وحدت نیوز(پرتگال) پرتگال کے شہر لزبن میں پاکستان سے آئےڈاکٹرزکےاعلیٰ سطحی وفد جس کی سربراہی پروفیسرڈاکٹرمحمد ارشد چیمہ چیئرمین ڈیپارٹمنٹ آف سرجری کے- ای میڈیکل یونیورسٹی اور پروفیسر ڈاکٹر وسیم کر رہے تھے کے اعزاز میں مجلس وحدت مسلمین یورپ پرتگال چیپٹر کی جانب سےعشائیہ دیاگیا۔اس دوران ملکی اور بین الاقوامی ایشوز کو زیر بحث لایا گیا یہ بات واضح رہے کہ پاکستان کے ڈاکٹرز کی دنیا بھر میں صلاحیتیں اور خدمات فقید المثال ہیں انہوں نے اس بات زور دیا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ پاکستانی ڈاکٹرز کی خدمات کے پیش نظر انہیں عالمی برادری میں نظر انداز نہ کیا جائے اس موقع پر وفد كو خصوصی طور پر مبارک باد دی گئی کہ جن کی کوششوں سےپاکستان اور یورپ کے میڈیکل شعبہ جات کو مزید قریب آنے کے مواقع فراہم ہوئے ہیں جس کی بنا پر  یورپین سوسائٹی آف سرجیکل آنکالوجی نے پاکستان کو اپنا رکن بنا لیا ہے۔ وفد کے درمیان اتفاق یہ پایا کہ سمندر پار پاکستانی ہر پلیٹ فارم میں پاکستانیوں کی خدمات کو اجاگر کریں گے تاکہ دنیا کو پاکستان کا حقیقی چہرہ دیکھایا جا سکے جو انتہاپسندی اور فرقہ واریت کے برعکس ہے۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صوبائی کابینہ کا اجلاس صوبائی سیکرٹریٹ لاہور میں سیکرٹری جنرل پنجاب علامہ مبارک موسوی کی صدارت میں منعقد ہوا،جس میںموجودہ ملکی صورت حال اور محرم الحرام کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی،اجلاس میں کسانوں پر تشدد اور گرفتاری کی شدید مذمت کی،اور حکومتی اس عمل کو مکمل غیر جمہوری قرار دیتے ہوئے علامہ مبارک موسوی کا نے کہا کہ ظلم و تشدد کے ساتھ لوگوں کی آواز دبانے کی کوشش آمرانہ ذہنیت کی عکاس ہے لھذا مجلس وحدت مسلمین اس غیر جمہوری عمل کی بھر پور مذمت کرتی ہے،مجلس وحدت مسلمین کسانوں کے مطالبات کی مکمل حمایت کرتی ہے،حکومت کسانوں کے مطالبات پر عمل کرتے ہوئے گرفتار کسانوں کو فوری رہا کرے،علامہ مبارک موسوی نے محرمالحرام میں درپیش مسائل اور انتظامیہ سے رابطے کے لئے عزاداری سیل کے قیام کا بھی اعلان کیا ،سیکرٹری سیاسیات سید حسن کاظمی کو عزاداری سیل پنجاب کا مسئول اور سیکرٹری راوابط رائے ناصر علی کو معاون مقرر کیا ،اجلاس سے خطاب میں سیکرٹری سیاسیات سید حسن کاظمی نے کہا کہ عزاداری سید شہداء ہماری شہ رگ حیات ہے،اور یہ ہمارا آئینی و قانونی حق بھی ہے کہ ہم بغیر کسی رکاوٹ کے اپنے عبادات بجا لائیں،انشااللہ ہم انتظامیہ کیساتھ بھرپور تعاون کرینگے،اور کسی بھی جگہ عزاداری پر قد غن کے لئے بے جا مداخلت پر خاموش بھی نہیں رہیں گے،نواسہ رسولﷺ کا احترام تمام مسلم امہ کے ایمان کا حصہ اور مرکزی وحدت ہے،اس ماہ مبارک میں اتحاد بین المسلمین کے لئے عملی اقدامات کرکے ملک دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے وحدت سیکرٹریٹ سے جاری اپنے بیان میں ملت جعفریہ سے تعلق رکنھے والے جید علما کرام کے بینک اکاونٹس منجمد کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ محض بیلنس پالیسی کے تحت امتیازی اقدامات افسوسناک اور ظالمانہ ہیں، ملت جعفریہ 3 دہائیوں سے دہشتگردی کاشکار ہے، دہشتگردوں کے سہولت کار اور فنانسر کیسے بن سکتی ہے؟  انہوں نے کہا کہ ریاستی ادارے اور ایجنسیاں دہشتگردوں کو ٹارگٹ کریں، شریف شہریوں اور علما کو بازاری لوگوں کیساتھ بیلنس کرنے کی فرسودہ اور ظالمانہ پالیسی کو ترک کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کے کسی سرغنے کے اکاونٹس کو ثبوتوں کی بنیاد پر فریز کرنا ہے، اس پر کوئی پابندی لگانی ہے، تو اسی علاقے سے اہل تشیع کے کسی پرامن کارکن یا عالم دین کو کیوں پھنسا دیا جاتا ہے، اسلام آباد کی کسی مسجد سے اسلحہ برآمد ہوا اور فوج کا مقابلہ کیا گیا توملت جعفریہ کاکیا  قصور ہے؟۔ آج تک اہل تشیع اور اہل سنت کے کسی مدرسے سے کوئی اسلحہ برآمد نہیں ہوا۔علامہ مختار امامی نے کہا کے علامہ امین شہید ،علامہ مقصود علی ڈومکی ۔مولانا شیخ محسن علی نجفی مولانا بشارت امامی ۔مولانا مرزا علی ،مولانا سبطین سبزواری مولانا شیخ نیئر سمیت دیگر جید علما کرام اتحاد بین المسلمین کے داعی اور مقبول عوامی شخصیت ہیں، ان امن پسند محب وطن علماء کرام کو کالعدم تنظیموں اور انتہاپسند وں کے ساتھ بیلنس کرنا افسوسناک عمل ہے جنہوں نے فلاحی کاموں اور اسلامی تعلیمات کے فروغ کیلئے دن رات ایک کر دیا، کسی کی دل آزاری نہیں کی اور تاحال کسی ملک دشمن سر گرمیوں میں ملوث ہونے کا کوئی سابقہ ریکارڈ بھی نہیں ملتا  ایسے علما کرام کے اکا ئونٹس سیل کرنا حکومتی صفوں میں شامل کالعدم جماعتوں کے سہولت کاروں کے مکروں عزائم ہیں ۔انہوں نے کہا ریاستی ادارے ہوش کے ناخن لیںبانیان پاکستان کی اولادیں ہیں ہمیشہ ملکی سالمیت کیلئے اپنی جانوں کی قربانی دی ملت جعفریہ کے علما واکابریں سمیت قومی خدمت گزار سینکڑوں ڈاکٹر ،پروفیسرز،انجینئر سمیت تاجروں کو نشانہ بنایا گیا جس سے قومی نقصان ہوا اس کے باوجود محب وطن اتحاد بین المسلمین کے داعی علما کرام پر اس قسم کی پابندی لگایا جانا انتہائی افسوس ناک اور شرمناک فیل ہے جو کسی صورت میں قابل قبول نہیں علامہ مختار امامی نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ علماء کرام کے بینک اکائوٹس پر سے فوری پابندی اٹھائی جائے بلا جواز پابندی لگانے والوں کے خلاف انکوائری تشکیل دیکر فوری نوٹس لیا جائے ۔انہوں نے کہا اگر وفاقی حکومت اگر ملک و قوم سے مخلص ہے تو ملک و اسلام دشمن عناصر کے خلاف نیشنل ایکشن پلان کے تحت عملی اقدامات کرے اور اپنی صفوں میں موجود ملک دشمن کالعدم دہشتگر جماعتوں کے سر پرستوں سہولت کاروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائے۔

دوطرح کے لوگ

وحدت نیوز(آرٹیکل) گندگی تو گندگی ہے۔ہمارے ہاں گندگی کے ساتھ جینے کا رواج عام ہوچکا ہے۔ اگر کسی شہر میں   ہر طرف گندی نالیاں ہوں، جگہ جگہ   گندگی کے ڈھیر لگے ہوں اور بدبو ہر طرف پھیلی ہوئی ہو تو لوگ ہرروزاپنی  ناک اور منہ لپیٹ کرخاموشی کے ساتھ  وہاں سے گزر جائیں گے۔اکثر اسے اللہ کی مرضی سمجھتے ہوئے تھوکیں گے بھی نہیں۔

بے شک کئی سال گزرجائیں ،کوئی بات نہیں لوگ اسی طرح ناک اور منہ لپیٹ اور پائنچے اوپر اٹھا کر گزرتے رہیں گے۔ایسے میں اگر کوئی شخص اس گندگی کو صاف کرنے کے لئے کمر ہمت کسے اور متعلقہ اداروں کو جھنجھوڑ کر صفائی کروانا چاہے تو لوگوں کا ایک طبقہ فورا اپنی ناک سے رومال ہٹاکر کہے گا کہ یہ سب تو ایجنسیوں کو خوش کرنے ،میڈیا کو دکھانے اور لوگوں کو بے وقوف بنانے کے لئے ہورہاہے۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اتنا عرصہ آپ جو ناک اور منہ پر رومال لپیٹ کر اس گندگی میں سانس لیتے رہے ۔آپ نے کس وجہ سے گندگی کے ساتھ کمپرومائز کئے رکھا!؟

ہمارے ہاں ماحول کی آلودگی کے ساتھ ساتھ اخلاقی آلودگی اور لاقانونیت کی بھی بھرمار ہے۔لوگوں کی ایک اکثریت اخلاقی اور قانونی مسائل کو مسائل ہی نہیں سمجھتی ،لوگوں کو یہ پتہ ہی نہیں کہ مسائل کو قانونی اور اخلاقی طریقے سے کیسے حل کیاجاتاہے۔

اکثریت بس ناک منہ لپیٹ کر وقت گزارنے والوں کی ہے۔لوگوں کی ایک بڑی تعداد کئی سالوں سے ناک منہ لپیٹ کر کوئٹہ سے تفتان کا سفر کرتی رہی۔

اس دوران قم کے ایک عالم دین نے اس روٹ پر پائی جانے والی غیر اخلاقی اور غیرقانونی آلودگی کے خلاف آواز بلند کی۔بعد ازاں مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے خود تفتان روٹ پر سفر کیا،لوگوں کی مشکلات سنیں اور اعلی سطح پر یہاں کے مسائل کوحل کروانے کے لئے مہم چلائی۔

ابھی ان کا دورہ جاری ہی تھا کہ  طرح طرح کی باتیں کی جانے لگیں،میرا مقصد کسی کا دفاع کرنا نہیں ہے بلکہ صرف یہ عرض کرنا ہے کہ کیا ہم گندگی کے ساتھ کمپرومائز کرنے والے لوگوں میں سے ہوجائیں،کیا ناک اور منہ لپیٹ کراور پائنچے اوپر اٹھا کرنسل در نسل اسی طرح گزرتے رہیں یا پھر اس روٹ پر پائی جانے والی غیر اخلاقی اور غیرقانونی آلودگی کے خلاف سعی اور کوشش کرنے والوں کی حوصلہ افائی کریں۔

لوگ دو طرح کے ہی ہیں کچھ گندگی کے ساتھ سمجھوتہ کرکے جیتے ہیں اور کچھ گندگی کو ختم کر کے پاکیزہ فضا میں سانس لینے کی جدوجہد کرتے ہیں۔

اب  دوسروں کو برا بھلا کہنے کی ضرورت نہیں ،یہ ہمارے اپنے اختیار میں ہے کہ ہم کس طرح کے لوگوں میں شمارہونا پسند کرتے ہیں۔ناک منہ لپیٹ کر جینے والوں کے ساتھ یا پاکیزہ فضاکی  خاطرجدوجہد کرنے والوں کے ساتھ۔

تحریر۔۔۔۔۔نذر حافی

This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

وحدت نیوز(اسلام آباد) مباہلہ ہمیں بتاتا ہے کہ رسالت مابؐ نے کفار اور غیر مسلموں کے ساتھ بات کا آغاز تلوار سے نہیں مکالمے سے کیا۔ مکالمے کے بعد مباہلہ کیا گیا، تلوار آزادیوں کی راہ میں موجود رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے کیا گیا جب تک ہم پاکستان میں ایک دوسرے کو نہیں سمجھیں گے اس وقت تک مکالمہ نہیں کر سکتے۔ ہمیں مکالمہ سے اپنے مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے، ان خیالات کا اظہار   مجلس وحدت مسلمین کےمرکزی  سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے جامعہ الکوثر اور علمی و تحقیقی ادارے البصیرہ کے زیر اہتمام ’’یوم مباہلہ درخشندگی اسلام کا عظیم دن ‘‘ کے زیر عنوان منعقدہ مذاکرہ میں کیا۔ مذاکرہ سے خطاب کرتے ہوئےمہتمم جامعتہ الکوثرمفسر قرآن علامہ شیخ محسن نجفی نے کہا کہ دینی طلبہ کو تحقیقی کی جدید روش سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔ دینی مدارس کے نصاب کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ مدارس میں ہمیں عموماً اصلاحات پڑھائی جاتی ہیں جبکہ یہ نہیں سکھایا جاتا کہ اس کی تطبیق کیسے کرنی ہے۔ طالب علموں کو تحقیق کا ذوق و شوق دینے کی ضرورت ہے، اس طرح کی علمی مذاکرے کی محافل ہونی چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار جامعہ الکوثر کے مہتمم اور مفسر قرآن علامہ شیخ محسن علی نجفی

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علمی و تحقیقی ادارے البصیرہ کے سربراہ ثاقب اکبر نے کہا کہ مدارس کے طلاب کو اپنے ارد گرد کے ماحول اور برصغیر کے علماء کو پڑھنے کی ضرورت ہے۔ علمی مذاکرے کی محافل کے انعقاد کرنے کی ضرورت ہے۔ اس محفل کے انعقاد کا مقصد یہی ہے کہ طالب علموں میں علمی و تحقیقی شوق و ذوق پیدا ہو اور جدید تحقیق برصغیر کے عوام تک پہنچیں۔ اسی طرح مدارس کے طلبہ کو دینی اور عصری تعلیمی اداروں سے روابط بڑھانے چاہیں۔ دہشت گردی تکفیریت اور خارجیت کے خاتمے کے لیے ضروری ہے کہ طلبہ علمی و تحقیقی روش کو اپنائیں اور تمام مکاتب فکر کے علمائے کی کتابوں کو مطالعہ کریں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماعلامہ امین شہیدی نے کہا کہ اس طرح کی محافل ایک اہم ضرورت ہیں جس کا انعقاد کرنے پر البصیرہ کے چیئرمین ثاقب اکبر مبارک باد کے مستحق ہیں۔ فکر اور ثقافت کی تشکیل کرنے والے اداروں میں ہمارا کردار بہت کم ہے۔ اہلبیت کو معاشرے سے کاٹ کر ایک خاص مسلک تک محدود کردیا گیا ہے۔ اس امر پر توجہ کرنے کی ضرورت ہے، مدارس میں تقریری و تحریری مقابلوں کا انعقاد کیا جانا چاہیے۔

تقریب سے جامعہ الکوثر کے استاد اور محقق علامہ آفتاب حسین جوادی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مباہلہ سے پہلے رسالت مآبؐ نے نصاری سے کہا کہ کہ عیسی ابن اللہ نہیں بلکہ اللہ کے بندے ہیں۔ مناظرہ، درست بات کا تعین کرنے کا نام ہے۔ تمام مستند کتب میں روایت ہے کہ جب یہ آیت نازل ہوئی تو رسولؐ اللہ نے اہل بیت ؑ یعنی پانچ تن پاک کو بلایا۔ علماء نے اس پر اجماع، تواتر کا دعوی کیا ہے۔ تقریب سے ڈاکٹر ندیم عباس، مزمل حسین، حافظ آکاش اور دیگر طلاب نے مقالات پیش کیے۔ مذاکرے میں قضاوت کے فرائض جامعہ الکوثر کے استاد اور محقق علامہ آفتاب حسین جوادی اور علامہ امین شہیدی نے انجام دیے۔ مقالہ پیش کرنے والے طلاب کو انعامات بھی دیے گئے۔

وحدت نیوز(مظفرآباد) محرم الحرام برداشت ،صبر و اخوت کا مہینہ، انتظامیہ و حکومت سے ہر ممکن تعاون کریں گے ، تاہم عزاداری سید الشہداء ؑ کے حوالے سے کسی بھی قدغن یا رکاوٹ کو قبول نہیں کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے آمدہ محرم الحرام کے حوالے سے اپنے ایک بیان میں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ہمیشہ نیشنل ایکشن پلان کے ہر نقطے پر عمل درآمد کا مطالبہ کرتی آئی ہے۔ ہم حکومت و انتظامیہ سے ہر ممکن تعاون کریں گے ۔ عزاداررسول ؐ کو ان کے نواسے ؑ کا پرسہ دینے سڑکوں پر آتے ہیں ۔ ظالم کے خلاف مظلوم کی حمایت میں نکلتے ہیں ۔ حکومت و انتظامیہ بھی اپنی ذمہ داریوں کو بھرپور طریقے سے ادا کرے۔ فول پروف سیکورٹی انتظامات کیے جائیں ، بھمبر سے لیکر نیلم تک مجالس و جلوس ہائے عزا منعقد ہوتے ہیں جن میں عزاداروں کی بڑی تعداد شرکت کرتی ہے ۔ حسب سابق امسال بھی نظم و نسق کا مظاہرہ کیا جائے گا۔ الحمد لللہ آزاد کشمیرپرامن خطہ ہے، شیعہ سنی بھائی چارہ ہے ۔ یہاں کے امن میں شیعہ سنی علماء و عوام کا بڑا کردار ہے ۔

 انہوں نے مزید کہا کہ عزاداری سیدالشہداء ؑ ہماری شہ رگ حیات ہے۔ اس کا تحفظ ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔ عزاداری کے دفاع میں ہم اپنی جان تک کا نذرانہ پیش کرنے سے دریغ نہیں کریں گے ۔ مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر کے تمام بانیان مجالس و جلوس کے شانہ بشانہ ہے۔ان کی خدمت کے ریاستی و ضلعی قیادت ہمہ وقت تیار و آمادہ ہے۔بانیان مجالس انتظامیہ سے اور انتظامیہ بانیان مجالس سے تعاون کرے ۔مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور جوادی نے کہا محرم میں جہاں ہم حسین ؑ کی مظلومیت کا پرچار کرتے ہیں وہاں یزید اور یزید جیسوں سے نفرت کا اظہار بھی کرتے ہیں ۔ اسی طرح ہم  مقبوضہ کشمیر کے مجبور و محکوم عوام کو بھی یاد رکھیں گے ۔مقبوضہ کشمیر میں وقت کے یزیدی سپاہی نہتے لوگوں پر تشدد کی بے پناہ داستانیں رقم کر چکے ۔ وہ وقت دورنہیں جب ظلم کی سیاہ رات ختم ہو گی اور مقبوضہ کشمیر کی مظلوم عوام حق آزادی پا لے گی ۔ بھارت اپنی ہی کھودی ہوئی قبر میں دفن ہو جائے گا ۔ اسے مقبوضہ کشمیر کی عوام کو دیئے گئے ایک ایک زخم کا حساب دینا پڑے گا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree