وحدت نیوز(کراچی) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ محرم الحرام بالخصوص یکم محرم سے 10 محرم الحرام تک امن و امان کو برقرار رکھنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، لہذا انہوں نے مختلف مکتب فکر کے علماء کے ساتھ اجلاس بھی منعقد کئے ہیں تاکہ مذہبی اسکالرز اور حکومت کی باہمی مشاورت سے تیار کیے گئے ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جاسکے۔ یہ بات انہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں اہل تشیع علماء کرام کے ساتھ منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں ڈاکٹر قیوم سومرو، آئی جی پولیس اے ڈی خواجہ، ایڈیشنل آئی جیز، ڈاکٹر ثناء ﷲ، سیکریٹری داخلہ ریاض سومرو، مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصود ڈومکی صوبائی پولیٹیکل سیکریٹری  علی حسین نقوی، علامہ ناظر عباس تقوی، علامہ جعفر سبحانی، شبر رضا، جعفر ترابی و دیگر نے شرکت کی۔ علماء کرام نے چند مسائل کی نشاندہی کی جن میں طویل لوڈشیڈنگ، سڑکوں کی خستہ حالت، پانی کی کمی اور ابلتے ہوئے گٹر، نئے جلوسوں کے لئے این او سیز اور چند علماء اور ذاکرین کے فورتھ شیڈول سے نام نکالنا شامل تھے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کمشنر کراچی کو ہدایت کی کہ وہ واٹر بورڈ کے ساتھ اجلاس منعقد کریں اور مجالس عزا والے علاقوں میں پانی کی فراہمی کو یقینی بنائیں اور گٹر سسٹم کی مرمت کرائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس محرم الحرام کے دوران نئے ماتمی جلوسوں کے لئے اجازت نہیں دی جاسکتی مگر اگلے محرم الحرام سے انہیں شامل کر لیا جائیگا، مجالس اور جلوسوں کو سیکیورٹی فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے، لہذا نئے جلوسوں کو محرم الحرام کے دوران نہیں لیا جاسکتا، اگلے محرم الحرام میں اپنے سیکیورٹی پلان میں انہیں ایڈجسٹ کرینگے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال سے متعلق کہا کہ ٹیپ ریکارڈر پر ریکارڈ کی گئی تقریروں کو چلانے کی اجازت نہیں ہے لہذا اس سے گریز کیا جائے۔

وحدت نیوز(کراچی) آل پاکستان سنی تحریک کے زیر اہتمام ماہ محرم الحرام کی آمد کی مناسبت سے ’’تقدس محرم الحرام اور کشمیر میں بھارت کی ریاستی جارحیت‘‘ کے عنوان سے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد آل پاکستان سنی تحریک کے سربراہ مطلوب اعوان قادری کی زیر صدارت کراچی پریس کلب میں کیا گیا، کانفرنس سے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق مشیر حکومت سندھ پرویز آرائیں، جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی رہنما اسد اللہ بھٹو، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما مولانا باقر زیدی، علامہ مقصود علی ڈومکی، متحدہ علماء محاذ کے صدر علامہ امین انصاری، معروف عالم دین علامہ مرزا یوسف حسین، فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے رہنما صابر ابو مریم، پاکستان امن کونسل کے علامہ طارق محمود مدنی، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی رہنما اسلم غوری، مرکزی اہلحدیث کے رہنما مولانا مرتضیٰ خان رحمانی، پاکستان مسلم لیگ (ق) کے انور شاہ کشمیری، آل سندھ ذاکر ایسوسی ایشن کے علامہ سجاد شبیر رضوی، علامہ علی کرار نقوی، تنظیم الاخوان کے لئیق احمد خان، معروف عالم دین منظر الحق تھانوی، جمعیت علمائے اسلام (س) کے علامہ حافظ احمد علی، اسلامی یکجہتی کونسل کے سربراہ محمد اسلم شاہ فریدی، پنجابی پختون اتحاد کے رہنما ملک یاسر سکندر اعوان، علامہ عبد الخالق فریدی، ملک حمید اعوان، علامہ عبداللہ جونا گڑھی، انیس احمد خان، علامہ یعقوب حسین شاہ، سید سجاد حسین شاہ، قاضی محمد طارق، آصف حسین اعوان، محمد شاہ بخاری، محمد حمزہ درانی اور دیگر نے شرکت کی۔

آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ماہ محرم الحرام ہمیں اتحاد و اخوت اور ظالم قوتوں سے ڈٹ کر مقابلہ کا درس دیتا ہے، پاکستان میں تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ باہم وحدت اور یکجہتی کے ساتھ ماہ محرم الحرام میں مراسم عزاداری کو انجام دیتے ہیں، تاہم غیر ملکی قوتوں کی ایماء پر دہشتگرد گروہوں کی جانب سے عزاداری اور ربیع الاول کے جلوسوں اور مجالس کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے، تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت ان دہشتگرد گروہوں اور قوتوں کا قلع قمع کرنے میں بھرپور کردار ادا کرے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ تمام علمائے کرام اور مشائخ کی ذمہ داری ہے کہ وہ محرم الحرام میں وحدت اور یکجہتی کو فروغ دیتے ہوئے امام حسینؑ عالی مقام کے پیغام کو زندہ کرنے میں اپنا کردار ادا کریں، اور ملت پاکستان کو امام حسینؑ عالی مقام کی سیرت پر عمل پیرا ہوتے ہوئے ظالم اور فاسق قوتوں اور وقت کے یزیدوں کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بننے کا درس دیں، تاکہ مقصد حسینی لوگوں میں زندہ ہو سکے۔ مقررین نے کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ مشرقی تیمور اور سوڈان کی تقسیم کے لئے تو فی الفور ریفرنڈم کروا کر مغربی آقاؤں کے ایجنڈے کی تکمیل کرتی ہے البتہ کشمیر اور فلسطین میں چلنے والی آزادی کی تحریکوں پر اقوام متحدہ کا کردار مجرمانہ ہے جس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

مقررین نے حکومت پاکستان اور افواج پاکستان کو یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے علماء و مشائخ بھارت کی جانب سے ہونے والی کسم بھی قسم کی بزدلانہ کارروائی اور جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے اور وطن عزیز کا دفاع کرنے کے لئے ہر اول دستہ ثابت ہوں گے۔ اس موقع پر مشترکہ رائے سے اقوام متحدہ کے خلاف مذمتی قرار داد بھی منظور کی گئی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ فلسطین و کشمیر کے مسائل کو حل کرنے کے لئے مثبت کردار ادا کرے۔ سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ملک بھر میں بلاتفریق دہشتگرد گروہوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائیاں عمل میں لائی جائیں، تاکہ محرم الحرام سے ربیع الاول تک مذہبی رسومات اور مراسم عزادار ی سمیت دیگر اجتماعات کا امن و امان کے ساتھ انعقاد یقینی بنایا جائے۔ رہنماؤں نے دہشت گردی کو ملک و قوم کے لئے ناسور قرار دیا اور کہا کہ دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے علماء و مشائخ اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ کانفرنس کے اختتام پر وطن عزیز کی سلامتی اور دہشت گردی کے خاتمہ سمیت محرم الحرام میں امن و امان کے قیام سمیت فلسطین و کشمیر کے مظلومین کے لئے خصوصی دعائیں کی گئیں۔

وحدت نیوز (پاراچنار) اسلام کی عظمت پر حسینؑ جیسی ہستی کی قربانی ہی اسلام کی بقا کا سبب بنی، چنانچہ پاکستان سمیت عالم اسلام میں کہیں بھی نواسہ رسولؐ کا غم منانے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہئے، بلکہ مسلمانوں کا فریضہ ہے کہ وہ ملکر کربلا کے پیغام کو دنیا بھر میں پھیلائے۔ خصوصی وطن عزیز کے مسلمانوں کو چاہئے کہ اتحاد بین المسلمین کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے ہندوستان کو یہ پیغام دیں کہ کسی بھی جارحیت کی شکل میں پاکستان کے مسلمان حسینی جذبے کیساتھ دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ اقبال بہشتی نے پاڑاچنار پریس کلب میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

مجلس وحدت مسلمین کے رہنماوں نے محرم الحرام کے موقع پر اپنے پیغام میں مزید کہا کہ پاکستان کی طرف کسی نے میلی آنکھ سے دیکھا تو حسینی جذبے کے تحت فورسز کے شانہ بشانہ ملک کا دفاع کرینگے انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ نواسہ رسول ؐکے ماتمی مجالس کے پرامن انعقاد میں ملک دشمن عناصر کی تمام سازشوں کو ناکام بنائیں۔

پاراچنار میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ محمد اقبال بہشتی، کرم ایجنسی کے رہنما شبیر ساجدی ، علامہ مزمل حسین ، خطیب مرکزی امام بارگاہ علامہ نجف علی، تحریک حسینی کے نائب صدر صوبیدار سید حبیب حسین، علمائے اہلبیت کے رہنما علامہ احمد علی روحانی، علامہ ذوالفقار علی اور دیگر علماء نے کہا کہ جس طرح نواسہ رسول ص حضرت امام حسین نے باطل کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کیا اور جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ پاکستان کو بھارت سمیت کسی نے بھی میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات کی تو حسینی مشن کے تحت فورسز کے شانہ بشانہ ہر محاذ پر لڑ کر کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔

علماء نے کہا کہ میدان کربلا میں امام عالی مقام کی عظیم قربانی کی یاد میں ہونے والے ماتمی مجالس کے پر امن انعقاد کیلئے تمام مسلمان اپنے فرائض احسن طریقے سے نبھائیں اور حکومت بہتر سیکورٹی انتظامات کرکے دھشت گردوں اور ملک دشمن عناصر کی سازشوں کو ناکام بنائیں۔

باسمہ تعالیٰ
ماہ محرم الحرام 1438 ھ کی مناسبت سے علامہ ناصر جعفری سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا ملت اسلامیہ کے نا م خصوصی پیغام
" قُل لَّا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْراً إِلَّا الْمَوَدَّةَ فِي الْقُرْبَى"۔
 ترجمہ: کہہ دیجئے کہ میں تم سے اس (تبلیغِ رسالت) پر کوئی معاوضہ نہیں مانگتا مگر یہ کہ امت میری آل ؑ سے محبت کرے ۔ سورہ شوریٰ آیت 23
کل یوم عاشورہ و کل ارض کربلا
عزاداران امام حسین اور تمام پاکستانی بھائیوں السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ!
    
سر تاج انبیاء ،خاتم النبین حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ نے اپنی رسالت کا کوئی اجر اپنی امت سے طلب نہ کیا مگر یہ کہ امت انکی آل پاکؑ سے مودت اور محبت کریں ۔
    
بلا شبہ نواسہ رسول ﷺ ،سیدالشہداء امام حسین علیہ السلام ،حضرت رسول پاک ﷺکے قرابت دار بھی ہیں اور آل عباء کے ایک اہم رکن بھی اور آیۃ مباہلہ قلْ تَعَالَوْاْ نَدْعُ أَبْنَاءنَا وَأَبْنَاءكُمْ وَنِسَاءنَا وَنِسَاءكُمْ وَأَنفُسَنَا وأَنفُسَكُمْ ۔۔۔۔۔۔کی رو سے فرزند رسول اللہ ﷺ بھی ہیں ۔لہذا ہر کلمہ گو مسلمان پرامام حسین ؑ کی محبت اور ان کے دشمنوں سے نفرت فرض ہے ۔ماہ محرم وہ مہینہ ہے جس میں نواسہ رسول ﷺ حضرت امام حسین ؑ نے یزید جیسے فاسق و فاجر اور بد عقیدہ انسان کی بیعت سے اس لئے انکار کیا چونکہ وہ جس مسند پر براجمان ہوا تھا ،وہ انبیاء اور انکے معصوم اوصیاءکا منصب تھا ۔امام حسین ؑ جو وارث خاتم الانبیاء ہیں وہ کیسے اتنے بڑے انحراف اور غصب کو برداشت کرتے کہ جسکی بنا پر پورے اسلامی معاشرے کی بنیادیں متزلزل ہو رہی تھیں اور جسکا اثر صرف اس زمانے تک محدود نہ تھا بلکہ تا قیامت بشر ، دین مبین اسلام جیسی ابدی نعمت سے محروم ہو جاتا ۔

اسی لئے امام حسین ؑ نے یزید کی بیعت کو ٹھکرا تے ہوئے فرمایا کہ و علی الاسلام السّلام اذ قد بلیت الامة براع مثل یزید  ۔ کہ اسلام پر فاتحہ پڑھ لینی چاہئے اگر یزید جیسا پلید انسان اس امت کا خلیفہ بن بیٹھے ۔
    
پس ماہ محرم الحرام ،محمدی اسلام کے خلاف بر سر پیکار قوتوں کی بیعت کے انکار کا نام ہے ۔ہر دور کی یزیدیت کے خلاف حسینیت کے قیام کا مہینہ ہے ۔عزاداری سید الشہداء امام حسین ؑ سے تجدید عہد ،مودت ،محبت اور اظہار وفاداری کا مہینہ ہے ۔
    
مادر وطن کے تمام مسلم اور غیر مسلم بھی ماہ محرم کا احترام کرتے ہیں ۔یہ مہینہ امن اور آشتی کا مہینہ ہے ۔یہ مہینہ مادر وطن کے تمام بیٹوں کے درمیان ہمآہنگی ،محبت اور بھائی چارے کا مہینہ ہے ۔لہذا امید ہے کہ تمام شیعہ اور سنی بھائی ملکر نواسہ رسول ﷺ کا غم پوری عقیدت و احترام سے منائیں گے ۔
    
اس سال کا ماہ محرم ان حالات میں آرہا ہے جب ایک جانب ہندوستان کی طرف سے نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم کےپہاڑ توڑے جارہے ہیں ۔ ہمارے بارڈر پر مسلسل جارحیت اور جنگی جنون کے اظہارکے ساتھ ساتھ گولہ باری اور فائرنگ کا سلسلہ دشمن کی طرف سے جاری ہے اور دشمن کی یہ کوشش ہے کہ امام حسین ؑ کی ماننے والی پاکستانی قوم کو اپنی بزدلانہ کاروائیوں سے ڈرادے ،لیکن ہمارا جواب دشمن کو وہی ہے جو امام حسین ؑ کا جواب یزید کو تھا کہ " ھیھات منا الذلۃ  "ذلت و رسوائی ہم سے دور ہے ،ہم جان تو دے سکتے ہیں لیکن اپنے ملک کی سالمیت پر کو ئی سمجھوتا نہیں کر سکتے ۔
    
دوسری جانب ملک دشمن تکفیری دہشت گرد اور کالعدم جماعتیں اس ملک کو اندرونی طور پر کمزور کرنے کی اپنی مذموم کو ششوں میں مصروف ہیں اور یہ منحوس یزیدی قوتیں ملک کی سالمیت سے کھیل رہی ہیں لیکن پاکستان کا ہر محب وطن شہری ان تکفیری دہشت گردوں سے نفرت کرتا رہا ہے ۔اس ملک میں شدت پسندوں اور کالعدم تکفیری جماعتوں کی کوئی جگہ نہیں ہے ۔ہم پاک فوج کے ضرب عضب اور نیشنل ایکش پلان کی بھر پور حمایت کرتے ہیں لیکن ساتھ ساتھ ایسی بعض قوتیں جونیشنل ایکشن پلان کو منحرف کرنا چاہتی ہیں اسکی بھی بھر پور مذمت کرتے ہیں ۔
    
ہم تمام عزاداروں ،ماتمی دستوں ،بانیان مجالس ،ذاکرین عظام اور علماء کرام کے ساتھ ملکر ان شاءاللہ عزاداری سید الشہداء کو پوری قوت اور طاقت کے ساتھ منائیں گے اور اس راہ میں آنے والی ہر رکاوٹ کو پوری طاقت کے ساتھ دور کریں گے  (ان شاءاللہ)میںتمام عزاداروں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ نظم وضبط،وحدت اور سیکیورٹی کے بھر پور انتظامات کے ساتھ عزاداری کو انجام دیں۔

امید ہے حکومت نے جو وعدے اس ماہ محرم کےحوالے سے کیے ہیںجس میںامن و امان کی بحالی، بے جا پابندیوںکےاٹھانے اور ذاکرین اور بانیان مجالس کے ساتھ مکمل تعاون  کی یقین دہانی شامل ہے وہ اس پر عمل کرے گی ۔

    
 کشمیر، فلسطین، یمن ،شام ،لبنان ،عراق ،نائجیریا اور دیگر اسلامی ممالک میں استکباری طاقتوں کا جو کھیل کھیلا جا رہا ہے وہ حسینی جوانوں کی شجاعت اور بہادری کے نتیجے میں دم توڑ چکا ہے اور انکے مذموم مقاصد ناکام ہو چکے ہیں اور جب تک کربلائی جوان اور با بصیرت رہبریت موجود ہے ،استکباری یزیدی طاقتیں اپنے شیطانی مقاصد میں کھبی کامیاب نہیں ہو پائیں گی۔

اللہ تعالیٰ ہم سب کو معرفت کربلا اور پیروی امام حسین ؑ نصیب فرمائے اور آخری حجت کا جلد ظہور فرمائے ۔ تاکہ ظلم کی سیاہ راتیں تمام ہوں اور عدل و معنویت کا سورج طلوع ہو ۔
                    
والسلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ
ناصر عباس جعفری
مرکزی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان
 29ذی الحجۃ  1438 ھ

وحدت نیوز( کراچی) قائد وحدت علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی زیر سرپرستی خدیجتہ الکبریٰ فائونڈیشن اور خیر العمل فائونڈیشن شعبہ ویلفیئرمجلس وحدت مسلمین کے اشتراک سے غازی ٹاون فیز1ملیر میں الزہرا ؑکلینک ومنی ہسپتال اور ایک روزہ فری میڈیکل کیمپ کی افتتاحی تقریب کا انعقاد ہوا،تقریب کے مہمان خصوصی مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین علامہ سید احمد اقبال رضوی تھے جبکہ دیگر اعزازی مہمان گرامی میں چیئرمین خدیجتہ الکبریٰ فائونڈیشن علی نیئرزیدی،پاکستان رینجرز کے آفیسرطالب حسین،رہنما پاکستان پیپلز پارٹی عبدالرزاق راجہ اور سابق چیئرمین جعفرطیار سوسائٹی ورہنما مسلم لیگ ق جعفرالحسن اور دیگر سیاسی ومذہبی شخصیات شامل تھیں،بعد ازاں تمام رہنمائوں نے تختی کی نقاب کشائی کی اورفیتہ کاٹ کا الزہرا ؑ کلینک اور ایک روزہ فری میڈکل کیمپ کا باقائدہ افتتاح کیااور کلینک میں جاری OPDکا معائنہ کیا، شام 4بجے تا رات 8بجے تک جاری فری میڈیکل کیمپ میں مختلف امراض کے ماہر  لیڈیز اور جینٹس ڈاکٹرز نے بلا تفریق رنگ ونسل مذہب ومسلک سینکڑوں مریضوں جن میں خواتین ، بزرگ ، مرداور بچے شامل تھے کا طبی معائنہ کیا اور انہیں مفت ادوایات فراہم کیں ۔

الزہراؑکلینک کے افتتاح پر علاقہ مکینوں میں خوشی لہر دوڑ گئی، کلینک  میں موجود جدید طبی آلات اور سہولیات کی موجودگی سے عوام کی جانب سے بے حد پذیرائی ملی واضح رہے کہ علاقے میں طبی سہولیات نہ ہونے کے برابر تھیں اور مریضوں کو دور دراز اسپتالوں میں جاکر شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا،جب کہ متعدد مریض بروقت مناسب طبی سہولیات نہ ملنے کے باعث راستے میں ہی دم توڑ جاتے تھے،جلد ہی الزہرا کلینک میں مختلف قسم کے ٹیسٹ اور جلد ذچہ و بچہ کی ماہر ڈاکٹر اورزچگی کی بہترین سہولیات مناسب قیمت پر دستیاب ہوں گی۔

علامہ احمد اقبال رضوی نےافتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ الحمد اللہ مجلس وحدت مسلمین نے عوامی خدمت کے سفر میں ایک اور روشن باب کا اضافہ کیا ہے،الزہرا کلینک واسپتال بلا تفریق عوامی خدمات انجام دے گا جہاں سب کو یکساں سہولیات میسر ہونگیں،انہوں نے کہا کہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی مدبرانہ اور اہدافی قیادت میں ایم ڈبلیوایم ملک بھر میں رفاحی منصوبوں کا جال بچھا رہی ہے جن میں تعلیم ،صحت اور عبادت کے مراکز سر فہرست ہیں۔

چیئرمین خدیجتہ الکبری فائونڈیشن علی نیئر زیدی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کی صورت میں ہمیں ایک بہترین ساتھی ادارہ نصیب ہوا ہے جس کی پاکیزہ قیادت اور مخلص کارکنان خدیجتہ الکبری فائونڈیشن کے شانہ بشانہ انسانی خدمات کے سفر پیش پیش ہیں ،خدیجتہ الکبری فائونڈیشن مجلس وحدت مسلمین کے ساتھ کو باعث اطمینان اور قابل فخر سمجھتی ہے انشاءاللہ جلد خدیجتہ الکبری فائونڈیشن کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں فلاحی منصوبہ جات کو مکمل کرے گی۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما عبدالرزاق راجہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرے لئے باعث فخر ہے کہ میں ایک عظیم ادارے کی افتتاحی تقریب میں شریک ہوں مجلس وحدت مسلمین نے علاقے کی عوام کی ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے الزہرا کلینک کے قیام کا درست فیصلہ کیا،انہوں نے کہا کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ہم حکومت میں رہتے ہوئے بھی دیگر کاموں کی طرح تعلیم اور صحت کے شعبےمیں خاطر خواہ کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرپاتے،ایم ڈبلیوایم نے اچھا اقدام کیا جس پر میں انہیں مبارک باد پیش کرتا ہوں اور یقین دلاتا ہوں کہ پیپلز پارٹی کے پلیٹ فارم سے مجلس وحدت مسلمین کے انسانی خدمت کے اس سفر میں شانہ بشانہ رہوں گا۔

سابق چئیرمین یونین کونسل جعفرطیار اور رہنما مسلم لیگ ق جعفر الحسن نے الزہرا کلینک کے قیام پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ انتخابات میں جس عوامی خدمت کے نعرے کی بنیاد پر ایم ڈبلیوایم نے حصہ لیا تھا آج اختیار اور اقتدار نہ ملنے کے باوجود اپنے نعرے اور وعدے کو کسی حد تک پورا کرنے میں کامیاب ہوئی ہے،امید ہے کہ ایم ڈبلیوایم علاقائی مسائل اور عوام کی خدمت کے لئے آئندہ بھی ایسے ہی اپنی تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لائے گی۔

وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے وفد نے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی کی قیادت میں ریجنل پولیس آفیسر(آرپی او)ملتان سلطان اعظم تیموری سے ملاقات کی۔ وفد میں ’’محرم کمیٹی‘‘کے کنوینر محمد عباس صدیقی، ملتان کے سیکرٹری جنرل سید ندیم عباس کاظمی،صوبائی ترجمان ثقلین نقوی اور خانیوال ولودھراں کے بانیان مجالس اور لائسنسدار شامل تھے۔ علامہ اقتدار نقوی نے ملاقات کے دوران کہا کہ ڈی پی او خانیوال اور ڈی پی لودھراں عزاداروں کے بے جاتنگ کررہے ہیں ، لودھراں میں چار سال قبل معاہدے پر عملدرآمد نہیں کرایا جارہا ، امام بارگاہ کے گیٹ نہ ہونے کی وجہ سے محرم الحرام کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما ہوسکتا ہے، لودھراں میں مجلس وحدت مسلمین کو ہراساں کیا جارہا ہے جلوس ہائے عزاء کے روٹ تبدیل کیا جارہا ہے جو کسی صورت بھی قابل قبول نہیں ہے۔ علامہ اقتدار نقوی نے کہا کہ اسی طرح ڈی پی او خانیوال اور مقامی ایس ایچ او تحصیل کبیروالا کے علاقے بڑجھ سرگانہ میں جلوس کے منتظمین کو ہراساں کررہے ہیں، 9محرم کو نکالے جانے والے جلوس کے شرکاء کے ساتھ نامناسب سلوک کیا جاتا ہے، خواتین اور بچوں کو زبردستی پولیس گاڑیوں میں بٹھادیا جاتا ہے ۔ اس موقع پر آرپی او ملتان نے مجلس وحدت مسلمین کے وفد کو یقین دلایا کہ دونوں اضلاع میں مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔ اُنہوں نے کہا کہ میں بہت جلد متعلقہ اضلاع کے ڈی پی اوز سے اس حوالے سے بات کروں گا اور محرم سے پہلے یہ مسائل حل کریں گے۔ آخر میں علامہ اقتدار حسین نقوی نے آرپی او ملتان کو یقین دہانی کرائی کہ محرم کے دوران جنوبی پنجاب بھر میں مجلس وحدت مسلمین انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی اور محرم الحرام میں امن وامان قائم رکھنے کے لیے ہرممکن کردارادا کرے گی۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ضلعی انتظامیہ ملتا ن میں جلوسوں کے روٹس کی مرمت کو محرم سے پہلے یقینی بنائے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree