سیاسی و مذہبی جماعتیں قاتل ومقتول کا فرق سیکھیں، علامہ تصور جوادی

16 ستمبر 2014

وحدت نیوز(مظفرآباد) سیاسی جماعتیں دوغلی پالیسی ترک کریں پارلیمنٹ میں حکومت کے حامی ٹیلی ویژن پر شوز میں عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے مطالبات کی تائید کرنے والے اپنے آپ کو کسی ایک پلڑے میں ڈالیں، اس وقت پاکستان میں عملی طور پر آمرانہ نظام حکومت قائم ہے ، جمہوریت ہے ہی نہیں ، بچائی یا گرائی کیسے جائے گی، جو جمہوریت کے تحفظ کی بات کرتے ہیں وہ دراصل جمہوریت نہیں بلکہ اپنی اپنی کرسی بچانے اور باری پوری کروا کر اپنی باری کے تحفظ کی بات کرتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہارسیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے ایم ڈبلیوایم آزاد کشمیر کی ریاستی کابینہ کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 

انہوں نے کہا کہ جو کچھ اسلام آباد میں ہو رہا ہے ، نہ کہیں آئین ہے اور نہ قانون نافذ کرنے والے ادارے ہیں، ایک ڈکٹیٹر کی حکومت یا بادشاہت کا سسٹم قائم ہے، بادشاہ کی ذاتی پولیس بغیر کسی قانون سے بے گناہ شہریوں کو ہوٹلوں ، بازاروں اور گیسٹ ہاؤسز سے بلا جواز اٹھا کر تشدد کا نشانہ بنا رہی ے ، ایف آئی آر پہلے سے تیار ہے ، افراد کو اٹھانا اور اس میں ڈالناہے۔ ہمارے ساتھیوں کو بغیر کسی ورانٹ کے کمرے میں داخل ہو کر گرفتار کیا گیا ، ابھی تک نہ ضمانت لی گئی اور نہ کسی کو ان سے ملنے دیا جا رہا ہے ایسے اقدام تو مارشل لاء میں بھی نہیں کیئے جاتے ۔ ہمارا ذاتی نقطہ نگاہ ہے کہ اگر یہی جمہوریت ہے تو اس سے مارشل لاء بدرجہ ہا بہتر ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کی مہذب اقوام پرامن احتجاج کی حمایت کرتی ہیں ، دنیا میں جہاں بھی احتجاج ہوتا ہے کہیں تشدد نام کی کوئی چیز نہیں ہوتی لیکن بادشاہانِ رائیونڈ نے دنیا کے تمام اصول ایک طرف رکھتے ہوئے کرسی بچاؤ پالیسی کے تحت عوام کو طاقت کے زور پر کچلنا شروع کر رکھا ہے ، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عملی طور پر اگر قانون نافذ ہے تو ہم سوال کرنے کا حق رکھتے ہیں کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے شریف برداران سمیت جن افراد کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی ہے انہیں گرفتار کیوں نہیں کیا گیا؟ اگر سابقہ دور میں دو وزیراعظم کورٹ میں پیش ہو سکتے ہیں تو وہ کونسا قانون ہے جس کے تحت موجودہ حکمرانوں کو استثنیٰ حاصل ہے، ابھی حال ہی میں وزیراعظم و رفقاء پر دو ایف آئی آر مذید درج ہوئیں کیوں نہیں قانون حرکت میں آتا؟ کیا قانون صرف پرامن و نہتے شہریوں کے لیئے ہے۔ جہاں عدالتیں آزاد قانون کی عمل داری اور جمہوری نظام قائم ہوتا ہے وہاں تو کوئی ملزم یا مجرم حق حکمرانی نہیں رکھتا۔ اسے آئین اور قانون کے سامنے جوابدہ ہونا پڑتا ہے ۔

 

انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان کی ہمیشہ قدر کرتے ہیں ، ہمارے جوانوں اور آفیسرز نے ہمیشہ ناموس وطن کے تحفظ کے لیئے قربانیاں دیں ہیں، دہشتگردی کا مقابلہ فوج کرے، زلزلہ زدگان کی مدد فوج کرے ، سیلاب زدگان کو فوج ریسکیو کرے، ملک کی سرحدوں کی حفاظت فوج کرے تو ہر سطح پر فوج خدمات سرانجام دے، لیکن بعض سیاسی لوگ ڈھکے چھپے اور بعض واضح الفاظ میں افواج پاکستان پر تنقید کر رہے ہیں، افواج پاکستان کی کردار کشی کرنے والے میڈیا ہاؤس کو بھی وزیراعظم سپورٹ کرتے ہیں ، انقلاب و آزادی مارچ کے مسئلہ کے حل کے لیئے پہلے فوج کا دروازہ کھٹکھٹایا گیا، فوج کو مداخلت کا کہا گیا لیکن بالآخر افواج پاکستان کو بدنام کیا گیا ، آئی ایس پی آر کی سٹیٹمنٹ کے بعد وزیراعظم نے پارلیمنٹ میں جو جھوٹ بولا تھا اس میں وہ بے نقاب ہو گئے تو ایک ایسا شخص جو صادق و امین نہ ہو وہ کس قانون کے تحت وزیراعظم رہ سکتا ہے؟ ہم ایک پھر اس مطالبہ کا اعادہ کرتے ہیں کہ ہمارے گرفتار عہدیداران کو فی الفور رہا کرتے ہوئے جھوٹے مقدمات کو ختم کیا جائے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree