The Latest
وحدت نیوز (اسلام آباد) مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری ایک بیان میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے ان مراکز کے خلاف ترجیحی بنیادوں پر آپریشن کی ضرورت ہے جہاں دینی تعلیم کی آڑ میں وطن عزیز اور افواج پاکستان کے خلاف زہر اُگلا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا غیر ملکی ایجنڈے کو تقویت دینے ، بدامنی کی راہ ہموار کرنے کے لیے مخصوص افکار کا فروٖغ اور ترویج کی کوشش بھی دہشت گردی ہے۔ملک دشمن عناصر کی فکری،افرادی ا ور مالی معاونت سمیت کسی بھی قسم کے تعاون کر نے والے عناصر کو جب تک انصاف کے کٹہرے میں نہیں لایا جاتا تب تک قومی سلامتی پر خطرات منڈلاتے رہیں گے۔ افواج پاکستان سمیت ملک کا ایک ایک فرد ہمارے لیے قیمتی سرمایہ ہے۔ہمیں اس سرمائے کی پوری ہوشمندی سے حفاظت کرنا ہو گی۔سیکورٹی نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جینس ایجینسیوں کو مزید چوکس ہونے کی ضرورت ہے تاکہ دشمن کے ناپاک ارادوں سے قبل از وقت آگاہی ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین میں مسلمان کی تعریف واضح موجود ہے۔اس تعریف پر پورا اترنے والے کسی بھی شخص کو کافر کہنے اور کسی بھی مسلک کے خلاف نفرت پھیلانے کو قابل تعزیر جرم قرار دینے کے لیے پارلیمنٹ سے قرار داد منظور کرائی جائے۔ملک میں امن قائم ہو جائے گا۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں کا گزشتہ رات شیعہ تاجر عرفان حیدر زیدی کے قتل شدید مذمت کرتے ہونے کہنا تھا کہ عرفان حیدر کی شہادت قانون نافذ کرنے والے اداروں کیلئے لمحہ فکریہ ہے ،کراچی آپریشن کے باوجود ہدف بنا کر ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والے افراد کوقتل کیا جا رہا ہے جو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کار کرگی پر سوالیہ نشان ہے ۔ان خیالات کا اظہارایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں بشمول علامہ علی انور جعفری ،علامہ مبشر حسن ،علی حسین نقوی،رضا نقوی،ناصر حسین الحسینی سمیت دیگر نے گزشتہ رات نارتھ ناظم آباد کے علاقے میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانے بننے والے شیعہ تاجر عرفان حیدر کے نماز جنازہ کے بعدخطاب میں کیا،نماز جنازہ مسجد و امام بارگاہ باب العلم ناظم آباد میں ادا کی گئی جس میں شیعہ عمائدین کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ شہر میں حالیہ دہشتگردی کے واقعات سے لگ رہا ہے کے ایک بار پھرشہر کی عوام کو دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے کراچی آپریشن کے باوجود گزشتہ کئی روز سے اس شہر میں بسنے والے اہم افراد کو قتل کر کے سماجی ،تدریسی،کاروباری حلقوں میں خوف کی فضاء قائم کی جارہی ہے جو اس بات کی دلیل ہے کہ یہ وہی دہشتگرد کالعدم تکفیری سوچ ہے جو اس میں ملک میں عدم استحکام دیکھناچاہتے ہیں جنہوں نے گزشتہ رات پشاور بیس پر دہشتگردانہ حملے کئے اوراب شہر میں فرقہ وارانہ فسادات کو پھیلانا چاہتے ہیں جس میں وہ انشا اللہ کبھی کامیاب نہیں ہونگے ۔رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ شہر میں شیعہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشتگردوں کی جلد از جلد گرفتاری عمل میں لائی جائے۔ وہ شہر میں بڑھتے ہوئے ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کو فوری نوٹس لے شہر میں قائم دہشتگردی کے اڈے کالعدم جماعتوں کے دفاتر کا فوری خاتمہ کیا جائے اور ایسے مدارس کے خلاف بھی کاروائی کی جائے جو ان کالعدم دہشتگردجماعتوں کی محفوظ پناہ گاہ بنتے ہیں جس کی مانیٹرنگ خود کور کمانڈر کراچی کریں پاکستان کو ناامنی کا شکار کرنے والی کالعدم تکفیری جماعتوں کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرتے ہوئے ان جماعتوں کے رہنماؤں کو گرفتار کیا جائے۔
انہوں نے وزیراعظم نواز شریف اور کراچی آپریشن کے کپتان سے مطالبہ کیا کہ شہرمیں کالعدم دہشتگرد تنظیموں کے خلاف ایکشن لیا جائے گا یاحالیہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پر پچھلے واقعات کی طرح سست روی اور زبانی جمع خرچ سے کام لیا جائے گا،ایم ڈبلیو ایم کے پلیٹ فارم سے متعدد بار حکومت سندھ و قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نشاندہی کرائی جاتی رہی ہے کہ شہر قائد سمیت صوبہ بھر میں کالعدم تکفیری دہشتگرد جماعتوں کا اثر بڑھتا جا رہا ہے جو نہ صرف ملت جعفریہ بلکہ عام عوام کے تحفظ کیلئے خطرہ بن چکا ہے، اس کے باوجود ان کالعدم جماعتوں کی ریلیاں ،جلسے ،جلوسوں اور دفاتر کو حکومت کی جانب سے سکیورٹی فراہم کی جارہی ہے، شہر میں قائم مدارس ان کالعدم جماعتوں کی مکمل معاونت کر رہے ہیں، ایک جانب ملک میں بسنے والے محب وطن عوام کے خلاف مرتد ہونے اور کفرہونے کے فتویٰ دیئے جاتے ہیں تو دوسری جانب انہی کے شیلٹر میں کالعدم جماعتیں مظلوم عوام کو دہشتگردی کا نشانہ بناتی ہیں۔ رہنماؤں نے کہاکہ دہشت گردی سے تنگ عوام کی آخری امید افواج پاکستان ہے اور اس ملک کی عوام کی آوازاور درد کو محسوس کرنے والی صرف افواج پاکستان ہیں، عوام کا اعتماد ان بے حس حکمرانوں سے آٹھ گیا ہے اور دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے عوام افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں اور انہی سے قیام امن کی امیدیں رکھتے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کیا کہ ملک بھر خصوصاًکراچی میں دہشت گردوں کی کمر توڑنے کیلئے دہشت گرد مدارس کے اندر آپریشن کلین اپ کا آغاز کیا جائے۔دریں اثناء عرفان حیدر زیدی کی تدفین سخی حسن قبرستان میں کی گئی ۔
وحدت نیوز (کراچی) قانون نافذ کرنے والے ادارے جعفرطیار سوسائٹی کے عوام کے دیرینہ پانی کی فراہمی کے مسئلے کے حل میں تعادن کریں،کراچی واٹراینڈسیوریج بورڈکے بعض متعصب افسران ڈیمانڈنوٹ کی فیس اداکرنے کے باوجود جعفرطیارواٹرسپلائی اسکیم کی این اوسی جاری نہیں کررہے،پورا ملیر سیوریج کے گندے پانی میں گھرا ہواہے، کسی متعلقہ ادارے کے کانوں پر جوں نہیں رینگ رہی،خونخوار کتوں نے ہزاروں کی تعداد میں ملیر کا رخ کیا ہواہے،جن سے نجات کیلئے فوری بڑے پیمانے پر کتا مار مہم کا آغازضروری ہے،رینجرز حکام اہلیان ملیربالخصوص جعفرطیار سوسائٹی کو پانی کی فراہمی اور سیوریج کے ناقص نظام سے نجات کیلئے اپنا کردار ادا کریں،بصورت دیگر اہلیان جعفرطیاراپنا جائز حق حاصل کرنے کیلئے سڑکوں کا رخ کریں گے،ایم ڈبلیوایم کی جانب سے سالانہ جشن عیدغدیر ومباہلہ بعنوان وارثان ولایت کانفرنس 10اکتوبرکو مرکزی روڈ جعفرطیارسوسائٹی منعقد ہوگا،جس میں شہر بھر سے عوام شرکت کریں گے، بلدیاتی ادارے صفائی ستھرائی اورسیوریج کا نظام درست کریں ،جبکہ قانون نافذکرنے والے ادارے سکیورٹی انتظامات کے لئے موثراقدامات کریں،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کراچی ضلع ملیرکے سیکریٹری جنرل سید احسن عباس رضوی نے ضلعی سیکریٹریٹ میں منعقدہ ڈسٹرکٹ کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں ضلعی کابینہ کے اراکین ثمرزیدی،حسن عباس،اسدعلی،سعید رضا،مختارمنگی،عارف رضا،نقی زیدی،امیر عباس، نیاز کاچو،زاہد عاجزاور دیگر بھی موجود تھے۔
احسن عباس کا مزید کہنا تھاکہ گذشتہ چارماہ سے جعفرطیارواٹرسپلائی اسکیم کے واٹر کنکشن کی درخواست کراچی واٹر اینڈسیوریج بورڈکے افسران کی ٹیبلوں کا گشت کررہی ہے،ڈیمانڈ نوٹ کی فیس کی مدمیں 20 لاکھ روپے سے زائد کی رقم جمع کروادی گئی ہے،جبکہ تاحال افسران این اوسی جاری کرنے میں لیت ولعل کا مظاہرہ کررہے ہیں ،سابق ایم ڈی واٹر بورڈقطب الدین شیخ ، ہاشم رضا زیدی اور دیگر اعلیٰ حکام سے بارہا گذارش کی گئی کے جلد از جلد واٹر سپلائی پروجیکٹ کے کنکشن کی این او سی جاری کرنے میں تعاون کریں لیکن اب تک کسی افسر بالانے عوام کے بنیادی میٹھے پانی کی فراہمی کے مسئلے کے حل کیلئے سنجیدہ اقدام نہیں اٹھایا،احسن عباس رضوی نے ڈی جی رینجرزمیجر جنرل بلال اکبر،وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور ایم ڈی واٹر بورڈ مصباح الدین فرید سے مطالبہ کیا ہے کہ جلد ازجلدجعفرطیارسوسائٹی کے رہائشی 40ہزارسے زائدعوام کو اس مشکل سے نجات دلانے میں اپنا کردار ادا کریں ، بصورت دیگر علاقہ عوام اپنے جائز حق کی خاطرسراپا احتجاج ہو گی۔
وحدت نیوز (بہاولپور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بہاولپور ڈویژن کا اجلاس زیر صدارت صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدارحسین نقوی بہاولپور میں منعقد ہو ا جس میں ضلع بہاولپور ، بہاولنگر ،رحیم یارخان اور ضلع لودھراں کے ضلعی سیکرٹری جنرلز اور ضلعی کابینہ کے اراکین نے بھرپورشرکت کی،اجلاس میں ڈویژنل کو آڈینیٹر کی نامزدگی ، محرم الحرام ،پنجاب بھر میں بے جا گرفتاریوں اور تنظیم سازی کی صورتحال پر غو ر کیا گیا۔اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین کی شوریٰ عالی کے رکن سید آل محمد جعفری نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ مضبوط تنظیم سازی ہی کسی تنظیم کی مضبوطی اور طاقت کی ضامن ہوتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ملت جعفریہ کی اُمید ہے اس لیئے مجلس وحدت مسلمین کے تمام عہدیداران کو تن من دہن قربان کر کے مجلس وحدت کی تنظیمی فعالیت کے لئے بھر پور کردار ادا کرنا چاہئے ۔
صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ جنوبی پنجاب میں مجلس وحدت مسلمین کو مضبوط بنیادوں پر منظم کیا جائے گا اور قوم کی اُمیدوں پر پورا اُترنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے تمام ڈویژنز میں ڈویژنل کوآڈینیٹرز نامزد کر کے تنظیم سازی کی مانیٹرنگ کو بہتر کیا جائے گا او ر مسائل اور مشکلات کا حل نکالا جائے گا اجلاس سے علی رضاطوری صوبائی رابطہ سیکرٹری نے بھی خطاب کیا ۔اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ محرم الحرام میں مجلس وحدت کا ہر ضلع میں ایک نمائندہ وفد مقامی مسائل اور مشکلات کے حل کے لیے مقامی انتظامیہ کے سربراہان سے ملاقات کرئے گا ۔اجلاس میں پنجاب بھر میں مجلس وحد ت مسلمین کے کار کنا ن اور عہداداران کی بلا جواز گرفتاریوں کی شدید الفاظ میں مزمت کی گئی اور صوبائی حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا گیا کہ مجلس وحد ت مسلمین کے تمام اسیران کو رہا کیا جائے بصورت دیگر ملت جعفریہ راست اقدام اٹھانے کے لئے مجبور ہو جائے گی ۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ محر الحرام میں ڈویژن کے تما م اضلاع یونین کونسل کی سطح پر یونٹ سازی کریں گے ۔مرکز اور اضلاع کے درمیان روابط کو بہتر بنایا جائے گا ،آئندہ اجلا س میں ڈویژنل کوآرڈینیٹر کی نامزدگی کا اعلان کیا جائے گا ۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکرٹری جنرل عباس علی سمیت دیگر عہدیداران و اراکین نے کیسکو مافیا کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے ،کہ کیسکومافیا کے ملی بھگت سے کئی کئی گھنٹے طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے علمدارروڈ کے مکینوں کی زندگیاں اجیرن بنادی ہے ، باوجود اس کے علاقے کے مکین بجلی کے واجبات پاکستان بھر میں سب سے زیادہ ادا کرتے ہیں، لیکن پھربھی کیسکو مافیاناانصافی کرکے لائن لاسسز علمدار روڈ کے مکینوں سے پورا کرنے کی کوشش کررہے ہیں، جب کے ملحقہ علاقوں کی نسبت علمدار روڈ کے علاقے میں لائن لاسسز نہ ہونے کے برابر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتاہے کہ کیسکو مافیا بجائے عوام کی خدمت کے اپنی من مانیاں کررہے ہیں اور عوام کے پیسوں سے عیاشیاں کررہے ہیں، دوستیاں نباتے ہوئے اپنے من پسند علاقوں کی لوڈشیڈنگ بھی علمدار روڈ میں کرارہے ہیں جس کی وجہ لائن لاسسز کا بوجھ غیر منصفانہ طورپر علمدارروڈ کے عوام برداشت کررہے ہیں، جس کی وجہ سے عوام شدید مشکلات کا شکار ہے ۔بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے عوام کو پانی کی سپلائی میں بھی غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے اور روز مرہ کی زندگی بری طرح متاثر ہوچکی ہیں۔انہوں مزید کہاکہ کیسکو مافیا کے غلط رویے کی وجہ عوام نالاں ہے لیکن کوئی سننے والانہیں، کیسکو مافیا کرپشن میں ڈوبا ہوا ہے اور کسی کو جوابدہ نہیں سمجھتے۔ مجلس وحدت مسلمین کیسکو کے اعلٰی حکام اور صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کو فوری طور پرختم کرکے عوامی شکایات کو صحیح معنوں میں دور کریں۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی نے پشاور میں ائیربیس پر دہشت گرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک دشمن دھشت گردوں کا ریاستی اداروں پر حملہ ان کی بوکھلاہٹ کوظاہر کرتا ہے۔قوم کو اپنی بہادر افواج پر فخر ہے۔ اور ان شہداء کو ہم خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے دھشت گردی کے خلاف لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔ دھشت گردی کے خلاف بھرپور جرئت و استقامت سے آپریشن پر پاک فوج کوپوری قوم کی تائید حاصل ہے۔قوم ملک سے دھشت گردی اور کرپشن کا خاتمہ چاہتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ حج کے موقع پردنیا بھر سے آئے ہوئے فرزندان اسلا م خوش نصیب ہیں جو ابراہیم خلیل ؑ اورقرآن کریم کی دعوت پر لبیک کہتے ہوئے خانہ خدا کی زیارت کے لئے جمع ہوئے ہیں، حج امت مسلمہ کی عظمت کا مظہر سیاسی عبادی اجتماع ہے۔حجاج کرام اس عظیم اجتماع کے موقع پر سنت ابراہیمی ادا کرتے ہوئے نمرود وقت کے خلاف حق کی آواز بلند کریں، حج کے موقع پرمشرکین سے برائت ضروری ہے۔اس وقت، امت مسلمہ مسائل و مشکلات کا شکار ہے۔ عالم کفراور طاغوتی قوتوں نے جس طرح اسلام اور امت مسلمہ کے خلاف اعلان جنگ کررکھا ہے اس عالمی اجتماع کے موقع پرعالم کفر کی سازشوں اور امت مسلمہ کے مسائل پر غور و خوض کیا جائے، اور ان کے حل کے لئے مشترکہ کوششیں کی جائیں۔ حج وحدت امت کا عظیم مظہر ہے۔ فلسطین اور کشمیر امت مسلمہ کے دیرینہ مسائل ہیں، جبکہ اس وقت پوراعالم اسلام امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے لگائی گئی آگ میں جل رہا ہے۔ تکفیری سوچ کے بانی اور سرپرست اسرائیلی ادارے اور صیہونی ہیں۔
وحدت نیوز (نوشہروفیروز) مجلس وحدت مسلمين پاکستان ضلع نوشهرو فيروز کے سیکریٹری جنرل اعجاز علی ممنائی نے کہا ہے کہ جس ملک کے اندر فحاشی ہو .شراب سرعام ملتی ہو، کرپشن سرعام ہو غریب غریب تر ہو .قانون کا ڈنڈا صرف غریب کے سر پر لگتاہو روٹی غریب کی پہنچ سے دور ہو .مرد اور عورت کے غیرت آٹے کے چند کلو سے بہ سستی ہوجاۓ .پولیس صرف جاگیردار کے کمداری اور ان کی خوشنودی حاصل کرنے میں لگجائے حکمران ،حاکم،خادم کے بجائے مخدوم بنجائیں ،ڈاکٹر اپنے مریض کو کسٹمر سمجھ نے لگے .ملک کا حاکم ،حکمران کم اور بزنس مین ذیادہ لگے تو سمجھو اس ملک کا حکمران یذید ہے .اور اس کو ووٹ اور ان کی بیعت کرنے والے یذید کے ساتھی ہیں،ان سب باتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ہماری پارٹی افواج پاکستان کو گذارش کرتی ہے کہ ایسے ظالم حکمرانوں کا راستہ روکا جائے اور پاکستان کو دہشت گردی اور کرپشن کی لعنت سے نجات دلانے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرے، بصورت دیگریہ بزنس مین حکمران ملک کو دیوالیہ کرکے فرار ہو جائیں گے۔
وحدت نیوز (آرٹیکل) ہر منصف اور ذی شعور شخص جو مشرق وسطٰى كے حالات سے باخبر رہتا ہے، وه اچھی طرح جانتا ہے كہ يہ وحشيانہ جنگ جو سوريہ پر مسلط كی گئی، اس كے مقاصد كيا تھے۔؟ سوریہ كا قصور يہ ہے كہ وه حقيقی معنوں ميں ايک آزاد اور خود مختار ملک ہے۔ اقتصادی، سياسی، امن و امان اور اجتماعی لحاظ سے مضبوط ملک تها اور اسرائيل كی آنکھوں كا كانٹا تها، كيونكہ وه كهل كر لبنان اور فلسطين كی آزادی كے لئے اٹھنے والى تحريكوں اور مقاومت و انتفاضہ كی بهرپور حمايت كرتا تها۔ امريكہ جو پوری دنيا پر مسلط ہونے كے لئے ہمیشہ كوشاں رہتا ہے، اسے يہ بات ہرگز گوارا نہیں تھی، کیونکہ وه ہمیشہ دوسرے ممالک و اقوام كو اپنا غلام بنانے، اسٹریٹیجک نقاط پر قبضہ جمانے اور ثروت لوٹنے كے درپے رہتا ہے۔ ان اہداف كے حصول كے لئے وه ايک عرصے سے مسلم ممالک كو اسلام كے نام پر تباه و برباد كرنے كی پاليسی پر عمل كر رہا ہے۔ وه اس خطے سے اسكی شناخت، پہچان اور اجتماعی و ثقافتی اصول سلب كر لينا چاہتا ہے، تاكہ نہ انكا ماضی رہے اور نہ مستقبل۔ اس مكروه سازش كی تكميل ميں متشدد اسلامی جماعتيں اور ممالک اسكی خدمت كر رہے ہیں۔ وه اس خطے ميں دينی، مذہبی، قومی اور قبائلی اختلافات كو جنم دے رہے ہیں، مسلمانوں كی باہمی وحدت كو پارہ پارہ اور انہیں كمزور كر رہے ہیں۔
خطے ميں امريكہ كے خلفاء:
يہ بات روز روشن كی طرح عياں ہے كہ اسرائيل، تركی، سعودی عرب خطے ميں امريكا كے قريبی دوست اور حليف ہیں اور دوسری جانب امريكن آفيشلز كے اعترافات كے مطابق وہابی اور تكفيری قوتيں ہیں جو كہ امريكی و مغربی منصوبوں پر عمل پيرا ہیں اور خطے كے ممالک كا قومی استقلال اور امن و استقرار تباه كرنے كيلئے اور عوام كو دهوكہ دينے كيلئے مندرجہ ذيل تين حربے استعمال كر رہے ہیں۔
1۔ ڈیموکریسی اور جمہوريت كی بحالی
2۔ حريت اور آزادی
3۔ دينی اقدار كا احياء اور خلافت اسلامی كا قيام
حالانكہ جو ممالک جمہوريت اور ڈيموكريسی كی بحالی كيلئے ميدان ميں اترے ہوئے ہیں، وه خود رجرڈ، جاہل اور ظالم ہیں۔ انكے اپنے ممالک ميں جمہوريت اور ڈیموکریسی نہیں اور دوسروں كے لئے جس آزادی اور جن حقوق كی بات كرتے ہیں، لیکن ان ممالک كی اپنی عوام بھیانک غلامی كے شكنجوں ميں جکڑی ہوئی ہے اور جتنی اسلامی اقدار كی پامالی، دينی تعليمات كا استہزاء اور بدنامی ان متشدد اسلامی جماعتوں اور تكفيری دہشتگردوں نے كی ہے، اسكی تاريخ ميں كوئی مثال نہیں ملتی۔
روس اور چین نے شام كی مدد کیوں کی؟؟
روس اور چین اچھی طرح جانتے ہیں كہ امريكا اپنے ان خلفاء كے ساتھ ملكر اگلے مرحلے ميں ان کے لئے مسائل پيدا كرے گا۔ اس لئے انہوں نے ہر ميدان ميں شام كا ساتھ ديا ہے۔ جب بهی امريكہ اور اسكے خلفاء نے اقوام متحدہ كو شامی حكومت كے خلاف استعمال كرنے كی كوشش كی تو ان دونوں ممالک نے مل کر ڈبل ويٹو كا حق استعمال كرتے ہوئے امريكہ كا مقابلہ كيا۔ امريكہ اور اس كی جانب سے لگائی جانے والی تمام تر اقتصادی پابنديوں كے باوجود انہوں نے اقتصادی ميدان ميں شام كی مدد كی اور روس كی جانب سے شامی حكومت كو جديد ترين اسلحہ كی فراہمی اور ممكنہ امريكی كے حملوں كا راستہ روكنے كيلئے فوجی خبراء اور جنگی وسائل كا بهيجنا، اسی پاليسی كا حصہ ہے۔ كيونكہ وه جانتے ہیں كہ روس نے اگر انہیں يہاں شام میں نہ روكا تو خود روس دوسرا ہدف ہوگا اور روس كا امن و استقرار تباه ہوگا۔ روسی نائب وزير خارجہ اوليگسيرو موليٹوف كے بقول اس وقت شام اور عراق ميں تقريباً 2200 مسلح روسی نژاد دہشت گرد داعش كی صفوں ميں لڑ رہے ہیں اور روس اس تنطيم كے زعماء كے ان بيانات اور اعلان كو سیریس لے رہا ہے "كہ وه جہاد كو سنٹرل ايشاء اور قفقاز ميں منتقل كرنے جا رہے ہیں۔" اور جب كچھ عرصہ پہلے اخوان المسلمين اور ديگر اسلامی متشدد جماعتوں نے اپنے ميڈيا ميں شور مچايا اور بهرپور پروپیگنڈہ کیا كہ چينی حكومت نے اووی گور مسلمانوں كے روزه ركهنے پر پابندی لگا دی ہے اور انہوں نے اپنے چينلز اور مجلوںوں، اخباروں،سوشل ميڈيا اور ويب سائٹس پر اووی گور مسلمانوں كی نصرت اور مدد كی ندائیں بلند كيں۔ پروپیگنڈہ كا انداز وہی تها جو عراق اور شام ميں اپنايا گيا اور چینی (كفار) كيخلاف جنگ پر اكسايا گیا۔ يہ وہی امريكی حربہ اور منطق و سوچ ہے، جسے ہر جگہ استعمال كيا جاتا ہے۔ جيسے یہی حربہ، منطق و سوچ عراق و شام اور ايران، يمن و روس كے خلاف استعمال ہوئی۔
تركی كے صدر رجب طيب اردگان اور اس كی جماعت جو كہ اخوان المسلمين كا حصہ ہے، انہوں نے اس پروپیگنڈہ ميں كليدی كردار ادا كيا۔ قطر كے الجزيرہ چينل اور سعودی عرب كے العربيہ چینل نے بهی روٹین كے مطابق فتنہ پھیلانے ميں كوئی كسر نہیں چھوڑی۔ تركی كے دسيوں شہروں اور ديگر كئی ممالک ميں مظاہرے ہوئے، انگلش اور چائنی زبان ميں چائنی بادشاہت كے خاتمے كے نعرے بلند كئے گئے اور پاكستان تو اس ميں پہلے ہی سبقت حاصل كرچکا تها، دارالحكومت اسلام آباد ميں لال مسجد كے مجاہدين اور ديگر چند ايک جگہوں پر چینی سياحوں پر حملہ آور ہوچکے تهے۔ امريكہ كے ہمنواء تمام چينلز نے چين كو اسلام دشمن ثابت كرنے ميں كوئی كسر نہیں چھوڑی. اس پروپیگنڈہ كے نتيجے ميں تركی كے شہر استنبول ميں موجود چینی ہوٹل پر حملہ ہوا اور ہوٹل كے مالک كو چینی باشندہ ہونے كے جرم ميں خوب مارا اور انہيں بعد ميں پتہ چلا کہ وه مار كهانے والا چینی شخص اوويگور مسلمان تها۔ اسی طرح سياحوں كی ايک بس پر يہ سمجھ كر حملہ كيا گیا كہ وه چائینیز ہیں اور بعد ميں پتہ چلا كہ وه ساوتھ كوريا كے سياح تهے۔ اگر ماه رمضان ميں بيگناه يمنی مسلمانوں كو قتل كيا جائے، ميزائلوں سے انكے گھر بار ويران كر ديئے جائيں اور پاكستان، عراق، مصر، كويت، سعودیہ اور شام ميں خودكش حملے ہوتے رہیں تو كسی مسلمان كی غيرت بيدار نہیں ہوتی اور كوئی آواز بلند نہیں كرتا، دنيا كا نام نہاد آزاد ميڈيا تب گونگا كيوں ہوجاتا ہے۔؟ چین كی وزارت خارجہ نے تركی كے اس رويہ پر ناراضگی كا اظہار كيا اور انقره سے اس متشدد موقف كی تفاصيل طلب كيں۔ مصر كے دارالحكومت قاہره ميں چائنا كے سفير (سونجآيگوه) نے دعوت افطار کی، جس كا اہتمام چینی سفارتخانے نے كيا تها، اس میں اس بات کی وضاحت پیش کی كہ يہ تمام تر معلومات كہ چین میں اوويگورز مسلمانوں پر روزه ركهنے كی پابندی ہے، یہ سب جھوٹ ہے، اس پروپيگنڈہ كی كوئی حقيقت نہیں، چینی حكومت دينی شعائر كا احترام كرتی ہے، چینی دستور ميں درج ہے كہ ہر شہری كو عقيدتی لحاظ سے مكمل آزادی ہے، نہ حكومت اور نہ ہی كوئی فرد يا ادارہ لوگوں كو دين اختيار كرنے پر مجبور كرسكتا ہے اور نہ ہی دينی شعائر سے روک سكتا ہے۔
شام ميں 3500 چینی اووی گوريوں كی بستی آباد
ابهی حالیہ ميادين چينلز نے رپورٹ نشر كی ہے اور مقامی لوگوں سے معلومات حاصل كرتے ہوئے بتايا ہے كہ گذشتہ ماه سوريہ كے شمال مغربی شہر جشر شغور جو كہ تركی كے بارڈر پر واقع ہے، اس كے نواح ميں ايک الزنبقہ نامی گاؤں ہے اور يہ گاؤں شامی تركی بارڈر سے فقط 500 میٹر كے فاصلے پر واقع ہے، وہاں پر علوی مذہب كے لوگ آباد تھے۔ اس دہشتگردی اور جنگ كی بدولت وه نقل مکانی پر مجبور ہوئے، اب مقامی لوگوں نے بتايا ہے كہ تركی انٹيلی جنس كی سرپرستی اور داعش اور النصرہ كی مدد سے الزنبقہ نامی گاؤں میں 3500 چینی اووی گور دہشت گردوں كو بسايا جاچكا ہے۔ اس وقت چین اور پاكستان كا مشتركہ اقتصادی و تجارتی منصوبہ امريكا اور اس كے حلفاء كی آنكهوں كا كانٹا بن چكا ہے، یہ منصوبہ نہ فقط پاكستان اور چین كو اقتصادی طور پر مضبوط كرے گا بلكہ یہ پورے خطے ميں اقتصادی اور تجارتی انقلاب لائيگا۔ دوسری طرف پاكستان اور چائنہ دشمن ممالک اس كو سبوتاز كرنے كے درپے ہیں۔ پاكستان كے اندر تكفيری گروه اور متشدد اسلامی جماعتيں، اسی طرح امريكہ اور اس كے حلفاء كے وفادار سياستدان اور بیوروكريٹس بهی مشكلات ايجاد كرسكتے ہیں۔ دہشت گردی اور تكفيريت كے خلاف نيشنل ايكشن پلان كو جو قوت بھی ڈائیورٹ كرنے كی كوشش كرے گی اور بيگناہوں اور دہشتگردوں سے ايک جيسا سلوک كرے گی، وه پاكستان، پاكستانی عوام، ہماری مسلح افواج اور شهداء كے خون سے خيانت كرے گی۔ ضرب عضب كی تكميل اور دہشت گردی کے مكمل خاتمے كے بغير ہم بحرانوں سے نہیں نكل سكتے۔ پاكستانی حكمرانوں كو دوغلى پاليسی ترک كرنا ہوگی اور جو ممالک ان دہشت گردوں كی فكری و مالی مدد كر رہے ہیں، ہمیں انہیں پاكستان كا دشمن سمجهنا ہوگا، اور جو ممالک ہماری طرح ان تكفيری دہشتگردوں سے لڑ رہے ہیں، انكے ساتھ احترام متقابل كے قاعدہ كے تحت روابط كو مضبوط كرنا ہوگا۔
تحریر: ڈاکٹر علامہ شفقت شیرازی
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویڑن کے میڈیا سیل سے جاری شدہ بیان میں مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا ہے کہ ہماری جماعت اس وقت امن کی بقا ء کیلئے اتحاد بین المسلمین کو سب سے ضروری سمجھتی ہے. ہم نے کبھی بھی رنگ و نسل یا مذہب کے بنیاد پر تقسیم بندی نہیں کی بلکہ ہر رنگ و نسل اور ہر مذہب سے تعلق رکھنے والوں کی مدد کی ان کی خدمت کی اور ان کیلئے جتنا ممکن تھا کام کیا. بیان میں کہا گیا کہ مجلس وحدت مسلمین نے ہمیشہ تمام مذاہب کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنے اور اتحاد بین المسلمین کیلئے کام کیا ہے. اپنے اہل سنت بھائیوں کے ساتھ کہی بار ہم ایک ساتھ رہے ہیں چاہے عید میلاد النبی کی بات آئی ہو یا کہ ان کے ساتھ ایک ساتھ بیٹھ کر بات چیت کرنے کی ہم ہمیشہ ان کے ساتھ اتحاد میں پیش پیش رہے ہیں ہم نے اپنے بھائیوں کا ہمیشہ ساتھ دیا ہے. ان کے خوشی اور غم میں شریک رہے ہیں. ہمارے مرکزی قائدین نے ملکی سطح پر اہل سنت سے وابسطہ لوگوں کا ساتھ بھی دیا ہے اور ہماری جماعت انکے حمایت یافتہ بھی ہے اسکے باوجود چند شر پسند عناصر ہماری جماعت پر مذہب کے نام پر تقسیم کروانی والی جماعت کا الزام لگاتے ہیں جو کہ قابل حیرت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کہ اگر پچھلے چند سالوں پر نظر ثانی کی جائے تو ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ کے اراکین اہل سنت سے وابسطہ لوگوں کے خوشیوں اور غموں میں ان کے ساتھ رہے ہیں عید ملاد النبی کے موقع پر ہر سال ہمارے بھائی ہمیں ان کی جانب سے منعقد ہونے والے بڑے اجتماع میں دعوت دیتے ہیں اور ہر بار ہمارے اراکین شرکت کرتے ہیں اس کے علاوہ ہم ان کے غموں میں بھی ان کے ساتھ رہے ہیں. بیان کہ آخر میں کہا گیا کہ عوام کو بھی چاہئے کہ وہ شر پسند عناصر کو پہچانے اور ان کے باتوں سے کسی کو اپنا دشمن نہ سمجھے اور ساتھ ہی ساتھ ہمارے اہل سنت بھائیوں سے بھی اچھا رویہ رکھے اور اتحاد بین المسلمین قائم کرنے میں اپنا حصہ ڈالے.
وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سربراہ اور معروف عالم دین علامہ آغا علی رضوی کو ایم ڈبلیو ایم پاکستان گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل کا اضافی عہدہ دے دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے اپنے دورہ جی بی کے موقع پر گلگت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آغا علی رضوی کو ڈپٹی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کا اضافی چارج دینے کا اعلان کر دیا۔ آغا علی رضوی کو غیر معمولی فعالیت اور صلاحیتوں کی وجہ سے مقبولیت حاصل ہے، بالخصوص جوان طبقہ انہیں خلوص دل سے چاہتا ہے۔ آغا علی رضوی کی غیر معمولی مقبولیت اور مختلف ایشوز پر حکومت کے خلاف قیام کو بھی مزاحمت و مقاومت کی علامت کے طور پر لیا جاتا ہے، گلگت بلتستان میں ہونے والے دہشتگردی کے تمام واقعات پر انہوں نے دھرنے دیئے اور احتجاجی تحریکیں چلائیں۔ جی بی میں گندم سبسڈی کے خلاف عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے اٹھنے والی تحریک میں انکا کلیدی کردار رہا۔ تمام ملی اور علاقائی مسائل پر حکومت کے خلاف ڈٹ جانے کے سبب حکومتی ادارے انہیں پسند نہیں کرتے۔ نہایت اہم ذرائع کے مطابق گلگت بلتستان میں انکی زندگی کو دہشتگردوں اور دیگر قومی مجرمین کی طرف سے شدید خطرہ بھی لاحق ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک سیاسی جماعت کے رہنما نے انہیں دبے الفاظ میں حکومت کے خلاف سخت اقدامات اٹھاتے رہنے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکی بھی دی ہے۔