وحدت نیوز(مظفرآباد) سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر علامہ سیدتصور حسین نقوی کی وفد کے ہمراہ سید شبیر حسین بخاری چیئرمین جعفریہ سپریم کونسل کی اہلیہ محترمہ کی نماز جنازہ میں شرکت۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین جعفریہ سپریم کونسل آزادکشمیر کی اہلیہ محترمہ گزشتہ روز حرکت قلب بند ہونے کے باعث انتقال کر گئی تھیں مرحومہ کی نمازجنازہ میں سول سوسائٹی،سیاسی وسماجی رہنما ؤں کے علاوہ مختلف طبقات سے وابسطہ افراد کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
اس موقع پر علامہ سیدتصور حسین نقوی نے شبیر حسین بخاری سے دلی تعزیت، رنج و افسوس کا اظہار کرتے ہوۓ ان سے ہمدردی کااظہار اور مرحومہ کی بلندی درجات کے لیے دعا کی۔
وفدمیں ایم ڈبلیوایم کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا طالب حسین،سیکرٹری امور تنظیم مولاناسید حمید حسین نقوی،سیکرٹری وئیلفئیر مولانا سید زاہد کاظمی،مرکزی رہنماسیدعاطف حسین ہمدانی و دیگر شامل تھے۔
وحدت نیوز(نگر) ضلع نگر میں سیاسی مداخلت سے کارسرکار میں خلل پڑ رہا ہے اور بہت سے محکمے عدم فعالیت کا شکار ہیں۔ تعلیم کے لحاظ سے ضلع نگر دوسرے اضلاع کی نسبت پہلے سے پسماندہ ہے اور اس پر مستزاد اگر کوئی نیک نیت اور پرخلوص آفیسر نگر کی تعلیمی حالت کو بہتر بنانے کی کوشش کرے تو سیاسی مداخلت سے فوری اس کا تبادلہ کرایا جاتا ہے۔ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن کی محنت سے ضلع نگر کے سرکاری سکولز میں بہتری آئی ہے۔
مجلس وحدت مسلمین نگر کے رہنما شبیر حسین نے کہا ہے کہ ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن نے اپنے مختصر دورانیے بیشتر سکولوں کی حالت زار کو بہتر کیا ہے اساتذہ کی کارکردگی مانیٹر کررہے ہیں ۔ڈپٹی ڈائریکٹر کی کوششوں سے پھکر ڈاڈیمل اور میاچھرکیلئے ہائر سیکنڈری سکول کی سہولت مہیا ہوچکی ہے چونکہ یہ علاقے ہارڈ ایریاز ڈیکلئیر ڈ ہیں اور عوام کی جانب سے محکمہ ایجوکیشن کے اس اقدام کو بڑے پیمانے پر پذیرائی مل رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حلقے کے موجودہ رکن اسمبلی نے محض اپنی سیاسی مقصد کیلئے محکمہ ایجوکیشن کے اس پراجیکٹ کودوسری جگہ منتقل کروایا ہے جبکہ وہاں گائوں سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر کالج موجود ہے ۔یونین کونسل پھکرکے عوام حلقے سے منتخب رکن اسمبلی کے اس اقدام سے نالاں ہیں اور موجودہ ڈپٹی ڈائریکٹر ایک اصولی آفیسر ہیں جومیرٹ کی بنیاد پر کام کررہے ہیں سیاسی دبائو کو قبول نہ کرنے پر ان کے تبادلے کی کوشش کی جارہی ہے جو کہ سراسر ظلم اور ناانصافی ہے۔ہم سیاسی نمائندوں کی اس مداخلت کی پرزور مذمت کرتے ہیں اور محکمے کے ذمہ داروں سے اپیل کرتے ہیں کہ موجودہ ڈپٹی ڈائریکٹر کو کسی دبائو میں تبدیل نہ کیا جائے بصورت دیگر سخت احتجاج کیا جائیگا۔
وحدت نیوز (آرٹیکل) گذشتہ روز پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا ایک بیان نجی ٹی وی چینل پر دکھایا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستان اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔ یہ بیان شاہ محمود قریشی نے ایسے وقت میں دیا ہے کہ جب ایک طرف کشمیر میں آگ بھڑک رہی ہے اور کشمیر کے مظلوم عوام پاکستان کی طرف امید کی نگاہیں لگائے دیکھ رہے ہیں لیکن نتیجہ میں وزارت خارجہ کی کرسی پر براجمان شاہ محمود قریشی کشمیر کامقدمہ بھی اپنے ذاتی مفادات کی آڑ میں عالمی برادری کے سامنے رکھنے میں ناکام رہے ہیں اور ان کی ناکامی کی ایک سب سے بڑی دلیل خود ان کا گیارہ ستمبر ک جنیوامیں دیا گیا وہ بیان ہے کہ جس میں انہوں نے شکست خوردہ لہجہ میں اعتراف کیا کہ یورپی ممالک ان کی حمایت نہیں کر رہے۔
اس بیان کے فوری بعد پاکستانی ذرائع ابلاغ پر وزیر خارجہ کی طرف سے اسرائیل کی جعلی ریاست کی حمایت میں بیان نشر کیا گیا ہے جو یقینا شاہ محمود قریشی نے امریکی آقاؤں کی خوشنودی کے لئے دیا ہے لیکن وہ نہیں جانتے کہ اس بیان کی آڑ میں انہوں نے نہ صرف قائد اعظم محمدعلی جناح کے افکار اور امنگوں اور پاکستان سے وابستہ امیدوں کا قتل کیا ہے بلکہ ساتھ ساتھ کشمیری عوام کی پاکستان سے لگی امیدوں کو بھی تہس نہس کرتے ہوئے اپنے ذاتی مفادات کو قومی اور ملکی مفادات سے بالا تر رکھا ہے۔وزیر خارجہ کی طرف سے اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے کا بیان در اصل شاہ صاحب کی امریکی و برطانوی وفاداری کا ایک ثبوت ہونے کے ساتھ ساتھ عرب دنیا کے چند ایک حکمرانوں کو بھی خوش کرنے کی کوشش ہے کیونکہ شاہ محمود قریشی صاحب سمجھتے ہیں کہ اگر امریکہ و برطانیہ سمیت عرب دنیا کے بادشاہوں کو انہوں نے خوش کر دیا تو پھر یقینا وزارت عظمیٰ کی کرسی کے لئے وہی بہترین امید وار قرار پائیں گے۔ پاکستان چونکہ اس وقت مشکل ترین اور نازک دور سے گزر رہا ہے جہاں پاکستان کو بھارت اور اسرائیل جیسے بیرونی دشمنوں کا خطر ہ ہے وہاں ان تمام خطرات سے بڑا خطرہ ایسے عناصر ہیں جو پاکستان میں بھارت اور اسرائیل کے مشترکہ مفادات کے لئے ان کے پے رو ل پر کام کر رہے ہیں۔
ان عناصر میں ہروہ شخص سیاست دان اور سابق فوجی جرنیل اور نام نہاد علماء شامل ہیں کہ جن کی زندگیوں کا ہدف و مقصد صرف اور صرف ذاتی مفادات کا حصول ہے۔پاکستان کے طالب علم افواج پاکستان کے سابق جنرل امجد شعیب سے سوال کرتے ہیں کہ کیا اسرائیل کے مفادات کی بات کرنا بھارت کے مفادات کی بات کرنے مترادف نہیں ہے؟ کیا بھارت اور اسرائیل کے پاکستان دشمن عزائم ایک جیسے نہیں ہیں؟کیا ایک سابق فوجی جرنیل کو یہ بات زیب دیتی ہے کہ وہ ملک دشمن قوتوں کے حق میں بیانات دے؟ایسے بیانات کی حمایت کرے کہ جس سے مملکت خداداد پاکستان کی نظریاتی اساسوں کو خطرات لاحق ہوں؟پاکستان کے طالب علم نوجوان سیاست دانوں سے زیادہ افواج پاکستان کی وفاداریوں اور فدا کاریوں پر یقین رکھتے ہیں لیکن جب ان اداروں کے اندر سے نکل کر اعلی افسران پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہوں اور ذرائع ابلاغ کی زینت بنے رہیں تو پھر ہمارا سوال سپہ سالارسے یہ بھی ہے کہ پاکستان کے نوجوان ہنر مندان کس دروازے پر جائیں؟آج پاکستان کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں ہر نوجوان سوالیہ نگاہوں سے صدر پاکستان، وزیر اعظم پاکستان اور آرمی چیف سمیت سپریم کورٹ کے چیف جسٹس صاحب کی طرف سوالیہ نگاہوں سے دیکھ رہا ہے۔
ایسے حالات میں ہم ایک طرف کشمیرکی حمایت کا نعرہ لگا رہے ہیں تو دوسری طرف حکومت کی صفوں میں موجود کالی بھیڑیں اور وزیر اعظم صاحب کی آستین میں چھپے سانپ کشمیرسمیت فلسطین پر سودے بازی کر رہے ہیں۔اگر آج شاہ محمود قریشی کے بقول پاکستان اسرائیل سے تعلقات میں دلچسپی رکھتا ہے تو پھر بھارت کے ساتھ اپنے تمام تر تعلقات کو کس بنیاد پر ختم کیا ہے؟ پھر کس منہ سے پاکستان کشمیر کاز کی حمایت کرے گا؟ اگر فلسطین کا سودا کر دیا جائے تو پھر کشمیر پر حکومت کس طرف کھڑی ہو گی؟وزیر اعظم پاکستان کو شاہ محمود کے ان بیانات کا نوٹس لیناچاہئیے اور قوم کو وضاحت پیش کرناچاہئے کیونکہ شاہ محمود کے اسرائیل حمایت بیان نے نہ صرف پاکستان کے عوام میں بے چینی کو جنم دیا ہے بلکہ کشمیر کی جد وجہدآزادی کو بھی سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔
حیرت کی بات ہے کہ حکومت کی صفوں میں موجود عناصر اور دیگر گماشتے کھلم کھلا ملک دشمن قوتوں کے حق میں بیان بازی کر رہے ہیں۔ایسے حالا ت میں لازم ہے کہ قانون حرکت میں آئے اور سپریم کورٹ آف پاکستان ایسے تمام عناصر کو آرٹیکل چھ کے دائرہ میں لا کر کاروائی کرے۔وزیر خارجہ کا اسرائیل سے تعلقات پر دلچسپی کا بیان پاکستان کی نظریاتی بنیادوں اورآئین پاکستان سے سنگین غداری کے مترادف ہے تاہم آرٹیکل 62 اور 63 کا اطلاق کیا جائے اور کسی بھی عوامی عہدے پر فائز نہ کیا جائے۔خلاصہ یہ ہے کہ موجودہ حالات میں اسرائیل انتہائی کمزور اور شکست خوردہ ہو چکا ہے،فلسطینی مزاحمت نے غزہ اور مقبوضہ فلسطین میں اسرائیل پر کاری ضربیں لگا رکھی ہیں،شاہ محمود قریشی نے اسرائیل کی حمایت میں بیان ایسے وقت میں دیا ہے کہ جب فلسطینی مزاحمت نے غزہ میں اسرائیلی ڈرون طیارے کو اتار لیا اور صہیونیوں کے خلاف جوابی کاروائی میں ایسے میزائل فائر کئے ہیں جو اسرائیل کے جدید ترین راڈار سسٹم آئرن ڈوم پربھی نظر نہیں آئے۔
اسی طرح فلسطینی مزاحمت نے جنوبی لبنان میں نہ صرف اسرائیل کا ایک ڈرون مار گرایا ہے بلکہ مقبوضہ فلسطین کے اندر سات کلو میٹر تک داخل ہو صہیونی فوجی گاڑی کو نشانہ بنایا اور متعدد صہیونیوں کو ہلاک کیا۔یہ ہے وہ اسرائیل کے جس کی ٹیکنالوجی اور ترقی کی مثالیں پاکستان میں جنرل (ر) امجد شعیب، طاہر اشرفی اور شاہ محمود قریشی جیسے لوگ پیش کرتے ہیں اور پاکستان کے با شعور افراد کو بے وقوف بنانے کی ناکام کوشش کرتے ہیں۔خود اسرائیل جو فلسطینی مزاحمت کاروں کے چھوٹے چھوٹے اسلحوں کا مقابلہ نہیں کر سکتا اس سے تعلقات قائم کر کے پاکستان کی ترقی کے خواب دکھا رہے ہیں۔در اصل یہی عناصر پاکستان کے دشمن ہیں۔
ان عناصر کے آباؤ اجداد کا اگر ماضی کا جائزہ لیا جائے تو اندازہ ہو گا کہ کس کس طر ح ان کے خاندانوں نے برطانوی استعمار سے مراعات حاصل کی ہیں اور آج تک امریکی و برطانوی سامراج کی غلامی کا طوق اپنی گردن سے نکالنے کو تیار نہیں ہیں اور بد قسمتی یہ ہے کہ آج نئے پاکستان میں کشمیر و فلسطین جیسے مسائل خارجہ امور کی ذمہ داری بھی ایسے ہی افراد کے ہاتھوں میں سونپ دی گئی ہے جن کا مطمع نظر ذاتی مفادات ہیں نہ کہ کشمیر و فلسطین کی جد وجہد آزادی۔وزیر اعظم پاکستان کا نیا پاکستان اگر کشمیر و فلسطین کا سودا کرنے کے لئے بنایا گیا ہے تو پھر ایسے نئے پاکستان کو سختی سے مسترد کیا جاتا ہے۔
تحریر:صابر ابو مریم
سیکرٹری جنرل فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان
پی ایچ ڈی اسکالر،شعبہ سیاسیات جامعہ کراچی
وحدت نیوز(جہلم) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی محترمہ سیدہ معصومہ نقوی دینہ امامبارگاہ ھڈالہ سیداں میں عشرہ ثانی زھرا سلام الله علیھا سے خطاب کر رہی ہیں ان مجالس عزا میں مومنات کی کثیر تعداد شرکت کرتی ہے۔ مجلس سے خطاب کرتے ہوے محترمہ معصومہ نقوی نہج البلاغہ کے خطبہ نمبر ۸۷ بیان کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پروردگار احسان کرنے والو، توبہ کرنے والو، طھارت باطنی و ظاہری کو پسند کرنے والے ، ایفاے عھد ، توکل بر خدا ، اللہ کے راستے میں سیسہ پلائ ہوی دیوار اور اطاعت رسول خدا صل اللہ علیہ و آلہ وسلم کے حامل بندوں کو محبوب تر رکھتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بندگان خدا معاشرے میں کردار علوی و حسینی ادا کرتے ہیں ملک شام میں مدافعان حرم جناب زینب ع نےولایت علی ع کے پرچم تلے حق کا بول بالا کیا اور باطل طاقتوں کو شکست دی اور دے رہے ہیں۔
وحدت نیوز (مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین مظفرآباد کے سیکرٹری جنرل سید غفران علی کاظمی نے وحدت سیکرٹریٹ سے جاری ہونے والے بیان میں محرم الحرام کو پرامن گزارنے پر سیکورٹی اداروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مظفرآباد میں محرم الحرام کو بہتر انداز میں گزارنے میں انتظامیہ کا اہم کردار ہے ہم خصوصی طور پر چوہدری امتیاز کمشنر مظفرآباد ڈویژن، سردار الیاس ڈی آئی جی، بدر منیر سلہریا ڈپٹی کمشنر،عاصم اعوان اے ڈی سی، یاسین بیگ ایس ایس پی، اعظم رسول ایڈمنسٹریٹر بلدیہ، ریاض مغل ڈی ایس پی،عفت اعظم اے سی، شہزاد عباسی آفیسر مال،قیصر اسلم تحصیلدار، ضمیر شاہ نائب تحصیلدار، ایس ایچ او صاحبان و دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ جنہوں نے اس موجودہ ملکی صورتحال کے پیش نظر جہاں ایک طرف یزید کا پیروکار مودی آزاد کشمیر کی فضاء کو خراب کرنا چاہتا ہے لیکن ہمیں فخر ہے اپنے حساس اداروں و انتظامیہ پر جنہوں اس ماحول کو خراب ہونے سے بچائے رکھا۔ مظفرآباد میں تمام جلوس اپنے مقررہ اوقات میں نکلے اور بروقت اختتام پذیر ہوئے سیکورٹی کہ بہتر انتظامات ہونے پر ڈپٹی کمشنر، ایس ایس پی و ان کی پوری ٹیم کے مشکور ہیں کہ جنہوں نے بھرپور تعاون کیا اور بلخصوص کمشنر صاحب مظفرآباد ڈویژن کہ ممنون ہیں جن کی خداداد صلاحیتوں کی بدولت اس چمن کی فضاء خوشگوار ہے۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین لاہور کے زیراہتمام یومِ شہزادہ علی اصغر علیہ السلام و بی بی سکینہ سلام اللہ علیہا منایا گیا۔ امام بارگاہ گلشن زہراء بھیکے وال میں یوم شہزادہ علی اصغر علیہ السلام و بی بی سکینہ سلام اللہ علیہا کی مناسبت سے خصوصی تقریب منعقد ہوئی، جس میں خواتین اور بچوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ حاضرین سیاہ لباس اور سروں پر سبز پٹیاں باندھے لبیک یاحسینؑ، لبیک یا اصغرؑ، لبیک یا مہدیؑ کے نعرے لگا رہی تھیں۔
سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین لاہور حنا تقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہزادہ علی اصغر علیہ السلام و بی بی سکینہ سلام اللہ علیہا سفینہء کربلا میں سب سے کمسن مگر کردار و عمل میں اکمل ترین ہستیاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امام وقت پر اپنی جانوں کو قربان کرکے ان ہستیوں نے رہتی دنیا تک حق کیلئے آواز بلند کرنے اور باطل کیخلاف نبرد آزما ہونے کا درس دیا۔ لبنیٰ زیدی نے کہا کہ شش ماہے علی اصغرؑ نے سوکھے گلے پر تیر کھا کر اپنی قربانی سے وہ انقلاب برپا کیا، جس نے دنیا میں شیر خواروں کی عظمت کو بلند کر دیا۔ چھ ماہ کے معصوم علی اصغرؑ اور چار سالہ سکینہ سلام اللہ علیہا نے نبی کے گھرانے کی سیرت پر چلتے ہوئے ابن زیاد کے لشکر کی ذہنی پستی کو اپنے کردار سے ہلا ڈالا۔
تقریب میں لاہور کے ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین کے مختلف یونٹس سے تعلق رکھنے والے بچوں اور بچیوں نے سلام، منقبت اور ٹیبلوز کے ذریعے نذرانہ عقیدت پیش کیا۔