علامہ راجہ ناصرعباس کی اپیل پرپاراچنارونائیجیریاکے مظلومین سے اظہاریکجہتی کیلئےملک گیریوم احتجاج منایا گیا

19 دسمبر 2015

وحدت نیوز(اسلام آباد/لاہور/کراچی/ٹنڈومحمد خان/ملتان/فیصل آباد) مرکزی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر پارہ چنار بم دھماکے اور نائیجیرین مومینن پر اسرائیل کی ایماء پر ہونے والے ظلم و بربریت کے خلاف ملک بھرمیں بعد نماز جمعہ احتجاج مظاہروں اور ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔اسلام آباد، لاہور،کراچی ،پشاور، کوئٹہ،گلگت بلتستان سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں قصبوں ،دیہاتوں میں عوام سڑکوں پر نکل آئے اور تکفیری دہشت گردوں اور اسرائیل نواز نائیجیرین فوج کے خلاف شدید نعرے بازی کی،مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرزاور پلے کارڈاٹھا رکھے تھے جن پر طالبان ، بوکوحرام کے خلاف اور آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزکی کے خلاف نعرے درج تھے۔


مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام سانحہ پارہ چنار اورنائجیریا میں فوج کی بربریت کے خلاف مرکزی امام بارگاہ اثنا عشریG-6/2 سے ڈی چوک تک ایک پرامن احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں سینکڑوں مظاہرین نے شرکت کی۔ریلی کے شرکا نے نائجیریا کی معروف مذہبی شخصیت حجت الاسلام و المسلمین شیخ ابراہیم زکزکی کی فوج کے ہاتھوں گرفتاری اور سانحہ پارہ چنار کے خلاف مذمتی بینر اٹھا رکھے تھے۔ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے نائیجیریا فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں سینکڑوں بے گناہ افراد کی شہادت کو بھیانک ترین ریاستی ریاستی دہشت گردی قرار دیا۔شیخ زکزکی کی مقبولیت سے خائف نائجیریا کی حکومت نے اسرائیلی ایما پر انہیں حق پرستی کا سزا دی ہے۔ہم پاکستان کی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس سلسلے میں سفارتی کردار ادا کرتے ہوئے شیخ زکزکی کی فوری رہائی کے لیے نائیجریا حکومت پر زور ڈالیں۔۔دنیا میں دہشت گردی کے خاتمے کے نام پر عرب ممالک جس فوجی اتحاد کو قائم کرنے جا رہے ہیں وہ مسلمانوں کے تحفظ کی بجائے سعودی بادشاہت کے دفاع کے لیے ہے۔دنیا بھر کے دہشت گردوں کی مالی معاونت میں سعودی عرب کا کردار کسی سے پوشیدہ نہیں۔پاکستان کو سعودی عرب کے خطرناک عزائم سے دور رہنا چاہیے۔ پاکستان کی طرف سے اس فوجی اتحاد میں شمولیت کے فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔دہشت گردی کے خاتمے کے لیے جاری ضرب عضب میں کسی مصلحت پسندی کو دیوار نہ بننے دیا جائے تب ہی اس کے مطلوبہ نتائج حاصل ہوں گے۔ عوامی خواہشات کے مطابق اس آپریشن کے دائرہ کار کو ان شہری علاقوں تک بھی پھیلایا جائے جہاں دہشت گردوں کے سہولت کار اور فکری معاونین موجود ہیں۔ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کے باوجود ملت جعفریہ کو ملک بھر میں سنگین سانحات کا سامنا کرنا پڑا۔دہشت گرد عناصر کے گرد گھیرا مزید تنگ کرنے کی ضرورت ہے۔ریلی میں مرکزی قائدین علامہ اقبال بہشتی،علامہ ملک اقرار حسین،نثار حسین فیضی کے علاوہ دیگر معروف شخصیات نے بھی شرکت کی۔

لاہور میں پریس کلب کے باہر بھر پور احتجاجی مظاہرہ ہوا جس میں مومنین کی کثیر تعداد نے شرکت کی احتجاجی ریلی سے علامہ ابوذر مہدوی ، سید اسد عباس نقوی،علامہ حسن رضا ہمدانی ، علامہ محمد اقبال کامرانی سمیت مقامی رہنماوں نے شرکاء سے خطاب کیا۔اس کے علاوہ پنجاب کے مختلف اضلاع میں احتجاج ریکارڈ کروایا گیا جن میں ضلع جھنگ ، ضلع شیخوپورہ ، ضلع فیصل آباد، ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ، ضلع لیہ ، ضلع اسلام آباد، ضلع ملتان ، ضلع سرگودھا، ضلع نارووال، ضلع چنیوٹ، ضلع مظفرگڑھ ، ضلع بہاولپور، ضلع میانوالی اورضلع قصور میں احتجاجی مظاہرے ہوئے اور احتجاجی قراردارمنظور کی گئیں ۔

لاہور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والی شخصیات ،سول سوسائٹی کے کارکنان شریک ہوئے،مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین ،امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان لاہور ڈویژن ،مدارس جعفریہ اور دیگر مذہبی جماعتوں کے اراکین بھی مظاہرے میں شریک تھے،مظاہرے کی قیادت مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی و صوبائی رہنماوُں علامہ ابوذر مہدوی،علامہ محمد اقبال کامرانی،علامہ اسد عباس نقوی،علامہ سید حسین نجفی نے کی۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ ابوذر مہدوی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں حکمران مخلص نہیں ،نیشنل ایکشن پلان کے نام پر عوام کو بیووقف بنایا جا رہا ہے،دہشت گرد کالعدم جماعتوں کو مکمل آزادی کے ساتھ سیاسی عمل میں شریک کر کے حکمرانوں نے بتا دیا ہے کہ ہمیں ملکی مفادات اور عوامی تحفظ سے کوئی سروکار نہیں،پاراچنار،جیکب آباد اور چھلگری میں ہماری نسل کشی کی گئی،لیکن حکمران ٹس سے مس نہیں ہوئے،ہم اس بات سے بخوبی واقف ہے کہ ہماریہ نسل کشی میں بین الاقوامی قوتیں ملوث ہیں،اور حکمران جماعت ان طاقتوں کے غلام ہیں،داعش،طالبان،النصرہ،بوکوحرام اور لشکرجھنگوی کے سرپرستوں اور فنانسرز کے نام نہاد اتحاد میں شامل ہو کر حکمرانوں نے شہیدوں کے خون سے غداری کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ ان دہشت گردوں کی سرپرستی کون کرتا رہا ہے،ناعاقبت اندیش حکمران ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے درپے ہیں،ہم ہر ظلم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرتے رہیں گے،خواہ اس راہ میں ہمیں اپنی جان ہی کیوں نہ دینی پڑے، انہوں نے کہا کہ نائجیریا میں اسلامی موومنٹ کے پرامن مسلمانوں پر اسرائیلی نواز نائجیرین  افواج کا حملہ اور ہزاروں افراد کی بے دردی سے قتل عام کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں،ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس ظالمانہ اقدام پر نائجیرین حکومت پر سفارتی دباوُڈالیں اور بے گناہوں کے قتل عام پر عالمی تحقیقات کا مطالبہ کریں،اسلامی موومنٹ نائجیریا کے رہنما آیت اللہ زکزکی اور ان کے اہلخانہ کو باحفاظت رہائی دلوانے میں تمام مسلم امہ کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے،انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افواج پاکستان اور حکومت کو ایک پیچ پر آنا چاہیئے،جو ہمیں بلکل بھی نظر نہیں آتے۔

مظاہرے سے مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد اقبال کامرانی نے بھی خطاب کیا ،انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے آقاوُں کی خوشنودی کے لئے شیعہ نسل کشی پر خاموش ہے،نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں ہمیں دیوارسے لگایا جارہا ہے،ہم ان سازشوں سے بخوبی واقف ہیں،پنجاب ،سندھ،بلوچستان،خیبر پختونخواہ سمیت گلگت بلتستان میں دہشت گرد کالعدم تکفیری گروہ کی حکومتی سطح پر سرپرستی اس بات کی دلیل ہے کہ شیعہ نسل کشی ایک منظم منصوبے کا حصہ ہے،انشااللہ ہم دشمنوں اس اس ناپاک عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دینگے،پاکستان کے دشمن پاکستان کے فطری دفاع ملت تشیع کو ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے مرعوب نہیں کرسکتے،مظاہرین سے انجمن شہریان لاہور کے چیئرمین محمد شفیق رضا قادری،آئی ایس اور لاہورڈویژن کے رہنماوں،مدارس جعفریہ،مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کے رہنماوں نے بھی خطاب کیا،مظاہرے میں بڑی تعدا میں خواتین ،بچے اور بزرگ افراد شریک تھے ،بعد ازآں مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہوئے۔

علامہ راجہ ناصرعباس کی اپیل پر کراچی سمیت اندرون سندھ، حیدرآباد، ٹنڈومحمد خان، شہدادکوٹ،ماتلی، بدین، شکارپور، لاڑکانہ،سمیت دیگراضلاع میں بھی پاراچناراور نائیجیریا میں مظالم کے خلاف پرزوراحتجاج کیا گیا، شہر کراچی نماز جمعہ کے اجتماعات ملیر ،لانڈھی ،کورنگی ،شاہ فیصل ،رضویہ سو سائٹی ،نیو کراچی کی جامع مساجد کے بعد احتجاجی مظاہرے کئے گئے کراچی میں خوجہ مسجد کھارادر کے باہر سانحہ پاراچنار اور نائیجیریا میں اسرائیل نواز نائیجیرین افواج کے ہاتھوں مسلمانوں کے قتل عالم کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں سیکڑوں افراد شریک ہوئے اور انہوں نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر سانحہ پاراچنار میں ملوث کالعدم تکفیری دہشت گردوں کے خاتمہ کے مطالبہ سمیت دہشت گردی نا منظور اور نائیجیریا کے مسلمانوں سے باہمی یکجہتی اور اسلامی تحریک نائیجیریا کے سربراہ شیخ زکزکی اور ان کے اہل خانہ کی رہائی کے مطالبے درج تھے۔احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں رہنماؤں کاکہنا تھا کہ دہشت گردی مملکت پاکستان کے لئے ایک ناسور کی شکل اختیار کر چکی ہے تاہم اس کا خاتمہ ناگزیر ہو چکا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس ہو یا پھر ماضی میں سانحہ جیکب آباد، سانحہ بولان، سانحہ عاشورا، سانحہ اربعین، سانحہ شکار پوراور اس طرح متعدد سانحات میں ہزاروں قیمتی جانوں کا زیاں ہو چکا ہے تاہم اب ضرورت اس امر کی ہے کہ افواج پاکستان مملکت خداداد پاکستان کے عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقنی بنانے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرتے ہوئے ملک سے کالعدم دہشت گرد گروہوں اور خاص طور سے تکفیری سوچ رکھنے والے خطر ناک ملک و اسلام دشمن دہشت گردوں کا قلع قمع کریں۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سانحہ پاراچنار میں ملوث دہشت گردوں کو فی الفور گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچائے ۔

شرکائے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے نائیجیریا میں اسرائیل نواز نائیجیرین افواج کے ہاتھوں ایک ہزار سے زائد مسلمانوں کے بہیمانہ قتل عام کی شدید مذمت کی اور اسلامی تحریک نائیجیریا کے سربراہ شیخ ابراہیم زکزکی اور ان کے اہل خانہ کی فی الفور رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آج نائیجیریا کے مسلمانوں کو صرف اس لئے ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہاہے کیونکہ انہوں نے افریقا میں غاصب صیہونی ریاست اسرائیل اور شیطان بزرگ امریکہ کی غلامی کرنے سے انکار کر دیا ہے اور مظلوم فلسطینیوں کی عملی طور پر حمایت کی ہے ایک ہزار افراد کی ریاستی دہشت گردی میں قتل عام کے باوجود عالمی برادری عالمی برادری اور ذرائع ابلاغ دہرا معیار رکھتے ہیں اور امریکی کاسہ لیسی میں مصروف عمل ہیں،پیروان مکتب تشیع کا خون پاراچنارمیں بہے یا نائیجیریامیں ہدف سعودیہ اور امریکہ کی خوشنودی ہے۔مقررین نے حالیہ دنوں سعودی عرب اور دیگر خلیجی ریاستوں کی جانب سے داعش نامی دہشت گرد گروہ کے خلاف بنائے گئے ایک اتحاد کو تکفیری دہشت گردگروہوں کو تحفظ فراہم کرنے کا حیلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا پر یہ بات عیاں ہو چکی ہے کہ القاعدہ ہو یا طالبان دہشت گرد یا پھر داعش اور جبۃ النصرہ نامی تکفیری دہشت گرد گروہ ہوں ان سب کو وجود بخشنے والے امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب ہیں۔

 مجلس وحدت مسلمین کراچی،ضلع ملیر اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے تحت پاراچنارمیں تکفیری خوارج کے خودکش بم دھماکے اور نائیجیریامیں اسرائیل نوازآرمی کے ہاتھوں سینکڑوں شیعہ مسلمانوں کے قتل عام سمیت قائد ملت اسلامیہ نائیجیریاآیت اللہ شیخ ابراہیم زکزکی حفظ اللہ کی بلاجواز گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا۔حسینی جامع مسجد برف خانہ ملیرکے باہر احتجاجی مظاہرے سے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ سید احمد اقبال رضوی اورضلعی سیکریٹری جنرل سید احسن عباس رضوی نے خطاب کیا، اس موقع پر مظاہرین کی بڑی تعداد موجود تھی ،جنہوں نے ہاتھوں میں پرچم ، بینراور پلے کارڈاٹھارکھے تھے، جن پر مظلوموں کی حمایت اور ظالموں کے خلاف نعرے درج تھے۔ مقررین نے پاراچنارکے محب وطن پاکستانیوں پر تکفیری دہشت گردوں کے مظالم اور نائیجرین آرمی کے ہاتھوں سینکڑوں بے گناہ شیعہ مسلمانوں کے قتل عام کی پر زور الفاظ میں مذمت کی۔

ملتان میں مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام نماز جمعہ کے بعد جامع مسجد الحسین نیو ملتان سے احتجاجی ریلی نکالی گئی ، ریلی کی قیادت ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدارحسین نقوی، علامہ قاضی نادر حسین علوی اور دیگر نے کی۔ ریلی کے شرکاء نے مدنی چوک پر احتجاج بھی کیا۔ مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں نے احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ نائیجیریا میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف آواز بلندکرے، رہنماؤں نے نائیجیریا میں ہونے والے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے اوآئی سی اور اقوام متحدہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔اُنہوں نے مزید کہا کہ نائیجیریا کی حکومت اور فوج اسرائیلی حکمرانوں کے اشاروں پر قتل عام کررہی ہے، اُنہوں نے نائیجیریا کی حکومت سے آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزاکی اور اُن کے ساتھیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ریلی کے شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھے جن پر سانحہ پاراچنا ر اور نائیجیریا میں جاری شیعہ نسل کشی کے خلاف نعرے درج تھے۔ رہنماؤں نے کہا کہ نائیجیریا کی حکومت اسرائیل کے ایماء پر مسلمانوں کے خلاف کاروائی کررہی ہے، اس موقع پر اُنہوں نے اقوام متحدہ اور اوآئی سی سے مطالبہ کیا کہ نائیجیریا میں ہونے والے قتل عام کا نوٹس لیا جائے۔ علامہ اقتدار نقوی نے مزید کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کی مذمت کی جاتی ہے دہشت گردوں کی نہیں ، حکومت کی منافقانہ پالیسی کی وجہ سے ہمارے ہزاروں بے گناہ لوگ شہید ہوچکے ہیں، اُنہوں نے اسرائیل اور امریکہ کے ایماء پر سعودی عرب میں بننے والے 34ممالک کے اسلامی اتحاد میں پاکستان کی شمولیت پر مذمت کرتے ہوئے اسے عالم اسلام کے خلاف سازش قراردیا۔

قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی ہدایت پر  ملک گیر یوم احتجاج کے موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام گنداخہ،نصیرآباد اور صحبت پورمیں بھی یوم احتجاج منایا گیا۔ پارہ چنار دھماکہ اور نائیجیریا میں معصوم انسانوں کے قتل عام کے خلاف منعقدہ احتجاجی مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے باوجود ملک کے مختلف شہروں میں بم دھماکے جاری ہیں ،جیکب آباد اور چھلگری کے بعد پارہ چنار بم دھماکہ اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ آج بھی ملک بھر میں دہشت گردوں کے ٹریننگ کیمپس اور سہولت کار موجود ہیں لہٰذاملک بھر میں آپریشن ضرب عضب شروع کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں نیشنل پلان میں سنجیدہ نہیں ہیں حکمرانوں کا منافقانہ رویا اور سامراجی ممالک کی سر پرستی دہشت گردی کے خاتمے میں رکاوٹ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ OICکے ہوتے ہوئے سعودیا میں تشکیل پانے والا 34ممالک کا الائنس سوالیہ نشان ہے؟اس الائنس میں اینٹی امریکہ اسلامی ممالک کو کیوں شامل نہیں کیا گیا ۔کیا آٰممالک کی مشترکہ افواج فلسطین اور کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کی مدد کریں گی داعش کے بانی اور سرپرستوں سے کیسے توقع کی جاسکتی ہے کہ وہ داعش کے خاتمے کے لیے صادقانہ کردارادا کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس الائنس کا حصہ نہیں بننا چاہیے کیونکہ اس الائنس سے امت مسلمہ کو کوئی فائدہ حاصل نہ ہوگا۔

انہوں نے اقوام متحدہ عالمی عدالت انصاف اور حقوق انسانی کے عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ نائیجیریا میں قتل عام کے ذمہ داروں کو بے نقاب کرتے ہوئے انہیں قرار واقعی سزا دیں اور شیخ محمد ابراہیم زکزاکی اور ان کے زخمی ساتھیوں کے علاج معالجہ اور رہائی کے سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree