علامہ ناصرعباس جعفری کی المصطفیٰ ہائوس لاہور میں آئی ایس اوکے مرکزی صدر اور اراکین کابینہ سے ملاقات
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری نے ایک وفد کے ہمراہ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹریٹ المصطفٰی ہائوس لاہور میں آئی ایس او پاکستان کے مرکزی صدر علی مہدی اور مرکزی کابینہ سے ملاقات کی۔ آئی ایس او پاکستان کے مرکزی صدر نے مجلس وحدت مسلمین کے رہنمائوں کو مرکزی سیکرٹریٹ میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے، تاکہ ملت کے اجتماعی معاملات بطریق احسن آگے بڑھ سکیں۔ اُنہوں نے کہا کہ ملت کو درپیش مسائل کا حل باہمی وحدت میں ہے۔ علی مہدی نے مزید کہا کہ دشمن انقلابی حلقوں کیخلاف سازشیں کرکے نظریاتی و انقلابی لوگوں کے مابین دوریاں پیدا کرکے اپنے مذموم ایجنڈے کو آگے بڑھانا چاہتا ہے، پاکستان میں موجود انقلابی قوتوں کو ایک دوسرے کی تقویت کا سبب بن کر دشمن کی سازش کو ناکام بنانا ہوگا، تاکہ پاکستان میں رہبریت کی آرزو (وحدت) پوری ہو سکے۔ اس موقع پر شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی 21 ویں برسی کی مرکزی تقریب میں شرکت کیلئے مرکزی صدر نے ایم ڈبلیوایم کے سربراہ کو مدعو کیا۔ علامہ راجہ ناصر عباس نے برسی شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی، شہید مظفر کرمانی کے روز شہادت اور کشمیر ڈے پر بھی تبادلہ خیال کیا، ملاقات کے آخر پر شہداء کشمیر و شہید مظفر کرمانی کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے رہنما و صوبائی اسمبلی کے رکن آغا رضا نے کہا ہے کہ ملکی سلامتی اور قیام امن کیلئے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، قومیں اپنی اصلاح کرکے آگے بڑھتی ہیں۔پاکستان اس وقت بد ترین حالات سے دو چار ہے ہمارا اتحاد ملک کو اس سنگین حالات سے نکال سکتا ہے ۔
انہوں نے کوئٹہ میں قیام امن کے حوالے سے منعقدہ دو روزہ سیمینار کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ بات خوش آئند ہے کہ امن کی بحالی کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، دہشتگردی کے علاوہ طبقاتی نظام، سیاسی کرپشن، اختیارات کے ناجائز استعمال، مہنگائی، بے روزگاری، توانائی بحران اور زندگی گزارنے کی سہولیات کے فقدان کے باعث لوگ مایوس ہو چکے ہیں مگر اس بات کی توقع کی جاسکتی ہے کہ امن کے قیام کے بعد ان مسائل کو بھی زیر بحث لایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ برسوں میں ہم بحثیت ایک قوم ملک کی فلاح کیلئے کام نہیں کررہے تھے اور امن کی بحالی کی امیدیں ختم ہو چکی تھی مگر آج ہم نے ثابت کردیا کہ ہم کسی بھی مشکلات کا سامنا کرسکتے ہیں اور یہ اس بات کی واضح دلیل ہے کہ ہم دہشتگردوں کے خلاف متحد ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ایسے معاشرے کے قیام کیلئے جدو جہد کرنا چاہئے جہاں ہم آہنگی، برداشت، امن، خوشحالی کا راج ہو اور جہاں لوگ سکون سے رہ سکے اور اپنی ترقی کا سفر طے کریں۔ حکمرانوں کو عوام کے مسائل کے حل کیلئے عملی کاؤشیں کرنا ہوگی تاکہ عوام کو ریلیف مل سکیں اور وہ معاشی آسودگی کے بعد ملکی ترقی و خوشحالی میں اپنے کلیدی کردار ادا کرتے ہوئے استحکام پاکستان میں اپنا حصہ ڈال سکیں کیونکہ معاشی طور پر خوشحال عوام ہی ریاست کی ضمانت فراہم کر سکتے ہیں۔
وحدت نیوز (گلگت) حکمرانوں کو گلگت بلتستان کے عوام کے بنیادی حقوق ہر صورت دینے پڑینگے عرصہ دراز سے اس علاقے کے عوام وطن عزیز سے اپنی بے پناہ محبت کی سزا بھگت رہے ہیں۔بنیادی انسانی حقوق کاحصول ہر معاشرے کا اولین حق ہے ہم ریاست سے بھیک نہیں حق مانگ رہے ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان شعبہ خواتین کی کوآرڈینٹرسائرہ ابراہیم نے بیداری و آگاہی مہم کے دوسرے اجلاس میں شریک خواتین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج بیداری کا وقت ہے اور خواتین کو اپنا کردار ادا کرنا پڑیگا ۔انہوں نے کہاکہ سانحہ 13 اکتوبر 2005 میں رینجرز کی بلا اشتعال فائرنگ سے دو سیدانیاں شہید ہوگئیں لیکن ان کی ایف آئی آرتک درج نہ ہوسکی۔اس ناخوشگوار سانحے کی عدالتی کمیشن رپورٹ کو درخور اعتناء کرتے ہوئے حکومت نے بیگناہ نوجوانوں کو پابند سلاسل کیا ہوا ہے۔ملت تشیع پاکستان نے آج تک نہ اس ملک کے خلاف بغاوت کا علم بلند کیا ہے،نہ حکومتی رٹ کو چیلنج کیا ہے اور نہ ہی پاک وطن کے رکھوالوں کے خلاف کسی دہشت گردی میں ملوث ہے باوجود اس کے ہمارے مردوں اور بیٹوں کو ناکردہ جرم میں عدالتوں میں کیسز چلتے رہے۔حکومت ہمارے ساتھ سوتیلی ماں والا سلوک روا رکھے ہوئے ہے اوراگر ہم نے ان ناانصافیوں کے خلاف خاموشی اختیار کی تو ہم بھی مجرم ہونگے۔
انہوں نے خواتین سے اپنے اپنے علاقوں میں بیداری و آگاہی مہم کو تیز کرنے کی ہدایت کی تاکہ اس علاقے کے ساتھ ہونے والے مظالم کا راستہ روکنے کیلئے مردوں کے شانہ بشانہ خواتین بھی میدان عمل میں رہیں۔اس اجلاس میں نلتر، جلال آباد، دنیور، کے آئی یو کھاری، برمس بالااور جوٹیال کے تنظیمی عہدیداروں نے شرکت کی۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس پرامن خطے کو جنت نظیر بنانے کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے لاہور قومی مرکز شادمان میں سعودی حکومت کے ہاتھوں انسانی و بنیادی شہری حقوق کیلئے آواز اُٹھانے کی جرم میں موت کی سزا پانیوالے جید عالم دین آیت اللہ شیخ نمرباقر النمر کے چہلم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہ شیخ نمر محض کسی فرد یا شخصیت کانام نہیں بلکہ ایک ایسی بلند و پائیدار فکر کا نام ہے، جس کا درس ہمیں آئمہ اطہار علیہم السلام کی زندگیوں سے ملتا ہے، شیخ نمر باطل و جبر کیخلاف ایک غیر معمولی للکار بن کر اس وقت منظر عام پر آئے جب ہر طرف گھٹن کا ماحول اور خوف کے سائے منڈلا رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ شیخ نمر نے بادشاہوں کے جابرانہ تسلط پر استحصال کیخلاف آواز بلند کرنے کا حوصلہ صرف انہی لوگوں کو ہوتا ہے جن کے دل میں خوف خدا کے سوا کسی کے ڈر کی جگہ نہیں ہوتی۔ شیخ نمر کا نام تاریخ میں سنہرے لفظوں سے رقم ہو چکا ہے اور سعودی عرب کی حکومت ملامتی القاب سے منہ چھپاتی پھر رہی ہے، آج سعودی ایوانوں میں مایوسی اور بے اطمینانی کی فضا ہے، شہزادوں کے مابین طویل عرصہ سے جاری اختیارات کی سرد جنگ کھل کر سامنے آنا شروع ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ مظلوم کے خون کا حساب اللہ کے انتقام سے آل سعود کی حکومت کے خاتمے کی صورت میں بہت جلد سامنے آئے گا۔
انہوں نے کہا شیخ نمر کا جرم یہ تھا کہ وہ سعودی عرب میں رائج غیر اسلامی شاہانہ طرز حکومت کیخلاف تھے وہ لوگوں کے استحصال کیخلاف آواز بلند کرتے تھے، انہیں سعودیہ عرب میں انسانی حقوق کے سب سے بڑے علمبردار کی حیثیت حاصل ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہدا کا خون کبھی رائیگاں نہیں جائے گا۔ علامہ راجہ ناصر نے نائجرین حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ممتاز عالم دین شیخ ابراہیم زکزکی فوری رہا کریں، نائجیرین میں ایک طرف مسلح افواج اور دوسری دہشتگرد تنظیم بوکو حرام اہل تشیع کا خون بہانے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا پرامن لوگوں کو اس طرح ظلم و بربریت کا نشانہ بنانا عالمی انسانی قوانین کی بدترین پامالی ہے، چہلم کی تقریب سے امامیہ آرگنائزیشن پاکستان کے چئیرمین لال مہدی خاں، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی صدرعلی مہدی سمیت علمائے امامیہ و دیگر نے بھی خطاب کیا۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے آفس سیکریٹری جناب حاجی ناصر علی نے گیس کی غیر ضروری لوڈ شیڈنگ کے بارے میں کہا ہے کہ موسم سرما میں عوام گیس کے لئے ترستے ہیں، موسم کے کروٹ لینے اور سردی کے بڑتے ہی دوبارہ گیس کی لوڈ شیدنگ شروع کر دی گئی ہے، محکمہ گیس کے ملازمین عوام کو تنگ کرنے میں مصروف ہیں۔ جب تک ہم شکایت لے کر انکے سر پر کھڑے نہیں ہوتے انہیں عوام کو انکے حقوق دلانے کا خیال ہی نہیں آتا۔ جب گیس کی شدید ضرورت ہوتی ہے اس وقت عوام کو گیس کی لوڈشیڈنگ کا سامناکرنا پڑتا ہے اور ٹھیک یہی حال گرمیوں میں بجلی کا ہے ۔جہاں ملک ترقی کی راہ میں گامزن ہونے کو بے تاب ہے وہی سرکاری اداروں میں موجود ملازمین عوام کی دلآزاری میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ گیس عوام کو کھیلونا سمجھ کر انکے ساتھ کھیل رہی ہے ، صوبے میں گیس کی ضرورت ہے مگر پھر بھی فراہم نہیں کی جارہی ہے، گیس کی عدم دستیابی مسائل کی وجہ بن رہی ہے۔ عوام گیس کے مہنگے سلنڈروں کے استعمال اور مختلف طریقوں سے گزارہ کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ جس کی وجہ سے عوام کو بڑے نقصان کا سامنا ہورہا ہے۔ شہریوں کو انکے حقوق فراہم نہیں کی جارہی ہے۔ شہری ہر چیز کیلئے احتجاج کرتے کرتے تھک چکے ہیں پھر بھی انہیں انکے بنیادی ضروریات نہیں مل رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ گیس اپنی ذمہ داریاں صحیح طریقے سے ادا نہیں کر رہی ہے۔ گیس کے محکموں کا قیام عوام کی خدمت کیلئے کیا گیا ہے مگر وہاں کے عمارتوں تک عوام کی آواز بھی نہیں پہنچ رہی، حکومت محکمہ گیس سے انکی کارکردگی پر مشتمل رپورٹ طلب کرے۔ عوام گیس کے بل جمع کرنے کے باوجود اس سے استفادہ نہیں کر پا رہے ہیں، حکومت وقت حالات حاضرہ پر نظر رکھے، عوام کئی مسائل سے دوچار ہیں۔ عوام کو انکے روز مرہ زندگی کے بنیادی ضروریات فراہم کرکے انہیں کٹھن حالات سے نجات دلائے۔
وحدت نیوز(گلگت) کراچی میں پی آئے اے ملازمین کی نجکاری کے خلاف احتجاج پر وحشیانہ لاٹھی چارج اور فائرنگ ریاستی دہشت گردی اورجمہوریت کے منہ پر طمانچہ ہے۔اپنے حقوق کیلئے احتجاج کرنا ہر شہری کا حق ہے حکومت جبری طور پر عوام سے احتجاج کا بنیادی حق چھیننا چاہتی ہے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کراچی میں پی آئی اے ملازمین کے احتجاج پر لاٹھی چارج اور فائرنگ شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ کی حکومت جمہوریت کی آڑ میں ملک میں بادشاہت قائم کرنا چاہتی ہے۔ماڈل ٹاؤن لاہور میں بیگناہ مرد و خواتین پر گولیوں کی بوچھاڑ کرکے درجنوں مرد و خواتین اور بچوں کو خون میں نہلادیا گیااور تو اور معذور افراد کو بھی لیگی حکومت نے نہیں بخشا۔انہوں نے کہا کہ احتجاج عوامی حق ہے جسے ریاستی جبر سے دبانا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے پی آئی کے ملازمین آج اپنے حقوق کیلئے پرامن احتجاج پر ہونے کے باوجود ان پر گولیان چلائی گئیں حالانکہ ان ملازمین نے کوئی ناجائز مطالبہ نہیں کیا تھا۔پولیس کے ہاتھوں بیگناہ ملازمین کی ہلاکت پر ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کو سب سے زیادہ خسارہ حکومت نے خود پہنچایا ہے ،ہر نئی آنے والی حکومت نے کلیدی عہدوں پر نااہل افراد کی تعیناتی کرکے اس قومی ادارے کو تباہ کردیا ہے اور آج حکومت خود خسارے کا رونا رو رہی ہے۔حکومت قومی اداروں کے تحفظ اور معاشی طور پر ان داروں کو استحکام بخشنے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے اوران اداروں کو نفع بخش بنانے کی بجائے انہیں نیلام کرنا ملکی معیشت پر کاری ضرب لگانے کے مترادف ہے۔