وحدت نیوز (کراچی) وارثان شہدائے سانحہ شکارپور کا لبیک یاحسین ؑ احتجاجی لانگ مارچ 582 کلومیٹر کی مسافت کے بعد کراچی پہنچا، شاہرائے پاکستان پر احتجاجی جلسے کے بعد لانگ مارچ کے شرکاء نے نمائش چورنگی پہنچ کر احتجاجی دھرنا دے دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وادی حسین قبرستان، ٹول پلازہ، سپر ہائی وے، شاہرائے پاکستان انچولی، عائشہ منزل، لیاقت آباد، نمائش چورنگی و دیگر مقامات پر سیاسی و مذہبی جماعتوں سمیت اہلیان کراچی کیجانب سے لانگ مارچ کا شاندار استقبال کیا گیا۔ شرکائے لانگ مارچ لبیک یارسول اللہ، لبیک یاحسین ؑ سمیت دہشتگردی اور وفاقی و سندھ حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے رہے، شرکاء کا سانحہ شکارپور سمیت دیگر دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث دہشتگردوں کی گرفتاری، کالعدم دہشتگردوں جماعتوں کے خلاف فوجی آپریشن کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ لانگ مارچ کا کراچی پہنچنے پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان، پاکستان عوامی تحریک، سنی اتحاد کونسل، متحدہ قومی موومنٹ، جمعیت علمائے پاکستان سمیت دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کی جانب سے شاندار استقبال کیا گیا۔ لبیک یاحسینؑ لانگ مارچ کے شرکاء نے شاہرائے پاکستان انچولی پہنچنے سے قبل وادی حسین قبرستان میں شہداء کی قبور پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی، وادی حسین قبرستان آمد پر لانگ مارچ کے شرکاء کا شہدائے کراچی کے خانوادوں نے شاندار استقبال کیا۔ احتجاجی جلسے کے بعد لانگ مارچ کے شرکاء مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے نمائش چورنگی پہنچے، جہاں احتجاجی دھرنا جاری ہے۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کہا ہے کہ شیعیان حیدر کرار کے عظیم الشان احتجاجی دھرنے سے دشمن بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکا ہے، لبیک یاحسینؑ احتجاجی دھرنا اب اپنے فیصلہ کن مراحلے میں داخل ہوچکا ہے، جس کے ساتھ ہی سازشی عناصر کی تمام تر سازشیں بھی اپنے عروج پر پہنچ چکی ہیں۔ احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ امین شہیدی نے کہا کہ احتجاجی دھرنے کے ختم ہونے سے متعلق مختلف ٹی وی چینلز پر چلنے والی منفی پروپیگنڈا اور جھوٹ پر مبنی خبریں بھی دشمن کی سازشوں کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی وی چینل مالکان سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ شیعیان حیدر کرار کے خلاف دشمنوں کی کسی بھی سازش کا حصہ بننے سے پرہیز کریں اور احتجاجی دھرنے کے اختتام پذیر ہونے کی غلط خبریں اپنے چینلز پر نہ چلائیں، بصورت دیگر انہیں بھی اس سازش کا حصہ شمار کیا جائے گا۔ علامہ امین شہیدی کا مزید کہنا تھا کہ اگر شام تک مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو لانگ مارچ کے شرکاء علمائے کرام کی قیادت میں وزیراعلٰی ہاؤس کی جانب مارچ شروع کر دینگے۔ دوسری جانب وارثان شہداء کمیٹی نے بھی احتجاجی دھرنا ختم ہونے کی تردید کرتے ہوئے ٹی وی چینلز پر چلنے والی گمراہ کن خبروں کو سازش قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ احتجاجی دھرنا تمام مطالبات کی منطوری تک جاری رہیگا۔
وحدت نیوز (کراچی) شاہرائے پاکستان انچولی کراچی پر سانحہ شکارپور امام بارگاہ کربلائے معلٰی لکھی در کیخلاف وارثان شہداء کمیٹی کے لانگ مارچ کے استقبال کی تیاریاں مکمل ہوگئی ہیں، خواتین، بچوں سمیت عوام کی بہت بڑی تعداد شاہرائے پاکستان انچولی سوسائٹی پر جمع ہیں۔ لانگ مارچ کے استقبال کیلئے پاکستان تحریک انصاف، مجلس وحدت مسلمین، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن سمیت مختلف تنظیموں اور اداروں کی جانب سے کیمپ لگائے گئے ہیں، لانگ مارچ کے استقبال کیلئے سنی اتحاد کونسل کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری طارق محبوب اور علامہ فیصل عزیزی کی قیادت میں اہلسنت علماء کرام و مشائخ عظام کا بڑا وفد بھی مجلس وحدت مسلمین کے کیمپ پر موجود ہے، جبکہ تحریک انصاف کے رہنما سبحان ساحل بھی عہدیداران و کارکنان کے ہمراہ لانگ مارچ کے استقبال کیلئے موجود ہیں۔ اس موقع پر علامہ فرقان حیدر عابدی، علامہ نعیم الحسن سمیت علمائے امامیہ و ذاکرین عظام بھی بہت بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ استقبال کیلئے آنے والے افراد نے نماز مغربین باجماعت علامہ نعیم الحسن کی اقتداء میں ادا کی
وحدت نیوز (کراچی) وارثان شہدائے سانحہ شکارپور کا لبیک یاحسین ؑ احتجاجی لانگ مارچ 582 کلومیٹر کی مسافت کے بعد کراچی پہنچا، شاہرائے پاکستان پر احتجاجی جلسے کے بعد لانگ مارچ کے شرکاء نے نمائش چورنگی پہنچ کر احتجاجی دھرنا دے دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وادی حسین قبرستان، ٹول پلازہ، سپر ہائی وے، شاہرائے پاکستان انچولی، عائشہ منزل، لیاقت آباد، نمائش چورنگی و دیگر مقامات پر سیاسی و مذہبی جماعتوں سمیت اہلیان کراچی کیجانب سے لانگ مارچ کا شاندار استقبال کیا گیا۔ شرکائے لانگ مارچ لبیک یارسول اللہ، لبیک یاحسین ؑ سمیت دہشتگردی اور وفاقی و سندھ حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے رہے، شرکاء کا سانحہ شکارپور سمیت دیگر دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث دہشتگردوں کی گرفتاری، کالعدم دہشتگردوں جماعتوں کے خلاف فوجی آپریشن کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ لانگ مارچ کا کراچی پہنچنے پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان، پاکستان عوامی تحریک، سنی اتحاد کونسل، متحدہ قومی موومنٹ، جمعیت علمائے پاکستان سمیت دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کی جانب سے شاندار استقبال کیا گیا۔ لبیک یاحسینؑ لانگ مارچ کے شرکاء نے شاہرائے پاکستان انچولی پہنچنے سے قبل وادی حسین قبرستان میں شہداء کی قبور پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی، وادی حسین قبرستان آمد پر لانگ مارچ کے شرکاء کا شہدائے کراچی کے خانوادوں نے شاندار استقبال کیا۔
اس کے بعد لانگ مارچ کے شرکاء کا ٹول پلازہ سپر ہائی وے پر تحریک انصاف کے عہدیداران اور کارکنان نے پرتپاک استقبال کیا، بعد ازاں لانگ مارچ نئی سبزی منڈی، الآصف اسکوائر، سہراب گوٹھ سے ہوتا ہوا شاہرائے پاکستان انچولی پہنچا، جہاں لبیک یاحسینؑ لانگ مارچ کے شرکاء کا انتہائی شاندار اور پرتپاک استقبال کیا گیا۔ شاہرائے پاکستان پر مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے احتجاجی جلسے کاانعقاد کیا گیا، جس سے خطاب کرتے ہوئے وارثان شہداء کمیٹی سانحہ شکارپور کے سربراہ علامہ مقصود ڈومکی، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، خرم نواز گنڈا پور، علامہ امین شہیدی، علامہ مختار امامی، طارق محبوب، مولانا مرزا یوسف حسین، مولانا فیصل عزیزی، مولانا باقر زیدی، مولانا علی انور جعفری، مولانا صادق جعفری، علامہ نثار قلندری، علامہ فرقان حیدر عابدی، اصغر عباس زیدی، ظفر عباس ظفر، ناصر زیدی، تصور عباس ایڈوکیٹ سمیت دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماﺅں نے کہا کہ اسلام کے نام پر دہشتگردی کرنے والے تکفیری دہشتگرد خوارج ہیں، داعش، القائدہ، طالبان، لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ ایک ہی تکفیری سوچ کے پیروکار ہیں، وفاقی و سندھ حکومت کی جانب سے کالعدم تکفیری دہشتگرد تنظیموں لشکر جھنگوی اور کالعدم سپاہ صحابہ، کالعدم اہلسنت والجماعت کو سکیورٹی فراہم کی جا رہی ہے۔ علمائے کرام نے کہا کہ شکارپور سے وارثان شہداء کمیٹی کے لبیک یاحسین ؑ احتجاجی لانگ مارچ میں اُن شہیدوں کے ورثاء نے انصاف نہ ملنے پر شروع احتجاج شروع کیا، اگر انصاف مل جاتا تو لانگ مارچ نہ ہوتا۔
شاہرائے پاکستان پر ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے احتجاجی جلسے سے خطاب میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، علامہ مقصود ڈومکی، علامہ امین شہیدی، علامہ مختار امامی سمیت علماءکرام و رہنماؤں نے کہا کہ دہشت گردوں نے ہزاروں ماؤں کی گودیں اجاڑی ہیں، حکومت آخر کب دہشتگردوں کے خلاف فوجی آپریشن کا آغاز کرے گی، شہداء کے لواحقین کے ساتھ کھڑے ہیں، انصاف کے حصول اور ان کے مطالبات کی منظوری تک ان کے ساتھ کھڑے ہیں، شہداء کے خانوادوں کے مطالبات کی منظوری تک شہر قائد کی عوام ان کے ساتھ کھڑی ہوگی۔ علماء و رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے چھ سالہ دور میں اب تک 1400 سے زائد ملت جعفریہ کے بے گناہ ڈاکٹرز، انجینئرز، پروفیسرز، وکلاء، تاجر، جلوس و مجالس عزاء بلخصوص نمازیوں سمیت عام شیعہ مسلمانوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا، اور حکومت کی جانب سے آج تک کسی دہشتگرد کی گرفتاری یا جی آئی ٹی نہیں کرائی گئی۔ علماء و رہنماؤں نے کہا کہ کالعدم دہشتگرد جماعتوں کو وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور سندھ حکومت میں شامل وزراء کی براہ راست سرپرستی حاصل ہے، بے گناہ افراد نمازیوں کی شہادت پر جتنی مذمت کی جائے کم ہے، لیکز افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو بھی سندھ میں مظلوموں کا بہتا ہوا خون نظر نہیں آتا، سندھ کی نااہل حکومت نے ہمیشہ مذاکرات کئے اور مطالبات کی منظوری کی یقین دہانی کرائی، مگر کچھ عرصہ گزرنے کے بعد عملی اقدامات نہیں ہوتے، مظلوموں کی آواز پر شیعہ و سنی برادران متحد ہیں اور اس نااہل حکومت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرتے ہیں۔
علمائے کرام و رہنماؤں نے کہا کہ قومی ایکشن کمیٹی اور پلان کی صرف باتیں کی جاتی ہیں، عملی اقدامات نہیں، فوجی عدالتیں بنائی ہیں مگر سو سو افراد کے قاتل سکیورٹی اداروں کے پروٹوکول میں گھوم رہے ہیں، دہشتگردوں کو پھانسی دینے میں سستی کی جا رہی ہے، جس کی بڑی وجہ نواز حکومت کالعدم دہشتگرد گرہوں سے بیک ڈور ملاقاتیں کرکے ان کے خلاف کارروائی نہ کرنے کی یقین دہانی کروا رہی ہے، کالعدم جماعتیں نام بدل کر مکتب اہلسنت کو بدنام کر رہی ہیں، دہشتگردی کے خلاف ملکی عوام متحد ہے، نام نہاد دینی مدارس کے نام پر دین کو بدنام کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت سندھ میں موجود وزراء نے شہدائے سانحہ شکارپور کے لانگ مارچ کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی، جو کہ قابل شرم اور افسوس ناک فعل ہے۔ علمائے کرام نے حکومتی رویہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری سے مطالبہ کیا کہ و ہ سندھ حکومت میں موجود عوام دشمن وزرا کے خلاف سخت ایکشن لیں، اور سندھ کی مظلوم عوام کے زخموں پر نمک پاشی کرنے کی بجائے مرہم رکھنے کا کام کریں۔ احتجاجی جلسے کے بعد لانگ مارچ کے شرکاء مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے نمائش چورنگی پہنچے، جہاں احتجاجی دھرنا جاری ہے۔
وحدت نیوز(لاہور) منصورہ لاہور میں جماعت اسلامی کے زیراہتمام حرمت رسول آل پارٹیز کانفرنس میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے وفد کے ہمراہ شرکت کی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سید ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ مغرب دوہرے معیار کا چہرہ پیش کر رہا ہے، جمہوریت کی بات کرتا ہے مگر آمریت کی سرپرستی بھی کر رہا ہے اور عالم اسلام کے خلاف ایک جنگ مسلط کئے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کی تیزی سے بڑھتی ہوئی مقبولیت سے مغرب بہت زیادہ خوف زدہ ہے، کیونکہ آج اسلام مغرب کی تہذیبی، روحانی، معنوی ضروریات کو پورا کر رہا ہے، اس لئے مغربی عوام اسلام کی طرف مائل ہو رہے ہیں، اس مقبولیت کو روکنے کی ناکام کوشش میں مغرب نے مصنوعی جنگ چھیڑ رکھی ہے، جس کی آڑ میں وہ اسلام کو بدنام کر کے ایک خونیں مذہب کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہے، تاکہ لوگ اس کی طرف مائل نہ ہوں۔
انہوں نے کہا کہ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے، جس کے ذریعے وہ مسلمانوں کو مشتعل کرکے مغربی اقوام سے لڑانا چاہتا ہے، تاکہ مغربی عوام خوف زدہ ہو کر اسلام سے دور ہوجائیں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ہم نے کراچی میں ناموس رسالت ﷺ پر شہید صادق رضا تقوی دیا، ہم مکمل طور پر تیار ہیں، توہین رسالت کا دفاع کرنے کے لئے، اسلام کے خوبصورت چہرے کو مسخ کیا جا رہا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کیا یہ توہین رسالت نہیں کہ مساجد اور خانقاہوں پر حملے ہو رہے ہیں، اب ہم کو طاقتور ملت بننا ہوگا اور یہ صرف اس وقت ممکن ہے جب ہم متحد ہوجائیں گے، جب تک ہم متحد نہیں ہوں گے، تب تک دشمنان اسلام سے مار کھاتے رہیں گے۔
وحدت نیوز (حیدرآباد) سانحہ شکارپور امام بارگاہ کربلائے معلٰی لکھی در کیخلاف وارثان شہداء کمیٹی کا لانگ مارچ حیدر آباد پہنچ گیاہے، لانگ مارچ کی قیادت وارثان شہداءکمیٹی کے چیئرمین علامہ مقصود علی ڈومکی، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری، علامہ امین شہیدی، علامہ حیدر علی جوادی، علامہ مختار امامی اور دیگر کر رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ رود لانگ مارچ نوشہرو فیروز سے روانہ ہونے کے بعد مورو آمد پر شرکا کا شاندار استقبال کیا گیا، مورو کے بعد جب لانگ مارچ قاضی احمد پہنچا تو وہاں پیپلز پارٹی (شہید بھٹو گر وپ) کی جانب سے شرکاءکا انتہائی پرتپاک استقبال کیا گیا۔ قاضی احمد کے بعد جب لانگ مارچ کے شرکا دولت پور پہنچے تو وہاں بھی عوام کی جانب سے شاندار استقبال کیا گیا، اس موقع پر علامہ ناصر عباس جعفری اور علامہ حیدرعلی جوادی کی آمد پر لانگ مارچ کے شرکاءاور مقامی لوگوں نے شاندار استقبال کیا۔ دولت پور کے بعد لانگ مارچ کا سعید آباد پر عوام کی جانب سے پرتپاک استقبال کیا گیا۔
سعیدآ باد کے بعد لانگ مارچ کے شرکاء بھٹ شاہ پہنچے، بھٹ شاہ کے عوام کی جانب سے لانگ مارچ کے شرکاء کا فقید المثال استقبال کیا گیا، بھٹ شاہ میں لانگ مارچ کے شرکاءنے درگاہ شاہ عبد اللطیف بھٹائی پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی، جس کے بعد درگاہ شاہ عبد اللطیف بھٹائی پر ایک بہت بڑے عوامی اجتماع کا انعقاد کیا گیا، اس عوامی اجتماع سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری ، ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی اور علامہ مختار امامی نے خطاب کیا، لانگ مارچ کے شرکاء نے بھٹ شاہ میں رات بھر قیام کیا، لانگ مارچ کے شرکاءصبح کراچی کی جانب روانہ ہونے کے بعدسب سے پہلے مٹھیاری پہنچے، جہاں عوام کیجانب سے پرتپاک استقبال کیا گیاگیا، مٹھیاری سے لانگ مارچ کے شرکاءحیدرآباد شہر میں داخل ہوئے، جہاں بائی پاس پراہلیان حیدر آباد نے شرکاءکا پھولوں کی پتیاں نچھاور کرکے شاندار استقبال کیا، جب کہ سربراہ ملی یکجہتی کونسل صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے استقبالیہ کیمپ پر سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ ناصر عباس جعفری اور دیگر قائدین سے ملاقات کی اور خانوادہ شہداء سے اظہار یکجہتی کیا، اس وقت لانگ مارچ کے شرکاءحیدر آباد سے نکل کر جامشورو سے ہوئے نوری آبادپہنچ چکے ہیں ،جو کہ چند گھنٹوں میں قبرستان وادی حسین ؑ پہنچیں گے،جہاں قبور شہداءپر فاتحہ خوانی کے بعد لانگ مارچ کراچی میں داخل ہوجائے گا، مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن اور دیگر سیاسی ومذہبی جماعتوں کی جانب سے شاہراہ پاکستان انچولی پر لگائے گئے استقبالیہ کیمپ سے لانگ مارچ کے شرکاء کا فقید المثال استقبال کیا جائے گا، ان پر منوں پھولوں کی پتیاں نچاور کی جائیں گی، کراچی کے مختلف علاقوں سے لانگ مارچ کے شرکاء کے استقبال کے لئے آنے والے ہزاروں عوام انچولی سے لانگ مارچ میں شامل ہوکر پہلے نمائش جائیں گے جہاں ایک مرتبہ پھر مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے شرکاءکا شاندار استقبال کیا جائےگا، تھوڑی دیر قیام کے بعد وارثان شہداء کا یہ لانگ مارچ اپنی منزل مقصودیعنی سی ایم ہاوس کراچی پہنچے گا، جہاں لانگ مارچ کے شرکاءاور عوام کی جانب سے مطالبات کی منظوری تک احتجاجی دھرنا دیا جائے گا۔