وحدت نیوز (قم) مجلس وحدت مسلمین شعبہ  قم کی جانب سے پاکستان سے آئے ہوئے مشهور و معروف ذاکرین عظام کی دفتر مجلس وحدت مسلمین قم میں دفتر کے مسؤل اور دیگر علماء سے اہم ملاقات ہوئی جس میں ذاکر اہلبیت جناب حاجی ناصر عباس نوطق. جناب سید ذریت عمران شیرازی. جناب سردار وسیم عباس خان بلوچ. جناب اسحاق حسین ترابی و دیگر چند اور ذاکرین کے ہمراہ ممبر صوبائى اسمبلی پنجاب جناب سردار قیصر عباس خان مگسی بهی شامل تهے. ملاقات میں ایم ڈبلیوایم  کے سیکرٹری امور خارجہ حجت السلام والمسلمین ڈاکٹر سید شفقت عباس شیرازی نے حالات حاضره پاکستان اور پاراچنار میں ہونے والے حالیہ بم دهماکہ اور اس سے پیدا ہونے والی صورتحال کو بیان کیا. مسؤل ایم ڈبلیوایم قم حجت السلام والمسلمین ڈاکٹر گلزار احمد جعفری  نے کہا کہ ملت کے تمام طبقات کو مل کر کام کرنے کى ضرورت ہے. ذاکرین عظام نے اس خواہش کا اظہار کیا که اسلام آباد. لاہور اور بھکر میں ذاکرین،خطباء اور واعظین کے لیے تحقیقی سينٹر اور لائبریری کا قیام عمل میں لایا جانا چاہئیے ،ذاکرین نے ملی مسائل  میں مجلس وحدت مسلمین  کی بهرپور حمایت کے عزم کا اعاده کیا. آخر میں شرکاء کے اعزاز مین عشائیہ دیا گیا۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین صوبہ بلوچستان کی شوری کا اجلاس ڈویژنل سیکریٹریٹ کوئٹہ میں منعقد ہوا، اجلاس کی صدارت مرکزی معاون سیکریٹری امور تنظیم سازی علامہ اصغر عسکری نے کی،اجلاس میں تمام اضلاع کے عہدیداران سمیت مرکزی رہنما علامہ ہاشم موسوی اور رکن بلوچستان اسمبلی آغا رضا کی خصوصی شرکت، اجلاس کے اختتام پر تین ماہ قبل تشکیل کردہ صوبائی آرگنائزنگ کمیٹی کو تحلیل کر دیاگیا اور دستورکے مطابق اراکین صوبائی شوریٰ نے کثرت رائے کے زریعے مولانا برکت علی مطہری کو آئندہ تین سال کیلئے مجلس وحدت مسلمین صوبہ بلوچستان کا سیکریٹری جنرل منتخب کرلیا، علامہ اصغر عسکری نے نو منتخب صوبائی سیکریٹری جنرل سے ان کے عہدے کا حلف لیا۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) چار مزید لاپتہ افراد کے والدین میڈیا کے سامنے آگئے۔ چنیوٹ، کبیروالہ اور فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے شیعہ لاپتہ افراد کے والدین نے وزیراعظم نواز شریف اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپنے بچوں کی بازیابی کی اپیل کی ہے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مزید چار لاپتہ افراد کے والدین نے بتایا کہ شیعہ نوجوان راغب عباس خان ثاقب کو اکیس ستمبر دو ہزار سولہ کو فیصل آباد سے، اختر عمران اور وقار حیدر کو بائیس اگست دو ہزار سولہ کو چنیوٹ سے اور اسد آہیر کو سرگودھا سے اٹھا لیا گیا، لاپتہ افراد کے والدین نے الزام عائد کیا کہ پولیس اور سی ٹی ڈی کے یونیفارم میں ملبوس اہلکاروں نے تمام بچوں کو چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے گھر سے اٹھایا، جن کا تاحال کچھ پتہ نہیں لگ سکا۔ اہل خانہ کا کہنا تھا کہ چاروں لاپتہ افراد کو ابتک کسی عدالت میں پیش کیا گیا، نہ ہی کوئی کیس درج ہوا ہے۔ والدین کے مطابق ان کے بچے کسی دہشتگردی کے واقعہ میں ملوث نہیں رہے۔ عدالتوں کا دروازہ کھٹکٹایا ہے، لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی، وہ چیف جسٹس آف پاکستان اور وزیراعظم سے اپنے بچوں کی بازیابی کیلئے اپیل کرتے ہیں۔

وحدت نیوز (ڈیرہ اسماعیل خان) جامعہ مسجد شیعہ لاٹو فقیر میں مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے ایک اہم میٹنگ کا انعقاد ہوا، جس کا مقصد کوٹلی امام حسینؑ کو اوقاف اور دیگر قابضین کے ناجائز قبضے سے آزاد کرانا تھا۔ میٹنگ کی صدارت ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی سیکرٹری جنرل سید غضنفر عباس شاہ نے کی۔ اس اہم میٹنگ میں ایم ڈبلیو ایم صوبہ خیبر پختوںخوا کے نمائندے تہور عباس شاہ کے علاوہ علاقہ کے شیعہ رہنماء علمدار حسین ہاشمی سٹی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم، آئی ایس او کے ڈویژنل صدر محرم علی شیر، ملک انوار حسین دھپ، نیئر عباس متولی کوٹلی امام حسینؑ، مشتاق حسین میمن، محمد اسلم، شیخ محمد اظہر ممبر کونسلر، سید عابد حسین شاہ، سید تحسین حسین علمدار نائب ناظم، اسد عباس زیدی چاہ سید منور شاہ، خادم حسین سابق ڈویژنل انجینئر پی ٹی سی ایل، اشفاق حسین، محمد سلیمان، بلال عباس شاہ ایم ڈبلیو ایم میڈیا سیکرٹری، محمد سبطین رابطہ سیکرٹری ایم ڈبلیو ایم، منیر حسین، سید نجم الحسن شاہ جنرل سیکرٹری مرکزی کمیٹی کوٹلی امام حسینؑ، مطیع اللہ، فیاص حسین بخاری، بشیر حسین جڑیا، سید فرحت عباس شاہ متولی مرکزی امام بارگاہ، سید سجاد شاہ شیرازی ناظم اور دیگر شخصیات شریک تھیں۔

شرکاء میں سے سید اسد عباس کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلے بھی اس مسئلے پر میٹنگ کی ہے، یہ زمین جاگیر علی اکبرؑ ہے، زمین کا کل رقبہ 367 کنال 9 مرلے ہے اور ہم اوقاف کو اس میں سے ایک مرلہ بھی دینا گوارہ نہیں کرتے، یہ ہماری قوم کی زمین ہے، کسی کو حق حاصل نہیں کہ اس پر اپنا اختیار جتائے۔ اگر اس زمین کی آزادی کیلئے ہمیں بھوک ہڑتال بھی کرنی پڑی تو ہم کریں گے، ہمیں موت آجائے پرواہ نہیں ہے، کچھ لوگ اپنے مقاصد حاصل کرنے کیلئے انتظامیہ کے ساتھ ملے ہوئے ہیں، ان شاء اللہ ہم انکا گھناؤنا چہرہ سامنے لائیں گے۔ ہماری کوئی اور دوسری رائے ہے ہی نہیں، سوائے اس کے کہ کوٹلی امام کی زمین صرف اور صرف قبرستان اور عزاداری کیلئے استعمال ہو۔ سید سجاد شاہ شیرازی کا کہنا تھا کہ ایک ساتھ چلنے سے مقصد جلد اور آسانی سے حاصل ہوگا، اکیلے اکیلے رہے تو اُلٹا ہمیں ہی نقصان ہوگا۔ سب سے پہلے ہمیں یہ طے کرنا ہے کہ ہمارا اگلا لائے عمل کیا ہے، ان شاء اللہ ہم پوری کوشش کریں گے کہ ہمارا حق ہمیں ملے۔

اشفاق حسین کا کہنا تھا کہ ہمارے ہوتے ہوئے اگر امام حسینؑ کی زمین کا ایک انچ بھی قبضہ میں ہے تو ہم سب امامؑ کے سامنے جواب دہ ہیں۔ کوٹلی امامؑ کی زمین کا سودا ہم کسی صورت بھی قبول نہیں کریں گے۔ کوٹلی امام کی سابقہ کمیٹی کے کچھ ممبران نے حکومت کے ساتھ مل کر اس زمین کے سودے کئے اور مارکیٹس بنائیں، ہم ان سب کی مخالفت کرتے ہیں، کوٹلی امامؑ کی نئی کمیٹی بنائی جائے۔ سید فیاص حسین بخاری نے کہا کہ کوٹلی امام حسینؑ کی ذمہ داری اوقاف سے لے لی جائے اور بنائی گئی نگران کمیٹی ممبران اس زمین کہ حفاظت کریں گے، 2013ء میں سابق وزیراعلٰی کہ سامنے یہ مسئلہ پیش کیا گیا، تاہم انہوں نے اس مسئلے کو حل کرنے کی یقین دھانی کرائی تھی، لیکن افسوس کہ انہوں نے اس وعدے کو پورا نہ کیا، جبکہ اب پی ٹی آئی کے دور میں یہ زمین دھوکے کے ساتھ اوقاف نے اپنے نام وقف کر دی۔ ہمیں ایم پی اے علی امین سے یہ شکوہ ہے کہ انہوں نے بھی اس حوالے سے کوئی تعاون نہیں کیا۔

1954ء سے لے کر اب تک ہم شیعہ قوم نے اس زمین میں اپنے اثاثے بنائے ہیں، جبکہ اوقاف ساری آمدن لے رہی ہے، محکمہ اوقاف کو چاہیے کہ ہمیں اس کا مکمل حساب دے، اس کے علاوہ محکمہ اوقاف نے اس زمین میں 2000 روپے میں کنالوں کے پلاٹ لوگوں کو ٹراسنفر کئے اور اس کے ثبوت ہمارے پاس موجود ہیں۔ ہم نے کمشنر کے سامنے یہ ثبوت پیش کئے، لیکن انہوں نے بھی کوئی ایکشن نہیں لیا۔ ہمیں دھمکیاں بھی دی گئی، پیسے کا لالچ دیا گیا، ڈرایا گیا، مگر ہم ڈرنے اور بکنے والوں میں سے نہیں ہیں، میرا جینا اور مرنا اس زمین کیلئے ہے۔ اس میٹنگ میں مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے قراداد پڑھی گئی۔ تمام رہنماوں نے اس قرارداد پر اتفاق کیا کہ کوٹلی امام حسینؑ کی زمین شیعہ قوم کی زمین ہے اور ایک انچ بھی اوقاف کو نہیں دیں گے۔ ساتھ ہی ضلعی انتظامیہ کو خبردار کیا کہ اب تک جو ناجائز قبضہ کرکے چند لوگوں نے اپنے مکان تعمیر کئے ہیں، ان کو اس جمعہ سے پہلے پہلے گرایا جائے، اگر انتظامیہ نے یہ مکان نہ گرائے، تو ہم تمام شیعہ قوم مل کر بعد از نماز جمعہ ناجائز قابضین کے گھروں کو گرائیں گے۔ اس صورت میں کسی قسم کا نقصان ہوا تو اس کی ذمہ دار صرف اور صرف ضلعی حکومت ہوگی۔ میٹنگ کا اختتام سید فیاض حسین بخاری کی دعا سے ہوا۔

وحدت نیوز (اسلام آباد/راولپنڈی/ لاہور/کراچی/ ملتان/ سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اعلان پر سانحہ پارا چنار سبزی منڈی میں درجنوں مظلوم شیعہ شہریوں کے عالمی دہشت گرد گروہ داعش کے درندوں کے ہاتھوں بہیمانہ قتل عام کے خلاف ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا۔اس موقعہ پر اسلام آباد،راولپنڈی،لاہور، کراچی، حیدر آباد، ملتان،پشاور، کوئٹہ اور گلگت بلتستان سمیت ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے ہوئےاور ریلیاں نکالی گئیں ۔جن میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی و صوبائی قائدین کے علاوہ سینکڑوں کی تعداد میں کارکنان نے شرکت کی جنہوں نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پرسانحہ پاراچنار میں ملوث تکفیری داعشی اور طالبان دہشت گردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن اور نااہل حکمرانوں کے خلاف نعرے درج تھے،ملک بھر میں ہونے والے احتجاجی اجتماعات میں شرکاء اورمقررین نے فوجی عدالتوں اورنیشنل ایکشن پلان میں توسیع اور بیلنس پالیسی کی آڑ میں بے گناہ شیعہ جوانوں اور علمائے کرام کے خلاف بلاجواز گرفتاریوں کے خاتمے کا بھی مطالبہ کیا، ملک بھر میں ہونے والے مظاہروں سے ایم ڈبلیوایم کے مرکزی صوبائی اور ضلعی قائدین نے خطاب کیا جن میں علامہ اعجاز بہشتی،نثار فیضی،ملک اقرار حسین، علامہ مبارک موسوی، علامہ حسن ہمدانی، علامہ اقتدار حسین نقوی، علامہ مقصودڈومکی، علامہ مبشر حسن ، علامہ احسان دانش،علامہ شیخ محمدعلی کریمی، مولانا فدا ذیشان،علامہ علی اکبر کاظمی،علامہ علی انور جعفری، علامہ گل حسن  و دیگر شامل تھے،مقررین نے پارہ چنار میں بم دھماکے کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

اسلام آبادمیں پریس کلب کے سامنے احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما اعجاز حسین بہشتی نے کہا کہ عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کو پاکستان میں داخل ہونے سے روکا جائے۔مفاد پرست اور موقعہ شناس خارجی طاقتیں پاکستان کی خود مختاری کے لیے چیلنج بنتی جا رہی ہیں۔امت مسلمہ میں بھڑکائی جانے والی آگ کو طے شدہ سازش کے تحت پاکستان منتقل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔پاکستان کی سالمیت و استحکام داعش اور دیگرکالعدم جماعتوں کی بیخ کنی سے مشروط ہے ۔انہیں پاکستان میں فعال ہونے کا موقعہ دینا اپنے گھر کو آگ لگانے کے مترادف ہو گا۔ حکومتی اداروں کی لمحہ بھر کی غفلت ملکی بقا و سالمیت کو سنگین خطرات سے دوچار کر کے رکھ دے گی۔

سانحہ پریس کلب راولپنڈی کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری امور تعلیم نثار علی فیضی نے کہا کہ پارہ چنار سانحے نے ایکبار پھر پوری قوم کو سوگوار کر دیا ہے  ۔ محب الوطن قوم کو وطن سے محبت کی قیمت ہمیشہ جانوں کے نذرانہ کی شکل میں دینا پڑتی ہے۔ سیکورٹی کے دعویدار اور ذمہ دار چپے چپے کی نگرانی کرتے ہیں لیکن خودکش حملہ آ ور شہر کے وسط میں کاروائی کر جاتے ہیں،یوں لگ رہا ہے جیسے نیشنل ایکشن پلان محب الوطن پاکستانیوں کے لیے نہیں بلکے دہشتگردوں کی حفاظت کے لیے بنایا گیا ہے،پارہ چنار کے غیور عوام ہمیشہ وطن دشمن قوتوں کے خلاف برسرپیکار رہی ہے آ ج ان سے اسلحہ واپس مانگ کر انہیں دہشتگردوں کے رحم وکرم پر چھوڑ نے کی سازش محسوس ہو رہی ہے اور یوں بھی لگ رہا ہے کے ہمارے مقتدر حلقے عالمی کھیل میں اپنے چند مادی مفاد کے لیے کہیں پھرایک بڑی غلطی کرنے تو نہیں جا رہے ہیں،ہمیشہ وطن دشمن قوتوں کے خلاف برسرپیکار پارہ چنار کے غیور عوام پر حملہ پاکستان کی شہہ رگ پر حملہ ہے۔

ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ علی اکبر کاظمی نے کہا ہے سانحہ پارا چنار متعلقہ اداروں کی غفلت کا نتیجہ ہے۔ پاراچنار کے عوام کو حب الوطنی کی سز ا نہ دی جائے۔ایک طرف پولٹیکل انتظامیہ کی طرف سے پاراچنار کی عوام کو ریاسی جبر کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جبکہ دوسری طرف دہشت گرد عناصر پُرامن شہریوں کے خلاف وحشیانہ کاروائیوں میں مصروف ہیں۔ ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمہ کا حکومتی دعوے محض اخباری بیانات تک محدود ہیں۔انہوں نے کہا شہریوں کے جان و مال کا تحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔پاکستان کے بیس کروڑ افراد کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جانا چاہیے۔سانحہ پارہ چنار میں ملوث عناصر کا انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

لاہور میں پریس کلب کے سامنے مجلس وحدت مسلمین لاہور کے کارکنان نے بھر پور احتجاجی مظاہرہ کیا ، مظاہرے میں بڑی تعداد میں بزرگ ، بچے اور نوجوان شریک تھے ،مظاہرے میں سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم پنجاب علامہ مبارک موسوی ،سیکرٹری سیاسیات سید حسن کاظمی ،سید اقبال شاہ سمیت دیگر رہنماوں نے شرکت کی ، مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم ضلع لاہور علامہ سید حسن رضا ہمدانی نے کہا کہ ریاست اس بات کا اعتراف کرے کہ داعش دہشت گرد پاکستان میں سر گرم ہو چکے ہیں ، پاراچنارکے مظلوم عوام کو حب الوطنی کی سزا دی جا رہی ہے ۔ نا اہل حکمرانوں نے بیلنس پالیسی کے نام پر نیشنل ایکشن پلان کو متنازعہ بنا کر دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو منظم ہونے کا موقع دیا ، طالبان کیخلاف ہم نے سب سے پہلے آواز بلند کی کہ اس ناسور کے خلاف آ  ہنی ہاتھوں سے نمٹے بغیر ملک میں امن کا قیام ممکن نہیں لیکن طالبان کے سیاسی سرپرستوں نے مذاکرات کے نام پر ان سفاک درندوں کے ہاتھوں مزید سینکڑوں پاکستانیوں کے قتل عام کا موقع دیا ہے آج ہم میڈیا کے با شعور محب وطن نمائندوں کو گواہ بنا کر اعلان کر رہے ہیں کہ داعش نے ملک میں اپنی سرگرمیاں شروع کر دی ہیں ۔پاراچنار کا واقعہ داعشی درندوں کا شاخسانہ ہے ۔

کراچی میں پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کراچی کے رہنما مولانا مبشر حسن، مولانا علی انور، مولانا نشان حیدر، مولانا صادق جعفری، مولانا احسان دانش، میثم عابدی، میر تقی ظفر و دیگر علما ئے کرام و رہنما و ں نے کہا کہ عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کو پاکستان میں داخل ہونے سے روکا جائے، امت مسلمہ میں بھڑکائی جانے والی آگ کو طے شدہ سازش کے تحت پاکستان منتقل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے،پاکستان کی سالمیت و استحکام داعش اور دیگرکالعدم دہشتگرد جماعتوں کی بیخ کنی سے مشروط ہے،انہیں پاکستان میں فعال ہونے کا موقع دینا اپنے گھر کو آگ لگانے کے مترادف ہو گا، حکومتی اداروں کی لمحہ بھر کی غفلت ملکی بقا و سالمیت کو سنگین خطرات سے دوچار کر کے رکھ دے گی۔

سانحہ پارہ چنار کے خلاف ملک کے دیگر شہروں کی طرح ملتان میں بھی پریس کلب کے سامنے مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیراہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے دہشت گردی، داعش اور حکومت کے خلاف شدیدنعرے بازی کی، مظاہرے کے شرکاء پینافلیکس اور پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھے جن پر دہشت گردی کے خلاف نعرے درج تھے۔ احتجاجی مظاہرے کی قیادت مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، ضلعی سیکرٹری جنرل سید ندیم عباس کاظمی، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ملتان کے ڈویژنل صدر عاصم سُرانی، نائب صدر احمد حسن ، سید عدیل عباس زیدی، مرزاسخاوت علی اور دیگر نے کی۔  علامہ اقتدار نقوی نے کہا کہ سانحہ پارہ چنارمتعلقہ اداروں کی غفلت کا نتیجہ ہے ، پارہ چنار کی عوام کو حب الوطنی کی سزاء نہ دی جائے، ایک طرف پولیٹیکل انتظامیہ کی جانب سے پارہ چنار کی عوام کو ریاستی جبر کا نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ دوسری طرف دہشت گرد عناصر پُرامن شہریوں کے خلاف وحشیانہ کاروائیوں میں مصروف ہیں، ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کاحکومتی دعوی محض اخبارای بیانات تک محدود ہے، آئی ایس او کے ڈویژنل صدر عاصم سرانی نے کہا کہ شہریوں کی جان و مال کاتحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے، پاکستان کے 20کروڑ عوام کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاناچاہیے، سانحہ پارہ چنار میں ملوث عناصر کو کیفرکردار تک پہنچانا چاہیے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پر پاراچنار میں بے گناہ شہریوں پر بدنام زمانہ دہشتگرد جماعت داعش کے حملے کے خلاف ملک بھر کی طرح سکردو میں بھی احتجاجی جلسہ کیا گیا۔ احتجاجی جلسے میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی اور سکیورٹی صورتحال پر تحفظا ت کا اظہار کیا اور سانحہ پاراچنار کو سکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان قرار دیا۔ یادگار شہدا ء اسکردو پر احتجاجی مظاہرین سے شیخ فدا علی ذیشان، علامہ شیخ کریمی، شیخ حسن، صدر آئی ایس او سید اطہر، سید الیاس موسوی اور دیگر مقررین نے سانحہ پاراچنا ر کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔مقررین نے کہا کہ وفاقی حکومت دہشتگردی کو ختم کرنے میں مکمل طور ناکام ہو چکی ہے اور دہشتگرد نواز پالیسیوں کی وجہ سے آئے روز دہشتگردی کے واقعات پیش آرہے ہیں جس کی روک تھام کی بجائے لفظی مذمت کے ذریعے ہی معاملے کو ٹال رہی ہے۔ ایک طرف حکومت کالعدم دہشتگردجماعتوں کو ایوانوں میں جانے کا رستہ فراہم کرتی ہے اور دوسری طرف دہشتگردی کو ختم کرنے کے دعوے ہوتے ہیں۔ ملک میں دہشتگردوں کے سہولت کاروں اور سیاسی سرپرستوں کو جب تک قانون کے گرفت میں نہ لیا جائے دہشتگردی ختم نہیں ہوسکتی ۔

وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پر پاراچنار میں بے گناہ شہریوں پر بدنام زمانہ دہشتگرد جماعت داعش کے حملے کے خلاف ملک بھر کی طرح سکردو میں بھی احتجاجی جلسہ کیا گیا۔ احتجاجی جلسے میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی اور سکیورٹی صورتحال پر تحفظا ت کا اظہار کیا اور سانحہ پاراچنار کو سکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان قرار دیا۔ یادگار شہدا ء اسکردو پر احتجاجی مظاہرین سے شیخ فدا علی ذیشان، علامہ شیخ کریمی، شیخ حسن، صدر آئی ایس او سید اطہر، سید الیاس موسوی اور دیگر مقررین نے سانحہ پاراچنا ر کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

مقررین نے کہا کہ وفاقی حکومت دہشتگردی کو ختم کرنے میں مکمل طور ناکام ہو چکی ہے اور دہشتگرد نواز پالیسیوں کی وجہ سے آئے روز دہشتگردی کے واقعات پیش آرہے ہیں جس کی روک تھام کی بجائے لفظی مذمت کے ذریعے ہی معاملے کو ٹال رہی ہے۔ ایک طرف حکومت کالعدم دہشتگردجماعتوں کو ایوانوں میں جانے کا رستہ فراہم کرتی ہے اور دوسری طرف دہشتگردی کو ختم کرنے کے دعوے ہوتے ہیں۔ ملک میں دہشتگردوں کے سہولت کاروں اور سیاسی سرپرستوں کو جب تک قانون کے گرفت میں نہ لیا جائے دہشتگردی ختم نہیں ہوسکتی ۔

 مقررین نے کہا کہ پارا چنار میں پیش آنے والا یہ واقعہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ تسلسل کے ساتھ ایسے افسوسناک واقعات پیش آرہے ہیں لیکن حکومت ان کی سدباب کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ پارا چنار واقعے نے دہشتگردوں کی کمر توڑ دینے کے دعوں کی قلعی کھول کے رکھ دی ہے۔ دہشتگردوں اور سہولت کاروں کے خلاف جب تک آہنوں ہاتھوں سے نمٹا نہیں جاتا یہ عفریت ختم نہیں ہوسکتی۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ پاراچنار نیشنل ایکشن پلا ن کے سیاسی استعمال کا نتیجہ ہے۔ ملک بھر میں نیشنل ایکشن پلان کو سیاسی انتقام کے لیے استعمال کیا جا تا رہا جس کی وجہ سے دہشتگردی کی روک تھام نہیں ہو سکی۔ مقررین نے ریاستی اداروں سے مطالبہ کیا کہ نیشل ایکشن پلان کو اس کی روح کے ساتھ نافذ کیا جائے اور اس کا سیاسی استعمال ختم کیا جائے۔ ریاست دہشتگردوں کی سرپرستی کرنے والی حکومت سے باز پرس کی جائے اور ملک بھر میں امن کو قائم کرنے کے ٹھوس بsنیادوں پہ اقدامات کیا جائے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree