وحدت نیوز (اسلام آباد) دھرنا حکومت کے خلاف ہے اور گھبراہٹ اپوزیشن کے حلقوں میں ہے ۔ مولانا کو گھیر کر اسلام آباد لانے والے دور سے تماشا دیکھ رہے ہیں ۔ لاہور میں آزادی مارچ کے فلاپ شو نے ن لیگ کی عوامی قوت پر بھی سوالیہ نشان لگادیا ہے ۔ان خیالات کااظہار مرکزی سیکرٹری سیاسیات وفوکل پرسن حکومت پنجاب برائے مذہبی ہم آہنگی سید اسدعباس نقوی نے میڈیا سیل سے جاری بیان میں کیا۔

 انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا استعفی مانگنے والوں کو عوام نے مسترد کر دیا ہے اور مخصوص طبقہ فکر و جماعت کے لوگ مولانا کے ساتھ نکلے ہیں ۔ اسلام آباد بائیس لاکھ سے زیادہ کی آبادی کاشہر ہے جہاں پی پی پی اور ن لیگ کے ہزاروں ووٹر موجود ہیں اس کے باوجود مولانا کے دھرنے میں چند سو بھی جیالے اور متوالے نظر نہیں آرہے ۔

انہوں نے کہاکہ ن لیگی قیادت تذبذب کا شکار نظر آتی ہے ۔اے این پی مارچ میں شرکت کے بعد گھروں کو واپس جا چکی ہے ۔پی پی پی اپنی بے وجہ کی جلسہ کمپین میں مصروف ہے ۔ مولانا کے پاس اب بھی وقت ہے کہ حالات کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے فیصلہ کریں اور دھرنا دھرنا کھیلنا بند کریں ۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) ایم ڈبلیوایم کاملت جعفریہ کے لاپتہ افراد کے لواحقین کے صدارتی کیمپ آفس کراچی کے سامنے اپنے بے گناہ پیاروں کی بازیابی کے لئے چھ روز سے جاری دھرنے اور ان کے مطالبات کی حمایت میں ملک گیراحتجاجی مظاہرے و ریلیاں،چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے تمام اضلاع میں بعد از نماز جمعہ احتجاجی مظاہرے و ریلیاں نکالی گئیں ان مظاہروں کی کال سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے دی تھی اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرہ اسلام آباد نیشنل پریس کلب پر ہوا جو بعد ازآں ریلی کی شکل میں چائینہ چوک تک پہنچنے کے بعد علامتی دھرنا دیا گیا،جس کی قیادت سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کی ۔

مظاہرے میں امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان اسلام آباد کے رہنماوں و کارکنان بھی شریک تھے ،شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ملک میں ضیاءکے باقیات نے پہلے ہماری منظم نسل کشی کی لیکن اس پر حکمرانوں سمیت کوئی بھی ذمہ دار ٹس سے مس نہیں ہوئے عالمی دباو پر ان ظالم درندوں کو جب لگام ڈالا گیا تو اس کے بعد ہم ریاستی ظلم بربریت کا مسلسل شکار ہو رہے ہیں ہمارے بے گناہ جوانوں کو اغواءکیا گیا درجنوں نوجوانوں کا کوئیہ پتہ نہیں وہ زندہ ہے یا مر گئے ہیں۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ہم کراچی میں ایک ہفتے سے صدراتی کیمپ آفس کے سامنے بیٹھے اپنے ماوں بہنوں کو یہ پیغام دیتے ہیں آپ تنہا نہیں پوری قوم آپکے ساتھ ہیں میں پوری قوم سے اپیل کرتا ہوں وہ تیاری کریں اگر ملت جعفریہ کے بے گناہ افراد بازیاب نہ ہوئے تو ہم پورا ملک جام کردینگے۔

 علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے وزیر اعظم عمران خان سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا اگر عمران خان صاحب جبری گمشدہ افراد کے مسئلہ حل نہیں کرسکتے تو مستعفی ہو جائیں،انہوں نے گمشدہ افراد کی عدم بازیابی کی صورت میں ڈی چوک پر دھرنے کا بھی اعلان کیا۔مظاہرے میں کثیر تعدا میں بچوں اور خواتین نے بھی شرکت کی مظاہرین نے گمشدہ افراد کی تصاویر اور لاپتہ افراد کی بازیابی کے حق میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے مظاہرین سے خطاب کرے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ اعجاز بہشتی نے کہا کہ سنگین انسانی حقوق کی پامالیوں پر حکمرانوں کی خاموشی افسوسناک ہے ۔

امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن اسلام آباد کے رہنما عباس نے کہا کہ ملت جعفریہ کو منظم منصوبہ بندی کے ساتھ دیوار سے لگانے کی کوشش میں مصروف ضیاءالحق کے باقیات سن لیں ہم بانیان پاکستان کی اولاد ہیں ہمیں ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے مرعوب کرنے والے احمقوں کی جننت میں رہتے ہیں۔ ہم وہ قوم ہیں جنہوں نے سینکڑوں لاشیں سڑک پر رکھ کر بھی ایک پتہ نہیں توڑا۔ ملک کے طول عرض میں بے دردی ہماری نسل کشی کی گئی لیکن آج تک ہمارے کسی قاتل کو نہیں پکڑا،اپنے بیرونی آقاوں کی خوشنودی کے لئے ہمارے پیاروں کو اٹھا کر غائب کیا گیاہے۔ حکومت سن لیں کفر کے نظام کا چلنا ممکن ہے مگر ظلم کا نہیں۔

انہوں نے کہاکہ کراچی کی شدید گرمی میں صدر پاکستان کے گھر کے باہر چھے دن سے ہماری مائیں بہنیں اور بچے دھرنا دیئے بیٹھے ہوئے ہیں۔لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ کسی کے کان پرجوں تک نہیں رینگی،ہم خاموش نہیں رہیں گے۔ ہمارا مطالبہ ہے اس سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزی کو فوری طور پر بند کیا جائے اور ملت جعفریہ کے جبری گمشدہ افراد کو فوری بازیاب کرایا جائے۔بصورت دیگر بعید نہیں یہ احتجاجی تحریک ملک بھر میں پھیل جائے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) آخر کار بلوچستان میں گذشتہ ایک ہفتے سے سخت سردموسم میں سیاسی گرما گرمی اور بے چینی    وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناءاللہ زہری کا استعفیٰ سامنے آنے اور گورنربلوچستان کی جانب سے منظور ہوجانے کے بعد اپنے اختتام کو پہنچ گئی،ایم ڈبلیوایم کی آفیشل ویب سائٹ پر وزیر اعلیٰ بلوچستان کے مستعفیٰ ہوجانے کی خبر باوثوق ذرائع کے مطابق چوبیس گھنٹے قبل ہی نشر کردی گئی تھی، لیکن قیاس آرئیاں ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی تھیں آخر کار آج وزیر اعلیٰ بلوچستان کا استعفیٰ منظر عام پر آگیا ہے ، اپوزیشن اراکین کی جانب تحریک عدم اعتماد پیش کیئے جانے کے بعد اسمبلی اجلاس آج شام شروع ہوتے ہی وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اپنے ناکامی یقینی دیکھتے ہوئے گورنر بلوچستان کو اپنا استعفیٰ پیش کردیا جسے منظور کرلیا گیا۔

واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناءاللہ زہری کے استعفیٰ اور ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے والوں میں مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا نے مرکزی کردار اداکیاہے، گذشتہ ہفتے آغا رضا نے سابق ڈپٹی سپیکر عبدالقدوس بزنجو کے ہمراہ خود چودہ اراکین اسمبلی کے دستخط شدہ تحریک عدم اعتماد سیکریٹری بلوچستان اسمبلی کے پاس جمع کروائی تھی، جس کے بعد آغا رضا کوحکومت کی جانب سے پیسوں کا لالچ بھی دیا گیا اور ناکامی کی صورت میں سخت تھریٹس کے باجود انکی سکیورٹی بھی واپس لے لی گئی  تھی۔کرپشن ، میرٹ کی پائمالی اور اقرباء پروری کے باعث ایم ڈبلیوایم اور دیگر ہم خیال جماعتوں کے باضمیر اراکین اسمبلی نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کی تبدیلی کیلئے ایک آئینی راستے کا انتخاب کیا جس میں الحمد اللہ انہیں کامیابی حاصل ہوئی، ایم ڈبلیوایم نے بلوچستان کے سیاسی منظر نامے میں اہم کردار اداکرکے ثابت کردیا ہے کہ وہ ملک کی محب وطن جماعت ہے جو کسی صورت کرپشن ، اقرباءپروری اور لوٹ مار کی سیاست کو برداشت نہیں کرسکتی ۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری اورجماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کے درمیان وفود کے ہمراہ ملاقات ہوئی جس میں ملکی سیاست اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔علامہ ناصر عباس نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف کے پاس اقتدار سے الگ ہونے کے علاوہ اور کوئی آپشن موجود نہیں۔ اپنے وعدے کا پاس رکھتے ہوئے خاموشی سے گھر چلے جانا ہی وزیر اعظم کے حق میں بہتر ہے۔نواز شریف کے مستعفی ہونے کا نہ صرف اپوزیشن جماعتیں مطالبہ کر رہی ہیں بلکہ مسلم لیگ نون کے اندر بھی یہی آواز اٹھ رہی ہے۔اس صورتحال میں بے جا ہٹ دھرمی نواز شریف کی ساکھ کو مزید داغ دار کرے گی۔ جے آئی ٹی کی شفاف تحقیقات پاکستان کی سیاست کا رخ تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔پاکستان کی عوام کو کرپٹ اور موروثی سیاست سے نجات ملنے کا مژدہ سنا دیا گیا ہے ۔نواز شریف کا وزارت عظمی سے محض الگ ہونا انصاف کا تقاضہ نہیں بلکہ عوام کی لوٹی ہوئی دولت کی واپس منتقلی بھی انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک قرضوں میں جھکڑا ہوا ہے۔عوام غربت کے باعث خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں اور حکمرانوں کا پورا زور اپنی کرپشن کو چھپانے پر لگا ہوا ہے۔

سینٹر سراج الحق نے جمہوری اقدار کی پاسداری اور کرپشن کے خلاف ایم ڈبلیو ایم کے موقف کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ قومی ایشوز پر دونوں مذہبی جماعتوں کو مشترکہ لائحہ عمل طے کر کے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔باہمی ملاقاتوں کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔پارا چنار میں دہشت گردی کے واقعات افسوسناک اور وحدت و اخوت کے خلاف مذموم عناصر کی ناپاک سازش ہے جس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ اس واقعہ کو پارلیمنٹ میں اٹھا یا جائے گا۔انہوں نے کہا سپریم کورٹ نے نواز شریف کے خاندان کی کرپشن کو بے نقاب کیا ہے جس کے بعد ان کے پاس اقتدار میں رہنے کا کوئی بھی اخلاقی جواز باقی نہیں رہتا۔پارلیمنٹ لاجز میں ہونے والی اس ملاقات میں ناصر شیرازی ڈپٹی سیکریٹری،جنرل ایم ڈبلیوایم ، اسدعباس نقوی سیکریٹری سیاسیات ایم ڈبلیوایم ، علامہ اقبال بہشتی سیکریٹری جنرل ایم ڈبلیوایم خیبرپختونخوا، ثاقب اکبر ڈپٹی سیکریٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل، میاں محمد اسلم نائب امیر جماعت اسلامی اوررکن قومی اسمبلی جماعت اسلامی صاحبزادہ محمد یعقوب بھی موجود تھے۔

وحدت نیوز(ڈیرہ غازی خان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری روابط خواہر لبانہ کاظمی نےڈیرہ غازی خان میں خواتین کی جانب سےحضرت امام موسی کاظم علیہ السلام کے یوم شہادت کی مناسبت سے منعقدہ مجلس عزاء سےخطاب کرتے ہوئے کہاکہ دنیا و آخرت کی بدترین سزا رسوائی اور ندامت ہے ۔ انسان جتنا اس مادی دور میں ترقی کی جانب گامزن ہے اتنا ہی دنیا پرست اور لالچی ہوتا جا رہا ہے ۔ اسی لئے تو اس کو آئے دن ایک نہ ایک رسوائی کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے ۔ یہ تو اس دنیا کی سزا ہے ۔جس سے ہمیں سبق حاصل کرنا ہے ۔ آخرت میں تو ہمیشہ کی رسوائی اور ندامت ہو گی جو کبھی ختم نہ ہو گی ۔ اگر انسان آج بھی سیرت پیغمبر اسلام ﷺ اور آل بیت اطہار ؑپر عمل کر لے تو نہ صرف اس دنیا میں سرخرو ہو سکتا ہے بلکہ آخرت میں بلند مرتبہ حاصل کر سکتا ہے ۔ مگر کیا کرے! شیطان کے ہاتھوں گرفتار ہے ۔ جب پیٹ میں لقمہ حرام ہو گا تو اسے یہ کیسے توفیق نصیب ہو سکتی ہے کہ وہ ان پاکیزہ ہستیوں کے فرامین پر عمل کر سکے ۔
    
جب انسان کے پاس اقتدار ہوتا ہے تو اسے زیادہ پاکیزہ ، صادق ا ور امین ہونے کی ضرورت ہوتی ہے ۔ اسے تو ضرورت ہی پیش نہ آئے کہ عدالت اسے سرٹیفکیٹ دے کہ تم صادق اور امین ہو لیکن حیف کہ ایسا نہیں ہے ۔ اب جبکہ عدالت عالیہ نے بھی یہ کہہ دیا ہے کہ فلاں شخص صادق اور امین نہیں اور تین محترم ججز نے تو ملزم ٹھرا دیا ہے کہ اس کی جے آئی ٹی بننی چاہئے ۔ یہ ایسا کیوں ہوا!! صرف اور صرف سیرت طیبہ سے دوری کا نتیجہ ہے ۔ یہ ہمارے لئے بھی ایک عبرت کا مقام ہے ۔ کہ اگر آج ہم بھی قرآن و اہبیت ؑ کے بتائے ہوئے فرامین سے دور ہو گئے تو اس کا نتیجہ سوائے رسوائی اور ندامت کے کچھ نہیں ۔ آج کائنات کی جس ہستی کا یوم شہادت ہے ۔ہمارے ساتویں مظلوم امام حضرت موسی ٰ کاظم علیہ السلام کا دنیا کے سامنے یہی تو قصور تھا کہ امام قرآن اور سیرت طیبہ پر صحیح معنوں میں عمل پیرا تھے ۔ مگر اس وقت کے حکمران اقتدار کے نشے میں مست تھے ۔ان کو امام کی اس روش سے اختلاف تھا ۔حضرت امام موسیٰ کاظم ؑ نے مدینہ طیبہ کو چھوڑنا گواراکیا مگر حکومت سے سے سمجھوتہ نہ کیا اور دنیا والوں کو بتا دیا کہ حق اور صداقت کی بنیاد یہ ہے کہ حق کبھی بھی باطل کے سامنے نہیں جھک سکتا ۔حق کی ہمیشہ جیت ہے اور باطل ذلت و رسوائی کا نام ہے ۔

جس دن حق اور صداقت نے باطل سے سمجھوتہ کرلیا سمجھ لینا ذلت اور رسوائی اس قوم کا مقدر بن گیاہے ۔ یہ کوئی مذاق نہیں ہے ۔ یہ دین سے دوری اور ایمان سے غداری ہے ۔ انسان چاہئے عام آدمی ہو، عالم یا حکمران اسے دیندار اور باایمان ہونا چاہئے ۔ ورنہ آئے دن عذاب الہی کا مستحق ٹھرے گا ۔ ہمیں خوش نہیں ہونا چاہئے کہ فیصلہ آ گیا اور ہم بری الذمہ ہو گئے ۔ نہیں! ہماری ذمہ داری اور بڑھ گئی ہے ۔ ہمیں اپنی اصلاح کے ساتھ ساتھ عوام کو بھی آگاہی دلانا ہے ۔ کہ اگر ہم اس ذلت و رسوائی پر خاموش رہے تو ہم بھی اس جرم میں شریک ہو جائیں گے ۔ اگر شراکت جرم سے بچناہے تو متحد ہو کر اپنے برادران کے ساتھ ہم آواز ہو کر میدان میں حاضر رہنا پڑے گا ۔ اس کے لئے سختیاں بھی جھیلنا پڑیں تو حاضر رہیں ۔اپنے بچوں کو آگاہ کریں ۔اپنی قریبی عزیز رشتہ دار اور حلقہ احباب خواتین کو آگاہی دیں ۔ مرکز سے رابطے میں رہیں ۔ حالات حاضرہ سے باخبر رہیں ۔ اس ساری صورتحال میں آپ نے کسی سرکاری املاک کو نقصان نہیں پہنچانا ۔ کسی مکتب فکر کے خلاف نعرہ بازی نہیں کرنی ۔ اتحاد بین المسلمین کے ساتھ ساتھ اتحاد بین المومنین پر بھی توجہ دینی ہے ۔ ہمیں صحیح معنوں میں اپنے فرزندان کی تربیت کرنی ہے اور اس وطن عزیز کے لئے محب وطن ،جانثار سپاہی تیار کرنے ہیں جو ہمار ی پاک افواج کا دست وبازو بن سکیں ۔ ہمیں نفرت ،تشدد اور فتنہ و فساد سے دوری اختیار کرنی ہے ۔ اور ہمیں اپنے قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس کا ساتھ دینا ہے ۔ یہ ہماری ذمہ داریوں میں سے ہے ۔ آج سوشل میڈیا کا دور ہے ۔ہم گھر پر رہیں فضولیات کی بجائے ہم اپنے قائد وحدت کے اخلاقی ،سیاسی اور بابصیرت خطابات سنیں تاکہ ہم صحیح معنوں میں آگاہ اور بیدار ہو سکیں ۔ سنی سنائی باتوں کا دور گزر گیا ۔ امید ہے خواہران جس جذبے کے ساتھ کام کررہی ہیں۔اپنے کام کو جاری و ساری رکھیں گی ۔

 آخر میں میں اپنی عزیز خواہر لیلیٰ رباب صاحبہ(ڈی جی خان شعبہ خواتین کی سیکرٹری جنرل ) کا تہہ دل سےشکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں جنہوں نے اتنی بابرکت اور پرفضیلت محفل کا انعقاد کیا اور ہمیں موقع دیا کہ ہم آپ جیسی عظیم خواہران کی خدمت میں حاضر ہو سکیں ۔میں خواہر لیلیٰ رباب کی خدمت میں سلام پیش کرتی ہوں جنہیں کچھ عرصہ پہلے یہاں کی سی ٹی ڈی نے ان کےگھرآ کر ہراساں کیا کہ آپ کیوں خطاب کررہی ہیں جس پرتنظیمی برادران نے قائد وحدت تک اس واقعہ کی اطلاع دی اور علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے بروقت نوٹس لینےسے انتظامیہ انہیں گرفتار نہ کر سکی۔ وہ انتظامیہ کے پریشر سےگبھرائی نہیں بلکہ انہوں نے یہی کہا کہ خدا کا شکر ہے کہ ہم حق پر ہیں ۔ ڈیرہ غازی خان کےاس سفر میں خواہر فاطمہ زیدی چنیوٹ سےخواہر لبانہ کاظمی کے ہمراہ تھیں ۔

وحدت نیوز(لاہور) سابق وزیر اعظم چودھری شجاعت حسین کی سربراہی میں مسلم لیگ قاف،مجلس وحدت مسلمین، سنی اتحاد کونسل اور پاکستان عوامی تحریک کا اجلاس لاہور میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے بعد جاری مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کو دی جانے والی جے آئی ٹی کی 15 روزہ رپورٹ کو پبلک کیا جائے، اجلاس میں پاناما ایشو پر گرینڈ الائنس بنانے کی منظوری بھی دی گئی۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاناما فیصلے کی روح کے مطابق وزیراعظم ایک ملزم کی حیثیت اختیار کر چکے ہیں، انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لئے وزیراعظم فوری طور پر مستعفی ہوں۔ سیاسی اتحاد کے رہنماؤں نے جے آئی ٹی کی رپورٹ پندرہ دن میں پبلک کرنے کا مطالبہ کیا اور گرینڈ الائنس بنانے کی منظوری دینے کے ساتھ ساتھ اس حوالے سے رابطوں کیلئے کمیٹی بھی قائم کی۔اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی اور مرکزی سیکریٹری سیاسیات اسد عباس شاہ بھی موجود تھے جنہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ کرپٹ حکمرانوں کے احتساب تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے،پانامہ کیس کے فیصلے کے بعد وزیر اعظم اخلاقی طور پر حق حکمرانی کھو چکے ہیں، ایم ڈبلیوایم کرپشن کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی بھی ممکنہ تحریک کا ہر اول دستہ ثابت ہو گی،  چودھری شجاعت حسین نے جے آئی ٹی سے پہلے نواز شریف کے مستعفی ہونے کی پیشگوئی بھی کی۔ اس موقع پر چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ حکومت اور کرپشن کے خلاف اتحاد بننا چاہئے، حکومت نے فیصلہ پڑھے بغیر مٹھائیاں تقسیم کیں۔ دریں اثناء، امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے بھی مسلم لیگ قاف کی قیادت سے ملاقات کی۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے وزیراعظم کو صادق اور امین کی بجائے ملزم ٹھرایا، نواز شریف کو پانامہ کیس کے فیصلے کے داغ کے ساتھ وزیراعظم نہیں رہنا چاہئے۔ واضح رہے کہ اتحاد کے معاملات کو آگے بڑھانے کے لئے چار جماعتی اتحاد کی قیادت پیر کو منصورہ جائے گی۔

Page 1 of 2

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree