داعش کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، یہ عصر حاضر کا سب سے بڑا فتنہ اور بدترین دہشتگرد ہیں، علامہ طاہرالقادری

21 مارچ 2016

وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک) ڈاکٹرعلامہ طاہرالقادری نے نئی دہلی میں انسٹی ٹیوٹ فار ڈیفنس سٹڈیز اینڈ اینلسز میں Importance of Moderate Islam for south Asia کے موضوع پر لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ دنیا داعش اور دہشت گردی کے فتنے سے نمٹنے کیلئے سر جوڑ کر بیٹھے، داعش عصر حاضر کا سب سے بڑا فتنہ اور اپنی نوعیت کے یہ بدترین دہشت گرد ہیں، ان کے مقابلہ اور خاتمہ کیلئے پوری دنیا بالخصوص او آئی سی اور مسلم ممالک کو فیصلہ کن جنگ کی تیاری کرنا ہوگی۔ انہوں نے لیکچر کے دوران بتایا کہ داعش پر میری ایک کتاب اگلے دو تین ماہ میں چھپ جائے گی۔ بین الاقوامی تنازعات جو زیادہ تر سیاسی نوعیت کے ہیں، ان کے حل میں عدم دلچسپی کے باعث انتہا پسندی، تشدد اور داعش جیسی برائیاں جنم لے رہی ہیں، غربت، تعلیم، صحت کی سہولتوں کے فقدان، دولت اور وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم جیسے ناہموار سیاسی و سماجی رویے دہشت گردی اور داعش جیسے فتنوں کو پروان چڑھا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حضرت محمدؐ نے آج سے 14 سو سال قبل ایسے فتنوں کی نشاندہی کر دی تھی اور اس کے خاتمے کیلئے بھرپور ریاستی طاقت بروئے کار لانے کی ہدایت کی تھی، داعش کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ پیغمبر اسلام نے اسلام اور انسانیت کے ان دشمنوں کا حلیہ بتاتے ہوئے انہیں قتل کرنے کی ہدایت کی تھی، پیغمبر اسلام نے بتایا کہ انکے لباس اور پرچم سیاہ رنگ کے ہوں گے، انکے بال عورتوں کی طرح لمبے ہوں گے، انکی گردنیں اونٹ کی طرح لمبی ہوں گی، انکے نام بھی غیر مانوس اور ابو جیسے القابات سے شروع ہونگے، یہ بظاہر مسلمانوں جیسے آداب و اطوار اور عبادات اختیار کریں گے، لیکن یہ مسلمان تو کیا انسانی خصوصیات سے بھی عاری ہوں گے۔ پیغمبر اسلام نے کہا تھا کہ یہ لوٹ مار، حرام کاری، ریپ جیسی برائیوں کو قانونی تحفظ دیں گے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے (IDSA) میں شریک ممتاز بھارتی شخصیات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی اور داعش کو اسلام سے نہ جوڑا جائے، اسلام تو ایسے فتنوں کو کچل دینے کا حکم دیتا ہے۔ پاکستان اور بھارت اپنے مشترکہ دشمن کو پہچانیں اور انکے قلع قمع کیلئے ایک میز پر بیٹھیں۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree