلان اور شیڈول فور کا غلط استعمال کرتے ہوئے ہراساں کیاجا رہا ہے۔ نون لیگ کا یہ غیر جمہوری رویہ ناقابل برداشت ہے۔شاہ محمود قریشی نے علامہ ناصر عباس جعفری کو تین سال کے لیے دوبارہ جماعت کا سیکرٹری جنرل (سربراہ) منتخب ہونے پر عمران خان کی طرف سے پھولوں کا گلدستہ پیش کیا اور تحریک انصاف کی طرف سے مبارکباد دی ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران تحریک انصاف کے مرکزی رہنما نے کہ پانامہ لیکس حکومت کے خلاف ہمارا تیار کردہ کسی رپورٹ کا نام نہیں بلکہ عالمی نیوز بریک ہے جس کے بعد دنیا کے تین وزرا ئےعظم سمیت چار اہم شخصیات اپنے عہدوں سے مستعفی ہو چکی ہیں۔وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف بھی شواہد کے مطابق باقاعدہ تحقیقات ہونی چاہیے۔منی لانڈرنگ اور غیر ملکی بھاری اثاثہ جات کا انکشاف کوئی معمولی بات نہیں ہے۔ہم اس معاملے پر پوری سیاسی قیادت اور سول سوسائٹی کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں۔اگر ملک میں کرپشن پر قابو نہ پایا گیا تو بیرونی سرمایہ کاری رک جائے گی۔ ہماری کوششیں کسی انا کی تسکین کے لیے نہیں بلکہ خالصتا وطن عزیز کے لیے ہیں۔ہمیں خوشی ہے کہ اس سلسلے میں مجلس وحدت مسلمین کا موقف واضح اور شفاف ہے۔علامہ راجہ  ناصر عباس کی طرف سے تعاون ہمارے حوصلوں کی تقویت کا باعث ہے۔چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی بیرون ملک سے واپسی پرہم خیال جماعتوں کا مشاورتی اجلاس بلایا جائے گا ۔پریس کانفرنس میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی، مرکزی سیکرٹری امور خارجہ سید شفقت شیرازی، مرکزی رہنما علامہ اصغر عسکری ، علامہ عبدا لخالق اسدی، اورممبر  شوری عالی اسد نقوی سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

وحدت نیوز (گلگت) گلگت بلتستان کے عوام مصیبت میں گرفتار ہیں اور حکومتی وزراء فوٹو سیشن میں مصروف ہیں۔صوبائی حکومت آفت زدہ عوام کو کسی قسم کا ریلیف دینے میں ناکام ہوچکی ہے ،جو حکومت عوام کو آٹا مہیا نہیں کرسکتی انہیں اقتدار میں بیٹھنے کا کوئی جواز نہیں۔

مجلس وحدت مسلمین کے رکن گلگت بلتستان کاچو امتیاز حیدر خان نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے تمام علاقوں کا آپس میں رابطہ منقطع ہوچکا ہے ،علاقے میں اشیائے خوردونوش کی قلت پید اہوچکی ہے حکومتی وزراء عوام کو ریلیف پہنچانے کی بجائے فوٹو سیشن میں مصروف ہیں۔بلند بانگ دعوے کرنے والی حکومت کی کارکردگی کا پول کھل چکا ہے ،گوداموں میں موجود گندم کو حکومت اپنے پیاروں میں تقسیم کررہی ہے جبکہ صوبائی دارالحکومت میں آٹے کی عدم فراہمی سے ہوٹلز بند ہوچکے ہیں اورلوگوں کے گھروں میں فاقے شروع ہوچکے ہیں جبکہ حکمرانوں کے مال مویشی بھی دانہ دار آٹے سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ علاقے کے پانی کی سپلائی کے بیشتر چینلز تباہ ہوچکے ہیں جن کی مرمت میں حکومت بے بس تماشائی بنی بیٹھی ہے،متاثریں کھلے آسمان تلے ریلیف کے منتظر ہیں لیکن حکومت کہیں دکھائی نہیں دے رہی ہے۔علاقے میں اندھیروں کے راج سے طلباء و طالبات سخت اذیت میں مبتلا ہوچکے ہیں اور عین امتحانات کے دنوں میں لائٹ نہ ہونے سے ان کی پڑھائی سخت متاثر ہورہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے علاقے میں قحط اور بحران پیدا ہوچکا ہے اور اس حکومت میں قدرتی آفات اور بحرانوں پر قابو پانے کی صلاحیت ہی موجود نہیں اگر حکومت کی یہی کارکردگی رہی تو آئندہ دنوں میں اس سے بڑا بحران پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔انہوں نے پاک فوج کے ذمہ داروں سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ اس مصیبت کی گھڑی میں حکومتی اقدامات پر قطعاً اعتماد نہ کریں اور علاقے میں کسی بڑے بحران پیدا ہونے سے قبل امدادی کاروائیوں کا آغاز کریں اس لئے کہ علاقے کے عوام پاک فوج سے ہی امیدیں وابستہ کئے بیٹھے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree