وحدت نیوز (لیّہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے جنوبی پنجاب کے ضلع لیہ میں بھی علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ لگا دیا گیا، بھوک ہڑتالی کیمپ میں مولانا ضیغم حسین میرانی کی اقتداء میں نماز مغربین ادا کی گئی، بھوک ہڑتالی کیمپ میں ضلعی سیکری ٹری جنرل جمیل حسین خان گشکوری، سید اجمل حسین نقوی اور دیگر رہنما موجود تھے۔ بھوک ہڑتالی کیمپ میں خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل جمیل حسین خان گشکوری کا کہنا تھا کہ قائد وحدت کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے ماہ رمضان کے بعد لانگ مارچ میں بھرپور شرکت کریں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ لانگ مارچ میں ضلع لیہ کی غیور عوام اپنے قائد کا بھرپور ساتھ دے گی۔ آج قوم پر واضح ہوچکا ہے قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری واقعی مرد میدان اور مرد قلندر ہے۔

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے کہا ہے کہ شیعیان حیدرکرار پُرامن قوم ہے، ہم نے ہمیشہ یہی کوشش کی ہے کہ کسی طرح پاکستان کو امن کا گہواراہ بنایا جاسکے، اور پاکستان سے ہر قسم کی دہشتگردی کا خاتمہ ہو، مگر افسوس اس بات کا ہے کہ ہمارے ڈاکٹر، انجینئر، وکیل اور پروفیسرز کو چن چن کر شہید کیا جا رہا ہے، پاکستان کے تمام ادارے چاہے وہ حکومتی ہو یاعسکری سب خاموش ہیں اور قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا جا رہا اور نہ اُنہیں سزائیں دی جارہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے جامعہ شہید مطہری ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر علامہ قاضی نادر حسین علوی، مولانا ہادی حسین، مولانا مظہر عباس صادقی، مولانا علی رضا حسینی، مخدوم سید اسد عباس بخاری اور دیگر موجود تھے۔

 اُنہوں نے مزید کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری گزشتہ بائیس دنوں سے اسلام آباد میں اپنے آئینی اور جائز مطالبات کے لیے بھوک ہڑتال کیے بیٹھے ہیں مگر حکومت ہٹ دھرمی کا شکار ہے۔ ہمارے و قانونی مطالبات جن میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کا خاتمہ، ملک میں دہشت گردی کے خلاف بھرپور فوجی آپریشن، پاکستان میں موجود تمام مسلک اور مذاہب کے لوگوں کو تکفیری دہشتگردوں سے تحفظ فراہم کیا جائے، ملک بھر میں بانیان مجالس اور جلوس ہائے عزاء کے خلاف کاٹی گئی ایف آئی آر ختم کی جائیں، ذاکراین اور علمائے کرام پرپابندی کا فوری خاتمہ کیا جائے اور ناجائز طور پر جن شیعہ عمائدین کو شیڈول فور میں ڈالا گیا ہے اُنہیں فوری نکالا جائے۔ علامہ مختار امامی نے کہا کہ مسلکی بنیادوں پر پاکستان کی تقسیم کی سازش کے خلاف عملی اقدامات کیے جائیں، اُنہوں نے پنجاب حکومت کو متنبہ کیا کہ صوبے میں دہشت گردوں کو پروٹوکول دیا جا رہا ہے اور پُرامن شہریوں کو شیڈول فور میں ڈالا جا رہا ہے اگر حکومت اپنے اوچھے ہتھکنڈوں سے باز نہ آئی تو اسلام آباد کی طرف مارچ کی کال دیں گے۔ اُنہوں نے ملتان انتظامیہ کو بھی متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے علمائ، ذاکرین، مومنین کے خلاف کاروائیوں کے بعد اب ہمارے امام بارگاہوں، اور مساجد کو شہید کرنے کا سوچ رہی ہے اگر حکومت نے ایسا کوئی اقدام اُٹھایا تو پوری قوم سڑکوں پر ہوگی۔ ہم پاکستان میں امن کے داعی اور علمبردار ہیں ہمارے صبر کو ہماری کمزوری سے تعبیر کرنا کم عقلی ہوگی۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) ملک کی 24 بڑی شیعہ تنظیموں نے رمضان کے بعد اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان کر دیا ہے۔مجلس وحدت مسلمین کے احتجاجی کیمپ اسلام آباد میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی سربراہی میں ہونے والی آل شیعہ کانفرنس میں کراچی ،لاہور،آزاد کشمیر، خیبرپختونخواہ ، بلوچستان،پارہ چنار، گلگت بلتستان سمیت ملک کے مختلف علاقوں سے کثیر تعداد میں علما، شیعہ رہنماوں اور عمائدین نے شرکت کی۔اجلاس دو گھنٹہ جاری رہا جس کے بعد رہنماوں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اس عزم کا اعلان کیا کہ ملک میں جاری دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، ریاستی جبر اور ظلم و بربریت کے خلاف علامہ ناصر عباس جعفری کے پر امن احتجاج پر حکومت کی طرف سے مکمل بے حسی کے بعد ہمارے پاس اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کے علاوہ کو ئی آپشن موجود نہیں۔اس وقت ملک بھر میں حکومتی ایما پر ملت تشیع کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔دہشت گردوں کی سرکوبی کے لیے بنائے جانے والے نیشنل ایکشن پلان کو ملت تشیع کے بے گناہ افراد کے خلاف استعمال کیا جارہا ۔ہمارے علما و ذاکرین پر پابندیاں لگا کر عزاداری کو محدود کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔پارہ چنار اور گلگت بلتستان میں ہمارے لوگوں کو ملکیتی زمینوں سے بے دخل کیا جا رہا ہے۔پارہ چنار کے محب وطن افراد کی ایف سی کے ہاتھوں شہادت ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال ہے۔مختلف شعبوں میں موجود ہمارے ماہرین کو چن چن کر قتل کیا جا رہا ہے۔

رہنمائوں کا کہنا تھا کہ وفاقی دارالحکومت میں حکومت کی ناک کے نیچے کالعدم جماعتیں اپنی ملک دشمن سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں لیکن قومی سلامتی کے ادارے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ملک میں جاری اس ظلم و بربریت کے خلاف جنگ میں علامہ ناصر عباس تنہا نہیں بلکہ پوری قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ملک کی ایک بڑی سیاسی و مذہبی تنظیم کے قائد کی بھوک ہڑتال کو آج 23روز گزر چکے ہیں لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی ۔ملت تشیع کے ساتھ حکومت کا یہ جارحانہ رویہ حکومت کی سیاسی ساکھ کو تباہ کر کے رکھ دے گا۔ اجلاس میں تمام جماعتوں نے مشترکہ طور پر یہ فیصلہ کیا ہے کہ رمضان کے بعد پاکستان کے ہر شہر سے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کیا جائے گا۔ ہمارا یہ لانگ مارچ پاکستان کے اسی ہزار شہدا کے لیے ہے جو حکومتی نا اہلیوں کے باعث دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گئے۔ ہم پاکستان کے بیس کرور عوام کے مستقبل کے تحفظ اور ملک کی سالمیت و بقا کے لیے میدان میں نکلیں گے۔ہم نے دہشت گردوں گروہ سے قائد اقبال کے پاکستان کو آزاد کرانا ہے۔حکومت اورقومی اداروں میں موجود دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے اخراج تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ہماری اس تحریک میں ملت تشیع کے علاوہ شہدا کے خاندان ، سنی اتحاد کونسل کے کارکنان اور دیگر بریلوی افراد بھی شریک ہوں گے۔ اجلاس میں شیعہ ایکشن کمیٹی پاکستان ،آئی ایس اوپاکستان، ا نجمن دعائے زہرا،انجمن ذوالفقارحیدری،امامیہ جرگہ،تحفظ عزاداری پاکستان،وحدت کونسل پاکستان،تحفظ حقوق جعفریہ پاکستان،شیعہ پولٹیکل پارٹی،جعفریہ سپریم کونسل کشمیر ،امامیہ علما کونسل،شیعہ کانفرنس بلوچستان ،،امامیہ جرگہ کوہاٹ،تحریک القائم،انصار الحسینؑ ،شیعہ شہریان پاکستان سمیت دیگر جماعتوں کے رہنماوں نے شرکت کی۔

وحدت نیوز(قم) پاکستان میں کئی سالوں سے جاری شیعہ مسلمانوں پر ظلم و ستم کے خلاف علامہ راجہ ناصر جعفری کے ذریعے کی جا رہی بھوک ہڑتال کے حوالے سے اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کی اعلی کونسل کے رکن «آیت الله قربانعلی درّی نجف آبادی» نے ایک بیانیہ جاری کیا ہے جس کا مکمل ترجمہ حسب ذیل ہے:

بسم اللہ الرحمن الرحیم
قال الله العظیم: وَمَن قُتِلَ مَظْلُومًا فَقَدْ جَعَلْنَا لِوَلِيِّهِ سُلْطَانًا فَلَا يُسْرِف فِّي الْقَتْلِ إِنَّهُ كَانَ مَنصُورًا (سوره اسراء ــ آیه 33)
پاکستان کے غیرتمند اور شریف مسلمانو!
پڑوسی اور ساتھی ملک کے حکمرانو!
عزیز پاکستان کی بنیاد عدالت، انسانی کرامت، عزت اور سربلندی کے سائے میں اس ملک میں رہنے والے تمام مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ پر رکھی گئی تھی۔ اس بنیاد پر امید کی جاتی ہے کہ اقبال لاہوری اور محمد علی جناح کے پاکستان پر عقل و منطق حکفرما ہونا چاہیے۔ اور تمام اسلامی فرقے مکمل اخوت اور بھائی چارے کے ساتھ آپس میں زندگی گزاریں۔ جیسا کہ دنیا کے مسلمان اور آزادی طلب انسان یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ پاکستان کو کسی بھی صورت میں دھشتگردی اور قبائیلی اور مذہبی خانہ جنگی کا کھلاڑا نہیں بننا چاہیے، اور ظالموں، جابروں اور دھشتگردی کے حامیوں کو اس ملک میں تفرقہ بازی اور شیطنت پھیلانے کی اجازت نہیں دینا چاہیے۔

افسوس کے ساتھ وہابیت کا خبیث ٹولہ دسیوں سال سے شیطانی سیرت پر چلتے ہوئے مسلمانوں کے درمیان نفرت اور تفرقہ کی آگ بھڑکا رہا ہے اور ہزاروں بے گناہ انسانوں اور اہل بیت(ع) کے پیروکاروں کا خون بہا رہا ہے اگر چہ پاکستان کے غیرتمند جوان اور اہل بیت(ع) کے مظلوم خدمتکار، پاراچنار، گلگت، بلتستان، کویٹہ، کراچی اور اس ملک کے دیگر شہروں میں شہادتوں کے جام پی رہے ہیں لیکن حقیقت میں انہیں صرف خاندان رسول خدا(ص) سے محبت اور سید الشہدا(ع) کی عزاداری کے جرم میں قتل کیا جا رہا ہے۔

ان گذشتہ سالوں میں، پاکستان کے بزرگ، برجستہ اور قابل قدر علماء اور حکمرانوں نیز عالم اسلام کے علماء اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو چاہیے تھا کہ اس سر زمین میں جاری دھشتگردی اور شیعہ نسل کشی کو رکوائیں لیکن افسوس کے ساتھ کسی نے اس طرف کوئی توجہ نہیں دی!

پاکستان کے شیعہ بھی حق رکھتے ہیں کہ دنیا کے تمام دیگر انسانوں کی طرح اپنے قومی حقوق یا کم سے کم اپنے شہری حقوق حاصل کر کے امن و چین کی زندگی جئیں اگر کوئی ان پر تجاوز کرے تو تجاوز کرنے والے کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے اور مجرمین کو انکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

لیکن پورے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ حالیہ سالوں میں اہل بیت(ع) کے پیروکاروں کے نہ صرف قومی اور شہری حقوق پامال کئے جا رہے ہیں بلکہ ان کا کھلے عام قتل عام کر کے انہیں کمزور بنایا جا رہا ہے! یہ طریقہ کار انہیں انکے ناجائز مقاصد میں کامیاب نہیں بنائے گا اور نہ ہی ان کے عاملین کو سر بلند کرے گا۔ اس لیے کہ اگر یہ غیر اسلامی طریقہ کار کسی کو کوئی سربلندی عطا کرتا تو دنیا میں سب سے زیادہ سربلند اور کامیاب صدام ہوتا۔

پاکستان کی مجلس وحدت مسلمین کے رہنما اور عزیز بھائی علامہ شیخ راجہ ناصر عباس جعفری اور دیگر مظلوم شیعہ مسلمان، اس ملک کے کئی شہروں میں بیس دن سے بھوک ہڑتال کے ذریعے اپنی مظلومیت بھری آواز میں اپنے حقوق کی بازیابی کا مطالبہ کر رہے ہیں اور عدل و انصاف کے خواہاں ہیں۔ پیغمبر اکرم کا فرمان ہے:  مَنْ سَمِعَ رَجُلاً یُنادِی یا لَلْمُسْلِمِینَ فَلَمْ یُجِبْهُ فَلَیْسَ بِمُسْلِم۔ لہذا امید کی جاتی ہے کہ پاکستان کے شریف مسلمان اور سرکاری اور حکومتی عہدہ دار اس سلسلے میں احساس مسئولیت کریں اور اجازت نہ دیں اس ملک کی ایک کثیر تعداد صرف فرزند رسول اور جگر گوشہ بتول سے محبت اور الفت کی وجہ سے ظلم و ستم کا نشانہ بنیں اور ان کے حقوق پامال کئے جائیں۔
پاکستانی حکومت اور فوج یہ جان لیں کہ ہر ملک کی سربلندی اور کامیابی مظلوموں کی حمایت اور ظالموں سے نفرت میں مضمر ہے۔ اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو چاہیے کہ اپنی ملتوں کے ساتھ پدرانہ شفقت کے ساتھ پیش آئیں اس لیے کہ وہ صرف ایک ریوڑ کے محافظ کی حیثیت رکھتے ہیں۔

ہمارے پڑوسی اور دوست ملک کے حکمرانوں کو چاہیے کہ سید الشہدا(ع) کی عزاداری اور اہل بیت(ع) کے لاکھوں چاہنے والوں کے دیگر پروگراموں کی نسبت بھی احساس مسئولیت کریں۔ اور اس بات کی اجازت نہ دیں کہ تشدد پسند ٹولے ناحق طریقے سے شیعوں کا خون بہائیں۔

آیت الله قربانعلی درّی نجف آبادی
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کی اعلی کونسل کے نائب سربراہ

وحدت نیوز (اسلام آباد) ملک کی مختلف شیعہ جماعتوں نے کالعدم تنظیموں کی طرف سے اتوار کے روزوفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتجاجی ریلی کی کال پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے نیشنل ایکشن پلان کوسرعام چیلنج کرناقرار دیا ہے۔بھو ک ہڑتالی کیمپ میں منعقدہ آپ پارٹیز شیعہ کانفرنس میں شریک شیعہ ایکشن کمیٹی کے سربراہ مرزا یوسف حسن سمیت دیگر شیعہ رہنماوں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ حکومتی سرپرستی میں دفاع پاکستان کے نام پر منعقد کی جانے والی اس ریلی کا مقصد نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے مجلس وحدت مسلمین کے احتجاج کو سبوتاژکرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس پروگرام میں کالعدم جماعتوں کی شرکت اس حقیقت کو آشکار کرہی ہے کہ حکومت آج بھی دہشت گرد گروہوں کی پشت پر کھڑی ہے۔ حکومت کی طرف سے مختلف متحارب جماعتوں کے کارکنوں کو آمنے سامنے لاکھڑا کرنا قومی امن و سلامتی کو تباہ کرنے کی ایک بھیانک سازش ہے۔ حکومت کالعدم جماعتوں کی پشت پناہی کر کے عسکری اداروں کی دہشت گردی کے خلاف کوششوں میں رکاوٹ پیدا کر رہی ہے۔اگر کالعدم جماعتوں کی ریلی نے مجلس وحدت مسلمین کے گزشتہ 23 دنوں سے قائم پرامن بھوک ہڑتالی کیمپ میں خلل ڈالنے کی کوشش کی تو پھر ملک بھر میں حالات کی سنگینی کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر ہو گی۔انہوں نے کہا کہ علامہ ناصر عباس صاحب کی روز اول سے یہ کوشش ہے کہ وہ اپنے مطالبات کی منظور ی کے لیے قوم کو کسی آزمائش میں نہ ڈالا جائے لیکن حکومت کی غیر سنجیدہ ردعمل سے اس تاثر کو تقویت مل رہی ہے کہ حکومت اس احتجاج کو شاہراوں پر دیکھنا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر ایک بار شیعہ قوم شاہراوں پر آ گئی تو پھر حکومت کے خاتمے کا مطالبہ بھی ہمارے ایجنڈے میں شامل ہو گا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کیے جانے والے بجٹ2016-17 کوعداد وشمار کا ہیرپھیر اور ملک کے متوسط طبقے کی مشکلات میں ناقابل برداشت اضافہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ بجٹ انتہائی مایوس کن ہے۔بے تحاشہ ٹیکسز کے اجراء سے عام استعمال کی بیشتر اشیا مہنگی ہو جائیں گی۔ مصنوعات پر ٹیکسز کے اثرات سے ہر شخص براہ راست متاثر ہو گا۔مہنگائی کے موجودہ تناسب سے مطابقت نہ رکھنے والا یہ بجٹ ظاہر کرتا ہے کہ حکومت کی داخلی اور خارجی پالیسیوں کی طرح اقتصادی معاملات بھی صلاحیتوں کے فقدان کی نذر ہو رہے ہیں ۔تعلیم اور صحت کے لیے بجٹ میں مختص کی جانے والی انتہائی کم رقم پاکستان کے مستقبل کے بارے حکومت کی غیر سنجیدگی اور عدم دلچسپی کا اظہار ہے ۔پاکستان ایک زرخیز ملک ہے لیکن زراعت کے میدان میں حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث بھرپور استفادہ کرنے سے قاصر رہے ہیں۔حکومت کی ناکام تجارتی پالیسیوں اور وطن عزیز میں عدم استحکام کی صورتحال نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان سے دور کرنے میں اہم کردار ادا کیا ۔پاکستان کا کثیر سرمایہ غیر قانونی طریقہ سے ملک سے باہر منتقل کیا گیا جس سے ملکی ترقی پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔موجودہ حکومت نئی صنعتوں کے قیام میں بُری طرح ناکام رہی۔کسی بھی ملک کی ترقی میں انڈسٹری کو اقتصادی ڈھانچے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہوتی ہے۔ صنعتوں کے قیام میں نون لیگ حکومت کی دانستہ عدم دلچسپی ایک مجرمانہ فعل اور قوم سے خیانت ہے۔پڑھے لکھے نوجوان طبقے کو ملازمتوں کی فراہمی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔جس سے عام شہریوں کی مایوسی میں اضافہ ہو ا ہے۔انہوں نے کہا کہ پورے بجٹ کا انحصار سی پیک منصوبے پر کرنے کی بجائے ملکی ترقی و استحکام کے لیے زرعی خوشحالی اور صنعتوں کے فروغ کی طرف توجہ دی جانے کی اشد ضرورت ہے۔ کسی بھی ملک کے نوجوان وہاں کا اثاثہ اور قیمتی سرمایہ ہوتے ہیں۔ نوجوانوں کو بہترین مستقبل دینے کے لیے جاندار پالیسیوں کا اجرا وقت کی اہم ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ مزدور کی تنخواہ میں محض ایک ہزار روپے اضافہ موجودہ مہنگائی کے تناسب سے اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہے۔نون لیگ کا حالیہ بجٹ بھی سابقہ ادوار کی طرح غریب کُش ہے۔ائیر کنڈیشنڈ کمروں میں بیٹھ کر بجٹ تیار کرنے والوں کوعام آدمی کے رہن سہن کا اندازہ نہیں ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree