
Ahsan Mashadi
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے سانحہ صفوراچورنگی کے خلاف آج (جمعرات )ملک گیر یوم سوگ منانے کااعلان کر تے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ اور گورنر سندھ کو فوری مستعفی ہو جانا چاہیے 'نااہل اور مفاد پرست حکمرانوں کے ہاتھوں آج پاکستان زخموں سے چور چور ہیں' کراچی میں پر امن اسماعیلی برادری پر دہشت گردوں کی بربریت ایک قومی سانحہ ہے'کراچی کی امن کو تباہ کرنے میں کالعدم دہشت گرد جماعتوں کو ہندوستان سے 'را''کی مکمل سرپرستی حاصل ہے۔ بدھ کے روز اپنے دفتر میں سانحہ کراچی کے حوالے سے منعقد تعزیتی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے جبکہ اس موقعہ پرعلامہ سید علی رضوی۔علامہ زاہد حسین زاہدی،محمد علی ،سید ہادی حسینی اور دیگر نے بھی شر کت کی اس موقعہ پر اپنے خطاب میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین اس سفاکانہ دہشت گردی کی بھر پور مذمت کرتی ہے اور ہم اس سانحہ میں جان بحق افراد اور اسماعیلی برادری سے اظہار یکجہتی کے لئے آج 14 مئی کو ملک بھر میں یوم سوگ کا اعلان کرتے ہیں'ہم ملک دشمن دہشت گردوں کے خلاف قوم سے اپیل کرتے ہیں کہ متحد ہو جائیں اور ان درندوں کو انجام تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کریںدہشت گردوں کے سہولت کاروں اور کالعدم جماعتوں کو ایک سازش کے تحت جلسے ،جلوس، ریلیاں اور منظم ہونے کا موقع دیا گیا تاکہ وہ پھرسے ملکی سلامتی کے خلاف اپنے مذموم کاروائیاں شروع کریاور دہشت گرد کالعدم تکفیری جماعتوں کو کلین چٹ دینے کے ذمہ دار وافاقی حکومت ہے 'جو ایک مخصوص ایجنڈے کی تکمیل کے لئے ان کو میدان میں لے آئے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف کراچی میں جاری آپریشن سیاسی مصلحتوں کا شکار ہے اور یہ ایک سازش کا حصہ بھی ہے ہمیں آج فیصلہ کرنا ہوگا کہ ان درندوں کو انجام تک پہنچائے پاک چین دوستی اور چائینہ کی پاکستان میں سرمایہ کاری سے ہمارے دشمن خائف ہیں،اور ایسے واقعات رونما کرکے دشمن پاکستان میں سرمایہ کاری کے راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے درپے ہیں دہشت گردی کے واقعات دراصل ہماری معیشیت کو کمزور کرنا ہے،اور اس سازش میں ہمارا ازلی دشمن انڈیا،اسرائیل اور امریکہ پیش پیش ہے ہمیں قومی یکجہتی سے ان دشمنوں کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ضیاء کی آمریت دور کے پالے دہشت گرد وں کے ہاتھوں آج شیعہ،سنی،اسماعیلی،اور قانون نافذ کرنے والے ادارے نشانہ بن رہے ہیں،اس سانحے میں ان مفتیان کو بھی شامل تفتیش کرنا چاہیئے جنہوں نے اسماعیلی برادری کے خلاف کفر کے فتوے جاری کیئے،کراچی سمیت سندھ بھرمیں دہشت گردوں کے خلاف بے رحمانہ آپریشن ناگزیر ہو چکا ہے،کراچی میں ان سفاک دہشت گردوں کے ہاتھوں تین ہزار سے زائد ملت جعفریہ کے بے گناہ افراد نشانہ بنے،ستم ظریفی یہ ہے کہ کسی ایک شہید کا قاتل بھی گرفتار نہیں ہواسند ھ حکومت امن کی قیام میں مکمل ناکام ہو چکی ہے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) کراچی صفورہ چورنگی پر شیعہ اسماعیلی جماعت کی بس کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا جانا قانون نافذ کرنے والے حکومت اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کی نا اہلی ہے 41افراد کی شہادت وفاقی و صوبائی قیادت سمیت ریاستی اداروں کیلئے لمحہ فکریہ ہے،کفریہ فتویٰ ساز فیکٹریاں بے گناہوں شیعہ اسماعیلی شہریوں کے قتل عام کی اصل ذمہ دار ہیں ،واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے مجلس و حدت مسلمین اس المناک سانحہ پر ایک روزہ سوگ کا اعلان کرتی ہے،گزشتہ ایک ہفتہ سے شہر میں ٹارگٹ کلنگ کا جن بوتل سے باہر آگیاتھا جس کے خلاف حکمرانوں و ریاستی اداروں کی جانب سے سنجیدگی نہیں دیکھا ئی گئی اور ایسی نا اہلی کی بنیاد پر دہشتگردوں کو فری ہینڈ ملا اگر حکومت کی جانب سے ان واقعات میں ملوث دہشتگردوں کی فوری گرفتاری عمل میں لائی جاتی تو آج یہ المناک سانحہ نہیں ہوتا ، شیعہ اثناعشری اور شیعہ اسماعیلی شہریوں کے قتل عام میں ایک ہی تکفیری مائنڈ سیٹ ملوث ہے، شہر میں موجود کالعدم جماعتوں کا اثر بڑھتا جا رہا ہے مگر حکومت و قانون نافذ کرنے والے ادارے کالعدم دہشتگرد جماعتوں کی ریلیو ں جلسوں جلوسوں کو پروٹیکشن دے رہی ہے شہر میں پروفیسشنلز کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا ڈی جی رینجرز ،آئی جی سندھ کالعدم جماعتوں دہشتگرد جماعتوں کے خلاف آپریشن کا کب آغاز کب کریں گے ان خیالات کا اظہار مجلس و حدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے اسماعیلی جماعت کے 41افراد کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ شہر میں گزشتہ دونوں سے اب تک ایک سوچھی سمجھی سازش کے تحت حالات خراب کئے جارہے ہیں شہر میں پہلے سماجی کارکن سبین محمود، پروفیسریاسر رضوی ،ڈاکٹر انور عابدی ،ڈی ایس پی ذولفقار زیدی اور آج بے گناہ نہتہ معصوم مرد وخواتین کی بس کو بربریت کا نشانہ بنایا گیا واقع کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے عوام کو دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے کراچی آپریشن کے باوجود گزشتہ کئی روز سے اس شہر میں بسنے والے اہم افراد کو قتل کر کے شہر میں بسنے والے مختلف طبقات میں خوف کی فضاء قائم کی جاری ہے اس طرح پوری دنیا میں اس شہر ار وطن عزیز کا وقار مجروع کیا جارہا ہے اس ملک کی محب وطن عوام کا قتل اس بات کی دلیل ہے کہ یہ وہی کالعدم دہشتگردتکفیری مدارس کی سوچ ہے جو اس ملک میں عدم استحکام دیکھناچاہتے ہیں اس قبل بھی انہیں کالعدم جماعتوں کے دہشتگردوں نے آرمی پبلک اسکول،سانحہ لاہور مساجد و امام بارگاہوں پر دھماکے کئے اوراب ملک کے مختلف شہروں میں دہشتگردی پھیلا کر کر اپنے مغموم عزائم حاصل کرنا چاہتے ہیں ان کے ایجنڈے میں شہر میں فرقہ وارانہ فسادات کو پھیلانا بھی شامل ہے جس میں وہ انشا اللہ کبھی کامیاب نہیں ہونگے ۔کراچی کے حلات کے حوالے سے حکومت سندھ و وفاقی اداروں کی توجہ دیلاتے رہیں ہیں کے یہاں عالمی دہشتگرد تنظیم القائدہ ،داعش کے نمک خوار کالعدم مذہبی جماعتوں کا اثر بڑھتا جا رہا ہے اور ان کی دہشتگردانہ کاروائیاں مسلسل اس شہر میں جاری ہیں اس کے باوجود حکومت سندھ و وفاقی حکومتوں کی جانب سے ان کالعدم دہشگرد جماعتوں کے خلاف کاروائی نہیں کی گئی حکمران طبقہ کو اپنی کرسی عزیز اور عوام کی جانوں کی کوئی پروا نہیں علامہ راجا ناضر عباس جعفری نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ شہر میں بڑھتے ہوئے ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کو فوری نوٹس لے شہر میں قائم کالعدم جماعتون کے دفتر اور ان کے ر ہنماؤں پر پابندی عائد کی جائے اُن مدارس کے خلاف بھی کاروائی کی جائے جن کی چھتری تلے یہ کالعدم دہشتگرد جماعتیں پل رہی ہیں ان کا فوری خاتمہ کیا جائے اس سے قبل بھی ان مدارس سے ملک و اسلام دشمن دہشتگرد پکڑے جاتے رہے ہیں اور یہ ہی مدارس کالعدم دہشتگردجماعتوں کی محفوظ پناہ گاہ بنتے ہیں سازش کے تحت شہر کے حالات خراب کئے جارہے ہیں شہرقائد وزیرستان بنتا جا رہا ہے دہشتگردوں کے خلاف فوجی آپریشن کیا جائے۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے بس میں شہید ہونے والے افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا، ان کا کہنا تھا کہ اہلخانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعاء کے ساتھ عوام سے ان کی صحتیابی کی دعاء کی اپیل کی ہے۔
وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے گلگت بلتستان کے انتخابات کے سلسلے میں اسکردو حلقہ 3 کا دورہ کیا، اس موقع پر مختلف مقامات پر عوامی اجتماعات بھی ہوئے۔ انہوں نے اپنے دورہ کے موقع پر گول اور مہدی آباد میں عظیم الشان عوامی اجتماع سے خطاب کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ گلگت بلتستان میں انتخابات میں ایم ڈبلیو ایم بھرپور کامیابی حاصل کرے گی، کیونکہ یہ جماعت محروموں اور مظلوموں کی جماعت ہے، گلگت بلتستان کے محروم و مظلوم طبقے کے حوصلے سب سے بلند ہیں اور ظالم حکمرانوں سے انتقام لینے کے لئے آمادہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ہر حال میں مظلوموں کے ساتھ کھڑی ہوگی اور ظالموں کی مخالفت کرتی رہے گی۔ اس جماعت نے پاکستان میں فرقہ واریت کو دفن کرنے اور وحدت کی فضا قائم کرنے کے لئے عملی اقدامات اٹھائے اور اسی جماعت نے پاکستان دشمن عناصر بالخصوص دہشتگردوں کے خلاف ملک بھر میں آواز بلند کی اور انکے حق میں بولنے والے اور پشت پناہی کرنے والی جماعتوں کو بے نقاب کرکے رکھ دیا۔ پاکستان میں موجود چند سیاسی جماعتیں بالخصوص پاکستان مسلم لیگ (ن) دہشتگرد جماعتوں کے سیاسی ونگ کا کردار ادا کرتی رہی ہے اور مذاکرات کے نام پر انکو پھلنے پھولنے کا موقع ملا۔ دہشتگردوں اور ملک دشمن عناصر کی جگہ تختہ دار ہے نہ کہ مذاکرات کی میز۔ ملک میں ظالموں نے عوام کو فرقہ واریت میں تقسیم کر دیا اور غریب عوام پر حکمرانی کرتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں بھی ملک دشمن عناصر نے لسانیت، علاقائیت اور فرقہ واریت کے ذریعے عوام کو ٹکڑوں میں تقسیم کر دیا اور غریب عوام کو اپنے حقوق سے نابلد کر دیا۔ ظالم حکمرانوں کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ عوام تقسیم رہیں اور یہ لوگ قومی وسائل لوٹتے رہیں۔ اب گلگت بلتستان کے عوام ہوشیار ہوگئے ہیں، اب یہ عوام تقسیم ہونے والے نہیں، عوام کو ہوشیاری کا مظاہرہ کرنا ہوگا، اگر گلگت بلتستان میں شیعہ، سنی، اسماعیلی اور نوربخشیہ اکٹھے ہو جائیں تو ظالم حکمرانوں کو گھر بھیجا جاسکتا ہے، ظالموں اور غاصبوں کا راستہ روکا جاسکتا ہے اور عوامی حقوق میسر آسکتے ہیں۔ گلگت بلتستان تبدیلی کی جگہ ہے، یہاں کی حیثیت پاکستان میں ایسی ہی ہے جیسے جسم میں سر کی۔ اگر گلگت بلتستان مضبوط ہوجائے تو پورا ملک مضبوط ہوسکتا ہے۔ گلگت بلتستان کے دریاوں سے پورے ملک میں موجود بجلی بحران پر قابو پایا جاسکتا ہے، یہاں کی سیاحت سے ملک کی معیشت میں بہتری آسکتی ہے۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ہر بار وفاقی جماعتوں نے زبانی دعووں اور طاقت کے استعمال سے گلگت بلتستان کے عوام کو گمراہ کیا اور یہاں حکومت بنانے کے بعد اس خطے کے وسائل کو لوٹنے کے علاوہ کچھ بھی نہیں کیا۔ گلگت بلتستان کی 67 سالہ محرومیوں کی ذمہ دار وفاقی سیاسی جماعتیں ہیں، جنہوں نے اس خطے کے عوام کو حقوق دینے کے لئے اقدامات اٹھانے کی بجائے یہاں کی آواز کو دباتے رہے، اب گلگت بلتستان کے محروموں کی آواز کو دبایا نہیں جاسکتا۔ اگر گلگت بلتستان کے عوام اپنے حقوق کے لئے دس دن سڑکوں پر نکل آئے تو حکمران حقوق دینے پر مجبور ہونگے، ہم وعدہ کرتے ہیں کہ گلگت بلتستان کے عوام اپنے حقوق کے لئے سڑکوں پر آئیں تو ہم پورے پاکستان سڑکوں پر نکل آئیں گے اور پورے ملک کو جام کر دیں گے، اسکے ساتھ پوری دنیا میں آواز بلند کریں گے اور حقوق دینے پر مجبور کریں گے۔
وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے اسکردو میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز لیگ کی وفاقی حکومت گلگت بلتستان میں غیر جمہوری طریقے اور طاقت کے ذریعے حکومت بنانے کی کوشش کر رہی ہے، انہوں نے انتخابات سے قبل دھاندلی کے جتنے امکانات و وسائل بروئے کار لاسکتے تھے لا کر عوامی رائے عامہ تبدیل کرنے اور الیکشن میں دھاندلی کرنے کی پوری کوشش ہے۔ وزیراعظم کے اعلانات، گورنر کے دورہ جات کے باوجود گلگت بلتستان کے کسی بھی حلقے میں مسلم لیگ نواز کی پوزیشن مضبوط نہیں ہے۔ گلگت بلتستان کے انتخابات میں اپنی کمزور پوزیشن دیکھ کر وفاقی حکومت بوکھلاہٹ کر شکار ہوگئی ہے اور دیگر مخالف جماعتوں کے خلاف سرد جنگ کا آغاز کیا ہوا ہے، مجلس وحدت مسلمین گلگت کے رہنماوں اور امیدواروں پر بلاجواز بنائے گئے مقدمات اسی سلسلے کی کڑی ہیں۔ ہم گلگت بلتستان انتخابات کو یرغمال کرنے کی لیگی پالیسی کو عوامی طاقت سے ناکام کر دیں گے اور ثابت کریں گے کہ یہ وہ قوم نہیں رہی، جس کی شرافت اور سادہ لوحی سے فائدہ اٹھا کر وفاقی جماعتیں حکومتیں کرتی رہیں اور انکے حق میں بولنے والے نہیں ہوتے تھے، انکے حقوق کی آواز بلند کرنے والے نہیں ہوتے تھے، یہاں کے مظلوم اور محروم عوام کی آواز کو ان فلک بوس پہاڑوں کے درمیان دبا دیا جاتا تھا۔ اب یہاں کی عوام باشور ہوچکی ہے اپنے حقوق کے لئے آواز بلند کرنے کا ہنر جان چکی ہے۔
علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین اس محروم عوام کی آواز میں آواز ملا کر انکے حقوق کے لئے نہ صرف پورے پاکستان بلکہ پوری دنیا میں آواز بلند کرے گی اور انکو حق ملنے تک چین سے نہیں بیٹھے گی۔ اس خطے کے مادر وطن پر احسانات ہیں، لیکن خیانت کاروں نے ان احسانات کا بدلہ چکانے کی بجائے انکو دھوکہ دیا اور محرومی میں رکھ کر انکے وسائل لوٹتے رہے، اسکے باوجود اس غیور ملت کی وفاداری دیکھیں کہ حب الوطنی کو جزو ایمان سمجھتی ہے، گلگت بلتستان کے دریاوں اور گلیشئرز کی خیرات سے پاکستان سیراب ہوتا ہے، یہاں کے سیاحتی مقامات سے حاصل ہونے والی آمدنی سے ملکی معیشت کا پہیہ چلتا ہے، یہاں کے وسائل سے ملکی آمدنی میں اضافہ ہوتا ہے، لیکن اس خطے کو آج تک تشخص نہ دینا اسے محروم رکھنا پاکستان دشمنی اور ناقابل برادشت ہے۔
مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ انتظامی مشنری نواز لیگ کی ہمنوائی کر رہی ہے، الیکشن کمیشن بھی قبل از انتخابات دھاندلی کو روکنے میں ناکام نظر آتا ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے ابھی تک قبل از انتخابات دھاندلی کو روکنے میں کامیاب نہیں ہوئے، صوبائی نگران حکومت وفاقی حکومت کی مرضی سے بنی ہے، گورنر گلگت بلتستان نواز لیگ کا کارکن ہے، ان حالات میں شفاف انتخابات کی توقع رکھنا درست نہیں۔ ہم گلگت بلتستان کے انتخابات کو مکمل طور پر فوج کی نگرانی میں دیکھنا چاہتے ہیں، مسلم لیگ نواز کے علاوہ تقریباً تمام سیاسی جماعتوں نے انتخابات کو فوج کی نگرانی میں کرانے کا مطالبہ کیا ہوا ہے، اس کے باوجود بھی فوج کی نگرانی میں انتخابات نہیں ہوتے تو بدترین دھاندلی ہوسکتی ہے، جسے روکنے کی کوشش کے نتیجے میں معاملات بگڑ سکتے ہیں۔ گلگت بلتستان کی حساسیت کے پیش نظر انتخابات کو فوج میں کرانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا اگر فوج کی نگرانی میں انتخابات نہیں ہونے دیتے تو یہاں کی عوام اور جوانوں کو دھاندلی روکنے کے تیار رہنا ہوگا، عوامی طاقت کے ذریعے کسی بھی جگہ پہ دھاندلی نہیں ہونے دینی چاہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی نے دھاندلی کے ذریعے انتخابات کو یرغمال بنانے کی کوشش کی تو انہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔
گلگت بلتستان کے عوام کو محرومی سے نکالنے کیلئے ہرحال میں جدوجہد جاری رکھیں گے، علامہ ناصر عباس جعفری
وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے اسکردو کچورا میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے عام انتخابات میں نواز لیگ نے دھاندلی کے ذریعے حکومت بنائی اور اب گلگت بلتستان میں انتخابات کو یرغمال بنانا چاہتی ہے۔ نواز لیگ کی حکومت گلگت بلتستان کے عوام کو جواب دے کہ انکو وفاق میں حکومت ملے اڑھائی سال کا عرصہ گزر چکا ہے، اس عرصے میں گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی کے لئے کیا اقدامات اٹھائے گئے۔ انتخابات کے دن جوں جوں قریب آتے جا رہے ہیں وزیراعظم اور دیگر وزراء کے گلگت بلتستان میں دورہ جات اور اعلانات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، وزیراعظم اور گورنر کے گلگت بلتستان میں دورہ جات قبل از انتخاب دھاندلی ہے۔ نواز حکومت کی گلگت بلتستان انتخابات کو یرغمال بنانے کی پالیسی کو عوامی طاقت سے ناکام بنا دیں گے اور یہاں کی عوام غیور اور ہوشیار عوام ہے اور عوام جانتے ہیں کہ گلگت بلتستان کی 67 سالہ محرومیوں کے ذمہ دار یہی سیاسی پارٹیاں ہیں، جنہوں نے صرف انتخابات کے دنوں میں اس علاقے کا رخ کیا اور اعلانات کے ذریعے، دھوکے کے ذریعے حکومتیں بناتی اور بدلتی رہیں، اب یہاں کی عوام کسی کے دھوکے میں آنے والی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں نواز حکومت مجلس وحدت مسلمین کی غیر معمولی مقبولیت سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے اور انتخابات سے قبل ہی شکست سے دوچار ہوگئی ہے، گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے رہنماوں اور امیدواروں پر بلاجوز مقدمات اس بات کی دلیل ہے۔ گلگت میں مجلس وحدت مسلمین کے نمائندوں پر قائم بلاجواز مقدمات فوری طور ختم کئے جائیں، بصورت دیگر سخت اقدامات اٹھانے پر مجبور ہوجائیں گے۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ نواز حکومت نے گلگت بلتستان میں انتخابات کو یرغمال بنانے کے تیاریاں مکمل کر لی ہیں، نگران حکومت کی تشکیل، الیکشن کمشنر کی تقرری، وزیراعظم کے دورہ جات اور اعلانات، پولنگ سٹیشنز میں کمی، انتظامی افسران کا تبادلہ اور ریاستی طاقت کا دیگر جماعتوں کے خلاف استعمال کرنا، اسی سازش کا شاخسانہ ہے۔ نواز لیگ سمیت کسی بھی سیاسی جماعت سے ہماری دشمنی نہیں البتہ مخالفتیں ضرور ہیں، پاکستان میں نواز لیگ دراصل آل سعود لیگ ہے۔ نواز لیگ کی خارجہ پالیسی پاکستان کے استحکام کی ضامن نہیں اور نہ ہی یہ جماعت پاکستان کے عوام کے ساتھ مخلص ہے۔ نواز لیگ میں جمہوریت کا کوئی تصور نہیں بلکہ ماموریت اور موروثی سیاست ہے، ریاستی جبر کے ذریعے حکومت بنانا انکی پالیسی کا حصہ ہے۔ گلگت بلتستان میں انکی دلچسپی دراصل پاک چین راہداری کے سبب ہے اور اقتصادی راہداری کے ذریعے اکنامک کوریڈور کو گلگت بلتستان سے حویلیاں اور ڈی آئی خان منتقل کرنا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ کا کہنا تھا کہ نواز لیگ حکومت یہاں کے وسائل لوٹنے آئی ہے، اگر انہیں گلگت بلتستان سے دلچسپی ہوتی تو اپنے اعلانات پر عمل کرتے اور نواز شریف کے دورہ گلگت کے موقع پر جرات مندانہ اور شجاعانہ فیصلہ کرتے ہوئے گلگت بلتستان کو آئینی حق دینے، سینیٹ اور پارلیمنٹ میں نمائندگی دینے کا فیصلہ کرتے اور قانونی طریقے سے گلگت بلتستان کے محرومیوں کا ازالہ کرتے، لیکن انہوں نے گلگت بلتستان کو سوائے اعلانات کے کچھ نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے امیدواروں کے ذریعے ہم نے ثابت کر دیا کہ ہم عوامی خدمت پر یقین رکھنے والے لوگ ہیں، اقتدار اور حکومت کی لالچ میں انتخابات میں حصہ نہیں لے رہے ہیں۔ ہم نے بہترین، اہل، تعلیم یافتہ اور جوان قیادت کو میدان سیاست میں اتار کر گلگت بلتستان کی سیاست کو نئی جہت دی ہے اور موروثی سیاست کا خاتمہ کیا ہے۔ ہم اعتماد کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ کسی بھی سیاسی جماعت کے امیدوار اہلیت کے اعتبار سے ہمارا مقابلہ نہیں کرسکتے اور انشاءاللہ گلگت بلتستان کے آئینی حقوق اور یہاں کی عوام کو محرومی سے نکالنے کے لئے آخری حد تک جائیں گے۔ ہم الیکشن سے پہلے بھی اسی عوام کے درمیان تھے اور الیکشن کے بعد بھی انہی عوام کے درمیان ہونگے اور عوام کی خدمت، مظلوم کی داد رسی ہر صورت میں کرتے رہیں گے۔
وحدت نیوز (سکردو، کچورا) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ تبلیغات کے مرکزی سیکریٹری علامہ اعجاز بہشتی نے اسکردو حلقہ نمبر دو کچورا میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا مجلس وحدت مسلمین کا نعرہ گلگت بلتستان روشن اور با اختیار ہے، لہذا ہم گلگت بلتستان میں ساٹھ سال سے جاری منافقانہ سیاست کا خاتمہ کرینگے اور گلگت بلتستان کی روشن مستقبل کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔
علامہ اعجاز بہشتی کا مزید کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ شیخ نیر عباس کو اشتہاری قرار دینا شیعہ دشمنی اور کلعدم جماعتوں کو خوش کرنے کے سواء کچھ نہیں ہے، کلعدم اور دہشت گرد تنظیم حکومت کی سر پرستی میں پورے پاکستان میںیمن پرسعودی جارحیت کے حمایت میں ریلیاں اور جلسہ جلوس کر رہے ہیں اور ان کے سربراہ جو دہشت گردوں کی سرپرستی اور حکومت مخالف سر گرمیوں میں ملوث رہے ہیں پاکستان کے دارلخلافہ اسلام آباد میں دھند دھناتے پھر رہے ہیں ،اگر حکومت ملک و قوم سے مخلص ہیں تو ان دہشت گردوں کو گرفتار کرو جو ملک و قوم کے دشمن ہے ، گلگت بلتستان کے علماء، معزیزین اور عوام پاکستان کے وفادار ہے اور ہمیشہ رہنگے لہذا ن لیگ کو چاہے کہ وہ دہشت گردو کی پشت پناہی کرنے کے بجائے پاکستانی عوام کی جان و مال کی تحفظ کو یقینی بنائیں۔