وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے یوم اقبال کے موقع پر میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ علامہ اقبال نے جس پاکستان کا خواب دیکھا تھا موجودہ پاکستان اس کی حقیقی تعبیر نہیں ہے۔اس عظیم دانشور کا پیغام کسی ایک خطے کے لیے نہیں تھا۔انہوں نے پوری امت مسلمہ کوجھنجھوڑاتاکہ مسلمانوں کی ان کی عظمت رفتہ یاد دلائی جا سکے۔اس وقت امت مسلمہ کی تنزلی و انتشارکا بنیادی سبب باہمی نفاق ہے۔یہی وجہ ہے بیشتر مسلم ممالک تباہ حالی کا شکار ہیں۔علامہ اقبال مسلمانوں کے اتحاد و اخوت کے داعی تھے۔ان کے نزدیک مسلمانوں کی خستہ حالی سے نجات کا واحد راستہ اتحاد امت تھا۔جس کا انہوں نے اپنی شاعری میں بارہا تذکرہ کیا۔علامہ اقبال کے فلسفہ خودی پر عمل ہمیں دنیا کی باقی قوموں کے سامنے باوقار مقام دلا سکتا ہے۔انہوں نے کہا اس وقت ایران سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں علامہ اقبال کی شخصیت پر ڈاکٹریٹ کی تعلیم دی جارہی ہے تاکہ لوگ ایک بہترین فلاسفر،شاعر اور دانشور کی تعلیمات سے آشنا ہو سکیں۔ہمیں اقبال کی تعلیم کو محض شاعری تک محدودرکھنے کی بجائے ان کے فلسفہ کو بھی سکول اور کالجز میں پڑھانا چاہیے تاکہ ہمارے نوجوان ایک بہترین فکر سے روشناس ہو سکیں۔۔زندہ قومیں اپنے محسنوں کی قدر دان ہوتی ہیں۔یوم اقبال کی چھٹی کا منسوخ کیا جانا اس گراں قدر شخصیت سے حکمرانوں کی عدم دلچسپی کا اظہار ہے جو قوم کے لیے تکلیف دہ ہے۔انہوں نے پاکستان کے قومی شاعر کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ہر سطح پر تقریبات کا انعقاد ہونا چاہییے۔

وحدت نیوز( بہاولپور) جنوبی پنجاب میں مجلس وحدت مسلمین کی تنظیم نو کا عمل جاری ہے، اس سلسلہ میں گذشتہ روز ایم ڈبلیو ایم ضلع بہاولپور کی ضلعی شوریٰ کا اجلاس منعقد ہوا، شیعہ جامع مسجد بہاولپور میں ہونے والے اس اجلاس میں صوبہ کی نمائندگی کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد عباس صدیقی اور سیکرٹری تنظیم سازی سید عدیل عباس زیدی نے شرکت کی، جبکہ ضلع بہاولپور کی کابینہ، یونٹس اور عمائدین و علمائے کرام نے شرکت کی۔ اجلاس میں کثرت رائے سے سید اظہر حسین نقوی کو آئندہ تین سال کیلئے ایک بار پھر ضلعی سیکرٹری جنرل منتخب کر لیا گیا، محمد عباس صدیقی نے منتخب سیکرٹری جنرل سے ان کے عہدے کا حلف لیا، جبکہ سید عدیل عباس زیدی نے حالات حاضرہ پر گفتگو کی۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی شہر میں گیس ناپید ہو گیا ہے،کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں عوام گیس کی عدم موجودگی کے باعث پریشانیوں کا شکار ہیں، جہاں کئی لوگ کھانا پکانے سے محروم ہیں وہی گیس مہنگے دام بکتی نظر آرہی ہے۔گزشتہ دو سال سردیوں میں گیس کا مسئلہ قائم رہا اور تاحال گیس کمپنی کو معتدد علاقوں میں گیس کی فراہمی میں ناکامی کا سامنا ہو رہا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کے کونسلرز کربلائی عباس علی ، کربلائی رجب علی اور کونسلر سید محمد مہدی نے علمدار روڈ کے بعض علاقوں میں گیس کی عدم موجودگی پر گیس کمپنی سے گیس کی فراہمی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ گیس کمپنی عوام کے ساتھ غلط رویہ اختیار کر رہی ہے، موسم گرما کی نسبت سردیوں میں لوگوں کو گیس کی زیادہ ضرورت درپیش آتی ہیں اور صفر المظفر جیسے مہینے میں جب لوگوں کو نذر و نیاز کرنے ہوتے ہیں اس وقت گیس کمپنی انہیں گیس فراہم نہیں کرتی اور عوام کو انکے حالت زار پر چھوڑ دیا جاتا ہے۔  انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک عام اور واضح بات ہے کہ علاقے کے کسی گھر میں کوئی مریض ہے اور کوئی نونہال سردی کی تاب نہیں لا پاتا ان کیلئے گیس انکی زندگی کاایک بے حد ضروری جزو ہے مگر گیس کمپنی اپنی پالیسیوں کی پیروی سے بعض نہیں آتی اور احساس کو کچھلتے ہوئے گیس کی لوڈ شیڈنگ کرتے ہیں۔ انہوں نے حکومت وقت اور ذمہ داران سے گیس کمپنی کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ حکومت نے اب تک اس بات کا نوٹس نہیں لیا کہ عوام گیس سے محروم ہیں جبکہ حکومت کو چاہئے تھا کہ وہ روز اول ہی گیس کمپنی سے جواب طلب کرتی اور اگر انہیں کوئی مسئلہ درپیش ہیں اسے حل کرتی۔ اب کم از کم ایسا کوئی اقدام اٹھایا جائے کہ جس سے تمام علاقوں کے عوام کو بغیر کسی مسئلے کے گیس میسر ہو جائے۔ بیان کے آخر میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں سے مسئلے کا برقرار ہونا اس بات کی طرف اشارہ کر رہا ہے کہ گیس کمپنی شاید عوامی طاقت کا مظاہرہ دیکھنا چاہتی ہے اسی لئے عوام کوان کے بنیادی ضرورت سے محروم رکھ رہی ہے۔ اگر اس سال یہ مسئلہ حل نہ ہوا تو گیس کمپنی کو شدید احتجاجوں کا سامنا کرنا پڑے گا اور جب عوام اپنے حق کے لئے سڑکوں پر کھڑے ہونگے تو اس وقت ذمہ دار نوٹس نہ لینے والی حکومت اور عوام کو تنگ کرنے والی گیس کمپنی ہوگی۔

وحدت نیوز(مظفرآباد) وفاقی اور صوبائی حکومتیں ظالم اور مظلوم کے درمیان فرق کریں ۔ دہشت گرد یا قاتل کوئی بھی ہو قابل معافی نہیں ، لیکن قتل ہو جانے والوں پر ایف آئی آر کاٹ دی جائے کہاں کا انصاف ہے ۔ کراچی میں بزرگ علماء و زعماء کی گرفتاریاں ناقابل قبول ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے ’’شاعرمشرق‘‘ علامہ اقبال ؒ کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کے دوران کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ احمد اقبال رضوی،سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی، معروف عالم دین مرزا یوسف حسین، شیعہ جوانوں کی گرفتاریوں اور ملیر میں پرامن مظاہرین پر لاٹھی چارج کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ تاریخ گواہ ہے کہ دہشت گردی کا سب سے زیادہ متاثرہ فریق بھی ہم ہیں ۔ ہم نے دہشت گردی کی اس جنگ میں 30ہزار جنازے اٹھائے۔ مساجد ، امام بارگاہوں ، مجالس و جلوسوں پر بم دھماکے ہوئے ۔ کیا ان دہشت گردوں کی گرفتاریاں ہوئیں ۔ کیا انہیں نشان عبرت بنایا گیا ؟ کیا قانون نافذ کرنے والوں کی پُھرتیاں صرف مظلوم کو دیوار سے لگانے کے لیے ہیں ۔ زعماء و علماء کی گرفتاریاں اور شیڈول فور جیسے قوانین میں ڈالنا ملت جعفریہ کی توہین ہے۔ ملت جعفریہ دہشت گردی و دہشت گردوں کوپاکستان کی سالمیت کے لیے زہرِ قاتل تصور کرتی ہے۔ دہشت گردی پاکستان کی بنیادوں کو کھوکھلا کرنے مترادف ہے ۔ پاکستان کے اندر بسنے والے ہر شہری کو مذہبی عبادات کی ادائیگی کا حق حاصل ہے ۔ملت جعفریہ ملک نے جس طرح اہلسنت کے ساتھ ملکر ملک بنایا تھا اس طرح اسے بچانے کی جدوجہد بھی جاری رکھے گی ۔ حکومتیں فقط پالیسیوں کو بیلنس کرنے میں لگی ہوئی ہیں ۔ ایک طرف ظالم دوسری طرف مظلوم ۔ یہ کہاں کا انصاف ہے کہ لاشیں بھی ہم اٹھائیں اور گرفتار بھی ہم ہو۔ اس کھلے تٖضاد اور ظلم ہم کسی صورت قبول نہیں کریں گے ۔ وفاقی وزارت داخلہ بالخصوص سندھ حکومت علماء و زعماء کو گرفتار کرنے، پرامن مظاہرین پر لاٹھی چارج کرنے جیسے اقدامات سے گریز کرتے ہوئے دہشت گردوں کی جانب رخ کرے ۔ نیشنل ایکشن پلان کو بیلنس پلان بنانے کے بجائے شر پسند عناصر کو نشان عبرت بنائیں ۔ دہشت گردی تدارک کے لیے اٹھائے جانے والے ہر قدم پر ملت جعفریہ صف اول کا کردار ادا کرے گی۔علامہ تصور نقوی نے کہا کہ آج یوم اقبالؒ ہے ۔ علامہ اقبال کا خواب تھا کہ پاکستان بنے گا ۔ پرامن رہے گا ۔ مسلمان آزادانہ طور پر اپنی زندگیاں گزار سکیں گے ۔ حکمران روحِ اقبال سے معافی مانگتے ہوئے اپنا قبلہ درست کریں ۔

وحدت نیوز (گلگت) سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان آغا علی رضوی نے اپنی کابینہ کا اعلان کر دیا ہے۔ صوبائی سیکرٹریٹ گلگت میں علماء، عمائدین اور تنظیمی کارکنان کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں رکن اسمبلی حاجی رضوان علی، شیخ احمد علی نوری اور غلام عباس نے خطاب کیا۔ اجلاس کے آخر میں سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان سید علی رضوی نے اپنی کابینہ کا اعلان کیا اور بعد میں حلف برداری کی تقریب منعقد ہوئی۔ اعلان کے مطابق شیخ محمد بلال سمائری علماء ونگ کے سربراہ، ڈاکٹر علی محمد، عارف حسین قنبری، ڈاکٹر علی گوہر اور شیخ احمد علی نوری ڈپٹی سیکرٹریز ہونگے جبکہ سیکرٹری سیاسیات کے فرائض الیاس صدیقی کے سپرد کر دیئے گئے۔ سیکرٹری تنظیم سازی کی ذمہ داری سید ہادی الحسینی اور مطہر عباس کے کاندھوں پر ڈالی گئی۔ سیکرٹری تعلیم کی ذمہ داریاں فدا علی شگری اور میر تسنیم اکبر نبھائیں گے۔ بختاور خان سیکرٹری مالیات مقرر جبکہ شیخ علی حیدر سیکرٹری فلاح و بہبود منتخب ہوئے۔ محمد علی اور شاہد رضا سیکرٹری روابط کی حیثیت سے کام کرینگے۔ سیکرٹری تربیت کیلئے محمد حسین اور رسول میر کا انتخاب کیا گیا۔ وحدت یوتھ کا عہدہ دوبارہ عمران حسین کو سونپا گیا۔ شیخ محمد عیسٰی ایڈووکیٹ سیکرٹری امام سجاد فاؤنڈیشن کی حیثیت سے کام کرینگے۔ صوبائی ترجمان کا عہدہ غلام عباس کے حوالے کیا گیا۔ سیکرٹری تبلیغات کیلئے شیخ مجتبٰی حسین اور شیخ اکبر حسین کا انتخاب کیا گیا۔ سیکرٹری نشر و اشاعت امتیاز حسین قرار پائے جبکہ میر بشارت حسین اور میثم کو سیکرٹری مقرر کر دیا گیا۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ مبارک علی موسوی نے صوبائی سیکرٹریٹ لاہور میں دیگر رہنماوں ڈاکٹر یونس حیدری، رائے ناصر علی، علامہ نیاز نقوی، علی عباس مرزا اور رانا ماجد علی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتوں کی انتظامی نااہلی اور غیر دانشمندانہ اقدامات ملک کو عدم استحکام اور انتشار کی طرف دھکیل رہے ہیں، سندھ کے اندر اسٹیبلشمنٹ میں موجود متعصب قوتیں ملک کی پُرامن جماعتوں کو جان بوجھ کر مشتعل کرنے میں مگن ہیں، اس طرح کی محاذ آرائی سوائے مخالفین کے کسی کیلئے نفع بخش ثابت نہیں ہوگی، ہم پُرامن جدوجہد کے قائل ہیں اور متشدد سیاست پر یقین نہیں رکھتے، ایسے شرپسند عناصر پر کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے جو جلتی پر تیل کا کام کرتے ہیں، سندھ میں آئے دن ہمارے عزاداری کے پروگراموں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، خواتین کی مجالس بھی اب دہشتگردوں کے حملے سے محفوظ نہیں، دوسری طرف پولیس، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی اپنی کارروائیوں کا رُخ ہماری جانب موڑ رکھا ہے، ہمارے بزرگ علما کو ہتھکڑیاں پہنا کر ان کی سرعام توہین کی جا رہی ہے جبکہ انتہا پسند تنظیموں اور کالعدم جماعتوں کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے جو کراچی کے حالات کی خرابی کی اصل ذمہ دار ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل ہائی وے پر ملت تشیع کا احتجاج حکومت کے اس غیر ذمہ دارانہ رویہ پر فطری ردعمل کا نتیجہ تھا، بعض نادیدہ قوتوں نے اس پُرامن احتجاج کو مشتعل کرنے کی بھی بھرپور کوشش کی، احتجاج میں شریک خواتین اور بچوں پر پولیس کا لاٹھی چارج اور شیلنگ قابل مذمت ہیں۔ انہوں نے کہا ہماری پُرامن آئینی جدوجہد کو کمزوری نہ سمجھا جائے، ملک کے داخلی حالات انتشار کی سیاست کے متحمل نہیں، ہم افہام و تفہیم اور گفت و شنید سے معاملات سلجھانے کے قائل ہیں، حکومت اوچھے ہتھکنڈوں سے باز آ جائے، ظالم اور مظلوم کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکنے کا عمل بند کیا جائے، پاکستان کی تمام شیعہ جماعتیں قومی معاملات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، قومی ایشوز پر انہیں یکجا ہونے میں زیادہ دیر نہیں لگے گی، سندھ میں پیپلیز پارٹی کی حکومت کا ملت تشیع کیساتھ متعصبانہ رویہ ان کی سیاسی ساکھ کیلئے تباہ کن ثابت ہوگا، پارٹی قیادت اپنے ووٹ بینک کو خراب کرنے کی اس دانستہ کوشش پر نوٹس لے، وطن عزیز کے حالات کی خرابی کے اصل ذمہ دار حکمران ہے جو کالعدم جماعتوں کیساتھ تعلقات استوار کرنے میں مصروف ہیں اور ریاست کے ذمہ دار شہریوں کے آئینی حقوق سلب کرکے انہیں متشدد سیاست پر اکسا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم محب وطن اور ذمہ دار شہری ہیں، وطن عزیز میں امن و امان کا حقیقی قیام ہماری ترجیحات میں سرفہرست ہے، قومی سلامتی کیلئے کی جانے والی کسی بھی حکومتی کوشش میں ہمارا ہمیشہ مکمل ساتھ رہا ہے، کالعدم جماعتوں کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے ہمیں دیوار سے لگانے کی کوشش نہ کی جائے، ملت تشیع اپنے جائز حقوق سے کسی صورت دستبردار نہ ہوئی ہے اور نہ ہوگی، وزیر اعلی سندھ کالعدم جماعتوں کیخلاف فوری اور بھرپور کارروائی کا اعلان کریں اور ان عناصر کا بھی محاسبہ کیا جائے جو ملت تشیع کو بلاجواز نشانہ بنا کر کراچی کی پرامن فضا کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree