سانحہ شب عاشور 2009 کے بے گناہ شہداء کے لواحقین انصاف کی راہ دیکھ رہے ہیں،مولانا اسرارعباس نقوی

28 دسمبر 2020

وحدت نیوز(مظفرآباد) سانحہ شب عاشور 2009 کے بے گناہ شہداء کے لواحقین انصاف کی راہ دیکھ رہے ہیں حکومت نے نہ تو ان کے گرفتار شدہ ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا نہ ہی کسی ٹرائل سے ان کے ورثاء کو آگاہ کیا گیا چند سال قبل میڈیا پر بعض لوگوں کو بتایا گیا کہ یہ سانحہ شب عاشور میں ملوث ہیں اور انہیں گرفتار کیا گیا ہے لیکن اب تک ان کا بالکل پتا نہیں وہ رہا کر دیے گئے یا انہیں کیا سزا دی گئی ہے اور ان کا کیا ٹرائل کیا گیا اس بارے میں ہمیں بہت زیادہ تشویش ہے کہ آخر قانون نافذ کرنے والے ادارے 6 شہداء جن میں دو پولیس اہلکار بھی شامل تھے کے خون سے کس طرح خیانت کر سکتے ہیں۔

 ان خیالات کا اظہار مولانا سید اسرار عباس نقوی سیکرٹری تعلیم و تربیت مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر نے 27 دسمبر سانحہ شب عاشور کے شہداء کے ایصال ثواب کے لیے وحدت سیکرٹریٹ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ 27 دسمبر کو شب عاشور کے عظیم شہداء کی برسی ہے ہم سمجھتے ہیں کہ ان کا خون ابھی تک حکومت اور انتظامیہ کے زمہ قرض ہے بلاشبہ وہ مظلوم لوگ وہ نہتے شہری جو عزاداری امام حسینؑ کی عبادت میں مشغول تھے انہیں کس جرم میں قتل کیا گیا۔ خود کش حملہ کرنے والا کون تھا اس کے سہولت کار کون تھے اور گرفتار ملزمان کون ہیں اس بارے میں ابھی تک شہداء کے ورثاء کو یا قومی تنظیمات کو آگاہ نہیں کیا گیا اس پر بہت تشویش پائی جاتی ہے۔

مولانا سید اسرار عباس نقوی نے مزید کہا کہ ہمیں اس بات پر تشویش ہے کہ ان شہداء کے لیے آواز بلند کرنے والی مجاہد شخصیت علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر پر بھی سرعام حملہ کیا گیا ان کی آواز کو بند کرنے کی کوشش کی گئی آج تک ان کے حملہ آور نہ گرفتار کیے جا سکے نہ ہی ان کا قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سراغ مل سکا۔ علامہ تصور جوادی کا خانوادہ آج تک حکومتی تسلیوں کو دیکھ رہا ہے۔ خود علامہ تصور جوادی سے جو وعدے کیے گئے تھے وہ بھی ابھی تک پورے نہیں کیے جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ان دونوں سانحات میں ملوث ذمہ داران کو گرفتار کیا جائے انہیں قانون کے مطابق سزا دی جائے انہیں گرفتار کر کے میڈیا کے سامنے پیش کیا جائے اور انہیں بھاری بھرکم سزا دی جائے۔ مولانا اسرار عباس نقوی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے قیام کا مقصد ہی مظلوم و محروم طبقے کے حق میں آواز بلند کرنا ہے اور ہم مولا کائنات امام علی ابن ابی طالب علیہ سلام کے اس فرمان کہ ظالم کے دشمن اور مظلوم کے دوست بنو۔ جہاں ہم دنیا بھر کے مظلومین کے لیے آواز بلند کرتے ہیں وہاں اپنے مظلومین کے حق میں آواز بلند کرنا ہمارا اخلاقی وشرعی فریضہ ہے۔ تقریب کے اختتام پر سانحہ شب عاشور کے شہداء اور ملت پاکستان اور ملت اسلامیہ کے تمام شہداء کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree