وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ احمد علی نوری و دیگر رہنماوں نے پریس کلب اسکردو میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز پاکستان کو تمام مکاتب فکر بلخصوص اہلسنت اور اہل تشیع نے ملکر حاصل کیا تاکہ تمام مسالک اپنی تعلیمات کے مطابق زندگی گزار سکیں۔ یہ ایک ایسی اسلامی فلاحی ریاست ہو جہاں کے شہریوں کو بنیادی انسانی حقوق فراہم ہوں۔ تکفیری عناصر کی مخالفت کے باوجود ایک طویل جدوجہد کے بعد قائداعظم محمد علی جناح اور برصغیر کے مسلمانان وطن عزیز کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔ نوزائدہ ملک ابتداء سے ہی طرح طرح کی اندرونی و بیرونی مشکلا ت کا شکار رہے۔ بانی پاکستان کا سایہ سر سے اٹھنے کے بعد ملک نئی بحرانوں میں داخل ہوگئے۔ آئین سازی، مہاجرین کی آمد، اداروں کی تشکیل، مالیاتی مسائل اور عالمی طاقتوں کی مداخلت کے سبب ملک شدید مسائل میں گھیرے ہوئے تھے۔ ایسے میں ریاستی اداروں کی ناقص اور کمزور خارجہ پالیسی اور عالمی طاقتوں کی مداخلت کے سبب ہمسایہ ممالک کو چھوڑ کر سات سمندر پار امریکہ سے دوستی کا ہاتھ بڑھایا جو کہ ایک سنگین غلطی تھی۔ دوسری جانب ملکی سیاسی جماعتوں کی من مانی، ملک دشمن پالیسی، دشمن ملک بھارت کی ریشہ دوانیوں اور عالمی طاقتوں کی سازشوں اور ملک دشمن پالیسیوں کے سبب ملک کے دوحصے ہوگئے۔ بات یہیں تک نہیں رکی بلکہ سن اسی کی دہائی میں امریکہ کی نیابتی جنگ میں پاکستان کو قربانی کا بکرا بناکر افغانستان میں دھکیل دیا گیا۔ اس وطن کے بیٹوں نے اس وقت بھی اس ناپاک جنگ کی مخالفت کی۔ اس جنگ میں امریکہ کی خوشنودی کی خاطر ریاستی حساس اداروں تک جہادیوں اور تکفیری سوچ رکھنے والوں کو رسائی دی گئی، انہیں ہیرو بنا کے پیش کیا گیا۔ ضیاءالحق کی فرقہ وارانہ سوچ اور ملک دشمن پالیسی کا بویا ہوا وہی بیج آج تناور درخت کی صورت میں دہشتگردی کا پھل دے رہا رہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ان دہشتگرد جماعتوں نے ملک کو لہو لہان کر دیا ہے اور انکے ہاتھوں آرمی، پولیس، حساس ادارے، ریاستی ادارے، تعلیمی ادارے، عبادت گاہیں غرض کچھ بھی محفوظ نہیں۔ اب تک اسی ہزار قیمتی جانیں دہشتگردی کی نذر ہو چکی ہیں۔ اس فتنے کے خلاف جاری تمام آپریشن کی حمایت سب سے بڑھ کر ملت جعفریہ نے کی اور دہشتگردی کے خلاف جاری آپریشن کی اخلاقی پشت پناہی اب تک جاری رکھا ہوا ہے۔ جس کے نتیجے میں ہم اب تک پچیس ہزا ر کے قریب جنازے اٹھا چکے ہیں۔ لیکن افسوس کا مقام یہ ہے کہ دہشتگردی کے خلاف سب سے زیادہ قیام کرنے والی ملت کو نہ صرف دیوار سے لگانے کی کوشش ہو رہی ہے بلکہ اداروں میں موجود مشکوک افراد دہشتگردی کے خلاف تحریک چلانے پر ہم سے انتقام بھی لے رہے ہیں۔ وفاقی حکومت اور موجودہ پنجاب و جی بی کی حکومت کی جانب سے سیاسی انتقام کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے۔ سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور کی ذمہ داری قبول کرنے والے احسان اللہ احسان کو تو ہیرو بنا کر پیش کرنے کی کوشش ہو رہی ہے لیکن دہشتگردی کے خلاف پورے وجود کے ساتھ وطن عزیز کی حفاظت میں کھڑے ہونے والے وطن کے بیٹوں کو دہشتگردوں کی ایماء پر اغوا کیا جا رہا ہے۔ ہم ریاستی اداروں سے ٹکراو کے خواہاں ہیں اور نہ ہی ہم چاہتے ہیں کہ آئین و قانون پامال ہو۔ ہم چاہتے ہیں کہ ریاستی ادارے سیاسی جماعتوں بلخصوص نون لیگ کا آلہ کار بن کر اس ملک کو مزید نقصان پہنچانے کا باعث نہ بنے۔ ہم چاہتے ہیں کہ آئین پاکستان کی بالادستی ہو۔ ایک سیاسی و مذہبی جماعت کے معروف رہنماء ناصر عباس شیرازی کا ماورائے آئین و قانون اغوا نہ صرف افسوسناک ہے بلکہ ریاستی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ پنجاب حکومت اپنے آپ کو ریاست سمجھ رہی ہے۔ مودی کی کاروباری شراکت دار حکومت اور ملکی دولت کو لوٹنے والی حکومت اوچھے ہتھکنڈے پر اتر آئی ہے۔ نون لیگ کے وزیر قانون نے دہشتگردوں کی ایماء پر ناصر شیرازی کو اغوا کیا ہے جو کہ آپریشن ردالفساد پر بھی سوالیہ نشان ہے۔

ایم ڈبلیو ایم کے رہنماوں نے کہا کہ مذہبی سیاسی جماعت کے رہنماء کا اغواء مسلم لیگ نون کی کارستانی ہے۔ اگر پنجاب حکومت ناصر شیرازی کے اغواء میں ملوث نہیں ہے تو ان کی جبری گمشدگی ظاہر کرتی ہے کہ پورے صوبے میں انکی رٹ ختم ہو چکی ہے۔ ایسے میں ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ دہشتگردوں کی ہمنواء حکومت کو معزول کر کے ایسی حکومت سامنے لائی جائے، جس میں شہریوں کی جان مال عزت و آبرو کا تحفظ یقینی ہو۔ اگر حکومت پنجاب اپنی حرکت سے باز نہیں آتی تو حکومت گراو تحریک چلانے پر مجبور ہو کر تخت لاہور کی طرف روانہ ہونگے۔ ناصر شیرازی جیسی محب وطن، اتحاد بین المسلمین کی داعی، پاکستان کی نظریاتی و فکری سرحدوں کی محافظ شخصیت کو اغواء کر کے حکومت چاہتی ہے کہ ملک کے امن و امان کی صورتحال خراب ہو اور ملت جعفریہ کا تصادم ریاستی اداروں کے ساتھ ہو۔ یہ بات واضح ہے کہ ناصر شیرازی اس وقت کہاں ہے، حساس اداروں کو معلوم ہے کیونکہ ریاست کے حساس ادارے دنیا کے بہترین اداروں میں شمار ہوتا ہے۔ ایک اہم شخصیت موبائل فون سمیت لاہور کی معروف شاہراہ سے اٹھائی جاتی ہے اور انکو مخفی رکھنے والی جگہوں کا علم نہ ہو ممکن نہیں۔ اگر انہیں معلوم نہ ہو تو یہ خود حساس اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اور افسوسناک ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستان کی سالمیت کے لیے بھی انتہائی تشویشناک ہے۔

پریس کانفرنس سے خطاب میں مجلس وحدت جی بی کے رہنماوں نے کہا کہ انتہائی افسوسناک امر یہ ہے کہ ملک میں مذہبی منافرت پھیلانے والے، دہشتگردوں کی اخلاقی و مالی پشت پناہی کرنے والے، ملک کو مختلف طریقوں سے نقصان پہنچانے، ریاستی اداروں کو کمزور کرنے والے مجرمین یا تو ایوانوں میں بیٹھے ہیں یا ریاستی پروٹول کے اندر گھوم رہے ہیں۔ جبکہ وطن عزیز کے مفادات پر اپنے مفادات کو قربان کرنے والے، دہشتگردی کی ہر صورت کی مخالفت کرنے والے، مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دینے والے اس وطن کے حقیقی بیٹوں کو یا تو ٹارگٹ کلکنگ کا نشانہ بنایا جاتا ہے یا دہشتگردوں کی ہمنوا جماعتوں کے ذریعے اغواء کیا جاتا ہے، جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ مزید یہ کہ عدالت عالیہ بار بار اصرار کے باوجود عدالت کے حکم کو پس پشت ڈال کر مغوی کو عدالت میں پیش نہ کرنا ریاستی اداروں کو کمزور کرنے کی مذموم سازش ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان آرمی کے سربراہ اور عدالت عظمیٰ کے سربراہ سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ ناصر شیرازی سمیت دیگر جبری گمشدگان کے معاملے پر فوری نوٹس لیتے ہوئے انہیں بازیاب کرانے میں اپنا کردار ادا کریں، نیز ریاست میں افراتفری پھیلانے والی مودی کے کاروباری شراکت دار کا گھیرا تنگ کریں۔ نیز پاکستان کی ایک محب وطن ملت کو دیوار سے لگانے کی مذموم سازش کو ناکام بنا کر تمام مکاتب فکر کو انکی تعلیمات کے مطابق آزادانہ زندگی گزرانے کا موقع فراہم کر کے انسانی بنیادی حقوق کو یقینی بنائیں اور ریاستی اداروں کو اپنی حکومت کے لیے استعمال کرنے والی طاقتوں کے مذموم مقاصد کو کامیاب نہ ہونے دیں۔ ہم اس پریس کانفرنس کے ذریعے ناصر عباس شیرازی کی ماورائے آئین گرفتاری کے حلاف باقاعدہ تحریک کا اعلان کرتے ہیں اس سلسلے میں مرکزی فیصلے کے مطابق راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہونگے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس پریس کانفرنس کے ذریعے گلگت بلتستان میں ناجائز ٹیکس کے نفاذ کے خلاف جاری تحریکوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور واضح کرتے ہیں کہ جی بی میں ہر قسم کا ٹیکس غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔ آئینی حقوق کے بغیر ٹیکس کا نفاذ موجودہ اور سابقہ حکومتوں کی علاقہ دشمنی کا شاخسانہ ہے۔ ہم ٹیکس کے نفاذ کو کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ سی پیک میں گلگت بلتستان کو حصہ دیا جائے اور یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ گلگت بلتستان میں سیاسی انتقام کا سلسلہ ختم کیا جائے اور شیخ نیئر عباس مصطفوی کو رہا کیا جائے۔ جی بی میں خالصہ سرکار کے نام پر عوامی زمینوں کی بندر بانٹ کا سلسلہ ختم کیا جائے۔

پریس کانفرنس میں ایم ڈبلیو ایم جی بی کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ احمد نوری، ڈویژنل صدر آئی ایس او بلتستان سعید شگری، ایم ڈبلیو ایم کھرمنگ کے سربراہ شیخ اکبر رجائی، شیخ یعقوب، ایم ڈبلیو ایم شگر کے رہنماء شیخ ضامن مقدسی، شیخ کاظم ذاکری، ایم ڈبلیو ایم روندو کے رہنما شیخ صادق، ایم ڈبلیو ایم ضلع اسکردو کے سربراہ شیخ ذیشان، شیخ مبارک، وزیر سلیم، فدا علی شگری، شیخ علی محمد کریمی، شیخ عابدی، فدا حسین سمیت دیگر رہنماء موجود تھے۔

وحدت نیوز(لاہور) پاکستان کی طلبہ تنظیموں کے رہنماؤں کا ناصرعباس شیرازی کی بازیابی کا مطالبہ ،مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ،سابق مرکزی صدرمتحدہ طلبہ محاذ ناصر شیرازی کے جبری اغواء پر طلبہ برادری میں تشویش پائی جاتی ہے،متحدہ طلبہ محاذ،محب وطن شہری ناصرعباس شیرازی کی جبری گمشدگی بنیادی انسانی حقوق کے منافی ہے،متحدہ طلبہ محاذ کے رہنماؤں نے لاہور میں پریس کانفرنس میں کہاکہ سابق مرکزی صدرمتحدہ طلبہ محاذ اور سابق مرکزی صدر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان ناصر عباس شیرازی کے جبری اغواء پر طلبہ برادری میں گہری تشویش پائی جاتی ہے۔ پنجاب حکومت کے اس گھناؤنے ظلم کی مذمت کرتے ہیں۔ایڈووکیٹ ناصر عباس شیرازی طلبہ برادری کے سرگرم سرپرست ہیں۔وہ اتحاد بین المسلمین کی عملی کاوشوں ،پاکستان دشمن عناصر کے خلاف ،دہشت گردی کے ناسور کے خاتمہ اورملک میں آئین اور قانون کی بالا دستی کیلئے سرگرم عمل رہے ہیں اور رانا ثنااللہ کیخلاف بھی انہوں نے اس لیے پٹیشن دائر کی کہ وہ عدلیہ جیسے اداروں کو متنازعہ بنانے کی کوشش کر رہے تھے۔ متحدہ طلبہ محاذ کے رہنماءاور مرکزی صدر آئی ایس او انصر مہدی نے کہا کہ یہ اقدام بنیادی انسانی حقوق کے منافی اور آئین پاکستان سے روگردانی ہے۔

تمام طلبہ تنظیموں کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ناصر شیرازی کی گمشدگی میں پنجاب حکومت ملوث ہے اگر سید ناصر عباس شیرازی کو 16نومبر کو بازیاب نہ کیا گیا تو طلبہ برادری احتجاج کرنے پر مجبور ہوگی اور ان کی بازیابی تک تمام طلبہ تنظیمیں آئی ایس او پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔اگر ناصر شیرازی کسی جرم میں ملوث ہیں تو انہیں عدالت میں باضابطہ طور پر پیش کیا جانا چاہیے۔سزا و انصاف کا فیصلہ کرنا عدلیہ کا کام ہے۔ملک کے کسی بھی ادارے کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ عدالت کے سامنے پیش کیے بغیر کسی بھی شہری کو اس طرح حراست میں رکھے متحدہ طلبہ محاذ کے رہنماؤں نے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال اور چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان اور چیف آف آرمی اسٹاف سے مطالبہ کیا ہے کہ انسانی حقوق کی اس پامالی کا فوری نوٹس لیا جائے اور فوری بازیابی کے احکامات صادر کیے جائیں۔پریس کانفرنس میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان  ،مصطفوی ا سٹودنٹس موومنٹ، اسلامی جمیعت طلبہ ،مسلم ا سٹوڈنٹس فیڈریشن ،انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی رہنماؤں نے شرکت کی۔

وحدت نیوز(گلگت)  محب وطن شہریوں کو غیر قانونی طور پر غائب کردینا آئین پاکستان کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما سید ناصرعباس شیرازی کو جبری اغوا کرکے پنجاب حکومت اور رانا ثناء اللہ نے بہت بڑی غلطی کی ہے۔پنجاب حکومت خود کو اس خیانت کی سزا بھگتنے کو تیار رکھے۔

مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین گلگت بلتستان کی کوآرڈینیٹر محترمہ سائرہ ابراہیم نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت جبری طور پر محب وطن شہریوں کو اغوا کرکے عوام کو اداروں سے بدظن کرانا چاہتی ہے ۔نااہل وزیر اعظم کی جماعت ملک کو انتشار اور تفرقے کی طرف دھکیلنے کی سازش کررہی ہے ،مسلم لیگ کی اعلیٰ قیادت اس وقت قانون کے شکنجے سے خود کو چھڑانے کیلئے اپنے اختیارات کا غلط فائدہ اٹھارہی ہے۔دس دن گزرنے کے باوجودناصر عباس شیرازی کے متعلق پنجاب حکومت کی خاموشی معنی خیز ہے۔

انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کے تکفیری گروہوں کے ساتھ مراسم ہیں اور ناصر عباس شیرازی نے انہی تکفیری گروہوں کے ساتھ ان کے مراسم پر سے پردہ اٹھانے کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کی ہوئی ہے ۔رانا ثناء اللہ کو معلوم ہے کہ عدالت میں ان کے جرائم سے پردہ اٹھنے والا ہے اور انہوں نے ذاتی عناد اور دشمنی کی بنا پر ناصر شیرازی کو جبری طور پر اغوا کرایا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وطن عزیز میں غیر قانونی طور پر محب وطن شہریوں کی حراست انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ایک عرصے سے زیرحراست افراد کے خانوادے حکمرانوں سے عدل و انصاف کی بھیک مانگ رہے جن کی کوئی شنوائی نہیں ہورہی ہے اور اگر حکمران مظلوموں کی فریاد سننے سے بہرے ہوجائیں تو پھر عوام انہیں ٹھیک کرنے کا گر بھی جانتے ہیں۔پنجاب حکومت نوشتہ دیوار پڑھ لے پنجاب میں نواز لیگ کی حکومت صرف ایک دھکے کی دوری پر ہے۔

وحدت نیوز(لاہور) حکومت پنجاب کے پاس مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل برادر سید ناصر عباس شیرازی کی فوری رہائی کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے ،اگر پنجاب حکومت نے ملت تشیع کے خلاف تعصب پر مبنی کاروائیاں ختم نہ کیں تو ملت جعفریہ کا ہر فرد گھروں سے کفن پہن کر نکل پڑے گا ان خیالات کا اظہارصوبائی سیکرٹری عزاداری کونسل رانا ماجد علی نے وحدت ہاؤس پنجاب میں اربعین کے انعقاد کے بعد انتظامی کارکنوں سے ملاقات میں کارکنوں کی شب و روز محنت اور بہترین انتظامات پر فخراج تحسین کیا اور کہا کہ اربعین سیدالشہداء کے عالمی سطح پر تاریخ بشریت کے سب سے  بڑے اجتماع نے مکتب تشیع کی حقانیت کا علم بلند کر کے سر فخر سے  بلند کردیا ہے۔

وحدت نیوز(مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر کی ریاستی کابینہ کا اجلاس،چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر شیعہ مسنگ پرسنز ، ناصر عباس شیرازی کا اغوا اور علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی پر حملہ کرنے والے مجرمان کی عدم گرفتاری و حکومت آزادکشمیر کی علامہ تصور نقوی کیس پر عدم توجہی کے خلاف بھرپور احتجاج کا فیصلہ،ترجمان مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر مولانا سید حمید حسین نقوی نے میڈیا کو جاری تفصیلات میں بتایا کہ فیصلہ کیا گیا کہ قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر بھرپور احتجاج ریکارڈ کروایا جائے گا۔ آزاد کشمیر بھر کے جلوسوں میں مذمتی قراردادیں پیش کی جائیں گی۔ خطباء حضرات اپنے خطابات کے دوران وفاقی، پنجاب اور آزاد کشمیر کی حکومتوں کے ملت تشیع کے ساتھ ناروا سلوک کو عیاں کریں گے۔

 مولانا حمید نقوی نے کہا کہ چہلم کے بعد حکومتی ایوانوں کے گھراوکی تحریک ہو یا کوئی بھی کال مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر مرکز کی جانب سے ملنے والی ہر کال پر تاریخی احتجاج ریکارڈ کروائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ سید ناصر عباس شیرازی سمیت تمام شیعہ لاپتہ جوانوں کی جبری گمشدگیوں کا از خود نوٹس لیں اور آزاد کشمیر حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ ہوش کے ناخن لے۔ ورنہ ملت جعفریہ تمہارے ایوانوں کا گھیراؤ  کرنے اور ہر راست قدم اٹھانے کا حق محفوظ رکھتی ہے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ ، سابق صدر پاکستان اور چیف آف آرمی اسٹاف سید پرویز مشرف کا مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصر شیرازی ایڈوکیٹ کی گمشدگی اور کئی دن گزرنے کے باوجود عدم بازیابی پر اظہار تشویش،ناصر شیرازی کے اغوا کو کئی دن گزر جانے کے باوجود بازیاب نہ کروانے سے حکمرانوں کی عوامی مسائل میں دلچسپی کا پول کھل گیا ہے،آل پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں سید پرویز مشرف نے کہا کہ حکمران اقتدار بچانے میں مصروف ہیں جبکہ عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے،حکمرانوں کے اس روئیے کی شدید مذمت کرتے ہیں، انہیں یہ شرمناک رویہ ترک کرنا چاہیئے،انہوں نے مذید کہا کہ پریشانی کی اس گھڑی میں  ناصر شیرازی کے اہل خانہ اور مجلس وحدت مسلمین کے ساتھ دل و جان سے کھڑے ہیں،حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ناصر شیرازی کی فوری بازیابی کے لئے خاطر خواہ اقدامات کئے جائیں،ناصر شیرازی کو بازیاب کروا کر انہیں اغوا کرنے والوں کو عبرت ناک سزا دی جائے۔

Page 6 of 13

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree