The Latest
وحدت نیوز (آرٹیکل) بس اب محرم ختم ہوگیا؟ عاشورہ کے جلوس سے واپسی پر بیٹے نے باپ سے پوچھا
باپ۔۔۔ نہیں بیٹا ، ابھی محرم ختم نہیں ہوا بلکہ ابھی تو سادات پر مظالم کی ابتداء ہوئی ہے
بیٹا۔۔۔ پھر لوگ واپس گھروں کو کیوں جارہے ہیں ؟
باپ۔۔۔ کیونکہ اب جلوس عزا اختتام پذیر ہوگیا ہے نا
بیٹا۔۔۔ ہیں بابا یہ لوگ اتنی تعداد میں اس دن گھروں سے باہر کیوں آتے ہیں گھر بیٹھ کے بھی تو رویا جا سکتا ہے؟
باپ۔۔۔ باہر آنے کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ اظہار غم کے ساتھ ساتھ دنیا تک یہ پیغام بھی پہنچائیں کہ حسینؑ ابن علیؑ مظلوم تھے
بیٹا۔۔۔ مظلوم کیا ہوتا ہے ؟
باپ۔۔۔ مظلوم اس شخص کو کہا جاتاہے کہ جسے بغیر کسی جرم و خظاء کے قتل کیا جائے اس لیے امام حسینؑ کو مظلوم کہا جاتاہے
بیٹا۔۔۔امام حسینؑ کو کہاں او رکس نے مارا؟
باپ۔۔۔ یزید نے حسینؑ ابن علیؑ کو سرزمین کربلا میں بڑی بے دری سے شہید کیا
بیٹا۔۔۔ کیوں بابا کیا امامؑ کا یزید سے کوئی جھگڑا تھا؟
باپ۔۔۔ نہیں تو
بیٹا۔۔۔ تو پھر کیوں قتل کیا؟
باپ۔۔۔ وہ اس لیے کہامام حسین ؑ لوگوں تک اللہ کا پیغام پہنچاتے تھے
بیٹا۔۔۔ تو کیا یزید اللہ کو نہیں مانتا تھا ؟
باپ۔۔۔ یزید بھی اللہ کو مانتا تھا مگر صرف اپنے مفاد کی خاطر اور دین اسلام کے دائرے میں رہ کر نظام الہی کو اپنی مرضی سے تبدیل کرنا چاہتا تھا۔۔۔
بیٹا۔۔۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ یزید ایک مطلبی شخص تھا مگر یہ یزید تھا کون اور کہاں رہتا تھا؟
باپ۔۔۔ یزید شام کا حاکم تھا اور یہ معاویہ بن ابو سفیان کا بیٹا تھا
بیٹا۔۔۔ اسے حکومت کس نے دی ؟
باپ۔۔۔ اس کے باپ معاویہ نے اپنے بعد اسے حاکم بنایا
بیٹا۔۔۔ کیا اس کا باپ حاکم مقرر کرتے وقت اس کی برائیوں سے آگاہ نہیں تھا ؟
باپ۔۔۔ اسے پتہ تھا کہ اس کا بیٹا شرابی ہے ، جوّا کھیلتا ہے کتّےو بندر بازہے پھر بھی پتہ نہیں کیوں ایسا کیا
بیٹا۔۔۔ یعنی یزید بہت برا تھااور اس کا باپ بھی یہ جانتا تھا
باپ۔۔۔ بلکل اسی لیے تو تمام مسلم و غیر مسلم یزید سے نفرت اور امام حسینؑ سے محبت کرتے ہیں
بیٹا۔۔۔ جولوگ امام حسینؑ کی محبت میں روتے اور ماتم کرتے ہیں وہ کون ہیں ؟
باپ۔۔۔ انہیں شیعہ کہتے ہیں
بیٹا۔۔۔ کیا شیعہ اللہ کو نہیں مانتے ؟
باپ۔۔۔ کیوں نہیں
بیٹا۔۔۔ تو پھر لوگ انہیں کافر کیوں کہتے ہیں ؟
باپ۔۔۔ کیوں کہ کل کی طرح آج بھی شیعہ یاحسینؑ یاحسینؑ کرتے ہیں جبکہ یزید و آل یزید کو یہ شدید ناگوار گزرتا ہے اس لئے یزیدی پہلے نعوزباللہ امام حسینؑ کو باغی اور کافر کہتے تھے اور اب سارے مسلمانوں کو خواہ وہ شیعہ ہوں یاسنّی انہیں کافر کہتے ہیں۔
بیٹا۔۔۔ کیا آج بھی یزیدی موجود ہیں ؟
باپ۔۔۔ ہاں کیوں نہیں آج یہ جو ہر طرف بدامنی و افراتفری کا دور دورا ہے ، بے گناہ مسلمانوں کا قتل عام ہو رہا ہے کبھی مساجد میں نمازیوں کو مارتے ہیں تو کبھی امام باگاہوں میں عزداران حسینی کو کبھی بازاروں میں خون کی ہولی کھیلتے ہیں تو کبھی سکولوں میں معصوم بچوں کو بڑی بے رحمی سے موت کی نیند سلاتے ہیں ، یہ سب یزیدی ہی تو ہیں۔
بیٹا۔۔۔ کیا ہم بھی حسینی بن سکتے ہیں ؟
باپ۔۔۔ جی ہاں کیوں نہیں،بشرطیکہ ہم یزیدیوں والے کام نہ کریں۔
بیٹا۔۔۔ یزیدیوں والے کام ؟؟
باپ۔۔۔ ہاں بیٹا یزیدی ہمارے اور پورے عالمِ اسلام کے داخلی دشمن ہیں۔
بیٹا۔۔۔ داخلی دشمن؟
باپ۔۔۔ہاں داخلی دشمن ! ایسا دشمن کہ جو کسی نظام و سسٹم کے اندر رہ کر اسی نظام کو نقصان پہنچاتا ہے صدر اسلام سے لے کر آج 1437 ھ تک جتنا نقصان اسلام کو داخلی دشمن نے پہنچایا ہے اتنا خارجی دشمن نہیں پہنچا سکے۔ہمیں چاہیے کہ عاشورہ کے بعد ہم اپنے عمل سے اپنے حسینی ہونے کو ثابت کریں۔
بیٹا۔۔۔ اس کا مطلب یہ ہواکہ عاشورہ کے دن ماتم و عزاداری کے بعد ہماری ذمہ داریاں ختم نہیں ہوتیں !
باپ۔۔۔ ہاں بیٹا بلکل ایساہی ہے ،عملی کام تو عاشورہ کے بعد شروع ہوتاہے۔
بیٹا۔۔۔گھر کی دہلیز سے اندر قدم رکھتے ہوئے کہتا ہے ۔۔۔بابا کیا اچھے اچھے کام کرکےسب لوگ حسینی بن سکتے ہیں؟
باپ ۔۔۔ہاں،ضرور ،سب بن سکتے ہیں
بیٹا ۔۔۔کیا چھوٹے بچے بھی۔۔۔؟
باپ۔۔۔مسکراتے ہوئے،ہاں چھوٹے بچے بھی
This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.
تحریر۔ ساجد گوندل
وحدت نیوز (گلگت) قدرتی آفت کے نتیجے میں داعی اجل کو لبیک کہنے والوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں ،ناگہانی آفات کے ذریعے قدرت قدرت ہم سے امتحان لینا چاہتی ہے پوری قوم ایثار و قربانی کے جذبے سے سرشار ہے اور اس مشکل گھڑی میں انشاء اللہ سرخرو ہوگی،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت کی رکن صوبائی اسمبلی بی بی سلیمہ نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔
انہوں نے گلگت بلتستان سمیت پورے پاکستان میں غمزدہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ غمزدہ خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں اس ۔انہوں نے اس قدرتی آفت کے نتیجے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کو قومی نقصان سے تعبیر کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ زلزلہ زدگان کے ساتھ ترجیحی بنیادوں پر ہمدردی کی ضرورت ہے اور ہنگامی بنیادوں پر تمام ممکنہ وسائل کو بروئے کار لایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ ان کے پاس ایسے آفات سے نمٹنے کی صلاحیت موجود ہوں اور بروقت امدادی کاروائیاں ریاست کی اولین ذمہ داریوں میں سے ہے۔حالیہ زلزلے کی وجہ سے پورے گلگت بلتستان کا آپس میں اور دیگر علاقوں سے رابطہ بالکل ختم ہوگیا ہے جسے فوری بحال کرنے کی ضرورت ہے تاکہ دورافتادہ علاقوں تک رسائی ممکن ہو۔انہوں نے پورے پاکستان خاص طور پر گلگت بلتستان میں قدرتی آفت کے نتیجے میں قیمتی جانیں گنوابیٹھنے والے خاندانوں سے دلی ہمدردی اور گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
وحدت نیوز (قم) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور خارجہ امور کے سیکریٹری ڈاکٹرعلامہ سید شفقت حسین شیرازی نے سعودی عرب کے نامور شیعہ عالم دین آیت اللہ شیخ نمر باقر النمر کو سزائے موت سنائے جانے پر عالمی اداروں کی خاموشی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی اداروں کا یہ متضاد رویہ مغرب اور انسانی حقوق کے اداروں کی ظالمانہ اور دوغلی پالیسی کا ثبوت ہے۔ آل سعود کی پولیس نے جولائی دو ہزار بارہ میں آیت اللہ نمر باقر النمر کو فائرنگ کرکے زخمی کر دیا تھا۔ آل سعود کے دربار سے وابستہ سعودی عرب کی نام نہاد عدلیہ نے تعصب اور سیاسی بنیادوں پر کئے جانے والے ایک فیصلے میں شیخ نمر باقر النمر کو سزائے موت کا حکم سنایا ہے۔ آیت اللہ نمر شیخ باقر النمر کا واحد جرم یہ ہے کہ وہ اپنے خطابات اور تقریروں میں سعودی عرب کے مشرقی علاقوں کے عوام کے حقوق کی بحالی کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔ واضح رہے کہ سعودی عرب کے مشرقی علاقوں کے تیس ہزار سے زیادہ شہری اس وقت جیلوں میں بند ہیں۔ مشرقی علاقوں العوامیہ اور قطیف میں ان لوگوں کی آزادی کے حق میں پرامن عوامی تحریک بھی چلائی جا رہی ہے، تاہم علاقے کے رجعت پسند عرب ممالک کا میڈیا نیز مغربی ممالک کے ذرائع ابلاغ نے اس سلسلے میں مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل حجتہ السلام والمسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کراچی کے آغا خان ہسپتال میں سانحہ جیکب آباد کے زخمیوں کی عیادت کی ، اس موقع پر ان کے ہمراہ مرکزی سیکریٹری فلاح و بہبود حجتہ السلام والمسلمین علامہ باقر عباس زیدی، مرکزی سیکریٹری تربیت حجتہ السلام والمسلمین علامہ احمد اقبال رضوی، کراچی ڈویژن کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل رضا نقوی، ڈویژنل فنانس سیکریٹری میثم عابدی، احسن عباس، صابر کربلائی سمیت دیگررہنما بھی موجود تھے،علامہ راجہ ناصرعباس فرداًفرداًتمام زخمیوں سے ملے،ان کی احوال پرسی کے ساتھ ساتھ ان کی جلد اور مکمل صحت یابی کیلئے دعاکی،جبکہ سانحہ جیکب آباد کے زخمیوں کے خانوادوں سےبھی ملاقات کی، بعد ازاں اسپتال کے باہر موجود میڈیا کے نمائندگان سے حالات حاضرہ اور سانحہ جیکب آباد کے تناظرمیں بات چیت کی۔
وحدت نیوز (بولان) بلوچستان اسمبلی سے دو رکنی کمیٹی صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی , مجلس وحدت مسلمین کے ممبر بلوچستان اسمبلی آغا رضا اور سیکریڑی داخلہ اظہار تعزیت کرنے گوٹھ چھلگری پہنچے. جہاں شہداء اور زخمیوں کے لواحقین سے ملاقات کی اور حکومت بلوچستان کی جانب سے شہدائے چھلگری کے لواحقین کے مابین دس دس لاکھ روپے کے امدادی چیک تقسیم کیے. اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم موسوی اور علامہ مقصود علی ڈومکی بھی تشریف فرما تھے،یاد رہے کہ 8 محرم الحرام کو چھلگری امام بارگاہ فاطمیہ میں نہتے نمازی اور عزاداروں پر خودکش حملہ ہوا تھا جن میں 12 عزادار شہید اور درجن سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) وحدت سکاوٹ اوپن گروپ پاکستان کی جانب سے ملک بھر کے طول و عرض میں پانچ ہزار مقامات سے زائد پر سیکورٹی کے فرا ض سرانجام دئیے جس میں میڈیکل کیمپ، فرسٹ ایڈ، رسیکیو ، تلاشی، پانی کی سبلیں اور نما ز کا اہتما م کیا گیا،دوران عشرہ محرم الحرام میں وحدت اسکاوٹ مرکز کی جانب سے المستعد کے نام سے ایک کتابچہ شائع کیا گیا جس کے اند ر رہبر معظم سید علی خا منہ ای ، آ قا انصاریان ، آ قا ئے علامہ شہید قائد الحسینی ، علامہ راجہ ناصر عباس کی طرف سے نوجوانوں کے لئے پیغا م دیا گیا، وحدت اسکاوٹ کی جانب سے عشرہ معافت عاشورہ کے نام سے منایا گیا، وحدت اسکاؤٹ پاکستان کے مرکزی کابینہ کے پورے محرم دورہ جات جاری رہے اور تنظیم سازی کا عمل بھی جاری رہا۔
مرکزی سیکرٹری وحدت اسکاؤٹ کی جانب سے اس محرم تما م ا سکاوٹس کو سخت ہدایت دی گئی تھیں کہ محرم میں کسی بھی جگہ دوسر ی اسکاوٹ تنظیموں کے ساتھ کسی قسم کا تصادم نہ کیا جائے بلکہ جہان تک ممکن ہو تما م ا سکاؤٹ آرگنائزیشن سے تعاون کیا جائے جس کا وحدت اسکاؤٹ نے عملی ثبوت دیتے ہوئے ثابت کیا کہ وحدت اسکاوٹ ہرا سکاؤٹ کو گلے لگائے گی اور وحدت حسینی کا درس دے گی اور مستقبل قریب میں وحدت سکاوٹ تما م سکاوٹس کو اکٹھا کرکے شیعہ سکاؤ ٹس فیڈریشن کا قیام عمل میں لانا چاہتی ہے جس کا مقصد تما م شیعہ سکاؤٹس کو ایک پلیٹ فارم دینا ہے اور ان کی استعداد میں اضافہ کیا جا سکے اور قوم کے نوجوانون مثبت سرگرمیوں کی ترویج اور روحانی ، جسمانی ، اخلاقی ، جذباتی تر بیت کی جاسکے۔
مرکزی سیکریٹر ی کا کہنا تھا کہ یہ نہ سمجھا جائے کے ہم کسی اسکاؤٹ آرگنائزیشن کو توڑ یا ختم کرکے کوئی نئی آرگنائزیشن بنا رہے ہیں بلکہ سب آرگنائزیشنزاپنے تشخص کے ساتھ ہمارے ہمراہ رہے گی اور بلا تفریق ہر شیعہ گروپ کا ساتھ دے گی۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) بھاگ گوٹھ چھلگری اور جیکب آباد میں خود کش حملوں کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا محمد رضا نے کونسلررجب علی ،کونسلر عباس علی ودیگرکے ہمراہ وحدت ہاوس کوئٹہ میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ خود کش بمبار نے گوٹھ چھلگری کی امام بارگاہ فاطمیہ میں گھس کر خود کو دھماکے سے اڑا دیا جہاں کثیر لوگ نماز مغربین ادا کررہے تھے۔ سیکورٹی اہلکاروں کی غفلت کی وجہ سے خودکش حملہ آور کیسے امام بارگاہ تک پہنچ گیا۔ حکومت بلوچستان کی توجہ اس سانحے کیطرف کراتے ہوئے کہا کہ فوراً کمیٹی تشکیل دئیے جائے اور اس کاروائی کے پیچھے جو بھی عوامل کار فرما ہیں انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے،جیکب آباد میں ہونے والے حملے پران کا کہنا تھا کہ سفاک درندہ صفت دہشت گردوں نے نہتے بچوں اور خواتین کو نشانہ بناکر یزیدی سنت اداکی ہے، سندھ کی نااہل حکومت اہل تشیع کی جان ومال میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے،انہوں نے مزید کہا کہ محرم الحرام کے دوران اپنے اردگرد لاوارث سامان اور مشکوک افراد پر نظر رکھیں کیونکہ پہ درپہ دھماکوں سے چشم پوشی نہیں کی جاسکتی۔انہوں نے قائد وحدت کے الفاظ کو دہراتے ہوئے کہا کہ علامہ راجا ناصر عباس جعفری نے حکومت بلوچستان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بولان دھماکے کی مذمت کرتے ہیں۔ بلوچستان حکومت دہشت گردوں کے سامنے بے بس ہو چکی ہے اور شرپسندوں کو بلوچستان میں روکنے والا کوئی نہیں۔ ملک بھر میں عزاداروں کی سکیورٹی پر ہمیں شدید تحفظات ہیں۔اپنے بیان میں عباس علی نے کہا کہ یہ بلوچستان میں رواں ہفتے کے دوران ہونے والا دوسرا دھماکہ ہے۔ اس سے قبل کوئٹہ میں مسافر بس میں دھماکے کے نتیجے میں 11 افراد ہلاک ہوئے تھے۔اور اب تک میڈیا اطلاعات کے مطابق گوٹھ چھلگری امام بارگاہ فاطمیہ میں درجن سے زائد شہید اور متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ حکومت زخمیوں کی فوری طور پر علاج معالجہ کو یقینی بنائیں ۔آخر میں گزشتہ دھماکے لوکل بس میں شہید ہونے والے اور حالیہ چھلگری اور جیکب آباد میں عزاداری کے دوران شہید ہونے والوں کے بلندی درجات ، زخمیوں کے شفاء یابی کے لیے دعا کی گئی۔ شہداء کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ رب العزت پسماندگان شہداء کو صبر جمیل عطا فرمائیں ۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ سید ہاشم موسوی نے مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم حضرت امام حسین ؑ کی شہادت کی وجوہات کا جائزہ لیتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ یزید کو حضرت امام حسین ؑ کی ذات سے نہیں بلکہ انکے فکر اور اصلاحات سے عداوت تھی جو کہ حضرت امام حسین ؑ کی قربانیوں نے اسلام کو جو تقویت دی وہ رہتی دنیا تک قائم رہے گی۔ لہذا کہا جا سکتا ہے کہ حضرت کی شہادت ایک شخص یا فرد کی نہیں ایک سوچ ، فکر اور نظریے کی شہادت ہے۔ ا س بات میں کسی اسلامی مذہب کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے کہ تمام آئمہ معصومین ؑ ، مولائے کائنات سے لیکر امام مھدی (عج) تک ایک ہی نور سے ہیں کہ جو حقیقت محمدیہ ہے۔
مجلس عزاء میں امام ؑ کے مصائب بیان کرتے ہوئے کہا کہ امام حسین علیہ السلام کے حامیوں میں کوئی بھی زندہ نہیں بچا، حبیب ،زہیراور حرسمیت تمام اصحاب و انصار شہید ہوچکے ہیں اور اکبر ، قاسم اور جعفر اور دیگر جوانان بنی ہاشم 150 حتی کہ شش ماہہ علی اصغر ؑ اپنی جانیں اسلام پر نچھاور کر چکے ہیں، اور عباس علمدار حسین، ساقی لب تشنگان، بے سر و بے دست ہو کر خیام اہل بیت ؑ سے دور گھوڑے سے اترے ہیں اور شہید ہوچکے ہیں۔ اس وسیع و عریض دشت میں، مگر آپ ؑ کو کوئی بھی نظر نہیں آیا۔ کوئی بھی نہ تھا جو امام ؑ کی حفاظت اور حرم رسول اللہ کے دفاع کے لئے جانبازی کرتا.جو تھے وہ اپنا فرض ادا کرچکے تھے. چنانچہ امام علیہ السلام خیام میں تشریف لائے، جانے کے لئے آئے تھے.بیبیوں سے وداع کا وقت آن پہنچا تھا.عجیب دلگداز منظر تھا، خواتین اور بچیوں نے مولا کے گرد حلقہ سا تشکیل دیا تھا. ہر کوئی کچھ کہنا چاہتا تھا مگر کیسے بولے.کیا بولے.کوئی بھی نہیں جانتا تھا۔ چنانچہ امام نے سب کو وصیتیں کیں اور ثانی زہراء سے کہا: نماز تہجد میں مجھے یاد رکھنا.یہ بھی امام کی ایک وصیت تھی.اور ہم جانتے ہیں کہ غل و زنجیر اور قید و بند کے با وجود ثانی زہراء نے کربلا سے شام تک تہجد ترک نہ کیا ۔ یہ لوگ نماز کو زندہ رکھنے کے لئے ہی توآئے تھے کربلا میں اور نماز کی برپائی ہی کے لئے تو اسیری قبول کی تھی۔تاریخ کا دقیق مطالعہ کرنے سے یہ تمام مشکلات حل ہو جاتی ہیں کہ امام حسین کا قیام پہلے مرحلے پر حسنی ہے دوسرے مرحلے پر حسینی ہے۔
وحدت نیوز (گلگت) یوم عاشورا بیگناہ شیعہ عزاداروں پر فائرنگ اور پتھراؤ کرکے زخمی کرنا علاقے کی پرامن فضاکو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے حکومت کے سو دنوں میں دہشت گردی کی یہ دوسری واردات ہے۔مجینی محلہ میں دہشتگردوں نے فائرنگ کرکے تین جوانوں کو زخمی کرنے والوں کو تاحال حکومت گرفتار کرنے سے گریزاں نظر آرہی ہے ۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ شیخ نیئرعباس نے اپنے ایک بیان میں کیاہے ۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان حکومت نیشنل ایکشن پلان کو صرف اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کررہی ہے جبکہ دہشت گرد وں کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔ گزشتہ ر وز مراسم عزاداری سے اپنے گھرواپس جانے والے نوجوانوں پر سونیکوٹ میں دہشت گردوں کا حملہ انتہائی افسوسناک ہے جو علاقے کے امن کو تہہ وبالا کرنے کی سازش ہے۔محرم کے پورے دس دنوں میں اہل سنت اکابرین اور عوام کی جانب سے اخوت اور بھائی چارے کو فروغ دینے کی کاوشیں قابل ستائش ہیں اور ذکر حسین علیہ السلام کی مجالس اور جلوس ہائے عزا میں اہل سنت بھائیوں کی اکثریت نے شرکت کرکے علاقے میں قیام امن کیلئے اپنا شرعی فریضہ انجام دیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ جب بھی علاقے میں امن کا ماحول پیدا کیا جاتا ہے تو دہشت گرد سرگرم عمل ہوجاتے ہیں ،یوم عاشورا کا یہ واقعہ بھی انہی دہشت گردوں اور امن کے دشمنوں کی کارستانی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت ان واقعات کو مصلحتوں کی بھینٹ نہ چڑھائے بلکہ مجرموں کی گرفتاری اور قرار واقعی سزا دلوانے میں پوری طاقت کا استعمال کرے اور اگر مصلحتوں سے کام لیکر مجرموں پرہاتھ نہ ڈالا گیا تو آئندہ اس سے بڑے واقعات رونما ہونگے۔ لہٰذا حکومت کی ذمہ د اری ہے کہ ان دونوں واقعات میں ملوث مجرموں کو فوری گرفتار کرے اور نیشنل ایکشن پلان کو حقیقی معنوں میں عمل درآمد کو یقینی بنائے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ واقعے میں زخمی ہونے والوں کو سرکاری اخراجات پر علاج معالجے کی سہولیات کی جائیں۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکریڑی جنرل عباس علی نے گزشتہ شب کابینہ اور رضا کاروں سے محرم الحرام کے ایام کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کربلا سے ہمیں عدل وانصاف،اخوت،بھائی چارے کا درس ملتا ہے۔ہمیں آپس کے اختلافات کو بھلا کر ایک دسترخواں پر بیٹھنا ہوگا۔شیعہ سنی اسلام کے دو بازوں ہیں اور اسلام میں تعصبات کی ہر گز گنجائش نہیں ہے۔ہمیں ایک دوسرے کے عقائد کا احترام کرتے ہوئے بھائی چارے کے ماحول کو پروان چڑھانا ہوگا۔محرم کے اس مقدس ماہ میں ہمیں تمام تر تعصبات سے بالا تر ہو کر نفرتوں کو بھلانا ہوگا۔کربلاء ایک عظیم درس گاہ ہے۔امام عالی مقام نے سجدے میں سرکٹا کے اسلام کے پرچم کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے سربلند کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عزاداروں سے میری گزارش ہے کہ محرم کے ان مقدس ایام میں امام عالی مقام کو پرسہ دینے کیلئے امام بارگاہوں میں دن رات موجود ہیں۔عزاداری کا ثواب حاصل کرنے کیلئے صدق دل سے مجلسوں میں حاضر ہو جائیں۔عزاداری کا مطلب کسی کو تنگ کرنا یا تکلیف دینا نہیں ہے۔ہمارا مقصد امام عالی مقام کی اس عظیم قربانی کو زندہ رکھنا ہے۔
اپنے بیان میں مزید کہا کہ کربلا ء مسلمانوں کیلئے درس حریت ہیں کربلا ء انسان کو غلامی کی زنجیروں سے نجات دلاتا ہے انہوں نے کہا کہ تمام مسلمانوں کی نجات عاشورہ میں مضمر ہے اور اگر امت مسلمہ کو غلامی سے نجات کی ضرورت ہے تو وہ درس کربلاء پر عمل کریں کیونکہ امام حسین نے کربلاء میں یہی پیغام دیا تھا کہ غلامی کی زنجیروں کو توڑے بغیر مسلمان کامیاب نہیں ہوسکتے۔انہوں نے کہا کہ شہدائے کربلاء نے 61ہجری میں اس وقت کے طاغوت کے خلاف قیام کرکے مسلمانوں کو بتادیا کہ حق کسی باطل کے سامنے جھک نہیں سکتے۔عباس علی نے کہا کہ اس وقت بھی مسلمانوں کو مختلف طاغوتوں کا سامنا ہے اور یہی طاغوت امت مسلمہ کے اندر فرقہ واریت کے ذریعے انتشار پھیلانے میں مصروف عمل ہے مسلمانوں کو چاہئے کہ مظلوم کربلاء کے پیغام پر عمل کرتے ہوئے غلامی کی زنجیروں کو توڑے تاکہ ملک میں امن و امان قائم ہو۔