وحدت نیوز (مظفرآباد) تفصیلات کے مطابق ملت جعفریہ کی جملہ تنظیمات پر مشتمل کمیٹی کا اجلاس دفتر مجلس وحدت مسلمین مظفرآباد میں منعقد ہوا۔اجلاس کی صدارت سرپرست اعلی علامہ مفتی سید کفایت حسین نقوی نے کی۔ اجلاس میں چیئرمین کمیٹی سید شبیر حسین بخاری سربراہ جعفریہ سپریم کونسل آزاد کشمیر،علامہ سید فرید عباس نقوی وائس چیئر مین جعفریہ سپریم کونسل آزاد کشمیر، مولانا طالب حسین ہمدانی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر،مولانا سید معصوم علی سبزواری صدر شیعہ علماء کونسل ضلع مظفرآباد،سید شجاعت علی کاظمی کوآرڈینیٹرانسداد دہشت گردی ایکشن کمیٹی،سید راشد علی نقوی صدر انجمن جعفریہ جہلم ویلی ،سید تصور عباس موسوی،نمائندہ آئی او،نمائندہ آئی ایس اوکے علاوہ دیگر نے شرکت کی۔اجلاس میں علامہ تصور جوادی کیس پر انتظامی کارکردگی پر سخت مایوسی کا اظہار کیا گیا،انتظامی اداروں کی اس کیس پر عدم پیش رفت ایک مجرمانہ فعل ہے اور ناقابل معافی عمل ہے۔ شرکاء اجلاس نے کہا کہ ایس ایس پی مظفرآباد کی کارکردگی صفر ہے، پولیس آفیسر مجرمان کو تحفظ دینے کی کوشش کر رہے۔ 15فروری 2017کے واقعہ کے بعد آزادکشمیر میں بالعموم اور مظفرآباد ڈویژن میں بالخصوص کالعدم تنظیموں کی فعالیت عروج پر پہنچ چکی ہے جسکی بارہا نشاندہی کی گئی لیکن انتظامیہ نے بات گول کر دی۔مقررین نے کہا کہ اب اس کیس کا فیصلہ سڑکوں پر ہو گا اور حالات کی تمام تر زمہ داری انتظامیہ پر ہو گی۔ کوآرڈینیٹرکمیٹی سید طالب حسین ہمدانی کے کہا کہ ہم انتظامیہ کے ساتھ امذید ملاقاتیں نہیں کریں گے بلکہ اب انتظامیہ کو ہمارے تحفظات دور کرنے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ 15فروری 2018کو مظفرآباد ڈویژن میں دما دم مست قلندر ہو گا،اور اسی طرح کا احتجاج ہو گا جیسا اْس سانحہ کے روز ہوا تھا۔اب کی بار احتجاج چارٹر آف ڈیمانڈ مکمل ہونے تک جاری رہیگا۔ شرکاء اجلاس نے بہت جلد ایک تفصیلی پریس کانفرنس کرنے کا اعلان کیا جس میں آئندہ کا لائحہ عمل پیش کیا جائے گا۔اجلاس میں اس بات کا بھی فیصلہ ہوا کہ جلدازجلد وزیراعظم آزادکشمیر سے ایک آخری ملاقات کی جائے گی اور اپنے تحفظات و آئندہ کا لائحہ عمل سامنے رکھا جائیگا۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی کا وفدکے ہمراہ دورہ جامعتہ المنتظر، پرنسپل علامہ قاضی نیاز حسین نقوی سے ملاقات، علامہ قاضی نیاز حسین نقوی کی ایم ڈبلیوایم رہنما سیدناصرشیرازی کی پنجاب حکومت کی ایماءپر غیر قانونی گرفتاری کی سخت الفاظ میں مذمت،تفصیلات کے مطابق ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی نے معروف اور قدیم دینی درسگاہ جامعتہ المنتظر کے پرنسپل علامہ قاضی نیاز حسین نقوی سے ان کے دفتر میں ملاقات کی دونوں علمائے کرام کے درمیان اہم قومی وملی معاملات پر تفصیلی گفتگو ہو ئی، علامہ احمد اقبال رضوی نے انہیں ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما سید ناصرعباس شیرازی کے اغواء اور اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔

علامہ قاضی نیاز حسین نقوی نے کہا کہ ناصر شیرازی کے اغواء سے شدید دکھ پہنچاہے، ہم نے ناصر شیرازی کے اہل خانہ سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے اظہار ہمدردی بھی کیا ہے، انشاء اللہ  ناصر شیرازی کی یازیابی کیلئے جامعتہ المنتظر کسی بھی ممکنہ احتجاجی تحریک کی نا فقط مکمل حمایت کرتی ہے بلکہ اپنے مکمل تعاون کا یقین بھی دلاتی ہے، وفد میں ایم ڈبلیوایم پنجاب کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مبارک موسوی، علامہ اقبال کامرانی ، آصف رضا ایڈوکیٹ اورسابق مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان سرفراز حسین نقوی بھی شامل تھے۔

وحدت نیوز(کراچی ) کراچی میں ریاستی اداروں کے ہاتھوں جبری طور پر لاپتہ کئے گئے شیعہ مسنگ پرسنز کے اہل خانہ نے آج پانچویں روز بھی احتجاج جاری رکھا، نو محرم الحرام کے مرکزی جلوس کو روک کر مسجد و امام بارگاہ علی رضا کے سامنے ایم اے جناح روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے پیاروں کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔ احتجاجی مظاہرین سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ سید صادق رضا تقوی، راشد رضوی، خالد راو اور لاپتہ ثمر عباس کے والد نے خطاب کیا۔ احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ شیعہ لاپتہ افراد حکمرانوں و ریاستی اداروں کے منہ پر طمانچہ ہیں، دہشتگردوں کی عدالتوں سے رہائی اور بے گناہ شیعہ جوانوں کو لاپتہ کرنا انتہائی تشویش ناک ہے، کسی شیعہ جوان پر کوئی الزام ہے تو اسے لاپتہ کرنے کے بجائے ثبوت کے ساتھ عدالتوں میں پیش کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں عناصر اور محب وطن ملت تشیع کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکنا بند کیا جائے، ملت تشیع اپنے بے گناہ لاپتہ و اسیر جوانوں اور ان کے خاندانوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی، ملت تشیع کو دیوار سے لگانے کا سلسلہ بند کیا جائے، ورنہ سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور ہونگے۔ مقررین نے حکمرانوں، آرمی چیف، ریاستی اداروں اور مقتدر حلقوں سے سوال کیا کہ آخر کس جرم میں سینکڑوں شیعہ جوانوں اور علمائے کرام کو لاپتہ و گمشدہ کیا گیا ہے، ہمیں بتایا جائے کہ ایک طرف تو ملک بھر میں ہماری نسل کشی جاری ہے تو دوسری جانب بھی کیوں ہمیں ہی لاپتہ کیا جا رہا ہے، آخر ریاستی اداروں کو کس نے یہ حق دیا ہے کہ محب وطن شیعہ علمائے کرام اور جوانوں کو بے گناہ و بلاجواز کئی کئی ماہ اور کئی کئی سالوں سے لاپتہ اور گمشدہ کیا ہوا ہے۔

مقررین نے کہا کہ شیعہ افراد کی اغوا کاری غیر قانونی اور غیر آئینی ہے، 2 سال سے لاپتہ شیعہ افراد کا کیا جرم ہے، 100 سے زیادہ شیعہ افراد شبہ کی بنیاد پر آج تک لاپتہ ہیں، شیعہ عزاداران پر جھوٹے مقدمات قائم کئے جارہے ہیں، تکفیری جماعتوں کی ایما پر حکومتی بیلنس پالیسی کی مذمت کرتے ہیں، ملت جعفریہ اپنے جوانوں کی بازیابی کیلئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی، لاپتہ شیعہ افراد کے اہل خانہ ان کیلئے انتہائی شدید پریشان ہیں۔ اس موقع پر لاپتہ شیعہ افراد کے اہل خانہ نے وزیراعظم، چیف جسٹس، آرمی چیف، مقتدر حلقوں سے مطالبہ کیا کہ لاپتہ شیعہ افراد کو بازیاب کرایا جائے، لاپتہ شیعہ افراد کی بازیابی کیلئے وفاقی و صوبائی وزارت داخلہ ایکشن لیں، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ لاپتہ شیعہ نوجوانوں و علماءکرام کی بازیابی کیلئے از خود نوٹس لیں، لاپتہ شیعہ افراد کو بازیاب نہیں کیا تو ملک گیر تحریک چلائیں گے، پر امن تحریک کو روکنے کی کوشش کی گئی تو اقوام متحدہ اور عالمی عدالت انصاف میں جائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگرلاپتہ شیعہ افراد نے کسی بھی قسم کی قانون کی خلاف ورزی کی ہے، تو انہیں غیر قانونی حراست میں رکھنے کے بجائے عدالتوں میں پیش کیا جائے، اگر ان پر الزام ثابت نہیں ہوتے تو انہیں رہا کیا جائے۔ واضح رہے کہ گمشدہ شیعہ جوانوں کے اہل خانہ گزشتہ پانچ روز سے کراچی کی مرکزی مجالس کے بعد احتجاج کر رہے ہیں، مظاہرین میں لاپتہ جوانوں کے معصوم بچے ، اہلیہ اور بوڑھے ماں باپ شامل ہیں۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے یوم عاشور کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ امام عالی مقام حضرت حسین علیہ السلام نے فقط لشکر یزید کو شکست نہیں دی بلکہ یزیدی فکر کی گردن میں قیامت تک کے لیے لعنت کا طوق ڈال دیا ہے۔ اگر کوئی بدعقیدہ یزید کی حمایت کرنا چاہے تو بھی خود کو یزیدی کردار کہنے کے لیے قطعاََ تیار نہیں ہوتا۔ چودہ سو سالوں سے امام عالی مقام سے عقیدت کا اظہار دنیا کے ہر ملک میں کیا جاتا ہے جو لشکر حسین علیہ السلام کی فتح کی دلیل ہے۔ استعماری طاقتوں کے خلاف جرات و استقامت کا جو مظاہرہ اہل بیت ؑ نے کیا دنیا کی تاریخ میں ایسی کوئی مثال نہیں ملتی۔ امام عالی مقام کی جنگ کسی شخصیت سے نہیں بلکہ اس باطل نظام سے تھی جو اسلام عقائد کو مسخ کرنے جا رہا تھا۔

علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ یزید کی بیعت سے امام عالی مقام  علیہ السلام کا انکار قیامت تک حسینی پیروکاروں کے لئے ایک درس ہے کہ اختیارات و اقتدار کے نشے میں مست کوئی تخت نشین جب دین کے بنیادی عقائد پر وار کرے تو اس کے خلاف ڈٹ جانا ہی حسینیت ہے۔ انہوں نے کہاکہ شہدا کربلا کی یاد منانا ہمارا ہمارا شرعی فریضہ ہے۔ ہمیں ہمارا واجبات کی ادائیگی سے روکا نہیں جا سکتا۔ ہم مولا حسین علیہ السلام کا غم بھی مناتے رہیں گے اور عصر کی یزیدیت کے خلاف امام عالی مقام کے احکام کی پیروی بھی جاری رکھیں گے۔ آج روز عاشور امام عالی مقام سے تجدید عہد کا دن ہے۔ مغربی استعمار و طاغوتی طاقتوں کی اسلام دشمنی کے خلاف ہم کبھی خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج پوری دنیا امام عالی مقام کا غم منا رہی ہے۔ پاکستان کے مختلف شہروں سے ہزاروں جلوس علم و تعزیے برآمد ہوں گے۔

سربراہ ایم ڈبلیو ایم کا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ عزاداری کے پروگراموں کو فول پروف سیکئورٹی فراہم کریں۔ حساس علاقوں میں فوجی تعینات کی جائے، جلوس کے داخلی و خارجی راستوں کی سخت نگرانی کی جائے تاکہ کسی بھی مقام پر مذموم عناصر کو شرپسندی کا موقعہ نہ مل سکے۔ نویں محرم کے جلوس سے خطاب میں علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ حسینیت صبر سکھاتی ہے، جلوس میں تمام عزادار رنگ، نسل، تنظیم سمیت ہر اختلاف کو ایک طرف رکھ کر شریک ہوتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ جلوس میں فقط حسینی رنگ ہی واضح نظر آتا ہے، اگر ہم سال کے باقی گیارہ ماہ بھی حسینی بن کر حسینی کردار ادا کریں تو کوئی یزیدِ وقت ہمارے سامنے نہیں ٹھہر سکتا۔

وحدت نیوز(گلگت) ڈویژنل ہیڈ کوارٹر کے تعین سے قبل ضلع استور کے عوام کو اعتماد میں لیا جائے، استور کے عوام کی ترجیحات کے برعکس ہیڈ کوارٹر کا تعین کیا گیا تو تحریک چلانے پر مجبور ہونگے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان ضلع استور کے سیکرٹری جنرل شیخ عبدالواحد نے اپنے ایک بیان میں بونجی کو ڈویژنل ہیڈکوارٹر قرار دینے پر زور دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ضلع استور کے عوام کا مطالبہ ہے کہ دیامر ڈویژن کا ہیڈ کوارٹر بونجی کو قرار دیا جائے کیونکہ بونجی اس پوائنٹ پر واقع ہے جہاں سے استور اوردیامر کے دیگر علاقوںکے غریب عوام کی رسائی نسبتاً آسان ہے جبکہ اس کے برعکس چلاس کو ہیڈکوارٹر قرار دینے سے استور کے عوام ذہنی اذیت کا شکار ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ دیامر کے ہیڈ کوارٹر کیلئے بونجی سے زیادہ مناسب جگہ کوئی اور نہیں جہاں تمام اداروں کیلئے وافر مقدار میں زمین مہیا ہوسکتی ہے اور صوبائی دارالخلافہ گلگت سے انتہائی قریب بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع استور کے تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں کا اس بات پر مکمل اتفاق ہے کہ بونجی کے علاوہ کسی اور جگہ دیامر ڈویژن کا ہیڈکوارٹر قبول نہیں ہوگا۔لہٰذا صوبائی حکومت استور کے عوام کی خواہشات کا احترام کرتے ہوئے بونجی کو ہیڈکوارٹر قراردے اور اگر ضلع استور کے عوام کی خواہشات کے برعکس فیصلہ کیا گیا تو استور سپریم کونسل کی قیادت میں تحریک چلانے پر مجبور ہونگے۔

وحدت نیوز(مظفر آباد) مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر نے علامہ تصورحسین نقوی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیوایم آزاد کشمیر اور ان کی اہلیہ پر قاتلانہ حملے میں ملوث افراد کی عدم گرفتاری کے خلاف ریاست آزاد کشمیرم و پاکستان میں احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کر دیا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کے اعلی سطح وفد نے اسلام آباد مرکزی وحدت سیکرٹریٹ میں مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی سے ملاقات میں کیا۔ وفد کی سربراہی علامہ طالب ہمدانی نے کی۔ وفد میں علامہ حمید نقوی،  مولانا زاہد حسین کاظمی،ڈاکٹر عابد قریشی کے علاوہ دیگر ذمہ داران موجود تھے۔ وفد نے مرکزی قائدین کو علامہ تصور نقوی  پر حملہ کیس کے حوالہ سے آگاہ کیا۔ اجلاس میں ملزمان کی عدم گرفتاری پر مرکزی قائدین نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے ۔انہوں  نے کہا ہم نے انتظامیہ کو کافی وقت دیا اور ان پر کسی قسم کا بے جا پریشر بھی رکھالیکن اس کے باوجود ملزمان کی عدم گرفتاری ریاستی اداروں  کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔ اعلی سطح اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ مختلف جماعتوں پر مشتمل فورم تشکیل دیا جائے تاکہ پاکستان اور ریاست میں بھرپور احتجاجی تحریک چلائی جا سکے۔ سید ناصر عباس شیرازی کا کہنا ہے کہ ریاست امن وبھائی چارہ کی ایک مثال تھی لیکن ملک دشمن عناصر نے اپنے گھناوئنے سازشوں کے ذریعے پر امن ماحول کو تباہ کرنے کی سازش کی ہے۔ان کا مزیدکہنا تھا کہ ٓزادی کے بیس کیمپ میں اس طرح کی دن دیہاڑے کی حرکت ریاستی ادارون کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔مجلس وحدت مسلمین نے اجلاس میں طے پانے والے فیصلے پر عمل درآمد کیلیے مختلف جماعتوں سے روابط شروع کر دیے ہیں اور بہت جلد ایک اجلاس طلب کر کے احتجاجی تحریک کو باضابطہ شروع کرنیکا اعلان کیا ہے۔

Page 2 of 3

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree