وحدت نیوز (مشہد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری امور خارجہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی کا مشہد مقدس میں واقع ایم ڈبلیو ایم کے دفتر کے دورہ، دورے کے دوران اُنہوں نے کابینہ کے ساتھ خصوصی ملاقات اور ایک نشست کے دوران عالم اسلام کو درپیش مسائل کے حوالے سے اظہار خیال کیا۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم مشہد کے سیکرٹری جنرل حجتہ الاسلام عقیل حسین خان، حجتہ الاسلام مولانا عارف حسین تھہیم، مولانا ظہیر حسین مدنی سمیت دیگر کابینہ کے رہنما موجود تھے۔ بعدازاں کابینہ کے ساتھ ہونے والی خصوصی نشست میں ڈاکٹر شفقت حسین شیرازی نے دفتر مشہد مقدس کی کارکردگی کو سراہا اور حجتہ الاسلام آقائی عقیل حسین خان کو کاوشوں اور کوششوں پر اُنہیں خراج تحسین پیش کیا۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے صوبائی سیکریٹری تنظیم سازی مولانا برکت علی مطہری، سیکریٹری امور جوان عبدالوہاب لغاری اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا سید ظفر عباس شمسی کے ہمراہ ضلع جعفر آباد کا تنظیمی دورہ کیا۔ اس موقع پر ضلعی سیکریٹری سید غلام شبیر شاہ، سید منظور شاہ و دیگر بھی ساتھ تھے۔
شاہی چوکی اور نہال کوٹ میں تنظیمی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین، اسلام کے انقلابی پیغام کی حامل، خمینی بت شکن کے پیروکاروں کی جماعت ہے جو وطن عزیز میں نظام ولایت کے سرگرم عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کی صوبائی شوریٰ کا اہم اجلاس ٢١ فروری شام پانچ بجے ڈیرہ مراد جمالی میں منعقد ہوگا۔ اجلاس میں اضلاع کے نمائندے اور اراکین صوبائی شوریٰ شریک ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے طول و عرض میں واقع دہشت گردوں کے ٹریننگ کیمپس اور محفوظ ٹھکانے ناقابل برداشت ہیں۔ جبکہ مستونگ دہشت گردوں کاگڑہ بن چکا ہے۔ چار مہینے گذر جانے کے باوجود سانحہ چھلگری میں ملوث قاتل گرفتار نہیں کئے گئے، جو کہ انتہائی افسوس ناک عمل ہے۔ جدوجہد کے ہر مرحلے پر مجلس وحدت مسلمین، وارثان شہداء کے شانہ بشانہ ہوگی۔ ٢٠ فروری کو مزار شہداء پر حاضری دے کر شہدائے ملت جعفریہ سے اظہار عقیدت اور تجدید عہد وفا کیا جائے گا۔
وحدت نیوز (آرٹیکل) یہ ہے گلگت و بلتستان ، جہاں دنیا کے ساتھ ساتھ بہت کچھ بدل گیاہے، زندگی بدل گئی ہے،آج کل ہر چیز ماڈرن ہو چکی ہے یہاں تک کہ لوگوں کی سوچ اور فکر کی نوعیت بھی بدل چکی ہے ، یہاں کے بیوروکریٹوں نے بھی رشوت کا نام ہی بدل دیا اب رشوت لینے اور دینے والے افراد اسے عطیہ ،ہدیہ ، تحفہ یا اجرت کا نام دیتے ہیں تاکہ حرمت کا تصور ہی ختم ہو جائے ۔دنیا کے اکثر مناطق کی طرح یہاں کے بیورو کریٹس بھی بہت بھولے بھالے لوگ ہیں ،اتنے بھولے بھالے کہ نعوز باللہ وَمَكَرُواْ وَمَكَرَ اللّهُ وَاللّهُ خَيْرُ الْمَاكِرِينَ کے عملی مصداق بنے ہوئے ہیں۔
اس قسم کے آفیسر آپ کو تمام ممالک میں بالخصو ص جی بی کے مختلف اداروں میں وافر مقدار میں ملیں گےچاہے وہ ادارے نئی نسل کی تعلیم و تربیت سے تعلق ہوں یاا امن و امان برقرار کرنے والی پولیس ہو یا تعمیر و ترقی سے مربوط ادار ے پی ڈبلیو ڈی وغیرہ، ہر جگہ رشوت اور قانون شکنی کا بازار گرم ملے گا اور اس گرما گرم بازار میں بیوروکریٹ طبقہ اللہ اللہ اور بات بات پر توبہ میری توبہ کہتا ہوا بھی دیکھائی دے گا۔
بیورو کریٹوں کی طرح یہاں کے سیاستدان بھی اقربا پروری میں کسی طور کم نہیں، وہ اسے صلہ رحمی کا نام دے کر حق داروں کا حق مارنے میں مصروف رہتے ہیں جب کہ ان میں عابد شب زندہ دار اور قاری قرآن بھی موجود ہیں،اور وہ اس نام نہاد صلہ رحمی کے وسیلے سے رضائے خدا کو جلب کرنے کی کوشش کرتے ۔اس طرح کی صلہ رحمی کرنے والے کئی مرتبہ منشیات کاکاروبار کرنے والوں کو قانون کے دائرہ کارسے نجات دلانے میں بھی مشغول نظر آتے ہیں اورپھر کہتے ہیں کہ ہم نے تو کبھی شراب کو منہ نہیں لگایا ،ہم نے کبھی رشوت نہیں لی ، ہم نے کبھی زنا نہیں کیا ،ہمارے ہاتھ کسی مظلوم کے خون سے رنگین نہیں ہوئے ،ہم نے کبھی قانون کے خلاف کوئی کام نہیں کیا ہم ہر وقت میرٹ کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں۔
جی ہاں آج ہم بہت ماڈرن ہوچکے ہیں،ہمارے ہاں اب رشوت کا نام بدل کر تحفہ و ہدیہ ،اقربا پروری کا نام بدل کر صلہ رحمی ،میرٹ کا معنی تعلقات، رشتہ داری ،اقرباپروری، سفارش اور رشوت کانام سیاست رکھ دیا گیاہے۔ اب جس جس کے پاس یہ چیزیں ہوں وہ میرٹ پر اترتا ہے اور جو افراد جائز نا جائز ، حلال و حرام کے تمام قیودات کو بالائے طاق رکھ کر ان کی حمایت اور رفاقت کریں وہی افراد سماج کے سب سے لائق اور فائق افراد قرار پاتے ہیں۔
یہاں پر سیاست و دینداری اور ایمانداری کے لباس میں بے چارے عوام کا خون چوسا جارہا ہے کبھی اقتصادی راہداری کے نام پر تو کبھی آئینی حقوق کے نام پر عوام کے حقوق پر ڈاکے ڈالے جا رہے ہیں ۔
اہلیان گلگت و بلتستان کو اب تو یہ سمجھنا چاہیے کہ جو لوگ اسمبلی میں پہنچ کر اہم ملی امور پر خاموشی اختیار کرلیتے ہیں،اقتصادی راہداری جیسے مسئلے میں انہیں کوئی دلچسبی ہی نہیں،جن کا ایجنڈا فقط حکومت پاکستان کی ہاں میں ہاں ملانا ہے اور جو ہمارے ہاں کی غیور عوام پر جھوٹے وعدوں اور کھوکھلے نعروں کی وجہ سے سالہاسال مسلط ہیں،ان لوگوں کے ہوتے ہوئے عوام کو کوئی ریلیف،فائدہ اور ترقی نصیب نہیں ہوسکتی۔
اگر ترقی ،رشوت کا نام ہدیہ ،دھاندلی کانام سیاست،اقرباپروری کانام صلہ رحمی اور میرٹ کانام تعلقات ہی ہے تو پھر بہت ترقی ہوچکی ہے بصورت دیگر۔۔۔ہم سب کو ملکر اس صورتحال کو تبدیل کرنے کے لئے سوچنا ہوگا۔
تحریر۔۔۔۔سید قمر عباس حسینی
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکریڑی جنرل عباس علی نے اپنے جاری کردہ بیان میں اتحاد بین المسلمین کو فروغ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری جماعت نے ہمیشہ اتحاد و اتفاق کیلئے کام کیا ہے۔اسلام ہمیں آپس میں ہم آہنگی اور یکجہتی کا درس دیتا ہے، ہم نے ہر کام میں اسلامی اقدار کو مد نظر رکھا اور ہمیشہ اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے بغیر کسی مذہبی یا قومی تفرقے کے عوام کی خدمت کی ہے، عوام اس بات سے آگاہ ہیں کہ ان کیلئے جتنا ہمارے لئے ممکن تھا ہم نے کام کیا ہے، ہر میدان میں آواز بلند کی اور ہم نے صرف نعروں سے کام لینے کے بجائے عملاً لوگوں کی خدمت کی ۔
انہوں نے مجلس وحدت مسلمین کے دستور کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایمان، اتحاد اور بھائی چارگی ہمارے مقاصد ہیں، ملک بھر میں اسلامی نظام دیکھنا چاہتے ہیں۔ ہمارے اندر کبھی بھی لسانی، مذہبی یا قومی بنیاد پر کارکنوں میں تفریق نہیں پایا گیا ، ہماری کوشش رہی ہے کہ تمام اقوام کو یک نگاہ سے دیکھیں کیونکہ ہمارا شعار ہی امت مسلمہ میں وحدت پیدا کرنا ہے ۔ خدمت ہمارا نصب العین ہے اور ہم عوام کی خدمت کیلئے ہی سیاست کے میدان میں اترے ہیں۔ بیان کے آخر میں کہا گیا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ کوئی بھی قوم صرف اسی وقت ترقی کر سکتی ہے جب ان میں اتحاد، آپس میں ہم آہنگی اور بھائی چارے کا ماحول پیدا ہوجائے اور ایسا ماحول پیدا کرنے کیلئے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا. اور ہم اپنے با شعور عوام سے امید رکھتے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ مل کر اتحاد بین المسلمین کو فروغ دیتے ہوئے وطن عزیزمیں محبت ، اتحاد اور بھائی چارگی کوعملی جامعہ پہنانے میں اقدام کریں گے ۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا ہے کہ دور حاضر میں مختلف ذرائع ابلاغ بے حیائی کے فروغ کا سبب بن رہے ہیں، حکومت کو جہاں اسلامی افکار اور دینی تعلیم کے فروغ کیلئے کوشاں ہونا چاہئے وہی حکومت خاموشی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ قوم کو اسلامی افکار سے دور کیا جا رہا ہے، جن چیزوں سے ہمیں فائدہ اٹھانا چاہئے ہمیں انکا منفی استعمال زیادہ نظر آرہا ہے ۔ کوئی بھی والدین اپنے اولاد پر اعتبار سے پرے نہیں ہٹ سکتا مگر ہمیں چاہئے کہ انکی زندگی بہتر بنانے کیلئے انکے لئے چند منصوبہ بندی بھی کرے، اولاد کی تربیت میں کسی قسم کی کمی نہ رہنے دے۔ اپنے اولاد کو ٹیلی وژن ، کمپیوٹر یا انٹر نیٹ کے حوالے کرنے کے بجائے ان کیلئے وقت نکالے اور انکے مسائل دریافت کرنے کے ساتھ ساتھ انکے عملی زندگی میں انکے مشکلات کو حل کرنے کی پوری کوشش کرے تاکہ ہم ایک کامل شخص ملک و قوم کی خدمت کیلئے پیش کر سکے۔
علامہ سید ہاشم موسوی نے بی بی زینب بنت علی ؑ کے ولادت کے موقع پراپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیدہ زینب حیاء کے بہترین نمونے گزر ے ہے،تاریخ خود اس بات کی گواہ ہے کہ بی بی زینب سلام اللہ علیہا نے ہرلحاظ سے اسلام کے مطابق زندگی بسر کی ہے۔دور حاضر میں تمام خواتین کو چاہئے کہ وہ بھی انکے کردار کو اپناتے ہوئے انکی پیروی کرے اور اگر ہم انکے دکھائے گئے راستے پر عمل پیرا ہو تو ہمارے اعمال خود ایک اچھی زندگی کی ضمانت ہو گی ۔ مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہم سب پر لازم ہے کہ ہم اپنے ہر کام میں اسلامی آداب کو مد نظر رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک اسلامی معاشرے میں غیر اسلامی رسم و رواج کا فروغ اپنی ذات سے مزاق کے مترادف ہے، اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے، جس میں زندگی کے ہر پہلو کو زیر بحث لایا گیا ہے اور ہمارے تمام مسائل کا حل ہمیں اسلام کے اندر ملتا ہے تو بلا ہمیں دوسروں کی پیروی یا دوسروں کے رواجوں کو آگے بڑانے کی کیا ضرورت آ پڑی ہے اور ہم مختلف چیزوں کے نام پر بے حیائی کے فروغ کی مذمت کرتے ہیں۔ بیان کے آخر میں انہوں نے کہا کہ میں اپنی اور مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے تمام عالم اسلام کو بی بی زینب سلام اللہ علیہا کی ولادت کے موقع پر مبارکباد پیش کرنا چاہوں گا اور ساتھ ہی ساتھ یہ دعا کی گئی کہ اللہ تعالیٰ دور حاضر میں ہمارے ماوں اور بہنوں کو یہ توفیق عطا فرمائے کہ وہ زینب بنت علی ؑ کے کردار پر عمل کر سکیں۔
وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کو ملک میں بدنام کیا جارہا ہے، حکومت ایک پروپیگنڈے کے ذریعے پاک فوج اور سیکیورٹی اداروں کو بدنام کرنے کی کوشش کررہی ہے، اور رینجرز کے دائرہ کار کو پنجاب تک وسیع کرنے سے روکا جارہا ہے۔ ان خیالات کااظہار اُنہوں نے ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ قاضی نادر حسین علوی، علامہ غلام مصطفی انصاری، علامہ سید سلطان احمد نقوی، مہر سخاوت اور ثقلین نقوی موجود تھے۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت آپریشن ضرب کی سمت کو جان بوجھ تبدیل کیا جارہا ہے، ملک بھر سے پکڑے جانے والے دہشتگردوں کا تعلق کسی نہ کسی طرح پنجاب میں موجود دہشتگردوں سے ہوتا ہے۔ ابھی کراچی میں سیکیورٹی فورسز نے کاروائی کے دوران دہشت گرد پکڑے ہیں ان کے سہولت کاروں اور ان کے ہمدردوں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ پاکستان میں نظام عدل انتہائی غیرمنصفانہ ہے، اس ملک میں جس عوت کے ساتھ زیادتی ہوتی ہے جب تک وہ خود سوزی نہیں کرتی اُس کی آواز نہیں سنی جاتی۔ پاکستان میں آواز بلند کرنے والوں کو دبایا جاتا ہے اور اُنہیں گولیوں کا نشنہ بنایا جاتا، جو دنیا کے تمام قوانین کے خلاف ہے۔ ہمارے حکمران وقت کے فرعون بنے ہوئے ہیں جو بھی اس کے خلاف آواز اُٹھا تا ہے تو اس کی آواز دبایا جاتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ پنجاب میں حکومتی سطح پر دہشتگردی کی سرپرستی کی جاتی ہے اور حکومت اپنے مفادات کے لیے دہشتگردوں کو استعمال کرتی ہے ۔ سرائیکی صوبے کے حوالے سے کیے جانے والے سوال کا جواب دیتے ہوئے علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ سرائیکی صوبے سمیت خطے میں انتظامی بنیادوں پر یونٹ بنانے کی ضرورت ہے تاکہ خاص طور پر اس علاقے سے محرومیاں کا خاتمہ ہواور غریب عوام کے ساتھ جو استحصال کیا جارہا ہے اُسے ختم کیا جائے۔ سرائیکی خطے کے ممبران قومی اور صوبائی اسمبلی اگر اس خطے کے ساتھ مخلص ہوجائیں تو تخت لاہور سے اس کی جان چھوٹ سکتی ہے۔