وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ اصغر عسکری نے کہا ہے کہ چودہ اگست یوم آزادی کو ملی جوش و جذبے سے منایا جائے گا۔ اس سلسلے میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکریٹریٹ سمیت تمام صوبائی و ضلع دفاتر میں چراغاں کیا جائے گا۔چودہ اگست کو تمام شہروں میں ملت تشیع شکرانے کے نوافل ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ارض پاک اللہ تعالی کی طرف سے ہمارے لیے سب سے بڑی نعمت ہے۔اس وطن کی بنیادوں کی آبیاری ہمارے اباو اجداد کے لہو سے ہوئی ہے۔وطن کی محبت ہمیں ورثہ میں ملی ہے۔ ہمارا جینا ہمارا مرنا اسی سرزمین کے لیے ہے۔یوم آزادی کے موقع پر ہم سب کو مل کر عہد کرنا ہیکہ پاکستان کی حفاظت میں دقیقہ فروگزاشت نہ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ملک دشمن طاقتوں کو ہم نے حب الوطنی کے ہتھیار سے شکست دینا ہو گی۔ہم سب کا تشخص،ہماری سلامتی ،ہم شناخت سب کچھ اس ملک کے ہی مرہون منت ہے۔جب تک ہم اس مادر وطن سے محبت کا حقیقی حق ادا نہیں کرتے تب تک ہم اس مٹی کے باوفا بیٹے نہیں کہلا سکتے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل سندھ علامہ مختار امامی کراچی میں عید منائیں گے۔وحدت ہاؤس کراچی سے جاری اپنے بیان میں سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مرکزی رہنماوں کو ہدایات کی ہے کہ وہ نماز عید کے بعد شہداء کے خانوادہ گان کے ساتھ عید کا دن گذاریں،آپریشن ضرب عضب میں شہید ہونے والے افواج پاکستان کے شہدا کے گھروں میں جا کر ان کے بچوں کی دلجوئی کریں،علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مجلس وحدت مسلمین سندھ اور کراچی کے سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی ،سید حسن ہاشمی کو کراچی میں دہشتگردی کے نتیجے میں شہیدہونے والوں کے لواحقین سے تعزیت اور ان کی حوسلہ افزائی کرنے کے ہدایت کر تے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف قوم متحد ہیں عید کے روز شہدائے ملت جعفریہ کو فراموش نہیں کیا جائے ذمہ داران کارکنان شہداء کے گھروں پر تعزیت کریں اور عیدکی خوشیوں میں خانوادہ شہداء کو فراموش نہیں کیا جائے ۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکریٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے عید الفطر کے پُرمسرت موقعہ پرمرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے ایک پیغام میں دنیا بھر کے مسلمانوں کو عید کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ عید کادن اللہ تعالیٰ کی طرف سے ماہ صیام کی برکتوں پر امت مسلمہ کے لیے خصوصی انعام ہے ۔رمضان المبارک کے مہینہ میں دنیا کے مسلمان وحدت و اخوت کا فقید المثال مظاہرہ کرتے ہیں اور رب کائنات کے ہر حکم کی بجا آوری کی جاتی ہے۔ آج کے دن بھی ہمیں یہ عہد کرنا ہو گا کہ ہم اپنے اس عمل میں استقامت کا مظاہرہ کریں گے اور اپنے شب و روز کو اطاعت خداوندی،رواداری اور اتحاد و یگانگت میں بسر کریں گے۔انہوں نے کہا کہ خوشیوں کے اس موقعہ پرمادر وطن کے شہدا ء اور قوم کے لیے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے افراد کو ہم خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کی بلندی درجات کے لیے دعاگو ہیں۔عید کے موقع پر خاندانوں ،ہمسایوں اور نادار گھرانوں کو بھی اپنے ساتھ شامل رکھتے ہوئے ان کی ضروریات کو بھی پورا کرنے کی حتی الوسع کو شش کی جانی چاہیے۔

علامہ ناصر عباس نے بھارت کی طرف سے گولہ باری کے نتیجہ میں پانچ افراد کی شہادت پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اس کھلی جارحیت اور دخل اندازی قراد دیا ۔انہوں نے کہا کہ کوتلیہ چانکیہ کے پیروکارکی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھنا خود کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے۔انڈیاکسی غلط فہمی کا شکار نہ رہے افواج پاک داخلی معاملات سے نبر د آزما ہونے کے ساتھ ساتھ ملکی دفاع کے لیے بھی پوری طرح سے چوکس اور تیار کھڑی ہے اور پاکستان کی اٹھارہ کروڑ عوام پاک فوج کے شانہ بشانہ ہیں۔جسم کے کسی بھی حصے کو نقصان پہنچے تکلیٖف سارے بدن کو ہوتی ہے۔ ہمیں اسی تکلیف کا ادراک کرنا ہے۔ پوری دنیا میں اس وقت امت مسلمہ کو سب سے زیادہ مسائل کا سامنا ہے۔ برما، یمن، عراق، شام ،فلسطین،مقبوضہ کشمیر، سمیت دنیا کے بیشتر ممالک میں رسول کریم ﷺ کے پیروکاروں کو وحشیانہ مظالم کا سامنا ہے۔ خوشی کے اس موقع پر ان افراد کی تکالیف کو فراموش نہ کیا جائے۔ عالم اسلام اپنی وحدت و اخوت سے عالم استکبار کو عبرت ناک شکست سے دوچار کر سکتا ہے ۔روزعید کے اس مذہبی تہوارکو امت مسلمہ روزِ عہد کے طور پر منائے اور اس پیمان پر یکجا ہو ہم اسلام دشمن یہودی و نصرانی قوتوں کو اپنے اتحاد اور قوت ایمانی سے شکست دیں گے۔ہمیں اپنے عمل سے یہ ثابت کرنا ہو گا کہ سپر پاور کے زعم میں مبتلا ہم کسی ریاست کے احکامات کو دین اسلام کی سربلندی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دیا جائے گا۔

وحدت نیوز(بشکریہ ڈان اخبار)نئی دہلی: فاطمہ بھٹو نے کہا ہے کہ فرقہ واریت کی بنیاد پر ہونے والی ہلاکتوں میں شیعہ فرقے کے افراد کی ہلاکتیں ہندوؤں اور عیسائیوں سے کہیں زیادہ ہوگئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسی وجہ سے پاکستان ایک آفت زدہ ملک بن گیا ہے۔

جمعہ کے روز ہندوستانی روزنامہ ’دی ہندو‘ میں شایع ہونے والے ایک مضمون میں انہوں نے تحریر کیا کہ ’’متاثرین اور مجرمین دونوں ہی ہرجگہ موجود ہیں۔‘‘

ان کا کہنا تھا کہ اسماعیلی مسلمانوں کی ایک پُرامن برادری تھی، جو ملک کی شیعہ اقلیت سے قریب تر تھی، اور یہی وجہ ہے کہ انہیں نشانہ بنایا گیا۔

فاطمہ بھٹو نے کہا ’’پاکستان کے 70 فیصد مسلمان سنّی ہیں۔ اور مسلم اکثریت کے حامل اس ملک میں قدامت پسند اور بنیاد پرست گروہوں کی جانب سے ہندوؤں اور عیسائیوں کو تشدد کے اس قدر بڑے خطرے کا سامنا نہیں ہے، جیسا کہ شیعہ مسلک کے لوگوں کو خطرے کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ہم طویل عرصے تک لوگوں کو مرتے ہوئےنہیں دیکھ سکتے، محض اس لیے کہ مرنے والے ہمارے اپنے نہیں ہے۔ ہلاکتوں کی فہرست تیزی سے مخصوص سے عام لوگوں تک منتقل ہورہی ہے۔

فاطمہ بھٹو نے کہا کہ کیا آپ ہزارہ ہیں؟ آپ شیعہ ہیں؟ کیا آپ ایک احمدی ہیں؟ اگر آپ ان میں سے کوئی ہیں تو آپ کو قتل کردیا جائے گا۔

بنگلہ دیش میں متعدد بلاگرز کے بہیمانہ قتل کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جلد ہی یہ بھی پوچھا جاسکتا ہے کہ کیا آپ لبرل ہیں؟

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی پارٹی تحریک انصاف کے حمایتی اور ملک کے اندر اور بیرون ملک مقیم نوجوان پاکستانی پہلے ہی انٹرنیٹ پر اپنی پوسٹنگ کے ذریعے کسی پر بھی حملہ کردیتے ہیں۔ جو بھی صحافی ان کی پارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتا ہے، وہ ان کی نظر میں ’لفافہ جرنلسٹ‘ ہے۔ یعنی عقل استعمال کرنے کے بجائے ان کے خلاف برے الفاظ ہی استعمال کیے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ جلد ہی بنگلہ دیش کی طرح آپ سے یہ بھی پوچھا جاسکتا ہے کہ کیا آپ ایک مصنف ہیں؟

فاطمہ بھٹو نے کہا کہ یہاں تشدد ہر جگہ موجود ہے، دھمکیوں کی صورت میں اور پُرتشدد کارروائیوں کی صورت میں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہولناک حملوں سے دوچار ہر صوبہ بھولنے کی بیماری کاشکار ہے۔ سندھ کی انتہائی بدعنوان حکومت 43 افراد کا تحفظ نہ کرنے کے جرم کا دفاع کررہی ہے۔ وزیراعلیٰ کہتے ہیں کہ دہشت گردی پورے ملک میں ہورہی ہے، خیبرپختونخوا اور پنجاب میں بھی۔

فاطمہ بھٹو نے یاد دلایا کہ پاکستان میں دسمبر کےد وران سزائے موت پر پابندی ختم کردی گئی تھی۔ پچھلے چھ مہینوں کے دوران لگ بھگ 100 افراد کو پھانسی دے دی گئی ہے۔ پاکستان میں 8000 قیدی سزائے موت کے منتظر ہیں، ان میں سے ایک ہزار سے زیادہ کی تمام اپیلیں مسترد کی جاچکی ہیں۔

انہوں نے کہا ’’یہ پشاور اسکول پر سفاکانہ حملے کا ردّعمل تھا، کہ سزائے موت کے مجرموں کو پھانسی دینے سے ہم محفوظ ہوجائیں گے۔ لیکن اس کے بعد سے ہمیں کہیں زیادہ خونریزی دیکھنی پڑی ہے۔‘‘

وحدت نیوز (مظفرآباد) مقبوضہ کشمیر میں نکالے جانے والی ریلی ہندوستان کے خلاف عوامی ریفرنڈم ہے، ہندوستان کا قبضہ غاصبانہ ہے، 7لاکھ کی فوج وادی میں رکھنے سے دلوں پر ہر گز حکمرانی نہیں کی جا سکتی ، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد جموں و کشمیر کے رہنماؤں علامہ سید تصور جوادی،علامہ افتخار الحسن جعفری ،سید تصور عباس موسوی، سید حسین سبزواری، عابد قریشی نے ریاستی دفتر سے جاری اپنے مشترکہ بیان میں کیا ، انہوں نے کہا کہ بھارت اوچھے ہتھکنڈے چھوڑ کر کشمیری عوام کی امنگوں کا احترام کرے، مقبوضہ کشمیر میں نکالے جانے والی ریلی بھارتی حکومت کے خلاف عوامی ریفرنڈم تھی، عوام نے یہ ثابت کر دیا کہ بھارت غاصب ہے ، 7لاکھ فوج کے ساتھ ظلم و بربریت کی داستانیں تو رقم کر رہا ہے ، لیکن وہ کبھی بھی ہمارے دلوں کو نہیں خرید سکتا ، ہمارے دلوں پر حکمرانی نہیں کر سکتا۔

 

رہنماؤں نے کہا کہ ہم سلام پیش کرتے ہیں مظلوم و محکوم عوام کو کہ جنہوں نے صبر ، حوصلے و جرأت سے اپنے حق کے لیئے آواز اٹھائی، مملکت خداداد پاکستان کے ساتھ لازوال محبت کے عزم کا اعادہ کیا، ایک طرف ان کے لاشے گر رہے ہیں ، لوٹ مار کا بازار گرم ہے ، دوسری طرف انہوں نے اپنے حق کے لیئے آواز اٹھائی ۔پاکستان و پاکستانی عوام بھی اپنے ان مظلوم و محکوم بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں ، کسی بھی صورت تنہا نہیں چھوڑیں گے، مجلس وحدت مسلمین مظلوموں محکوموں کی جماعت ہے، جہاں بھی ظلم ہو گا ، دنیا ظالم کے خلاف اور مظلوم کے ساتھ کھڑا پائے گی، ہم مظلوم کی حمایت سیاست نہیں عبادت و فرض سمجھ کر کرتے ہیں ۔ ہم اپنے کشمیری بھائیوں کو یقین دلاتے ہیں کہ مشکل کی ہر گھڑی میں آپ کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے ان مظلوم و محکوم بھائیوں کی مدد کے لیئے اقدامات کرے، باہر کے حالات سدھارنے سے پہلے گھر کے معاملات کو درست کرے، حکومت پاکستان کسی دوسرے ملک کی سفارتکاری کے بجائے اپنی شہ رگ کشمیر کے لیئے سفارتکاری کرے، دنیا کو دکھلائے کہ کشمیر میں کس طرح نام نہاد جمہوریت ظلم کی المناک داستانیں رقم کر رہی ہے، مسئلہ کشمیر پر جرأت مندانہ مؤقف اختیار کرتے ہوئے اقوام عالم کی توجہ اس جانب مبذول کروائے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی کی پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین سے ملاقات باہمی امور پر تبادلہ خیال،سانحہ شکار پور پر تحریک انصاف کی جانب سے اظہار ہمدردی و یکجہتی پر اظہار تشکر ملاقات میں گفتگوکرتے ہوئے سید ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ سانحہ شکار پور پر وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے مجرمانہ غفلت برتی،اس المناک سانحے پر اب تک کوئی پیش رفت نہ ہونا انتہائی تشویش کی بات ہے،ہماری نسل کشی پر حکمران تماشا دیکھ رہے ہیں،ن لیگ اور پیپلز پارٹی دہشت گردی کیخلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچانے کے اہل نہیں ،سانحہ شکار پور کو نظر انداز کر کے نواز شریف نے ہمارے زخموں پر نمک پاشی کی،سید ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں انتخابات سے پہلے پری پول ریگنگ مسلم لیگ ن کی سیاسی دہشت گردی ہے،الیکشن کمیشن کو جب تک خود مختار نہیں بنایا جاتا اس ملک میں حقیقی جمہوریت نہیں آسکتی ۔

Page 6 of 26

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree