
Ahsan Mashadi
وحدت نیوز(اسلام آباد) چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے قومی انتخابات 2024ء میں پاکستان تحریک انصاف کی بھاری اکثریت کے ساتھ کامیابی پر عمران خان, مرکزی قائدین، صوبائی و ضلعی رہنماؤں ،کارکنوں اور عوام کو تہہ دل سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے اپنے خلاف ہونے والے غیر قانونی ہتھکنڈوں کو عوامی طاقت سے ناکام بنایا ہے، اختیارات کے ناجائز استعمال اور ظالمانہ طرزِ عمل کا جس صبر و استقامت اور حوصلے کے ساتھ ڈٹ کر مقابلہ کیا اور آئینی جدوجہد جاری رکھی اس پر جماعت کا ہر کارکن لائق تحسین ہے، میں سلام پیش کرتا ہوں ان ماؤں، بہنوں، بیٹیوں کو جنہوں نے جرآت مندی اور استقامت کے ساتھ قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں لیکن حق کی حمایت سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹیں ،پاکستان کی پچھتر سالہ تاریخ میں طاقت و اختیارات کے نشے میں عوامی خواہشات کے برعکس جو فیصلے کیے جاتے رہے 2024 کے الیکشن میں عوام نے انہیں بلاخوف وخطر مسترد کر دیا ہے، حالیہ الیکشن کے نتائج پر اثر انداز ہونے کی ہر کوشش طاقتور طبقے اور مقتدر قوتوں کے گراف کو نہ صرف مزید گرا دے گی بلکہ عوام کے سیاسی شعور میں اضافے اور اپنے آئینی حقوق کے لیے جدوجہد کے لیے سمت فراہم کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ عوام نے اپنی آئینی طاقت کی شناخت کر لی ہے اور اسے منوا لیا ہے، ریاستی اداروں کو بھی اپنی آئینی حیثیت کو درک کرنا ہوگا اور اپنی حدود و قیود کا پابند رہنا ہو گا، پاکستان تحریک انصاف ایک مقبول ترین سیاسی جماعت اور عمران خان محبوب ترین رہنما بن کر سامنے آئے ہیں، 2024ء کے انتخابات میں پی ٹی آئی کی حاصل شدہ نشستیں عوام کے ضمیر کا فیصلہ ہے، اس فیصلے کو تبدیل کرنے کی کوئی بھی کوشش قطعاً کامیاب نہیں ہو گی، انتخابات کے نتائج میں رد وبدل اور دھاندلی کے آئین مخالف گھناؤنے جرم کے خلاف ہم عدالتوں میں جائیں گے، اگر عدالتوں پر اثرانداز ہونے کی کوئی کوشش کی گئی تو پھر ہر امیدوار اپنے ووٹرز کے ساتھ اپنے احتجاج کے آئینی حق کو استعمال کرنے کا فیصلہ محفوظ رکھتا ہے، پوری قوم خود مختار پاکستان کے بیانیہ کی عملی شکل کی طرف تیزی سے بڑھ رہی ہے، ہم سب نے مل کر ایک ایسے مضبوط اور مستحکم پاکستان کے خوابوں کی تکمیل کرنی ہے کہ جس کے ادارے ہر قسم کے استعماری دباؤ سے آزاد اور پاک ہوں، قوم کی قسمت کے فیصلے اسلام آباد میں ہوں ناکہ کہیں اور، جس کی داخلی خودمختاری، خارجہ پالیسی اس کے اپنے مفادات کے تابع ہو گی نہ کہ کسی بیرونی طاقت کی ڈکٹیشن کا عکاس ہو، آئینی اداروں کا وقار بلند ہو، پوری قوم کی ایک ہی اواز ہے کہ ہمیں غلامی قبول نہیں، آئیں سب مل کر وطن کو عظیم سے عظیم تر بنانے کا عہد کریں اور قدم بڑھا کر اپنی حقیقی منزل کی طرف گامزن ہوں۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پارہ چنار حلقہ این اے 37 سے خیمہ کے انتخابی نشان پر پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ مجلسِ وحدت مسلمین کے امیدوار حمید حسین کی شاندار کامیابی پارہ چنار کے شیعہ سنی عوام اور رواداری کے جذبوں کی جیت ہے۔پارا چنار کے باشعور عوام نے تکفیریت اور تعصب کی سیاست کو ہمیشہ کے لیے دفن کر دیا ہے۔میں یقین دلاتا ہوں کہ نو منتخب رکن قومی اسمبلی حمید حسین علاقے میں امن کے حقیقی قیام اور عوامی مسائل کے حل کے لیے اپنی تمام تر توانائیوں کا بھرپور استعمال کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پارا چنار کے غیور شیعہ سنی عوام کو اپنے مینڈیٹ کا تحفظ ہر صورت کرنا ہو گا، دن کے اجالے میں جو فیصلہ آپ نے کیا ہے اسے رات کی تاریکی میں کسی کو بدلنے کی ہر گز اجازت نہ دی جائے، پارا چنار میں آپ نے اپنے امیدوار اپنے بھائی اپنے بیٹے حمید حسین پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، آپ کے اس جرآت مندانہ فیصلے پر تمام ووٹرز کو تہہ دل سے داد دیتا ہوں، اب آپ نے اپنے ووٹ کی حفاظت کرنی ہے، کس کو اس پر شب خون مارنے کی اجازت نہیں دینی، اپنے حقوق کا تحفظ آپ کا آئینی وقانونی حق ہے، اس کے لیے چاہے آپ کو پُرامن دھرنا دینا پڑے ،چاہے احتجاج کرنا پڑے ، تیار رہیں۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر علامہ باقر عباس زیدی نے کہا ہے الیکشن کمیشن آف پاکستان شہر میں شفاف انتخابات کرانے میں ناکام رہا۔شہر کے مختلف علاقوں میں برسر اقتدار سیاسی جماعتوں کے دہشتگردوں نے بدترین دھاندلی کی مختلف پولنگ عملے اور ایجنٹس اور ووٹروں کا دھماکا یا گیامگر اس تمام صورتحال میں الیکشن کمیشن اورقانون نافذ کرنے والے ادارے کہیں دیکھائی نہیں دیئے ۔
وحدت ہاؤس کراچی سے جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ عام انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن و قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے کاسمیٹک انتظامات کئے ۔مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے خیمے کے نشان پر حصہ لیا اور مختلف جگہوں پر حمایت یافتہ امیدواروں نے سندھ بھر میں انتخابات میں حصہ لیا لیکن اس بار لگتا ہے انتخابات میں سیاسی طالبان کا ایجنسیوں سے پہلے ہی مک مکا ہوچکا تھا نتائج سے قبل ھی صوبے اور شہر قائد کی بر سر اقتدار 2 جماعتوں نے پہلے سے اپنی صوبائی و قومی اسمبلی کی نشستوں کی تعداد کا اعلان کردیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ شہر میں انتہائی حساس قرار دیئے جانے والے پولنگ اسٹیشن پر قانون نافذ کرنے والے ادارے مکمل غائب رہے متعدد بار انتخابی بے ضابطگیوں ٹھپے لگانے والوں کی ویڈیوز کے حوالے سے بہت سی شکایات بھی کی گئی مگرالیکشن کمیشن اور قانون نافذ کرنے والوں کی جانب سے ان واقعات کا کوئی نوٹس نہیں لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ عوام نے جاگیرداروں، وڈیروں، کرپٹ جماعتوں کو مسترد کیا خفیہ مشینری نے نتائج کو تاخیر کے بعد تبدیل کیا جس سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کا شفاف الیکشن مشکوک ہوگیا ،انہوں نے کہا کہ من پسند نتائج تاریخ دھاندلی کے باوجود قومی اسمبلی کے آزاد امیدواروں کی تعداد ان سب سے زیادہ یے۔انہوں نے کہا کہ سندھ بھر میں منعقدہ عام انتخابات 2024 ء کے نتائج کو مسترد کرتے ہیں۔تمام واقعات کے باوجود صوبے کی عوام کے شکر گزر ہیں کے جنہوں نے ہم پر اعتماد کیا ہمارے انتخابی نشان خیمہ اور اتحادی اور حمایت یافتہ امیدواروں کو ووٹ دیئے ۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری شعبہ یوتھ علامہ اعجاز حسین بہشتی نے کرم پاراچنار کی قومی نشست سے ایم ڈبلیو ایم کے امیدوار حمید حسین کی زبردست کامیابی پر اظہار مسرت کرتے ہوئے کہا کہ تمام تر کامیابیوں کا کریڈٹ براہ راست قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور شعبہ سیاسیات کو جاتا ہے، میں خراج تحسین پیش کرتا ہوں قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، برادر اسد عباس نقوی، برادر ناصر عباس شیرازی اور پاراچنار کے غیور تنظیمی عہدیداران اور عوام کا جنہوں نے اپنی دن رات کی کوششوں سے اس کامیابی کو یقینی بنایا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین کی کامیابی تشیع پاکستان کی کامیابی ہے اور انشاءاللہ قائد وحدت کی قیادت میں مکتب تشیع کی سربلندی کا سفر جاری رہے گا اور اب مظلومین کی آواز ایوان بالا میں بھی گونجے گی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے حالیہ انتخابات کے حوالے سے میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ عوام نے اپنی عدالت میں فیصلہ سنا دیا ہے، اسے مان لینے میں ہی سب کا فائدہ ہے،عوامی مینڈیٹ کی تضحیک ریاستی اداروں کے رہے سہے وقار کو تباہ کر دے گی لہذا اس تضحیک کو روکا جائے، عجب تماشہ ہے کہ جو امیدوار رات کو بھاری اکثریت کے ساتھ جیتے ہوئے تھے، صبح آنے والے نتائج میں انہیں شکست خوردہ قرار دے دیا گیا، عوام کے حق رائے دہی کا احترام ریاستی اداروں کا آئینی فریضہ ہے۔
انہوں نے مزیدکہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی یہ دستوری ذمہ داری ہے کہ وہ پوری دیانتداری کے ساتھ انتخابی نتائج کو مرتب کرے، ملک کے عوام اور آئین کے ساتھ کھلواڑ سب کے لیے نقصان دہ ہے، مختلف علاقوں سے پریزائیڈنگ افسران پر دھاندلی کے لیے دباؤ ڈالنے کی اطلاعات عام ہیں، الیکشن کمیشن اپنے عملے کو تحفظ فراہم کرے، دھونس، دھمکی اور غنڈہ گردی کے ذریعے انتخابات پر اثر انداز ہونے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے، 8 فروری 2024ء کے انتخابات ملکی تاریخ کو ایک اہم موڑ فراہم کرنے جا رہے ہیں، انتخابی نتائج میں کسی بھی قسم کی دھاندلی ملک کی معاشی ترقی، سیاسی استحکام، آئینی بالادستی، آزاد خارجہ پالیسی کی راہ میں روڑے اٹکانے کے مترادف ہو گی۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان نے حالیہ انتخابات سے متعلق تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی نائب صدر علامہ علی حسنین حسینی، ارباب لیاقت علی ہزارہ، سید عباس موسوی اور دیگر نے کہا کہ ہم حالیہ انتخابات کے نتائج کو مسترد کرتے ہیں۔ الیکشن کمیشن کا عملہ جانبدار تھا۔ عوام کو انکے حق رائے دہی سے محروم کرنا بدترین خیانت ہے۔ انکا کہنا تھا کہ پاکستان ایک جمہوری ریاست ہے۔ جس میں ہر پاکستانی کو یکساں حقوق بلخصوص حق رائے دہی حاصل ہے۔ ملک کے نظام کو آگے بڑھانے میں انتخابات کا شفاف ہونا انتہائی ضروری ہے، وگرنہ قوم اسمبلیوں میں اپنی حقیقی آواز سے محروم ہو جائے گی اور نااہل اور مسترد شدہ افراد قوم پر قابض ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز پاکستان بھر میں انتخابات ہوئے۔ اسی طرح بلوچستان کے حلقہ پی بی 42 اور 40 میں بھی پولنگ ہوئے۔ جس کے حوالے سے ہمیں شدید تحفظات ہیں۔ پولنگ کے دن الیکشن کمیشن کے عملے نے حلقہ پی بی 42 اور 40 میں نااہلی کا مظاہرہ کیا اور مختلف پولنگ اسٹیشنز میں الیکشن کا عمل تاخیر سے شروع ہوا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے نااہل اور جانبدار افراد کو ہمارے حلقوں میں تعینات کیا گیا تھا۔ہمارے علاقوں میں خواتین کے لئے پولنگ بوتھ کم، جبکہ ووٹرز کی تعداد بہت زیادہ تھی، اوپر سے عملے کی نااہلی کے باعث بدنظمی ہوئی۔ جس کے باعث ہماری خواتین کو انکے بنیادی حق سے محروم رکھا گیا۔
انکا کہنا تھا کہ پولنگ عملے کی تعداد کم اور وہ انتہائی ناتجربہ کار تھے۔ جس کے باعث پولنگ شدید سست روی کا شکار رہا اور ہمارے ووٹرز ہزاروں کی تعداد میں حق رائے دہی سے محروم ہو گئے۔ پولنگ کے دوران لوڈ شیڈنگ الیکشن کمیشن اور انتظامیہ کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ لوڈ شیڈنگ کے باعث ہمارے علاقے میں پولنگ کا عمل متاثر ہوا اور چند گھنٹے تک رکھا رہا۔ ہمیں یہ بھی خدشہ ہے کہ پولنگ اسٹاف نے جانبداری کے باعث پولنگ کا عمل روکھا۔ ہمیں خدشہ ہے کہ بعض پولنگ اسٹیشنز میں ہمارے مخالفین نے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرکے پولنگ کے عملے کو یرغمال بنایا اور دھاندلی کی۔
ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں نے کہا کہ بیشتر پولنگ اسٹیشنز کے پریذائڈنگ آفیسرز نے فارم 45 دینے سے انکار کر دیا اور ہمارے ورکرز سے برملا کہا کہ ہم فارم 45 مہیا کرنے کے پابند نہیں ہیں۔ ہم کرپشن کے خلاف ہیں، چاہے وہ کسی بھی شکل و صورت میں ہو۔ انتخابات میں بھی بدقسمتی سے ہمیں کرپشن دیکھنے کو ملی ہے۔ جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ علامہ علی حسنین نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ایک جمہوریت پسند جماعت ہے اور ہم صاف اور شفاف انتخابات کی حمایت اور عوامی رائے کے احترام کے قائل ہیں۔ عوام کو انکے حق رائے دہی سے محروم کرنا بدترین خیانت ہے۔ جس کے اثرات پورے صوبے پر پڑیں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مذکورہ واقعات، الیکشن کمیشن کے عملے کی جانبداری اور شدید بدانتظامی کی تحقیقات کی جائے۔ ہم اس الیکشن کو مسترد کرتے ہیں۔