وحدت نیوز (قُم المقدسہ) مرکزی صدر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنایزیشن پاکستان سید سرفراز نقوی جو ان دنوں اسلامی جمہوریہ ایران کے دورے پر ہیں انہوں نے  قم میں قائم  وحدت ہاؤس کا دورہ کیا، اس موقع پر انہوں نے مرکزی سیکر یٹری امور خارجہ علامہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی اور سیکریٹری جنرل شعبہ قُم علامہ گلزار جعفری سے ملاقات کی اس دوران اہم قومی و ملی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ، اس موقع پر سابق مرکزی صدر آئی ایس او یافث نوید ہاشمی اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

وحدت نیوز(قم المقدس) قم المقدس میں امام خمینیؒ یونیورسٹی میں مجلسِ وحدت مسلمین قم کے شعبہ سیاسیات اور میڈیا سیل کے اہم اراکین کی ہنگامی نشست ہوئی۔جس میں سانحہ مِنیٰ کے حوالے نیز ایران میں مقیم طالب علموں کو پاکستان ایمبیسی کی طرف سے پاسپورٹ کے سلسلے میں درپیش مسائل پر گفتگو کی گئی۔

میٹنگ میں میڈیا سیل کے مسئول آغا نذر حافی،شعبہ سیاسیات کے مسئول آغا عاشق حسین آئی آر اور دیگر اراکین نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسلامی جمہوریہ ایران کے شہدا کی تدفین کے ان مراحل میں پوری ملت اسلامیہ  خصوصاً سرزمینِ پاکستان کی غیرت مند اور باشعورملت کی طرف سے پیغمبرِ اسلام ﷺ ،مراجع عظام،ولی امر مسلمین اور ایران کی غیّور عوام کی خدمت میں تعزیّت و تسلیت پیش کرتے ہیں

اور ہماری دعاہے کہ خداوندِ عالم ہمیں بھی ایسے غیرت مند حکمران عطاکرے جو ہماری قوم اور وطن کا حقیقی معنوں میں دفاع کرسکیں۔

انہوں نے اس موقع پر حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ پاکستانی حکومت  بھی ہمارے پاکستانی شہید اور لاپتہ ہوجانے والے حاجیوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے میں تحقیقات کروانے میں کوتاہی نہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک حسّاس موقع ہے اور پاکستانی حکومتی اداروں کو سعودی حکومت کی ہاں میں ملانے کے بجائے سعودی حکومت کے سامنے پاکستانی قوم  کے جذبات کی ترجمانی کرنی چاہیے اور تحقیقات کرواکر پاکستانی عوام کو حقائق سے آگاہ کرنا چاہیے۔

پاکستانی حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ ہوش کے ناخن لیں،غم و دکھ کے ان لمحات میں  شہدا اور لاپتہ حاجیوں کے بارے میں تحقیقات نہ کروانا پوری ملت کے جذبات سے کھیلنے کے مترادف ہے۔

اراکین نے  اس مسئلے پر بھی روشنی ڈالی کہ تہران میں قائم پاکستان ایمبیسی ایک عرصے سے پاسپورٹ کے سلسلے میں نت نئے بہانے بناکر طالب علموں کو پریشان کرتی چلی آرہی ہے۔اب پرانےغیر کمپیوٹرائز ڈ پاسپورٹوں کو تو ختم کرنے کا اعلان کردیاگیاہے لیکن نئے پاسپورٹوں کے بنانے کے سلسلے میں روایتی ٹال مٹول سے کام لیاجارہاہے۔انہوں نے کہا کہ یہ سرکاری سطح پر حل ہونے والا مسئلہ ہے اس لئے سرکار کوچاہیے کہ وہ جلدازجلد اس مسئلے کو حل کرے۔

اراکینِ اجلاس نے متعلقہ سرکاری حکام سے بحیثیت پاکستانی یہ گزارش کی ہے کہ وہ اس مسئلے کے  فوری حل پر خصوصی توجہ دیں۔

وحدت نیوز (تہران) مجلس خبرگان رہبری کے سربراہ آیت اللہ محمد رضا مہدوی کنی انتقال کرگئے۔ عالم ربانی آیت اللہ محمد رضا مہدوی کنی چار جون کو اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی (رہ) کی پّچیسویں برسی میں شرکت اور واپس گھر پہنچنے کے بعد عارضۂ قلب میں مبتلاء ہوئے، جس کے بعد انھیں اسپتال میں داخل کرا دیا گیا، جہاں ان کا علاج و معالجہ جاری رہا، مگر آج یہ عالم ربانی، چوراسی برس کی عمر میں چل بسے۔ آیت اللہ مہدوی کنی، اسلامی انقلاب کے آغاز سے ہی مختلف عہدوں پر فائز رہے۔ وہ انّیس سو اناسی سے انّیس سو اکیاسی تک ایران کے وزیر داخلہ اور صدارتی انتخابات کے انعقاد تک نگراں وزیراعظم بھی رہے۔ آیت اللہ مہدوی کنی مارچ سنہ دو ہزار دس میں مجلس خبرگان رہبری یعنی فقہا کی کونسل کے سربراہ منتخب ہوئے۔ وہ سیاسی سرگرمیوں کے علاوہ علمی سرگرمیوں میں بھی حصہ لیتے رہے اور یونیوورسٹی اور حوزہ علمیہ میں تدریس کے علاوہ تالیفات میں بھی مشغول رہے۔

وحدت نیوز(تہران) اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے ملک بھر سے آئے طلبہ و طالبات کے عظیم اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے غزہ کے خلاف اسرائیل کی حالیہ جارحیت کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ریاستی دہشت گردی قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل کی ناجائز اور جعلی رژیم نے اپنی 66 سالہ عمر کے دوران بارہا انتہائی گستاخی کا ثبوت دیتے ہوئے غزہ کے مسلمانوں کو اپنے شدید ظلم و ستم کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے اسرائیل کی صہیونیستی رژیم کے خاتمے کو مسئلہ فلسطین کا واحد راہ حل قرار دیتے ہوئے کہا کہ جیسا کہ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہے اسرائیل کا خاتمہ ضروری ہے، البتہ اسرائیل کے خاتمے کا مطلب اس خطے میں موجود یہودیوں کا خاتمہ ہرگز نہیں ہے بلکہ اس مقصد کے حصول کیلئے ایک منطقی اور عاقلانہ طریقہ کار موجود ہے جو اسلامی جمہوریہ ایران نے پیش کیا ہے۔ قائد انقلاب اسلامی ایران نے کہا کہ یہ طریقہ کار جسے اقوام عالم نے قبول بھی کیا ہے، فلسطین کے حقیقی باسیوں کی جانب سے ایک جامع ریفرنڈم کے انعقاد پر مشتمل ہے، جس میں اس سرزمین کے باسی اپنی مرضی سے مطلوبہ حکومتی نظام کا انتخاب کریں اور اس کے نتیجے میں اسرائیل کی غاصب صہیونیستی رژیم کا خودبخود خاتمہ ایک یقینی امر ہے۔

 

ولی امر مسلمین جہان امام خامنہ ای نے کہا کہ جب تک خدا کی نصرت سے اس سنگدل اور قاتل رژیم کا خاتمہ نہیں ہو جاتا، اس وحشی رژیم کا مقابلہ کرنے کا بہترین راستہ ایک مضبوط مسلح جدوجہد ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی ایسا نہ سوچے کہ اگر غزہ کے پاس میزائل نہ ہوتے تو اسرائیل اس پر حملہ نہ کرتا، کیونکہ ہم دیکھتے ہیں کہ مغربی کنارے میں بسنے والے فلسطینی مسلمانوں کے پاس حتی بندوقیں تک نہیں اور وہ اسرائیلی فوجیوں کا مقابلہ پتھروں سے کرتے ہیں، لیکن اس کے باوجود صہیونیستی رژیم انہیں اپنے ظلم و ستم کا نشانہ بناتے ہوئے ان کی قتل و غارت میں مصروف ہے۔ آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے اسرائیلی حکام کی جانب سے یاسر عرفات کو زہر دیئے جانے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی صہیونیستی رژیم اپنے ساتھ سازباز کرنے والوں کے ساتھ بھی ایسا سلوک روا رکھتی ہے۔ لہذا اس کا مقابلہ صرف اور صرف طاقت کے بل بوتے پر ہی کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی وجہ سے ہمارا عقیدہ ہے کہ مغربی کنارے کے فلسطینی مسلمانوں کو بھی غزہ کی مانند اسرائیل کے خلاف مسلح جدوجہد کا آغاز کر دینا چاہیئے۔ مغربی کنارے کے غیور مسلمان اٹھ کھڑے ہوں، تاکہ طاقت کے زور پر صہیونیست دشمن کو کمزور کرتے ہوئے مظلوم فلسطینی عوام کے دکھ درد کو کم کرسکیں۔

 

آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے غزہ کے مظلوم عوام کی سیاسی حمایت کو تمام مسلمان اور غیر مسلم اقوام کا اخلاقی فریضہ قرار دیا اور کہا کہ انشاءاللہ یوم القدس کے روز دنیا ایرانی قوم کے جوش و جذبے کا مشاہدہ کرے گی۔ انہوں نے اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی کوششوں کے بارے میں کہا کہ ایسی رژیم جو انسانی سوچ اور تصور کی حد سے بھی زیادہ مجرمانہ اقدامات کی مرتکب ہونے کی عادی ہے، فلسطینی مجاہدین کی بے مثال مزاحمت کی وجہ سے عاجز آچکی ہے اور فرار کا راستہ ڈھونڈ رہی ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ صہیونیستی رژیم صرف طاقت کی زبان سمجھتی ہے۔

 

اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے عالمی استکباری قوتوں خاص طور پر امریکہ کی جانب سے اسرائیلی جارحیت اور بربریت کی بے شرمانہ حمایت اور دفاع کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ غزہ کے واقعات انتہائی افسوس ناک اور دل دہلا دینے والے ہیں، لیکن اس سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ ہم غزہ میں جاری ظلم و ستم کے بارے میں استکباری قوتوں کے رویوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کے حقیقی چہرے کو پہچاننے کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ مغربی ممالک خاص طور پر امریکہ اور برطانیہ اسرائیل کے ایسے مجرمانہ اقدامات کی بھی کھلم کھلا حمایت کرنے میں مصروف ہیں، جنہیں ایک عام انسان بھی قبول نہیں کرسکتا۔ امریکی صدر اسرائیل کی جانب سے معصوم بچوں کے قتل عام اور بیگناہ شہریوں کے گھروں کی مسماری پر انتہائی بیہودہ منطق اپناتے ہوئے یہ کہتا ہوا نظر آتا ہے کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے! کیا فلسطینیوں کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ اپنی سلامتی اور زندگی کا دفاع کرسکیں؟ انہوں نے کہا کہ مستکبر مغربی حکام اس حقیقت سے غافل ہیں کہ وہ صہیونیستی رژیم کے مجرمانہ اقدامات کی حمایت کے ذریعے درحقیقت اقوام عالم کے نزدیک اپنی اور اپنے ملک کی عزت و آبرو کو ختم کر رہے ہیں۔ تاریخ بہت جلد ان غیر انسانی اقدامات کی حمایت کے جرم میں انہیں عدالت کے کٹہرے میں لا کھڑا کرے گی۔

 

آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے مغربی حکومتوں کی جانب سے اس غیر انسانی پالیسی کی حقیقی وجوہات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ صہیونیستی رژیم کے مجرمانہ اقدامات کی حمایت کی اصلی وجہ مغرب پر حکمفرما لبرل جمہوری نظام ہے، جس میں اخلاقی اقدار کو کوئی حیثیت حاصل نہیں اور اس میں انسانی جذبات کی بھی کوئی جگہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے مظلوم فلسطینی عوام پر جاری اسرائیلی ظلم و ستم پر مغربی حکومتوں کی مجرمانہ خاموشی سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ انسان، انسانی حقوق اور انسانیت سے بالکل بے بہرہ ہیں اور ان چیزوں پر ذرہ بھر عقیدہ نہیں رکھتے۔ ان کی جانب سے انسانی حقوق اور آزادی کے بارے میں کی جانے والی تمام باتیں دراصل آزادی اور انسانی حقوق کا مذاق اڑانے کے برابر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے اپنائی جانے والی امریکہ اور مغرب مخالف پالیسیاں انتہائی معقول اور درست تجربات اور حساب کتاب کی بنیاد پر استوار ہیں۔

وحدت نیوز(مشہد مقدس) انقلاب اسلامی ایران کی 35ویں سالگرہ کے موقع پر ایران بھر کی طرح مشہد مقدس میں بھی عظیم الشان ریلی نکالی گئی، ریلی کا آغاز میدان شہداء سے ہوا جو کہ مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی فلکہ آب حرم مطہر امام رضا علیہ السلام پر اختتام پذیر ہوئی۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے شہر مشھد مقدس اسلامی جمہوریہ ایران کی سالگرہ کے سلسلے میں نکالی جانے والی ریلی میں پاکستانی، ہندوستانی اور افغانی طلاب کے علاوہ بیس ممالک کے طلاب نے بھرپور شرکت کی۔ مجلس وحدت مسلمین مشھد مقدس کے سیکرٹری جنرل علامہ عقیل حسین خان، دیگر مسئولین اور پاکستانی طلاب کی کثیر تعداد بھی اس ریلی میں موجود تھی جنہوں نے پاکستانی اور ایم ڈبلیو ایم کے پرچموں کے ساتھ پلے کارڈ اور بینر بھی اٹھا رکھے تھے، جن پر امریکہ اور اسرائیل کے خلاف نعرے درج تھے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree